Category: پاکستان

پاکستان اردو نیوز

ملک پاکستان میں اے آر وائی نیوز کی جانب سے آنے والی تازہ ترین خبریں

Pakistan Urdu News- Daily Pak Urdu News

  • پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بڑھتی گرمجوشی،  فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت  عالمی موضوع بن گیا

    پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بڑھتی گرمجوشی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت عالمی موضوع بن گیا

    اسلام آباد : پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بڑھتی گرمجوشی پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت عالمی موضوع بن گیا۔

    پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے اور اس پیش رفت کا مرکز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت کو قرار دیا جا رہا ہے۔

    فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی سفارتی لیڈرشپ صلاحیتوں پر تجزیے اور تبصرے فارن پالیسی ایکسپرٹس اور عالمی جریدے پاک امریکہ تعلقات پر مسلسل آرٹیکلز لکھنے لگے ہیں۔

    امریکی میگزین ’ دی نیشنل انٹرسٹ‘ میں ، ماہر عالمی امور ایلدار میمدوف نے لکھا کہ پاکستان نے امریکا میں اپنی پوزیشن بہتر بنائی، ڈونلڈ ٹرمپ کی قربت حاصل کی اور واشنگٹن میں پاکستان کے نئے حامی سامنے آئے ۔

    بھارت کے خلاف حالیہ کشیدگی میں پاکستان کی حکمتِ عملی اور ٹرمپ کی مداخلت نے چار روزہ جنگ کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، پاکستان نے ٹرمپ کی ثالثی کو سراہا اور نوبل انعام کیلئےنامزدگی تک دی جبکہ نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی اور امن کیلئے کردارکو مسترد کردیا، مودی امریکی صدر کی دعوت کے باوجود واشنگٹن نہیں گئے اور مودی کے رویے نے ٹرمپ کو مشتعل کیا۔

    میڈیا رپورٹس امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو مدعو کی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے تعلقات دوستی کی صورت اختیار کر گئے، امریکی صدر نے پاکستان کے ساتھ بڑے معاشی معاہدوں کا اعلان بھی کیا، جبکہ بھارت پر اضافی ٹیرف عائد کرکے نئی دہلی کو بیجنگ اور ماسکو کے قریب جانے پر مجبور کردیا اور مودی سات سال بعد پہلی بار بیجنگ کے دورے پر جانے پر مجبور ہوئے۔

    امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو "مرد آہن” قرار دیا اور انہیں جنوبی ایشیا کی سلامتی کے لیے سب سے بااثر شخصیت قرار دیا۔

    رپورٹ کے مطابق عاصم منیر نظم و ضبط کے پابند، خودنمائی اور سیاست سے دور رہنے والے ایسے فوجی سربراہ ہیں جنہوں نے پاکستان کی عوامی مقبولیت میں بھی اضافہ کیا اور صدر ٹرمپ کے "فطری پارٹنر” کے طور پر ابھرے۔

    اخبار کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات انسداد دہشت گردی میں تعاون کے تناظر میں مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ پاکستان نے کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرکے امریکا کے حوالے کیا، جس پر صدر ٹرمپ نے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔ فیلڈ مارشل نے افغانستان اور ایران سے لاحق خطرات کے مقابلے کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کیا اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بھرپور کارروائی کی۔

    عالمی ماہرین کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتیں اور متوازن رویہ ملٹری ڈپلومیسی کی شاندار مثال ہیں اور انہیں امریکا میں جنوبی ایشیا کی سلامتی کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

  • بین الاقوامی منشیات اسمگلرز کا  بڑا منصوبہ ناکام  بنادیا گیا

    بین الاقوامی منشیات اسمگلرز کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیا

    راولپنڈی : اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں منشیات اور اسلحےکی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے رواں سال اب تک کی سب سے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بین الاقوامی منشیات اسمگلرز کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    ترجمان اے این ایف ک نے بتایا کہ کارروائی پسنی کی ساحلی پٹی کے قریب ایک سنسان کمپاؤنڈ میں کی گئی جہاں چھاپے کے دوران بھاری مقدار میں منشیات اور اسلحہ برآمد ہوا۔

    کارروائی کے دوران کمپاؤنڈ میں موجود کنویں سے 187 کلو آئس اور 225 جدید پستول برآمد ہوئے، ملزمان یہ منشیات اور اسلحہ یمن اور تنزانیہ اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

    چھاپے کے دوران کمپاؤنڈ میں موجود گاڑی بھی تحویل میں لے لی گئی ہے جبکہ ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان میں منشیات کی بڑھتی ہوئی پیداوار خطے میں اسمگلنگ کے مسائل میں اضافہ کر رہی ہے اور پاکستان کو اس مقصد کے لیے بطور ٹرانزٹ روٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔

  • ایف آئی اے نے انسانی اسمگلر سمیت 6 افغانی باشندوں کو گرفتار کرلیا، اہم شواہد برآمد

    ایف آئی اے نے انسانی اسمگلر سمیت 6 افغانی باشندوں کو گرفتار کرلیا، اہم شواہد برآمد

    کوئٹہ(30 اگست 2025): ایف آئی اے نے انسانی اسمگلر سمیت 6 افغان باشندے گرفتار کرلیا ہے جس سے اہم شواہد برآمد ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کوئٹہ نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلر سمیت 6 افغان باشندے کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث منظم گینگ کا ایجنٹ طوریلائی عرف عبداللہ شامل ہیں دیگر ملزمان میں نعیم اللہ، مظہر محمد،گلاب خان، ولی خان، امین اللہ اور ولید اللہ شامل ہیں۔

    ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار انسانی اسمگلر طوریلائی سے موبائل فون برآمد ہوا ہےجس سے انسانی اسمگلنگ سے متعلق شواہد حاصل کیے گئے، گرفتار  ملزم انسانی اسمگلر نور اللہ کے ساتھ رابطے میں تھا۔

    ایف آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار ایجنٹ طوریلائی اور نور اللہ افغان شہریوں کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ملزم ساتھیوں کی مدد سے غیر قانونی بارڈر کے ذریعے ایران بھجوانے میں ملوث ہیں، دیگر سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری  ہیں۔

  • بھارت کے سب سے بڑے بٹ کوائن انفلوئنسر کا بلال بن ثاقب کو خراجِ تحسین

    بھارت کے سب سے بڑے بٹ کوائن انفلوئنسر کا بلال بن ثاقب کو خراجِ تحسین

    اسلام آباد: بھارت کے سب سے بڑے بٹ کوائن انفلوئنسر بٹ کوائن والا نے بلال بن ثاقب کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کاش بھارت میں بھی بلاک چین کا ایسا لیڈر ہوتا جیسا پاکستان کے بلال بن ثاقب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کے وزیر برائے کرپٹو اور بلاک چین، بلال بن ثاقب نے ایشیا بٹ کوائن کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی جہاں انہیں بھارتی کرپٹو ماہرین اور عالمی ریگولیٹرز کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔

    اعلامیے میں کہا گیا بھارت کے سب سے بڑے بٹ کوائن انفلوئنسر "بٹ کوائن والا” نے بلال بن ثاقب کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ "کاش بھارت میں بھی بلاک چین کا ایسا لیڈر ہوتا جیسا پاکستان کے پاس بلال بن ثاقب ہے، ہمیں بھارت میں بھی ان جیسے رہنما کی ضرورت ہے”

    بھارتی بٹ کوائن کمیونٹی نے اس موقع پر تسلیم کیا کہ بلال بن ثاقب نے پاکستان کی عالمی شناخت کو کرپٹو اور بلاک چین کے ذریعے نئی جہت دی ہے۔

    اپنے خطاب میں بلال بن ثاقب نے پاکستان ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا اور آزاد ریگولیٹری ادارہ ہے جو دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

    کانفرنس میں امریکی صدر کے صاحبزادے ایرک ٹرمپ سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے بھی بطور اسپیکر شرکت کی، جہاں پاکستان کے وزیر کو بھارتی ماہرین سے داد ملنا ایک اہم پیشرفت قرار دیا گیا۔

    وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام ظاہر کرتا ہے کہ دنیا کی نظریں پاکستان پر جمی ہوئی ہیں ، یہ ایک حقیقت ہے کہ بھارت آج بھی کرپٹو کے معاملے میں الجھن اور خوف میں پھنسا ہوا ہے اور پاکستان بھارت سے کئی قدم آگے نکل چکا ہے، دنیا بھر کے ریگولیٹرز، حکومتیں اور ادارے پاکستان سے رابطہ کر رہے ہیں جو پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی اہمیت کا ثبوت ہے۔

  • کراچی میں بچوں کے لاپتہ ہونے کا ایک اور واقعہ

    کراچی میں بچوں کے لاپتہ ہونے کا ایک اور واقعہ

    کراچی : بچوں کے لاپتہ ہونے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ، کورنگی کے ڈی اے ایمپلائز سوسائٹی سے 12 سالہ محمد حسن تین روز سے لاپتہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بچوں کے اغوا کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تاہم پولیس اور اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) اب تک کسی ایک بچے کو بھی بازیاب نہیں کراسکے۔

    کورنگی کے ڈی اے ایمپلائز سوسائٹی سے 12 سالہ محمد حسن تین روز سے لاپتہ ہے، 27 اگست کو 12 سالہ حسن ولد محمد صالحین کو مبینہ طور پر کورنگی انڈسٹریل ایریا میں عیدگاہ گراؤنڈ کے قریب سے اغوا کیا گیا۔

    والدین نے بتایا کہ بیٹا بدھ کی صبح مدرسے جانے کے لیے گھر سے نکلا تھا لیکن واپس نہ آیا۔

    واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ،جس میں کہا ہے کہ متاثرہ بچے کے بھائی محمد عمیر نے بتایا کہ حسن اپنے ہمسائے عبدالرحمن کے ساتھ گھر سے نکلا تھا اور کہا تھا کہ اُس کی ایک مفتی صاحب سے بات ہوئی ہے اور وہ اندرونِ سندھ کسی مدرسے جانے کا ارادہ رکھتا ہے، تاہم اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی سے اغوا ہونے والی 4 سالہ مائرہ کا تاحال کچھ پتا نہ چل سکا

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، لیکن تاحال بچے کی بازیابی عمل میں نہیں آسکی۔

    شہری حلقوں نے بچوں کے مسلسل اغوا اور پولیس کی ناکامی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • بھارتی میڈیا  کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا بے نقاب ،  دہشتگرد قرار دیے گئے پاکستانیوں کے بیانات سامنے آگئے

    بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا بے نقاب ، دہشتگرد قرار دیے گئے پاکستانیوں کے بیانات سامنے آگئے

    بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا اور دہشت گرد قرار دیے گئے پاکستانیوں کے بیانات سامنے آگئے ، اس وقت محمد عثمان اور عادل حسین کمبوڈیا میں جبکہ حسنین علی ملائیشیا میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آپریشن سندورکی ہزیمت مٹانے کیلئے بھارت کا پاکستان کیخلاف دہشتگردی کا جھوٹا بیانیہ بے نقاب ہوگیا، بہار کےانتخابات قریب آتے ہی را کی ایما پر بھارتی میڈیا نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا شروع کردیا۔

    بھارتی میڈیا نے 28اگست کو تین پاکستانی شہریوں کے حوالے سے من گھڑت خبر دی ، جس میں تین پاکستانیوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرتے ہوئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔

    پاکستانی شہری حسنین علی، عادل حسین اور محمد عثمان نیپال کے راستے بھارتی ریاست بہار میں داخل ہوئے ہیں اور ان کے خلاف ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    تاہم بھارتی میڈیا پر پھیلائی جانیوالی جھوٹی خبر کے فوری بعد تینوں پاکستانی شہریوں کے بیانات سامنے آگئے اور شواہد سے ثابت ہے کہ تینوں پاکستانی شہری براستہ نیپال اور ملائیشیا روزگارکیلئے کمبوڈیا جا رہے تھے۔

    راولپنڈی کے رہائشی حسنین علی نے بتایا کہ وہ 10 اگست کو دبئی کے راستے نیپال گئے جہاں 18 دن قیام کیا ، نیپالی امیگریشن نے مالی وسائل کی کمی پرحسنین علی کوم لائیشیا کی پروازمیں سوار ہونے کی اجازت نہ دی ، حکام کی جانب سےاجازت نہ ملنے پر حسنین علی کی ملائیشیا روانگی میں 8روزکی تاخیرہوئی اور وہ 28 اگست کو ملائیشیا روانہ ہوئے

    مالی وسائل کی کمی پر نیپالی امیگریشن نے انہیں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا اور وہ 28 اگست کو ملائیشیا روانہ ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سیاحت کے بعد کمبوڈیا جا رہے ہیں اور واپس پاکستان آجائیں گے۔

    اسی طرح بہاولپور کے محمد عثمان نے واضح کیا کہ وہ 8 اگست کو دبئی سے کھٹمنڈو گئے، وہاں سے 15 اگست کو ملائیشیا اور 17 اگست کو بینکاک کے راستے 19 اگست کو کمبوڈیا پہنچے۔ اس وقت وہ کمبوڈیا میں کال سینٹر میں ملازمت کر رہے ہیں۔ عثمان نے کہا کہ بھارتی میڈیا پر چلائی جانے والی خبریں جھوٹ اور بے بنیاد ہیں۔

    میرپور خاص کے عادل حسین بھی 8 اگست کو کھٹمنڈو پہنچے اور 15 اگست کو ملائیشیا سے 27 اگست کو کمبوڈیا جا پہنچے جہاں وہ ملازمت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ننیپال گھومنے کیلئےرکا تھا اور اب کمبوڈیا جاؤں گا اور پھر واپس پاکستان چلا جاؤں گا۔

    بہاولپور کے رہائشی محمد عثمان 8 اگست کو دبئی کے راستے کھٹمنڈو پہنچے جہاں 6 دن قیام کے بعد 15 اگست کو کوالالمپور ملائیشیا اور پھر 17 اگست کو بینکاک روانہ ہوئے۔ دو دن بعد وہ 19 اگست کو کمبوڈیا پہنچے جہاں اس وقت ایک کال سینٹر میں ملازمت کر رہے ہیں۔

    محمد عثمان نے بھارتی میڈیا کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ "میرے خلاف جھوٹی خبریں چلائی گئیں کہ میں بھارتی ریاست بہار میں ہوں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میں اس وقت کمبوڈیا میں موجود ہوں۔ میں نے نیپال کو صرف تھرڈ کنٹری کے طور پر استعمال کیا تھا اور این او سی کے لیے 7 دن وہاں رکا تھا۔”

    شواہد نے واضح کر دیا ہے کہ بھارتی میڈیا منصوبہ بندی کے تحت پاکستانی شہریوں کو دہشتگرد قرار دینے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ ماضی میں بھی بھارت پلوامہ اور دیگر فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے پاکستان کے خلاف بلاجواز الزامات عائد کرتا رہا ہے۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق مودی حکومت بہار انتخابات میں کامیابی کے لیے ایک بار پھر پاکستان مخالف کارڈ استعمال کرنا چاہتی ہے لیکن بھارتی اوچھے ہتھکنڈے ہمیشہ کی طرح ہزیمت اور رسوائی کا باعث بن رہے ہیں۔

  • لاہور میں چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق، 4 زخمی

    لاہور میں چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق، 4 زخمی

    لاہور کے علاقے بیدیاں روڈ پر اسماعیل پورہ میں گھرکی چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق، جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میں چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 3 افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے، اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہے۔

    رپورٹس کے مطابق افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 60 سالہ رمضان،18سالہ دعا جبکہ 7 سالہ کرن شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ فیصل آباد میں ستیانہ روڈ پر بارش کے باعث لکڑی اور سرکنڈوں سے بنی چھت گر گئی تھی، ملبے کے نیچے دب کر میاں بیوی جاں بحق جبکہ تین بچے معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔

    کراچی: جناح اسپتال میں وارڈ کی چھت کا پلستر گرنے سے نرس زخمی

    ہریانہ جھامرہ کا رہائشی پچاس سالہ شہامند اور اس کی چالیس سالہ بیوی ریاض بی بی رچنا ٹاؤن کے قریب حویلی میں قائم بھینسوں کے باڑے میں لکڑی اور سرکنڈوں کی چھت والے کمرہ میں اپنے تین بچوں کے ساتھ رہتے تھے۔

    اہلخانہ سو رہے تھے کہ بارش کی وجہ سے خستہ حال چھت ان پر گر گئی، ملبے کے نیچے دب کر میاں بیوی موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کے تینوں بچے محفوظ رہے، ریسکیو ٹیم نے دونوں لاشیں ملبے سے نکال ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیں۔

  • راولپنڈی : ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے 11 سالہ بچی  کی موت ، انکوائری کمیٹی قائم

    راولپنڈی : ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے 11 سالہ بچی کی موت ، انکوائری کمیٹی قائم

    راولپنڈی: ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے 11 سالہ بچی کی موت کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی۔

    تفصیلات کت مطابق راولپنڈی مین ہولی فیملی اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے 11 سالہ لڑکی کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کے لئے وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر عمر نے تین رکن انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تین رکنی انکوائری کمیٹی ڈاکٹر جہانگیر کی سربراہی میں کام کرے گی ، ڈاکٹر جواد ظہیر اور ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم ملک کو کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

    راولپنڈی:انکوائری کمیٹی تین دن میں رپورٹ وائس چانسلر ڈاکٹر عمر کو پیش کرےگی ، جس کے بعد کمیٹی کی حتمی رپورٹ سیکرٹری ہیلتھ کو ارسال کی جائے گی

    11سالہ کائنات کو طبیعت خراب ہونے پر 25 اگست کو ہولی فیملی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے گزشتہ روز دم توڑ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : راولپنڈی : ہولی فیملی اسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت سے 11 سالہ بچی جاں بحق

    پولیس نے واقعے پر تین خواتین سمیت چار ڈاکٹرز کے خلاف تھانہ نیو ٹاؤن میں مقدمہ درج کرلیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    اہلِ خانہ نے بتایا تھا کہ بچی کو دو روز قبل پیٹ میں شدید درد کے باعث اسپتال لایا گیا تھا جہاں اپینڈکس کا آپریشن کیا گیا۔

    ورثاء نے الزام لگایا تھا کہ ڈاکٹرز نے کائنات کو ضرورت سے زیادہ ادویات دیں، جبکہ آپریشن کے بعد پیٹ میں کسی چیز کے رہ جانے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا۔

    والدین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے پیٹ میں رہ جانے والی چیز کو ادویات کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کی، تاہم بچی جانبر نہ ہو سکی۔

  • نادرا نے خاموشی سے  پاک آئی ڈی موبائل ایپ میں متنازع فیچر ہٹا دیا

    نادرا نے خاموشی سے پاک آئی ڈی موبائل ایپ میں متنازع فیچر ہٹا دیا

    اسلام آباد : نادرا نے خاموشی سے پاک آئی ڈی ایپ سے ’سیلف رپورٹ ڈیتھ‘ فیچر ہٹا دیا، یہ غیرمعمولی فیچر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور نادرا کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات ک نادرا نے اپنے پاک آئی ڈی موبائل ایپ سے متنازع فیچر ہٹا دیا، ’سیلف رپورٹ ڈیتھ پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور طنز کیا گیا تھا۔

    ایپ کے "Cancel Identity Due to Death” آپشن میں صارفین کو دو انتخاب دیے گئے تھے، ایک رشتہ دار کے لیے اور دوسرا ’’Myself‘‘ یعنی خود کے لیے۔ اس آپشن کے تحت صارف کو چہرے کی شناخت کے ذریعے لائیونیس چیک مکمل کرنا لازمی تھا، جس پر یہ سوال اٹھا کہ کوئی فوت شدہ شخص اپنی موت کی تصدیق کیسے کر سکتا ہے؟

    یہ غیرمعمولی فیچر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور نادرا کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تاہم معاملے پر میڈیا رپورٹس اور عوامی ردعمل کے بعد نادرا نے فوری طور پر یہ آپشن ہٹا کر فیچر کو اپ ڈیٹ کر دیا۔

    اب صرف رشتہ دار ہی مرحوم کا شناختی کارڈ کینسل کرا سکیں گے، جبکہ اس کے لیے رشتے کی تصدیق اور فیملی ٹری فیچر شامل کر دیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کا ابہام نہ رہے۔

    نادرا ترجمان کے مطابق ’’Myself‘‘ آپشن ایک کنفیوزن کی وجہ سے شامل ہوا تھا اور یہ سہولت ہمیشہ سے رشتہ داروں کے لیے ہی متعین تھی۔

    مزید پڑھیں : نادرا مراکز کی عارضی بندش کا اعلان

    خیال رہے ادارے نے حال ہی میں "پاک آئی ڈی” کا نیا اور جدید ورژن متعارف کرایا ہے، جس میں متعدد نئی سہولیات اور فیچرز شامل کیے گئے ہیں تاکہ شہری زیادہ آسانی کے ساتھ آن لائن شناختی خدمات تک رسائی حاصل کر سکیں۔

    والدین 3 سال سے کم عمر بچوں کا ب فارم یا شناختی کارڈ بنوانے کےلیے موبائل گیلری سے تصویر اپ لوڈ کرسکیں گے۔

    اس کے علاوہ اپنی دی ہوئی تصویر شناختی دستاویز پر پرنٹ کرانے، خاندان کے رہ جانے والے افراد کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کرانے کےلیے بھی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    فنگرپرنٹ یا چہرے کی تصدیق کے بغیر درخواست دینے کی سہولیات اور اردو میں زیادہ وضاحت کے ساتھ معلومات فراہم کرنے کا آپشن بھی نئے ورثن میں موجود ہے۔

  • فرحان غنی کیس، مدعی مقدمہ کھدائی سے متعلق این او سی پیش نہیں کر سکا، پولیس رپورٹ

    فرحان غنی کیس، مدعی مقدمہ کھدائی سے متعلق این او سی پیش نہیں کر سکا، پولیس رپورٹ

    کراچی (30 اگست 2025): انسداد دہشت گردی منتظم عدالت میں تشدد اور دھمکانے کے کیس میں پولیس نے رپورٹ میں فرحان غنی، قمر احمد اور شکیل چانڈیو کو ریلیف دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے فرحان غنی کیس سے متعلق تفتیشی رپورٹ انسداد دہشتگردی منتظم عدالت میں پیش کر دی، جس میں پولیس نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی فوٹیج حاصل کرنے میں پولیس ناکام رہی۔

    پولیس کی جانب سے ملزمان کی رہائی کی پیش کردہ زیر دفعہ 497 بی ٹو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مدعی مقدمہ وقوعہ والے روز کھدائی سے متعلق کوئی این او سی پیش نہیں کر سکا، مدعی مقدمہ کسی سرکاری محکمے میں ملازمت ہونے کے حوالے سے بھی شناخت نہیں کرا سکا۔

    سعید غنی کے بھائی فرحان غنی کو رہا کردیا گیا

    پولیس رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ کی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کی گئیں، لیکن اس میں کامیابی نہیں مل سکی، مدعی مقدمہ کا ایک عام سا جھگڑا تھا جس میں کسی قسم کے اسلحے کا استعمال نہیں ہوا، اور مدعی اب تک کوئی ٹھوس شواہد بھی پیش نہیں کر سکا۔

    عدالت میں پیش کردہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مدعی مقدمہ نے تھانے آ کر کہا وہ مقدمے کی مزید کارروائی نہیں چاہتا، چناں چہ مدعی کے بیان اور شواہد کی روشنی میں ملزمان کو عدم ثبوت پر تھانے سے رہا کر دیا گیا ہے۔