کراچی: شہر قائد کے حلقے این اے 245 میں معذور شہری نے پاکستان کی خاطر اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
تفصیلات کے مطابق آج 25 جولائی کو ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا جس میں ساڑھے 10 کروڑ پاکستانیوں نے قومی و صوبائی اسمبلی پر کھڑے ہونے والے امیدواروں کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن اور اور ووٹ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے نعرے ’نکلو پاکستان کی خاطر‘ کے بعد ملک بھر سے بڑی تعداد میں عوام باہر نکلے اور انہوں نے ووٹ کاسٹ کیا، ماہرین کے مطابق رواں الیکشن میں تاریخ کے سب سے بڑے ٹرن آؤٹ کی امید ہے۔
کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 245 میں معذور شخص اپنا ووٹ ڈالنے پولنگ بوتھ پہنچا، اُسے اہل خانہ گود میں اٹھا کر لائے اور پھر شہری نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
دوسری جانب ڈینگی مرض میں مبتلا شہری نے بھی اسپتال سے کچھ دیر چھٹی لی اور پھر ووٹ ڈالنے کے لیے اپنے متعلقہ پولنگ اسٹیشن پہنچا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والی 90 سالہ بزرگ خاتون نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
تفصیلات کے مطابق آج 25 جولائی کو ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا جس میں ساڑھے 10 کروڑ پاکستانیوں نے قومی و صوبائی اسمبلی پر کھڑے ہونے والے امیدواروں کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن اور ووٹ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے بعد ملک بھر سے بڑی تعداد میں عوام باہر نکلے اور انہوں نے ووٹ کاسٹ کیا، ماہرین کے مطابق رواں الیکشن میں تاریخ کے سب سے بڑے ٹرن آؤٹ کی امید ہے۔
کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والی 90 سالہ خاتون زینب بی بی نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے تیر کو ووٹ دیا، بلاول بھٹو میرا نواسہ ہے آج بھی اُسی کو ووٹ دیا‘۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں
لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں این اے 125 شفیق آباد کے ایک نالے سے بڑی تعداد میں برآمد ہونے والے شناختی کارڈز کو نادرا نے منسوخ شدہ قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق نالے میں شناختی کارڈ سے بھرے بیگ کی نشاندہی وہاں کھیلتے بچوں نے کی، جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ کارروائی کے بعد پولیس نے شناختی کارڈز کو تحویل میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق جن افراد کے شناختی کارڈ ہیں ،ان کا تعلق اسی حلقے سے ہے۔ ابتدا میں اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ عوام کی ایک بڑی تعداد کو ووٹنگ سے روکنے کے لیے یہ حرکت کی گئی۔
پولیس نے اہل علاقے سے پوچھ گچھ کے ساتھ تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
خیال رہے کہ لاہور کے مذکورہ حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد، مسلم لیگ ن کے عالم خان، پیپلز پارٹی کے زبیر کاردار، اور متحدہ مجلس عمل کے سلمان بٹ آپس میں مدمقابل ہیں۔
نادرا کا موقف
بعد ازاں نادرا کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ تمام شناختی کارڈمنسوخ شدہ اور سن 2010سے پہلےکےہیں۔
ترجمان نادرا کے مطابق یہ کارڈزائدالمیعادہونےکی وجہ سےمنسوخ ہوچکےہیں، تمام شناختی کارڈزکی جگہ پرنئےکارڈزجاری کردیےگئےہیں۔
نادرا کا کہنا ہے کہ لاہور سے ملنے والے یہ کارڈز 2018کےالیکشن میں ناقابل استعمال ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے قائد آباد میں پیپلزپارٹی کے انتخابی کیمپ میں ایم کیو ایم کے پارٹی ترانے پر جیالے نے رقص کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یہ مثال تو آپ نے سُنی ہوگی بے گانی شادی میں عبداللہ دیوانہ، اس کا عمل نمونہ کراچی میں جاری الیکشن مہم میں اُس وقت نظر آیا کہ جب قائد آباد میں پی پی کے انتخابی دفتر کے باہر جیالا متحدہ کے گانے پر والہانہ رقص کرتا دکھائی دیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکن چند سال قبل ’بولو ایم کیو ایم جیتے‘ گانے پر رقص کررہے تھے کہ اسی دوران کسی شہری نے جیالے کی ویڈیو بنا لی۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد ہونے جارہا ہے، قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر مختلف سیاسی جماعتوں و آزاد امیدواران مقابلے کے لیے میدان میں اترے ہیں۔
الیکشن کمیشن قوانین کے تحت امیدوار کو انتخابی دن سے 48 گھنٹے قبل اپنی مہم ہر صورت ختم کرنا ہوگی، آج یعنی 23 جولائی کو رات 12 بجتے ہی ملک بھر میں انتخابی سرگرمیاں ختم ہوجائیں گی۔
نگراں حکومت نے عام انتخابات کے موقع پر حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے عوام کو 25 جولائی کو سرکاری تعطیل دی جبکہ وہ ملازمین جن کی الیکشن کے روز ڈیوٹیاں لگائیں گئیں وہ اپنے امور متعلقہ پولنگ اسٹیشنز میں انجام دیں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: راول ڈیم میں کیمکل ملائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے جس کے باعث ہزاروں مچھلیاں مر گئیں۔
تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت میں واقع راول ڈیم کے میں اچانک ہزاروں مردار مچھلیاں پانی کی سطح اور خشکی پر آگئیں، حکام نے کیمیکل ملائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
واضح رہے کہ روال ڈیم میں گزشتہ سال بھی کیمیکل ملانے کا مقدمہ درج ہوا تھا مگر پولیس نے تین ملزمان سہیل عباسی، محسن، راجہ جہانگیر اور راجہ جلیل کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تھی۔
خیال رہے کہ روال ڈیم سے اسلام آباد اور راولپنڈی کو پینے کے پانی کی ترسیل کی جاتی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
روالپنڈی: نیب عدالت سے سزا یافتہ مجرم نوازشریف اور اُن کی صاحبزادی نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ صبح ناشتہ بھی کیا۔
جیل انتظامیہ کے مطابق نوازشریف کو اے کلاس کی سہولت دی گئی جس میں اے سی، فریج، ٹی وی، اخبار اور وی آئی پی ملاقات کا بندوبست بھی شامل ہے جبکہ مریم نواز کو خواتین کی بیرک کے مخصوص سیل میں جگہ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق مریم نواز اور اُن کے والد نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ سابق وزیراعظم نے مختصر ناشتے کے ساتھ دوا بھی کھائی علاوہ ازیں ایون فیلڈ ریفرنس سے سزا یافتہ مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما نے صبح انڈہ، پراٹھا اور چائے سے ناشتہ کیا۔
جیل انتظامیہ کے مطابق گزشتہ رات تک دونوں سے ملنے کوئی نہیں آیا جبکہ دونوں مجرمان کا میڈکل چیک اپ بھی کروایا گیا، قید بامشقت سزا کے تحت دونوں سے جیل میں بھی کام کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں مجرمان میڈیکل بورڈز کے سامنے روبرو پیش ہوئے، نوازشریف کا بلڈپریشر 90-130 جبکہ شوگر لیول 162 درجے تھا، سابق وزیر اعظم دوائیں بھی اپنے ہمراہ لائے ہیں۔
میڈیکل بورڈ کی خواتین ڈاکٹرز نے مریم نواز کا طبی معائنہ کیا، سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی معدے کے مرض میں مبتلا ہیں اور وہ بھی روزانہ کی بنیاد پر دوا کھاتی ہیں۔
مجرم نوازشریف اوران کی مجرم بیٹی مریم نوازکو جیل قوانین کےمطابق اڈیالہ میں صرف قید نہیں مشقت بھی کرنی پڑ سکتی، جیل قوانین کے مطابق کوئی قیدی ہفتےمیں سات دن کام کرتا ہے تاہم اگر انتظامیہ اس کےکام سےمطمئن ہو تو ایک ماہ بعد سزا میں پانچ سےآٹھ دن تک کی کمی کردی جاتی ہے۔
قید با مشقت کےمجرموں سے کام لینےکی ذمہ داری جیل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں’ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی: پاک بحریہ کےجہازپی این ایس اصلت کا الجیریاکی بندرگاہ الجائرز کادورہ کیا جہاں نیول بیس کے کمانڈر نے پاکستان نیوی کے اہلکاروں کا پرتپاک استقبال کیا۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پاکستان نیوی کےکسی بھی جہازکا الجائرزکی بندرگاہ کاپہلا دورہ ہے، مشن کمانڈر نے الجیرین نیوی کے کمانڈرسینٹرل میری ٹائم ریجن سےملاقات کی۔
مشن کمانڈر نےالجیرین نیوی چیف آف آپریشنز سے بھی ملاقات کی، ترجمان نیوی نے مزید بتایا کہ ملاقاتوں کے دوران باہمی تعاون اور مختلف شعبہ جات کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر الجیریا کے سول و عسکری رہنماؤں نے پی این ایس اصلت کادورہ کیا، دونو ں ممالک کے درمیان مشترکہ بحری مشقوں کاانعقادبھی کیا گیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں’ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ قانون میں زبانی کلامی شادی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیا نثارکھوڑو نے تیسری شادی کرتے وقت پہلی بیوی سےاجازت لی تھی؟
یہ ریمارکس انہوں نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نثار کھوڑو کی الیکشن میں نااہلی کیس کی سماعت کے موقع پر دیئے، نثار کھوڑو اپنی نااہلی ختم کرانے سپریم کورٹ گئے تو الٹا مقدمہ کی تلوار لٹک گئی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں نثار کھوڑو کی نااہلی کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی، اس موقع پر نثارکھوڑو عدالت میں موجود نہیں تھے۔
درخواست گزار کے وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ میرےمؤکل نے سال2007 میں تیسری شادی زبانی کلامی کی تھی اور بعد ازاں2017میں تیسری بیوی کو زبانی کلامی طلاق بھی دے دی۔
چیف جسٹس کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستانی قانون میں زبانی کلامی شادی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیا نثارکھوڑو نے تیسری شادی کرتے وقت پہلی بیوی سےاجازت لی تھی؟ شادی رجسٹرڈ نہ کرانے پر ان کےخلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے کیونکہ شادی رجسٹرڈ کرانا پاکستانی قانون میں ضروری ہے۔
وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ الزام لگایا گیا کہ نثارکھوڑو نےعدالت میں بیٹی کی ولدیت تسلیم نہیں کی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں لگتا کہ کوئی شخص اپنی بیٹی کی ولدیت عدالت میں قبول نہ کرے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نثارکھوڑو کی تیسری بیوی نے بیان حلفی جمع کرایا ہوا ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بڑی اچھی بیوی ہے جس نے طلاق کے بعد بھی بیان حلفی جمع کرادیا، اس معاملے پر تمام قوانین کا جائزہ لیں گے، بعدا زاں سپریم کورٹ میں نثار کھوڑو کی اپیل پر سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ دیا گیا۔
یاد رہے کہ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر اور سابق صوبائی وزیر نثار کھوڑو کے پی ایس11سکھر سے کاغذات نامزدگی فارم اپیلٹ ٹریبونل نے مسترد کرتے کرتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا تھا، عدالت نے اثاثے اور بیوی بچوں کی مکمل معلومات نہ ظاہر کرنے پر فیصلہ سنایا۔
نثار کھوڑو کےخلاف جی ڈی اے کے رہنما معظم عباسی نے اعتراضات داخل کیے تھے، درخواست گزار کا نثارکھوڑو پر الزام عائد کرتے ہوئے مؤقف تھا کہ نامزدگی فارم میں نثارکھوڑو نے تیسری بیگم،بیٹی کانہیں بتایا اور نہ نثارکھوڑو نےنامزدگی فارم میں اپنی166ایکٹر زمین ظاہرنہیں کی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
واشنگٹن: بالی ووڈ اداکار سلمان خان نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کو انڈین فلموں میں موقع نہ دینا صرف سیاست ہے۔
تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ کے دبنگ خان آج کل امریکا کے مختلف علاقوں میں ایونٹ منعقد کرنے کے لیے موجود ہیں، گزشتہ روز انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے واشنگٹن ڈی سی میں منعقد کی جانے والی تقریب میں شرکت کی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران نمائندہ اے آر وائی نے سلمان خان سے سوال کیا کہ بالی ووڈ کی فلموں میں پاکستانی اداکاروں کو موقع نہیں دیا جاتا جس پر دبنگ خان کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی پوائنٹ اسکورننگ ہے، سب کو موقع ملنا چاہیے، ویسے عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان ہماری فلموں میں آواز کا جادو جگا رہے ہیں۔
پاکستانی فلموں میں کام کرنے کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر ٹائیگر زندہ ہے کہ ہیرو کا کہنا تھا کہ ’وہاں یا پھر یہاں دونوں ممالک میں فلمیں ریلیز ہوتی ہیں تو میرے خیال سے یہ ایک ہی بات ہے‘۔
سلمان خان کو پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے سندھی اجرک بھی تحفے میں دی گئی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
پاکستانی نژاد جرمن سائنسداں ڈاکٹر نزیر خواجہ چاہتے ہیں کہ ان کی طرح پاکستان سے دیگر طالب علم بھی اسپیس سائنس کے میدان میں آگے آئیں اور ملک کا نام روشن کریں، ان کی حالیہ تحقیق نے خلائی سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچا رکھا ہے۔
حال ہی میں ڈاکٹر نزیر خواجہ اور ان کی ٹیم نے ناسا ، یورپی اور اطالوی خلائی ایجنسی کے انتہائی مہنگے مشن ’کیسینی‘ سے حاصل شدہ ڈیٹا پر ثابت کیا ہے کہ مریخ کے ایک چاند ’انسلیداس ‘ پر وہ تمام عوامل موجود ہیں جو کہ زندگی کی نشونما کے لیے درکار ہیں۔
ان کی اس تحقیق کو تسلیم کرتے ہوئے ناسا نے گزشتہ ماہ اس کا باقاعدہ اعلان کیا جس کے بعد یہ ساری دنیا کے نشریاتی اداروں کی ہیڈلائن بن گئی۔ ڈاکٹر نزیر اور ان کے ساتھی فرینک پوسٹ برگ اس وقت سے ہی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز ہیں۔
پاکستان کے لیے فخر کا مقام یہ ہے کہ اس انتہائی بلند پایہ تحقیق کی سربراہی کرنے والے ڈاکٹر نزیر خواجہ پاکستانی شہری ہیں ۔ ان کا تعلق پاکستان کے ضلع وزیر آباد سے ہے ۔پنجاب یونی ورسٹی سے اسپیس سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں جرمنی کے نامور تعلیمی ادارے ہائیڈل برگ یونی ورسٹی سے پی ایچ ڈی کیااور پھر وہیں خلائی تحقیق سے وابستہ ہوگئے۔
پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے والے ڈاکٹر نزیر کا تحقیقاتی کام دنیا کے موقر ترین سائنسی جریدوں میں شائع ہوتا رہتا ہے ، اس کے علاوہ وہ خلائی سائنس سے وابستہ اداروں میں جاکر بھی مقالے پڑھا کرتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ وہ وقتاً فوقتاً ا پنےمتعلقہ مضمون سے متعلق پاکستانی طالب علموں کی رہنمائی بھی کیا کرتے ہیں، اسی مقصد کے لیے انہوں نے آسٹرو بیالوجی نیٹ ورک آف پاکستان کے نام سے ایک سوسائٹی بھی قائم کررکھی ہے جس کے ذریعے وہ نوجوانوں سے رابطے میں رہتے ہیں، اس نیٹ ورک کے قیام کا مقصد اسپیس سائنس میں دلچسی رکھنے والے طلبہ و طالبات کو مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے اور اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ان کے تربیت یافتہ رضا کار اگلے مرحلےمیں اسکولوں میں جاکر طالب علموں کی رہنمائی کریں گے کہ مروجہ روایتی مضامین سے ہٹ کر بھی طالب علموں کے پاس کئی مواقع موجود ہیں۔
ڈاکٹر نزیر کی پیشہ ورانہ زندگی کا زیادہ تر حصہ کیسینی نامی خلائی مشن سے حاصل کردہ ڈ یٹا پر کام کرتے گزرا ہے جو کہ خلائی تسخیر کی تاریخ کا اہم ترین مشن سمجھا جاتا ہے اور حالیہ تحقیق میں اس مشن کی اہمیت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔
خلا کے طویل سفر پر جانے والے ’کیسینی ‘نامی خلائی جہاز کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا پر تحقیق کے نتیجے میں معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بالا چاند کی سطح پر’ پیچیدہ مالیکیول‘ تشکیل پارہے ہیں جس سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ سمندر حیات کی ابتدا کے لیے انتہائی ساز گار ماحول رکھتے ہیں۔ تحقیق کے نتیجے میں تشکیل پانے والے مالیکیول اب تک کے سب سے بڑے مالیکیول ثابت ہوئے ہیں۔تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ زحل کے چاند پر موجود سمندر میں بالکل ویسے ہی نمکیا ت پائے جاتے ہیں جیسا کہ ہمارے سمندروں میں موجو د ہیں۔
اے آروائی نیوز کے لیے خصوصی طور پر ریکارڈ کردہ ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر نزیر نے اپنی تحقیق کے حوالے سے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم نے زحل پر کوئی زندگی تلاش کرلی ہے بلکہ ہماری تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زحل کے چاند انسلیدس پر وہ تمام عوامل موجود ہیں جو کہ زندگی کی تشکیل کے لیے ضروری ہیں۔ اور یہ پہلی بار ہے کہ زمین سے باہر کسی مقام پرخلائی تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کو زندگی کے لیے سازگار حالات کے اتنے پختہ ثبوت ملے ہوں۔