Category: ملٹی میڈیا

Audio and video stories from ARY News

اے آر وائی نیوز کی جانب سے آڈیو اور ویڈیو خبریں

  • ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے پشاور نے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا

    ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے پشاور نے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا

    ویڈیو رپورٹ: مدیحہ سنبل

    پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا، بغیر سینہ چاک کیے 14 معمر مریضوں کی سرجریز کی گئیں۔

    پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے جشن آزادی پر پاکستان کو ایک انوکھا تحفہ دیا، 14 آگست کو ایک ہی دن میں 14 ٹاوی سرجریز کا ریکارڈ قائم کر کے سربیا کا ایک دن میں 13 سرجریوں کا عالمی ریکارڈ توڑ ڈالا۔

    معمر مریضوں کو ٹاوی سرجری کے ذریعے نئی زندگی ملی، ڈاکٹر کے مطابق ایک ہی دن میں بغیر سینہ چاک کیے مریضوں کے دل کے والو تبدیل کرنا ایک بڑا چیلنج تھا۔ اس ریکارڈ کو قائم کرنے کے لیے بڑے اسپتالوں کے کارڈیالوجسٹ اور سرجن نے حصہ لیا۔ عالمی معیار کی سہولیات اور مہارت کے ساتھ پاکستان کا طبی شعبے میں یہ انتہائی اہم کارنامہ ہے۔


    پاکستان میں پہلی بار بچے کا پیدائش کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اندراج (ویڈیو رپورٹ)


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • کلاؤڈ برسٹ : کیا بادل پھٹنے کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے؟

    کلاؤڈ برسٹ : کیا بادل پھٹنے کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے؟

    کلاؤڈ برسٹ ایک ایسی غیر معمولی اور شدید موسمی صورتحال ہے جس میں آسمان سے گھنٹوں یا دنوں میں برسنے والی بارش صرف چند منٹوں میں ایک ہی جگہ پر برس جاتی ہے۔ تاہم ایک سوال زیر گردش ہے کہ کیا اس کی پیش کوئی کی جاسکتی ہے یا نہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ماہر موسمیات ڈاکٹر زینب نعیم نے بتایا کہ کلاؤڈ برسٹ کسی حد تک ممکن ہے اس کیلیے صوبائی حکومتوں کو اہم اقدامات کرنا ہوں گے۔

    ڈاکٹر زینب نعیم نے بتایا کہ اگر ایک سے دو گھنٹوں میں 100 ایم ایم یا اس سے زیادہ بارش ہو جائے تو اسے کلاؤڈ برسٹ یا بادل کا پھٹنا کہتے ہیں، جب گرم ہوائیں بڑھتے بڑھتے سرد ہواؤں سے ٹکراتی ہیں تو کلاؤڈ برسٹ ہوتا ہے۔

    بادل پھٹنے کی پیش گوئی سے متعلق انہوں نے بتایا کہ اکثر صوبائی حکومتیں اس بات کا فائدہ اٹھا کر کہتی ہیں کہ بادل پھٹ گیا اس کی پیش گوئی ہمارے بس میں نہیں تھی۔ جس کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کسی حد تک کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے، کیونکہ اس کیلیے یورپی کمیشن کا سٹیلائٹ ڈیٹا پہلے ہی اس بات کی نشاندہی کرچکا ہے کہ اس سال پاکستان بلکہ بھارت میں بھی معمول سے زائد اور شدید بارشیں متوقع ہیں۔ اس کا کیا مطلب ہے؟

    لیکن اس کے باوجود کوئی خاطر خواہ حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے البتہ کلاؤڈ برسٹ کی مکمل طریقے سے وقت کے تعین کے ساتھ پیش گوئی نہیں کی جاسکتی۔

    موسلادھار بارش کا مطلب کلاؤڈ برسٹ نہیں ہوتا، مون سون کے مہینوں میں جنوبی ایشیا کے کئی علاقے مسلسل بارشوں کا سامنا کرتے ہیں اور بعض اوقات بہت تیز بارش بھی ہوتی ہے، لیکن کلاؤڈ برسٹ کی اصطلاح صرف اس صورت میں استعمال ہوتی ہے جب سو ملی میٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ بارش ریکارڈ کی جائے۔

    خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں یہ واقعات زیادہ دیکھے جاتے ہیں، جب گرم اور مرطوب ہوائیں پہاڑوں سے ٹکرا کر اوپر اٹھتی ہیں اور ٹھنڈی ہوائوں سے ملتی ہیں تو بادل بنتے ہیں۔ جب بادلوں میں نمی کا دباؤ حد سے بڑھ جاتا ہے، تو وہ اچانک پھٹ پڑتے ہیں اور بارش ایک دم زمین پر برسنے لگتی ہے۔ تاہم جدید ٹیکنالوجی کے باوجود کلاؤڈ برسٹ کی پیشگوئی کرنا خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کیلیے انتہائی مشکل کام ہے۔

  • 100 سالہ بزرگ نے قیام پاکستان اور ہجرت کی دلخراش داستان سنا دی (ویڈیو رپورٹ)

    100 سالہ بزرگ نے قیام پاکستان اور ہجرت کی دلخراش داستان سنا دی (ویڈیو رپورٹ)

    پاکستانی آج 78 واں یوم آزادی منا رہے ہیں ایک 100 سالہ بزرگ عبدالشکور نے بھیگی آنکھوں کے ساتھ قیام پاکستان کے وقت ہجرت کی دلخراش سنا دی۔

    پاکستانی آج 78 واں یوم آزادی منا رہے ہیں۔ لیکن پاکستان بننے میں جہاں تحریک پاکستان کے رہنماؤں کی جدوجہد کارفرما ہے۔ وہیں بھارت سے نئے ملک پاکستان بسنے کے لیے ہجرت کرنے والوں کی قربانیاں بھی شامل ہیں۔ یہ لہو سے رنگی اور آگ وخون کا دریا پار کر کے آنے والوں کی وہ داستان ہے جو سننے والوں کو لرزا دیتی ہے۔

    آج بہت کم لوگ ایسے رہ گئے ہیں جنہوں نے پاکستان اپنی آنکھوں کے سامنے بنتے دیکھا اور پھر وہ ہجرت کی صعوبتیں برداشت کر کے پاکستان پہنچے۔ ان میں ہی ایک فیصل آباد کے 100 سالہ بزرگ عبدالشکور بھی ہیں جنہوں نے والدہ اور دو بھائیوں کے ہمراہ پاکستان ہجرت کی۔

    فیصل آباد کے علاقے گوبند پورہ میں مقیم 100 سالہ عبدالشکور ہر سال 14 اگست کو جشن آزادی جوش وخروش سے مناتے ہیں۔ انہوں نے بھیگی آنکھوں سے ہجرت کے وقت ڈھائے جانے والے مظالم اور مسلمانوں کے قتل عام کی داستان سنائی۔

    قیام پاکستان کے وقت لدھیانہ کے گاؤں کوٹلہ اجنیر کے زمیندار خاندان سے تعلق رکھنے والے عبدالشکور کی عمر 22 سال تھی۔ وہ بتاتے ہیں کہ قیام پاکستان سے 6 ماہ قبل ان کے گاؤں میں بانی پاکستان قائد اعظم نے جلسہ کیا تھا اور الگ وطن کی نوید سنائی تھی۔

    بزرگ نے بتایا کہ جب پاکستان بن گیا تو انہوں نے والدہ اور دو بھائیوں کے ہمراہ لدھیانہ سے پاکستان کی طرف ہجرت کی۔ پیدل اور بیل گاڑی پر صعوبتوں بھرا سفر کر کے وہ والٹن کیمپ پہنچے۔

    عبدالشکور جو ایک صدی دیکھ چکے ہیں۔ اپنے پوتوں اور پڑپوتوں کو قیام پاکستان کے خونچکاں حالات سناتے ہوئے اور اپنے آبائی علاقے کی یادوں میں گم ہو کر اداس اور آبدیدہ ہو جاتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ قیام پاکستان کے وقت ہندو اور سکھ بلوائیوں نے دودھ پیتے بچوں کو نیزوں میں پرویا۔

    ویڈیو رپورٹ: قمر الزماں

    عبدالشکور اور ان جیسے لاکھوں مسلمان اس یقین کے ساتھ پاکستان پہنچے تھے کہ ایک آزاد ملک میں زندگی گزار سکیں گے ۔ اب یہ نئی نسل کی ذمہ داری ہے کہ وطن عزیز کی سلامتی اور استحکام کے لئے بھرپور کردار ادا کرے۔

  • محمد رضوان کی کپتانی اور بیٹنگ زوال کا شکار کیوں ہوئی ؟

    محمد رضوان کی کپتانی اور بیٹنگ زوال کا شکار کیوں ہوئی ؟

    حالیہ ایام میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کا معیار وہ نہیں رہا جیسی توقع کی جارہی تھی، محمد رضوان کی کپتانی پر بھی سوالات کھڑے ہوگئے تاہم شائقین کو امید ہے کہ اچھے دن بھی جلد واپس آئیں گے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں سابق کرکٹر اور تجزیہ نگار عبدالرؤف نے کہا کہ محمد رضوان نے کپتانی کا آغاز بہتر انداز سے کیا تھا لیکن وقت کے ساتھ ان کی کارکردگی میں کمی آتی گئی اور ساتھ ہی ان کی بیٹنگ بھی اچھا اثر نہیں پڑا وہ بھی بہت زیادہ متاثر ہوئی۔

    

    ان کا کہنا تھا کہ دیکھا جائے تو محمد رضوان کبھی بھی ٹیکنیکلی طور پر ایک مضبوط کھلاڑی نہیں رہے اور اسی لیے کپتانی کے دنوں میں خراب ہونے والی بیٹنگ پرفارمنس کو دوبارہ بہتری کی جانب واپس لانا ان کیلیے بہت مشکل ہوگا۔

    اس موقع پر میزبان نجیب الحسنین نے بتایا کہ 2025 میں محمد رضوان کا اسٹرائیک ریٹ 71 کا ہے انہوں نے پہلا ون ڈے کھیلا تو 69 گیندوں پر 53 رنز کیے 31 ڈاٹ بالز کھیلیں،اسٹرائیک ریٹ 76تھا اور دوسرے میچ میں انہوں نے 38 بولز پر 16 رنز اسکور کیے اور29 ڈاٹ بالز کھیلیں اس میں 42 کا اسٹرائیک ریٹ ہے۔

  • اعلیٰ تعلیم یافتہ بریانی فروش باہمت خاتون کی کہانی، دیکھنے والے دنگ رہ گئے، ویڈیو رپورٹ

    اعلیٰ تعلیم یافتہ بریانی فروش باہمت خاتون کی کہانی، دیکھنے والے دنگ رہ گئے، ویڈیو رپورٹ

    ہمارے معاشرے کی خواتین ہرگز کمزور یا ڈرپوک نہیں ہوتیں خاص طور پر ایسی خاتون خانہ جو مشکل وقت پڑنے پر حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے اور اپنے اہل خانہ کی کفالت کا فریضہ انجام دیتی ہوں۔

    ایسی ہی ایک باہمت خاتون کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں کیا جارہا ہے جو ایک عورت ہونے کے باوجود اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے کیلیے حالات کا مردانہ وار مقابلہ کررہی ہیں۔

    جی ہاں !! پشاور سے تعلق رکھنے والی اعلیٰ تعلیم یافتہ، باہمت اور باوقار خاتون اقراء شاہ 6 بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں وہ اپنے گھر والوں کی کفالت کیسے کر رہی ہیں؟ یہ اپنی مثال آپ ہے۔

    

    ماسٹر ڈگری ہولڈر اقراء شاہ فٹ پاتھ پر بیٹھ کر بریانی فروخت کرتی ہیں ان کی اہم بات یہ ہے کہ وہ بریانی کی قیمت اتنی مناسب وصول کرتی ہیں تاکہ عام غریب شہری بھی باآسانی خرید کر کھا سکیں۔

    عدنان طارق کی رپورٹ کے مطابق اقراء شاہ نے پشاور یونیورسٹی سے پولیٹکل سائنس میں ماسٹرز کیا ہوا ہے اور 13 سال تک مختلف اداروں میں خدمات انجام دے چکی ہیں انہوں نے ملازمت چھوڑ کر چکن بریانی فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوکری صرف ایک شخص کو پالتی ہے جبکہ کاروبار پورے خاندان کی کفالت کرتا ہے۔

  • ویڈیو رپورٹ: بی آر ٹی گرین لائن میں یوم آزادی کے حوالے سے اقلیتی برادری کا ایک حیرت انگیز سفر

    ویڈیو رپورٹ: بی آر ٹی گرین لائن میں یوم آزادی کے حوالے سے اقلیتی برادری کا ایک حیرت انگیز سفر

    کراچی میں یوم آزادی اور اقلیتی برادری کے دن کی مناسبت سے بی آر ٹی گرین لائن میں ایک خوب صورت سفر کا اہتمام کیا گیا، جس میں گیت اور نغمے پیش کیے گئے، تقاریر کی گئیں اور شرکا میں پرچم تقسیم کیے گئے۔

    بی آر ٹی گرین لائن کے نمائش اسٹیشن پہ اتوار کی صبح سے رونق تھی، کیوں کہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے پاکستانی جمع ہو کر یگانگت کا پیغام دے رہے تھے۔

    منتظمین کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد پاکستان سے محبت کا پیغام کا عام کرنا ہے، گرین لائن کے مسافر اس دل کش اور خوب صورت سفر کو کبھی فراموش نہیں کر سکیں گے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • پلاسٹک بیگز سے اینٹیں بنانے کا جدید اور حیرت انگیز کارنامہ

    پلاسٹک بیگز سے اینٹیں بنانے کا جدید اور حیرت انگیز کارنامہ

    لاہور : پاکستان سمیت دنیا بھر میں صدیوں سے اینٹیں روایتی بھٹوں پر مٹی، پانی اور آگ کے امتزاج سے تیار کی جاتی رہی ہیں لیکن آب اینٹیں پلاسٹک کی مدد سے تیار کی جارہی ہیں۔

    اینٹیں بنانے کا پرانا طریقہ کار نہ صرف ماحول پر منفی اثر ڈالتا ہے بلکہ توانائی اور وسائل کے کے بڑے اخراجات کا سبب بھی ہے۔

    ٹیکنالوجی کے اس دور میں اب اینٹیں بھی ایک نئے اور ماحول دوست طریقے سے بن رہی ہیں یعنی پاکستان میں پلاسٹک سے اینٹیں تیار کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پلاسٹک کی بنی اینٹوں ایکو برکس ٹائلز سے بلند و بالا گھر تیار کیے جائیں گے اور مہنگے سیمنٹ کی تیار اینٹوں سے چھٹکارا مل جائے گا۔

    اس حوالے سے کمپنی کے سی ای او گلفام عابد نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پلاسٹک ایک عالمی مسئلہ ہے جو بہت سی مشکلات کا باعث بنتا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر 500 ٹن پلاسٹک صرف لاہور میں ڈاؤن سائٹ پر ضائع ہوتا ہے۔

    اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمارا آئیڈیا تھا کہ شہر کی تمام پلاسٹک کو اکٹھا کرکے اسے کام میں لایا جائے، جس پر ریسرچ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ پلاسٹک کو ایکو برکس میں تبدیل کریں گے۔

    ریت، بجری، سمینٹ اور پلاسٹک کے اشتراک سے اینٹوں ایکو برکس ٹائلز تیار کیے جاتے ہیں، اور اس میں دو اقسام کی پلاسٹک کو استعمال کیا جاتا ہے ایک شاپنگ بیگس اور دوسرا بچوں کے چپس کے پیکٹ کی پلاسٹک شامل ہیں۔

    ان تمام اجزاء کو ایک مخصوص طریقے سے ملاکر مکسچر بنایا جاتا ہے جس کے بعد یہ پلاسٹک کی اینٹیں تیار ہوتی ہیں۔

  • پاکستان میں پہلی بار بچے کا پیدائش کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اندراج (ویڈیو رپورٹ)

    پاکستان میں پہلی بار بچے کا پیدائش کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اندراج (ویڈیو رپورٹ)

    (10 اگست 2025) پاکستان میں تاریخ رقم ہو گئی اور پہلی بار بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی اس کا براہ راست ڈیجیٹل اندراج کیا گیا ہے۔

    پاکستان میں عموماً بچے کی پیدائش کے کچھ ہفتوں، مہینوں بعد انکی رجسٹریشن (پیدائشی سرٹیفکیٹ) کرائی جاتی ہے۔ بعض اوقات تو والدین کئی سال بعد بچوں کے اسکول داخلے کے وقت یہ اندراج کراتے ہیں۔ تاہم اب ملک میں بچے کے پیدا ہوتے ہی اس کا ڈیجیٹل اندراج کیا جائے گا جس کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

    حیدرآباد کی تحصیل قاسم آباد کے سرکاری اسپتال میں بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی اس کا براہ راست ڈیجیٹل اندراج کیا گیا۔ نومولود کی رجسٹریشن میثم کے نام سے کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے بتایا کہ سندھ کے اسپتالوں میں سی آر وی ایس منصوبے کے تحت اندراج جاری ہے۔ اب تک 36 سرکاری اور 13 نجی اسپتالوں میں پیدائش کی رجسٹریشن شروع کی گئی ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے بتایا کہ یہ منصوبہ سول رجسٹریشن اینڈ وائیٹل اسٹیٹِسٹکس پراجیکٹ جولائی 2025 میں UNFPA، محکمہ صحت، نادرا اور لوکل گورنمنٹ کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔ 2028 تک 95 فیصد پیدائش و وفات رجسٹریشن کا ہدف مقرر کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں برتھ رجسٹریشن کی تمام فیسیں ختم کر دی گئی ہیں۔ پیدائش کا اندراج بچوں کی تعلیم اور صحت کی سہولتوں تک رسائی کی ضمانت ہے۔ ڈیجیٹل رجسٹریشن کے عمل کو دیہی اور دور دراز علاقوں میں تیز رفتاری سے بڑھایا جائے گا۔

  • میری بیٹی مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے لیکن۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! والد کی فریاد

    میری بیٹی مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے لیکن۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! والد کی فریاد

    گزشتہ سے پیوستہ :

    سعدیہ کے والد نے کیا بتایا؟

    سعدیہ کے والد نے ٹیم سرعام کو بتایا کہ میری بیٹی مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، جب وہ پیدا ہوئی تو 9 کے بجائے 7 ماہ کے حمل سے ہوئی اور ایسے بچے پیدائشی طور پر ہی کمزور ہوتے ہیں، اس کی والدہ بھی شوگر کی مریضہ تھیں۔ میں نے سعدیہ کے نام پر کچھ جائیداد بھی کر رکھی ہے تاکہ میرے مرنے کے بعد اس کو کوئی پریشانی نہ ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ مجھے اس کی ذہنی حالت کا اس وقت اندازہ ہوا جب سعدیہ کے اسکول پرنسپل نے مجھے بلا کر بتایا تھا کہ یہ بچی بہت ذہین اور لائق ہے لیکن یہ ذہنی طور پر بہت زیادہ ڈسٹرب ہے اسے ہوسکے تو کسی ماہر نفسیات کو دکھائیں اور فوری طور پر اسے اس کی سگی خالہ یا پھوپھو کے پاس بھیج دیں۔

    سعدیہ کے والد نے اس پر ہونے والے تشدد کی نفی کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے میرے سامنے اپنا ہاتھ پنکھے کے اندر دیا تھا میں اس کی ذہنی حالت کی وجہ سے اتنا زیادہ پریشان ہوں کہ اب تھک چکا ہوں۔ لیکن میری خواہش کہ میری بیٹی میری زندگی میں ہی ذہنی طور پر مکمل صحت مند ہوجائے۔

    ٹیم سر عام نے محسوس کیا کہ سعدیہ اور اس کے والد کی باتوں میں 80 فیصد مماثلت ہے، لیکن بحیثیت ناظر آپ بھی اس بات کا جواب دیں کہ اس تمام صورتحال میں قصور کس کا ہے؟ سعدیہ کا اس کے والد کا اس کی سوتیلی والدہ کا یا یہ معاشرہ ہی ان تمام تر حالات کا ذمہ دار ہے۔

  • مجھے سوتیلی ماں کے ظلم سے بچالو، لڑکی کی وائرل ویڈیو نے سب کو ہلا دیا

    مجھے سوتیلی ماں کے ظلم سے بچالو، لڑکی کی وائرل ویڈیو نے سب کو ہلا دیا

    کہوٹہ : پڑھے لکھے والدین کی پڑھی لکھی بیٹی کو سوتیلی ماں کے ظلم نے ذہنی طور پر تباہ کردیا، لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری۔

    اس کے برداشت کی انتہا اس وقت ہوئی جب اس کے سوتیلے بہن بھائیوں نے مل کر ہاتھ پاؤں پکڑ کر اس پر بے انتہا تشدد کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے سعدیہ نامی اس باہمت لڑکی کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے بعد اس سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    سعدیہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں خاص طور پر میزبان اقرار الحسن کا نام  لے کر فوری مدد کی درخواست کی تھی۔

    ٹیم سرعام کو دیکھ کر اس کے ضبط کا پیمانہ لبریز ہوگیا روتے ہوئے اس کا کہنا تھا کہ اب آپ آگئے ہیں تو مجھے سکون مل گیا ہ

    سعدیہ کے انداز گفتگو  نے حیران کردیا 

    سعدیہ سے ملنے اور اس کی حالت دیکھنے کے بعد افسوس کے ساتھ خوشگوار حیرت کا بھی احساس ہوا کیونکہ اس کا انداز گفتگو اور اس کا زندگی گزارنے کے حوالے سے اس کا جذبہ قابل قدر تھا۔

    سعدیہ نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ میری والدی کی موت سے پہلے میرے والد نے دوسری شادی کرلی تھی اس نے الزام عائد کیا کہ میری والدہ کو سوتیلی ماں نے زہر دیکر قتل کیا تھا جس کے بعد میری زندگی بھی عذاب کردی گئی۔

    اس نے بتایا کہ میری والدہ 17 گریڈ کی ایک سرکاری اسکول ٹیچر تھیں ان کا زیور اور پیسہ سارا سوتیلی ماں نے ہڑپ کرلیا۔ اس نے بتایا کہ میرے والد بھی 18ویں گریڈ میں ریٹائرڈ اسکول پرنسپل ہیں۔

    اس پر ہونے والے تشدد کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اس ہاتھ جان بوجھ کر چلتے ہوئے پنکھے میں دے دیا جس سے اس کی انگلی بھی ٹوٹ گئی اور اسے ڈاکٹر کے پاس بھی لے جایا نہیں گیا اور چار گھنٹے تک میرا خون بہتا رہا۔

    سعدیہ کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ میٹرک میں88 فیصد یعنی 1100 میں سے 932 نمبر حاصل کیے تھے۔

    شادی کیسے ہوئی؟

    شادی کے حوالے سے سعدیہ نے بتایا کہ میری سوتیلی ماں نے زبردستی میری شادی مجھ سے 25سال بڑے شخص سے کروا دی اور آج ایک سال ہوگیا اور میرے شوہر صرف ایک دن میرے ساتھ رہ کر دبئی چلے گئے۔

    اس نے بتایا کہ میں اپنی سوتیلی ماں اور اس کی بہنوں کیخلاف قانونی کارروائی کرنا چاہتی ہوں تاکہ ان کو سخت سے سخت سزا ملے۔