Category: سعودی عرب

سعودی عرب سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات۔ سعودی عرب اردو نیوز

سعودی عرب کی وزارت محنت کے مطابق، 2023 میں سعودی عرب میں 1.5 ملین سے زیادہ پاکستانیوں کو ورک ویزا جاری کیا گیا تھا۔

یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ وہ سعودی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں

سعودی عرب سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات۔ سعودی عرب اردو نیوز

  • سعودی عرب نے یمنی شہریوں کے لیے امدادی سامان روانہ کردیا

    سعودی عرب نے یمنی شہریوں کے لیے امدادی سامان روانہ کردیا

    ریاض : سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف مرکز نے یمن جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے 70 ٹن وزنی سامان سے لدے 3 طیارے یمنی شہر عدن روانہ کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز کے امدادی مرکز کی جانب سے یمن کی جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سامان سے لدے 3 طیارے یمنی شہر عدن روانہ کیے گئے ہیں۔

    سعودی حکام نے یمن بھیجے گئے امدادی سامان کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدن پہچنے والے امدادی سامان کو جنگ زدہ شہر الحدیدہ منتقل کیا جائے گا۔

    سعودی عرب شاہی خاندان کے مشیر اور سلمان بن عبد العزیز ریلیف مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبد اللہ کا کہنا تھا کہ یمن بھیجا گیا امدادی سامان سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے حکم پر یمنی شہریوں کے لیے بھیجا گیا ہے۔ جسے یمن کے جنگ زدہ علاقوں میں موجود شہریوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کے بعد روانہ کیا گیا ہے۔

    ریلیف مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ کا کہنا تھا کہ امدادی سامان سے بھرے ہوئے سعودے طیاروں میں خیمے، کمبل، خوراک اور دیگر اشیاء شامل ہیں، 70 ٹن وزنی سامان جنگ سے متاثر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان ریلیف مرکز کی جانب سے یمن بھیجے جانے والے سامان کی صحیح تقسیم کے لیے سعودی عرب سے خصوصی ٹیم بھی یمن روانہ ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی اتحادی افواج کی میڈیکل ٹیم نے یمن میں برسرپیکار حوثی جنگوؤں سے آزاد کروائے گئے علاقوں میں مقیم افراد کو طبی خدمات فراہم کی ہیں، عرب اتحاد کی میڈیکل ٹیم نے جنگ زدہ علاقوں میں گھر گھر جاکر خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی امداد فراہم کی تھی۔


    سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ


    یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے یمنی اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے لیے نصابی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کا تحفہ پیش کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : یمنی بچوں کے لیے بنائے سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر کے پانچویں مرحلے کا آغاز


    خیال رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے۔

    سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینٹر میں جاری بچوں کے بحالی پروگرام کے پانچویں مرحلے میں جنگ کی آگ سے متاثرہ 80 بچوں کو شامل کیا گیا ہے، بحالی پروگرام مکمل ہونے کے بعد مذکورہ بچوں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب: ڈرائیونگ لائسنس کے لیے سوا لاکھ خواتین نے درخواستیں جمع کروادیں

    سعودی عرب: ڈرائیونگ لائسنس کے لیے سوا لاکھ خواتین نے درخواستیں جمع کروادیں

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد ایک لاکھ 20 ہزار خواتین نے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کروادیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے کہا کہ خواتین کو ڈرائیونگ سکھانے کے لیے 6 تربیتی مراکز قائم کئے گئے ہیں جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار خواتین نے تربیت مکمل کرنے کے بعد ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے درخواستیں دے دی ہیں۔

    شہزادہ الولید بن طلال نے کہا کہ سعودی عرب خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دے کر 21 ویں صدی میں داخل ہوگیا ہے، اس سے مملکت کی معاشی ترقی میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ خواتین کو روزگار کے مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: خواتین کی ڈرائیونگ سے سعودی معیشت کو فائدہ پہنچے گا، بلومبرگ

    واضح رہے کہ بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد 2030ء تک ملکی معیشت میں 90 ارب ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے فیصلے سے سعودی عرب کو اتنی ہی رقوم حاصل ہوسکتی ہیں جتنی اس کو سعودی آرامکو کے حصص کے فروخت سے حاصل ہونے کی امید ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت نے خبر دار کیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ خواتین کی تصویر بنانے پر دو سے پانچ برس قید اور پانچ لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، علاوہ ازیں حکومت نے غیر ملکی خواتین کی مخصوص تعداد کو گاڑی چلانے کی اجازت دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خواتین کی ڈرائیونگ سے سعودی معیشت کو فائدہ پہنچے گا، بلومبرگ

    خواتین کی ڈرائیونگ سے سعودی معیشت کو فائدہ پہنچے گا، بلومبرگ

    ریاض: بلومبرگ کی اقتصادی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد 2030ء تک سعودی معیشت کو 90 ارب ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے فیصلے سے سعودی عرب کو اتنی ہی رقوم حاصل ہوسکتی ہیں جتنی اس کو سعودی آرامکو کے حصص کے فروخت سے حاصل ہونے کی امید ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی آرامکو کے پانچ فی صد حصص کی عالمی مارکیٹ میں فروخت سے سعودی عرب کو تقریباً ایک سو ارب ڈالرز حاصل ہوسکتے ہیں۔

    بلومبرگ اکنامکس کے مشرق اوسط کے لیے چیف اکانومسٹ زیاد داؤد کا کہنا ہے کہ سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے ملازمتوں کی خواہاں خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوگا، افرادی قوت کا حجم بڑھے گا اور مجموعی طور پر آمدن اور پیداوار بڑھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ان کامیابیوں کو حقیقت کا روپ دھارنے میں کچھ وقت لگے گا کیونکہ سعودی معیشت خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو اپنے ہاں جگہ دینے کے لیے ابھی کوشاں ہے۔

    واضح رہے کہ ڈرائیونگ کی اجازت ملتے ہی سعودی خاتون مجدولین العتیق اپنی گاڑی ریاض کی سڑکوں پر لائیں اور انہوں نے خود گاڑی چلا کر سعودی عرب کی پہلی خاتون ڈرائیور کا اعزاز اپنے نام کیا تھا، شہزادہ الولید بن طلال بھی اپنی صاحبزادی کے ساتھ سڑک پر نکلے اس موقع پر وہ خود نہیں بلکہ بیٹی گاڑی چلارہی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی فضائی افواج نے ریاض پر داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    سعودی فضائی افواج نے ریاض پر داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    ریاض : یمن میں برسر پیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگوؤں کی جانب سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پر بیلسٹک میزائلوں کا حملہ عرب اتحاد کی فضائی دفاعی فورسز نے ناکام بنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی فضائی دفاعی افواج نے گذشتہ روز یمن میں قابض ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے دارالحکومت ریاض پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیاء نے یمن کی حدود سے ریاض پر دو بیلسٹک میزائل حملے کیے تھے، جسے فضا تباہ کردیا گیا، جس کے بعد شہر میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تاہم حادثے میں کسی کے زخمی ہونے اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    سعودی عرب کی اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ حوثی ملیشیاء کو ایران کی معاونت حاصل ہے، جس کی وجہ سے آئے روز حوثی ملیشیاء سعودی عرب کے مختلف شہروں میں میزائل حملے کرتے رہتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریاست کی فضائی دفاعی فورسز ہمیشہ چوکنّا رہتی ہیں اور حوثیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیتی ہیں۔

    ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی سعودی عرب کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں واضح ثبوت ہیں کہ ایران کی مدد و حمایت یمن کے مسلح گروپ کو حاصل ہے، جو اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 اور 2231 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔


    سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ، ایک پاکستانی شہری زخمی


    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی حوثی جنگوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر میزائل حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری زخمی ہوگیا تھا۔

    بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں میگا آپریشن کا درعمل ہوسکتا ہے، اس سے قبل متعدد میزائل حملے کیے جاتے تھے جسے عرب اتحادی افواج کا دفاعی نظام اسے ناکام بنا دیتا تھا۔

    خیال رہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن کے مرکزی بندہ گاہ الحدیدہ پر بڑا آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد حوثی باغیوں کو اس علاقے سے خالی کرانا ہے، لیکن باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔


    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی


    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحادی افواج نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے یمنی ایئرپورٹ کے داخلی راستے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ مزاحمت کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا 100 سے زائد میزائل سعودی شہروں پر داغ چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب: خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد پہلا حادثہ

    سعودی عرب: خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد پہلا حادثہ

    دمام: سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملتے ہی خاتون ڈرائیور سے پہلا حادثہ ہوگیا جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    سعودی حکومت کی جانب سے اعلان کے  بعد مقامی خواتین کو 28 سال بعد آج یعنی 24 جون سے گاڑی خود چلانے کی اجازت ملی تو پولیس کی بھاری نفری سڑکوں پر گشت کرتی رہی۔

    اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں واقع عبد العزیز روڈ پر پہلا حادثہ ہوا جس میں خوش قسمتی سے خاتون ڈرائیور محفوظ رہیں، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑی کا اگلا حصہ زمین کی طرف جبکہ پچھلا حصہ ہوا میں اٹھا ہوا ہے۔

    گزشتہ رات بارہ بجتے ہی سعودی خاتون مجدولین العتیق اپنی گاڑی ریاض کی سڑکوں پر لائیں اور انہوں نے خود گاڑی چلا کر سعودی عرب کی پہلی خاتون ڈرائیور کا اعزاز اپنے نام کیا۔ شہزادہ الولید بن طلال بھی اپنی صاحبزادی کے ساتھ سڑک پر نکلے اس موقع پر وہ خود نہیں بلکہ بیٹی گاڑی چلارہی تھیں۔

    مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دوسرے ممالک کے ڈرائیورز کی تعداد تیرہ لاکھ سے زائد ہے جنہیں سعودی خاندانوں نے ڈرائیور کے طور پر ملازمت دی، اس ضمن میں سالانہ 33 ارب ریال صرف تنخواہ کی مد میں دئیے جاتے ہیں۔

    دوسری جانب سعودی حکومت نے خبر دار کیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ خواتین کی تصویر بنانے پر دو سے پانچ برس قید اور پانچ لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے ملک کو سالانہ بیس ارب ریال کی بچت بھی ہوگی۔ علاوہ ازیں حکومت نے غیر ملکی خواتین کی مخصوص تعداد کو گاڑی چلانے کی اجازت دی۔

    ماہرین کے مطابق سعودی حکومت آئندہ دس برسوں میں 50 فیصد غیر ملکی خواتین کو گاڑیاں چلانے کی اجازت دے سکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ

    سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ

    سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے یمنی اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے لیے نصابی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کا تحفہ پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے جنگ کے ایندھن میں جلنے والے عرب ملک یمن کے بچوں کو مفت درسی کتب اور اسٹیشنرری فراہم کرنے میں یمن کے شعبہ تعلیم کی معاونت کی ہے۔

    سعودی عرب کی جانب سے پہلے مرحلے میں یمن کے شہر المہرہ کے اسکول میں زیر تعلیم چھٹی جماعت تک کے بچوں میں کتابیں تقسیم کی گئیں ہیں۔ جبکہ دوسرے دور میں یمن کے دیگر شہروں میں بھی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کی فراہمی کی جائے گی۔

    سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبد العزیز کے حکم پر سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں میں نصابی کتب کی فراہمی المہرہ کی شہری حکومت کے سیکریٹری مختار محمد سعید عبد الکریم اور ڈائریکٹر جنرل سمیر مبخوت ہراش کے ذریعے کی۔

    یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے، جس میں 80 یمنی بچوں کی بحالی کام کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینیٹر میں جاری بحالی پروگرام کے چوتھے مرحلے میں 161 بچوں کو بحالی کے مختلف مراحل سے گزارا گیا تھا۔

    واضع رہے کہ شاہ سلمان بن عبد العزیز بحالی مرکز یمن حوثیوں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے گئے 2ہزار بچوں کی بحالی کے لیے کام کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ یمن جنگ میں متاثر ہونے والے بچے کو بحالی مرکز میں ایک ماہ کورس کروایا جاتا ہے جس میں ان کی تفسیات اور تعلیم سمیت دیگر امور پر خاص دھیان رکھا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون

    سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین پر کارڈرائیو کرنے کی پابندی کا آج سے خاتمہ ہوگیا،مجدولین العتیق پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں آج سے خواتین خود گاڑی چلائیں گی، مملکت میں خواتین کے گاڑی چلانے پر 28 سال پہلے پابندی لگی تھی، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ستمبر دوہزار سترہ میں خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس پر آج سے عملدر آمد شروع ہوگیا۔

    رات بارہ بجتے ہی سعودی خاتون مجدولین العتیق اپنی کار ریاض کی سڑکوں پر لے آئیں اور آزادانہ ڈرائیو کرکے پابندی کے خاتمے کے بعد سب پہلے کار چلانے والی خاتون ڈرائیور کا اعزاز حاصل کرلیا۔


    سعودی عرب میں 24 جون سے قبل خواتین کی ڈرائیونگ پر جرمانہ ہوگا


    عرب اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دوسرے ممالک کے ڈرائیورز کی تعداد تیرہ لاکھ سے زائد ہے جنہیں سعودی خاندانوں نے ڈرائیور کے طور پر رکھا ہے، انہیں تنخواہ کی مد میں سالانہ 33 ارب ریال دئیے جاتے ہیں۔

    دوسری جانب سعودی حکومت نے خبر دار کیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ خواتین کی تصویر بنانے پر دو سے پانچ برس قید اور ایک سے تین لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے ملک کو سالانہ بیس ارب ریال کی بچت بھی ہوگی۔


    سعودی عرب: خواتین کے ڈرائیونگ سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں


    علاوہ ازیں سعودی عرب کے شہر الدمام میں واقع امام عبدالرحمان بن فیصل یونیورسٹی کے ڈرائیونگ اسکول میں اب تک 67 خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جاچکے ہیں جبکہ اس اسکول میں ڈرائیونگ سیکھنے کے لیے 13 ہزار خواتین نے اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یمنی بچوں کے لیے بنائے سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر کے پانچویں مرحلے کا آغاز

    یمنی بچوں کے لیے بنائے سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر کے پانچویں مرحلے کا آغاز

    ریاض : سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام سے منسوب بحالی مرکز میں بحالی پروگرام کے پانچویں اور چھٹے دور کا آغاز ہوگیا ہے جس میں 80 یمنی بچوں کی بحالی کام کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے۔

    سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینٹر میں جاری بچوں کے بحالی پروگرام کے پانچویں مرحلے میں جنگ کی آگ سے متاثرہ 80 بچوں کو شامل کیا گیا ہے، بحالی پروگرام مکمل ہونے کے بعد مذکورہ بچوں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بحالی مرکز میں لائے گئے تمام بچوں کا تعلق یمن کے مختلف شہروں سے ہے۔ جنہیں جنگ کے دوران سعودی عرب کی اتحادی افواج بحالی مرکز میں لائی تھی۔

    خیال رہے کہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینیٹر میں جاری بحالی پروگرام کے چوتھے مرحلے میں 161 بچوں کو بحالی کے مختلف مراحل سے گزارا گیا تھا۔

    واضع رہے کہ شاہ سلمان بن عبد العزیز بحالی مرکز یمن حوثیوں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے گئے 2ہزار بچوں کی بحالی کے لیے کام کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ یمن جنگ میں متاثر ہونے والے بچے کو بحالی مرکز میں ایک ماہ کورس کروایا جاتا ہے جس میں ان کی تفسیات اور تعلیم سمیت دیگر امور پر خاص دھیان رکھا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ یمن میں گذشتہ 4 برس جاری جنگ کے دوران حوثیوں کو یمنی فوج اور سعودی اتحادی افواج کے خلاف مزاحمت کرنے کےلیے شدید افرادی قوت کا ضرورت ہے، جس کے لیے وہ لوگ جبراً یمنی بچوں کو جنگ کی آگ میں جھونک رہے ہیں۔

    سعودی اتحادی اور یمنی فوج کی جانب سے حوثیوں کے خلاف الحدیدہ کے علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے، مصدقہ اطلاعات کے مطابق حوثی جنگوؤں کو شدہد افراد قلت کا سامنا ہے جس کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء کے بچوں کو اگلے محازوں پر بھیجنا شروع کردیا ہے۔

    غیر ملکی انسانی حقوق کی تنظیم ’آبزرویٹری الائنس‘ حالیہ رپورٹ کے مطابق یمن میں جنوری سے جون کی 15 تاریخ تک انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حوثی ملیشیاء نے 305 بچوں کو جنگ کے ایندھن میں جھونک چکے ہیں۔

    دوسری جانب جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حوثی ملیشیاء کے افراد یمن کے شہر ذمار، صنعاء، اور عمران سمیت کئی شہروں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو جنگ میں استعمال کرچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یمن میں خانہ جنگی، امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں

    یمن میں خانہ جنگی، امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں

    صنعا: یمن میں سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی سے محصور عوام تک امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں سعودی عرب کے اتحادی افواج کی جانب سے یمن کے اہم اور مرکزی بندرگاہ الحدیدہ پر فوجی آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد حوثی باغیوں کو بندرگاہ سے خالی کرانا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جاری جنگ سے علاقے میں شدید خانہ جنگی کی صورت حال ہے جس کے باعث محصور عوام تک خانے پینے، دوائیاں اور دیگر امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔


    یمن: سعودی اتحادی افواج کا آپریشن، ایئرپورٹ کے داخلی راستے پر کنٹرول سنبھال لیا


    عالمی امدادی تنظیم (ایمنسٹی انٹرنیشنل) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن میں خانہ جنگی کے متحارب فریق الحدیدہ میں امدادی سامان کی ترسیل میں رخنے ڈال رہے ہیں، اس بندرگاہی شہر میں جاری لڑائی کی وجہ سے وہاں انسانی المیے کی صورتحال شدید تر ہو چکی ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغی دونوں امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹوں کی وجہ بن رہے ہیں، علاقے میں لوگوں کی صورت حال انتہائی ابتر ہے، جلد مسائل کا حل نکالا جائے۔


    سعودی اتحادی افواج کی یمن میں کارروائی، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش


    خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم عسکری اتحاد نے اس اسٹریٹیجک نوعیت کی بندرگاہ کی بازیابی کا فوجی آپریشن بدھ تیرہ جون سے شروع کر رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے سعودی عرب کی جانب سے اس آپریشن کے آغاز پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اور حوثی باغیوں کو لڑائی کے بجائے مذاکرات کے میز پر آنا چاہیے، لڑائی مسئلے کا حل نہیں اس سے نقصان ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی پولیس کی کارروائی، اغوا میں ملوث سات مقامی اور ایک یمنی شہری گرفتار

    سعودی پولیس کی کارروائی، اغوا میں ملوث سات مقامی اور ایک یمنی شہری گرفتار

    ریاض: سعودی پولیس نے دو شہریوں کو اغوا کرکے تاوان طلب کرنے والے سات مقامی اور ایک یمنی شہری کو گرفتار کرلیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ریاض پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دو سعودی شہریوں کو اغوا کرکے تاوان طلب کرنے والے 7 مقامی اور ایک یمنی شہری کو حراست میں لے لیا۔

    ریاض پولیس کے ترجمان کے مطابق مغوی سعودیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اغوا کی واردات دو روز قبل ہوئی تھی، رپورٹ ملنے کے بعد ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان کی عمریں 20 سے 40 سال کے درمیان ہیں، ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، اغوا کی واردات نہایت سنگین تھی، اس قسم کی وارداتوں کو لگام دینے کے سلسلے میں پرعزم ہیں، معاملہ پبلک پراسیکیوشن کو بھیج دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: پولیس کی کارروائی میں منشیات فروش ہلاک 4 گرفتار، 1 اہلکار جاں بحق

    واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی تھی جس کے نتیجے میں ایک منشیات فروش ہلاک جبکہ چار کو گرفتار کرلیا گیا تھا، فائرنگ کے تبادلے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

    جنرل سیکیورٹی کے ترجمان نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے منشیات فروش کا تعلق ایتھوپیا سے تھا، جبکہ موقع سے فرار کی کوشش کرنے والے دیگر 4 ایتھوپیائی منشیات فروشوں کو حراست میں لے کر مزید تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔