Category: سعودی عرب

سعودی عرب سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات۔ سعودی عرب اردو نیوز

سعودی عرب کی وزارت محنت کے مطابق، 2023 میں سعودی عرب میں 1.5 ملین سے زیادہ پاکستانیوں کو ورک ویزا جاری کیا گیا تھا۔

یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ وہ سعودی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں

سعودی عرب سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات۔ سعودی عرب اردو نیوز

  • سعودی عرب میں خواتین ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری

    سعودی عرب میں خواتین ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری

    سعودی عرب میں خواتین ملازمین کے لیے خوشی کی خبر سامنے آگئی، سوشل انشورنس کے جنرل ادارے کی جانب سے حکومتی اور نجی شعبے میں ملازم خواتین کو زچگی کے موقع پر بیمہ پالیسی کے تحت تین ماہ کی تنخواہ ادا کیے جانے کے قانون پر یکم جولائی سے عمل درآمد کردیا گیا۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل سکیورٹی انشورنس پالیسی کے حوالے سے شاہی قانون کی منظوری دو جولائی 2024 کو دی گئی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق سوشل سکیورٹی ادارے کی جانب سے بیمہ پالیسی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وہ خواتین جنہوں نے کام کا آغاز 3 جولائی 2024 کے بعد کیا تھا اور وہ اس سے قبل سوشل بیمہ پالیسی میں شامل نہیں، انہیں اس سکیم کے تحت الاؤنس جاری کیا جائے گا۔

    رپورٹس کے مطابق سعودی اورغیرملکی ملازم خواتین کے لیے زچگی الاؤنس برابر ہوگا جنہوں نے سعودی عرب میں اس تاریخ کے بعد ملازمت کا آغاز کیا ہے۔

    زچگی الاونس قانون کی شرائط کے مطابق ولادت کے فوری بعد سے تین ماہ تک ادا کیا جائے گا جو 100 فیصدہ ماہانہ اجرت کے برابر ہوگا، الاؤنس میں ایک ماہ کے لیے مشروط اضافہ ممکن ہے اگر نومولود بیمار یا معذور ہو۔

    بیمہ الاؤنس کا مقصد فریقین یعنی آجر و اجیر کے حقوق کا تحفظ ہے تاکہ کسی کوئی ایک زیر بار نہ ہو اور کارکن خواتین بھی اضافے دباؤ میں نہ آئیں۔

    سماجی بیمہ سکیم کے لیے تین بنیادی شرائط جاری کی گئی ہیں جن میں بنیادی شرط ہے کہ خاتون برسرروزگار ہو۔

    پالیسی میں شمولیت کا دورانیہ کم از کم 12 ماہ پرمشتمل ہو۔ پالیسی میں شمولیت سے لے کر زچگی تک کا دورانیہ 6 ماہ سے کم نہ ہو۔

    دبئی میں مردوں سے زیادہ خواتین کے ڈرائیونگ لائسنس

    رپورٹس کے مطابق بیمہ پریمیم یا الاؤنس کے لیے کسی قسم کی کاغذی یا ڈیجیٹل درخواست جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    سماجی بیمہ پالیسی کے مطابق زچہ کے کیس کی فائل براہ راست وزارت صحت سے بیمہ پالیسی کو ارسال کی جائے جس کی اطلاع کارکن خاتون اور آجر کو دی جائے۔

  • سعودی عرب: کیفے اور ریسٹورنٹس سے متعلق نئے ضوابط جاری

    سعودی عرب: کیفے اور ریسٹورنٹس سے متعلق نئے ضوابط جاری

    سعودی عرب میں تمام کیفے اور ریسٹورنٹس کل سے نئے ضوابط کے پابند ہوں گے جن کے تحت انہیں کاغذی اور الیکٹرانک مینو، بشمول آن لائن ڈیلیوری پلیٹ فارمز پر غذائی اجزاء کی مکمل تفصیلات ظاہر کرنا لازمی ہوگا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کیفے اور ریسٹورنٹس کے مینو میں تفصیلی غذائی معلومات شامل ہوں گی جیسے کیلوریز کی مقدار، چکنائی، شکر اور سوڈیم کی شرح نیز وہ اجزاء جن سے الرجی ہو سکتی ہے تاکہ صارفین صحت کے لیے بہتر فیصلے کئے جاسکیں۔

    نئے ضوابط کے مطابق اُن کھانوں کے ساتھ ’نمک دانی‘ کا نشان لگانا ضروری ہوگا جن میں نمک کی مقدار زیادہ ہو اور مشروبات میں کیفین کی مقدار بھی واضح طور پر درج کرنا ہوگی نیز ہر کھانے کی آئٹم سے حاصل شدہ کیلوریز کو جلانے کے لیے درکار وقت کی وضاحت بھی کی جائے گی۔

    رپورٹس کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے یہ اقدام شفافیت کو فروغ دینے اور مملکت میں غذائی معیار زندگی بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد صحت مند انتخاب کی حوصلہ افزائی اور کھانوں کے اجزا کے بارے میں عوامی آگاہی کو بڑھانا ہے۔

    سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا اہم بیان:

    سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں موجود گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید 14 ماہ سے کم مدت ہونے پر کرائی جا سکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ جوازات کے ایکس اکاونٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ گھریلو ملازمین کے اقامے کی ایکسپائری میں 6 ماہ کی مدت باقی ہے اس صورت میں اقامہ کی تجدید کرائی جاسکتی ہے یا نہیں؟۔

    جس پر محکمہ جوازات کا کہنا تا کہ گھریلو کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے انتہائی مدت 14 ماہ سے کم ہو تو اس صورت میں مزید اس میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔

    سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

    جوازات نے بتایا کہ ضوابط کے مطابق کمرشل کارکنوں کے اقامے کی ایکسپائری میں اگر 6 ماہ یا اس سے کم وقت باقی ہونے کی صورت میں تجدید کرنا ممکن ہے تاہم اسکے لیے ضروری ہے کہ کارکنوں کا ورک پرمٹ اور میڈیکل انشورنس کارآمد ہو۔

  • سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

    سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

    دنیا بھر کے پاسپورٹس کی رینکنگ میں سعودی عرب کا 59 واں نمبر ہے اور اس کے شہری دنیا کے متعدد ممالک کا بغیر ویزہ سفر کر سکتے ہیں۔

    دنیا بھرکے ممالک کے پاسپورٹس کی رینکنگ جاری کرنے والے ادارے ’ہینلے اینڈ پارٹنرز‘ سال 2025 میں پاسپورٹ کی تازہ رینکنگ جاری کی ہے جس میں سنگاپور کے پاسپورٹ کو دنیا کا مضبوط ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے اور اس پاسپورٹ کے حامل شہری دنیا کے 193 ممالک کا بغیر ویزہ دورہ کر سکتے ہیں۔

    جاپان اور جنوبی کوریا مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں اور ان ممالک کے پاسپورٹ پر شہری دنیا کے 190 ممالک میں بغیر ویزہ داخل ہو سکتے ہیں۔

    ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی اور اسپین تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان ممالک کے ویزے کے حامل شہری ویزے کے بغیر 189 ممالک میں داخل ہو سکتے ہیں۔

    خطہ عرب میں سب سے اہم ملک سعودی عرب کا دنیا کے مضبوط ترین پاسپورٹ کی فہرست میں 59 واں نمبر ہے اور یہ پاسپورٹ رکھنے والے سعودی شہریوں کو دنیا کے 89 ممالک کے سفر کے لیے پیشگی ویزہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    رینکنگ کے مطابق سعودی عرب کا 59 واں نمبر ہے اور اس کا پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو دنیا کے 89 ممالک کا بغیر ویزہ سفر کرنے کی سہولت حاصل ہے۔

    فہرست میں امریکا کا 10 واں نمبر ہے۔ روس اور ترکیہ 49 ویں،عمان 61 ویں، بحرین 60 ویں اور چین 64 ویں نمبر پر موجود ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistans-passport-secures-spot-in-top-100-with-32-visa-free-countries/

  • سعودی عرب: وزٹ ویزوں سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب: وزٹ ویزوں سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ کی جانب سے حتمی روانگی کے لیے تمام اقسام کے ایکسپائرڈ وزٹ ویزوں میں توسیع کے لیے ایک انیشیٹیو کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام توسیع کیلیے 30 دن کی ایک ونڈو فراہم کرتا ہے جو مقررہ فیس اور جرمانے کی ادائیگی پر منحصر ہے، یہ فیصلہ یکم محرم 1447 ہجری سے نافذ العمل ہے۔

    بیان کے مطابق وزارت داخلہ کے ای پلیٹ فارم ابشر پر تواصل سروس کے ذریعے درخواست دے کر مخصوص مدت کے اندر اس رعایت سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

    بیان میں ان تمام افراد پرزور دیا گیا جن کے ویزوں کی مدت ختم ہوچکی ہے وہ مقررہ مدت سے قبل اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔

    سعودی عرب: ملازمین کے اقامے سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں موجود گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید 14 ماہ سے کم مدت ہونے پر کرائی جا سکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ جوازات کے ایکس اکاونٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ گھریلو ملازمین کے اقامے کی ایکسپائری میں 6 ماہ کی مدت باقی ہے اس صورت میں اقامہ کی تجدید کرائی جاسکتی ہے یا نہیں؟۔

    جس پر محکمہ جوازات کا کہنا تا کہ گھریلو کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے انتہائی مدت 14 ماہ سے کم ہو تو اس صورت میں مزید اس میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔

    امریکا میں گرین کارڈ ہولڈرز کیلئے نئی وارننگ

    جوازات نے بتایا کہ ضوابط کے مطابق کمرشل کارکنوں کے اقامے کی ایکسپائری میں اگر 6 ماہ یا اس سے کم وقت باقی ہونے کی صورت میں تجدید کرنا ممکن ہے تاہم اسکے لیے ضروری ہے کہ کارکنوں کا ورک پرمٹ اور میڈیکل انشورنس کارآمد ہو۔

  • سعودی عرب: 65 ہزار ایرانی حجاج کی بحفاظت اپنے وطن واپسی

    سعودی عرب: 65 ہزار ایرانی حجاج کی بحفاظت اپنے وطن واپسی

    سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ اب تک 65 ہزار ایرانی حجاج واپس اپنے وطن روانہ ہو چکے ہیں جبکہ 11 ہزار کے قریب آئندہ چند دنوں میں روانہ ہوجائیں گے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے وزارت حج و عمرہ کی جانب سے ایرانی حجاج کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تروسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔

    وزارت نے عرعر چیک پوسٹ کے ذریعے ایرانی حجاج کو عراق منتقل کرنے کے لیے 200 بسوں کو کرائے پر حاصل کیا جبکہ عرعرایئرپورٹ سے بری چوکی تک منتقل کرنے کیلیے یومیہ 2 ہزار شٹل سروس کا انتظام کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ نے ایرانی حجاج کی سہولت کیلیے ان کے قیام وطعام کے بہترین انتظامات کیے جن کے تحت 2 لاکھ 50 ہزار فوڈ پیکٹس فراہم کیے گئے جبکہ ڈھائی لاکھ سے زائد پانی کی بوتلیں اور 90 ہزار گلدستے ان میں تقسیم کیے گئے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے امیگریشن کی تیز ترکارروائی کو مکمل کرنے کیلیے اضافی عملے کو تعینات کیا گیا۔ دیگر سرکاری اداروں کی ٹیمیں بھی حجاج کی خدمت میں مستعد رہیں۔

    اگلے سال حج پر جانے کے خواہشمند افراد کے لئے بڑی خبر:

    اسلام آباد: اگلے سال حج پر جانے کے خواہشمند افراد کے لئے اہم شرائط سامنے آگئیں تاہم ابھی حج رجسٹریشن کے لیے کوئی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حج 2026 کے لیے عازمین کی لازمی رجسٹریشن شروع کر دی گئی، رجسٹریشن 9 جولائی تک جاری رہے گی۔

    وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ حج 2026 رجسٹریشن کے لیے کوئی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی تاہم 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانالازمی ہے۔

    سرکاری،نجی اسکیموں کے لیے عازمین حج کی رجسٹریشن کرانالازمی ہے جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے بھی رجسٹریشن کرانا لازمی ہے۔

    رجسٹریشن کروانے والے درخواست گزار ہی حج 2026 کے اہل تصور ہوں گے، حج رجسٹریشن ملک بھرمیں منظور شدہ 15 بینکوں سے کرائی جا سکتی ہے۔

    وزیراعظم نے آئندہ برس حج آپریشن کی تیاری ابھی سے شروع کرنیکی ہدایت کردی

    وزارت مذہبی امور کا کہنا تھا کہ حج رجسٹریشن کے بعد عازمین سرکاری یانجی حج اسکیم منتخب کر سکیں گے تاہم رواں برس پرائیویٹ اسکیم سے رہ جانے والے عازمین کے لیے بھی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔

    وزارت کے مطابق حج 2026 کے اخراجات ودیگر شرائط و ضوابط الگ سے جاری کیے جائیں گے، رجسٹریشن حکومت سعودی عرب کی ہدایت پر کی جا رہی ہے، رجسٹریشن کے اعداد و شمار سے سعودی حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: جازان سے 3 غیر ملکی باشندے گرفتار

    سعودی عرب: جازان سے 3 غیر ملکی باشندے گرفتار

    سعودی عرب میں جازان سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے 3 غیر ملکیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تینوں غیر ملکی شہری غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے ملک میں داخل ہوئے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق مذکورہ افراد کی گرفتاری سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو سے ہوئی ہے۔

    ایک صارف کی جانب سے مذکورہ افراد کی ویڈیو بناکر شیئر کی گئی تھی اور متعلقہ اداروں کو آگاہ کیا تھا کہ یہ لوگ مشکوک افراد ہیں۔

    جازان پولیس کے مطابق مذکورہ ویڈیو کی بنا پر تلاشی کی کارروائی شروع کی گئی اور ریکارڈ وقت میں تینوں ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار شدگان کو تفتیش کے بعد متعلقہ محکمے کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    جازان پولیس نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون نہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں وزارت داخلہ کا اہم بیان سامنے آیا تھا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ منشیات سمگل کرنے پر تین غیر ملکیوں پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کر دیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’ایتھوپین تارکین وطن نوری یاسین، فواد ابراہیم اور احمد آدم کومنشیات سمگل کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا‘۔

    کویت چھوڑنے والے غیر ملکیوں پر یکم جولائی سے نئی پابندی عائد

    رپورٹس کے مطابق تمام ثبوت اور دلائل کے ساتھ انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں الزام ثابت ہونے اور زمین میں فساد پھیلانے پر سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا گیا۔

    بعد ازاں اپیل کورٹ نے زریں عدالت کے فیصلے کی تصدیق کی اور ایوان شاہی نے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دی ہے۔

  • سعودی عرب: مقدس مقامات کو شدید موسم سے بچانے کیلیے بڑا اقدام

    سعودی عرب: مقدس مقامات کو شدید موسم سے بچانے کیلیے بڑا اقدام

    سعودی عرب کے ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ماحول پر موسمی تبدیلی کے اثرات کا تجزیہ کرنے کیلیے جدید سائنسی بنیادوں پر سائنسی مطالعے کا آغاز کیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس مطالعے کا مقصد شدید موسمی حالات سے نمٹنے کے لیے جامع حل تلاش کرنا ہے۔

    ریجنل مرکز کے مطابق اس مطالعے میں شہر کے انفراسٹرکچر پر موسمی اثرات کا تجزیہ،جدید کلائمنٹ ماڈلنگ تیکنیک کے ذریعے شدید موسمی سیمپلز کا تجزیہ کرنا اور زائرین حرمین شریفین کی کی سیفٹی اور آرام کو یقینی بنانیلے لیے حل تجویز کرنا ہے۔

    قومی مرکز کے سی ای او اور موسمی تبدیلی سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر ایمن سالم غلام کے مطابق ’موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ریسرچ اس لیے بھی اہم ہے کہ اس کا مرکزی ہدف حرمین شریفین کی موسمی تبدیلیوں سے ہے جہاں دنیا بھر سے زائرین پہنچتے ہیں۔

    ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کے سی ای او کے مطابق ریسرچ کا محور ومرکز شہری ماحول کو متاثر کرنے والے موسمی حالات کا سائنسی نکتہ سے تجزیہ کرنا اور حاصل ہونے والے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق سے استفادہ کرنا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مختلف حکومتی اور ریسرچ اداروں کے اشتراک سے متعدد ورکشاپس اور مباحثوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا، جس کا مقصد مکہ مکرمہ، مشاعر مقدسہ اور مدینہ منورہ میں موسمی اثرات کو کم کرنے کیلیے جامع اور پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔

    یہ مطالعہ اسٹرٹیجک طور پر اہم ریجنز میں موسمیاتی چیلنجز سے نمنٹنے کے لیے قومی کوششوں کو مضبوط بنانا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت حج نے رواں سال حج کے بارے میں حجام کرام کے اطمینان کو جانچنے کیلیے ای-سروے کا آغاز کردیا ہے۔

    سعودی عرب: مسجد نبویؐ کی دیواروں پر خطاطی تہذیبی ورثے کی عکاس

    1446 ہجری (2025) کے حج سیزن کیلیے عازمین کے اطمینان کا اندازہ لگانے کیلیے کئی زبانوں میں الیکٹرانک سروے شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ سروے سعودی اور بین الاقوامی دونوں عازمین کے لیے ہے جس میں حجام کرام اپنی رائے اور تاثرات کا اظہار کرسکتے ہیں۔

  • سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا رابطہ، فائر بندی معاہدے کا خیرمقدم

    سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا رابطہ، فائر بندی معاہدے کا خیرمقدم

    سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ایرانی صدر مسعود بزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے، اس دوران ایران اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے فائر بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایرانی صدر مسعود بزشکیان سے گفتگو کے دوران سعودی عرب کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ خطے میں امن و استحکام کی بحالی میں معاون ہوگا اور کشیدگی میں اضافے کے خدشات کو کم کرے گا۔

    رپورٹس کے مطابق اس موقع پر اُنہوں نے واضح کیا کہ مملکت ہمیشہ سے اختلافات کے حل کے لیے سفارتی ذرائع اور بات چیت کی حامی رہی ہے اور اسی راہ کو خطے میں دیرپا استحکام کا مؤثر ذریعہ سمجھتی ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے نیوکلیئر اینڈ ریڈیالوجیکل ریگولیٹری کمیشن کا اتوار کے روز کہنا تھا کہ امریکی فوج کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں مملکت اور خلیجی خطے میں کوئی تابکار اثرات نہیں پائے گئے۔

    کمیشن نے X پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر لکھا کہ ”امریکی فوج کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں مملکت اور عرب خلیجی ریاستوں کے ماحول پر کوئی تابکار اثرات نہیں پائے گئے۔”

    سعودی عرب میں تابکاری کاسراغ نہیں ملا،سعودی نیوکلیئرکمیشن خلیجی ممالک میں تابکاری نہیں پائی گئی،

    کویت نے بھی واضح کیا کہ فضائی حدود یا پانیوں میں تابکاری میں اضافہ نہیں دیکھا گیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملوں کے بعد بحرین نے حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔ بحرین کے سرکاری اداروں میں ریموٹ ورکنگ سسٹم کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے تحت 70فیصد تک سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • مسجد الحرام میں آج غلافِ کعبہ تبدیل کیا جائے گا

    مسجد الحرام میں آج غلافِ کعبہ تبدیل کیا جائے گا

    سعودی عرب میں نئے اسلامی سال کے آغاز پر مسجد الحرام میں غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور اور بابرکت تقریب کا انعقاد آج کیا جائے گا، جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غلافِ کعبہ کی تیاری اور تبدیلی کا عمل خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت میں گورنر مکہ مکرمہ کی سربراہی میں انجام دیا جائے گا، جس میں مسجد الحرام کے آئمہ کرام، کسوہ فیکٹری کے ماہرین، اعلیٰ حکام اور خصوصی ٹیم شرکت کرے گی۔

    رپورٹس کے مطابق غلاف کعبہ کی تیاری کا عمل انتہائی مہارت اور عقیدت سے مکمل کیا جاتا ہے، جس میں دو سو سے زائد ماہر کاریگر اور فنکار شرکت کرتے ہیں، کسوہ فیکٹری میں 11 ماہ کی مسلسل محنت سے تیار کیا گیا یہ نیا غلاف مجموعی طور پر 1,415 کلوگرام وزنی ہے۔

    نیا غلاف چار بڑے ٹکڑوں کے ساتھ درمیانے اور چھوٹے 47 حصوں پر مشتمل ہے۔ غلاف میں 1,000 کلوگرام خالص سِلک (ریشم) استعمال کیا گیا ہے، جب کہ اس پر 120 کلوگرام سونے اور 100 کلوگرام چاندی سے تیار کردہ دھاگوں سے قرآنی آیات کی کشیدہ کاری کی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تقریب کا آغاز نمازِ عصر کے بعد پرانے غلاف کے سنہری حصوں کو احتیاط سے ہٹانے سے ہوگا، جب کہ مکمل طور پر نیا غلاف نمازِ عشاء کے بعد کعبہ شریف پر چڑھایا جائے گا۔

    اس روایت کو ہر سال یکم محرم کو ادا کیا جاتا ہے اور حرمین شریفین کی تاریخ میں اسے ایک عظیم الشان اور مقدس عمل کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی آرٹس بینالے 2025 کے عنوان سے اسلامی فنون کی نمائش میں پہلی بار مکہ مکرمہ سے باہر غلافِ کعبہ کی نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا۔

    یہ بے مثال ایونٹ درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کی میزبانی میں جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حج ٹرمینل پر 25 جنوری سے 25 مئی تک منعقد کیا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق کنگ عبدالعزیز کمپلیکس برائے کسوہ کعبہ میں کعبہ مشرفہ کے لیے ہر سال نیا غلاف تیار کیا جاتا ہے جو خوبصورت زری اور فضی کشیدہ کاری کے ساتھ قرآنی آیات کا حامل ہوتا ہے۔

    اسلام آباد میں غلافِ کعبہ اور تبرکاتِ نبوی ﷺ کی زیارت

    درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق غلافِ کعبہ قرآنی آیات، اسماء حسنہ اور اسلامی طرز کی آرائش کے ساتھ اسلامی فنون کی تخلیق کی اعلیٰ ترین شکل تصور کیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب کا وہ علاقہ جو آپ کو صدیوں پرانے دور میں لے جائے ( دلچسپ ویڈیو رپورٹ)

    سعودی عرب کا وہ علاقہ جو آپ کو صدیوں پرانے دور میں لے جائے ( دلچسپ ویڈیو رپورٹ)

    سعودی عرب میں آج بھی ایسا علاقہ موجود ہے جس میں داخل ہو کر آپ کئی صدی پیچھے دور ماضی میں چلے جاتے ہیں۔

    سعودی عرب اپنے اندر سینکڑوں برس کی تاریخ سموئے ہوئے ہیں۔ اس کے شہر جدہ میں ایک ایسا علاقہ بھی ہے جس کا نام البلد ہے لیکن اس کو صرف بلد بھی کہا جاتا ہے۔ بلد سعودی عرب کے شاندار ماضی، فن تعمیر اور ثقافت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

    یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل بلد کی عمارتیں صدیوں پرانی روایتی طرز تعمیر پر ہیں۔ کئی عمارتیں تو 400 سال سے موجود ہیں۔

    گھروں کو پتھروں، اینٹوں سے تعمیر کیا جاتا ہے لیکن اس علاقے میں موجود عمارتوں کی خاص بات یہ ہے کہ اس کو کسی عام پتھر نہیں بلکہ مرجان نامی پتھر سے تعمیر کیا گیا ہے۔

    ماضی میں بسنے والے مرجان کی افادیت سے آشنا تھے۔ اسی لیے سمندر کی تہہ سے یہ پتھر نکال کر انہیں تراش کر دیواریں تعمیر کی جاتی تھیں۔ اس میں موجود قدرتی سوراخ وینٹلیشن کا کام کرتے تھے اور ہوا کے گزرنے کے باعث یہ گھر شدید گرم موسم میں بھی ٹھنڈے رہتے تھے اور آج کے دور کی طرح اے سی کے مزے دیتے تھے۔

    اس علاقے میں جابجا عمارتوں پر خوبصورت آرٹ ورک نظر آئے گا جو خلافت عثمانیہ کے دور کا ہے۔ بلد جدہ کا وہ تاریخی اور دلکش علاقہ ہے جو ماضی کی عکاسی کرتا ہے کے روایتی طرز تعمیر کے مکانات، بازار، دکانیں یہاں آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔

    یہ فن تعمیر اس علاقے کی خاص پہچان ہے۔ بلد کی گلیوں اور بازاروں میں سفر کرتے ہوئے آپ خود کو ماضی میں لے جاتے ہیں اور پرانے دور کا سحر آپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ اس میں میوزیم بھی ہے جس میں کئی صدی قدیم اشیا بھی موجود ہیں۔ دنیا بھر سے یہاں سیاح آتے اور یہاں کی تاریخ اور ثقافت سے محظوظ ہوتے ہیں۔

    اس علاقے کو بڑی محنت اور محبت سے محفوظ کیا گیا ہے اور اب تو کئی گلیاں صرف پیدل چلنے والوں کے لیے ہی مختص کر دی گئی ہیں۔ تاکہ لوگ آرام سے یہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں۔

    یہاں کے بازار جنہیں سوق کہا جاتا ہے ایک الگ ہی دنیا ہے۔ یہ صرف خریداری کی جگہ نہیں بلکہ ثقافت کا مرکز ہیں۔ بلد کے بازار اور دکانیں آپ کو صدیوں پرانی تجارتی روایت کی جھلکیاں دکھاتے ہیں۔ یہاں آپ کو قدیم زمانے میں استعمال ہونے والی اشیا کے علاوہ ہاتھ سے بنی نادر چیزیں، عمدہ مصالحہ جات، عرب فنکاری کا ثبوت زیورات، روایتی اور قدیم پاپوش (جوتے، چپل) سمیت ہر چیز مل جاتی ہے۔

    یہ وہ جگہ ہے جہاں مقامی لوگ روزانہ ملتے اور قصے کہانیاں سناتے ہیں۔ یہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے اور اپنی ثقافت کا جشن مناتے ہیں۔ یہاں آکر احساس ہوتا ہے کہ ایک کمیونٹی کیسے مل جل کر رہتی اور پھلتی پھولتی ہے۔ اگر آپ سعودی عرب کے ماضی اور اس کی اصل ثقافت کو معلوم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو بلد کا رخ کرنا پڑے گا۔

    ویڈیو رپورٹ: فہیم ملک