Category: پاکستان الیکشن 2018

پاکستان میں الیکشن 2018 کا طبل بج چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت پہلی بار کامیابی سے 10 سال کا عرصہ تسلسل کے ساتھ گزار چکی ہے ۔ اس عرصے میں دو جمہوری حکومتوں نے اپنا دورِ اقتدار مکمل کیا۔ جمہوریت کے اس دوام سے عوام کی امیدیں بے پناہ بڑھ چکی ہیں ۔ اس سال ہونے والے انتخابات کو ایسا الیکشن قرار دیا جارہاہے جس کا پاکستان کے عوام کو شدت سے انتظار تھا۔

4جون 2018انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ تھی

11جون2018نامزد امیدواروں کی فہرست شائع کرنے کا دن تھا،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد کی فہرست جاری کردی۔

19جون2018امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری دن تھا،ریٹرننگ افسران نے ایف آئی اے، نیب ، اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور ایف بی آر کی مدد سے امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کی۔

22جون2018ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی قبول کرنے یا مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کا آخری دن تھا،وہ تمام امید وار جن کی اہلیت پر الیکشن کمیشن نے سال اٹھائے تھے، انہوں نے ای سی پی کی جانب سے تشکیل کردہ اپیلٹ ٹریبیونل میں اپیل دائر کی ۔ اپیلٹ ٹریبیونل، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا۔

27جون2018امیدواروں کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیلوں پر فیصلے کا آخری دن تھا۔اپیلٹ ٹریبیونل نے دائر کردہ درخواستوں کی اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے رد کیے جانے والے امید واروں کی اپیل پر اپنا حتمی فیصلہ سنایا۔

28جون2018 کو الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے جاری کردہ فیصلوں کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی ترمیم شدہ حتمی امیدواروں کی فہرست جاری کی۔

29جون2018کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا،وہ امید وار جو اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لینا چاہتے تھے انہوں نے اس کا نوٹس ریٹرننگ افسران کو دیا۔

30جون2018 کوالیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امید واروں کو انتخابی نشان جاری کردیے۔

25جولائی2018 کو ملک بھر میں 18 سال سے زائد عمر کے شہری اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنی پسند کے امیدوار کے حق میں ووٹ کاسٹ کریں گے ، ان کا یہ ووٹ آئندہ پانچ سال کے لیے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔

  • الیکشن 2018 ، پاکستان کا سب سے امیر ترین  امیدوار

    الیکشن 2018 ، پاکستان کا سب سے امیر ترین امیدوار

    اسلام آباد : الیکشن 2018 میں دولت مند امیدواروں میں آزاد امیدوار سب کو پیچھے چھوڑ گیا، پاکستان کا سب سے امیر  امیدوار مظفر گڑھ کا محمد حسین نکلا ، ان کے اثاثوں کی مالیت چار کھرب، تین ارب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 میں پاکستان کا اب تک سب سے امیر امیدوار سامنے آگیا، امید وار کا تعلق مظفر گڑھ سے ہے، اور ان کا نام میاں محمد حسین ہے۔

    حلف نامے کے مطابق میاں محمد حسین کےاثاثوں کی مالیت چار کھرب، تین ارب سے زائد ہے۔

    میاں حسین قومی اسمبلی کے این اے 182 سے آزاد امیدوار ہیں جبکہ جمشید دستی اور  حناربانی کھر  ان کے مدمقابل ہیں۔

    دوسری جانب قومی وطن پارٹی کے چیئر مین آفتاب شیر پاؤ بھی کروڑ پتی ہیں، ان کے اثاثوں کی کل مالیت نو کروڑ انتالیس لاکھ چار ہزار سے زائد ہے، وہ پینتیس لاکھ کی لینڈکروزر کے مالک بھی ہیں ۔

    دستاویزات کے مطابق اسلام آباد میں تیرانوے لاکھ کا بنگلہ اور تیس ہزار روپے کے طلائی زیوارات بھی ان کی ملکیت ہیں۔

    آفتاب شیر پاؤ کی اہلیہ کے اثاثے شوہر سے بھی زیادہ ہیں، بیگم شیر پاؤ کے اثاثہ جات کی مالیت 9 کروڑ 72 لاکھ سے زائد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018: الیکشن کمیشن کا تمام امیدواروں کوسیکیورٹی دینے کا فیصلہ

    انتخابات 2018: الیکشن کمیشن کا تمام امیدواروں کوسیکیورٹی دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں اور سیاسی قائدین کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے مراسلہ جاری کیا ہے جس میں احکامات دیے گئے ہیں کہ امیدواروں کے علاوہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو بھی سیکیورٹی دی جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پرجلد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دیں

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی مانیٹرنگ کے لیے مجموعی طور پر 592 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی الگ الگ مانیٹرنگ ٹیمیں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو الیکشن والے دن ہر پولنگ بوتھ پر فوج تعینات ہوگی جو کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار رہے گی اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018 : کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیل کا آج آخری روز

    الیکشن 2018 : کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیل کا آج آخری روز

    اسلام آباد : ریٹرننگ افسروں کی طرف سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے کاغذ ات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کا آج آخری دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کی آج آخری تاریخ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپیلوں کی سماعت کیلئے اکیس ٹربیونل قائم کئے ہیں،جس کے تحت خیبرپختونخوا ہ میں چھ، پنجاب میں آٹھ ،سندھ میں چار، بلوچستان میں دو اور اسلام آباد میں ایک ٹر بیونل قائم ہے۔

    ایپلٹ ٹربیونل اس ماہ کی ستائس تاریخ تک اپیلوں کا فیصلہ کریں گے جس کے بعد اگلے روز امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست شائع کی جائے گی۔

    سندھ ہائیکورٹ /اپیلٹ ٹریبونل اپیلٹ ٹریبونل میں اب تک 80 سے زئد اپیلیں دائر ہو چکی ہیں، جسٹس کے کے آغا اور جسٹس یوسف سید اپیلوں پر سماعت کریں گے۔

    دوران سماعت الیکشن کمیشن کے لا افسر جواب داخل کرینگے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں874جنرل نشستوں کیلئے 20099 میں سے 18203 کاغذات نامزدگی منظور اور 1896 مسترد ہوئے، وفاقی دارالحکومت کی 3 جنرل نشستوں کیلئے 129 میں سے 84 کاغذات نامزدگی منظور اور 45 مسترد کئے گئے۔

    پنجاب کی قومی اسمبلی کیلئے 2550 میں سے 2342 کاغذات نامزدگی منظور اور 208 مسترد جبکہ پنجاب کی ہی 297 صوبائی نشستوں کیلئے 6741 میں سے 6173 کاغذات نامزدگی منظور اور 568 مسترد ہوئے۔

    کے پی کی قومی اسمبلی کیلئے 726 میں سے 690 کاغذات نامزدگی منظور، 36 مسترد ہوئے جبکہ 124 صوبائی نشستوں کیلئے 2062 میں سے 1919 کاغذات نامزدگی منظور، 143 مسترد کئے گئے۔

    سندھ کی قومی اسمبلی کیلئے1285 میں سے 1142 کاغذات نامزدگی منظور اور 143 مسترد جبکہ 143صوبائی نشستوں کیلئے 3626 میں سے 3246 کاغذات نامزدگی منظور اور 380 مسترد ہوئے۔

    بلوچستان کی قومی اسمبلی کیلئے 435 میں سے 380 کاغذات نامزدگی منظور اور 55 مسترد ہوئے جبکہ 51 صوبائی نشستوں کیلئے 1447 میں سے 1181 کاغذات نامزدگی منظور اور 266مسترد کیے گئے۔

    فاٹاکی قومی اسمبلی کی 12 نشستوں کیلئے 1098 میں سے کاغذات نامزدگی 1046 منظور ،52 مسترد ہوئے۔

    قومی اسمبلی کی جنرل 272 نشستوں کیلئے 6223 میں سے 5684 کاغذات نامزدگی منظور، 539 مسترد جبکہ 602 صوبائی نشستوں کیلئے 13876 میں سے 12519 کاغذات نامزدگی منظور اور 1357 مسترد کئے گئے۔

    دوسری جانب اپیلیں دائر کرنے کے آخری روز سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، عائشہ گلالئی اور مہتاب عباسی نے این اے 53 اسلام آباد سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے آر او کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔

    عمران خان کے کاغذات کی منظوری کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کر دیا گیا، عمران خان کے کاغذات پرجسٹس اینڈ ڈیموکریٹ پارٹی نے اعتراض لگادیا عمران خان کراچی کے حلقے این اے 243 سے الیکشن میں حصہ لے رہےہیں۔

    فاروق ستار بھی کاغذات کی بحالی کے لئے ٹریبونل سے رجوع کریں گے جبکہ خواجہ اظہار نےکاغذات کی بحالی کے لئے ٹریبونل سے رجوع کیا ہوا ہے عدالت نے الیکشن کمیشن کو 23 جون تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    پی پی کے قادرپٹیل، امجد اللہ ودیگر نے کاغذات کی بحالی کے لئے رجوع کیا ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ/اپیلٹ ٹریبونل ن لیگ کی ڈاکٹر عالیہ آفتاب کی کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت میں الیکشن ٹریبونل نے الیکشن کمیشن سےا سٹیٹ بنک کا جاری لیٹر طلب کر لیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن کا امیدواروں کے نامزدگی فارمز اور حلف نامے عام کرنے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا امیدواروں کے نامزدگی فارمز اور حلف نامے عام کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کےتمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی اور جمع کرائےگئے بیان حلفی پبلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا کہ تمام تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے امیدواروں کے نامزدگی فارمز اور حلف نامے عام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے حلف ناموں اور نامزدگی فارمز کی اسکیننگ کا آغاز ہوگیا ہے، پہلے مرحلے میں الیکشن کمیشن نے تمام دستاویزات اسکین کرنے کےاحکامات جاری کیے ہیں، لاکھوں کی تعداد میں صفحات اسکین کیےجا رہے ہیں جبکہ اگلے مرحلے میں دستاویزات پبلک کیےجا سکتے ہیں ، تمام تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کردی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے اپنے ہاتھوں سے پر کیے گئے کاغذات نامزدگی اور ان کے بیان حلفی کے بارے میں عوام کو معلوم ہونا چاہیے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 2013 کے مقابلے 2018 میں امیدواروں کی تعداد کم ہے ، 2013 کے انتخابات میں 28 ہزار 302 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے تھے جب کہ 2018 میں 21 ہزار 482 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو حلف نامہ جمع کرانا لازمی قرار دیا تھا، جس کے بعد کئی امیدواروں نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔

      خیال رہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور ایپلٹ ٹریبیونل کے فیصلوں کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست 30جون کوجاری کی جائے گی جبکہ آئندہ عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو منعقد کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: کل سے آر اوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہوگا

    الیکشن 2018: کل سے آر اوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہوگا

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے تحت آج امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل ہوگیا، کل سے آر اوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کاغذاتِ نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب کل سے نیا مرحلہ شروع ہو رہا ہے جس کے تحت ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کی جاسکیں گی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ جانچ پڑتال کے مرحلے میں کئی بڑے سیاسی ناموں کے کاغذات مسترد اور منظور ہوئے ہیں، 21 ہزار 482 امیدواروں کو اسکروٹنی کے عمل سے گزارا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مجموعی امیدواروں میں نادہندہ اور دُہری شہریت کے حامل امیدوار 11 فی صد ہیں، یہ وہ تناسب ہے جن کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدوار کل سے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کرسکیں گے جس کے لیے ملک بھر میں مختلف اپیلٹ ٹریبونلز قائم کر دیے گئے ہیں۔

    آر اوز کے فیصلوں کو اپیلٹ ٹریبونلز میں چیلنج کرنے کا مرحلہ 22 جون تک جاری رہے گا، جس کے بعد یہ ٹریبونلز 27 جون تک فیصلوں کے خلاف درخواستوں کو نمٹائیں گے۔

    الیکشن 2018: انیس ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے


    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ درخواستوں کو نمٹائے جانے کے بعد امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 28 جون کو شائع کردی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار 29 جون تک الیکشن سے دست بردار ہوسکتے ہیں کیوں کہ امیدواروں کو انتخابی نشان 30 جون کو الاٹ کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے اور ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق 2013ء کے مقابلے میں 2018ء کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 11 جون تک امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کیے تھے جس کے بعد ان کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا گیا۔

    انتخابی شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلے پراعتراضات کے لیے اپیلیں 22 جون تک دائر کی جاسکیں گی اور امیدواروں کی نظرثانی شہدہ فہرست 28 جون کو جاری کی جائے گی۔

    ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نادرا سے وضاحت طلب کرلی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نادرا کی جانب سے ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا کو خط لکھ کر نادرا سے وضاحت طلب کی ہے۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے بیان حلفی جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کارکن الیکشن کی تیاری کریں، 25 جولائی پیپلزپارٹی کی فتح کا دن ثابت ہوگا: آصف زرداری

    کارکن الیکشن کی تیاری کریں، 25 جولائی پیپلزپارٹی کی فتح کا دن ثابت ہوگا: آصف زرداری

    نواب شاہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی الیکشن 2018میں واضح اکثریت سے کامیاب ہوگی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کامورو اور سکرنڈ کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کی طاقت ہے.

    آصف زرادری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور عوام کا رشتہ اٹوٹ ہے. پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے پارٹی اثاثہ ہیں، پیپلزپارٹی الیکشن 2018 میں واضح اکثریت سے کامیاب ہوگی.

    انھوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیربھٹو کا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو کارکنوں کا خیال رکھتی ہے.

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کارکن الیکشن کی بھرپور تیاریاں کریں، 25جولائی پیپلز پارٹی کی فتح کا دن ثابت ہوگا.

    سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی سندھ سمیت پورے پاکستان سے کامیابی حاصل کرے گی.

    قبل ازیں آصف علی زرداری سے پیر مظہر الحق نے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں میں ضلع دادو کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دادو میں انتخابات 2018 سے متعلق صلاح مشورے کئے گئے۔


    عام انتخابات میں پیپلزپارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی، آصف زرداری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن کی آر اوز کو عید پر بھی کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری رکھنے کی ہدایت

    الیکشن کمیشن کی آر اوز کو عید پر بھی کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری رکھنے کی ہدایت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کو ہدایات دیں ہیں کہ وہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال عید پر بھی جاری رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں انتخابات دو ہزار اٹھارہ کے لئے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے ،  الیکشن کمیشن نے ریٹرنگ افسران کو عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال عید پر بھی جاری رکھنے کی ہدایات جاری کردی ہے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا تھا ، جس کے بعد ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ عام انتخابات فوج کی نگرانی میں ہوں گے،پولنگ اسٹیشن کےاندر اور باہر فوجی جوان تعینات ہوں گے، حساس پولنگ اسٹیشنز پر خفیہ کیمرے لگائے جائیں گے جبکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی بھی فوج کی سیکیورٹی میں ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کرانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل 19 جون تک جاری رہے گا، امیدواروں کو جانچ پڑتال کے عمل کے دوران پارٹی ٹکٹس جمع کرانا لازم ہوتے ہیں۔

      خیال رہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور ایپلٹ ٹریبیونل کے فیصلوں کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست 30جون کوجاری کی جائے گی جبکہ آئندہ عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو منعقد کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے: ذرائع

    الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے: ذرائع

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ افسران نے الیکشن سیکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں الیکشن کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں گے جبکہ رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق کوئیک رسپانس فورس کے لیے بھی فوج سے رابطے کیےجارہے ہیں۔ اجلاس میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج اور رینجرز کی تعیناتی کی تجویز پیش کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات ہوں گے۔ صوبائی حکومتوں نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے جبکہ صوبوں سے حساس پولنگ اسٹیشنز کی حتمی فہرست بھی طلب کرلی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق پرنٹنگ پریس اور بیلٹ پیپرزکی چھپائی کی نگرانی فوج کرے گی۔ بیلٹ پیپرز کی ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں پولنگ اسٹیشنز، عملے، سیاسی رہنماؤں اور عوامی اجتماعات کا سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا۔ حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمروں کی نتصیب یقینی بنانے کا فیصلہ جبکہ مانیٹرنگ ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے بھی انتظامات کی منصوبہ بندی کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: پی ٹی آئی نے کمر کس لی، عمران خان روزانہ دو جلسوں سے خطاب کریں گے

    الیکشن 2018: پی ٹی آئی نے کمر کس لی، عمران خان روزانہ دو جلسوں سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: انتخابات قریب آتے ہی تحریک انصاف متحرک ہوگئی، جلسوں کا شیڈول ترتیب دینے کا فیصلہ کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے جلسوں کا ابتدائی شیڈول ترتیب دے دیا ہے، عمران خان روزانہ دو جلسے کریں گے، تاریخ مقامی قیادت سے مشاورت کے بعد طے کی جائے گا.

    پارٹی ذرایع کے مطابق جلسوں کے لئے ہیلی کاپٹر اورجہاز دونوں اسٹینڈ بائی رہا کریں گے، موسم کی خرابی میں ہیلی کاپٹر کے بجائے جہاز استعمال ہوگا.

    عمران خان کے جلسوں کے شیڈول کی منظوری عید کے بعد دی جائے گی، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ، گوجرانوالا اور شیخوپورہ میں جلسہ ہوگا.

    ساتھ ہی راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، ملکوال، سوگودھا میں بھی جلسے معنقد ہوں گے، عمران خان بھکر اور میانوالی میں بھی بڑے جلسے کیے جائیں گے.

    شیڈول کے مطابق پی ٹی آئی پشاور، بنوں، مردان، سوات، ایبٹ آباد، نوشہرہ کوئٹہ، روجھان اور ڈیرہ مراد جمالی میں جلسے کرے گی.

    کراچی،حیدرآباد اور بدین میں بھی پی ٹی آئی میدان سجائے گی. تحریک انصاف کے انتخابی جلسوں کے شیڈول میں فاٹا کے جلسے بھی شامل ہیں۔

    پی ٹی آئی کاآخری انتخابی پنڈال اسلام آباد یا کراچی میں سے کسی ایک شہرمیں سجے گا.


    اب تحریک انصاف کو کسی اسکینڈل سے نقصان نہیں پہنچے گا: عمران خان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔