Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • بریسٹ کینسر کے علاج کا بہترین نسخہ

    بریسٹ کینسر کے علاج کا بہترین نسخہ

    بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کا سرطان عمومی طور پر بڑی عمر کی خواتین میں تشخیص ہوتا ہے لیکن اب یہ جان لیوا بیماری نوجوان خواتین کو بھی متاثر کر رہی ہے۔

    عام طور پر 40سال سے کم عمر کی خواتین میں بریسٹ کینسر بڑی عمر کی خواتین کی نسبت زیادہ شدت سے اثر انداز ہوتا ہے جس کی وجہ سے نوجوان خواتین میں اکثر بڑے سائز کے ٹیومر ظاہر ہوتے ہیں۔

    اس کے علاوہ نوجوان خواتین عام طور پر میمو گرام نہیں کرواتیں، جس کے نتیجے میں بیماری کی تشخیص ہونے میں زیادہ تاخیر ہوجاتی ہے۔

    بریسٹ کینسر میں مبتلا نوجوان خواتین اکثر ذہنی اور جسمانی تناؤ محسوس کرتی ہیں کیونکہ وہ کام، رشتوں اور ماں بننے کی خواہش رکھتے ہوئے علاج میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں ماہر صحت کی جانب سے بریسٹ کینسر کے علاج کیلیے ایک نسخہ تجویز کیا گیا ہے جس کو بنانے کا آسان طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ نسخہ ایلو پیتھک طریقہ علاج کے دوران بھی استعمال کیا جاسکتا ہے اگر آپ کسی معالج کی تجویز کردہ ادویات استعمال کررہی ہیں تو یہ نسخہ بھی علاج میں مددگار ثابت ہوگا۔

    نسخہ بنانے کی ترکیب اور استعمال

    اس کے اجزاء میں صرف دو چیزیں شامل ہیں پہلی میتھی دانے ایک چمچ اور دوسری جڑی بوٹی ’دھناسا‘ جسے انگریزی میں فگونیا کہتے ہیں ایک چمچ۔ ان دونوں کو مکس کرکے پاؤڈر بنائیں اور رات کو سونے سے قبل دودھ کے ساتھ ایک چمچ ملاکر پئیں۔ اس سے بریسٹ کینسر کی شکار خواتین کے مسائل میں کمی آئے گی۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • روزانہ ایک سنگترہ کھانا ڈپریشن ختم کرنےکےلیے کتنا فائدہ مند؟

    روزانہ ایک سنگترہ کھانا ڈپریشن ختم کرنےکےلیے کتنا فائدہ مند؟

    سنگترہ ایسا پھل ہے جو کھٹا میٹھا ہونے کے باوجود بچوں کو بھی کافی پسند ہوتا ہے اور اگر یہ میٹھا ہو تو پھر اسے کھانے کی لذت ہی دوبالا ہوجاتی ہے۔

    ویسے تو ہر پھر میں قدرت نے بیش بہا غذائیت رکھی ہے، تاہم سنگترہ یا کینو کو سُپرفوڈ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ بہت سے غذائیت سے بھرپور پھل ہے، یہ جسم کو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے، حالیہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ روزانہ ایک سنگترہ کا استعمال ڈپریشن کا خطرہ کم کرتا اور موڈ بہتر بناتا ہے۔

    ہارورڈ میڈیکل اسکول اور میساچوسٹس جنرل ہسپتال کی مشترکہ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ ایک نارنجی (سنگترہ) کھانے سے ڈپریشن کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

    ڈپریشن کے حوالے سے مذکورہ تحقیق کےلیے ایک لاکھ سے زائد خواتین کو چنا گیا اور ان کے برتائو کو نوٹ کیا گیا۔

    ہارورڈ میڈیکل اسکول اور میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے انسٹرکٹر آف میڈیسن ڈاکٹر راج مہتا کی سربراہی میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی جو لوگ روزانہ کھٹے پھل کھاتے ہیں ان میں ڈپریشن کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

    یہ بات دلچسپ ہے کہ تحقیق سے پتا چلا کہ ڈپریشن کے خطرے کو کم کرنے کی صلاحیت صرف کھٹے پھلوں میں ہیں، یہ خصوصیات دوسرے پھلوں جیسے سیب اور کیلے میں نہیں دیکھی گئی ہیں۔

    ڈاکٹر راج مہتا نے بتایا کہ روایتی اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کے علاوہ، سنگترے کا استعمال ڈپریشن کے علاج کا حصہ بن سکتا ہے۔

    کھٹے میٹھے پھل کھانے سے نیورو ٹرانسمیٹر سیروٹونن اور ڈوپامائن کی دستیابی بڑھ جاتی ہے جو خوشی کے ہارمونز کو بڑھاتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، یہ موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

    روزانہ سنگترہ کھانے سے ہڈیاں بھی صحت مند رہتی ہیں، سنگترہ میں وٹامن سی، کیلشیم اور فاسفورس جیسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

    سنگترہ/ نارنگی وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ وٹامن نیوران کی نشوونما میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ خلیات کے درمیان مواصلات کو تیز کرنے کے لئے ایک حفاظتی پرت بناتا ہے۔

    کھٹے پھل flavonoids سے بھرپور ہوتے ہیں، جو یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، یہ آنتوں کے کام کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ وہ جسم میں ‘خوش’ نیورو ٹرانسمیٹر سیروٹونن اور ڈوپامائن کی دستیابی کو بڑھاتے ہیں۔

    نوٹ: صحت سے متعلق اس طرح کی معلومات سائنسی تحقیق کی بنیاد پر شائع کی جاتی ہیں، تاہم کسی بھی پھل یا دوا کے استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/diabetes-and-depression-3000-clinics-indus/

  • بلند فشار خون کے مریض پستے کو غذا میں شامل کریں، لیکن کیسے ؟َ

    بلند فشار خون کے مریض پستے کو غذا میں شامل کریں، لیکن کیسے ؟َ

    ماہرین صحت پِستے کو ہائی بلڈپریشر اور مٹاپے کے مریضوں کیلیے انتہائی فائدہ مند قرار دے رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دُنیا بَھر میں تقریباً 150 کروڑ سے زائد افراد بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر) کا شکار ہیں۔

    نیشنل ہیلتھ سروے کے مطابق 18 فیصد سے زائد پاکستانی بُلند فشارِ خون کا شکار ہیں، جب کہ اس مرض میں مبتلا ہر تیسرے فرد میں چالیس سال کی عُمر کے بعد دیگر بیماریوں کے لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    طبی جریدے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ماہرین نے مطالعے کے لیے تیس ایسے افراد کا انتخاب کیا، جن کی عمریں 30 سال یا اُس سے زائد اور وہ بلڈپریشر کے مرض سے متاثر تھے۔

    ماہرین نے ان افراد کو دو حصوں میں تقسیم کیا، جن میں سے ایک کو کم چربی والی خوراک اور دوسرے کو کھانے کے لیے پستے فراہم کیے۔

    تحقیق میں شامل افراد کو ہدایت کی گئی کہ وہ دن میں چار بار صبح، دوپہر، شام اور رات کو پانچ پانچ پستے کھائیں۔

    ماہرین کے مطابق پستے کھانے سے متاثرہ افراد کا (بلند فشار خون) بلڈپریشر نہ صرف کنٹرول ہوا بلکہ رات کو انہیں سکون کی نیند آئی۔

    ماہرین کے مطابق پستے کھانے کی وجہ سے مٹاپے ، کولیسٹرول کا خطرہ کم ہوا جبکہ بلڈپریشر پر قابو پانے میں مدد بھی ملی۔

    تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چار ہفتے بعد جب اُن کی رپورٹس کا مشاہدہ کیا گیا تو اُس میں کم چربی والی خوراک کے مقابلے میں پستے کھانے والوں کا بلڈپریشر عمر کے حساب سے نارمل تھا۔

  • بدہضمی یا معدے کی تیزابیت صرف ایک چمچ سے ختم کریں؟

    بدہضمی یا معدے کی تیزابیت صرف ایک چمچ سے ختم کریں؟

    اکثر لوگ کھانے پینے میں اعتدال سے کام نہیں لیتے جس کا نتیجہ بدہضمی، گیس، متلی اور پیٹ کے دیگر مسائل کی صورت میں سامنے آتا ہے۔

    بدہضمی ایک عام بیماری ہے جس میں پیٹ بھرا بھرا سا محسوس ہوتا ہے، بھوک کم لگتی ہے اور کھانے کے بعد سینے میں جلن، گیس، ڈکاریں اور پیٹ درد کی شکایت رہتی ہے۔

    یہ کیفیت وقتی بھی ہو سکتی ہے اور اگر مسلسل رہے تو اسے کسی بڑی بیماری کا پیش خیمہ بھی کہا جا سکتا ہے۔

    ماہر صحت نے بدہضمی کے علاج کیلیے ایک گھریلو نسخہ تجویز کیا ہے جس کے استعمال سے گیس اور معدے کی تکلیف سے باآسانی نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔

    نسخہ بنانے کی ترکیب

    سوکھے پودینے کے پتے ۔ ۔ ۔ ایک چمچ
    سونٹھ ۔ ۔ ۔ 4 سے 6 گرام کا ٹکڑا
    سونف ۔ ۔ ۔ ایک چائے کا چمچ
    اجوائن ۔ ۔ ۔ چوتھائی چائے کا چمچ
    میٹھا سوڈا ۔ ۔ ۔ ۔صرف ایک چٹکی

    ان تمام اجزاء کا سفوف بنا کر رکھ لیں اور روزانہ آدھا چائے کا چمچ رات کو سونے سے قبل اور صبح ناشتے کے بعد لیں یقیناً افاقہ ہوگا اس کے علاوہ ضرورت پڑنے پر کسی اور وقت بھی لے سکتے ہیں۔

    یہ سفوف 8 سال کی عمر تک کے بچوں علاوہ کسی بھی عمر کے مرد و عورت کو دیا جا سکتا ہے، جو لوگ معدے کے بھاری پن، تیزابیت یا ہاضمے کے حوالے سے کسی تکلیف میں مبتلا ہیں ان کیلیے یہ نسخہ انتہائی کارآمد ہے۔

    اس کے علاوہ اگر معدے میں گیس کی زیادتی یا جسم کے مختلف حصوں میں اس کے باعث درد ہو اور نظام ہاضمہ کی بہتری کے لیے تو یہ نہایت مفید نسخہ آزمائیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • جِم جانے سے پہلے یہ ’پروٹین شیک‘ ضرور پئیں

    جِم جانے سے پہلے یہ ’پروٹین شیک‘ ضرور پئیں

    ورزش اور تن سازی کے شوقین نوجوانوں کیلیے پروٹین شیک پینا عام بات ہے تاہم یہ بات بھی مدنظر رکھنی چاہیے کہ یہ غذائیت سے بھرپور اور صحت کے تقاضوں کے عین مطابق ہو۔

    پروٹین ہماری خوراک کا ایک بہت اہم حصہ ہے۔ کاربوہائیڈریٹس اور چکنائیوں کے ساتھ یہ ایک ضروری میکرو نیوٹرینٹ ہے، مطلب یہ ہے کہ اگر ہم مستقل پروٹین کا استعمال نہیں کرتے ہیں تو ہم صحت مند زندگی نہیں گزار سکیں گے۔

    باڈی مسلز بنانے کیلیے پروٹین شیک کے استعمال سے جسمانی خلیے مضبوط ہوتے ہیں، ریکوری تیز ہوتی ہے اور جسم میں توانائی کی لہر دوڑ جاتی ہے لیکن اس کیلیے ضروری ہے کہ اس شیک میں پروٹین صحیح مقدار اور صحیح وقت پر لی جائے۔

    اس حوالے سے غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ پروٹین انسانی جسم کے لیے ضروری ہے مگر اس کی زیادتی بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے لہٰذا اس کے استعمال میں توازن رکھنا بھی ضروری ہے۔

    زیر نظر مضمون میں غذائیت سے بھرپور پروٹین شیک تیار کرنے کا طریقہ بیان کیا جارہا ہے جو نوجوانوں کی صحت کیلیے انتہائی مفید اور صحت بخش ہے۔ اس پروٹین شیک میں 5 اشیاء شامل کی جائیں گی۔

    پروٹین

    پروٹین شیک کے اجزاء :

    دودھ ۔ ۔ ۔ ایک گلاس
    زیتون کا ایکسٹرا ورژن آئل ۔ ۔ ۔ ایک چائے کا چمچ
    کدو کے بیج ۔ ۔ ۔ ایک چمچ
    خربوزے کے بیج ۔ ۔ ۔ ۔ایک چائے کا چمچ
    کچا انڈا ۔ ۔ ۔ ۔ ایک عدد

    اس تمام اشیاء کو ملا کر بلینڈ کریں اور اس شیک تیار ہونے کے بعد جم جانے سے پہلے یا رات کو سونے سے پہلے پیا جاسکتا ہے۔ یہ شیک توانائی فراہم کرتا ہے اور غذائیت سے بھر پور ہونے کی وجہ سے آپ کا سارا دن چاق و چوبند گزرے گا۔

    مزید پڑھیں : پروٹین کی کمی سے صحت کو کن مسائل کا سامنا ہوتا ہے؟

    یاد رکھیں !! زیتوں کا تیل واحد تیل ہے جس کے لگانے سے کوئی مضر یا ضمنی اثرات (سائیڈ افیکٹس) نہیں ہوتے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • ’ذیابطیس کے مریضوں میں ذہنی امراض، جان لیوا ڈپریشن کی شرح 50 فیصد ہو گئی‘

    ’ذیابطیس کے مریضوں میں ذہنی امراض، جان لیوا ڈپریشن کی شرح 50 فیصد ہو گئی‘

    پاکستان میں ذیابیطس کے نصف مریض پاؤں میں زخموں اور ٹانگیں کٹنے کے خوف سے ڈپریشن میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور جب کسی مریض کی ٹانگ یا پاؤں کاٹنا پڑتا ہے تو وہ شدید ذہنی بیماری اور خودکشی جیسے خیالات میں گھِر جاتا ہے، صرف شوگر کے مرض میں مبتلا ہونے کی خبر ہی مریض کو ذہنی طور پر بیمار کر دیتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار ملکی اور غیر ملکی ماہرین صحت نے کراچی میں ذیابیطس اور ڈایابیٹک فٹ 2025 کی بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے کہا کہ ذیابیطس کے مریضوں میں نفسیاتی دباؤ ایک چھپا ہوا مگر سنگین بحران بنتا جا رہا ہے۔

    کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈایابیٹولوجی اینڈ اینڈوکرائنولوجی پروفیسر ڈاکٹر زاہد میاں نے کہا کہ ذیابیطس کے نتیجے میں پیروں کے زخموں میں مبتلا نصف مریض ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں اور جب ان کے اعضا کاٹے جاتے ہیں تو یہ ذہنی بیماری کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے زخموں کو درجوں میں تقسیم کر کے الگ الگ علاج اور نگہداشت کے منصوبے بنانا ہوں گے۔

    دیگر ماہرین کا کہنا تھا کہ ملٹی ڈرگ ریزسٹنٹ بیکٹیریا کے باعث انفیکشن کے علاج مشکل اور مہنگے ہو رہے ہیں جبکہ نئی ادویات جیسے سیماگلوٹائیڈ کے استعمال میں سستے اور محفوظ بایوسمیولر ورژن کی فوری ضرورت ہے تاکہ مریض طویل عرصے تک دوا استعمال کر سکیں۔

    آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر نجم الاسلام نے کہا کہ ذیابیطس کے مریضوں میں ڈپریشن عام ہے اور بعض اوقات معالجین کو خود دوا تجویز کرنے اور مریضوں کو مشورہ دینے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مریض خودکشی کے خیالات ظاہر کرے تو یہ شدید ڈپریشن کی علامت ہے اور فوری کونسلنگ کے بغیر اس کا علاج ممکن نہیں۔

    بقائی انسٹیٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیف الحق نے کہا کہ ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کا واحد راستہ طرزِ زندگی کی تبدیلی ہے جس میں ورزش، متوازن غذا اور وزن پر قابو بنیادی ہتھیار ہیں۔

    تنزانیہ کے ڈاکٹر غلام عباس نے کہا کہ افریقی ممالک میں بھی مریضوں کو ایک انگلی کے کٹنے کو قبول کرانا آسان نہیں ہوتا اور مریض نفسیاتی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں اس لیے علاج سے قبل مشاورت اور ذہنی تیاری ناگزیر ہے۔

    پروفیسر طارق وسیم نے کہا کہ ذیابیطس کی صرف تشخیص ہی مریض کو ڈپریشن میں دھکیل دیتی ہے اور نیورپیتھی جیسی پیچیدگیاں مریض کو برسوں ذہنی دباؤ میں رکھتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خودکشی کے خیالات رکھنے والے مریضوں کو یہ یقین دلانا ضروری ہے کہ ذیابیطس موت کا پروانہ نہیں ہے اور دوا، کونسلنگ اور پندرہ فیصد وزن کم کرنے سے مریض نہ صرف نارمل زندگی گزار سکتے ہیں بلکہ اپنی حالت کو بہتر بھی کر سکتے ہیں۔

  • بناسپتی گھی امراض قلب کا بڑا سبب، وجہ کیا ہے؟

    بناسپتی گھی امراض قلب کا بڑا سبب، وجہ کیا ہے؟

    موجودہ دور میں غیر معیاری اشیائے خورد ونوش کے استعمال کے سبب امراض قلب کی شکایات بہت عام ہوتی جارہی ہیں جس کا سب سے بڑا سبب بناسپتی گھی ہے۔

    دنیا بھر میں بناسپتی گھی اور بیکری کی مصنوعات میں پائے جانے والے ’ٹرانس فیٹی ایسڈز‘ کو صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں ان اشیاء کا استعمال پریشان کن حد تک بڑھ چکا ہے اور اس میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق گھی اور مکھن میں چکنائی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں کولیسٹرول کی سطح بڑھنے سے امراض قلب کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    بناسپتی گھی کسے کہتے ہیں؟

    گھی ایک قسم کا مکھن ہے جسے ابال کر اس کے پانی کے مواد اور دودھ کی ٹھوس چیزوں کو دور کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے، ابالنے کے بعد جو چیز بچتی ہے وہ سنہری اور خوشبودار چکنائی ہوتی ہے۔

    گھی بناسپتی ہو یا عام گھی، جیسے کہ مکھن، شہد، اور تیل وغیرہ، ہماری روز مرہ کی غذا میں استعمال ہونے والے اجزاء ہیں۔

    ان کا استعمال دنیا بھر میں عام ہے لیکن ان کے استعمال سے صحت کے بعض نقصانات بھی ہیں جنہیں نظرانداز کرنا خطرناک ہوسکتا ہے تاہم عام گھی کی جگہ زیتون کے تیل کو دینا دل کی صحت کے لیے زیادہ مفید ہوتا ہے۔

    بناسپتی ایک قسم کا مصنوعی گھی ہے جو نباتاتی تیل سے تیار کیا جاتا ہے، یہ عام طور پر تیل کو ہائیڈروجنائز کرکے بنایا جاتا ہے، یعنی تیل کو ایک کیمیائی عمل سے گزارا جاتا ہے جس کے ذریعے اس کی حالت تبدیل کی جاتی ہے۔

    دیکھا گیا ہے ہے کہ موجودہ دور میں گھی کے استعمال میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے فیٹی لیور بہت زیادہ بڑھ رہا ہے۔

    پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں میں جس تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اس کی شرح انتہائی قابل تشویش ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ ہم جو تیل یا گھی استعمال کررہے ہیں وہ امراض قلب کی سب سے بڑی وجہ بن رہا ہے تو غلط نہ ہوگا۔

  • کالے تل سے سفید بال بھی کالے، بہترین نسخہ

    کالے تل سے سفید بال بھی کالے، بہترین نسخہ

    ویسے تو کالے تل کے فوائد بے شمار ہیں لیکن ان میں سب سے نمایاں بالوں کی صحت اور ان کی افزائش ہے، کیونکہ کالے تل ضروری غذائی اجزاء کا خزانہ ہوتے ہیں۔

    گزشتہ کئی برسوں سے بالوں کی نشوونما کے لیے کالے تلوں کو بالوں کی بہتر نشوونما کو فروغ دینے اور بالوں کی صحت کو بہتر بنانے کی صلاحیت کا حامل قرار دیا جاتا ہے۔

    اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ کالے تل کے بیجوں میں بڑی مقدار میں غذائیت اور ضروری غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔

    ماضی میں ہر مرض کا علاج جڑی بوٹیوں اور مسالوں سے کیا جاتا تھا، آج کل بھی کئی افراد جڑی بوٹیوں یعنی ہربل کے استعمال کو اس لیے ترجیح دیتے ہیں کیونکہ عموماً ان کے (سائیڈ افیکٹس) نقصان دہ اثرات نہیں ہوتے۔

    کالے تل بھی بہت ہی پرانے مسالہ جات میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں، یہ بیج اپنے تیل کی وجہ سے بھی انتہائی قابل قدر تصور کئے جاتے ہیں۔

    اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بال سفید ہونا اور گرنا بند ہوجائیں تو کالے تل بالوں کے گرنے اور گرے بالوں کے مسئلے کو کنٹرول کرنے کا بہترین آپشن ہے۔

    نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق کالے تلوں میں اینٹی آکسیڈنٹس، کیلشیم، میگنیشیم، زنک، کاپر اور وٹامن ای جیسے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔

    یہ بالوں کو مناسب غذائیت فراہم کرتے ہیں اور ان کی جڑوں کو مضبوط بناتے ہیں، وہ سفید بالوں کو بھی روکتے ہیں۔

    اس کے علاوہ تل کے بیجوں میں میلانین بھی ہوتا ہے، اس سے بالوں کی رنگت برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ تل کے بیجوں میں موجود زنک اور وٹامن ای بالوں کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے۔

    بالخصوص کالے تل بالوں کے گرنے سے بچاتے ہیں، تل کے بیجوں میں زنک اور میگنیشیم ہوتا ہے، یہ بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتے ہیں، یہ خون کی گردش میں بھی اضافہ کرتے ہیں، اس سے بالوں کے گرنے کا مسئلہ کم ہو جاتا ہے۔ اگر بالوں کی جڑوں میں تل کے تیل کی اچھی طرح مالش کی جائے تو اس سے بال مضبوط ہوتے ہیں۔

     

  • ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ زندگی گزارنے والے بچے جلد ماہر شیف بن جائیں گے، ویڈیو رپورٹ

    ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ زندگی گزارنے والے بچے جلد ماہر شیف بن جائیں گے، ویڈیو رپورٹ

    ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ زندگی گزارنے والے بچے جلد سیکھنے میں ماہر اور کچھ کر دکھانے کی جستجو رکھتے ہیں۔ اس دنیا سے جڑے کچھ انمول ہیروں نے شیف بننے کا خواب سجایا ہے۔

    دعا شاہد اپنا کچن کھولنا چاہتی ہیں تاکہ ذائقہ دار پکوانوں کے ذریعے اپنے کسٹمرز کا دل جیت سکیں، ان کے اندر ٹیم لیڈر بننے کے تمام گُر موجود ہیں۔ ایسے ہی عنزیلہ مقصود کا بھی ایک ہی مقصد ہے ورلڈ کلاس شیف بننا۔ اپنی دھن میں مگن، دنیا کو جیتنے کے عزم کے ساتھ۔


    ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے پشاور نے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا


    ان بچوں کے انسٹرکٹر کا کہنا ہے کہ ماہرانہ تربیت حاصل کرنا ان اسپیشل بچوں کے لیے ایک چیلنج ہے جسے انھوں نے قبول کیا ہے۔ چہرے پر مسکراہٹ، آنکھوں میں شرارت، خوشیاں بکھیرنا، یہ بچے معاشرے میں بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کے منازل طے کر رہے ہیں۔ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ زندگی گزارنے والے یہ بچے عملی زندگی میں انٹری دینے کے لیے تیار ہیں۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے پشاور نے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا

    ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے پشاور نے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا

    ویڈیو رپورٹ: مدیحہ سنبل

    پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا، بغیر سینہ چاک کیے 14 معمر مریضوں کی سرجریز کی گئیں۔

    پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے جشن آزادی پر پاکستان کو ایک انوکھا تحفہ دیا، 14 آگست کو ایک ہی دن میں 14 ٹاوی سرجریز کا ریکارڈ قائم کر کے سربیا کا ایک دن میں 13 سرجریوں کا عالمی ریکارڈ توڑ ڈالا۔

    معمر مریضوں کو ٹاوی سرجری کے ذریعے نئی زندگی ملی، ڈاکٹر کے مطابق ایک ہی دن میں بغیر سینہ چاک کیے مریضوں کے دل کے والو تبدیل کرنا ایک بڑا چیلنج تھا۔ اس ریکارڈ کو قائم کرنے کے لیے بڑے اسپتالوں کے کارڈیالوجسٹ اور سرجن نے حصہ لیا۔ عالمی معیار کی سہولیات اور مہارت کے ساتھ پاکستان کا طبی شعبے میں یہ انتہائی اہم کارنامہ ہے۔


    پاکستان میں پہلی بار بچے کا پیدائش کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اندراج (ویڈیو رپورٹ)


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں