Category: سعودی عرب

سعودی عرب سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات۔ سعودی عرب اردو نیوز

سعودی عرب کی وزارت محنت کے مطابق، 2023 میں سعودی عرب میں 1.5 ملین سے زیادہ پاکستانیوں کو ورک ویزا جاری کیا گیا تھا۔

یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ وہ سعودی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں

سعودی عرب سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات۔ سعودی عرب اردو نیوز

  • سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر

    سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ان کی درخواست پر تیل کی پیداوار میں اضافہ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران اور وینزویلا کی صورت حال کے سبب عالمی منڈی میں تیل کی کمی ہو گئی تھی جس کے باعث انہوں نے سعودی فرمانرواں شاہ سلمان سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی۔


    سعودی حکومت کا تیل کی پیداوار میں‌ کمی کا اعلان


    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب تیل کی پیداوار میں تقریباً دو ملین بیرل اضافہ کرے گا، سعودی فرمانرواں شاہ سلمان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ موجودہ تیل کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ سعودی عرب کی جانب سے آیا دو ملین بیرل تیل کی پیداوار میں اضافہ ماہانہ ہوگا یا روزانہ کی بنیاد پر البتہ گذشتہ ہفتے اوپیک ممالک کے اجلاس میں بھی تیل کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔


    سعودی حکومت کا تیل مہنگا،رعایت ختم، نئے ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ


    دوسری جانب سعودی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور شاہ سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت سمیت ملکی معیشت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بیلو وہیل کے شکار سعودی نوجوان نے خودکشی کرلی

    بیلو وہیل کے شکار سعودی نوجوان نے خودکشی کرلی

    ریاض : بلیو وہیل نامی گیم کھیلنے والے سعودی عرب کے 12 سالہ نوجوان نے ٹاسک مکمل کرنے کے لیے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر ابہا میں جمعرات کے روز بیلو وہیل گیم کھیلنے والے ایک نوجوان نے خود کو پھانسی سے دے کر خودکشی کرلی۔

    سعودی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متاثرہ نوجوان کے قریبی رشت دار نے بتایا کہ ’میرا ماموں زاد بھائی بیلو وہیل نامی گیم کھیل رہا تھا، جس میں اسے خودکشی کرنے کا ٹاسک ملا اور اس نے گلے میں پھندا لگا کر خود کو پھانسی دے دی۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے فی الحال 12 سالہ لڑکے کی ہلاکت کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا نوجوان نے بیلو وہیل گیم کی وجہ سے خودکشی کی ہے یا کسی نے متاثرہ لڑکے کو پھانسی دے کر قتل کیا ہے۔

    خیال رہے کہ 50 روز پر مشتمل بیلو وہیل گیم اپنے کھیلنے والے صارفین کو مختلف نوعیت کے چیلنجز دیتا ہے، جبکہ آخری مرحلے میں گیم کھیلنے والے کو خودکشی کرنی ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیلو وہیل گیم اپنے صارفین کی ذاتی معلومات کے ساتھ ساتھ دیئے گئے چیلنجز مکمل کرنے کی تصاویر ثبوت کے طور پر مانگتا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ہلاک ہونے والے نوجوان کے قریبی عزیز عبداللہ بن فہید کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر اپنے رشتہ دار کی خودکشی کی خبر لگانے کے بعد شہریوں نے سعودی حکومت سے بیلو وہیل گیم کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے، اس گیم کے متاثرین برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آچکے ہیں۔

    جہاں لوگوں نے خودکشیاں کرنے کی کوشش کی، کچھ کامیاب ہوگئے، متعدد افراد نے اپنے جسموں کو تیز دھار آلات سے کاٹا اور دیگر طرح کے خطرناک چیلنجز پورا کرنے کے دوران خود کو نقصان پہنچایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے

    یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے

    صنعا: سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن میں جاری فوجی آپریشن کے بعد یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی مرکزی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے حوثی باغیوں کے انخلا کے لیے میگا آپریشن جاری ہے، جبکہ حوثی باغی اور یمنی حکومت دونوں فریقین مذاکرت کے لیے راضی ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس کا کہنا ہے کہ یمن کے ایران نواز حوثی باغی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت آئندہ چند ہفتوں میں مذاکرات کی میز پر ہوں گے۔


    الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر


    مارٹن گریفتھس نے امید ظاہر کی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایک ہفتے کے اندر اس حوالے سے دونوں برسرِپیکار پارٹیوں کے سامنے کوئی حل رکھے گی، یہ پیش رفت بندرگاہی شہر الحدیدہ پر قبضے کی لڑائی کے دوران سامنے آئی ہے۔

    دوسری جانب عرب اتحاد کی جانب سے مذاکرات سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں آیا جبکہ اتحاد کی جانب سے یہ امید کی جارہی ہے کہ وہ حوثی باغیوں سے مذاکرت سے قبل الحدیدہ بندرگاہ خالی کرانے کا مطالبہ کریں گے۔


    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی


    مذاکرات سے متعلق اس اہم فیصلے کے بعد اب یہ امید کی جارہی ہے کہ یمن میں جاری تین سالہ خانہ جنگی اب ختم ہوجائے گی، اس لڑائی میں اب تک دس افراد ہلاک جبکہ لاکھوں لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب، خواتین نے آن لائن ٹیکسی چلانا شروع کردی

    سعودی عرب، خواتین نے آن لائن ٹیکسی چلانا شروع کردی

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملنے کے بعد اب آن لائن سروس کی ٹیکسی کو خواتین ڈرائیورز نے چلانا شروع کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق امل فرحت کو پہلی خاتون کپتان ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، امل صحت عامہ میں کوالٹی ایشورینس کی ڈگری کی حامل ہیں اور صحت کے شعبے میں معیار کو برقرار رکھنے سے متعلق ایک مشاورتی کمپنی چلا رہی ہیں۔

    مصروفیت کے باوجود امل فرحت نے آن لائن ٹیکسی سروس میں کار چلانے کا ارادہ کیا ہے اور وہ یہ ثابت کرنا چاہتی ہیں کہ سعودی خواتین کسی بھی شعبے میں کام کی بخوبی صلاحیت رکھتی ہیں۔

    امل فرحت کے مطابق خواتین ان کے ساتھ سفر میں خود کو محفوظ سمجھتی ہیں کیونکہ انہیں مرد ڈرائیورز کے ساتھ سفر کی صورت میں جو مسائل درپیش ہوسکتے ہیں انہیں میں بخوبی سمجھتی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرینر نے بتایا تھا کہ ڈرائیورز کو ہراساں کیا جاسکتا ہے، مجھے اس ضمن میں کمپنی کی طرف سے بہت معاونت حاصل ہوئی ہے، اگر کوئی مسافر نامناسب حرکت کرتا ہے تو اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک پروٹوکول موجود ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد پہلا حادثہ

    دوسری خاتون البلوشی نے بطور ڈرائیور اپنا نام کا اندراج کرایا ہے، انہوں نے ایک مسافر خاتون کو اس کی جائے منزل پر پہنچایا تھا اور یوں اپنا پہلا سفر مکمل کیا۔

    البلوشی کے مطابق ان کی ٹیکسی کمپنی نے 20 سال سے زائد عمر اور کارآمد ڈرائیونگ لائسنس کی حامل سعودی خواتین سے درخواستیں طلب کی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اٹھارہ سالہ تلیدہ تمر سعودی عرب کی پہلی سپر ماڈل

    اٹھارہ سالہ تلیدہ تمر سعودی عرب کی پہلی سپر ماڈل

    ریاض : اٹھارہ سالہ ماڈل تلیدہ تمر پہلی بار پیرس فیشن ویک میں کیٹ واک کرکے سعودی عرب کی پہلی سپر ماڈل بن جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں دنیا کو حیران کردینے والی تبدیلیوں کا آغاز ہوگیا، پہلی بار ماڈلنگ کیلئے سعودی دوشیزہ پیرس فیشن ویک میں جلوہ گر ہوگی۔

    یہ پہلا موقع ہے کہ تلیدہ تمر پہلی بار بین الاقوامی جریدے ہارپرز بازار عربیہ کے کور پر نظر آئی۔

    تلیدہ اب تک کئی برینڈز کیلئے ماڈلنگ کرچکی ہیں لیکن بین الاقوامی سطح پر تلیدہ پہلی سعودی ماڈل کے طور پر کیٹ واک کریں گی، جس کے بعد انھیں سعودی عرب کی پہلی سپر ماڈل کا اعزاز حاصل ہوجائے گا۔

    خوبصورت ماڈل سعودی شہر جدہ سے تعلق رکھتی ہیں، ان کی ماں اطالوی اور باپ سعودی ہیں، تلیدہ کی والدہ کرسٹینا تمر بھی ماضی میں ماڈل رہ چکی ہیں جبکہ ان کے والد ایمان تمر، تمر گروپ نامی کاروباری ادارے کے چیئرمین ہیں۔


    مزید پڑھیں : میگزین کے سرورق پر سعودی شہزادی کی تصویر پر تنازع کھڑا ہوگیا


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں مشہور فیشن میگزین ’ووگ‘ کے سرورق پر سعودی شہزادی ہیفا بنت عبداللہ کی تصویر شائع ہونے پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا، تصویر میں شہزادی ہیفا بنت عبداللہ سفید لباس زیب تن کی ہوئی ہیں اور اونچی ہیل پہنے ہوئے ایک کنور ٹیبل گاڑی میں بیٹھی دکھائی دے رہی تھٰیں۔

    اد رہے کہ وژن 2025 کے تحت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے اقدامات کیے جارہے ہیں ،جس کے باعث دھیرے دھیرے ایک روشن خیال سعودی عرب کا تاثر اجاگر ہو رہا ہے۔

    سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت ملی جبکہ سعودی عرب کے سینما گھروں میں بھی فلموں کی نمائش کی گئی ۔

    سال 2016 کے وسط میں سعودی حکومت نے وژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جبکہ حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب: عدالتوں میں خواتین کے لیے 5 نئی ملازمتوں کا اعلان

    سعودی عرب: عدالتوں میں خواتین کے لیے 5 نئی ملازمتوں کا اعلان

    ریاض : سعودی عرب کے حکام نے خواتین کے لیے نئی ملازمتوں کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد خواتین عدالتوں کے انتظامی معاملات میں بھی خدمات انجام دیں سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ سلمان بن عبد العزیز کے حکم پر ملکی عدالتوں میں پانچ نئی ملازمتوں کا اعلان کیا ہے، جس پر صرف سعودی خواتین فرائض انجام دیں گی۔

    سعودی عرب کی وزارت انصاف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی خواتین عدالتی امور میں سماجی، شرعی اور قانونی محقیقن کے علاوہ انتظامی اور ڈیولپنگ کے معاملات میں بھی خدمات انجام دیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں وکلالت کے شعبے میں خواتین کو جاری کیے گئے لائسنس شرح اضافے کے بعد 240 فیصد ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں صرف 280 خواتین وکیل کی حثیثت سے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی وزارت انصاف کی جانب سے سعودی خواتین میں شعور اجاگر کرنے اور شرعی و قانونی حقوق کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔

    سعودی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ خواتین میں شعور اجاگر کرنے کے حوالے مختلف نوعیت کے پروگرام بھی ترتیب دیئے گئے تھے، جس کا آخری پروگرام شہزادی نورا یونیورسٹی میں منعقد کیا گیا تھا۔

    سعودی عرب کی سماجی خدمات انجام دینے والی تنظیم کی رکن نوف الحمد کا کہنا تھا کہ وزارت انصاف کی جانب سے خواتین کو قانونی آگاہی فراہم کرنے اور خواتین وکلا کی خدمات کے حوالے کیے جانے والے وعدوں کو باخوبی نبھایا ہے۔

    نوف الحمد کا کہنا تھا کہ سعودی وزارت انصاف کے خواتین سے متعلق انجام دیے جانے والے امور میں خواتین کے لیے عدالتوں میں علیحدہ ہال کی فراہمی اور فنگر پرنٹ کی سہولت مہیا کرنا نمایاں ہیں۔

    ایڈوکیٹ دالیا الدوسری کا عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا کے تمام ممالک کی ترقی میں خواتین کا کردار بہت واضح ہے، سعودی عرب میں خواتین وکلا کی تعداد میں پہلے کی نسبت اضافہ ہورہا ہے لہذا خواتین ملکی ترقی میں پہلے سے زیادہ کردار ادا کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارت انصاف کی جانب سے وکلالت کے شعبے میں خواتین کو بہترین تربیت فراہم کرنا ملک کے لیے خدمات انجام دینے کا ایک موقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر

    الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر

    صنعا: یمنی صدر منصور ہادی نے کہا ہے کہ یمن کی بندرگاہ الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے، ان کا اس علاقے سے انخلا جنگ بندی کے لیے اہم ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن سے ملاقات کے موقع پر کیا، سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن کے مرکزی بندرگاہ الحدیدہ کو حوثی باغیوں سے خالی کرانے کے لیے فوجی آپریشن جاری ہے، جس کے باعث سینکڑوں افراد کی زندگیاں بھی خطرے میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی حکومت سعودی اتحادی افواج کی کارروائیوں کی بھرپور حمایت میں ہے، یمنی صدر منصور ہادی نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے بندرگار سے غیر مشروط انخلا کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ بصورت دیگر وہ شدید فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔


    یمن: سعودی اتحادی افواج کا آپریشن، ایئرپورٹ کے داخلی راستے پر کنٹرول سنبھال لیا


    یمنی صدر اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی ملاقات الحدیدہ میں جاری فوجی آپریشن کے تناظر میں ہوئی، اقوام متحدہ متحدہ آپریشن کو روکنے کی حمایت جبکہ سعودی عرب حوثی باغیوں کو علاقے سے خالی کرانے کے حق میں ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔


    سعودی اتحادی افواج کی یمن میں کارروائی، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش


    دوسری جانب یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کے تاریخی شہر طائف میں انوکھے میلے کا آغاز

    سعودی عرب کے تاریخی شہر طائف میں انوکھے میلے کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب کے تاریخی شہر طائف میں عکاظ میلے کا آغاز ہوگیا ہے، 13 جولائی تک جاری رہنے والے میلے میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی نئی نسل اور دنیا بھر کو عرب کی قدیم تہذیب سے روشناس کروانے کے لیے گزشتہ بارہ سالوں سے تاریخی شہر طائف میں عکاظ میلے کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں عرب کے مختلف قبائل کے رہن سہن اور ان کی ثقافت کو متعارف کروایا جاتا ہے۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل اور محکمہ سیاحت و قومی ورثا کے سربراہ شہزادہ سلطان بن سلمان کو عکاظ میلے کے انعقاد پر مبارکباد دی اور میلے کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

    عکاظ میلے میں لوگوں کی بڑی تعداد قدیم لباس پہنے میلے میں شرکت کرتی ہے، میلے میں نیزہ بازی کے مقابلے بھی ہوتے ہیں اور سعودی روایتی رقص بھی پیش کیا جاتا ہے۔

    میلے میں خرید و فروخت تو ہوتی ہی ہے ساتھ ساتھ اسٹیج شو، ڈسکشن فورمز، منبر شعر و سخن، آرٹسٹ اسٹوڈیو یہاں آنے والوں کی توجہ اور بھی بڑھا دیتے ہیں، میلے میں شرکت کرنے والے لوگ خود کو پرانے دور میں محسوس کرتے ہیں، پرانے زمانے کے جنگی آلات توجہ کا خاص مرکز رہتے ہیں۔

     عکاظ کا تذکرہ قدیم عرب لٹریچر اور تاریخ میں بھی ملتا ہے، ظہور اسلام سے قبل بھی یہ بازار اپنے فن، تجارت شعر و سخن اور لوگوں کے میل ملاپ کا ایک بڑا مرکز تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دوران رپورٹنگ عبایا ہٹنے پر سعودی خاتون رپورٹر کے خلاف تحقیقات کا آغاز

    دوران رپورٹنگ عبایا ہٹنے پر سعودی خاتون رپورٹر کے خلاف تحقیقات کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب میں رپورٹنگ کے دوران ہوا چلنے سے عبایا ہٹنے پر سعودی خاتون رپورٹر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، خاتون رپورٹر شیری الرفائی نے الزامات کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ٹی وی چینل سے منسلک خاتون رپورٹر شیری الرفائی کا عبایا رپورٹنگ کے دوران ہوا چلنے کے باعث ہٹ گیا تو سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    سوشل میڈیا پر شدید عوامی ردعمل پر سعودی حکام نے خاتون رپورٹر کے لباس کو نامناسب قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب خاتون رپورٹر شیری الرفائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا، ان کا لباس ہر لحاظ سے قواعد و ضوابط کے مطابق تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت تو مل گئی تاہم سعودی قانون کے تحت خواتین چہرے اور ہاتھوں کے سوا پورے جسم کو ڈھانپنے کی پابند ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی عرب: باپ کو آگ لگا کر قتل کرنے والے بیٹے کا سرقلم

    سعودی عرب: باپ کو آگ لگا کر قتل کرنے والے بیٹے کا سرقلم

    ریاض: سعودی حکومت نے پیٹرول چھڑک کر باپ کو مارنے کا جرم ثابت ہونے پر بدھ کے روز بیٹے کو سزائے موت دیتے ہوئے اُس کا سر قلم کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہر بیشہ کے حکام نے باپ کو پیٹرول چھڑک کر نذر آتش کرنے والے مقامی شہری عبد اللہ بن مبارک البو عروق البیشی کا سرقلم کردیا۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ شہری نے اپنے والد کو اُس وقت آگ لگائی تھی جب وہ گھر میں سور رہے تھے، بیٹا کارروائی کے بعد فرار ہوگیا تھا جسے پولیس نے تلاش کر کے گرفتار کیا۔

    تفتیش کے دوران عبداللہ بن مبارک نے اپنے جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد اُس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور پھر اُس نے عدالت میں جج کے سامنے بھی اپنے کیے پر ندامت کا اظہار کیا۔ سعودی عرب کی عدالت نے ملکی قوانین کے تحت شہری کو سزائے موت سنائی جس کے بعد آج مقامی حکام نے قانون کے مطابق اُس کا سرقلم کیا۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: ماں بیٹے سے زیادتی اور قتل، چار پاکستانیوں کا سرقلم

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جولائی کے مہینے میں سعودی عدالت نے 6 پاکستانیوں پر انسانی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر سزا سنائی تھی علاوہ ازیں پانچ سعودی باشندوں کے بھی سر قلم کیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں سر قلم کیے گئے افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے جن افراد کے سرقلم کیے جاتے ہیں ان میں منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی، قتل، زیادتی، مسلح ڈکیتی کے جرائم شامل ہیں۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں ان جرائم پر 153 افراد کو سر قلم کی سزا دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔