Category: پاکستان الیکشن 2018

پاکستان میں الیکشن 2018 کا طبل بج چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت پہلی بار کامیابی سے 10 سال کا عرصہ تسلسل کے ساتھ گزار چکی ہے ۔ اس عرصے میں دو جمہوری حکومتوں نے اپنا دورِ اقتدار مکمل کیا۔ جمہوریت کے اس دوام سے عوام کی امیدیں بے پناہ بڑھ چکی ہیں ۔ اس سال ہونے والے انتخابات کو ایسا الیکشن قرار دیا جارہاہے جس کا پاکستان کے عوام کو شدت سے انتظار تھا۔

4جون 2018انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ تھی

11جون2018نامزد امیدواروں کی فہرست شائع کرنے کا دن تھا،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد کی فہرست جاری کردی۔

19جون2018امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری دن تھا،ریٹرننگ افسران نے ایف آئی اے، نیب ، اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور ایف بی آر کی مدد سے امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کی۔

22جون2018ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی قبول کرنے یا مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کا آخری دن تھا،وہ تمام امید وار جن کی اہلیت پر الیکشن کمیشن نے سال اٹھائے تھے، انہوں نے ای سی پی کی جانب سے تشکیل کردہ اپیلٹ ٹریبیونل میں اپیل دائر کی ۔ اپیلٹ ٹریبیونل، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا۔

27جون2018امیدواروں کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیلوں پر فیصلے کا آخری دن تھا۔اپیلٹ ٹریبیونل نے دائر کردہ درخواستوں کی اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے رد کیے جانے والے امید واروں کی اپیل پر اپنا حتمی فیصلہ سنایا۔

28جون2018 کو الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے جاری کردہ فیصلوں کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی ترمیم شدہ حتمی امیدواروں کی فہرست جاری کی۔

29جون2018کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا،وہ امید وار جو اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لینا چاہتے تھے انہوں نے اس کا نوٹس ریٹرننگ افسران کو دیا۔

30جون2018 کوالیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امید واروں کو انتخابی نشان جاری کردیے۔

25جولائی2018 کو ملک بھر میں 18 سال سے زائد عمر کے شہری اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنی پسند کے امیدوار کے حق میں ووٹ کاسٹ کریں گے ، ان کا یہ ووٹ آئندہ پانچ سال کے لیے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔

  • انتخابات 2018: کاغذاتِ نامزدگی فارم میں علیحدہ خانہ نہ ہونے پر خواجہ سرا مایوس

    انتخابات 2018: کاغذاتِ نامزدگی فارم میں علیحدہ خانہ نہ ہونے پر خواجہ سرا مایوس

    پشاور: الیکشن 2018 کے کاغذات نامزدگی فارم میں علیحدہ خانہ نہ ہونے پر خواجہ سرا شدید مایوس ہوگئے اور انہوں نے شکایات کے انبار لگا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات 2018 کے کاغذات نامزدگی  وصول کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے علاوہ پہلی بار پشاور کے خواجہ سرا بھی فارم وصول کرنے کیلئے ریٹرننگ آفیسران کے پاس پہنچے۔

    خواجہ سرا الیکشن میں حصہ لے کراپنی براردی کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں مگر نامزدگی فارم میں خواجہ سراؤں کے لیے الگ خانہ نہ ہونے سے وہ شدید مایوس ہیں۔

    شی میل ایسوسی ایشن کی صدر فرزانہ صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 76 سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کی  خواہش مند تھیں مگر اب ان کی ساری امیدیں دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔

    خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ ’ہماری مشکلات اور مسائل کا حل صرف اسی صورت ممکن ہے کہ جب ہمارے نمائندے منتخب ہوکر حکومتی ایوانوں تک پہنچیں‘۔

    واضح رہے کہ سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے رواں برس فروری میں خوجہ سراؤں کے حقوق اور تحفظ کے قانون کی متفقہ طور پر منظوری دے دی تھی جس کے بعد وہ بھی الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کے اہل قرار پائے تھے۔

    قانون کی منظوری کے بعد خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے، سرکاری عہدہ رکھنے اور وراثت کا حق حاصل ہوا جبکہ اس قانون کی بھی منظوری دی گئی کہ اگر انہیں کوئی شخص بھیک مانگنے پر مجبور کرے گا تو اُسے قید اور جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    بعد ازاں فروری میں ہی خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے خواجہ سراؤں نے ووٹ کا حق مانگنے کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف رٹ درخواست دائر کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • الیکشن 2018: عامر لیاقت ایم کیو ایم کے امیدوار ہوں گے، کامران ٹیسوری

    الیکشن 2018: عامر لیاقت ایم کیو ایم کے امیدوار ہوں گے، کامران ٹیسوری

    کراچی: ایم کیو ایم پی آئی بی کے ڈپٹی کنوینئر کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت ایم کیو ایم میں واپس آئیں گے اور ممکنہ طور پر وہ 2018 کے انتخابات میں متحدہ کے امیدوار ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ایم کیو ایم کے حوالے سے اچھی خبر آسکتی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم میں لیڈر شپ کا مسئلہ ہو یا نہ ہو مگر ووٹر متحد ہے، 2018 کا الیکشن ہم ساتھ مل کر ہی لڑیں گے۔

    حیدرعباس رضوی کی وطن واپسی پر کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ ’آئندہ 24 گھنٹوں بہت اہم ہیں، مجھے لگتا ہے عامر لیاقت الیکشن میں ایم کیو ایم کے امیدوار ہوں گے‘۔

    مزید پڑھیں: عامرلیاقت حسین ٹکٹ نہ ملنے پرپی ٹی آئی سے ناراض

    ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینئر نے مزید کہا کہ عامر لیاقت کی پوزیشن ایسی ہے ماں کو چھوڑ کرجائے تو وہ واپس بھی آجاتاہے، اس لیے وہ جہاں بھی ہیں وہاں وہ سکون میں نہیں وہ ایک بار پھر جلد ایم کیو ایم کا حصہ ہوں گے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کو ٹکٹ دینے کے حوالے سے پارلیمانی اجلاس میں بات ہوئی، وہ جذباتی آدمی ہیں جو دل میں ہوتا ہے اسے زبان پر لے آتے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت پارٹی سے کہیں نہیں جارہے ہیں انہیں ہم جلدی منا بھی لیتے ہیں کیونکہ سیاست میں صبرو تحمل کے ساتھ معاملات کو دیکھتے ہوئے تنقید کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جرمنی : تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    جرمنی : تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    برلن : جرمنی کے صوبے باویریا کی حکومت نے پناہ گزینی کی درخواست مسترد ہونے والے تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل جرمنی سے بے دخل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے صوبے باویریا کے حکومتی اراکین نے غیر ملکی تارکین وطن کو خصوصی طیاروں سے ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی پناہ کے لیے دی گئی درخواست مسترد کردی گئی ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریاست باویریا کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے غیر قانونی مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ اس وقت میں کیا گیا ہے کہ جب چند ماہ بعد صوبائی الیکشن کا انعقاد ہونا ہے.

    واضح رہے کہ جرمنی کی وفاقی حکومت قدامت پسند جماعت کرسچن سوشل یونین کے پاس ہے۔ جس کی سربراہ جرمنی کی چانسلر انجیلا مریکل ہیں۔

    وزیر اعلیٰ مارکوس زونڈر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل ملک بدر کرنے کی منصوبہ کی گئی ہے، جس میں مہاجرین کو خصوصی طیاروں کے ذریعے ملک بدر کرنا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے کے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت تارکین وطن کی سہولت کے لیے سات بڑے رجسٹریشن سینٹر بھی قائم کیے جارہے ہیں، جب تک تارکین وطن کی پناہ گزینی کا فیصلہ نہیں آجاتا مہاجرین کو ان مراکز میں ہی قیام کرنا ہوگا۔

    مارکوس زونڈر کا کہنا تھا کہ جرمنی کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی اکثریت آسٹریا کی سرحد عبور کرکے جرمنی میں داخل ہوئی ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق سنہ 2015 سے ابتک باویریا میں ایک ملین سے زائد تارکین وطن پہنچ چکے ہیں۔

    خیال رہے باویریا کے گذشتہ الیکشن میں انجیلا مریکل کی قدامت پسند جماعت سی ایس یو کے حامیوں نے عوامیت پسند جماعت کو ووٹ دے کر کامیاب کیا تھا۔ سی ایس یو نے ناراض کارکنوں کو منانے کےلیے تارکین وطن کے متعلق سخت مؤقف اختیار کرلیا ہے۔

    سی ایس یو سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ باویریا بورسٹ زیہوفر نے بھی ملکی وزیر داخلہ بننے کے بعد ملکی سطح پر تارکین وطن کے متعلق سخت اقدامات کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • آئندہ الیکشن میں عمران خان نااہل ہوجائیں گے، حنیف عباسی کا دعویٰ

    آئندہ الیکشن میں عمران خان نااہل ہوجائیں گے، حنیف عباسی کا دعویٰ

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما حنیف عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ الیکشن میں عمران خان نااہل ہو جائیں گے، مجھے ریحام خان کی کتاب آنے کا کوئی علم نہیں تھا صرف پیشگوئی کی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا،  نون لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے اپنی بات سے یوٹرن لیتے ہوئے یہ مان لیا کہ کتاب تو الیکشن سے پہلے ہی آنی تھی اور اب نیا دعویٰ بھی کر دیا کہ الیکشن میں عمران خان نااہل ہو جائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ریحام خان کی کتاب آنے کاعلم نہیں تھا صرف پیشگوئی کی تھی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی آدمی ہیں، ریحام خان پر ظلم ہوا تھا، میں نے صرف پیش گوئی کی تھی کہ ریحام خان کتاب لکھ سکتی ہیں۔

    نون لیگ کے رہنماؤں کی ریحام خان کی کتاب کے بارے میں آگاہی کئی سوال اٹھاتی ہے کہ دال میں کچھ کالا نہیں پوری دال ہی کالی ہے۔

    اس سے قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کاہ تھا کہ 2018میں ریحام خان کی کتاب ضرور آئے گی اورعمران خان اس کتاب سے ڈریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یہ بات ذہن سے نکال دیں الیکشن تاخیرکا شکار ہوں گے، الیکشن وقت پر ہی ہوں گے، چیف جسٹس

    یہ بات ذہن سے نکال دیں الیکشن تاخیرکا شکار ہوں گے، الیکشن وقت پر ہی ہوں گے، چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں دوٹوک بتادیا الیکشن وقت پر ہی ہوں گے، الیکشن میں تاخیر کا خیال ذہن سے نکال دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ورکرزپارٹی سےمتعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے واضح اعلان کیا کہ آئندہ عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے، اگر کسی کے ذہن میں ایسا خیال ہے کہ الیکشن دو یا تین مہینے کی تاخیر سے ہوسکتے ہیں، تو ایسا خیال اپنے ذہن سے نکال دے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا نئے کاغذات نامزدگی کی وجہ سے امیدوارمعلومات اکٹھی ہی نہیں کرسکے، پرانے کاغذات نامزدگی بحال کئے جاتے ہیں تو انہیں بہانہ مل جائے گا کہ ہمارے پاس معلومات نہیں، اس لئے چاہتے ہیں انتخابات تاخیر کا شکار نہ ہوں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے یہ بھی واضح کیا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر بنایا ہے، اس ضابطہ اخلاق کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

    سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ انتخابی اصلاحات پر دو ہزار بارہ میں فیصلہ دے چکی ہے، جس میں الیکشن کمیشن کے اختیارات کا بھی تعین کر دیا گیا ہے۔

    اس موقع پر ڈی جی الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے بعد الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کا جائزہ لیا اور تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر نیا ضابطہ اخلاق بنایا، نیا ضابطہ اخلاق 2018 کے انتخابات کے لیے بنایا گیا ہے۔

    بعد ازاں مقدمے کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات 2018 کا انعقاد 25 جولائی کو کیا جائے گا، جس کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے شیڈول جاری کیا جاچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار‘ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس شروع

    کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار‘ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس شروع

    اسلام آباد : لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاغذات نامزدگی میں ترمیم کے معاملے پرچیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی زیرصدارت اجلاس جاری ہے جس میں میں الیکشن کمیشن کے چاروں ممبرزشریک ہیں۔

    اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی میں ترمیم کے فیصلے اور حلقہ بندیوں میں ترمیم کا جائزہ لیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پرآج کاغذات نامزدگی سے متعلق ضروری فیصلے کیے جائیں گے۔

    عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار دے کر الیکشن کمیشن کو نئے کاغذات نامزدگی تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کو کاغذات نامزدگی کے فارم اے اور بی میں تمام خامیاں دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمنٹ نے ترمیم کرکے قرضہ جات اور نادہندگی کے جو خانے نکالے ہیں وہ فارم میں موجود سمجھے جائیں گے۔

    لاہور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ نئے کاغذات نامزدگی میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تقاضے دوبارہ شامل کیے جائیں۔

    انتخابات وقت پر ہوں‌ گے، کسی ادارے نے نہیں‌ روکا، سیکریٹری الیکشن کمشین

    واضح رہے کہ دو روز قبل سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ کسی ادارے نے انتخابی شیڈول جاری کرنے سے نہیں روکا، آئندہ عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہی منعقد کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات وقت پر ہوں‌ گے، کسی ادارے نے نہیں‌ روکا، سیکریٹری الیکشن کمشین

    انتخابات وقت پر ہوں‌ گے، کسی ادارے نے نہیں‌ روکا، سیکریٹری الیکشن کمشین

    اسلام آباد: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ کسی ادارے نے انتخابی شیڈول جاری کرنے سے نہیں روکا، آئندہ عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہی منعقد کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ پورے ملک کے لیے انتخابی شیڈول جاری کردیا، ای سی پی نے انتخابی تاریخ کا اعلان آئین کے تحت کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات 25جولائی 2018کو ہی ہوں گے، یکم جون کوریٹرننگ افسران کو پبلک نوٹس جاری کیے جائیں گے،  اور 25 جولائی سے پہلے تمام معاملات مکمل ہوجائیں گے۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھاکہ جون سے 6جون  تک امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کراسکیں گے جبکہ7جون کو  امیدواروں کی فہرست جاری کی جائےگی اور 14جون  تک امیدواروں کی اسکروٹنی کی جائےگی۔

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ امیدوار آر او کے فیصلوں کے خلاف 19جون کواپیلیں دائرکرسکیں گے، الیکشن ٹریبونلز ریٹرننگ فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت  26جون تک نمٹائیں گے جبکہ امیدواروں کی حتمی فہرست 27جون کوجاری کی جائےگی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرکاکاغذفرانس اوربرطانیہ سے منگوایا ہے جو آدھا کراچی اور آدھا اسلام آبادمیں آئے گا، انتخابات کے لیے فوج کی تعیناتی سےمتعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں: خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ نگراں حکومتیں آنےکے بعد ان سےمشاورت ہوگی، بیلٹ پیپرفوج کی نگرانی میں چھاپےجائیں گے اور انتخابات کے لیے میڈیا کو بھی ضابطہ اخلاق جاری کیاجائےگا۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کے لیے 25 جولائی کا اعلان کیا گیا ہے مگر گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں حکومت نے ایک قرار داد پاس کی جس میں الیکشن کو ایک ماہ کے لیے مؤخر  کرنے تجویز دی تھی۔

    علاوہ ازیں حلقہ بندیوں کے حوالے سے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ سمیت مختلف عدالتوں میں درخواستیں زیر سماعت ہیں اور کچھ حلقہ بندیوں کو متنازع قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 2018  کے عام انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیوں کا اعلان

    2018 کے عام انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیوں کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان میں 2018 کے عام انتخابات کے لیے قومی اسمبلی کی نشستوں کی نئی حلقہ بندی کا اعلان کردیا گیا، ملک بھر کی نشستوں میں معمولی رد و بدل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پچیس جولائی کو ملک میں مجموعی طور پر 874 نشستوں پر الیکشن ہوں گے، قومی اسمبلی کی 272 نشستوں پر نمائندوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

    اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی نشستوں میں ایک نشست کا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد اب نشتیں تین ہوگئی ہیں، پنجاب کی 297، سندھ کی 130، خیبر پختونخوا کی 124، بلوچستان کی 51 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔

    نئی حلقہ بندیوں کے تحت بلوچستان کی قومی اسمبلی میں 2 حلقوں کا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد بلوچستان سے قومی اسمبلی کے 16 نمائندوں کا انتخاب عمل میں آئے گا۔

    قومی اسمبلی کی حلقہ بندیوں کے مطابق پہلا حلقہ اب پشاور نہیں بلکہ این اے 1 چترال ہوگا، جب کہ قومی اسمبلی میں پنجاب کے حلقے راولپنڈی کی بجائے اٹک سے شروع ہوں گے۔

    لاہور کے حلقے 123 سے این اے 136 تک ہوں گے جب کہ پنجاب کا آخری حلقہ این اے 195 راجن پور ہے، دوسری طرف پنجاب کی نشستیں 148 سے کم ہوکر 141 کردی گئی ہیں۔

    صوبہ سندھ میں حلقوں کا آغاز این اے 196 ڈسٹرکٹ جیک آباد سے ہوگا، جب کہ کراچی کے 21 حلقے این اے 236 ملیر سے این اے 256 سینٹرل 4 تک ہیں۔ خیال رہے کہ سندھ اور فاٹا کی قومی نشستوں میں کوئی ردو بدل نہیں ہوا۔

    عام انتخابات 25 جولائی کو ہوں‌ گے، صدر ممنون حسین نے منظوری دے دی


    نئی حلقہ بندیوں کے مطابق بلوچستان کے حلقوں کا آغاز این اے 257 قلعہ سیف اللہ سے ہوگا، جب کہ بلوچستان کا آخری حلقہ این اے 272 لسبیلہ گوادر ہوگا۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات 25 جولائی کو ہوں‌ گے، گزشتہ روز صدر ممنون حسین نے انتخابات کی حتمی تاریخ کی منظوری دے دی ہے، انتخابات میں 10 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018: کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ایف آئی اے کی نگرانی میں ہوگی

    انتخابات 2018: کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ایف آئی اے کی نگرانی میں ہوگی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آئندہ دو روز میں انتخابی شیڈول جاری کرے گا. شیڈول جاری ہونے کے چھ دن میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے.

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن دو روز میں شیڈول جاری کرے گا، کاغذات نامزدگی جمع ہونے کے بعد جانچ پڑتال اگلے آٹھ دن میں کی جائے گی.

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق اس بار کاغذات نامزدگی کی کڑی جانچ کا فیصلہ کیا گیا ہے، جانچ پڑتال میں پہلی بار ایف آئی اے کو شامل کیا گیا ہے.

    الیکشن کمیشن نے اسٹیٹ بینک، نیب، نادرا، ایف بی آر تک سائی حاصل کرلی ہے، ریٹرننگ افسران براہ راست کاغذات نامزدگی کی ان اداروں سے جانچ کرا سکیں گے.

    جانچ پڑتال کے بعد آئندہ سات دنوں میں اپیلیں نمٹائی جائیں گی، سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کی لئے 28 دن دیے گئے ہیں، اس سے قبل سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کے لئے 21 دن میسر تھے.

    اس بار عام انتخابات کے لئے 21 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپر چھاپے جائیں گے، ملک بھر میں مجموعی طورپر 874 جنرل نشستوں پر انتخابات ہوں گے.

    رواں برس قومی اسمبلی کی 272 جنرل نشستوں پرانتخابات ہوں گے، پنجاب میں 297 جنرل نشستوں، سندھ میں 130 جنرل نشستوں، خیبرپختونخواہ میں 124 اور بلوچستان میں 51 جنرل نشستوں پرانتخابات منعقد ہوں گے.


    عام انتخابات 25 جولائی کو ہوں‌ گے، صدر ممنون حسین نے منظوری دے دی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ

    الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ  عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات  آنے کا امکان ہے، حکومت نے فنڈزکی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات پر اخراجات کا ابتدائی تخمینہ لگالیا ، جس کے مطابق انتخابات میں 20ارب سے زائد لاگت آنے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سیکیورٹی پر ایک ارب،الیکشن ڈیوٹی کی مد میں 6سے7ارب کے اخراجات آئیں گے جبکہ ٹرانسپورٹیشن کی مد میں ایک ارب سے زائد اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    بیلٹ پیپرکی خریداری اورچھپائی پر ڈھائی ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے فنڈزکی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت پہلے بھی فنڈزدےچکی ہے، فنڈزکی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    گذشتہ روز  الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو سمری بھجوائی تھی۔


    مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن کی صدر کو عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی سمری ارسال


    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر کو3 تاریخیں تجویز کی ہیں، انتخابات کیلئے جولائی کے آخری ہفتے کی 3تاریخیں تجویز کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق تجویز کردہ تاریخیں 25 تا 27 جولائی 2018 کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عام انتخابات 2018 کے لئے الیکشن کمیشن یکم جون کو شیڈول جاری کرے گا جبکہ صدر مملکت ممنون حسین کی طرف سے سمری کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن عام انتخابات کی شیڈول کا باقاعدہ اعلان کرے گا۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔