Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • ذہانت میں اضافہ کرنے کے 10 طریقے

    ذہانت میں اضافہ کرنے کے 10 طریقے

    ذہانت کسی کی میراث نہیں ہوتی۔ یہ کبھی بھی، کہیں بھی، کیسے بھی حالات میں اپنی موجودگی ظاہر کردیتی ہے۔ بعض دفعہ یہ خدا کی دین ہوتی ہے۔ بعض لوگ اپنی ذہانت کو محض سستی اور کاہلی کے باعث ضائع کردیتے ہیں۔ کچھ لوگوں میں ذہانت کی کمی ہوتی ہے لیکن وہ سخت محنت سے اپنے مقاصد حاصل کرلیتے ہیں۔

    کسی دانا کا کہنا ہے کہ ذہانت مشکل کام کو آسانی سے کرنے کا حل پیش کردیتی ہے جس پر عمل کر کے آپ راتوں رات کامیاب ہوجاتے ہیں۔

    ریسرچ کے مطابق ہمارے آئی کیو میں جینیات کا کردار چالیس سے اسی فیصد ہوتا ہے لیکن یہ مخصوص نہیں ہے۔ اپنے طرز زندگی اور عادات میں کچھ تبدیلیاں لا کر ہم اپنے آئی کیو میں اضافہ بھی کر سکتے ہیں۔ یہاں آپ کو ایسے ہی کچھ طریقے بتائے جا رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنے آئی کیو اور ذہانت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    چیزوں کو مختلف طریقے سے ادا کریں

     new

    اپنے روز مرہ کے کام کو کچھ مختلف طریقے سے ادا کریں۔ جیسے سیدھے ہاتھ سے برش کرنے کے بجائے الٹے ہاتھ سے کریں۔ کسی دوسری زبان میں گفتگو کریں۔

    مراقبہ

    Meditate

    مراقبہ نہ صرف ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے بلکہ یہ ذہن کو اس کا کام بہتر طور پر کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ مراقبے کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

    ورزش کریں

    running-and-swimming

    دن میں پینتالیس منٹ کے لیے کوئی بھی ورزش کرنا بے حد فائدہ مند ہے۔ تیراکی یا بھاگنا بہترین ورزش ہے۔

    دماغ کو آرام دیں

    sleep

    دماغ کو صرف اسی وقت آرام دیں جب وہ ضرورت محسوس کرے۔ اگر آپ کے سونے کا وقت ہے اور دماغ تھکا ہوا نہیں ہے تو کوئی کام کیا جاسکتا ہے۔

    مطالعہ کریں

    reading

    روزانہ مطالعہ کرنے کی عادت ڈالیں۔ یہ آپ کے آئی کیو میں اضافہ کرے گا۔ سائنس، فزکس، میتھس سب کچھ پڑھنے کی کوشش کریں۔

    کچھ نیا سیکھیں

    teach-your-self

    اپنے دماغ کو حاضر رکھنے کے لیے کچھ نیا سیکھیں۔ کسی شعبہ کے بارے میں، کوئی کھیل یا ایسی کوئی چیز جو پہلے سے آپ کو نہ معلوم ہو۔

    پزل گیم کھیلیں

    puzzle

    اپنے موبائل اور کمپیوٹرز پر کینڈی کرش کھیلنے کے بجائے پزل گیم کھیلیں جس سے آپ کا دماغ مشقت کرے اور کچھ نیا سیکھے۔

    کچھ نیا کریں

    new-experiences

    جب آپ اپنی روزانہ کی روٹین پر عمل پیرا ہوتے ہیں تو دماغ سست ہوجاتا ہے۔ ہر روز کوئی نیا تجربہ کریں۔ اس سے آپ کا دماغ ہوشیار ہوجائے گا اور اس کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔

    پروٹین کھائیں

    breakfast

    اپنے ناشتے میں پروٹین کی مقدار میں اضافہ کریں۔ یہ دماغ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔

    ڈارک چاکلیٹ کھائیں

    dark

    ڈارک چاکلیٹ میں شامل اینٹی آکسائیڈز اور وٹامنز صحت اور دماغ کے لیے نہایت مفید ہیں۔ روزانہ ایک سے پانچ اونس چاکلیٹ کھانا فائدہ مند ہے۔

  • موسمِ گرما میں سورج سے نبرد آزما جلد کا خاص خیال رکھیئے

    موسمِ گرما میں سورج سے نبرد آزما جلد کا خاص خیال رکھیئے

    خواتین بے حد محنت اور وقت صرف کر کے خود کو سنوارتی ہیں ان کی تمام ترمحنت کا مقصد خوبصورت اور پرکشش نظرآنا ہوتا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ قدرت نے صنفِ نازک کو حسن عطا کیا تو ساتھ ہی اس حسن کی حفاظت اور تزئین و آرائش کا شعور بھی عطا کیا ہے۔ یہ شعور وقت، حالات اورزمانے کی تیزرفتارترقی کے اعتبار سے تبدیل ہوتا رہتا ہے جو فیشن کہلاتا ہے اورپھرموسم بھی اثرانداز ہوتے ہیں یوں تو سبھی موسم اچھے ہوتے ہیں لیکن گرمیوں کے موسم میں حبس اور تیزگرمی ہونے سے جلد پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    موسمِ گرما میں جلد کے اپنے مسائل ہیں خاص طور پرجلد اگرچکنی ہو تو تیل پونچھ پونچھ کرتنگ آجاتے ہیں سورج کی حدت جلد کو نہ صرف جھلسا دیتی ہے بلکہ رنگت بھی سیاہ ہو جاتی ہے۔

    گرمیوں کے موسم میں چہرے پر سے شادابی ختم ہوجاتی ہے جو کافی بدنما معلوم ہوتی ہے اسے نکھارنے اور تر و تازہ کرنے کے لئے پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ٹھنڈی تاثیر والی چیزیں کھائیں، گرمی کے موسم میں درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے تا کہ جسم کا اندرونی درجہ حرارت نارمل رہ سکے اس کی وجہ سے جلد کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس کے مسام کھل جاتے ہین ان میں میل کچیل جمع ہو کربد نما دانے بناتے ہیں اس سے بچنے کےلئے کم از کم تین سے چار مرتبہ چہرہ دھوئیں گھر سے باہر نکلیں تو کوشش کریں کہ چھتری کا استعمال کریں۔

    اگر حجاب یا اسکارف پہنیں تو ہلکے یا سفید رنگ کا استعمال کریں کیونکہ سیاہ رنگ گرمی جذب کرتا ہے گلاسز اور سن بلاک لگانا نہ بھولیں۔ یاد رکھیں ایک بارلگایا ہوا سن بلاک پورے دن کےلئے کافی نہیں ہوتا بلکہ بارباراستعمال کرنا پڑتا ہے۔

    آپ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ آپ کی جلد کیسی ساخت کی حامل ہے چکنی، خشک، نارمل، یا ملی جلی ہرجلد کے اپنے مسائل ہوتے ہیں جو بھی پروڈکٹ خریدیں وہ جلد کی مناسبت سے خریدیں اور خریدتے وقت اس پرپروڈکٹ بننے کی تاریخ اورمدت ختم ہونے کی تاریخ ضرور دیکھیں عام طور پر میک اپ کی اشیاء ایک سال تک قابلِ استعمال رہ سکتی ہیں۔

    چکنی جلد

    اس کی نشانی یہ ہے کہ ماتھا، ناک، ٹھوڑی چکنی باقی چہرہ خشک ہوتا ہے چکنی جلد کی حامل خواتین کو عموما، دانے کیل مہاسے، کی شکایت رہتی ہے گرمیوں میں تو ان میں اضافہ ہوجاتا ہے ان کےلئے ملتانی مٹی کا ماسک بہترین حل ہے اسکے علاوہ نیم کے پتوں کو ابال کرپانی ٹھنڈا کرکے منہ دھوئیں تو مہاسوں میں کمی آسکتی ہے۔

    خشک جلد

    خشک جلد والی کواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل رہتی ہے سردیوں میں اکڑجاتی ہے داغ دھبے جھائیاں اور جھرئیاں ہونے لگتی ہیں ان خواتین کے لئے مشورہ ہے کہ شہد، زیتون کا تیل، عرق گلاب ملا کرلگائیں تو جلد کی خوبصورتی برقرار رہتی ہے۔

    نارمل جلد

    یہ نہ زیادہ خشک نہ چکنی اس قسم کی جلد کےلئے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی ذرا سی توجہ اور احتیاط سے بھی خواتین اپنی خوبصورتی برقرار رکھ سکتی ہیں گرمیوں میں جب دھوپ میں سے آئیں تو عرق گلاب کا چھڑکاؤ چہرے پرکرلیں۔ اسپرے والے عرق گلاب بازار میں دستیاب ہیں اس کے علاوہ کلیزنگ کریم استعمال کر سکتی ہیں۔

    کلینزنگ کریم گھر پربنانے کی آسان ترکیب

    قابلِ اعتبار کلینزنگ کریم گھرپربنانے کے لئے ایک کھانے کا چمچ سوکھا دودھ اور چند قطرے عرق گلاب لے کر مکس کرلیں اورچہرے کے ساتھ ساتھ گردن پربھی لگائیں کیونکہ کچھ خواتین گردن کی طرف توجہ نہیں دیتی جس کی وجہ سے گردن کالی اور بری لگتی ہے چہرے سے ہم رنگ کرنے کےلئے یہ نسخہ بہت کارآمد ہے۔

    جھائیاں دور کرنے کا آسان طریقہ

    ان سب باتوں کے علاوہ اگر چاہتی ہیں کہ آپ کی جلد پر جھائیاں نہ ہوں اورجلد تروتازہ رہے تو آپ متوازن غذا کا استعمال کریں اور سمندری جھاگ تھوڑے سے لیمن جوس میں ملا کرلگائیں یا پھربنفشہ کی پتیاں روغن بادام میں پیس کرلگائیں ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں، پانی خوب پئیں، موسم کے پھل کھائیں، نیند پوری کریں اورکام کے ساتھ ساتھ اپنا خیال بھی رکھیں خود کو وقت دیں تو گرمیوں کے موسم میں بھی تر و تازہ اور فریش نظر آسکتی ہیں۔

  • تنہا رہنے سے لوگوں میں امراض قلب اور فالج کا رجحان بڑھ جاتا ہے، ماہرین

    تنہا رہنے سے لوگوں میں امراض قلب اور فالج کا رجحان بڑھ جاتا ہے، ماہرین

    ذہنی پریشانی، ورزش نہ کرنا اور تناوَ سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

    لندن : یونیورسٹی آف یارک کے ماہرین کی تحقیق سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ معاشرے میں تنہا رہنے والے افراد میں امراض قلب سمیت فالج کے خطرے کا مکان برھ جاتا ہے.

    سست رفتار زندگی، ذہنی تناؤ سے لوگوں میں فالج اور دل کی بیماریوں کا امکان بڑھ جاتا ہے . لیکن سماجی تنہاہی لوگوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے.

    یونیورسٹی آف یارک کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں ڈیڑہ لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جن کا تعلق جنوبی ایشیا، یورپ، اور افریقہ سے تھا . جن میں سے 4 ہزار سے زائد افراد امراض قلب اور 3 ہزار سے زائد افراد میں فالج کے مرض کا انکشاف ہوا . ماہرین کا کہنا ہے کہ سماجی طور پر معاشرے سے الگ رہنے والے افراد میں 29 فیصد امراض قلب اور 32 فیصد تک فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں.

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو معاشرے میں تنہاہی کا شکار ہیں ان کو دوستانہ ماحول فراہم کرنے  کی ضرورت ہے تاکہ یہ افراد بھی خوشگوار زندگی گزارسکیں اور معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیس.

  • پانچ پھل جو آپ کو فرشتوں سا حسین بنادیں

    پانچ پھل جو آپ کو فرشتوں سا حسین بنادیں

    بڑھاپا ایک فطری عمل ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ خوبصورت جلد اور خوشنما نظر آنا ہرانسان کی خواہش ہوتی ہے، لیکن آپ کی بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ ساتھ جلد کی خوبصورتی اور کشش میں کمی آنے لگتی ہے لیکن اگر آپ کی جلد عمر سے پہلے اپنی کشش کھودے.

    مہنگی کریمز اور لوشن استعمال کرنا آپ کی جلد کےلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، آپ پھلوں کا استعمال کریں جو آپ کی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ٓآپ کی جلد کو پرکشش بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔

    مالٹا
    مالٹا غذائی اجزاء سے بھرپور پھل ہے اور اس میں وٹامن سی کی بڑی مقدار موجود ہے۔جو نہ صرف جلد کو خوبصورت بناتاہےبلکہ اس کے جوس سے آپ اپنی جلد کو صاف کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ آپ کی جلد سے سیاہی کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔
    سیب
    سیب جو کہ بہت سی خصوصیات سے بھرپورپھل ہے، جلد کو انتہائی حسین نکھار دیتا ہے. اس میں کوپر اور وٹامن سی کے ساتھ پوٹاشیم بھی موجود ہے جو کہ جلد کو پرکشش بنانے کے لئے موزوں ہے۔
    پپیتہ
    پپیتے کو پھلوں کا فرشتہ کہا جاتاہے اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ قدرتی اجزاء سے مالا مال ہے، یہ وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ دل کو بھی بہت سی بیماریوں سی محفوظ رکھتا ہے یہ ٓآپ کی جلد کو جوان اورخوبصورت نظر ٓانے میں موثر کردار ادا کرتا ہے۔
    تربوز
    تربوز جو کہ وٹامن اے اور سی سے مالا مال ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ جلد کو نرم و ملائم اور شاداب بناتا ہے اور جلد کو دیگربیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔ تربوز جلد کے لئے قدرتی کلینر کا بھی کام انجام دیتا ہے۔
    انار
    انار وٹامن اےا ور سی کے ساتھ اور دیگر غذائی اجزاء سے بھرپور ہے، قدرتی طور پر خشک جلد کے لئے موزوں ہونے کے ساتھ جلد میں نمی کی مقدار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے اور خون کی گردش کو بہتر بناتاہے۔

  • تیس برس بعد بچوں کی پیدائش کیسے ہوگی؟ منفرد دعویٰ

    تیس برس بعد بچوں کی پیدائش کیسے ہوگی؟ منفرد دعویٰ

    معروف سائنس داں، ہنری ٹیگیلے کے مطابق، اگلے 30 برسوں کے دوران بچوں کی پیدائش کے لیے جنسی ملاپ کا رجحان ختم ہو جائے گا، کیونکہ تب تک ٹیکنالوجی اس قدر ترقی کرچکی ہو گی کہ بچوں کو ڈیزائن کرنا عام ہوجائے گا۔

    متوقع والدین لیبارٹری جائیں گے اور اپنے اسپرمز اور اسکن سیلز کی صورت اپنا خام مال مہیا کریں گے اور پھر سائنس دان ان کا پسندیدہ جنین انہیں پیش کریں گے۔’’دی اینڈ آف سیکس اینڈ دی فیوچر آف ری پروڈکشن‘‘ کے عنوان سے شائع ہونے والے مضمون کے مطابق میڈیکل اور قانونی ماہر، ہنری ٹی گریلے کا کہنا ہے کہ مستقبل میں یہ سروس قانونی حیثیت اختیار کرجائے گی اور اس پر اس قدر کم لاگت آئے گی کہ نہ صرف امیر افراد بلکہ ہر شخص اس سے مستفید ہوسکے گا۔

    رپورٹ کے مطابق، 20سے 40 برسوں کے دوران ترقی یافتہ ممالک میں زیادہ ترافراد عمل تولید کے لیے جنسی ملاپ ترک ک دیں گے اور اس کے بجائے متوقع والدین سے کہا جائے گا کہ اگر وہ درجنوں جنین میں جینیاتی ردوبدل کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، تو ان میں سے ایک یا دو جنین نشوونما پانے، زمانہ حمل اور پیدائشکے مراحل کے بارے میں جاننے کے لیے منتخب کر سکتے ہیں اور یہ سارا عمل، محفوظ، قانونی اور مفت ہو گا۔‘‘

    اس موقع پروالدین بتائیں گے کہ وہ اپنے بچے کو کس قدر پرکشش، چالاک اور صحت مند دیکھنا چاہتے ہیں؟ اسی طرح بچے کی ذہانت کا بھی اندازہ لگایا جاسکے گا اور اس طریقے سے وراثتی بیماریوں کا تدارک بھی ممکن ہوگا۔

  • خوبصورت اور حسین بال حاصل کرنے کا نادر طریقہ

    خوبصورت اور حسین بال حاصل کرنے کا نادر طریقہ

    بال ہماری خوبصورت شخصیت کا ایک بنیادی اور لازمی حصہ ہیں۔یہ بھی دیگر جسمانی اعضا ء کی طرح ہماری بھرپور توجہ،بہتر غذا اور سازگار ماحول کا تقاضا کرتے ہیں۔عام مشاہدے کی بات ہے کہ آج بھی ایسے افراد جو روزانہ دو بار نہاتے ہیں، بالوں میں تیل لگاتے اور انہیں گرد وغبار سے محفوظ رکھتے ہیں ان کے بال دوسروں کی نسبت محفوظ ہیں ۔ہمارے بالوں کی سادہ سی مثال پودے کی ہے۔ایک ہی طرح کی زمین میں لگے پودے نگہداشت،آب و ہوا اور خوراک کے فرق سے مختلف حالت میں دکھائی دیتے ہیں۔ جن پودوں کو بر وقت پانی،کھاد اور عمدہ نگہداشت میسر آتی ہے وہ دوسروں کی نسبت محفوظ،مضبوط ،شاداب اور توانا ہوتے ہیں۔اس کے بر عکس ویسی ہی زمین میں لگے پودے مناسب خوراک،ماحول اور بہتر نگہداشت نہ ہونے کی وجہ سے کمزور،مرجھائے ہوئے اوربے جان سے دکھائی دیتے ہیں۔یہی معاملہ ہمارے بالوں سے پیش آتا ہے۔

    بالوں کی سیاہ رنگت قائم رکھنے کے لیے فولاد کی مخصوص مقدار کا ہماری خوراک میں شامل ہونا لازمی ہے۔بالوں کی مضبوطی کے لیے کیراٹینین اور میلا نین جیسے عناصر کی مقدار کا جسم میں پورا ہونا بھی ضروری سمجھا جاتا ہے۔ بالوں کی بڑھوتری کے لیے سلفر،زنک،آئیوڈین اور کلورین وغیرہ کی مطلوبہ مقداروں کا ہمارے خون میں پایا جانا بھی لازمی ہے ۔ان سب سے زیادہ اہم آکسیجن کی وافر مقدار کا خون میں ہونا اور سر کی طرف دوران خون کی روانی کا متناسب ہونا بھی بالوں کی حفاظت،نشو ونما اور مضبوطی کے لیے ضروری مانا جاتا ہے۔

    غذائی علاج

    خوراک میں مٹن کا قیمہ، کیلے، سٹابری اورسیب کا ملک شیک، دیسی گھی، دہی، مکھن اورانڈے لازمی شامل کریں۔ نظام ہضم کی اصلاح کے لیے زیرہ سفید، سونف اور الائچی خرد کا قہوہ دن میں ایک بار ضرور استعمال کریں۔ صبح نہار منہ تقریباً نصف گھنٹہ تیز قدموں کی سیر اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں۔ چند روزہ استعمال سے ہی بالوں کے موروثی مسائل چھوڑ کرباقی سب سے نجات میسر آئے گی۔

    ایسے تمام افراد جن کے بال دوشاخہ،قبل از وقت سفیدی کی طرف مائل اور جھڑرہے ہیں ان کے لئے ہم پیش کررہے ہیں ایک ایسا زوداثر علاج جس کے استعمال سے نا صرف یہ کہ بالوں کی کھوئی ہوئی رعنائی لوٹ آئے گی بلکہ ان کی چمک دمک میں مزید اضافہ ہوگا۔

    نسخۂ خاص

    ناریل کا تیل 250 ملی لیٹر، بادام روغن250ملی لیٹر، روغن ارنڈ 250 ملی لیٹر اور روغن بابونہ 250 ملی لیٹر لے کران کے برابر وزن سرسوں کا تیل شامل کرلیں۔ دس دن اس تیل مرکب کودھوپ میں رکھیں اوروقفے وقفے سے ہلاتے رہیں۔ دس دن کے بعد بال دھوکر سرمیں یہ تیل لگا کرانگلی کے پوروں سے مسلسل 15 منٹ مساج کریں، دس دن میں ہی آپ اپنے بال دیکھ کر خود حیران رہ جائیں گی۔

  • سفید بالوں‌سے بچنے کیلئے چند اہم اقدامات

    سفید بالوں‌سے بچنے کیلئے چند اہم اقدامات

    بال قدرت کا ایسا حسین تحفہ ہیں جن کا کوئی نعم البدل نہیں ،لیکن جب یہ ہی بال سفید ہونا شروع ہو تے ہیں تو بہت زیادہ پریشانی کا باعث بنتے ہیں ۔

    بالوں کا سفید ہونا بڑھا پے کی نشانی ہے لیکن آج کل کم عمری میں بھی بال سفید ہو رہے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ آج کے نو جوانوں کا لائف اسٹائل ہے ،مو بائل اور کمپیو ٹر کا حد سے زیادہ استعمال، ذہنی پریشانی، غذا میں بے احتیاطی یہ تمام چیزیں بالوں کے قدرتی کا لے رنگ کو سفید کرنے کا سبب بنتی ہیں ۔

    بالوں کو سفید ہونے سے تو نہیں روکا جا سکتا لیکن اسکی رفتار کو سست ضرور کیا جا سکتا ہے،اس کے لئے آپ کو چاہئے کہ ایسی غذا کا استعمال کریں جن میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں ۔مچھلی،بادام،جھینگے اور ہری سبزیاں اینٹی آکسیڈنٹس حا صل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    اس کے علاوہ بالوں میں کیمیکل کا زیادہ استعمال بھی انہیں سفید کرنے کا سبب بنتا ہے بہتر ہے کہ بالوں میں کیمیکلز استعمال نہ کئے جائیں، بالوں کی صحیح طریقے سے دیکھ بھال کی جائے اور ہفتے میں صرف دو بار معیاری شیمپو سے بالوں کو دھویا جائے.

  • شوگر کے مریضوں کے لئے سیاہ قہوہ انتہائی مفید

    شوگر کے مریضوں کے لئے سیاہ قہوہ انتہائی مفید

    ماہرین کے مطابق سیاہ قہوہ شوگر کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    امریکی اور جاپانی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ تین کپ سیاہ قہوہ کا استعمال ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مفید ہے۔

    تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ سیاہ قہوہ کا استعمال جسم میں گلوکوز کی مقدار کم کرنے کام کرتا ہے، جس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔

    امریکا کی رامنگھم یونیورسٹی کے مطابق چائے میں شامل اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں کاربو ہائیڈریٹس کے ذریعہ بلڈ شوگر بڑھنے سے روکتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق سیاہ قہوہ میں شامل قدرتی اجزا بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں ۔

  • زیکا وائرس کے خلاف موڈیفائڈ مچھرمیدان میں لانے کا فیصلہ

    زیکا وائرس کے خلاف موڈیفائڈ مچھرمیدان میں لانے کا فیصلہ

    لندن: برطانوی سائنسدانوں نے زیکا وائرس کے مچھرکی افزائش کو روکنے کے لیے موڈیفائڈ مچھر فضا میں چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    برطانوی آکسی ٹیک لیب میں ہونے والے تحقیق کے مطابق زیکا وائرس کی افزائش نسل کوروکنے کے لیے موڈیفائیڈ مچھروں کو فضا میں چھوڑا جائے گا جس سے ایڈیز ایجپٹی کی نسل کو مزید بڑھنے سے نوے فیصد تک روکا جاسکے گا۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھرمیں زیکا اورڈینگی وائرس میں مبتلا کرنے والے ایڈیز ایجپٹی مچھروں کی تعداد بارہ ہزار سے زائد ہے۔

    زیکا وائرس کوخطرناک حد تک بڑھنے سے روکنے کے لیے عالمی ادارہ صحت پہلے ہی ہنگامی ٹیموں کا اعلان کرچکا ہے اور اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ براعظم جنوبی امریکا میں تیس سے چالیس لاکھ افراد متاثرہوسکتے ہیں۔

  • اب خوبصورت اورلانبے بال آپ کے بھی ہوسکتے ہیں

    اب خوبصورت اورلانبے بال آپ کے بھی ہوسکتے ہیں

    بال ہماری خوبصورت شخصیت کا ایک بنیادی اور لازمی حصہ ہیں۔یہ بھی دیگر جسمانی اعضا ء کی طرح ہماری بھرپور توجہ،بہتر غذا اور سازگار ماحول کا تقاضا کرتے ہیں۔عام مشاہدے کی بات ہے کہ آج بھی ایسے افراد جو روزانہ دو بار نہاتے ہیں، بالوں میں تیل لگاتے اور انہیں گرد وغبار سے محفوظ رکھتے ہیں ان کے بال دوسروں کی نسبت محفوظ ہیں ۔ہمارے بالوں کی سادہ سی مثال پودے کی ہے۔ایک ہی طرح کی زمین میں لگے پودے نگہداشت،آب و ہوا اور خوراک کے فرق سے مختلف حالت میں دکھائی دیتے ہیں۔ جن پودوں کو بر وقت پانی،کھاد اور عمدہ نگہداشت میسر آتی ہے وہ دوسروں کی نسبت محفوظ،مضبوط ،شاداب اور توانا ہوتے ہیں۔اس کے بر عکس ویسی ہی زمین میں لگے پودے مناسب خوراک،ماحول اور بہتر نگہداشت نہ ہونے کی وجہ سے کمزور،مرجھائے ہوئے اوربے جان سے دکھائی دیتے ہیں۔یہی معاملہ ہمارے بالوں سے پیش آتا ہے۔

    بالوں کی سیاہ رنگت قائم رکھنے کے لیے فولاد کی مخصوص مقدار کا ہماری خوراک میں شامل ہونا لازمی ہے۔بالوں کی مضبوطی کے لیے کیراٹینین اور میلا نین جیسے عناصر کی مقدار کا جسم میں پورا ہونا بھی ضروری سمجھا جاتا ہے۔ بالوں کی بڑھوتری کے لیے سلفر،زنک،آئیوڈین اور کلورین وغیرہ کی مطلوبہ مقداروں کا ہمارے خون میں پایا جانا بھی لازمی ہے ۔ان سب سے زیادہ اہم آکسیجن کی وافر مقدار کا خون میں ہونا اور سر کی طرف دوران خون کی روانی کا متناسب ہونا بھی بالوں کی حفاظت،نشو ونما اور مضبوطی کے لیے ضروری مانا جاتا ہے۔

    غذائی علاج

    خوراک میں مٹن کا قیمہ، کیلے، سٹابری اورسیب کا ملک شیک، دیسی گھی، دہی، مکھن اورانڈے لازمی شامل کریں۔ نظام ہضم کی اصلاح کے لیے زیرہ سفید، سونف اور الائچی خرد کا قہوہ دن میں ایک بار ضرور استعمال کریں۔ صبح نہار منہ تقریباً نصف گھنٹہ تیز قدموں کی سیر اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں۔ چند روزہ استعمال سے ہی بالوں کے موروثی مسائل چھوڑ کرباقی سب سے نجات میسر آئے گی۔

    ایسے تمام افراد جن کے بال دوشاخہ،قبل از وقت سفیدی کی طرف مائل اور جھڑرہے ہیں ان کے لئے ہم پیش کررہے ہیں ایک ایسا زوداثر علاج جس کے استعمال سے نا صرف یہ کہ بالوں کی کھوئی ہوئی رعنائی لوٹ آئے گی بلکہ ان کی چمک دمک میں مزید اضافہ ہوگا۔

    نسخۂ خاص

    ناریل کا تیل 250 ملی لیٹر، بادام روغن250ملی لیٹر، روغن ارنڈ 250 ملی لیٹر اور روغن بابونہ 250 ملی لیٹر لے کران کے برابر وزن سرسوں کا تیل شامل کرلیں۔ دس دن اس تیل مرکب کودھوپ میں رکھیں اوروقفے وقفے سے ہلاتے رہیں۔ دس دن کے بعد بال دھوکر سرمیں یہ تیل لگا کرانگلی کے پوروں سے مسلسل 15 منٹ مساج کریں، دس دن میں ہی آپ اپنے بال دیکھ کر خود حیران رہ جائیں گی۔