Category: پاکستان

پاکستان اردو نیوز

ملک پاکستان میں اے آر وائی نیوز کی جانب سے آنے والی تازہ ترین خبریں

Pakistan Urdu News- Daily Pak Urdu News

  • صدر مملکت نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی منظوری دیدی

    صدر مملکت نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی منظوری دیدی

    اسلام آباد(31 اگست 2025): صدر مملکت آصف علی زرداری نے انسدادِ دہشت گردی ترمیمی بل دوہزار پچیس کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کا نیا قانون سکیورٹی اداروں کی دہشت گردی روکنے کی صلاحیت مضبوط بنائے گا، اب یہ سیکشن تین سال کے لیے (2025 سے 2028 تک) نافذ العمل ہو گا۔

    اعلامیے کے مطابق قانون میں شفافیت اوراحتساب کو یقینی بنایا گیا ہے، بل میں 3 سالہ سن سیٹ کلاز شامل ہے تاکہ مدت محدود رہے، قانون میں عدالتی نگرانی اورحفاظتی اقدامات شامل کیے گئے ہیں، یہ قانون پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اہم قدم ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی تھی، جمعیت علماء پاکستان (جے یو آئی) ف کے رہنما حافظ حمد اللہ نے اس بل کی دونوں ایوانوں سے منظوری کو آئین اور جمہوریت کے منہ پر طمانچہ قرار دیا تھا۔

    پاکستان میں انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل کیا ہے؟

    انسداد دہشت گردی ایکٹ (Anti-Terrorism Act – ATA) 1997 پاکستان کا ایک اہم قانون ہے جو دہشت گردی کی روک تھام، تفتیش، مقدمہ چلانے اور سزا دینے کے لیے بنایا گیا تھا، یہ قانون 20 اگست 1997 کو قومی اسمبلی سے منظور ہوا اور صدر فاروق لغاری نے اس پر دستخط کیے تھے۔

    انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل

    بل کے متن کے مطابق ٹھوس شواہد کے بغیر کسی بھی شخص کو حراست میں نہیں لیا جا سکےگا، اس میں زیر حراست شخص کی 3 ماہ سے زائد مدت کی حراست کے لیے معقول جواز لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    بل کے تحت سیکشن 11 فور ای کی ذیلی شق ایک میں ترمیم کر دی گئی۔ ترمیمی بل کے مطابق مسلح افواج یا سول آرمڈ فورسز کسی بھی شخص کو 3 ماہ تک حفاظتی حراست میں رکھنےکی مجاز ہوں گی۔ ملکی سلامتی، دفاع، امن و امان کے لیےکسی بھی شخص کو حراست میں رکھا جاسکےگا۔ اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کسی بھی شخص کو حراست میں رکھا جاسکےگا۔

  • کوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار

    کوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار

    حیدرآباد(31 اگست 2025): دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ بلند ہونے لگا، کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔

    بیراج کنٹرول روم انچارج کے مطابق کوٹری بیراج اپ اسٹریم پر پانی کی آمد 2 لاکھ 73 ہزار 844 کیوسک ہوگئی ہے، 24 گھنٹوں میں پانی کی آمد میں 11 ہزار 176کیوسک کا اضافہ ہوا ہے۔

    کنٹرول روم کے مطابق ڈاؤن اسٹریم پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 44 ہزار 739 کیوسک ہے جبکہ چاروں نہروں میں مجموعی پانی کا اخراج 32 ہزار کیوسک ہے اور کوٹری بیراج پر تمام صورتحال کنٹرول میں ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sindh-super-flood-31-aug-2025/

    واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ سندھ میں سیلاب کی پیشگوئی کے پیشِ نظر شمالی سندھ کے کچے کے علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ دوسری جانب دریائے سندھ میں اس وقت تک صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

    سندھ کے محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو بیراج پر اپ سٹریم سے پانی کی آمد 322819 کیوسک جبکہ ڈاؤن سٹریم میں اخراج 307956 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح، سکھر بیراج پر اپ سٹریم سے پانی آمد 303480 کیوسک اور ڈاؤن سٹریم میں اخراج 252110 کیوسک موجود ہے۔

    شمالی سندھ کے اضلاع گھوٹکی، خیرپور اور کشمور کے کچے کے علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ لوگ کشتیوں پر سامان لاد کر پکے کی طرف منتقل کر رہے ہیں، خیرپور میں رہڑی کے مقام پر سامان کی منتقلی کے دوران ایک کشتی الٹ گئی۔ حادثے کے نتیجے میں کشتی پر سوار افراد محفوظ رہے۔

    اس سے قبل صوبائی وزیر محمد بخش مہر نے گھوٹکی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اگر پانی کی سطح سات لاکھ سے تجاوز کرتی ہے تو گھوٹکی اور اوباوڑو تحصیل میں ایک لاکھ سے زائد افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

  • سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، وزیر اعلیٰ کی محکمہ آبپاشی کو تیار رہنے کی ہدایت

    سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، وزیر اعلیٰ کی محکمہ آبپاشی کو تیار رہنے کی ہدایت

    کراچی (31 اگست 2025): وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں سُپر فلڈ (سیلاب) کے خطرے کے پیشِ نظر محکمہ آبپاشی کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ ممکنہ سیلاب اور تیاریوں کا جائزہ لینے کیلیے گڈو بیراج پہنچ گئے جہاں مقامی انتظامیہ نے مراد علی شاہ کو ممکنہ سیلاب سے متعلق بریفنگ دی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب کے چاروں دریا میں ایک ساتھ پانی آیا اور اب یہ پانی دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر آئے گا، اس سال گڈو بیراج سے ساڑھے 5 لاکھ کیوسک پانی گزار چکا ہے جبکہ این ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گڈو اور سکھر بیراج پر 9 لاکھ کیوسک سے پانی تجاوز کر جائے تو اسے سپر فلڈ کہتے ہیں، 9 لاکھ سے زیادہ کیوسک پانی آیا تو سارا کچے کا علاقہ ڈوب جائے گا لہٰذا ہر گاؤں کی ورکنگ مکمل کر کے ضلعی انتظامیہ کو دے دیں، پاک فوج کی ٹیمیں اسٹینڈ بائے ہیں ضرورت پڑنے پر پہنچ جائیں گی، یہی کوشش ہوگی کہ انسانی جان اور مویشیوں کو نقصان نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ گڈو سے سکھر بیراج تک 6 پوائنٹس پر خطرہ ہے ماضی میں بریج ہو چکے ہیں، کے کے بند کاپورشن دائیں جانب سے خطرناک ہے، 8، 9 لاکھ کیوسک پانی آیا تو شینگ بند نہیں بچ سکے گا، پہلی کوشش ہے شینگ بند کو ہرحال میں بچایا جائے، اس وقت 3 لاکھ 61 ہزار کیوسک پانی ہے، لوگوں سے درخواست ہے انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ نقصان نہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیلاب میں سانپ بھی نکل آتے ہیں اور اس کے کاٹنے کے بھی کیسز آتے ہیں، کیسز کیلیے ویکسی نیشن کی ہدایت کر دی ہے۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ پانی اتنا زیادہ نہیں آیا تو لوگوں کی فصلیں بچ جائیں گی، فصلوں کا نقصان ہوا بھی تو حکومت دیکھے گی، پوری کوشش ہوگی سپر فلڈ کو کم از کم نقصان سے گزار کر سمندر تک پہنچائیں، جہاں خامیاں ہوں ضرور نشاندہی کریں لیکن خوف وہراس نہ پھیلائیں، حکومت پر چھوڑیں کہ وہ صورتحال سے متعلق اعلانات کرے۔

  • سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ

    سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ

    اوکاڑہ: پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ اوکاڑہ میں تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ کا کہنا ہے کہ سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، دریائے ستلج و راوی کے سیلاب سے متاثرہ 32 دیہات کے اسکول 7 ستمبر تک بند رہیں گے۔

    چھٹیوں میں توسیع کا نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر احمد عثمان جاوید نے جاری کیا، دوسری جانب ڈپٹی کمشنر نارووال حسن رضا نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق نارووال بھر کے اسکول یکم ستمبر سے 5 ستمبر تک بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ جاری ہنگامی صورتحال کے دوران طلباء، اساتذہ اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر کیا گیا۔

    ضلعی حکام نے تصدیق کی کہ بندش کا اطلاق سرکاری اور نجی اداروں دونوں پر ہوگا، والدین اور طلباء کو مزید اپ ڈیٹس کے لیے اسکول انتظامیہ سے رابطے میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    حکام نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ ضلع بھر میں سیلاب کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے، کیونکہ شدید بارشوں اور پانی کی بڑھتی ہوئی سطح نشیبی علاقوں کو متاثر کر رہی ہے۔

    حکام نے بتایا کہ طوفانی بارشوں اور پنجاب کے دریاؤں میں غیر معمولی سیلاب نے کم از کم 33 افراد کی جانیں لے لی ہیں، 2,200 دیہات کو متاثر کیا ہے اور 700,000 سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔

  • سیلاب نے ماں کی گود اجاڑ دی، بروقت طبی امداد نہ ملنے پر خاتون کے 3 نومولود دم توڑ گئے

    سیلاب نے ماں کی گود اجاڑ دی، بروقت طبی امداد نہ ملنے پر خاتون کے 3 نومولود دم توڑ گئے

    وزیر آباد(31 اگست 2025): پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقے وزیر آباد میں بروقت طبی امداد نہ ملنے پر خاتون کے 3 نومولود دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر آباد میں سیلاب کی و جہ سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہے، سڑکیں سیلابی پانی میں ڈوبی ہونے کی وجہ سے آمدو رفت میں بھی شدید خلل آیا ہوا ہے۔

    تاہم وزیر آباد کے سوہدرہ کے علاقہ رانا میں سیلاب نے ماں کی گود اجاڑ دی، بروقت طبی امدد نہ ملنے پر 3 نومولود بچے دم توڑ گئے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی سے راستے بند ہونے سے حاملہ خاتون بروقت اسپتال نہ پہنچ سکی، حاملہ خاتون نے راستے میں ہی 3 بچوں کو جنم دے دیا۔

    ریسکیو حکام کا مزید کہنا ہے کہ بچوں کو فوری طبی امدد نہ ملنے سے تینوں بچے انتقال گے، نومولود میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل تھا۔

  • دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان

    دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان

    کشمور (31 اگست 2025): دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر ایک بار پھر نچلے درجے کا سیلاب ڈکلیئر کر دیا گیا۔

    دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ برقرار ہے۔ اس وقت پانی کی آمد 3 لاکھ 22 ہزار 819 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 7 ہزار 956 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج کے مقام 66 ہزار 479 کیوسک پانی کی سطح کم ہوئی۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    حکام کے مطابق آئندہ 4 روز تک پنجند سے پانی کا ریلا گڈو بیراج کے مقام پر پہنچے گا جس کے بعد مزید سطح بلند ہونے کا امکان ہے، 4 سے 5 ستمبر کے درمیان بڑا ریلا پہنچے گا۔

    قبل ازیں، سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے بتایا کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا، صوبے میں 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    شرجیل میمن کے مطابق سیلاب سے نمٹنے کیلیے تیاریاں کر لی گئی ہیں اور 102 حساس مقامات پر مشینری پہنچا دی گئی ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری خود صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ دریا کنارے آبادیوں سے نقل مکانی شروع ہو چکی ہے، کچے کے علاقے سے بڑی تعداد میں لوگوں کا انخلا ہو گیا، کوئی نہیں چاہتا کہ اپنے گھر چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں رہیں، تاہم عوام سے اپیل ہے کہ سیلاب والے علاقوں سے نکل جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی پوری توجہ انسانی جانوں کو بچانے پر ہے، گدو بیراج 12 لاکھ کیوسک تک ریلا برداشت کر سکتا ہے، توقع ہے اتنا ہی پانی آئے گا جتنا برداشت کر سکتے ہیں۔

  • لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

    لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

    پشاور (31 اگست 2025): سیلاب کے بعد خیبرپختونخوا میں لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔

    محکمہ کلائمیٹ چینج، جنگلات و ماحولیات نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں تنبیہہ کی گئی ہے کہ لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، اسمگل شدہ لکڑی ضبط کی جائے گی اور کسی صورت رعایت نہیں ہوگی۔

    اعلامیے کے مطابق اسمگلنگ میں استعمال گاڑیاں اور سامان بھی ضبط ہوں گے، لکڑی اسمگلنگ کیسز میں صلح یا کمپاؤنڈنگ کی اجازت بھی نہیں ہوگی، اور اسمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہدایت کر دی گئی۔

    اعلامیے میں محکمہ جنگلات و ماحولیات نے کہا ہے کہ تمام احکامات پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائی جائے۔

    واضح رہے کہ بارشوں اور سیلاب سے خیبر پختونخوا میں مال مویشی کو بھی بڑی پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، مجموعی طور پر ایک ارب 57 کروڑ مالیت کے مال مویشی اور چارہ سیلاب میں بہہ گیا۔

    محکمہ لائیو اسٹاک نے حالیہ سیلاب کے باعث نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں آنے والے سیلاب میں 5 ہزار سے زائد مویشی اور 10 ہزار مرغیاں ہلاک ہوئیں، 7 اضلاع میں مجموعی طور پر 5 ہزار 328 مویشی ہلاک ہوئے، مویشیوں میں 1 ہزار 91 بکریاں، ایک ہزار 628 بچھڑے شامل تھے۔

    بونیر میں 748، سوات میں 218، شانگلہ میں 116، باجوڑ 58، بٹگرام 29، لوئر دیر 16 اور مانسہرہ میں 6 بکریاں ہلاک ہوئیں، ایک ہزار 89 گائے، 822 بھینسیں، 544 بھیڑیں پانی میں بہہ گئیں، بونیر میں 703 بھینسیں، سوات میں 71 بھینسیں، شانگلہ میں 38 بھینسیں ہلاک ہوئیں۔ سیلاب کے باعث پولٹری فارمز بھی شدید متاثر ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ متاثر بونیر میں 9 ہزار مرغیاں ہلاک ہوئیں، باجوڑ اور سوات میں 4 ہزار 435 گھریلو مرغیاں بھی ہلاک ہوئیں۔

  • پنجاب میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق، 2200 دیہات متاثر، 7 لاکھ لوگوں کا انخلا

    پنجاب میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق، 2200 دیہات متاثر، 7 لاکھ لوگوں کا انخلا

    لاہور (31 اگست 2025): پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور دریاؤں میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق، 2200 دیہات متاثر جبکہ 7 لاکھ لوگوں کا انخلا ہوا۔

    ڈائریکٹر جنرل پرووینشیل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ صوبے کے تینوں دریاؤں میں تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب ہے تاہم دریائے ستلج میں قصور کے مقام پر پانی میں کمی آ رہی ہے۔

    عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی میں کل تک 1 لاکھ 35 ہزار کیوسک پانی پہنچے گا، دریاؤں کے اطراف دیہات سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے، ریلہ بہاولنگر اور بہاولپور کو متاثر کرتے ہوئے گزرے گا، تریموں بیراج پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 61 ہزار 633 کیوسک ہوگیا۔

    یہ بھی پڑھیں: 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    انہوں نے بتایا کہ تریموں بیراج پر پانی میں ایک لاکھ کیوسک کا اضافہ ہوا، بریچنگ کے بارے میں مقامی اور صوبائی انتظامیہ کے فیصلوں پر عمل ہو رہا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے بتایا کہ اب تک صوبے کے 2200 دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے، بیس لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ اضلاع میں بحالی اور ریلیف کی کارروائیاں جاری ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق ہوئے، متاثرہ علاقوں سے ساڑھے 7 لاکھ لوگوں کا انخلا کیا گیا، متاثرہ علاقوں سے لاکھوں جانوروں کا بھی انخلا کیا، مون سون کے 9ویں اسپیل نے بھی کافی تباہی مچائی ہے۔

  • کراچی میں بارش کب ہوگی؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا

    کراچی میں بارش کب ہوگی؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا

    کراچی(31 اگست 2025): محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز تک شہر کا موسم مرطوب اور سمندری ہوائیں بحال رہیں گی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مطلع جزوی ابر آلود، موسم مرطوب رہےگا جبکہ شہر میں صبح ورات کے اوقات میں بوندا باندی متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ رواں ہفتے کراچی میں تیز بارش کا کوئی امکان نہیں ہے تاہم آئندہ چند روز تک شہر کا موسم مرطوب، سمندری ہوائیں بحال رہیں گی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج کم سےکم درجہ حرارت 27.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 78 فیصد، 11 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے  چل رہی ہیں۔

    دوسری جانب پاکپتن، اوکاڑہ، وہاڑی، ملتان، لاہور سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے متعدد علاقوں میں کہیں تیز کہیں ہلکی بارش ہوئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں کہیں کہیں موسلادھار بارش کا امکان ہے، شام یا رات میں بلوچستان، سندھ اور گلگت بلتستان کے چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔

    فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ خانکی اور قادر آباد پر اونچے درجے کے سیلاب ہیں، خانکی پر 2 لاکھ 29 ہزار جبکہ قادر آباد پر 2 لاکھ 3 ہزار کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوکر 2 لاکھ 11 ہزار 395 کیوسک ہوگیا۔ ہیڈ بلوکی پر اب بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ ہیڈ سدھنائی پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، شاہدرہ پر بہاؤ کم ہوکر 90 ہزار کیوسک ہوگیا۔

  • اگلے 2 سے 3 روز تک مزید بارشیں متوقع، پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    اگلے 2 سے 3 روز تک مزید بارشیں متوقع، پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    لاہور (31 اگست 2025): پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگلے 2 سے 3 روزتک مزید بارشیں متوقع ہیں، اور پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی پی ڈی ایم اے نے صوبہ پنجاب کے دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے، اور کہا کہ دو سے تین ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    انھوں نے کہا بارش کے بعد راوی، ستلج اور بیاس میں طغیانی کا خدشہ ہے، اگلے چوبیس گھنٹوں میں دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا، اور ہفتے تک 10 لاکھ کیوسک کا ریلا سندھ پہنچ جائے گا۔

    2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    واضح رہے کہ سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا، صوبے میں 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کر لی گئی ہیں اور 102 حساس مقامات پر مشینری پہنچا دی گئی ہے، صدر زرداری اور بلاول بھٹو خود صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورت حال کی مانیٹرنگ کے لیے مقرر وزرا سے رابطہ کر کے ہدایت کی ہے کہ منگل اور بدھ کی رات دریائے سندھ میں سیلاب کا خدشہ ہے، اس لیے دریا کنارے بندوں کے نہری نظام کی کڑی نگرانی کی جائے۔