Category: پاکستان الیکشن 2018

پاکستان میں الیکشن 2018 کا طبل بج چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت پہلی بار کامیابی سے 10 سال کا عرصہ تسلسل کے ساتھ گزار چکی ہے ۔ اس عرصے میں دو جمہوری حکومتوں نے اپنا دورِ اقتدار مکمل کیا۔ جمہوریت کے اس دوام سے عوام کی امیدیں بے پناہ بڑھ چکی ہیں ۔ اس سال ہونے والے انتخابات کو ایسا الیکشن قرار دیا جارہاہے جس کا پاکستان کے عوام کو شدت سے انتظار تھا۔

4جون 2018انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ تھی

11جون2018نامزد امیدواروں کی فہرست شائع کرنے کا دن تھا،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد کی فہرست جاری کردی۔

19جون2018امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری دن تھا،ریٹرننگ افسران نے ایف آئی اے، نیب ، اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور ایف بی آر کی مدد سے امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کی۔

22جون2018ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی قبول کرنے یا مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کا آخری دن تھا،وہ تمام امید وار جن کی اہلیت پر الیکشن کمیشن نے سال اٹھائے تھے، انہوں نے ای سی پی کی جانب سے تشکیل کردہ اپیلٹ ٹریبیونل میں اپیل دائر کی ۔ اپیلٹ ٹریبیونل، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا۔

27جون2018امیدواروں کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیلوں پر فیصلے کا آخری دن تھا۔اپیلٹ ٹریبیونل نے دائر کردہ درخواستوں کی اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے رد کیے جانے والے امید واروں کی اپیل پر اپنا حتمی فیصلہ سنایا۔

28جون2018 کو الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے جاری کردہ فیصلوں کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی ترمیم شدہ حتمی امیدواروں کی فہرست جاری کی۔

29جون2018کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا،وہ امید وار جو اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لینا چاہتے تھے انہوں نے اس کا نوٹس ریٹرننگ افسران کو دیا۔

30جون2018 کوالیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امید واروں کو انتخابی نشان جاری کردیے۔

25جولائی2018 کو ملک بھر میں 18 سال سے زائد عمر کے شہری اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنی پسند کے امیدوار کے حق میں ووٹ کاسٹ کریں گے ، ان کا یہ ووٹ آئندہ پانچ سال کے لیے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔

  • سعد رفیق کی درخواست،این اے 131 میں دوبارہ گنتی کا حکم ، عمران خان کل طلب

    سعد رفیق کی درخواست،این اے 131 میں دوبارہ گنتی کا حکم ، عمران خان کل طلب

    لاہور:  ریٹرننگ افسر نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر این اے 131میں دوبارہ گنتی کاحکم دیتے ہوئے عمران خان کو کل طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کی جانب سے دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرتے ہوئے این اے 131 پر دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا اور عمران خان کو کل طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے حلقہ این اے131 میں عمران خان کی کامیابی کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پریذائڈنگ افسر نے سینکڑوں ووٹ مسترد کئے، اس لیے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کیے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : این اے131 میں عمران خان کی فتح، سعدرفیق کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے درخواست


    یاد رہے انتخابات 2018 میں لاہور کے حلقے این اے131 میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے سخت مقابلے کے بعد مسلم لیگ ن کے خواجہ سعدرفیق کو شکست دی تھی۔

    انتخابی نتائج کے مطابق این اے 131 میں عمران خان نے 84 ہزار 313 ووٹ حاصل کئے جبکہ سعد رفیق 83 ہزار 633 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کی ایم کیو ایم کو حکومت سازی کےعمل میں مل بیٹھنے کی دعوت

    پی ٹی آئی کی ایم کیو ایم کو حکومت سازی کےعمل میں مل بیٹھنے کی دعوت

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیق سے رابطہ کیا اور حکومت سازی کےعمل میں مل بیٹھنے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے حکومت بنانے کے لیے سیاسی رابطے شروع کر دئیے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے عام انتخابات کے نتائج کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور حکومت سازی کے عمل میں مل بیٹھنے کی دعوت دے دی۔

    جس کے بعد ایم کیوایم نے پی ٹی آئی کو گرین سگنل دے دیا اورحکومت سازی کیلئے مل بیٹھ کر بات کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

    رابطے میں جہانگیر ترین اور خالد مقبول صدیقی نے ملاقات پر اتفاق کیا ، دونوں جماعتوں کے وفود کل تک ملاقات کریں گے، جس میں حکومت سازی کےعمل کے لئے با ضابطہ مذاکرات ہوں گے۔

    خیال رہے کہحکومت سازی کے لیے دونوں پارٹیوں کے درمیان یہ پہلا با ضابطہ رابطہ ہے۔ْ


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کا مرکز سمیت 3 صوبوں میں حکومت بنانے کا اعلان


    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے مرکز اور پنجاب سمیت تین صوبوں میں حکومت بنانے کا اعلان کردیا ہےجبکہ سندھ میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےدو سواکیاون حلقوں کے نتائج کااعلان کردیا ہے ، جس کے مطابق پی ٹی آئی 115 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی، ن لیگ 62 سیٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی 42 نشستوں کےساتھ تیسرے نمبرپر ہے۔

  • صوبوں اور قومی اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری

    صوبوں اور قومی اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے صوبوں اور قومی اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں کا کوٹہ طے کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی ساڑھے چار فیصدجنرل نشستوں پر ایک خاتون کو سیٹ ملےگی جبکہ ستائیس جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی سیٹ ملے گی۔

    پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں خواتین کی پچیس مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے، مسلم لیگ ن کو چودہ، پیپلزپارٹی کو خواتین کی نو مخصوص سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔

    https://youtu.be/8AxJhVMDHSw

    ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں چار اقلیتی نشستیں ملنے کا امکان ہے جبکہ پنجاب سے پانچ جنرل سیٹوں پر ایک مخصوص نشست ملے گی۔

    پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی کی سینتیس جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی سیٹ، سندھ میں ساڑھے چار جنرل نشستوں پر ایک خاتون کو مخصوص سیٹ ملے گی۔

    اسی طرح کے پی اسمبلی کی ساڑھے چار نشستوں پر ایک خاتون جبکہ تینتیس جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی سیٹ ملے گی۔

    بلوچستان اسمبلی کی سترہ جنرل نشستوں پر ایک اقلیت اور ساڑھے چارجنرل سیٹوں پر ایک مخصوص سیٹ ملےگی۔

    یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن ندیم قاسم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی آٹھ سوچالیس نشستوں پر انتخابات ہوئے، جن میں سے آٹھ سو بتیس کانتیجہ آگیا ہے۔

    جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کوقومی اسمبلی میں سب سے زیادہ 114 سیٹیں ملی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 25 تاریخ اور بدھ کا دن عمران خان کے لیے خوش قسمت

    25 تاریخ اور بدھ کا دن عمران خان کے لیے خوش قسمت

    دو روز قبل ملک بھر میں عام انتخابات منعقد ہوئے جس میں کروڑوں پاکستانیوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ انتخابات میں تحریک انصاف نے واضح برتری حاصل کرلی ہے۔

    یہ پہلی بار نہیں ہے جب بدھ کا دن اور 25 تاریخ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے لیے خوش قسمت ثابت ہوئی ہو۔

    یہ تاریخ اور دن عمران خان کی زندگی میں ہمیشہ کامیابی کی نوید بنا ہے۔

    سنہ 1992 میں جب پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں پہلی بار ورلڈ کپ جیتا تو وہ بھی مارچ کی 25 تاریخ تھی جبکہ دن بھی بدھ کا تھا۔

    اس بار بھی 25 تاریخ اور بدھ کے دن تحریک انصاف نے انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کی ہے جس کے بعد عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی 114 نشستیں ہیں: ایڈیشنل ڈائریکٹر الیکشن کمیشن

    قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی 114 نشستیں ہیں: ایڈیشنل ڈائریکٹر الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: ایڈیشنل ڈائریکٹر الیکشن کمیشن ندیم قاسم کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی 114 نشستیں ہیں۔ انتخابات میں ملک بھر میں 51.85 ٹرن آؤٹ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر الیکشن کمیشن ندیم قاسم نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی 114 نشستیں ہیں۔ انتخابات میں ملک بھر میں 51.85 ٹرن آؤٹ رہا۔

    انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں 45.87، پختونخواہ میں 45.12، پنجاب میں 55.05 اور سندھ میں 48.11 فیصد ٹرن آؤٹ رہا۔

    ندیم قاسم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو 832 حلقوں کے نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی 67 نشستیں اور ایم ایم اے کی 10 نشستیں ہیں۔

    ان کے مطابق پنجاب میں تحریک انصاف کی 123 نشستیں ہیں جبکہ 29 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن قومی اسمبلی کی 251 نشتوں کے حتمی نتائج جاری کرچکا ہے جس کے مطابق تحریک انصاف قومی اسمبلی میں 110 نشتوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 251، پنجاب کی 289، سندھ کی 118، خیبر پختونخواہ کی 95 اور بلوچستان کی 45 نشستوں کے حتمی نتائج کا بھی اعلان کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق قومی اسمبلی اور خیبر پختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف، پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن، سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی جبکہ بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کو برتری حاصل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ووٹرز ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے زائد رہا: فافن

    ووٹرز ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے زائد رہا: فافن

    اسلام آباد: پاکستانی ادارے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے انتخابات 2018 سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ مجموعی طور پر 53 فیصد سے زائد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق فافن کی جاری کردہ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات 2018 پر امن تھے اور بڑے تنازعہ سے پاک رہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ نصف سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ انتخابی عمل میں بہتری نظر آئی۔

    فافن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی قواعد پر سختی سے عملدر آمد کروایا۔ الیکشن کمیشن کو با اختیار بنانے کے اچھے نتائج سامنے آئے۔ انتخابات کا دن مجموعی طور پر پرامن رہا۔

    فافن کی رپورٹ کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ مجموعی طور پر 53 فیصد سے زائد رہا۔ خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ ماضی کے مقابلے میں زیادہ رہا۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 59 فیصد، اسلام آباد میں 58.2 فیصد، سندھ میں 47.7 فیصد، خیبر پختونخواہ میں 43.6 فیصد جبکہ بلوچستان میں 39.6 فیصد ووٹرز ٹرن آؤٹ رہا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018 نے کراچی کی سیاست کا نقشہ بدل ڈالا ، بلے نے سب کی چھٹی کردی

    انتخابات 2018 نے کراچی کی سیاست کا نقشہ بدل ڈالا ، بلے نے سب کی چھٹی کردی

    کراچی : شہر قائد میں تحریک انصاف کے بلے نے سب کی چھٹی کردی، نہ فاروق ستار کی پتنگ اڑ سکی نہ ہی مصطفٰی کمال کامیاب ہوسکے جبکہ  شہباز شریف کو  بھی کراچی والوں نے مسترد کردیا اور  بلاول بھٹو  اپنے گڑھ لیاری میں ہار گئے۔

    ور 14 سیٹیں لے کر کراچی کی سب سےبڑی جماعت بن گئی نہ فاروق ستار کی پتنگ اڑ سکی نہ ہی مصطفٰی کمال کامیاب ہوسکے جبکہ ن لیگ کے شہبازشریف کو بھی کراچی والوں نےمسترد کردیا اور بلاول بھٹو اپنے گڑھ لیاری میں ہارگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات 2018 نے کراچی کی سیاست کا نقشہ بدل دیا، کراچی کی قومی اسمبلی کی اکیس نشستوں کے غیرحتمی غیرسیاسی نتائج نے ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلزپارٹی کی بنیادوں کو ہلادیا۔

    کراچی میں تحریک انصاف نے سب سے زیادہ چودہ نشستیں حاصل کی بلکہ پیپلزپارٹی کا لیاری سے صفایا کردیا اور ایم کیو ایم کو عزیزآباد میں ہرا کر بڑا اپ سیٹ کردیا۔

    کراچی والوں نے جہاں عمران خان کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرایا وہیں پی ٹی آئی کے دیگر امیدواروں پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    این اے 243 سے عمران خان کو 94 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے جبکہ ایم کیوایم کے علی رضاعابدی صرف24 ہزار ووٹ لے سکے۔

    پی ٹی آئی کے امیدوارفیصل واوڈا نے این اے 249 سے مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کو شکست سے دو چار کیا تو عامر لیاقت حسین نے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو شکست دی۔

    حلقہ این اے 244 سے پی ٹی آئی رہنما کے علی زیدی نے ن لیگ کےمفتاح اسمعیل کوہرادیا جبکہ این اے 247 میں پی ٹی آئی رہنما عارف علوی نے ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار کو شکست دیدی۔

    ایم کیوایم کو کراچی سے قومی اسمبلی کی صرف چارسیٹیں ملیں پاک سرزمین پارٹی ایک بھی سیٹ حاصل نہ کرسکی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • این اے131 میں عمران خان کی  فتح، سعدرفیق کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے درخواست

    این اے131 میں عمران خان کی فتح، سعدرفیق کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے درخواست

    لاہور:مسلم لیگ ن کے ربنما سعدرفیق نے این اے131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے آر او کو درخواست دے دی، اس حلقے میں عمران خان نے خواجہ سعد رفیق کو شکست دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے حلقہ ااین اے131 میں عمران خان کی کامیابی کیخلاف درخواست دائر کی، سعد رفیق نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے ریٹرننگ افسر محمد اختر بھنگو کو درخواست جمع کروائی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پریذائڈنگ افسر نے سینکڑوں ووٹ مسترد کئے، اس لیے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کیے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔

    یاد رہے انتخابات 2018 میں لاہور کے حلقے این اے131 میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے سخت مقابلے کے بعد مسلم لیگ ن کے خواجہ سعدرفیق کو شکست دی۔

    انتخابی نتائج کے مطابق این اے 131 میں عمران خان نے 84 ہزار 313 ووٹ حاصل کئے جبکہ سعد رفیق 83 ہزار 633 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی 251 نشتوں کے نتائج جاری کردیے ہیں، جس کے مطابق تحریک انصاف قومی اسمبلی میں 110 نشتوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی270 نشستوں پرنتائج کا اعلان

    الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی270 نشستوں پرنتائج کا اعلان

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی 270 نشتوں کے نتائج جاری کردیے جس کے مطابق تحریک انصاف قومی اسمبلی میں 115 نشتوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی کے270، پنجاب کے 295، سندھ کے 129، خیبرپختونخواہ کے 97 اوربلوچستان کی 50 نشتوں کےحتمی نتائج کا اعلان کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق قومی اسمبلی اور خیبرپختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن، سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی جبکہ بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کو برتری حاصل ہے۔

    دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اب تک کے جاری کردہ نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کو 129 اور تحریک انصاف کو 123 جبکہ آزاد امیدواروں کو 28 نشتیں ملی ہیں۔

    عمران خان کا خطاب، متوقع پالیسیوں پر اظہار خیال

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ان کی حکومت میں احتساب خود ان سے شروع ہوگا۔

    عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاسی حلقوں کو جن حلقوں کے نتائج پراعتراض ہے، ان کو کھلوا دیں گے، جہاں دھاندلی کا کہا جا رہا ہے، وہاں تحقیقات کرانے کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: جنرل نشست سے مسلسل 5 بار جیتنے والی پہلی خاتون

    الیکشن 2018: جنرل نشست سے مسلسل 5 بار جیتنے والی پہلی خاتون

    کراچی: ملک بھر میں عام انتخابات 2018 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں نئے نئے ریکارڈز بھی بن رہے ہیں۔

    ایسا ہی ایک ریکارڈ سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہیدہ مرزا نے بھی بنا دیا ہے جو ایک ہی حلقے کی جنرل نشست سے مسلسل 5 بار الیکشن جیتنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    گزشتہ طویل عرصے سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی فہمیدہ مرزا اس بار گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے پلیٹ فارم سے اپنے آبائی حلقے این اے 230 بدین کی نشست پر کھڑی ہوئیں اور اس بار بھی فتحیاب ہوئیں۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی رسول بخش چانڈیو کو معمولی ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

    فہمیدہ مرزا نے سنہ 1997 سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

    سنہ 2008 کے انتخابات کے بعد وہ قومی اسمبلی کی 18 ویں اسپیکر بھی رہ چکی ہیں اور وہ اس عہدے پر منتخب ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔

    ان کے شوہر ذوالفقار مرزا بھی اہم حکومتی عہدوں پر فائز رہے جبکہ وہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست بھی سمجھے جاتے ہیں تاہم اختلافات کے باعث دونوں نے اس بار پیپلز پارٹی کے خلاف قائم اتحاد کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔