Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • پولیو ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار، ویڈیو رپورٹ میں کراچی کے حوالے سے اہم انکشاف

    پولیو ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار، ویڈیو رپورٹ میں کراچی کے حوالے سے اہم انکشاف

    صوبہ سندھ میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کے رواں سال 43000 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں صرف کراچی سے 41 ہزار 800 کیسز شامل ہیں۔

    سندھ کے صوبائی اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کے 43 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں حیرت انگیز طور پر کراچی میں 41 ہزار 800 سے زائد کیسز شامل ہیں، جو صوبہ بھر کا 97 فی صد بنتا ہے، سندھ کے باقی اضلاع میں انکار کرنے والوں کی تعداد صرف 1124 ہے۔

    ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے صوبائی ترجمان نوفل نقوی کا کہنا ہے کہ انکار کے کیسز بچوں کی کُل آبادی کا ایک فی صد سے بھی کم ہیں۔ ان کے مطابق 5 سال پہلے اس طرح کے کیسز کی تعداد تقریباً 90 ہزار سے ایک لاکھ تھی۔ نوفل نقوی نے شہر میں آبادی کی مسلسل نقل و حرکت کو وائرس کی مسلسل موجودگی کی اہم وجہ قرار دیا ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ماہ رمضان میں نیند کی کمی کیسے پوری کی جائے؟

    ماہ رمضان میں نیند کی کمی کیسے پوری کی جائے؟

    ماہ رمضان میں ہماری مصروفیات عام ایام سے ذرا مختلف ہوتی ہیں جس کی وجہ سے نیند کی کمی کی شکایت سب سے زیادہ ہوتی ہے لہٰذا جسمانی اور ذہنی تندرستی کے لیے نیند پوری کرنا بہت ضروری ہے۔

    یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ رات کو دیر تک نماز کے لیے اور سحری کے لیے جلدی جاگنے کے ساتھ نیند کا تسلسل کیسے برقرار رکھا جائے؟۔

    یاد رکھیں ماہ رمضان کے دوران نیند کی کمی کو پورا کرنے کیلیے چند طریقوں کو اپنا معمول بنا کر نیند کا دورانیہ بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

     سونے کا وقت مرتب کریں

    مستقل مزاجی جسمانی سکون بھی فراہم کرتی ہے جس کے لیے آرام کرنا ضروری ہے۔ دن کے 24گھنٹوں میں 8 گھنٹے مسلسل سونا ضروری ہے تاہم ایسا ممکن نہ تو اس دورانیے کو وقفہ دے کر بھی پورا کیا جاسکتا ہے۔

    اس بات کو یقینی بنائیں کہ سوتے ہوئے پرسکون ماحول اور کمرے میں اندھیرا رکھیں تو زیادہ بہتر ہوگا، بلاتعطل نیند کے لیے آئی ماسک کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے، اچھی اور بھرپور نیند جسم اور دماغ میں توانائی کی سطح کو بڑھاتی ہے۔

    قیلولہ

    اس کے علاوہ روزانہ سونے اور جاگنے کا وقت یکساں ہو۔ اگر ہوسکے تو دوپہر کے وقت مختصر سا قیلولہ بھی کیا جاسکتا ہے اس سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

    مگر دوپہر کی اس نیند کا دورانیہ 20 سے 30 منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ زیادہ وقت سونے سے جسمانی و ذہنی تھکاوٹ کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

    ڈی ہائیڈریشن سے بچیں

    پانی کی کمی کو روکنے کے لیے افطار (روزہ افطار) اور سحری کے درمیان وافر مقدار میں پانی پئیں جو آپ کی نیند کے معیار کو بہتر کر سکتا ہے۔

    کیفین اور شوگر کا استعمال کم کریں

    سونے کے وقت کے قریب کیفین اور شوگر پر مشتمل مشروبات پینے سے پرہیز کریں، کیونکہ وہ آپ کی سونے کی صلاحیت میں خلل ڈال سکتے ہیں۔

    دھوپ میں بیٹھیں

    اپنے جسم کی اندرونی گھڑی کو منظم کرنے میں مدد کے لیے دن کے وقت قدرتی سورج کی روشنی میں دھوپ میں بیٹھیں۔ اور شام کو روشنی کو مدھم کریں۔

    متوازن غذا لیں

    سحری اور افطار کے دوران متوازن غذا کھائیں، جس میں پروٹین، پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس اور صحت مند چکنائیاں شامل ہیں تاکہ دن بھر توانائی فراہم کی جاسکے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے کھانوں میں مختلف کھانوں جیسے پروٹین (گوشت، انڈے، یا دالیں جیسے کھانے سے)، پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس، اناج اور سبزیاں، صحت مند چکنائی جیسے کہ گری دار میوے میں پائی جاتی ہے کا ایک اچھا مکسچر ایک متوازن خوراک ہوسکتا ہے۔

  • براؤن رائس : اگر آپ یہ چاول کھاتے ہیں تو اس بات سے خبردار رہیں

    براؤن رائس : اگر آپ یہ چاول کھاتے ہیں تو اس بات سے خبردار رہیں

    کتھئی چاول (براؤن رائس ) ایسا اناج ہے جو صحت کے لیے کافی فائدہ مند ہوتا ہے لیکن اس بات کا بھی خیال رہے کہ اس کے زیادہ استعمال سے متعدد مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

    براؤن رائس سفید چاول سے زیادہ غذائیت بخش ہوتا ہے، اس کے علاوہ براؤن رائس گلوٹین فری غذا ہے۔ اسی لیے اس کے استعمال سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

    آپ نے ان کتھئی چاولوں کی افادیت کے بارے میں تو سنا ہوگا کچھ لوگ سفید چاول کے بجائے براؤن رائس استعمال کر رہے ہیں، ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ براؤن رائس سفید چاول سے زیادہ صحت بخش ہے لیکن کچھ لوگوں نے اسے ضرورت سے زیادہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

    لوگ جس براؤن رائس کا استعمال صحت مند رہنے کے لیے کر رہے ہیں وہ ان کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ آج ہم اس مضمون میں ان کے نقصانات سے متعلق آگاہ کریں گے۔

    ہاضمہ میں مشکلات

    آپ کو لگتا ہے کہ براؤن رائس کھانے سے آپ کا جسم فٹ رہے گا، لیکن ایسا نہیں ہے۔ دراصل، بہت زیادہ بھورے چاول کھانے سے پیٹ کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

    براؤن چاول آسانی سے ہضم نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ اسے کھانے سے قبض جیسے پیٹ کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ پیٹ کے کسی بھی مسئلے میں مبتلا ہیں تو براؤن رائس نہ کھائیں۔

    سر درد کا مسئلہ

    اگر آپ اپنے جسم کو فٹ رکھنے کے لیے براؤن رائس کھا رہے ہیں تو اس کا زیادہ استعمال نہ کریں کیونکہ براؤن رائس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس سے قے اور سردرد جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بھورے چاول چنبل اور جلد سے متعلق دیگر مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔

    فولک ایسڈ کی کمی

    بہت سے لوگ اپنے کھانے میں سفید چاول کا استعمال کرتے ہیں، اس میں موجود فولیٹ یا فولک ایسڈ جسم کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔ تاہم براؤن چاول میں فولک ایسڈ کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں اگر آپ براؤن چاول کھاتے ہیں تو جسم کو ضروری فولک ایسڈ نہیں ملے گا۔ فولک ایسڈ حاملہ خواتین کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس لیے ایسی خواتین کو براؤن رائس نہیں کھانا چاہیے۔

    براؤن چاول میں فائیٹک ایسڈ

    اگر آپ براؤن چاول کھا رہے ہیں تو خیال رکھیں کہ اس میں فائٹک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ہماری صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ دراصل، فائٹک ایسڈ معدنیات کو جسم میں آسانی سے جذب نہیں ہونے دیتا۔

    اس سے جسم میں آئرن، زنک اور میگنیشیم جیسے معدنیات کو جذب کرنے میں مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اور مدافعتی نظام کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں جسم بیماریوں سے لڑنے کے قابل نہیں رہتا ہے۔

    فائیٹک ایسڈ کیا ہے؟

    یہ پودوں کے بیجوں میں پایا جانے والا ایک اینٹی نیوٹرینٹ ہے، یہ بہت سے پودوں کے بافتوں، خاص طور پر بیجوں اور اناج میں فاسفورس کے بنیادی ذخیرہ کی شکل کے طور پر کام کرتا ہے۔ اگرچہ فائٹک ایسڈ میں کچھ فائدہ مند خصوصیات ہیں، اس میں ایسی خصوصیات بھی ہیں جو انسانی غذائیت کو متاثر کر سکتی ہیں۔

  • برانڈڈ کباب اور کوفتے کس طرح گندگی سے تیار ہوتے ہیں؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو

    برانڈڈ کباب اور کوفتے کس طرح گندگی سے تیار ہوتے ہیں؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو

    گزشتہ سے پیوستہ

    سموسہ رول پٹی کے لیے میدے کا جو آٹا گوندھا جاتا ہے اور ساتھ ہی برانڈڈ کباب اور رول کس طرح گندگی سے تیار ہوتے ہیں، اس کے طریقہ کار کو دیکھ کر ٹیم سرعام کے کارکنان کے ہوش اُڑ گئے۔

    اس کارخانے میں سموسہ رول پٹی کیلیے میدہ پیروں کی مدد سے گوندھا جا رہا تھا، اس موقع پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ایک افسر نے بتایا کہ یہاں اس قدر گندگی سے کام کیا جاتا ہے کہ جس مقام پر یہ پٹیاں کاٹی جارہی ہیں وہ جگہ واش روم کے ساتھ ہے اور واش روم کے اندر کی ساری گندگی بھی پیروں کے ساتھ لگ کر آتی ہے۔ اس کے علاوہ سموسہ رول پٹی کیلیے جو کھلا نمک استعمال کیا جارہا تھا وہ بھی انتہائی غیر معیاری تھا۔

    ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے بتایا کہ ہم ہر سال خاص طور پر ایس او پیز جاری کرتے ہیں اور سختی سے ہدایات دی جاتی ہیں لیکن یہ لوگ شروع میں تو عمل کرتے ہیں اور کچھ روز بعد اپنی ڈگر پر واپس آجاتے ہیں۔

    برانڈڈ کباب اور رول کس طرح گندگی سے تیار ہوتے ہیں؟ آپ بھی دیکھیں

    مذکورہ کارخانے میں سموسہ رول پٹی کے علاوہ برانڈڈ کباب جس میں چپلی کباب، رول کباب، چکن کوفتہ اور دیگر اشیاء مشہور برانڈ کے نام سے تیار کی جا رہی تھیں، لیکن اس کیلیے بھی کسی قسم کی ایس او پیز یا صفائی ستھرائی کا کوئی انتظام بھی نہیں کیا گیا تھا۔

  • رمضان المبارک میں جسم میں پانی کی کمی کا فوری اور آسان علاج

    رمضان المبارک میں جسم میں پانی کی کمی کا فوری اور آسان علاج

    رمضان المبارک میں جسم میں پانی کی کمی ہونا عام سی بات ہے لیکن ان دونوں چیزوں کی کمی کو معمولات زندگی میں تبدیلی لا کر پورا کیا جاسکتا ہے۔

    روزے کی حالت میں جسم کو پانی کی کمی کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور اس سے چکر آنا، سر درد، سستی اور تھکاوٹ جیسی شکایات ہوسکتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شیف فرح نے پانی کی کمی کو فوری طور پر پورا کرنے کیلیے آسان گھریلو علاج بیان کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک چمچ دہی حسب ذائقہ یا دو چٹکی گلابی نمک آدھا چمچ تخم بالنگاہ اور تین سے چار عدد آلو بخارے۔ ان تمام چیزوں کو مکس کرکے اس میں ایک لیٹر پانی ملالیں۔

    شیف فرح نے بتایا کہ یہ نسخہ اس قدر بہترین ہے کہ اس کو پینے سے ڈی ہائیڈریشن کی شکایت ہو ہی نہیں سکتی بلکہ آپ خود کو چاق و چوبند محسوس کریں گے۔

    ماہرین صحت کے مطابق سحری میں کم سے کم 2گلاس پانی ضرور پیئیں تاہم کولڈ ڈرنکس سے اجتناب برتیں کیوں کہ یہ روزے کے دوران پیاس بڑھاتے ہیں۔

    اسی طرح دہی اور ریشہ دار سبزیاں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں، س کے علاوہ کھیرا پانی کا ذخیرہ لیے ہوتا ہے اگر سحری میں کھیرے کو بطور سلاد کھایا جائے تو یہ جسم کے خلیات میں پانی کو جمع رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں : ماہ رمضان میں پانی اور نیند کی کمی کیسے پوری کی جائے؟

    افطاری کے بعد سے سحری تک جتنا پانی پی سکتے ہیں پئیں، روزے میں اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ سحری کے فوری بعد سونے سے اجتناب کریں۔

  • ماہ رمضان میں وزن گھٹنے کے بجائے بڑھتا کیوں ہے؟ آسان علاج

    ماہ رمضان میں وزن گھٹنے کے بجائے بڑھتا کیوں ہے؟ آسان علاج

    ماہ رمضان میں بہت سے لوگوں کو یہ امید ہوتی ہے کہ ان کا وزن کم ہو جائے گا لیکن معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔

    روزے کی حالت میں پورے دن کچھ کھانا پیا نہیں جا سکتا پھر بھی کیا وجہ ہے جو ہر کسی کا وزن کم نہیں ہوتا بلکہ کچھ کا وزن تو پہلے سے بھی زیادہ ہو جاتا ہے؟

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں آخر کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں! اگر آپ رمضان کے مہینے میں اپنی صحت کو درست رکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وزن زیادہ نہ بڑھے تو ڈاکٹر بلقیس کے اس نسخے کا استعمال کرسکتے ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ہربلسٹ ڈاکٹر بلقیس شیخ نے وزن میں اضافے کی وجوہات اور اس پر قابو پانے سے متعلق مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزن بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم سحر و افطار میں میٹھی اشیاء مثلاً کجھلا پھینی اور لال شربت اور جوسز جن میں بھرپور چینی شامل کی جاتی ہے بہت شوق سے اپنے دسترخوانوں پر سجاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس علاوہ افطار میں گھی اور تیل میں تیار کیے گئے پکوان جیسے پکوڑے سموسے، رول کچوری وغیرہ بھی وزن بڑھانے کی اہم وجوہات ہیں اور اس کے ساتھ زیادہ تر لوگ ورزش بھی نہیں کرتے۔

    ڈاکٹر بلقیس نے س مسئلے سے چھٹکارے کیلیے ایک نسخہ تیار کرکے بتایا ان کا کہنا ہے کہ یہ جادوئی نسخہ وزن میں کمی کیلیے بے حد مفید اور لاجواب ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 50گرام چھوٹی ہڑ کو دیسی گھی میں گرم کرکے پُھلا لیں، اور دوسری چیز ہے لونگ پیپر فلفل دراز۔ ان دونوں جڑی بوٹیوں کو ہم وزن لے کے اس کا پاؤڈر بنائیں اور رات کو سونے سے پہلے ایک چوتھائی چمچ پانی کے ساتھ لیں۔

    یہ بات بھی یاد رہے کہ یہ دوا اس وقت کھانی ہے جب رات کا کھانا کھائے ہوئے تین گھنٹے گزر چکے ہوں، اس نسخے کے استعمال سے حیرت انگیز طور پر آپ کا وزن بہت تیزی سے کم ہوگا۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔ 

  • مرگی کے مریض اور آئیوڈیکس استعمال کرنے والوں کیلئے الرٹ جاری

    مرگی کے مریض اور آئیوڈیکس استعمال کرنے والوں کیلئے الرٹ جاری

    سندھ  ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے مرگی کے مریض اور آئیوڈیکس استعمال کرنے والوں کو خبردار کردیا۔

    سندھ  ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مختلف شہروں میں جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاون  جاری ہے، کارروائی کے دوران مرگی، ہڈی و پٹھے کی دردکش گولی اور  جعلی آئیوڈیکس پکڑی گئی ہے۔

    ڈریپ نے سندھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کی اپیل پر ریپڈ الرٹ جاری کر دیئے، جس کے بعد تین جعلی ادویات کے بیچز کی سیل اور استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    ڈریپ کے مطابق سندھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے ادویات کے سیمپلز کو جعلی قرار دیا ہے، لیباٹری ٹیسٹ میں سیمپلز میں میڈیسن سالٹ کی تصدیق نہیں ہوئی ہے، جنکہ ملٹی نیشنل فارما کمپنی جی ایس کے برانڈ کی جعلی آئیوڈیکس برآمد ہوئی ہے۔

     ڈریپ کا کہنا ہے کہ سیرل فارما کے برانڈ نیوبرال فورٹ کے نام سے جعلی ٹیبلٹ پکڑی گئی ہے اس کے علاوہ مرگی اور انزائٹی کے علاج  کی فینوبار نامی جعلی بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق مرگی کی دوا فینوبار ٹیبلٹ کا بیچ کیو اے 008، دردکش گولی نیوبرال فورٹ کا بیچ ڈی بی 0982 اور دردکش مرہم آئیوڈیکس کا بیچ ایچ آئی اے اے سی جعلی ہے۔

    ڈریپ کی جانب سے جاری کردہ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی ادویات  کے استعمال سے علاج متاثر، جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس لیے ڈریپ نے جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • گردوں کے مریض کون سی غذا کھائیں؟ کس سے پرہیز کریں؟

    گردوں کے مریض کون سی غذا کھائیں؟ کس سے پرہیز کریں؟

    گردوں میں پتھری بہت تکلیف کا باعث ہوتی ہے، اس سے نجات کیلیے گردوں کے مریض کو کچھ غذائیں لازمی کھانی چاہیئں اور کچھ سے پرہیز کرنا انتہائی ضروری ہے۔

    گردے انسانی جسم کا بہت اہم عضو ہیں، ان کا کام خون کو صاف کرنا اور پیشاب بنانا ہے، اس کے علاوہ گردے کھائی جانے والی اشیاء سے زہریلے مادوں کے اخراج کا کام کرتے ہیں۔

    لیکن جب یہ زہریلے مادے گردے سے مکمل طور پر باہر نہیں نکل پاتے تو یہ آہستہ آہستہ جمع ہو کر پتھر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ پتھری گردوں کو ناکارہ بنا سکتی ہے۔

    موجودہ دور میں گردے کی پتھری ایک عام مسئلہ بن چکی ہے، بہت چھوٹی سطح پر ہونے والا یہ مسئلہ عام طور پر لوگوں کو زیادہ پریشان نہیں کرتا لیکن بعض صورتوں میں گردوں کے مریض کیلیے یہ درد ناقابل برداشت ہو جاتا ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں لاکھوں افراد گردے کے مختلف امراض میں مبتلا ہیں جبکہ ایسے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 15 سے 20 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر گردوں کے مریض ان امراض کو نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن یہ ایک ایسی بیماری ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

    گردوں کے افعال کو بہتر بنانے کیلیے ماہرین صحت مختلف طریقے بیان کرتے ہیں ان میں سرفہرست صحت بخش غذا کا ستعمال ہے۔

    زیر نظر مضمون میں بیان کی گئی غذائیں کھانے اور کچھ غذاؤں سے پرہیز کرنے سے گردوں کا عمل بھرپور بنایا جا سکتا ہے اور گردے کے امراض سے بچا جاسکتا ہے۔

    گوبھی

    گوبھی کو فولک ایسڈ اور ریشے کا اچھا ذریعہ شمار کیا جاتا ہے۔ وٹامن سی ہونے کے سبب یہ انسانی جسم میں پیشاب کے نظام کی کارکردگی اچھی رکھتی ہے۔ گوبھی وٹامنوں سے بھرپور غذا شمار ہوتی ہے۔ اس میں سوڈیم، پوٹاشیم اور فاسفورس کا ارتکاز کم ہوتا ہے۔ یہ آلو کا ایک اچھا متبادل ہے۔

    بند گوبھی

    نباتیاتی کیمیائی مواد سے بھرپور بند گوبھی گردے کی صحت کے واسطے ایک بہترین غذا شمار ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں اس میں وٹامن بی 6، بی 12، کے، فولک ایسڈ اور غذائی ریشہ بھی پایا جاتا ہے۔

    لہسن

    لہسن میں سوڈیم، فاسفورس اور پوٹاشیم جیسے صحت بخش عناصر اور معدنیات پائے جاتے ہیں۔ ساتھ ہی لہسن سوزش کے خلاف ایک بھرپور عامل شمار ہوتا ہے۔ اس سے خون میں کولسٹرول کی مقدار بھی کم ہوتی ہے۔ لہسن کھانے میں ڈالے جانے والے نمک کا اچھا متبادل ہے جو گردے کے مریضوں کے لیے کھانا ممنوع ہوتا ہے۔

    پیاز

    گردوں کے مریض کے لیے صحت بخش غذاؤں میں پیاز بھی شامل ہے۔ یہ نمک نہ ہونے کی صورت میں کھانے میں ذائقے کا اضافہ کرتی ہے۔ پیاز وٹامن بی، وٹامن سی اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتی ہے جو آنتوں کی صحت بہتر بناتا ہے۔ پیاز میں موجود اینٹی آکسائیڈ مواد جسم سے زہریلے عناصر کو ختم کر کے گردے کو صاف کرتے ہیں۔ لہذا کچی یا پکی ہوئی پیاز ہر طرح سے گردے کی صحت برقرار رکھنے میں مددگار ہوتی ہے۔

    چقندر

    چقندر کو طویل عرصے سے انسانی جسم میں خون کا بہاؤ منظم کرنے اور فشار خون کی سطح برقرار رکھنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ چقندر کی جڑیں وٹامن بی 6 اور وٹامن کے سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ دونوں گردے کی کارکردگی اچھی بنانے میں کام آتے ہیں۔

    مولی

    مولی کو اینٹی آکسائیڈز مواد سے بھرپور سبزیوں میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ تاہم یہ پوٹاشیم اور فاسفورس کے کم تناسب کے سبب بھی امتیازی حیثیت رکھتی ہے۔ تحقیقی مطالعوں سے ثابت ہو چکا ہے کہ مولی حیران کن طور پر گردے کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    کھیرا

    تحقیقی مطالعوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ باقاعدگی کے ساتھ کھیرا کھانا انسانی جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار کم کرنے میں مدد گار ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں کھیرے سے گردے میں موجود چھوٹی پتھریاں بھی گھل کر ختم ہو سکتی ہیں۔

    گردے کے مریض ان اشیاء سے پرہیز کریں

    اگر آپ کو گردے کی پتھری ہے تو آپ کو اپنے پروٹین کی مقدار کو کم کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس سے خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انڈے، دہی، چنے، مچھلی، چکن اور دالوں سے بنی غذائیں بھی نہ کھائیں۔

    کولڈ ڈرنکس

    مریض کو کولڈ ڈرنکس یا دیگر ٹھنڈے مشروبات نہیں پینے چاہئیں کیونکہ فاسفورک ایسڈ کولڈ ڈرنکس بنانے میں بڑی مقدار میں استعمال ہوتا ہے،اس سے پتھری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    نمک

    پتھری کے مریض کو ضرورت سے زیادہ نمک کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ نمک میں سوڈیم ہوتا ہے اور جسم میں داخل ہونے کے بعد سوڈیم کیلشیم میں تبدیل ہو جاتا ہے، اس کی وجہ سے جسم میں پتھری بننا شروع ہوجاتی ہے۔

    وٹامن سی

    اگر آپ کے گردے میں پتھری ہے تو آپ کو وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں سے مکمل پرہیز کرنا چاہئے۔ اس کے ساتھ پالک، بیر، خشک میوہ جات، بیج اور چائے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ ان میں آکسیلیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • سحر و افطار میں کون سی غذائیں کھانا ضروری ہیں؟ اے آئی نے بتادیا

    سحر و افطار میں کون سی غذائیں کھانا ضروری ہیں؟ اے آئی نے بتادیا

    رمضان المبارک میں سحر و افطار کی غذا کے معاملے میں ذرا سی احتیاط انسان کو صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے،

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ اس ماہ مقدس میں لذت اور ذائقے سے بھرپور پکوانوں سے ضرور لطف اندوز ہوں مگر احتیاط لازم ہے تاکہ بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے العربیہ ڈاٹ نیٹ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کی معروف ایپلی کیشن چیٹ جی پی ٹی سے ماہ رمضان میں خوراک کے استعمال اور بہترین غذائی نظام سے متعلق سوال کیا گیا۔

    جس کے جواب میں چیٹ جی پی ٹی نے بتایا کہ ماہ رمضان کے دوران سحر و افطار میں ایسی خوراک پر توجہ مرکوز کرنا اہم ہے جو جسم کو توانائی، نمی اور بھرپور غذائیت فراہم کرے تاکہ روزے کے دوران انسان کو سہارا مل سکے۔

    ماہ رمضان میں سحر و افطار کی خوراک سے متعلق بعض ہدایات مندرجہ ذیل سطور میں بیان کی جا رہی ہیں۔

    سحری میں کیا کھایا جائے؟

    سحری کو ایک متوازن خوراک ہونا چاہیے تاکہ انسانی جسم دن بھر چست رہے۔ ایسی غذاؤں کا انتخاب کریں جو توانائی فراہم کرے اور جسم کے اندر نمی برقرار رکھے تا کہ پیاس کے مسائل سے دوچار نہ ہونا پڑے۔ سحری کی غذاؤں میں کمپلیکسڈ کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، صحت بخش چکنائی، ریشہ اور پانی و مشروبات شامل کریں۔

    سحری کا دسترخوان:

    اناج کا دلیہ جس کے ساتھ خشک میوہ جات ، بیج اور توت، گندم کی روٹی کے ساتھ ایواکاڈو اور ابلا ہوا انڈا، ایک گلاس پانی لیموں یا پودینے کے ساتھ ہو تو زیادہ بہتر ہے۔

    ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کا سادہ اور اچھا طریقہ سحری کے دوران مناسب مقدار میں پانی پینا ہے،اب یہ مقدار کتنی ہو، اس کے بارے میں فیصلہ آپ کو خود کرنا ہوگا مگر بہت زیادہ یا بہت کم نہ ہو۔

    افطاری کا اہتمام

    روزے میں پورا دن گزارنے کے بعد یہ بہت اہم ہے کہ ایسا افطار کیا جائے جو توانائی کی تجدید کرے اور جسم کو پھر سے پانی فراہم کرے۔ اس لیے افطار میں کھجور، پانی و مشروبات، سبزیوں، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور صحت بخش چکنائی کا استعمال کیا جائے۔

    افطاری میں پر تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیے، اس سے وزن بڑھنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

    افطاری کی اشیاء

    کھجور اور ایک گلاس پانی سے روزہ کھولیں، کم تیل میں پکائی گئی مرغی کا شوربہ یا دال اور مکس سلاد جس پر زیتون کا تیل چھڑکا گیا ہو، براؤن رائس کے ساتھ بھنی ہوئی سبزیاں شمل کریں۔

    افطار اور سحری کے درمیان رات میں کیا کھایا جائے

    غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ افطاری کے چند گھنٹے بعد کچھ ہلکا پھلکا کھا لیا جائے تاہم اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ چیز ہلکی اور صحت بخش ہو جس میں میٹھے یا چکنائی کی بہتات نہ ہو اس موقع پر خشک میوہ جات، بیج، پھل، یونانی دہی اور قدرتی جوس لیے جا سکتے ہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • 10 ارب مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویات پکڑی گئیں

    10 ارب مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویات پکڑی گئیں

    ملکی تاریخ میں پہلی بار کسٹمز نے 10 ارب روپے مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویات پکڑ لی ہیں اور اس حوالے سے کچھ گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کلکٹر کسٹم انفوسمنٹ معین الدین وانی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کسٹمز نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی پہلی بار 10 ارب روپے مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویات پکڑی ہیں۔ اس سارے معاملے میں دو سے تین مقامی فارماسیوٹیکل کمپنیاں بھی ملوث ہیں۔

    کلکٹر کسٹم نے بتایا کہ اہم کاروائی کورنگی میں گودام پر کی گئی، جس میں کچھ گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔ ملکی تاریخ میں ادویات کی یہ سب سے بڑی اسمگلنگ کی کاروائی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پکڑی جانے والی مذکورہ دوا کو پین کلر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اس میں افیم کی مقدار موجود ہوتی ہے۔ کئی ممالک میں یہ کنٹرولڈ میڈیسن ڈکلیئرڈ ہے۔ حکومت پاکستان بھی اس کو کنٹرولڈ میڈیسن ڈکلیئر کرنے پر غور کر رہی ہے۔