Category: پاکستان الیکشن 2018

پاکستان میں الیکشن 2018 کا طبل بج چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت پہلی بار کامیابی سے 10 سال کا عرصہ تسلسل کے ساتھ گزار چکی ہے ۔ اس عرصے میں دو جمہوری حکومتوں نے اپنا دورِ اقتدار مکمل کیا۔ جمہوریت کے اس دوام سے عوام کی امیدیں بے پناہ بڑھ چکی ہیں ۔ اس سال ہونے والے انتخابات کو ایسا الیکشن قرار دیا جارہاہے جس کا پاکستان کے عوام کو شدت سے انتظار تھا۔

4جون 2018انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ تھی

11جون2018نامزد امیدواروں کی فہرست شائع کرنے کا دن تھا،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد کی فہرست جاری کردی۔

19جون2018امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری دن تھا،ریٹرننگ افسران نے ایف آئی اے، نیب ، اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور ایف بی آر کی مدد سے امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کی۔

22جون2018ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی قبول کرنے یا مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کا آخری دن تھا،وہ تمام امید وار جن کی اہلیت پر الیکشن کمیشن نے سال اٹھائے تھے، انہوں نے ای سی پی کی جانب سے تشکیل کردہ اپیلٹ ٹریبیونل میں اپیل دائر کی ۔ اپیلٹ ٹریبیونل، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا۔

27جون2018امیدواروں کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیلوں پر فیصلے کا آخری دن تھا۔اپیلٹ ٹریبیونل نے دائر کردہ درخواستوں کی اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے رد کیے جانے والے امید واروں کی اپیل پر اپنا حتمی فیصلہ سنایا۔

28جون2018 کو الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے جاری کردہ فیصلوں کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی ترمیم شدہ حتمی امیدواروں کی فہرست جاری کی۔

29جون2018کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا،وہ امید وار جو اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لینا چاہتے تھے انہوں نے اس کا نوٹس ریٹرننگ افسران کو دیا۔

30جون2018 کوالیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امید واروں کو انتخابی نشان جاری کردیے۔

25جولائی2018 کو ملک بھر میں 18 سال سے زائد عمر کے شہری اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنی پسند کے امیدوار کے حق میں ووٹ کاسٹ کریں گے ، ان کا یہ ووٹ آئندہ پانچ سال کے لیے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔

  • کراچی اورسندھ کےعوام  ایم کیو ایم کے حق میں فیصلہ کریں گے،فاروق ستار

    کراچی اورسندھ کےعوام ایم کیو ایم کے حق میں فیصلہ کریں گے،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ دعاہےخیریت سےدن گزرجائے، کراچی اورسندھ کےعوام ایم کیو ایم کے حق میں فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے اہلیہ کے ہمراہ نیشنل اسکول پی آئی بی کالونی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھرمیں پولنگ جاری ہے، دعا ہے خیریت سے دن گزر جائے، پہلے بھی عوام نے اعتماد کیا، اب بھی کامیاب کرائیں گے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ووٹرزگھروں سےنکلے توکسی کو دھاندلی کا موقع نہیں ملے گا، کراچی اورسندھ کےعوام ایم کیو ایم کے حق میں فیصلہ کریں گے، کامیاب ہوکرعوام کے مسائل مستقل بنیادوں پرحل کریں گے۔

    ایم کیو ایم پاکستان سربراہ نے کہا کہ حوصلے کیساتھ حالات اور حالات کے جبرسے مقابلہ کیا، عوام نے ہمارے خلاف پروپیگنڈا مسترد کر دیا، کوٹہ سسٹم ختم کریں گے۔


    مزید پڑھیں :  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    ان کا مزید کہنا تھا کہ مردم شماری سےکچھ فرق پڑےگا،تمام رواتی سیٹیں لیں گے، ووٹ کسے دیا یہ سیکریٹ بات ہے، آپ لوگوں کو کیوں بتاؤں؟

    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل کا آغاز ہوچکا ہے، جو بلا تعطل 6 بجے تک جاری رہے گا، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آج کا دن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے، شہباز شریف

    آج کا دن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے، شہباز شریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آج کا دن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے لوگ گھروں سے باہر نکلیں ، ووٹ کاسٹ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کادن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے، لوگ گھروں سے باہرنکلیں، ووٹ کاسٹ کریں۔

    بعد ازاں شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا میں نےابھی اپنا ووٹ کاسٹ کیاہے، سب باہر نکلیں اور پاکستانی ترقی وخوشحالی کے لئے ووٹ ڈالیں۔

    ن لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ الیکشن ملک میں امن اور استحکام لائے گا۔


    مزید پڑھیں :  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری ہے، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • این اے 254، پاک سرزمین پارٹی کی پولنگ کا وقت بڑھانے کیلئے درخواست

    این اے 254، پاک سرزمین پارٹی کی پولنگ کا وقت بڑھانے کیلئے درخواست

    اسلام آباد: پاک سرزمین پارٹی نے این اے 254 میں پولنگ کا وقت بڑھانے کی درخواست کردی، این اے 254 سے ارشد وہرا پی ایس پی کے امیدوار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی نے کراچی کے حلقے این اے 254 میں پولنگ کاوقت بڑھانے کی درخواست کردی۔

    کراچی کے ضلع وسطی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 254  پر ایم کیو ایم ، پی ایس پی اور ایم ایم اے کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    این اے 254 میں پاک سرزمین پارٹی کے ارشد وہرہ، متحدہ مجلس عمل کے راشد نسیم، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ محمد علی عابدی، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی لیزا مہدی اور تحریک انصاف کے محمد اسلم خان مدمقابل ہیں۔


    مزید پڑھیں : براہ راست: عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ


    این اے 254 میں کل ووٹرز 5لاکھ 6ہزار 309ہیں جن میں مردوں کی تعداد 2لاکھ 73 ہزار 76 جبکہ خواتین 2لاکھ 33ہزار 233 ہے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کے لئے پولنگ جاری ہیں ، پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کی طویل قطاریں لگ گئی ہے، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • حیدرآباد: سیاسی جماعت کے دفتر پر دستی بم حملہ، تین افراد زخمی

    حیدرآباد: سیاسی جماعت کے دفتر پر دستی بم حملہ، تین افراد زخمی

    حیدر آباد: سندھ کے شہر حیدرآباد میں ایک سیاسی جماعت کے دفتر کو  دستی بم سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لطیف آباد کے علاقے میں ایک سیاسی جماعت کو  نشانہ بنایا گیا، دھماکے کی آواز علاقے میں دور تک سنی گئی. واقعے میں‌ تین افراد زخمی ہوئے۔

    حیدرآباد پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے دفتر کو نشانہ بنایا، جن کی تلاش جاری ہے، واقعے میں‌ تین افراد زخمی ہوئے، جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا.

    آئی جی سندھ نےڈی آئی جی حیدرآباد سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، ساتھ ہی ہدایت کی ہے کہ پرامن انتخابات کا انعقاد ہر صورت ممکن بنایا جائے.

    یاد رہے کہ ملک بھر کے 10 کروڑ 50 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کل مورخہ 25 جولائی بروز بدھ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ منعقد ہوں گے۔

    الیکشن ڈیوٹی کے لیے ملک بھر میں فوجی جوانوں کوتعینات کردیا گیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق عام انتخابات کے موقع پرفوج کی تعیناتی کا مقصد شفاف انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی معاونت کرنا ہے۔


    ملک بھرکے ووٹر کل اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نادرا کا شاندار کارنامہ :5دن میں ساڑھے6لاکھ شہریوں کو قومی شناختی کارڈ جاری

    نادرا کا شاندار کارنامہ :5دن میں ساڑھے6لاکھ شہریوں کو قومی شناختی کارڈ جاری

    اسلام آباد : نادرا نے الیکشن2018کے موقع پر ساڑھے6لاکھ شہریوں کو صرف پانچ دن میں قومی شناختی کارڈ جاری کیے، نادرا دفاتر آج 25 جولائی بروز بدھ کو بھی کھلے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ووٹرز کو ان کا حق رائے دہی استعمال کرنے کا اہل بنا دیا، نے صرف پانچ دنوں میں ساڑھے 6 لاکھ شہریوں کو شناختی کارڈز جاری کر دیئے ہیں تاکہ وہ انتخابات میں اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں۔

    ترجمان کے مطابق نادرا نے5دن میں ساڑھے6لاکھ شہریوں کو قومی شناختی کارڈ جاری کیے، 5دن میں ساڑھے6لاکھ کا رڈز پرنٹ ہوئے ہیں، کوریئر کمپنی نے5لاکھ85ہزار کارڈز سینٹرز پر پہنچادیئے ہیں۔

    ترجمان نادرا کا مزید کہنا ہے کہ 5دن میں3لاکھ شہریوں کو ان کے شناختی کارڈز مل چکے ہیں، تقریباً3لاکھ شناختی کارڈز نادرا سینٹرز پرموجود ہیں، کارڈ پرنٹنگ کا عمل24گھنٹے کی بنیاد پرجاری رہا۔

    نادرا دفاتر رات9بجے تک کارڈز فراہم کرنے کیلئے کھلے رہیں گے، نادرا دفاتر کل25جولائی کو بھی دن دو بجے تک کھلے رہیں گے، شہری نادرا دفترسے شناختی کارڈ حاصل کرکے ووٹ ڈال سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الیکشن 2018: کون سا کرکٹر کس پارٹی کو سپورٹ کر رہا ہے؟

    الیکشن 2018: کون سا کرکٹر کس پارٹی کو سپورٹ کر رہا ہے؟

    کراچی: انتخابی گہماگہمی نے زندگی کے دیگر شعبوں کے مانند کرکٹرز کو بھی اپنی لپیٹ میں‌ لے لیا، ویڈیو پیغامات سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات سے متعلق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں نے خصوصی پیغامات جاری کیے ہیں.

    سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے اپنے ویڈیو پیغام میں پاکستان تحریک انصاف کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ووٹ فار کپتان‘‘۔

    پاکستان کے سابق کپتان اور معروف آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بھی الیکشن کی مناسبت سے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔

    محمد حفیظ نے اپنے پیغام میں کہا کہ بلے پر ٹھپا لگائیں، پاکستان کی قسمت بدلنے کا موقع بار بار نہیں ملے گا۔ شاہد آفریدی اور محمد حفیظ کے بچوں کی بھی عمران خان کے حق میں ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    پاکستان کی تاریخ کے کامیابی ترین ٹیسٹ بیٹسمین یونس نے اپنے حلقے سے متحدہ مجلس عمل کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    پاکستان کے موجودہ کپتان سرفراز احمد نے زمباوے سے لوٹنے پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن والے روز گھروں سے نکلیں اور پسندیدہ نمائندوں کو ووٹ دیں۔


    ملک بھرکے ووٹر کل اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برسات الیکشن والے روز کہاں‌کہاں‌ رخنہ ڈالے گی؟

    برسات الیکشن والے روز کہاں‌کہاں‌ رخنہ ڈالے گی؟

    کراچی: عام انتخابات میں پاکستان کے کروڑوں عوام حق رائے دہی استعمال کریں گے، البتہ کہیں کہیں بارش اس عمل میں رخنہ ڈال سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو منعقد ہونے والے انتخابات میں کئی شہروں میں بادل برسیں گے اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی۔

    ژوب ڈویژن اورگلگت بلتستان میں چند مقامات پرگرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، بنوں، ڈی آئی خان، ڈی جی خان میں بھی تیزہواؤں کےساتھ بارش کاامکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالا، لاہور، سرگودھا ڈویژن میں کہیں کہیں ہلکی اور تیز بارش متوقع ہے۔

    اسی طرح مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، کوہاٹ، مردان ڈویژن اور کشمیر میں کہیں کہیں بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے دیگرعلاقوں میں موسم گرم اورمرطوب رہے گا۔

    یاد رہے کہ چند ہفتے قبل لاہورمیں طوفانی بارش ہوئی تھی، جس نے نظام زندگی کو درہم برہم کر دیا تھا۔ البتہ الیکشن والے روز اس نوع کی بارش کی توقع نہیں۔

    سیاسی جماعتوں کے قائدین کا کہنا ہے کہ بارش رخنہ ضرور ڈالے گی، مگر ان کے ووٹرز ضرور پولنگ اسٹیشن تک آ کر ووٹ کاسٹ کریں گے۔


    ملک بھرکے ووٹر کل اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    اسلام آباد : الیکشن 2018میں عمران خان اسلام آباد میں، شہباز شریف لاہور، بلاول بھٹو لاڑکانہ میں ووٹ ڈالیں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، انتخابی سامان کی ترسیل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کونسی اہم شخصیات اپنا ووٹ کہاں ڈالیں گی؟ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم ناصر الملک سوات میں ووٹ کاسٹ کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنا ووٹ اسلام آباد، ن لیگ کے سربراہ شہباز شریف لاہور اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اپنا ووٹ لاڑکانہ میں ڈالیں گے۔

    اس کے علاوہ آصف علی زرداری نواب شاہ، یوسف رضا گیلانی ملتان میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف گوجر خان میں حق رائے دہی استعمال کریں گے جبکہ چوہدری نثارعلی راولپنڈی اور مولانا فضل الرحمان ڈی آئی خان میں ووٹ ڈالیں گے۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنویئرخالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کرینگے۔

    دریں اثناء عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں، انتخابات میں10کروڑ59لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، پاک فوج کے اہلکاروں نے پولنگ اسٹیشنوں کی سیکیورٹی سنبھال لی۔

    تما م پولنگ اسٹیشننوں پر انتخابی سامان کی ترسیل بھی جاری ہے۔ پولنگ کا عمل صبح8سے شام6بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔

    قومی اسمبلی کے270اور صوبائی اسمبلیوں کے570حلقوں پر مقابلہ ہوگا، جبکہ قومی وصوبائی اسمبلی کی9نشتوں پر الیکشن ملتوی ہوچکے ہیں، الیکشن کے موقع پر کل ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی، ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے الیکشن کمیشن نے پاک فوج کی معاونت حاصل کی ہے۔

    الیکشن کے لئے ملک بھر میں85ہزار307پولنگ اسٹیشنز قائم کئیے گئے ہیں، جبکہ پنجاب میں47813،سندھ میں17747، خیبرپختونخوا میں 12634،بلوچستان میں4420پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ فاٹا میں1736،ایف آر میں160،اسلام آباد میں797پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

    ملک بھرمیں17007پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے مطابق سندھ میں 5878 پولنگ اسٹیشنز، پنجاب اور اسلام آباد میں5487کے پی کے3874، بلوچستان کے1768پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور پاک فوج اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اسلام آباد کس کا ہوگا؟

    اسلام آباد کس کا ہوگا؟

    وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں کیے گئے تازہ سروے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر ہے ،دوسرے نمبر کے لیے مسلم لیگ ن اور متحدہ مجلس عمل میں مقابلے کی فضا نظر آرہی ہے ، پاکستان پیپلز پارٹی کی مقبولیت کا گراف مزید گر چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مقامی تھنک ٹینک سنٹر آف پیس اینڈ سوشل سٹڈیز کی جانب سے کیے گئے سروے میں مقبولیت کے لحاظ سے پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر براجمان ہے جس کی بڑی وجہ عمران خان اور اسد عمر جیسی قد آور شخصیات کا ان حلقوں سے کھڑے ہونا ہے ، این اے 54میں پہلی پوزیشن کے لیے اسد عمر کا مقابلہ آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو، متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم اور مسلم لیگ کے انجم عقیل سے ہوگا ، اس حلقے میں کیے گئے سروے میں نوجوانوں اور خواتین کی 51فیصد تعداد اسد عمر کی حامی ہے ،مسلم لیگ ن کی مقبولیت کا گراف آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو کی وجہ سے کم ہوا ہے اور ان کی مقبولیت 27لے بڑھ کر 31تک چلی گئی ہے ۔

    گزشتہ روز امیر جماعۃ الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید اور ملی مسلم لیگ کی جانب سے آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو کو حمایت ملنے پر حفیظ الرحمان بھی مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آگئے ، این اے 54 کے میدان میں پاکستان تحریک انصاف کے اسد عمر،ن لیگ سے ناراض آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے انجم عقیل خان اور متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم آمنے سامنے ہیں،حلقہ این اے 54میں زیادہ تر اسلام آباد کا دیہی علاقہ شامل ہے تاہم شہری علاقہ کے کچھ سیکٹرز بھی شامل ہیں،دیہی علاقے کا اگر جائزہ لیا جائے تو دیہی علاقے کے آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو جو کہ مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ کے امیدوار تھے یونین کونسل بڈھانہ کے چیئرمین بھی ہیں اس سے پہلے مسلم لیگ(ن) ہمیشہ یو سی بڈھانہ اور اس سے ملحقہ علاقے سے حفیظ الرحمان ٹیپو کی وجہ سے جیتتی تھی لیکن اس دفعہ وہ خودن لیگ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں جس کی وجہ سے ن لیگ کے انجم عقیل خان کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    انجم عقیل خان نے بھر پور کوشش کی کہ کسی طرح حفیظ الرحمان ٹیپو کو اپنے حق میں دستبردار کر الیں لیکن ان کو اس حوالے سے کامیابی نہیں مل سکی ہے،حفیظ الرحمان ٹیپو بڈھانہ کے علاوہ ترنول،سرائے خربوزہ اور موضع نون سے بھی کچھ ووٹ لیں گے جو ن لیگ کے ہی ووٹ ہیں،جبکہ دوسری جانب ملی مسلم لیگ اور حافظ محمد سعید کی جانب سے حمایت ملنے پر حفیظ الرحمان ٹیپو کی پوزیشن مزید مستحکم نظر آتی ہے ،سیکٹر آئی ٹین اور دیہی علاقے میں ترنول میں ملی مسلم لیگ کے کارکنان کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے جو یقینامسلم لیگ ن کی اسلام اور پاکستان مخالف پالیسی اور حافظ محمد سعید کے کہنے پر حفیظ الرحمان ٹیپو کو ہی ووٹ دیں اسی طرح سے ایک اور آزاد امیدوار جن کو تعلق انجم عقیل خان کے آبائی علاقے گولڑہ سے ہے زبیر فاروق خان ہیں،زبیر فاروق خان جن کو جماعت اسلامی سے بعض معاملات کی وجہ سے نکلا دیا گیا تھا نہ صرف انجم عقیل خان کی اعوان برادری سے ہیں بلکہ ان کے رشتہ دار بھی ہیں اس طرح انجم عقیل خان کے آبائی علاقے سے زبیر فاروق خان ان کو بڑا نقصان پہنچائیں گے۔

    اسی طرح زبیر فاروق خان سری سرال اور شاہ اللہ دتہ سے بھی کچھ ووٹ لے کر انجم عقیل خان کے ووٹ خراب کرتے نظر آتے ہیں، ایک اور امیدوار بریلوی مکتبہ فکر کے ساجد محمود اعوان تحریک لبیک کے امیدوار ہیں جو میرا آبادی کے رہائشی ہیں اور بریلوی مکتبہ فکر کے ووٹ لیں گے لیکن ان کا تعلق بھی انجم عقیل خان کی اعوان برادری سے بھی ہے جو ان کے ووٹ کی تقسیم میں اپنا حصہ ڈالتے نظر آرہے ہیں،دیہی علاقوں میں ووٹوں کی اس تقسیم کا فائدہ بظاہر متحدہ مجلس عمل کے امیدوار میاں محمد اسلم کو ہوتا نظر آرہا ہے جو پہلے اس حلقے سے ممبر قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں،کیونکہ اس حلقے سے تحریک انصاف کے سابق رکن اسد عمر نے منتخب ہونے کے بعد دوبارہ اس حلقے کا رخ ہی نہیں کیا ان کے ووٹر جن میں خاص طور پر پختون آبادی شامل ہے ان سے شدید ناراض نظر آتی ہے،بعض مقامات پر اسد عمر کو دیہی علاقوں کے عوام کی طرف سے مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

    حلقے کی مہمند اور آفریدی پختون آبادی میاں اسلم کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے،اس لیے نظر آتا ہے کہ حفیظ الرحمان اسد عمر سے حلقے کے ووٹروں کی ناراضی اور مسلم لیگ(ن) میں باہمی ناراضگیوں کا بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔اگر حلقے کے شہری علاقے کا جائزہ لیا جائے تو اگرچہ شہری علاقہ حلقے میں کم شامل ہے اور اس کے ووٹ بھی کم ہیں لیکن تحریک انصاف کے امیدوار اسد عمر یہاں پہلے نمبر پر نظر آتے ہیں جبکہ حفیظ الرحمان ٹیپو اور میاں اسلم میں برابر کا مقابلہ ہے البتہ عوامی سطح پر شخصیت کے لحاظ سے عوام آج بھی میاں اسلم کو ہی پسند کرتے ہیں یہاں ن لیگ کم ہی نظر آرہی ہے اورعمومی طور پر حلقے میں مقابلہ تحریک انصاف،ن لیگ کے ناراض آزاد امیدوار جس کو اب ملی مسلم لیگ کی بھی حمایت مل چکی ہے حفیظ الرحمان ٹیپو اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان ہی ہوتا نظر آرہا ہے،شہری علاقوں میں زیادہ تر یو سی چیئرمینوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے لیکن عوامی مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے عوام ناراض ہیں خاص طور پر کچی آبادی کے لوگ رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

    حلقے کی مجموعی صورتحال دیکھ کر لگتا ہے کہ این اے54میں مقابلہ تحریک انصاف کے اسد عمر،آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو اور متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم کے درمیان ہی ہو گا جبکہ مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک چونکہ تقسیم ہوگیا ہے لہذا مسلم لیگ ن کے امیدوار بظاہرمقابلے کی دوڑ میں نہیں رہے ،اور اگر دیہی آبادی کی اسد عمر کے ساتھ ناراضی قائم رہی اور مسلم لیگ ن کی مخالفت کا ووٹ آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو کو ملا تو یقینا اس حلقے میں بڑا اپ سیٹ ہو سکتا ہے ، این اے 53میں اصل مقابلہ پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان اور مسلم لیگ ن کے شا ہد خاقان عباسی کے درمیان ہے جس میں عمران خان کا گراف اوپر جا رہا ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کے گراف میں کمی واقع ہوئی ہے مسلم لیگ کے سابق رہنما اشرف ایڈووکیٹ کی جانب سے پی ٹی آئی میں شمولیت کی وجہ سے بھی گوجر برادری کی بڑی تعدا د پی ٹی آئی کی حمایت کرنے لگی ہے جبکہ ن لیگ کے ہی سابق رہنما چوہدری سعید احمد گوجر بھی اللہ اکبر تحریک کے پلیٹ فارم سے مقابلے میں ہیں اگرچہ ان کی پوزیشن کمزور ہے تاہم وہ مسلم لیگ ن کا بڑا ووٹ بینک توڑ سکتے ہیں ۔این اے 52میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر طارق فضل چودھری ، تحریک انصاف کے راجہ خرم نواز اور پیپلز پارٹی کے افضل کھوکھر کے درمیان مقابلہ ہے اس حلقہ میں مسلم لیگ ن کی مقبولیت کا گراف پی ٹی آئی کی نسبت ذیادہ ہے ۔ تاہم پیپلز پارٹی کی امیدوار افضل کھوکھر بھی اس حلقے میں بڑی تعداد میں ووٹ لے سکتے ہیں ۔


    رضی طاہر

  • ’عمران خان کی جدوجہد کل کامیاب ہوگی‘

    ’عمران خان کی جدوجہد کل کامیاب ہوگی‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ عمران خان کی جدوجہد رنگ لائے گی اور کل ہم انشاء اللہ اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے امیدوار اور ہر کارکن ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک پہنچانے کو یقینی بنائیں، انتخابات کے روز ووٹرز کی موبائلائزیشن بہت اہم ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ انصافیو! اس آخری کوشش کی ضرورت ہے، عمران خان کی جدوجہد کل کامیابی کی صورت میں ہمیں ملے گی اور ہم اکثریت سے فتح حاصل کریں گے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سے زیادہ کی مہم ختم، ایک ماہ کی دوڑ اور دھوپ آدھا الیکشن ہے باقی نصف انتخابی دن ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں اکثریتی ووٹ عمران خان کاہے، اب ووٹ کو ڈلوانا اور پولنگ کے بعد اس کی حفاظت کرنا بھی بے حد ضروری ہے۔

    قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر قوم کو پیغام دیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ عوام کل باہرنکلیں اورتاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں کیونکہ یہ اسٹیٹس کو کو شکست دینے کا وقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عوام کل باہرنکلیں اور تاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، عمران خان

    پی ٹی آئی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ چار دہائیوں میں پہلی بار قوم کو ایسا اہم موقع ملا کہ جس کے ذریعے وہ روایتی سیاستدانوں کو شکست دے سکتے ہیں، قوم اس اچھے موقع کو کسی صورت ضائع نہ کرے،

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی جبکہ نتائج کا سلسلہ 7 بجے سے شروع ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔