Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • پھیپھڑوں کی صفائی کے نہایت آسان طریقے

    پھیپھڑوں کی صفائی کے نہایت آسان طریقے

    پھیپھڑے ہمارے دیگر اعضاء کی طرح ہمارے جسم کا اہم عضو ہیں پھیپھڑوں کی صفائی نہ ہونے کے سبب ان کے امراض اور مناسب احتیاط نہ کرنے سے سانس لینا بھی دشوار ہوجاتا ہے۔

    دنیا بھر میں تقریباً 65 ملین افراد پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس عضو کو صحت مند رکھنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

    پھیپھڑوں کے مسائل کی بنیادی وجوہات میں آلودگی، بری عادتیں اور ماحول سرفہرست ہیں، تاہم یہ بات بھی غور طلب ہے کہ پھیپھڑوں میں خود کو ٹھیک کرنے کی قدرتی اور جادوئی صلاحیت ہوتی ہے۔

    زیر نظر مضمون میں ماہرین صحت کی جانب سے دی گئی قیمتی آرا اور تجاویز سے ہمیں پھیپھڑوں کی صفائی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    اپنے پھیپھڑوں کو صاف کرنے کے لیے گھریلو علاج، خوراک اور طرز زندگی میں تبدیلیاں لاکر اس پر قاپو پایا جاسکتا ہے۔

    پھیپھڑوں کی صفائی کے چند آسان طریقے

    غذائیت سے بھرپور خوراک کی مقدار میں اضافہ کریں کیونکہ غذائیت سے بھرپور کھانا پھیپھڑوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔

    پھیپھڑوں کی صفائی کیلیے اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور غذائیں جیسے تازہ پھل، ہری سبزیاں اور اناج کا استعمال کریں کیونکہ یہ غذائیں آزاد ریڈیکلز سے لڑنے اور پھیپھڑوں میں سوزش کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

    گہرے سانس لینے کی تکنیک جیسے ڈایا فرامٹک سانس لینا یا آہستہ اور گہری سانس لینا پھیپھڑوں کو قدرتی طور پر صاف کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

    گہری سانس لینے سے پھیپھڑوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اور زہریلے مادوں اور پھنسے ہوئے بلغم کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    تمباکو نوشی کی عادت طویل مدتی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ سگریٹ میں موجود کیمیکلز پھیپھڑوں کے ٹشوز کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ تمباکو نوشی ترک کرنا آپ کے پھیپھڑوں کی صفائی کا سب سے اہم اور پہلا قدم ہے۔

    باقاعدہ ورزش پھیپھڑوں کی صلاحیت کو مضبوط اور بڑھانے کا ایک مؤثر طریقہ ہے, جسمانی سرگرمیاں جیسے تیز چلنا، دوڑنا، سائیکل چلانا یا تیراکی پھیپھڑوں کو تربیت دینے، خون کی گردش کو بہتر بنانے اور سانس کے افعال کو بڑھانے میں مدد کر سکتی ہے۔

    کمرے میں مناسب نمی کو یقینی بنانے سے سانس کی نالی کی جلن کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اپنے ماحول میں نمی کی صحت مند سطح کو برقرار رکھنے کے لیے اگر ضروری ہو تو ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں۔

    سالٹ تھراپی چھوٹے نمک کے ذرات کے ساتھ ہوا میں سانس لینا ہے اسے ہیلو تھراپی بھی کہا جاتا ہے اور یہ پھیپھڑوں کے مسائل جیسے دمہ، برونکائٹس اور کھانسی کا متبادل علاج ہے اس کے لیے ہمالیائی نمک کا لیمپ خرید کر گھر پر استعمال کر سکتے ہیں۔

    آسانی سے سانس لینے کے لیے آپ ٹھنڈے دھند والے ہیومیڈیفائر کا استعمال کر سکتے ہیں یا گرم پانی سے غسل کر سکتے ہیں جلد کے مسائل سے بچنے کے لیے ہفتے میں 2 سے 3 بار غسل کرنا چاہیے پانی زیادہ گرم نہیں ہونا چاہیے گرم پانی سے غسل ہفتے میں 3 بار سے زیادہ نہ کریں۔

  • ٹماٹو کیچپ اور مایونیز تیار ہوتا دیکھ کر آپ بھی کھانے سے توبہ کرلیں گے

    ٹماٹو کیچپ اور مایونیز تیار ہوتا دیکھ کر آپ بھی کھانے سے توبہ کرلیں گے

    گزشتہ سے پیوستہ

    کارخانے میں غلیظ ترین تیل سے تیار پکوڑیوں کے معائنے کے بعد ٹیم سرعام  نے ایک اور کارخانے کا دورہ کیا جہاں ٹماٹو کیچپ اور مایونیز بھی اسی گندے طریقے سے بنائے جارہے تھے۔

    اس ٹماٹو کیچپ کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں ٹماٹر نام کی کوئی چیز نہیں تھی، اور مایونیز کیلیے جو کمیکل استعمال کیا جارہا تھا وہ غیر قانونی اور انتہائی مضر صحت تھا۔ اس کے علاوہ ٹیم سرعام کو اس کارخانے میں مشہور برانڈز کی جعلی پیکنگز میں نظر آئیں جن کا نام استعمال کیا جارہا تھا۔

    اس حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے افسر نے بتایا کہ اس کارخانے میں مایونیز بنانے کیلیے جو مٹیریل استعمال کیا جارہا ہے اس میں اسٹارچ کے علاوہ تمام اشیاء فوڈ گریڈ نہیں ہیں یعنی وہ ایسے کیمیکلز ہیں جو انسانی صحت کیلیے تباہ کن ہیں۔

    یاد رہے کہ بازار سے ملنے والا کیچپ اکثر اوقات ناقص، غیر معیاری اور گلے سڑے ٹماٹروں اور مضر صحت کیمیکلز سے تیار کیا جاتا ہے۔

    لہٰذا اپنے اہل خانہ کیلیے کسی مشہور برانڈ یا اپنے گھر میں تیار کردہ ٹماٹو کیچپ استعمال کریں جس کی تفصیلی ترکیب اوپر دیئے گئے لنک میں موجود ہے۔


    https://urdu.arynews.tv/dirtiest-cooking-oil-fried-pakora-ary-sar-eaam/

  • موبل آئل سے زیادہ غلیظ ترین تیل میں تیار پکوڑیاں؟ ہم کیا کھا رہے ہیں؟

    موبل آئل سے زیادہ غلیظ ترین تیل میں تیار پکوڑیاں؟ ہم کیا کھا رہے ہیں؟

    رمضان کے مقدس مہینے میں پکوڑیاں ٹماٹو کیچپ، مایونیز اور دیگر اشیاء کس طرح غلاظت سے تیار کیے جاتے ہیں اگر ان کا مشاہدہ کرلیا جائے تو لوگ ان کے قریب بھی نہ بھٹکیں۔

    ماہ رمضان کے آتے ہی ملاوٹ مافیا اور غلاظت مافیا اپنے مکروہ کاروبار کو پھیلانے کیلیے متحرک ہوجاتے ہیں، انہیں اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ ان کی بنائی ہوئی اشیاء کھا کر لوگ کن بیماریوں کا شکار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہوجائیں گے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم  نے گزشتہ ہفتے کی طرح پنجاب فوڈ اتھارٹی افسران کے ہمراہ لاہور کے ایک اور کارخانے کا دورہ کیا جہاں اس طرح کی پکوڑیاں بنانے کا غلیظ ترین جام جاری تھا۔

    کارخانے کے اندر جس تیل میں وہ پکوڑیاں تلی جارہی تھیں وہ جانوروں کی انتڑیوں اور چربی سے بنایا گیا تھا، جس سے عموماً پولٹری فیڈ بنائی جاتی ہے۔ یہ تیل دیکھنے میں بالکل ویسا ہی گاڑھا ہوتا ہے جیسے گاڑیوں کا موبل آئل ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ جس جگہ کڑاہی لگائی گئی تھی اس کی چھت انتہائی گندگی سے اٹی ہوئی تھی جس سے گندگی کڑاہی میں گر رہی تھی۔ وہاں کام کرنے والے کاریگر نے بتایا کہ ان کڑہائیوں کا تیل 15 دن بعد تبدیل کیا جاتا ہے۔


    https://urdu.arynews.tv/tomato-ketchup-and-mayonnaise/

  • افطار کے بعد سردرد اور سُستی کا کیا علاج ہے؟

    افطار کے بعد سردرد اور سُستی کا کیا علاج ہے؟

    ماہ رمضان میں افطار سے قبل یا اس کے بعد بہت سے افراد کو سر درد یا سستی کی شکایت رہنے لگتی ہے جس سے نہ صرف موڈ خراب ہوتا ہے بلکہ غصہ بھی آنے لگتا ہے، تاہم اس کیفیت کا علاج ضروری ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف ہربلسٹ حکیم غالب آغا نے اس کیفت پر تفصیلی رشنی ڈالتے ہوئے اس کے علاج کے متعلق بتایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان میں مختلف وجوہات کی بنا پر افطار کے بعد سردرد کی کیفیت ہوجاتی ہے جس میں پہلی وجہ گیسٹک پریشر اور ایک سانس میں ٹھنڈا پانی یا مشروب پینے کی وجہ سے یہ کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ان کا کہنا تھا کہ دن بھر روزہ رکھنے کے بعد افطار کے وقت سب سے پہلے کھجور کھائیں اور ہلکا ٹھنڈا پانی پئیں اور ایک ایک گھونٹ لے کر پئیں پھر فروٹ کھالیں۔

    اس کے علاوہ افطار کے بعد سردرد سے بچنے کے لیے تلی ہوئی اشیاء، گرم مشروبات جیسے کہ کافی اور چائے کا استعمال کم اور سگریٹ نوشی سے پر ہیز کرنا چاہیے۔

    افطار کے بعد اس قسم کی صورتحال سے بچنے کیلئے گرین ٹی کا بہترین نسخہ ہے کہ سونف ایک چائے کا چمچہ، پودینہ 10 سے 15 پتیاں، دو عدد چھوٹی الائچی کے ساتھ ادرک کا چھوٹا ٹکڑا ڈیڑھ گلاس پانی میں پکائیں۔

    جب پانی ایک کپ رہ جائے تو اس کو چھان کر اس میں آدھے لیموں کا رس اور ایک چمچ شہد ملا کر پیئیں اور اس نسخے کو پینا معمول بنالیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • ماہِ رمضان میں خون کے عطیات میں کمی، تھیلیسیمیا مرض کے بچے مشکلات کا شکار

    ماہِ رمضان میں خون کے عطیات میں کمی، تھیلیسیمیا مرض کے بچے مشکلات کا شکار

    ماہ رمضان میں خون کے عطیات میں کمی کے باعث ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائدتھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچے مشکلات کا شکار ہیں۔

    ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری کا کہنا ہے کہ رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی واقع ہوچکی ہے، ماہانہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد بلڈ بیگ کی ضرورت ہے اور سالانہ 18لاکھ سے زائد بلڈ بیگ درکار ہوتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ تھیلیسیمیا، ہومو فیلیا، پلاسٹک انیما، بلڈ کینسر، ڈینگی، ملیریا سمیت مختلف امراض میں مبتلا بچوں کو خون کی ضرورت ہوتی ہے بعض بچوں کو 15دن میں 2مرتبہ خون کی ضرورت پڑتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جامعات اور کالجوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات سمیت شہری بھی خون کے عطیات سے گریز کرتے ہیں، انسانی زندگی بچانے کیلئے ملک بھر میں قائم تھیلیسیمیا سینٹر پر شہری خون کے عطیات جمع کرائیں، افطار کے بعد بھی خون کے عطیات دیئے جاسکتے ہیں۔

  • ڈینگی کا سیزن آ گیا، بچاؤ کے لیے کیا کریں؟

    ڈینگی کا سیزن آ گیا، بچاؤ کے لیے کیا کریں؟

    اسلام آباد: این آئی ایچ نے ڈینگی سے متعلق ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے، جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ بارشوں کے بعد ڈینگی کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے۔

    بارشوں کے بعد ڈینگی وائرس کا خطرہ سروں پر منڈلانے لگا ہے، قومی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ڈینگی سے متعلق شہریوں اور محکمہ صحت کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا جا رہا ہے، جس میں ڈینگی کی علامات، علاج اور احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں۔

    این آئی ایچ کے مطابق بارشوں کے بعد پنجاب، بلوچستان، شمالی علاقوں میں ڈینگی کیسز بڑھنے کا خدشہ ہے، موسم بہار کے عروج پر ڈینگی ٹرانسمیشن کا آغاز ہوتا ہے، اور وائرس گرم مرطوب موسم میں تیزی سے پھیلتا ہے، اس لیے مون سون سیزن میں ڈینگی بخار کیسز میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

    ڈینگی سے متاثرہ مچھر جرثومے کے پھیلاؤ کا سبب بنتا ہے، اور یہ وائرس مخصوص مچھر سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے، ڈینگی لاروا صاف کھڑے پانی میں افزائش پاتا ہے، اس لیے ڈینگی کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاروے کی افزائش روکنی ہوگی۔ قومی ادارہ صحت نے اسپتالوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ ڈینگی کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بروقت اقدامات کیے جائیں۔

    دنیا میں چار اقسام کا ڈینگی وائرس پایا جاتا یے، اور سالانہ 50 تا 100 ملین افراد ڈینگی کا شکار بنتے ہیں، ڈینگی کے 1 فی صد مریضوں کی بیماری پیچیدگی اختیار کرتی ہے، یہ وائرس پاکستان کے قریباً ہر علاقے میں پایا جاتا ہے، ڈینگی کی بروقت تشخیص اور علاج پیچیدگی سے بچاتی ہے۔

    مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا

    این آئی ایچ کے مطابق ڈینگی بخار کی پیچیدگی سے شرح اموات میں اضافہ ممکن ہے، علامات میں بخار، گلہ خرابی، جسم اور سر درد، قے شامل ہیں، مریض کو 3 تا 14 روز کے لیے زیر علاج رکھا جاتا ہے، مریض میں خون کے نمونے سے ڈینگی کی تشخیص کی جاتی ہے، ڈینگی کے مریض کو الگ رکھ کر وائرس کا پھیلاؤ روکنا ممکن ہے۔

    ڈینگی بخار کے پیچیدہ ہونے پر خون کا بہاؤ ممکن ہے، جس میں خون کی نالیاں پھٹنے لگتی ہیں، اور مریض کو پلیٹ لیٹس میں نمایاں کمی کی شکایت ہوتی ہے، مریض کو دوران بخار پانی کی کمی ہو سکتی ہے، اس لیے محلول کا زیادہ استعمال کریں۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ شہری گھروں، قرب و جوار میں پانی نہ کھڑا ہونے دیں، گھروں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، پانی کے کھلے برتنوں، ٹینکوں کو ڈھانپ کر رکھیں، ڈینگی مچھر عل الصبح، شام کے اوقات میں حملہ آور ہوتا ہے، اس لیے گھروں کی کھڑکیوں، دروازوں پر جالی دار کپڑا لٹکائیں، اور شہری ڈینگی سیزن میں آدھی آستینوں کا استعمال نہ کریں۔

    واضح رہے کہ این آئی ایچ کے مطابق 2024 میں ملک میں 28 ہزار 427 ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

  • مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا

    مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی میو اسپتال آمد کے موقع پر مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے، جس پر مریم نواز شدید برہم ہوئیں، انھوں نے میو اسپتال انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اور ایم ایس کو عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو جھاڑ بھی پلائی، انھوں نے کہا آپ ایم ایس ہیں آپ کو تو کچھ پتا نہیں، آپ کو یہاں کس نے رکھا ہے؟ شکریہ ادا کریں میں آپ کو گرفتار نہیں کرا رہی، آپ کو پتا ہی نہیں کہ مریضوں کے ساتھ ہو کیا رہا ہے؟

    مریم نواز نے کہا مخلوق رل رہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، انھوں نے کہا میو اسپتال کے حالات بہت برے ہیں، لوگ اسپتال میں علاج کی توقع اور امید لے کر آتے ہیں لیکن کس وارڈ میں کیا ہو رہا ہے، اسپتال انتظامیہ کو علم ہی نہیں ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جو عوام کے ساتھ ہو رہا ہے وہ اگر ذمہ داروں کے اپنوں کے ساتھ ہو تو انھیں بھی پتا چلے۔ واضح رہے کہ میو اسپتال میں زیر علاج مریضوں اور لواحقین نے مریم نواز کو سرنج، برنولا وغیرہ تک نہ ملنے سے آگاہ کیا۔ کارڈیالوجی وارڈ میں کیڑے مکوڑے پائے جانے کی شکایت پر وزیر اعلیٰ مزید برہم ہوئیں، انھوں نے رک کر انتظار گاہ اور راستے میں کھڑے مریضوں اور لواحقین کی شکایات سنیں۔

    ایک بچی کی بات سن کر مریم نواز بہت ناراض ہوئیں جس نے بتایا ’میری ماں بیمار ہے اور میں رات بھر دوائیوں کے لیے بھاگ بھاگ کر تھک گئی ہوں۔‘ ناگفتہ بہ حالات دیکھ کر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے دورے کے دوران ہی میو اسپتال میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، اور اسپتال کے امور کے بارے میں تفصیلی انکوائری اور تمام ذمہ داروں سے جواب طلب کیا۔

    بے نظیراور مریم نواز میں بنیادی فرق

    انھوں نے میڈیسن کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فوری اقدامات کا حکم دیا، اور ہدایت کی کہ ادویات کی 100 فی صد فراہمی یقینی بنائی جائے، مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ کو ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کی ہدایت بھی کی۔

    وزیر اعلیٰ نے سندھ سے آئے میاں بیوی کی شکایت سنی اور فوری ازالے کی ہدایت کی، گوجرانوالہ سے علاج کے لیے آنے والی خاتون کو گلے لگا کر تسلی دی، گردے کے مرض میں مبتلا بچی کی ماں کی اپیل پر فوری ٹرانسپلانٹ ے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔ انھوں نے میو اسپتال کی تعمیر و مرمت کا جامع پلان بھی طلب کیا۔

  • ہرا دھنیا، لیموں اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! موٹاپے سے نجات بہت آسان

    ہرا دھنیا، لیموں اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! موٹاپے سے نجات بہت آسان

    دنیا بھر میں موٹاپے کا شکار افراد کی تعداد آئے روز بڑھتی جا رہی ہے، مرد ہوں یا خواتین موٹاپے سے نجات کے لیے مختلف اسپتالوں، کھیل کے میدانوں اور جم کے چکر کاٹتے دکھائی دیتے ہیں۔

    اگر آپ بغیر کسی مشقت کے اس مرض سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں ڈاکٹر عیسیٰ کے اس نسخے پر عمل کرکے موٹاپے کو خیر باد کہہ سکتے ہیں۔ اس کیلیے آپ کو صرف تین اجزاء کی ضرورت ہوگی۔

     موٹاپا کم کرنے کا نسخہ

    اجزاء:

    پانی ایک گلاس، ہرا دھنیا مٹھی بھر ( بغیر ڈنڈیوں کے ) ایک عدد لیموں کارس اور شہد ایک کھانے کا چمچ۔

    ترکیب:

    ایک گلاس پانی اور ہرے کو دھنیے کو بلینڈ کرکے اس میں تھوڑا سا گرم پانی شامل کریں اور لیموں کا رس نچوڑ لیں۔

    اس کے بعد شہد شامل کرکے اچھی طرح مکس کرلیں اور روزانہ نہار منہ استعمال کریں۔

    یہ نسخہ استعمال کرنے والے اس بات کا لازمی دھیان رکھیں کہ چالیس سال سے زائد عمر کے افراد اس نسخے میں لیموں استعمال نہ کریں۔

    اسے مستقل 7دن استعمال کریں پھر دس دنوں کا وقفہ دیں پھر سات دن استعمال کریں پھر اسی طرح وفقہ دیں۔

    پہلے سات دنوں میں ہی آپ اپنے وزن میں واضح فرق محسوس کریں گے، اس کی تصدیق کیلیے استعمال سے پہلے اپنا وزن ضرور کروا لیں۔

    کچھ لوگ موٹاپے سے نجات کیلیے ڈائٹنگ کو اختیار کرتے ہیں تو کچھ ورزش اور مہنگی ادویات کا سہارا لیتے ہیں ان میں سے کچھ لوگ تو کسی حد تک کامیاب ہوجاتے ہیں اور کچھ لوگوں کو مستقل مزاجی پر عمل نہ کرتے ہوئے ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    ماہرین صحت بتاتے ہیں کہ وزن کو قابو میں رکھنے کا سادہ سا فارمولا متوازن غذا اور بروقت کھانا ہے اس کے علاوہ محض اپنی خوراک میں مناسب اور معیاری مشروبات کے استعمال سے بھی اپنا وزن کم کر سکتے ہیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • سرکہ کو ہلکی آنچ پر گرم کریں پھر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! دانت مضبوط اور چمک دار

    سرکہ کو ہلکی آنچ پر گرم کریں پھر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! دانت مضبوط اور چمک دار

    سرکہ عموما ہر گھر میں پایا جاتا ہے یہ نہ صرف کھانوں کیلیے ضروری ہے بلکہ اسے دانت صاف اور مضبوط کرنے، پھپھوندی ہٹانے، قالین صاف کرنے اور داغوں کو دھونے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس کے یہی فوائد نہیں ہیں بلکہ سرکہ کو سلاد پر ڈالنے اور اچار میں بھی شامل کیا جاتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ بہتر بنایا جا سکے۔

    بولڈ اسکائی نیوز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہر کوئی سفید سرکہ سے واقف ہے، اب سیب سائڈر سرکہ سے بھی لوگ واقف ہوچکے ہیں جو وزن میں کمی، بالوں اور جلد کے لیے نہایت مفید ہے۔

    سرکہ سو بیماریوں کی جڑ قبض کی شکایت بھی دور کرتا ہے۔ سرکے کو گرم کرکے اس سے کُلّی کرنے کے نتیجے میں دانتوں کا درد ختم اور مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں۔

    سرکے کا استعمال مجموعی صحت کے لیے بھی مفید ہے، اس کے باقاعدگی کے استعمال سے پیٹ کی چربی ختم ہوتی ہے، روزانہ رات سونے سے قبل اگر نیم گرم پانی میں سرکہ ڈال کر پی لیا جائے تو اس کے نتیجے میں پیٹ کی چربی بغیر ورزش کے ہی گھلنے لگتی ہے۔

    بہت سے قارئین یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ مارکیٹ میں سفید سرکہ، بالسمیک سرکہ، ایپل سائڈر سرکہ، اور دیگر مشہور برانڈز کے علاوہ درجنوں اقسام کے سرکے دستیاب ہیں۔ جس میں ناریل ، کھجور اور شہد سے تیار کردہ سرکہ، اس کے علاوہ سیب اور گنے کا سرکہ بھی صحت کیلئے مفید ہے، تاہم مریضوں کو ڈاکٹر کے مشورے کے بعد سرکہ کا استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے۔

    سرکہ کی تمام اقسام میں سب سے زیادہ مشہور سفید سرکہ اور سیب کا سرکہ ہے۔ سرکہ ایسٹیک ایسڈ بیکٹریا کے ذریعے ایتھنول پیدا کرنے کے لیے شوگر مائع کو خمیر بنا کر تیار کیا جاتا ہے۔ ناریل، چاول، کھجور، شہد وغیرہ سمیت بہت سے خمیر شدہ اجزاء سرکہ بنانے میں استعمال ہوسکتے ہیں۔

    سیب کا سرکہ متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے، یہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور نظام انہضام کو بہتر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    چاول کا سرکہ سب سے قدیم مانا جاتا ہے البتہ صحت کےمعاملے میں اسے زیادہ مقبولیت نہیں مل سکی۔ چاول کا سرکہ سفید سرخ اورسیاہ رنگوں میں دستیاب ہے اور اس میں ایسٹک ایسڈ اور معتدل مقدار میں امینو ایسڈ ہوتا ہے۔

  • بچوں میں قوت سماعت سے محرومی کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں؟

    بچوں میں قوت سماعت سے محرومی کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں؟

    قوت سماعت سے محرومی دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے، پیدائشی گونگے بہرے بچوں کا علاج کیسے ممکن ہے؟ اس کیلئے عوام میں شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

    بہت سے بچے پیدائشی طور پر گونگے بہرے پیدا ہوتے ہیں اس کی کیا وجہ ہے؟ اس بات کا جواب اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ای این ٹی فاؤنڈیشن یو ایم سی کے سربراہ ڈاکٹر سید نصرت رضا نے وضاحت سے دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ میرا ذاتی تجزیہ ہے کہ پیدائشی طور پر گونگے اور بہرے بچوں کی اصل وجہ کزنز میرج ہے، اس کے علاوہ ماؤں میں دوران حمل روبیلا یا کسی انفیکشن کا ہوجانا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ہر ہزار میں سے 1.6 بچے ایسے پیدا ہوتے ہیں جو سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہوتے ہیں اور بدقسمتی سے یہ تعداد دنیا بھر کے مقابلے میں پاکستان میں سب سے زیادہ ہے۔

    اس مرض کے علاج سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس کا بہترین حل کوکلیئر امپلانٹ ہے یہ ایک الیکٹرونک ڈیوائس ہے جسے سرجری کے ذریعے کان کے پچھلے حصے میں نصب کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ بہت مہنگا علاج ہے پاکستان میں ایف ڈی اے سے منظور شدہ کوکلیئر امپلانٹ (ڈیوائس) کی قیمت 25 لاکھ روپے تک ہے سرجری کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔

    اس کام کیلیے کچھ فلاحی ادارے ہیں جو ایسے بچوں کے علاج و معالجے کیلیے ان کی مالی معاونت کرتے ہیں جس میں پاکستان بیت المال سب سے آگے ہے۔

    بچے کی قوت سماعت کا اندازہ کیسے لگائیں؟ 

    انہوں نے بتایا کہ چھ ماہ کا ایک عام بچہ آوازوں کو سننا اور پہچاننا شروع کردیتا ہے اور تقریباً 8 ماہ کے بعد وہ ان آوازوں پر رد عمل بھی دیتا ہے، اوسر پہلی سالگرہ پر بچےکو پہلا لفظ بول دینا چاہیے۔

    ڈاکٹر سید نصرت رضا نے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ ان باتوں پر گہری نگاہ رکھیں اور کسی بھی قسم کی بیشی پر کسی اچھے معالج سے رابطہ کرکے بچے کا مکمل چیک اپ کرائیں۔