Category: پاکستان

پاکستان اردو نیوز

ملک پاکستان میں اے آر وائی نیوز کی جانب سے آنے والی تازہ ترین خبریں

Pakistan Urdu News- Daily Pak Urdu News

  • کراچی : شاہراہ فیصل پر ٹرک الٹنے کا خوفناک حادثہ، ڈرائیور بال بال بچ گیا

    کراچی : شاہراہ فیصل پر ٹرک الٹنے کا خوفناک حادثہ، ڈرائیور بال بال بچ گیا

    کراچی : شارع فیصل پر مال بردار ٹرک الٹنے سے ڈرائیور اندر پھنس گیا، روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا، ڈرائیور موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کہ اہم شاہراہ شارع فیصل پر کارساز فلائی اوور کے قریب مال بردار ٹرک الٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    ریسکیوحکام کے مطابق حادثے کے بعد ڈرائیور ٹرک کے اندر ہی پھنس گیا تھا بعد ازاں زخمی ڈرائیور کو بحفاظت نکال لیا گیا، تاہم زخموں کے باعث طبی امداد کیلیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    زخمی ڈرائیور کی شناخت اسامہ کے نام سے ہوئی ہے، ممکنہ طور پر حادثہ ٹرک کا بریک فیل ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مال بردار ٹرک شارع فیصل سے کارساز پل پر چڑھ رہا تھا اس دوران ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوگیا۔

    ٹرک اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوا، ہیوی مشینری کے ذریعے ٹرک کو سڑک سے ہٹایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ٹریفک حادثہ، خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے ڈرگ روڈ انڈر پاس میں ٹریفک حادثے کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق اور ایک خاتون زخمی ہوگئی تھی ۔

    رپورٹ کے مطابق انڈر پاس کے اندر مسافر بس نے 2 موٹر سائیکلوں کو ٹکر ماری، جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے، ایک خاتون زخمی بھی ہوئیں۔

    ریسکیو کی جانب سے میتوں اور زخمی خاتون کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جاں بحق افراد میں 45سالہ حارث، 30 سالہ شعیب اور 60 سالہ خاتون نائلہ شامل ہیں۔

  • ادارے بنانے میں وقت لگتا ہے تباہ کرنے میں نہیں، جسٹس بابر ستار کا خط

    ادارے بنانے میں وقت لگتا ہے تباہ کرنے میں نہیں، جسٹس بابر ستار کا خط

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے فل کورٹ بینچ کی میٹنگ سے پہلے ججوں کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے، جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی فل کورٹ میٹنگ سے پہلے جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے نام خط لکھ دیا۔

    چار صفحات پر مشتمل خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کیا آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کررہے ہیں؟

    کیا ججز اس بات کا یقین کرتے ہیں کہ شہری اپنے بنیادی حقوق کا انہیں محافظ سمجھتے ہیں؟ کیا کبھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضلعی عدلیہ کو آزاد ادارہ بنانے کی کوشش کی؟

    جسٹس بابر ستار کا اپنے خط میں کہنا ہے کہ روسٹر کی تیاری اور کیسز فکس کرنے میں شفافیت کی کمی ہے، روزانہ اپنے فیصلوں میں افسران کو کہتے ہیں کہ بادشاہ نہیں اور نہ ہی اختیارات بغیر حدود و قیود ہیں۔

    کیسز فکس کرتے ہوئے سینئر ججز کو نظر انداز کرکے ٹرانسفر اور ایڈیشنل ججز کو کیسز بھیجے جا رہے ہیں، انتظامی اختیارات میں کیا ججز و چیف جسٹس کو یاد نہیں رکھنا چاہیے وہ بادشاہ نہیں پبلک آفیشلز ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آپ کا آفس کچھ کیسز میں کاز لسٹ بھی جاری کرنے سے انکاری ہے، ایسے اقدامات سے عدلیہ کی آزادی متاثر ہورہی ہے۔

    جسٹس بابرستار نے لکھا کہ روسٹر جاری کرکے مجھ سمیت سنگل بنچز سے محروم کرنا بھی ہم نے دیکھا ہے، سینئر ججز کو انتظامی کمیٹی سے رولز کی خلاف ورزی کرکے الگ کیا گیا۔ انتظامی کمیٹی میں ایڈیشنل اور ٹرانسفر ججز کو شامل کیا گیا،۔

    متن میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے ججز کے بیرون ملک جانے کیلئے این اوسی لینا لازمی قرار دیا ہے گویا ججز کو ای سی ایل پر ڈالا گیا۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ادارے بنانے میں کئی دہائیاں لگتی ہیں لیکن انہیں تباہ کرنے میں کچھ وقت بھی نہیں لگتاْ۔

    واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط کی کاپیاں تمام ججز اور رجسٹرار کو بھی بھجوادی گئی ہیں۔

  • ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا، رانا ثناءاللہ

    ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناءاللہ  نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا ہے جو مزید پانچ یا دس سال کے لیے ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں ایک سوال کے جواب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو اس بات پر پہلے بھی کوئی شک و شبہ نہیں تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مری میں بڑوں کے درمیان اہم بیٹھک ہوئی ہے جس میں یہ فیصلہ کیا گیا، بہرحال جو بھی ہوگا آئین کے مطابق ہوگا، کچھ لوگوں کو اس پر شک تھا لیکن ہمیں اس کا پہلے سے ہی علم تھا۔

    نئے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ ڈیمز سے متعلق بھی اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ناممکن کچھ بھی نہیں، تمام سیاسی جماعتیں بیٹھ کربات کریں اتفاق رائے پیدا کریں، اس حوالے سے قرارداد پاس ہوئی ہے تو موسمیاتی تبدیلی کے بعد دوبارہ بھی قراردادیں آسکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بالکل ہونی چاہیے، گنڈا پور بانی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے قائل کرسکتے ہیں تو اچھی بات ہے۔

    کینالز معاملے کے بعد سی سی آئی میٹنگ میں گنڈاپور نے کالاباغ ڈیم کی بات کی تھی، پانی کے ایشوز پر علی امین گنڈا پور نے کالاباغ ڈیم سے متعلق گفتگو کی تھی، آج کی صورتحال کا اُس وقت کسی کو اندازہ نہیں تھا اب بخوبی ہوگیا ہے۔

    رانا ثناءاللہ  نے بتایا کہ ماہرین کہتے ہیں کہ آئندہ سال مزید سیلاب اور بارشیں ہوں گی، ہمیں فوری طور پر چھوٹے ڈیمز اور دیگر پروجیکٹس کی طرف جانا ہوگا۔

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی شدید خواہش تھی کہ ملک میں صدارتی نظام آجائے، ہوسکتا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے اپنے بانی کی خواہش پر بیان دیا ہو۔

    میراذاتی خیال ہے کہ ملک میں صدارتی نظام کی گنجائش نہیں ہے، موجودہ صورتحال میں صدارتی نظام کےایشو پر بات نہیں کرنا چاہتے، اتفاق رائے سے کچھ بھی ہو تو اچھی بات ہے لیکن یکطرفہ کچھ نہیں ہونا چاہیے۔

    رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے پارلیمانی جمہوری نظام ہی بہتر ہے جو سسٹم موجود ہے، چار اکائیاں ہیں اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھی موجود ہیں، صدارتی نظام کیلئے صوبوں کو وہ آزادی بھی ہونی چاہیے جو امریکا میں ہے۔

  • ’جرمن سفیر آیا ہے تو کیا ہوا؟ تمہاری وہی ذہنی غلام والی سوچ ہے‘

    ’جرمن سفیر آیا ہے تو کیا ہوا؟ تمہاری وہی ذہنی غلام والی سوچ ہے‘

    وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور  پریس کانفرنس کے دوران جرمنی کے سفیر کی آمد کی اطلاع دینے والے ترجمان پر برس پڑے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مینڈیٹ چوری ہونے کا ذکر کررہے تھے اس دوران ترجمان نے کہا کہ سر آپ کی میٹنگ کا وقت ہوچکا ہے اور جرمن سفیر بھی آگئے ہیں۔

    یہ سننا تھا کہ علی امین گنڈا پور غصے میں آگئے۔

    یہ پڑھیں: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے نئے صوبوں کی بھی حمایت کردی

    انہوں نے ترجمان سے کہا کہ تمہارا کیا کام ہے؟ یہاں بیٹھو، جرمن سفیر آیا ہے تو کیا ہوگیا، تم بس وہی ذہنی غلاموں والی سوچ رکھنا۔

    علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جرمن سفیر آگیا ہے تو پتا نہیں کیا سوچتے ہو کہ فوری اٹھو اور بھاگو۔

    وزیر اعلیٰ کی بات سن کر ترجمان شرمندہ ہوگیا اور پیچھے رکھی کرسی پر جاکر بیٹھ گیا۔

  • دریائے چناب اور توی میں اونچے درجے کا سیلاب

    دریائے چناب اور توی میں اونچے درجے کا سیلاب

    لاہور : بھارت کی جانب سے پاکستان کے دریاؤں میں مزید پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے چناب اور dریائے توی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

    دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 39 ہزار 178 کیوسک تک پہنچ گیا، سیلاب سے سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، چنیوٹ،جھنگ، مظفر گڑھ اور ملتان متاثر ہوسکتے ہیں، دریائے چناب میں ممکنہ سیلاب سے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے جموں توی میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، دریائے مناورتوی میں بھی اونچے درجے کاسیلاب ریکارڈ کیا گیا، سیالکوٹ میں دریاؤں میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    سیلاب سے تحصیل جھنگ کے137، اٹھارہ ہزاری کے37، شور کوٹ کے 40، اور احمد پور سیال کے47 موضع جات متاثر ہوئے۔

    اس حوالے سے ڈپٹی کمشنرجھنگ نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک 3 لاکھ 22 ہزار 956 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، 2 لاکھ 90 ہزار 290 ایکٹر رقبہ زیرآب آیا ہے۔

    ڈی سی جھنگ کے مطابق 2لاکھ27ہزار795ایکٹرپر فصلیں سیلاب کی زد میں ہیں، سیلاب متاثرین کیلئے 24فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ہیڈ مرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، پانی کا بہاؤ1لاکھ81ہزار560کیو سک ہوگیا۔

    دریائے چناب اور جموں توی میں پانی کی صورتحال انتہائی خطرناک ہوگئی، دریائے چناب میں اس وقت درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح جموں توی دریا کے بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ صبا اصغر علی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ تمام متاثرین فوری طور پر قریبی ریلیف کیمپوں میں منتقل ہوجائیں، مزید معلومات اور ہدایات کے لیے 1718 پر رابطہ کریں۔

    اس حوالے سے محکمہ آبپاشی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت نے 2 روز قبل بغیر اطلاع دیے سلال ڈیم سے 8لاکھ کیوسک پانی چھوڑا تھا۔

    صوبہ پنجاب میں حالیہ سیلابی صورتحال کی وجہ سے متاثرین کی تعداد 24 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 26 اگست سے اب تک مختلف واقعات میں 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اب تک 3200 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

  • حیدرآباد کے کئی علاقوں کو خالی کرنے کے اعلانات

    حیدرآباد کے کئی علاقوں کو خالی کرنے کے اعلانات

    حیدرآباد: دریائے سندھ کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر قریب آبادی کے مکینوں کو گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    ضلع انتظامیہ کی جانب سے گھر خالی کرنے کے اعلانات کیے جارہے ہیں جس میں ملاح گوٹھ، شہمیر شورو گوٹھ، ڈیتھا گوٹھ کو فوری خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سحرش نگر اور حسین آباد کے علاقے بھی خالی کیےجائیں۔ لطیف آباد  4نمبر اور 10 نمبر میں بھی اعلانات کیے گئے ہیں۔

    ضلع انتظامیہ نے کہا ہے کہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے لہذا علاقہ مکین مال مویشیوں کے ساتھ محفوظ مقامات پر چلے جائیں کیونکہ کسی وقت بھی نقصان ہونے کا خطرہ موجود ہے۔

    صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے سندھ میں 100 سے زائد چھوٖٹے ڈیم بنائے ہیں، ورلڈبینک نے ہماری کارکردگی کو سراہا ہے۔

    ناصر حسین شاہ نے ڈیمز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ورلڈبینک نے سندھ حکومت کی کارکردگی کو سراہا ہے، سندھ حکومت نے سُپرفلڈ سے نمٹنے کی تیاریاں کررکھی ہیں، سندھ میں زیادہ سے زیادہ 6 سے 7 لاکھ کیوسک کا ریلا آئےگا، 6 سے 7 لاکھ کیوسک کا ریلا آرام سے گزر جائےگا۔

    ناصرحسین شاہ نے کہا کہ غیرمتوقع بارشوں کے پیش نظر تیاریاں پوری کررکھی ہیں، ریلیف کیمپس تیار کرلیے ہیں، حساس اسپاٹس پر نظر ہے، کوشش ہے کہ کچے سے لوگوں کا انخلا کردیں۔

  • بنوں: دہشت گردوں کا ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، 6 اہلکار شہید، جوابی کارروائی میں 5 خوارج ہلاک

    بنوں: دہشت گردوں کا ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، 6 اہلکار شہید، جوابی کارروائی میں 5 خوارج ہلاک

    بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں پاک فوج، ایف سی کے 6 اہلکار شہید ہوگئے، فورسز کی جوابی کارروائی میں 5 خوارج ہلاک ہوئے۔

    آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں بتایا کہ بنوں میں فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا، سیکیورٹی فورسزکی موثر کارروائی میں 5 خوارج ہلاک ہوئے، پاک فوج اور ایف سی کے 6 اہلکاروں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بنوں میں دہشتگردوں کا تھانے پر بڑا حملہ ناکام، حملہ آور گرفتار

    جاری بیان میں آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فتنہ الہندوستان کے خوارج کی ایف سی ہیڈ کوارٹر میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ خوارجیوں نے بارود سے بھری گاڑی عمارت کی بیرونی دیوار سے ٹکرادی، خودکش دھماکے میں 3 شہری زخمی ہوئے۔

    علاقے میں ممکنہ دہشت گردوں کی موجودگی پر کلیئرنس آپریشن جاری ہے، سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائےگا، فورسز بھارتی پشت پناہی میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/quetta-blast-near-akhtar-mengal-car/

  • کوئٹہ میں اختر مینگل کی گاڑی کے قریب دھماکا

    کوئٹہ میں اختر مینگل کی گاڑی کے قریب دھماکا

    کوئٹہ میں سریاب روڈ کے علاقے میں شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکا ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کے مطابق دھماکا سابق وزیر اعلیٰ اور بی این پی سربراہ اختر مینگل کی گاڑی کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سردار اختر مینگل دھماکے میں محفوظ رہے، دھماکا جلسہ گاہ کے باہر پارکنگ کی جگہ پر ہوا ہے۔

    حکومت بلوچستان نے شاہوانی اسٹیڈیم میں دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں دھماکے کے زخمیوں کو اسپتال منتقل کررہی ہیں، سیکیورٹی فورسز علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کررہی ہیں۔

    بلوچستان حکام کا کہنا ہے کہ عوام افواہوں پر کام نہ دھریں، اداروں سے تعاون کریں۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کی تصویر مسجد پر بھی چسپاں، مریم نواز نے واقعے کا نوٹس لےلیا

    وزیراعلیٰ پنجاب کی تصویر مسجد پر بھی چسپاں، مریم نواز نے واقعے کا نوٹس لےلیا

    صوبہ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی تصویر مسجد پر چسپاں کرنے کے معاملے میں واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وضاحت طلب کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مسجد پر اپنی تصویر لگانے کا سخت نوٹس لیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈی سی منڈی بہاؤالدین سے اسکی وضاحت طلب کرلی ہے، مسجد پر وزیراعلیٰ پنجاب کی تصویر لگانے پر ڈپٹی کمشنر کی سرزنش کی گئی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے انتظامیہ اور سرکاری اداروں کو اپنی تصویر کے ایس او پیز پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں مریم نواز نے سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا حکم دیا ہے،انھوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانا ت کا سروے کریں،

    وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہدایت کی کہ فلڈ ریلیف کیمپوں میں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے اور مچھرمار اور جراثیم کش اسپرے بھی کیے جائیں، انھوں نے جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرین کیلئے بہترین انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    مریم نے کہا کہ لوگ بےسروسامانی کی حالت میں گھروں سےنکلے، تنہا نہیں چھوڑ سکتے، سیلابی پانی اترنے کے بعد بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کلینک آن ویل، فیلڈ اسپتال کی تعداد بڑھانے اور دوردراز علاقوں تک رسائی کا حکم دیا، انھوں نے گائنی، گیسٹرو اور اسکن اسپیشلسٹ کی موبائل ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

  • وفاقی حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کردیا

    وفاقی حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 6 ستمبر کو عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے 6 ستمبر کو عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

    کابینہ ڈویژن نے 12 ربیع الاول کو عام تعطیل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے یومِ ولادت کا جشن مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

    مساجد میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مسلم اُمہ کے اتحاد اور ملک کی ترقی و خوش حالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جاتی ہیں۔

    نبی آخر الزمانﷺ کی حیات مبارکہ اور تعلیمات پوری انسانیت کے لیے مینارہ نور ہیں، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو ہدیہ عقیدت پیش کرنے کے لیے خصوصی کانفرنسز تقریبات اور محفل میلاد منعقد کی جاتی ہیں۔

    اس مبارک موقع پر عمارتوں، گلیوں، شاہراہوں، مساجد اور گھروں کو برقی قمقوں سے سجایا جاتا ہے۔