Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • تربوز کھانے کا صحیح وقت کیا ہے؟

    تربوز کھانے کا صحیح وقت کیا ہے؟

    گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک اور جسم میں پانی کی کمی کا مسئلہ عام ہے۔ موسم گرما اپنے ساتھ مختلف اقسام کے پھل بھی لاتا ہے جو نہ صرف ذائقہ دار ہوتے ہیں بلکہ انسانی جسم کو فائدہ پہنچاتے ہیں، ان میں سے ایک پھل تربوز بھی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً 90 فیصد پانی سے بھرا ہوا تربوز ہائیڈریٹ رہنے کیلیے بہترین پھل ہے۔ گرمیوں میں اسے باقاعدگی سے کھانے سے جسم میں پانی کی سطح برقرار رہتی ہے اور چکر آنے یا کمزوری کے امکانات کم بھی ہو جاتے ہیں۔

    تربوز کھانے سے گیس، تیزابیت یا دیگر ہاضمے کے مسائل پیدا نہیں ہوتے لیکن ضروری یہ ہے کہ اسے صحیح وقت پر کھانا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: چکھے بغیر میٹھا تربوز خریدنے کے 3 آسان طریقے

    دوپہر کے وقت تربوز کھانے سے انسانی جسم کو ٹھنڈا رہنے میں مدد ملتی ہے اور جسم کا درجہ حرارت کم رہتا ہے۔ کھانے سے پہلے تربوز کا استعمال معدے کو پرسکون کرتا ہے اور زیادہ کھانے کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

    ماہرین بہترین نتائج کیلیے کھانے سے پہلے تربوز کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ پانی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے اسے رات کے وقت نہیں کھانا چاہیے کیونکہ انسانی جسم میں پانی کی سطح بڑھ جاتی ہے اور بار بار پیشاب آتا ہے۔

    کھانے کے فوراً بعد تربوز کھانے سے گریز کریں کیونکہ اس سے گیس اور ہاضمے کے دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ گرمیوں میں اسے خالی پیٹ کھانے سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں اور جسم تروتازہ رہتا ہے۔

    یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ تربوز کو فریج سے نکال کر فوراً نہ کھائیں کیونکہ یہ گلے اور ہاضمے پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

    جو لوگ وزن کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ان کیلیے دوپہر کے وقت تربوز کھانا فائدہ مند ہے کیونکہ یہ فائبر سے بھرپور ہے جو پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھنے میں مدد کرتا ہے اور ہلکے پن کا احساس فراہم کرتا ہے۔

    ایک بھارتی ماہر غذائیت ڈاکٹر انجلی مہتا کہتی ہیں کہ صبح سویرے تربوز کھانا سب سے زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ یہ ہاضمے میں مدد کرتا ہے اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے تاہم کھانے کے بعد اس سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے گیس اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

  • صحت کارڈ ’’ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ‘‘ جاری، شہریوں کے لیے بڑی سہولتیں میسر

    صحت کارڈ ’’ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ‘‘ جاری، شہریوں کے لیے بڑی سہولتیں میسر

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر صحت نے نئے صحت کارڈ ’’ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ‘‘ کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیات آباد انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کا آغاز کر دیا گیا، مفت سروس کے تحت آج 2 مریضوں کا گردوں کا ٹرانسپلانٹ بھی ہو گیا۔

    مشیر صحت احتشام علی نے کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کی عیادت کی، کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا شکریہ ادا کیا، مشیر صحت کا کہنا تھا کہ آج سے ان بچوں کی اسپیچ تھراپی بھی شروع ہو جائے گی۔

    صحت کارڈ ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ اسیکم کے تحت کڈنی، لیور، بون میرو ٹرانسپلانٹ، اور کوکلئیر امپلانٹ کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی، اگلے مرحلے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔


    کراچی میں پیچیدہ دماغی امراض کا علاج ممکن ہو گیا، ویڈیو رپورٹ


    آج انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز، پشاور میں صحت کارڈ کے تحت دو مریضوں کے گردوں کی کامیاب پیوندکاری کی گئی، جن کی شناخت این گل اور جی ایم شاہ شامل بتائی گئی ہے۔

    مشیر صحت نے کہا کہ یہ انقلابی سہولت خیبر پختونخوا کے تمام افراد کے لیے ہے، تاکہ کوئی بھی مہنگے علاج کی وجہ سے محروم نہ رہے، انھوں نے صحت کارڈ کو صرف علاج نہیں، بلکہ امید کی کرن قرار دیا۔

  • کراچی میں پیچیدہ دماغی امراض کا علاج ممکن ہو گیا، ویڈیو رپورٹ

    کراچی میں پیچیدہ دماغی امراض کا علاج ممکن ہو گیا، ویڈیو رپورٹ

    کراچی انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ہیبلی ٹیشن سینٹر کا منصوبہ رواں برس مکمل ہو جائے گا۔ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اسپتال میں ایک چھت کے نیچے تشخیص کے ساتھ ساتھ تھراپی اور بحالی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    کراچی میں اعصابی نگہداشت اور صحت عامہ کی جدید سہولیات فراہم کرنے کا عزم لے کر کراچی انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جہاں فالج، پیچیدہ دماغی امراض کا اعلاج کیا جائے گا۔

    ماہر ڈاکٹرز اور طبی عملے کی نگرانی میں فزیوتھراپی، اسپیچ تھراپی، کارڈیو تھراپی اور سائیکو تھراپی کی سہولیات دستیاب ہوں گی، جب کہ روزانہ کی بنیاد پر او پی ڈی میں ایک ہزار مریضوں کے لیے علاج کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ کم آمدنی اور مستحق مریضوں کو علاج کی سہولت مفت فراہم کی جائے گی، کراچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر 130 مراکز کا ایک سیٹلائٹ نیٹ ورک بھی قائم کرے گا۔


    سیلفیوں کے شوقین رجب علی کو کس نے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا؟ ویڈیو رپورٹ


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • خون میں شوگر لیول چانچنے کا نیا اور آسان طریقہ

    خون میں شوگر لیول چانچنے کا نیا اور آسان طریقہ

    ذیابیطس کے مریضوں کیلیے شوگر لیول کو چیک کرنے کا عام طریقہ پیشاب کا ٹیسٹ یا سوئی چبھو کر ٹیسٹ اسٹرپ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

    لیکن یہ ایک تکلیف دہ عمل ہے کیونکہ اس کے لیے انگلی میں بار بار سوئی چبھو کر خون کا نمونہ لینا پڑتا ہے، یا پھر ٹیسٹ کیلیے لیبارٹری یا ہسپتال جانا پڑتا ہے، آج ہم آپ کو گھر بیٹھے اور بغیر کسی تکلیف کے شوگر ٹیسٹ کرنے کے طریقے سے آگاہ کریں گے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگلورو کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے سائنسدانوں نے اس کا ایک متبادل طریقہ دریافت کیا ہے جو بغیر کسی چوٹ یا تکلیف کے یہ باآسانی کام کرے گا۔

    Sugar test

    نئی تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے "فوٹو اکو سٹک سینسنگ” نامی ٹیکنالوجی (Photoacoustic sensing technology) تیار کی ہے، جس میں لیزر شعاعوں کی مدد سے خون میں گلوکوز کی سطح معلوم کی جاسکتی ہے۔ یہ طریقہ جسم کے ٹشوز پر شعائیں ڈال کر ان میں ہونے والی معمولی حرکات کا پتہ لگاتا ہے۔

    اس دوران پیدا ہونے والی ہلکی سی ارتعاش (وائبریشن) کو خاص ڈٹیکٹرز کے ذریعے محسوس کیا جاتا ہے پھر ان آواز کی لہروں کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے خون میں گلوکوز کی مقدار کا تعین کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ نہ صرف محفوظ اورآسان ہے بلکہ زیادہ درست اور بہتر نتائج بھی فراہم کرتا ہے۔

    اگر یہ تکنیک مزید کامیاب ثابت ہوئی، تو مستقبل میں ذیابیطس کے مریضوں کو روزانہ سوئی کے استعمال کی ضرورت نہیں رہے گی اور ایک آسان اور جدید طریقے سے وہ اپنی صحت کی نگرانی کرسکیں گے۔

  • اسمارٹ شوز : این ای ڈی یونیورسٹی کی طالبات کی ناقابل یقین ایجاد

    اسمارٹ شوز : این ای ڈی یونیورسٹی کی طالبات کی ناقابل یقین ایجاد

    کراچی : این ای ڈی یونیورسٹی کی باصلاحیت طالبات نے شاندار تخلیق کرتے ہوئے پیروں اور ٹانگوں کی صحت جانچنے کیلئے "اسمارٹ شوز ” تیار کرلیے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ویدیکا راجپال، جویریہ جاوید اور ان کے سپروائزر محمد علی اختر نے اپنی اس بہترین ایجاد کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔

    ویدیکا راجپال نے بتایا کہ اسمارٹ شوز گیٹ اینا لائزر جدید سینسر اور مشین سے منسلک ہوتے ہیں۔ اسمارٹ شوز کے بنانے کا مقصد یہ ہے کہ جب انسان 30 سے 32سال کی عمر تک پہنچتا ہے تو اس کے چلنے کے انداز میں کچھ تبدیلی رونما ہوتی ہے یا کچھ مسائل شروع ہوجاتے ہیں جیسا کہ چال میں لڑکھڑاہٹ آجاتی ہے یا چلنے کا زاویہ بدل جاتا ہے۔

    اس کی بنیادی وجہ یہ ہوتی ہے کہ 18 یا 20 سال کی عمر میں اکثر لوگوں کی ہڈیوں اور جوڑوں میں کچھ مسائل پیدا ہوتے ہیں جن کے بارے میں یہ شوز پتہ لگاتے ہیں۔

    اس کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ جب کوئی شخص ان شوز کو پہن کر ڈیڑھ منٹ کی واک کرتا ہے تو یہ اس کی چال کا زاویہ، پیر رکھنے کی ڈائریکشن، چلنے کی رفتار اور چلنے کے دوران دونوں پیروں کا فاصلہ کاؤنٹ کرتے ہیں اور اس کی تفصیلات پورٹل پر آجاتی ہیں۔

    اس شاندار آئیڈیا سے متعلق ایک سوال کے جواب میں جویریہ جاوید نے بتایا کہ اسمارٹ شوز کا خیال ہمارے سپر وائزر سر سید عباس علی اور ان کی ٹیم نے پیش کیا تھا یہ آئیڈیا ہمیں بہت اچھا لگا کیونکہ ابھی تک پاکستان میں اس حوالے سے ایسا کوئی کام نہیں ہوا۔

    سپروائزر محمد علی اختر نے بتایا کہ ہم لوگ عام طور بظاہر چل پھر رہے ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس بطات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ کب اور کیسے ہماری ہڈیاں اور جوڑ کمزور ہونا شروع ہوگئے معلوم تب ہوتا ہے جب تکلیف ہونا شروع ہوجاتی ہے، اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے اس پر کام کا آغاز کیا۔

  • ڈرم سرکل : انزائٹی اور ڈپریشن سے چھٹکارے کا انوکھا طریقہ علاج

    ڈرم سرکل : انزائٹی اور ڈپریشن سے چھٹکارے کا انوکھا طریقہ علاج

    مشہور مقولہ ہے کہ ’موسیقی روح کی غذا ہے‘ اس لیے بہت سے لوگ اسے سننے کو ترجیح دیتے ہیں جس سے انہیں انزائٹی ڈپریشن سے چھٹکارا اور ذہنی سکون میسر ہوتا ہے لیکن کیا موسیقی یا ڈرم سرکل بیماریوں کے علاج کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے؟

    کچھ ایسا ہی کراچی کے ایک نوجوان شہری محسن قاضی بھی کررہے ہیں جو نوجوانوں کو انزائٹی ڈپریشن اور ذہنی تناؤ سے بچانے کیلیے موسیقی کے ذریعے ان کو علاج کے ساتھ ساتھ صحت مند تفریح بھی فراہم کر رہے ہیں۔

    نوجوان ڈرمر اور ’دی کراچی ڈرم‘ کے بانی محسن قاضی کا دعوٰی ہے کہ یہ عمل ڈپریشن سے نجات دلاتا ہے ان کاکہنا ہے کہ خوش رہا کرو کیونکہ اس عمل سے زندگی آسان ہوتی ہے۔

    محسن قاضی کا کہنا ہے کہ آج سے نو سال قبل شروع ہونے والا یہ ’ڈرم سرکل‘ لوگوں کو ذہنی سکون کی فراہمی اور انہیں ڈپریشن و انزائٹی سے چھٹکارا دلانے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

    اس ڈرم سرکل کی سرگرمیوں میں ڈرم، ڈف اور مسکراہٹیں ہوتی ہیں، لیکن ساتھ ہی ایک چیز کا بہت چرچہ ہوتا ہے اور وہ ہے ’انڈہ پراٹھا‘ جس کا اظہار گروپ کی صورت میں گا کر کیا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محسن قاضی نے بتایا کہ وہ ماضی میں خود بھی اس مشکل کیفیت سے گزر چکے ہیں اسی لئے اب رضاکارانہ طور پر لوگوں کو انزائٹی اور ڈپریشن جیسی صورتحال سے باہر نکالنے کیلئے ان کی مدد کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔

    محسن قاضی کی ٹیم کے ممبران کی بھی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ڈرم سرکل میں آنے والے لوگوں کو اس موسیقی سے اتنا مدہوش کردیں کہ ان کے اندر موجود خوشی کا جذبہ امڈ آئے اور وہ سارے غموں اور فکروں سے آزاد اور بچوں کی طرح بے فکر ہوکر اپنی زندگی کو انجوائے کریں۔

    عمر کے فرق کو بھول کر کچھ وقت کیلئے ڈرم بجانا، جُھومنا گانا اور ساری الجھنوں کو بُھلا دینا یہی پیغام ہے محسن قاضی کا۔ اگر ہم اپنے اور دوسروں کیلئے آسانیاں پیدا کریں تو زندگی بہت آسان ہوجائے۔

    یاد رہے کہ اضطراب، ذہنی تناؤ کو کم کرنے اور ذہنی طور پر صحت مند رہنے کے لیے ماہرین صحت بھی میوزک تھراپی کو غیر معمولی صلاحیت کا حامل قرار دیتے ہیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، ڈبلیو ایچ او

    انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، ڈبلیو ایچ او

    لاہور: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر لاہور زید بن مقصود سے ڈبلیو ایچ او، نیشنل پولیو کوآرڈی نیشن عہدیداران نے اہم ملاقات کی اور اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں پولیو فوکل پرسن عائشہ رضا فاروقی، ڈی سی لاہور موسیٰ رضا اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

    ڈی سی لاہور موسیٰ رضا نے ڈبلیو ایچ او کو انسداد پولیو اہداف کے حصول کی پلاننگ پر بریفنگ دی۔ ڈبلیو ایچ او کے عہدے داران نے کہا لاہور سمیت پنجاب بھر میں انسداد پولیو کے لیے کافی کام ہو رہا ہے، بچوں کے ساتھ ماحولیاتی نمونوں کا پولیو وائرس سے پاک ہونا بھی لازمی ہے۔


    افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال کا انکشاف


    عہدیداران نے کہا لاہور میں مائیکرو پاپولیشن میپنگ بہترین ہوئی ہے، تاہم انسداد پولیو وائرس کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، اور اپ سٹریم نمونے بھی اکٹھے کیے جائیں گے۔

    عائشہ رضا فاروقی نے کہا پولیو فری ایریا ہونے کے لیے اجتماعی کوششوں ہی سے کامیاب ہوا جا سکتا ہے، کمشنر لاہور زید بن مقصود کا کہنا تھا کہ ٹرانزٹ پوائنٹس، خانہ بدوش و جھگیوں میں 100 فی صد ویکسینیشن یقینی بنائی جاتی ہے، اور مہم میں ٹریک بیک سیمپلز کے تجزیے سے انسداد پولیو میں مدد مل سکتی ہے۔

  • کیا آپ نے کبھی مکھانے کا رائتہ کھایا ہے؟ آسان ترکیب

    کیا آپ نے کبھی مکھانے کا رائتہ کھایا ہے؟ آسان ترکیب

    موسم گرما کی آمد آمد ہے اور ایسے میں معدے کو ٹھنڈک پہنچانے والی غذاؤں کا استعمال صحت کیلئے مفید ہے، خاص طور پر دوپہر کے کھانے میں دسترخوان پر سلاد اور مکھانے کا رائتہ ہونا ضروری ہے۔

    آج ہم آپ کیلیے مکھانے کے رائتے کی ایک ایسی ترکیب لائے ہیں جو بنانے میں آسان اور اس کے طبی فوائد بھی بے شمار ہیں، مکھانے صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں، اسے انگریزی زبان میں ’فوکس نٹ‘ کہا جاتا ہے، مکھانہ بہت سے غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔

    مکھانے جسمانی وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس کے علاوہ یہ بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    Makhana

    ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں موجود پروٹین، فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس، کاربوہائیڈریٹس اور منرلز جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ یہ بات 2017 میں جرنل آف فوڈ سائنس میں شائع ہونے والی ‘مکھانہ (Euryle Ferox Salisb)’کے عنوان سے ہونے والی ایک تحقیق میں بھی سامنے آئی تھی۔

    گرمیوں میں ہر گھر میں روزمرہ کی خوراک میں کسی نہ کسی شکل میں دہی کو شامل کیا جاتا ہے کیونکہ اس موسم میں دہی جسم کو صحت مند رکھنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہے، جب کہ مکھانہ کے فوائد سے کون واقف نہیں، ایسے میں اگر مکھانہ اور دہی کا امتزاج ایک ہی ترکیب میں پایا جائے تو کیا کہا جاسکتا ہے۔

    مکھانہ رائتہ بنانے کی ترکیب :

    اس کے اجزاء میں ایک کپ دہی، ایک کپ مکھانے، ایک چائے کا چمچ رائتہ مسالہ، ، ایک چمچ چاٹ مسالہ، ایک چائے کا چمچ گرم مسالہ، دیسی گھی ایک چمچ، ایک چائے کا چمچ باریک کٹا دھنیا اور لال مرچ اور نمک حسب ذائقہ لے لیں۔

    ترکیب

    مکھانہ رائتہ بنانے کے لیے سب سے پہلے ایک پین لیں اور اسے درمیانی آنچ پر گرم کریں پھر اس میں ایک چمچ دیسی گھی ڈالیں اور جب تھوڑا گرم ہو جائے تو مکھانے ڈال کر بھون لیں جب مکھانوں کا رنگ ہلکا سنہری ہو جائے تو گیس بند کر دیں اور مکھانوں کو پلیٹ میں نکال کر ایک طرف رکھ دیں، جب مکھانے ٹھنڈے ہو جائیں تو انہیں مکسچر میں ڈال کر موٹا موٹا کُوٹ لیں۔

    اب ایک برتن میں دہی ڈال کر اچھی طرح پھینٹ لیں جب دہی اچھی طرح مکس ہوجائے تو اس میں چاٹ مسالہ، گرم مسالہ، لال مرچ پاؤڈر، رائتہ مسالہ اور حسب ذائقہ نمک ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔

    اب اس میں موٹا پسا ہوا مکھانہ ڈال کر مکس کریں۔ اگر رائتہ تیار کرنے کے بعد گاڑھا لگے تو حسب ضرورت پانی ڈال دیں، آپ کا مزیدار مکھانہ رائتہ تیار ہے۔ اب اسے ہرے دھنیے سے گارنش کرکے دسترخوان پر سجا دیں۔

  • کیلے کے چھلکے کا آٹا : فوائد جان کر حیران رہ جائیں گے

    کیلے کے چھلکے کا آٹا : فوائد جان کر حیران رہ جائیں گے

    کیلے کے چھلکوں کا ایک نیا استعمال اور اس کے متعدد طبی فائدے ہیں لہٰذا چھلکوں کو پھینکیں نہیں بلکہ ان کو اچھی طرح ابال کر سکھا دیں اور پھر پیس کر رکھ لیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر کیلے کے چھلکوں سے آٹا تیار کرکے اسے گندم سمیت دیگر چیزوں کے آٹے ساتھ شامل کرکے غذائیں تیار کی جائیں تو وہ نہ صرف ذائقہ دار بنتی ہیں بلکہ وہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    ویب سائٹ ’’سائنس الرٹ‘‘ کے مطابق ایک سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کیلے کے چھلکوں کو ابال کر، خشک کرکے اور پیس کر بیکڈ اشیا میں اجزاء کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ذائقے اور فوائد کے لحاظ سے روایتی آٹے کو بھی پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔

    BANANA

    ماہرین نے کیلے کے چھلکے کے فوائد جاننے کے لیے صاف کیلوں کے چھلکوں کو خشک کرنے کے بعد اس کا آٹا تیار کیا اور پھر اسے گندم کے آٹے میں ملاکر اس سے کچھ غذائیں تیار کیں۔

    ماہرین نے تیار کی گئی غذاؤں کا ذائقہ معلوم کرنے کے لیے 20 ماہر باورچیوں کی خدمات حاصل کیں، جنہوں نے تیار غذاؤں کے ذائقے میں فرق کی نشاندہی کی۔

    تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 7.5 فیصد کیلے کے چھلکے کے آٹے سے تیار کیے گئے کیک کو چکھنے والوں نے خوب پذیرائی حاصل کی۔ لوگوں نے عام کیک کے مقابلے ذائقے میں اس کیک میں کوئی خاص فرق محسوس نہیں کیا۔

    محققین نے پایا کہ کرسٹ سے افزودہ کیک فائبر، میگنیشیم، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو دائمی بیماریوں اور کینسر سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔

    تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 10 فیصد گندم کے آٹے کو کیلے کے چھلکے کے آٹے سے تبدیل کرنے سے روٹی میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹ اور چکنائی کی مقدار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    علاوہ ازیں ماہرین نے نوٹ کیا کہ صرف گندم کے آٹے سے تیار کچھ خشک غذائیں تین ماہ کے اندر اپنا اثر چھوڑنے لگتتی ہیں مگر کیلے کے چھلکوں سے بنی غذاؤں میں تین ماہ بعد بھی ’اینٹی آکسیڈنٹ‘ نامی کیمیکل کی مقدار برقرار رہتی ہے، یہ کیمیکل انسانی جسم کے اعضا کو خراب یا بیمار ہونے سے بچاتا ہے۔

     

  • افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال کا انکشاف

    افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال کا انکشاف

    کراچی: وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، پاکستان میں صحت کے شعبے میں اگرچہ کافی تحقیق ہو رہی ہے، تاہم عمل درامد نہیں ہو رہا۔

    تفصیلات کے مطابق چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے، کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔


    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کر دی


    انھوں نے کہا پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے، ٹرشری کیئر اسپتال 70 فی صد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے مطلع کیا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے، اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواؤں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں، سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے، انھوں نے مزید کہا وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوں کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔