Category: پاکستان الیکشن 2018

پاکستان میں الیکشن 2018 کا طبل بج چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت پہلی بار کامیابی سے 10 سال کا عرصہ تسلسل کے ساتھ گزار چکی ہے ۔ اس عرصے میں دو جمہوری حکومتوں نے اپنا دورِ اقتدار مکمل کیا۔ جمہوریت کے اس دوام سے عوام کی امیدیں بے پناہ بڑھ چکی ہیں ۔ اس سال ہونے والے انتخابات کو ایسا الیکشن قرار دیا جارہاہے جس کا پاکستان کے عوام کو شدت سے انتظار تھا۔

4جون 2018انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ تھی

11جون2018نامزد امیدواروں کی فہرست شائع کرنے کا دن تھا،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد کی فہرست جاری کردی۔

19جون2018امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری دن تھا،ریٹرننگ افسران نے ایف آئی اے، نیب ، اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور ایف بی آر کی مدد سے امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کی۔

22جون2018ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی قبول کرنے یا مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کا آخری دن تھا،وہ تمام امید وار جن کی اہلیت پر الیکشن کمیشن نے سال اٹھائے تھے، انہوں نے ای سی پی کی جانب سے تشکیل کردہ اپیلٹ ٹریبیونل میں اپیل دائر کی ۔ اپیلٹ ٹریبیونل، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا۔

27جون2018امیدواروں کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیلوں پر فیصلے کا آخری دن تھا۔اپیلٹ ٹریبیونل نے دائر کردہ درخواستوں کی اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے رد کیے جانے والے امید واروں کی اپیل پر اپنا حتمی فیصلہ سنایا۔

28جون2018 کو الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے جاری کردہ فیصلوں کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی ترمیم شدہ حتمی امیدواروں کی فہرست جاری کی۔

29جون2018کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا،وہ امید وار جو اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لینا چاہتے تھے انہوں نے اس کا نوٹس ریٹرننگ افسران کو دیا۔

30جون2018 کوالیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امید واروں کو انتخابی نشان جاری کردیے۔

25جولائی2018 کو ملک بھر میں 18 سال سے زائد عمر کے شہری اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنی پسند کے امیدوار کے حق میں ووٹ کاسٹ کریں گے ، ان کا یہ ووٹ آئندہ پانچ سال کے لیے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔

  • دوسری جماعتوں کے آدھے امیدوار ایم کیوایم کی پروڈکٹ ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار

    دوسری جماعتوں کے آدھے امیدوار ایم کیوایم کی پروڈکٹ ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ25جولائی کو مخالفین کا دھڑن تختہ کردینگے، دوسری جماعتوں کے آدھے امیدوار ایم کیوایم کی پروڈکٹ ہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی کے علاقے لائینز ایریا میں اپنی انتخابی ریلی کے موقع پرشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی، فاروق ستار جب لائینزا ایریا آئے تو وہاں موجود پیپلزپارٹی کے کیمپ پر بھی گئے۔

    اس موقع پر پی پی کارکنان نے وسعت قبلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کا استقبال کیا، فاروق ستار نے پی پی جیالوں سے ملاقات کی اورسیلفیاں بھی بنوائیں، بعد ازاں لائنز ایریا میں ڈاکٹر فاروق ستار کلیجی کے ٹھیلے پر پہنچ گئے، انہوں نے خود عوام کو کلیجی بنا کر کھلائی۔

    ریلی کے دوران فاروق ستار نے چائے کے ہوٹل پر لوگوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں، فاروق ستار نے ہوٹل میں پراٹھے بنائے، عوام کے ساتھ سموسے اور چپس کھائے، اس موقع پر انہوں نے مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کی۔

    متحدہ رہنما میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ مردم شماری اور حلقہ بندیوں میں کراچی والوں سے فراڈ کیا گیا ہے، عمران خان ، شہبازشریف اور بلاول بھٹو سے کہتا ہوں کہ ہمارے مطالبات مان لیں، تینوں شخصیات کراچی میں مردم شماری کا دوبارہ مطالبہ کریں۔
    فاروق ستار نے مزید کہا کہ سو سنار کی ایک لوہار کی، ایک سال کے اندر بلدیاتی اختیارات اور اپنے حقوق لیں گے، اپنے اختیارات اور صوبے کیلئے مزار قائد پر دستخطی مہم چلائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • منظوروسان کے کاغذات نامزدگی فارم بحال نہ ہوسکے، اپیل مسترد کردی گئی

    منظوروسان کے کاغذات نامزدگی فارم بحال نہ ہوسکے، اپیل مسترد کردی گئی

    سکھر : سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی رہنما منظور وسان کے کاغذات نامزدگی فارم بحال کرنے کی اپیل مسترد کردی، دیگر امیدواروں کو بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، منظور وسان نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق خواب دیکھ کر پیش گوئیاں کرنے کے حوالے سے سندھ کے مشہور سیاستدان اور سابق صوبائی وزیر منظور وسان کے اپنے خواب چکنا چُور ہوگئے، سندھ ہائی کورٹ نے ان کا انتخابی فارم بحال کرنے کی اپیل مسترد کردی۔

    اس کے علاوہ پی پی امیدوار سردارمحمد بخش خان اور جی ڈی اے کے امیدوار میر شاہنواز تالپور کا فارم بحال کرنے کی اپیلیں مسترد کردی گئیں، سندھ ہائی کورٹ نے پی پی امیدوار مراد علی شاہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منظور وسان نے کہا کہ فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جاؤں گا، الیکشن میں پتہ چل جائے گا کہ سندھ کے عوام کسے پسند کرتےہیں؟

    علاوہ ازیں اپیلٹ کورٹ نے پی پی امیدوار سردار خالد خان اور جی ڈی اے امیدوار عبدالستار راجپر کے کاغذات نامزدگی فارم مسترد کرنے کیلئے دائر کی گئی اپیلیں خارج کردیں جس کے بعد عبدالستار راجپر اور سردار خالد خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ریٹرننگ افسر نے پی ایس27 خیرپور سے پیپلز پارٹی کے امیدوار منظور وسان کے نامزدگی فارم اثاثہ جات چھپانے کے الزام میں مسترد کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: مجھے نواز شریف 2018 کے عام انتخابات میں نظر نہیں آرہے، منظور وسان کی پیش گوئی

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں منظور وسان نے نواز شریف سے متعلق پیش گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف2018کے انتخابات میں نظر نہیں آرہے،ان کی نااہلی لمبی جائے گی۔

    اپنی نااہلی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں خلائی مخلوق بہت کچھ کرنے والی ہے کیونکہ جو خلائی مخلوق کے ساتھ ہوگا، اسے مہلت ملے گی، ضد کرنے والا باہر ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • آصف زرداری کو شکست دینے کے لیے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے ہاتھ ملا لیے

    آصف زرداری کو شکست دینے کے لیے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے ہاتھ ملا لیے

    نوابشاہ: ایم کیو ایم پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 پر شکست دینے کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے ڈی اے اور ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کو نوابشاہ میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اتحاد کا اعلان کیا جس کے مطابق آصف زرداری کے مد مقابل متحدہ کے حلقہ این اے 213 پر نامزد امیدوار عبدالرؤف صدیقی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

    قومی اسمبلی کے اس حلقے سے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے مشترکہ امیدوار سردار بشیر محمد رند ہوں گے جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 38 پر متحدہ کے امیدوار کی حمایت کرے گی۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ بننے کا اعلان

    قومی اسمبلی کی طرح نوابشاہ کی صوبائی نشست پر دونوں جماعتوں کے مشترکہ امیدوار نعیم اختر ہوں گے جن کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم نے سابق صوبائی وزیر برائے صنعت  و تجارت رؤف صدیقی کو قومی اسمبلی کی دونشتوں سے الیکشن لڑنے کا ٹکٹ دیا تھا تاہم اتحاد کے بعد اب وہ صرف این اے 244 سے الیکشن لڑیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان عوامی پارٹی کا جمعیت علماء اسلام کو بڑا دھچکا

    بلوچستان عوامی پارٹی کا جمعیت علماء اسلام کو بڑا دھچکا

    کوئٹہ: جمیعت علماء اسلام ف کے رہنما نور خان ترین ایڈوکیٹ نے بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام کے صوبائی رہنما نے بی اے پی کے جنرل سیکریٹری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ف میں گئی گروپ بن چکے جس کے باعث اب کام کرنا یا اُس جماعت کے ساتھ چلنا ناممکن ہوگیا۔ اس موقع پر آزاد امیدوار محمد صدیق نے بھی بی این پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    بی اے پی کے جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ لوگ ہمارے کارواں میں شامل ہورہے ہیں، بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں بلوچستان عوامی پارٹی سے خوفزدہ ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بی اےپی کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ صوبے کی ترقی کے لیے بنائی گئی، ہم صرف وہ اقدامات کررہے ہیں جس کی بدولت بلوچستان کا احساس محرومی دور ہو۔

    الیکشن اتحاد

    دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے بلوچستان کی دو نشستوں پر اتحاد کا اعلان کردیا جس کے مطابق اے این پی این اے 264 پر بی این پی کے امیدوار کی حمایت کرے گی جبکہ پی بی 24 پر اے این پی امیدوار نعیم بازئی کو ووٹ دیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جماعت اسلامی کے انتخابی جلسے میں‌ اسٹیج گرنے کا حادثہ

    جماعت اسلامی کے انتخابی جلسے میں‌ اسٹیج گرنے کا حادثہ

    پشاور: مہمند ایجنسی میں جماعت اسلامی کے انتخابی جلسے کے دوران اسٹیج گرگیا جس کے نتیجے میں خوش قسمتی سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کی جانب سے مہمند ایجنسی میں جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں سینیٹر سراج سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

    منتظمین نے  اسٹیج لکڑی کے تختوں سے تیار کیا تھا ، امیر جماعت اسلامی کی آمد کےتو پارٹی قائدین اور کارکنان کی بڑی تعداد اسٹیچ پر پہنچی اور وزن زائد ہوا جس کے باعث وہ ٹوٹ گیا اور تمام افراد نیچے گر گئے تاہم خوش قسمتی سے سب محفوظ رہے۔

    حادثے کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ’گنجائش سے زیادہ لوگوں کے اوپر بیٹھنے کی وجہ سے واقعہ پیش آیا، آج کچھ کارکنان بھی اسٹیج پر پہنچ گئے تھے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسٹیج حادثاتی طور پر گرا س کے پیچھے کوئی سازش نہیں، اللہ کے شکر سے مجھ سمیت کسی بھی کارکن کو چوٹ نہیں آئی، واقعے کے بعد انتخابی مہم نہیں رکے گی اور شیڈول کے مطابق ہم اپنے پروگرام کرتے رہیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: ایم اے جناح روڈ پر پیپلزپارٹی کے جلسے کی درخواست مسترد

    الیکشن 2018: ایم اے جناح روڈ پر پیپلزپارٹی کے جلسے کی درخواست مسترد

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ 20 جولائی کو ایم اے جناح روڈ پر جلسے کی درخواست دی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پی پی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے پروگرام کے لیے ڈپٹی کمشنر شرقی کو درخواست دی گئی تھی جو مسترد ہوگئی اب بلاول بھٹو 20 جولائی کو کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے گزری یونٹ سے تعلق رکھنے والے تمام کارکنان آج پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں، کراچی میں پیپلزپارٹی کی پوزیشن بہت مضبوط ہے اور ہم ماضی کے مقابلے میں بہتر نتائج حاصل کریں گے۔

    مزید پڑھیں: خان صاحب کی غلط فہمی ہے سازش کرکے وزیراعظم بنیں گے،بلاول بھٹو

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ کم ووٹ والے حلقوں سے بھی اب اچھے نتائج   آئیں گے، پیپلزپارٹی کراچی کے عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرے گی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں انتخابی تاریخ جیسے جیسے قریب آرہی ہے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم تیز ہورہی ہے، الیکشن لڑنے والی تمام ہی جماعتیں اپنی کامیابی کا دعویٰ کررہی ہیں۔

    خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی کے حلقے این اے 246 سے تیر کے نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں، یکم جولائی کو لیاری آمد کے موقع پر ووٹرز نے اُن کے قافلے پر پتھراؤ بھی کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن  انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا

    الیکشن کمیشن انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا، نادرا نے سسٹم منسلک کرنے کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن نتائج کے ترسیلی نظام کو نادرا سے منسلک کرنے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ، الیکشن کمیشن عام انتخابات 2018 کے نتائج کی ترسیل کیلئے نادرا کا جدید نظام کرے گا۔

    الیکشن کمیشن حکام کے مطابق اس سلسلے میں نادرا ٹیمیں ملک بھر کے اضلاع میں پہنچ گئی، نادرا ٹیمیں ریٹرننگ افسران سے ملاقاتیں کریں گی اور اٹھارہ سے اکیس جولائی تک ٹیمیں نظام کومنسلک کریں گی جبکہ پریذائیڈنگ افسران کوطلب کرکے نظام منسلک کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ اینڈرائیڈ فون نہ ہونے پراسسٹنٹ پی او کا موبائل منسلک کیا جائے گا، نادرا تمام ریکارڈ اکیس جولائی کے بعد الیکشن کمیشن کو مہیاکرے گا۔

    الیکشن کمیشن نادرا سے منسلک موبائل سے ہی نتائج وصول کرے گی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم کے امیدوارنے جماعت اسلامی کے امیدوارکی اقتدا میں نمازادا کرکے مثال قائم کردی

    ایم کیو ایم کے امیدوارنے جماعت اسلامی کے امیدوارکی اقتدا میں نمازادا کرکے مثال قائم کردی

    کراچی : ملک کے دیگر شہروں کی طرح شہرِ قائد میں بھی انتخابی مہم زور و شور سےجاری ہے ، ایسے ماحول میں ایک جماعت کے امید وار نے دوسری جماعت کے امیدوار کی اقتدا میں نمازادا کرکے مثال قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے حلقہ این اے 243 میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور انتخابی امیدوار سید علی رضا عابدی نے جماعت اسلامی کے امیدوار ڈاکٹر اسامہ رضی کی اقتدا میں نماز ادا کی۔

    الیکشن 2018

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گلشن اقبال کے علاقے میں ایک ہی مقام ہر دونوں جماعتوں کے امید وار آمنے سامنے اپنے حامیوں کے ہمرا ہ انتخابی مہم میں مصروف تھے کہ مغرب کی نماز کا وقت ہوگیا۔

    نماز سے قبل دونوں جماعتوں کے امیدوارایک دوسرے کے خلاف انتخابی مہم چلا رہے تھے ، تاہم جیسے ہی نماز کا وقت ہوا اور جماعت اسلامی کے کارکنا ن نے نماز کے لیے صفیں درست کی تو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سید علی رضا عابدی بھی اپنے ساتھیوں سمیت اس جماعت میں شریک ہوگئے۔

    کراچی کے انتخابی حلقے

    یاد رہے کہ یہ دونوں جماعتیں شہرِ قائد میں ایک دوسرے کی روایتی حریف سمجھیں جاتی ہیں اور ہمیشہ سے ان کے درمیان اختلاف کی شدید ترین فضا رہی ہے ، تاہم حالیہ اقدام کو کراچی کی سیاست میں تازہ ہوا کا جھونکا قراد یا جاسکتا ہے۔

    الیکشن 2018

    کراچی کا انتخابی حلقہ این اے 243 بہادرآباد، شرف آباد، لیاقت نیشنل اسپتال، آغا خان اسپتال، فیضان مدینہ، ایکسپو سینٹر، حسن اسکوائر، پاناما سینٹر، بیت المکرم مسجد، شانتی نگر، مجاہد کالونی، الہ دین پارک، گلشن اقبال تمام بلاکس، میٹروول تھری کراچی یونی ورسٹی اور گلستان جوہر پر مشتمل ہے۔

    اسی حلقے سے تحریکِ انصاف کےر ہنما عمران خان بھی میدان میں ہیں جبکہ معروف سماجی کارکن جبران ناصر بھی اسی حلقے سے بطور آزاد امیدوارانتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نارووال پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی

    نارووال پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی

    نارووال : پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی، خواجہ سراوں کا کہنا تھا کہ ہماری ڈیوٹی لگائی گئی تو ذمہ داری سے ڈیوٹی دے گے۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال میں الیکشن ڈے پر ڈیوٹی کے لئے خواتین پولیس اہلکار کم پر گئیں ، پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی، خواجہ سرا ڈیوٹی دینے کے لئے پر جوش ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق خواجہ سراؤں کی الیکشن ڈے ڈیوٹی کے لئے مشاورت ہو رہی ہے، مختلف تھانوں میں پولیس کی طرف سے خواجہ سراؤں کے انٹرویو کئے گئے۔

    خواجہ سراوں کا کہنا تھا کہ آخر ہم بھی الیکشن کے لئے کام آگئے، ہماری ڈیوٹی لگائی گئی تو ذمہ داری سے ڈیوٹی دے گے۔

    ڈسٹرکٹ نارووال میں رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کی تعداد 95 ہے جبکہ پولیس کے پاس ڈسٹرکٹ نارووال میں صرف 23 خواتین پولیس اہلکار ہیں ، پولنگ ڈے پر پولیس کی طرف سے 117 خواتین پولیس اہلکار کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعتوں سے زیادہ اہمیت ہوگی، فاروق ستار

    ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعتوں سے زیادہ اہمیت ہوگی، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعتوں سے زیادہ اہمیت ہوگی، اس دن دل والے دلہنیا لے جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے پی آئی بی کالونی میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا سر اٹھا کر چلنا ہے یا سر جھکا کر، عزت سے جینا ہے یا ذلت کے ساتھ؟ یہ فیصلہ25جولائی کے دن آپ کو کرنا ہے۔

    ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعت سے زیادہ اہمیت ہوگی، کل بھی سب کچھ ایم کیو ایم کا تھا آج بھی ایم کیو ایم کا ہے، مخالفین کے اندازوں کا خاتمہ ہماری ریلیوں نے کردیا ہے،25جولائی کو دل والے دلہنیا لے جائیں گے۔

    فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو حکومت ملی تو کراچی کو خود مختار بنائیں گے اورعوام کو روزگار ملےگا، کراچی کی ترقی کیلئے شہر کو صوبے سے کم ازکم 50ارب روپے ملنے چاہئیں، سینٹرل جیل میں لگے جیمرز کی وجہ سے اطراف کی آبادیوں کے مکینوں کو موبائل فون استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    مردم شماری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سب کہتے ہیں کہ کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ ہے، لگتا ہے مردم شماری میں صرف مردوں کو ہی گنا گیا ہے، ایم کیوایم پاکستان کا مطالبہ ہے کہ مردم شماری دوبارہ کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔