Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • ماں کا دودھ بچوں کے لئے کیوں ضروری ہے؟

    ماں کا دودھ بچوں کے لئے کیوں ضروری ہے؟

    بچے تو پھولوں کی طرح ناز ہوتے ہیں جن کی مناسب نگہداشت بے حد ضروری ہے۔ بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشونما کے لیے ماں کا دودھ انتہائی اہم ہے۔ وہ بچے جنہیں مائیں اپنا دودھ پلاتی ہیں، ان کی ذہانت اور آئی کیو دوسرے بچوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ بچے جنہیں مائیں اپنا دودھ پلاتی ہیں، ان کی ذہانت اور آئی کیو دوسرے بچوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    نیا دور اور جدید ٹیکنالوجی سے ایک جانب تو معیار زندگی میں ایسی واضح تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں کہ انسانی زندگی بدل کررہ گئی ہے لیکن دوسری جانب بچوں کی پرورش کے معاملے میں بزرگوں کی جانب سے کی جانے والی احتیاطی تدابیر کی جدید سائنس اب خود تصدیق کرنے لگی ہے۔

    آج کی مائیں اس بات کو خاطر میں لائیں یا نہ لائیں لیکن جدید تحقیق نے ثابت کردیا کہ ماں کا دودھ پینے والے بچے دوسروں کی نسبت زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔

    برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی آف پیلوٹاز کی ریسرچ ٹیم نے 6ہزارنومولود بچوں کا 30سال کی عمر تک پہنچنے تک کا ڈیٹا جمع کیا اور 30سال کی عمر کو پہنچنے پر انہیں ایک آئی کیو ٹیسٹ دیا۔

    ٹیسٹ کے نتائج نے ثابت کیا کہ وہ بچے جو ماں کا دودھ پی کر بڑے ہوئے دوسرے بچوں کے مقابلے میں ان کا آئی کیو لیول زیادہ رہا، یہی نہیں،ماں کا دودھ پینے والوں کا نہ صرف ذریعہ معاش بہترین رہا بلکہ وہ تعلیمی میدان اور سماجی زندگی میں بھی دوسروں کی نسبت آگے نظر آئے۔

    اسی سے متعلق ہونے والی گزشتہ ریسرچ میں بھی یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ماں کا دودھ بچوں کو معدے کی بیماریوں، سینے کے انفیکشن، دمے اور دیگر الرجیوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

  • آنکھوں کی حفاظت کے لئے چند آسان مشقیں

    آنکھوں کی حفاظت کے لئے چند آسان مشقیں

    آنکھیں بھی جسم کے دوسرے اعضاء کی طرح بھرپور توجہ چاہتی ہیں اوران کی مناسب دیکھ بال سے نہ صرف بینائی کی حفاظت کی جاسکتی ہے بلکہ اس سے آنکھوں کی دلکشی میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

    کمپیوٹر اسکرین کے سامنے زیادہ دیر تک بیٹھنے اور کتاب کے مسلسل مطالعے سے آنکھوں میں جلن اور دماغی تھکن پیدا ہوجاتی ہے جب کہ موبائل فون کے زیادہ استعمال سے بھی یہ شکایات پیدا ہوتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس دوران آنکھوں کو رگڑنا بینائی کے لئے ٹھیک نہیں ہوتا کیونکہ آنکھوں کی تھکن دور کرنے اورانہیں تازہ دم کرنے کے لئے چند آسان اور مؤثر مشقیں ہیں جن پر عمل کرنے سے نہ صرف بینائی کی حفاظت کی جاسکتی ہے بلکہ اس طرح فوری طور پر ذہنی سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔

    ۔1: اپنے دونوں ہاتھوں کو اچھی طرح 10 سے 15 منٹ تک باہم رگڑیں یہاں تک کہ ان میں گرمائش پیدا ہوجائے اب انہیں دونوں آنکھوں کے اوپر ڈھانپ لیں لیکن خیال رہے کہ وہ آنکھوں کے ڈیلے یعنی آنکھ کی اندرونی شفاف تہہ پرنہ لگے، کچھ دیربعد ہاتھ ہٹالیں، اس طرح آنکھوں کو فوی طورپرراحت محسوس ہوگی۔

    ۔2: ہر 3 سے 4 سیکنڈ بعد پلکوں کو جھپکانے سے آنکھوں کی تھکان دوراوراعصاصبی سکون بھی حاصل ہوتا ہے جب ہم ٹی وی یاکمپیوٹر کے سامنے بیٹھے ہوتے ہیں توہماری نظریں مسلسل اسکرین پرمرکوزہوتی ہیں اور اس دوران ہم پلکیں کم ہی جھپکاتے ہیں اس لیے ہر چند سیکنڈ بعد پلکیں جھپکانا ضروری ہے تاکہ آنکھوں کووقتی آرام مل سکے۔

    ۔3: خود سے 6 سے 10 میٹر دور تک کسی شے کو منتخب کریں اوراور اپنی نگاہیں آہستہ آہستہ اس پرمرکوزکریں اوراس دوران اپنے سرکو حرکت نہ دیں۔اس مشق کو بار بار دہرانے سے آنکھوں کو سکون کے ساتھ ذہنی طور پر بھی تازگی حاصل ہوتی ہے جب کہ یہ عمل بینائی کی حفاظت کے لئے بھی بہترین ہے۔

    ۔4:  اپنی آنکھوں کو بائیں سے دائیں گھماتے ہوئے بڑے سے بڑا دائرہ بنانے کی کوشش کریں اس مشق کو کم ازکم 4 مرتبہ دہرائیں اور پھر آنکھوں کو کچھ دیر کے لیے بند کرلیں اس دوران ایک گہری سانس لیں اور پرسکون ہوجائیں۔

    ۔ 5: کام کے دوران تھکن محسوس کریں توکچھ دیر کے لیے دونوں ہتھیلیوں سے آنکھوں کو اس قدر ڈھانپ لیں کہ گھپ اندھیرا ہوجائے۔ چند لمحوں کے لیے اس گھپ اندھیرے میں غور سے دیکھیں اس سے آنکھوں کے پٹھوں اور اعصاب کو بھی راحت ملے گی۔

    ۔ 6: آنکھوں کو سکون اور آرام پہنچانے کے لیے سیدھے بیٹھ جائیں، سر کو ہلائے بغیر اوپر کی طرف دیکھیں اسی طرح انتہائی دائیں اور بائیں طرف دیکھیں اس کے علاوہ پتلیوں کو چاروں جانب گھمائیں، یہ ورزش نہ صرف آنکھوں کے پٹھوں کو آرام دے گی بلکہ اس سے بینائی بھی تیز ہوگی۔

  • برسات میں صحت مند غذا لیں، بیماریوں سے بچیں

    برسات میں صحت مند غذا لیں، بیماریوں سے بچیں

    مون سون کے موسم کو اگرچہ رومانوی اورخوشگوارسمجھا جاتا ہے لیکن یہ اپنے ساتھ کئی بیماریاں لےکرآتا ہے۔ اس موسم میں لوگ سب سے زیادہ بیمار پڑتے ہیں۔ آپ مون سون کا مزہ بھی تبھی لے سکتے ہیں جب آپ پوری طرح سے صحت مند ہوں۔

    برسات کے دنوں میں اگر غذامیں تھوڑی سی بھی لاپروائی برتی جائے تو صحت متاثرہوسکتی ہے۔ اس لئے بارش کی پھواروں کا پورا لطف لینے کےلئے غذا میں احتیاط برتنا بہت ضروری ہے۔

    صبح کا ناشتہ


    صبح کے ناشتے میں بلیک ٹی یا گرین ٹی کے ساتھ پوہا، اپما، اڈلی خشک ٹوسٹ یا پراٹھے لے سکتے ہیں۔

    break fast

    دوپہرکاکھانا


    دوپہر کے کھانے میں تلے بھنے کھانے کی بجائے دال اورسبزی کے ساتھ سبزیاں اورروٹی لیں۔

    lunch

    رات کا کھانا


    رات کے کھانے میں ہلکی غذا لینا بے حد ضروری ہے لہذا رات میں صرف دال ،چپاتی اورسبزی لیں۔

    dinner

    اس غیر محفوظ موسم میں فوڈ پلان یا ڈائٹ چارٹ بنانا بیحد ضروری ہے۔ثابت اناج جیسے جو ، جئی، باجرا ایسے موسم کے لئے موزوں ہیں۔
    پھلوں میں انار، سیب، آم ، آلو بخارہ وغیرہ موسمی پھل ضرور لیں۔ ان سے آپ کو ضروری غذائیت ملے گی۔

    اس موسم میں گرم سوپ پینا بہت مزیدار لگتا ہے، رات کو دودھ ضرورلیں اس میں ہلدی ملا کر پینے سے پیٹ اورجلد دونوں صحت مند رہیں گے۔

     برسات میں گرما گرم پکوڑے، سموسے کھانے کو دل ضرور کرتا ہے لیکن ان سے دوری رہنے میں ہی آپ کی بھلائی ہے۔

  • برسات میں ڈائیریا سے بچاوٗ کے طریقے

    برسات میں ڈائیریا سے بچاوٗ کے طریقے

    آج کل ملک بھرمیں برسات کا موسم زوروں پر ہے اور پانی میں ہر قسم کی آلودگی شامل ہورہی ہے جس کے سبب طرح طرح کی موسمی بیماریاں پھیل رہی ہیں جن میں ڈائیریا سرِفہرست ہے اور یہ بیماری بالخصوص بچوں کو اپنا نشانہ بناتی ہے۔

    بچے بے حد حساس ہوتے ہیں خوراک اور ماحول میں ذرا سی بداحتیاطی یا آلودگی رونما ہونے سے انہیں بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں۔ بازاروں میں بچوں کیلئے ایسی مہلک اورزہریلی چٹ پٹی غذائیں وافرمقدارمیں موجود ہیں جوبچوں کو معدے، گلے اورسینے کے امراض میں مبتلا کرتی ہیں۔

    موسم گرم ہو یا سرد بارشوں کی آمد کے ساتھ ہی مکھیوں کی بھی یلغار ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں وبائی امراض پھوٹ پڑتے ہیں اور ان وبائی امراض میں سرفہرست دستوں کی بیماری یا ڈائریا ہے۔ ڈائریا بچوں اور بڑوں کو یکساں طورپراپنے نرغے میں لیتا ہے لیکن خصوصاً بچوں میں یہ بیماری اکثرجان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ پاکستان میں ہرسال 5 لاکھ بچے دستوں کا شکار ہوتے ہیں اور دو لاکھ بچوں کی اموات اسی وجہ سے ہوتی ہیں۔

    ڈائریا کے پھیلاؤ کے اہم ذرائع


    گندہ ماحول آلودہ غذاؤں کو بھی زہرآلود کردیتا ہے اور ڈائریا ایسی ہی غذاؤں اور آلودگی سے لاحق ہوتا ہے۔ ڈائریا کے جراثیم منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے ہیں اور گندے ہاتھ، گندا پانی، باسی یا خراب کھانا اس کے پھیلاؤ کا اہم ذریعہ ہیں۔

    ڈائریا سے بچاؤ میں ماں کا کردار


    ڈائریا سے بچاؤ میں ماؤں کا کردار نہایت اہم ہے وہ نہ صرف حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے بچوں کو دستوں سے بچاسکتی ہیں بلکہ بچوں کو صحت اور صفائی کے بارے میں معلومات فراہم کرکے انہیں اس بیماری سے مکمل طور پر محفوظ بھی رکھ سکتی ہیں۔

    اس ضمن میں ماؤں کو چاہیے کہ کھانا پکانے سے پہلے گوشت اور سبزی اچھی طرح دھولیں تاکہ ان پر لگے جراثیم صاف ہوجائیں۔ کھانا پکانے کے برتن بھی صاف اور دھلے ہونے چاہئیں۔

    بنگلہ دیش اور پاکستان میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جو مائیں کھانا پکانے اور بچوں کو کھانا کھلانے سے پہلے اچھی طرح ہاتھ دھو لیتی ہیں ان کے بچوں میں دستوں کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ہاتھوں کو کم از کم 45 سیکنڈ تک رگڑ رگڑ کر صابن سے اچھی طرح دھویا جائے کیونکہ ہاتھوں کو صحیح طریقے سے دھو لینے سے دستوں کی بیماری سے 50 فیصد تک بچاؤ ممکن ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ پکے ہوئے کھانے اور کھانے پینے کی دیگر اشیاء کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھیں تاکہ اس پر مکھیاں نہ بیٹھیں۔

    گھر میں مزیدار نمکول بنانے کا طریقہ


    ڈائریا یا دستوں کے دوران بچے کے جسم سے پانی اور نمکیات ختم ہوجاتی ہیں اور اگر خدانخواستہ پانی کی یہ کمی زیادہ ہوجائے تو بچے کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے لہٰذا ماؤں کو چاہیے کہ جیسے ہی بچے کو دست شروع ہوں اسے فوری طور پر نمکول پلانا شروع کردیں۔ اگر نمکول دستیاب نہ ہو تو گھر پربھی باآسانی تیار کیا جاسکتا ہے،نمکول بنانے کا طریقہ درج ذیل ہے۔

    چارگلاس ابلے ہوئے پانی میں آٹھ چائے کے چمچے چینی، آدھا چائے کا چمچہ نمک، ایک لیموں کا رس اور ایک چٹکی کھانے کا سوڈا ملا کرفوری طور پر بچے کو پلائیں۔ عموماً بچے یہ نمکول بڑے شوق سے پیتے ہیں، اسے وقفے وقفے سے بچوں کو دیتے رہیں تاکہ جسم میں ہونے والی پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔

    اس کے علاوہ دستوں میں چاولوں کی پیچ بھی بہت فائدہ مند ہوتی ہے۔ پیچ بنانے کیلئے چار گلاس پانی میں ایک مٹھی چاول اور ایک چٹکی نمک ملا کرچولہے پر ابالنے کیلئے رکھ دیں اور اس وقت تک ابالیں جب تک چاول نرم نہ ہوجائیں اس کے بعد آدھا گلاس پانی مزید شامل کردیں پھراس آمیزے کو بلینڈرمیں ڈال کر پیس لیںا ور وقفے وقفے سے پلاتے رہیں۔ چاولوں کا پیچ بچے کو 12گھنٹے تک پلایا جاسکتا ہے اس سے دستوں میں جلد افاقہ ہوتا ہے۔

    دستوں کے دوران بچوں کو کیا خوراک دیں


    مائیں عموماً دستوں کے دوران بچوں کی غذا روک دیتی ہیں‘ یہ ایک غلط طریقہ ہے کیونکہ ایک تو دستوں کی وجہ سے بچہ ویسے ہی کمزور ہوجاتا ہے دوسرا غذا روکنے سے بچے میں غذائی کمی بھی واقع ہوجاتی ہے۔ لہٰذا دستوں کے دوران بچے کو نرم اور ہلکی غذا دینی چاہیے۔ اس کیلئے بچے کو کھانے میں نرم کھچڑی‘ کیلا‘ چاول اور کھیردیں۔ اس کے علاوہ دہی دستوںکے دوران بہت مفید ہے۔ دلیہ اورانڈے کا کسٹرڈ دینے سے بھی بچے میں غذائی کمی واقع نہیں ہوتی‘ ہاں البتہ بچے کو چکنائی والی غذا نہ دیں۔ دستوں کے دوران بچے کو وقفے وقفے سے کھانے کو دیں اور ماں کے دودھ سے نہ صرف بچے کے دستوں میں کمی واقع ہوتی ہے بلکہ بچے کی نشوونما بھی نہیں رکتی۔ ہمارے ہاں بیشتر مائیں دستوںکے دوران نمکول بھی کم دیتی ہیں اور بچے کا دودھ و غذا بھی روک لیتی ہیں جس سے بچے کی حالت اور بگڑ جاتی ہے۔

    دستوں کی بیماری عموماً 4سے 5 روز میں ختم ہوجاتی ہے۔ اگر صحیح پانی اور نمکیات کے ساتھ بچے کو غذا بھی ملتی رہے تو بچے کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچتا‘ ہاں البتہ اگر دستوں کے ساتھ ساتھ الٹیاں بھی زیادہ ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اکثر مائیں چاہتی ہیں کہ بچے کو ایسی دوائیں دی جائیں جن سے دست فوراً رک جائیں لیکن ایسا اس لیے ممکن نہیں کہ دست روکنے والی دوا دینے سے بچے کا پیٹ بھی پھول سکتا ہے اور جراثیم پورے جسم میں پھیل سکتے ہیں یہ ایک خطرناک صورتحال ہے جس کی وجہ سے جسم میں زہر پھیلنے سے بچے کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے لہٰذا دستوں کے دوران بچے کو غیرضروری دوائیں ہرگز نہ دیں بلکہ زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں تاکہ پھول جیسے بچوں کی تازگی اور تندرستی برقرار رہے۔

  • آج خاموش قاتل’ہیپاٹائٹس‘سے بچاؤکاعالمی دن ہے

    آج خاموش قاتل’ہیپاٹائٹس‘سے بچاؤکاعالمی دن ہے

    کراچی: آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہاہے ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہرسال ڈیڑھ لاکھ افراد اس خاموش قاتل کے سبب موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے صحت کے مطابق ہیپاٹائٹس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں پاکستان دوسرے نمبر پر ہے جہاں صرف ہیپاٹائٹس کی دو اقسام، بی اور سی کے ہی ڈیڑھ کروڑ مریض موجود ہیں۔

    hepatitis

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سے آگاہی اور اس سے بچاؤ پر زور دینے کے لیے منگل 28 جولائی کو ہیپاٹائٹس کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان میں ’خاموش طوفان‘ قرار دیے جانے والے اس مرض کی صرف دو اقسام میں ہی ڈیڑھ کروڑ افراد مبتلا ہیں۔

    یہ خطرناک بیماری پاکستانیوں کو دیمک کی طرح چاٹنے میں مصروف اور ہر سال تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں جبکہ دنیا بھرمیں روزانہ 4000 موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    hepatitis

    پاکستان میں ہیپاٹائٹس وائرس ہولناک صورت اختیارکرتا جارہا ہے اورملک میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤکے حفاظتی ٹیکے لگوانے کا رحجان کم ہے، جو ایک سنگین مسئلہ بن رہا ہےاس وقت پاکستان میں سوزشِ جگر کے اس مرض میں کُل کتنے افراد مبتلا ہیں، اس بارے میں کوئی حتمی اعداد وشمارتوموجود نہیں ہیں تاہم ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہربارہواں شخص ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے۔

    hepatitis

    پاکستان میں حکومت کی جانب سے وفاقی اورصوبائی سطح پرہیپاٹائٹس کی روک تھام اورعلاج کے لیے خصوصی پروگرام جاری ہیں، جن کے تحت صرف صوبہ سندھ میں ہی 64 مراکز قائم ہیں، اس کے باوجود صوبے میں ہیپاٹائٹس میں مبتلا افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں بڑھتے ہوئے ہیپاٹائٹس کے مرض سے بچنے کے لیے احتیاط ہی بہترین طریقہ ہے، جس سے آپ خود کو اس موذی مرض سے بچا سکتے ہیں۔

    Hepatitis

    اس مہلک اور جان لیوا مرض کی وجوہات تو بے شمار ہیں مگرعلاج اتنا مہنگا ہے کہ غریب تو درکنار متوسط طبقہ کے مریض بھی اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال، گندا پانی، غیرمعیاری اور ناقص غذا ہیپاٹائٹیس کی بڑی وجوہات ہیں۔

  • برسات کے موسم میں بیسن کی روٹی اورسرسوں کا ساگ – ہماری مٹی ہمارے پکوان

    برسات کے موسم میں بیسن کی روٹی اورسرسوں کا ساگ – ہماری مٹی ہمارے پکوان

    پاکستان میں برسات کا باقاعدہ ایک موسم ہوتا ہے جسے مون سون کہا جاتا ہے اور اس موسم کا اپنا الگ ہی ایک مزہ یے جب مٹی کی سوندھی مہک اٹھتی ہے تو اس زمین سے اپنائیت کا احساس اور بڑھ جاتا ہے۔

    برسات کے موسم کے اپنے رسم و رواج اور اپنے پکوان ہیں  اس موسم میں جو پکوان سب سے زیادہ موضوع ہیں وہ ہے بیسن کی روٹی اور سرسوں کا  ساگ اور آج اسی روایتی اور لذیذ پکوان کی ترکیب ہم آپ کےساتھ شیئر کررہے ہیں۔

    سرسوں کا ساگ


    اجزاء


    سرسوں کا ساگ ٹہنیوں کے ساتھ کاٹ لیں – چار پاؤنڈ

    پالک – دو پاؤنڈ

    میتھی کا ساگ (اگر دستیاب ہو) – دو پاؤنڈ

    پانی – آدھا کپ

    گڑ (خفیہ جزو) – ایک چاۓ کا چمچ

    موٹی ہری مرچ – پانچ سے سات عدد

    نمک – حسب ذائقہ

    ادرک – ایک انچ کا ٹکڑا

    مکئی کا آٹا – دو کھانے کے چمچ، ایک چوتھائی پانی میں حل کرلیں

    دو بڑے پیاز باریک کٹے ہوۓ اور ایک چاۓ کا چمچ لہسن، ایک چوتھائی کپ تیل میں فرائی کرلیں (گارنش کے لئے)۔

    مکھن – حسب خواہش

    sarso ka saag


    ترکیب


    ایک بڑی دیگچی میں آدھا کپ پانی ڈال کر سرسوں کے پتے پندرہ سے بیس منٹ تک پکائیں- اب اس میں تمام دیگر اجزاء شامل کر کے پندرہ سے بیس منٹ مزید پکائیں، بلینڈر میں ڈال کر تھوڑا بلینڈ کریں-

    اب اس میں مکئی اور پانی کا محلول ڈال کر چند منٹ مزید پکائیں، اوپر سے گارنش کر کے پیش کریں۔

    بیسن کی روٹی


    اجزاء


    بیسن دو کپ

    آٹا ایک کپ

    نمک آدھا چائے کا چمچ

    کُٹی لال مرچ آدھا چائے کا چمچ

    زیرہ آدھا چائے کا چمچ

    کُٹا ہوا دھنیا آدھا چائے کا چمچ

    کٹی ہری مرچ دو عدد

    کٹی ہری پیاز ایک عدد

    کٹا ہرا دھنیا ایک کھانے کا چمچ

    زیتون کا تیل چار کھانے کے چمچ

    bean ki roti


    ترکیب


    ایک پیالے میں بیسن، آٹا، نمک، کُٹی لال مرچ، زیرہ، کُٹا ہوا دھنیا، کٹی ہری مرچ، کٹی ہری پیاز، کٹا ہرا دھنیا اور زیتون کو تیل ڈال کر مکس کریں۔

    اب اسے نیم گرم پانی کے ساتھ درمیانہ نرم گوندھ لیں اور پھراسے تیس منٹ کے لیے ڈھک کر رکھ دیں۔

    آخر میں اس کی روٹیاں بیل کر توے پر دونوں جانب سے سینک لیں۔

     برسات کے موسم کے یہ ہردلعزیز پکواان بنائیے اور اہل ِ خانہ کے دل موہ لیجئے۔

  • گرین ٹی – صحت و توانائی اور پرجوش زندگی کا پوشیدہ خزانہ

    گرین ٹی – صحت و توانائی اور پرجوش زندگی کا پوشیدہ خزانہ

    سبز چائے کے طاقتور فوائد کے بارے میں آگاہی میں اضافے کے سبب اب زیادہ تر لوگ اس کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ سبز چائے کی خصوصیات کو کئی ممالک نے تسلیم کیا ہے جیسے چائنا صدیوں سے اسے استعمال کرتا چلا آیا ہے۔ وہاں دواؤں کے ماہرین اسے استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ کچھ صحت مند مشروبات کے طورپرزندگی کو پرُجوش بنانے کیلئے سبز چائے پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    green tea

    دماغ کی صلاحیتوں میں اضافہ


    سبز چائے قدرتی طور پر منفی اثرات توڑ ہے جس کو آپ تلاش کر رہے ہونگے، کیونکہ سب چائے توانائی کی سطح مستحکم کرنے کیلے لئے ایک قابل اعتماد علاج ہے۔ کافی کے برعکس سبزچائے آپ کی ذہنی توانائی کی سطح کو بڑھاتا ہے۔

    چربی جلانا


    ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ سبز چائے موٹاپا کم کرنے کے عمل میں جسم کے میٹابولزم کو تحریئک دیتی ہے۔ ہر انسان کے موٹاپے کی نوعیت مختلف ہوتی ہے لیکن سبز چائے ہرانسانی جسم کو چربی پگھلانے کی سہولت فراہم کرتی ہے سبز چائے میں موجود کیفین اورعلاوہ فیٹی ایسڈ کے استعمال سے جسم کی کارگردگی بڑھاتی ہے۔

    green tea

    کینسرکے بڑھنے کے خطرات کو کم کرنا


    طاقتورانتخاب اینٹی آکسائیڈ سبزچائے میں موجود ہے جو جسم کو قدرتی طور پرمضبوط بنانے اوردفاعی نظام کو بہتربنانے کیلئےمدد کرتی ہے۔ محققین کے مطابق روزانہ سبزچائے پینا کینسرکے بڑھتے ہوئے خطرات کو روکتا ہے جو پروسٹیٹ کینسر، اور بڑی آنت کے سرطان سے منسلک ہے۔

    ذیابطیس یا دل کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے


    سبز چائے انجائنا اور ذیابطیس کی قسم ٹو کو کنٹرول کرنے میں آپکی مدد کرسکتی ہے۔ خون میں شوگر کے اضافے کو بھی آپ سبز چائے سے کنٹرول کرسکتے ہیں اگر پابندی سے سبز چائے پیتے رہیں تو۔امراض قلب کے روک تھام کے سلسلے میں سبز چائے کے فوائد خون کے وریدوں میں کولیسٹرول میں اضافے کے خلاف ایک مستحکم اور مضبوط دفاعی نظام فراہم کرتے ہیں۔ ہائی کولیسٹرول فالج اور دل کے دورے کے اہم وجوہات میں شامل ہے۔

    grean tea benefits

    سبزچائے روزانہ ایک کپ


    سبز چائے کا ذائقہ آپ کو تھوڑا سا کڑوا لگ سکتا ہے اپنی چائے میں لیموں یا شہد شامل کرلیں تو انتہائی کامیابی کے ساتھ آپ تمام حیرت انگیز نتائج حاصل کرسکتے ہیں جو سبز چائے میں شامل ہیں۔ سبزچائے کو اپنے روزانہ کے معمولات میں شامل کریں جلد ہی آپ اپنی صحت میں بہتری پائیں گے۔

  • عید اسپیشل :  لذیذ  شیر خورمہ بنانے کی آسان ترکیب

    عید اسپیشل : لذیذ شیر خورمہ بنانے کی آسان ترکیب

    شیر خورمہ

    http://s8.postimg.org/gnkv9tm91/sheer_post.jpg

    اجزا

    سویاں                                                  250 گرام

    گھی                                                    150 کرام

    دودھ                                                   2  لیٹر

    چینی                                                   250 گرام

    پستہ                                                   15 گرام

    بادام                                                   50  گرام

    چھوہارے                                            15 گرام

    کیوڑہ کھانے والا                                  2 کھانے کے چمچ

    سبز الائچی                                          8 دانے

    ترکیب

    ایک پین میں گھی ڈال کر گرم کریں پھر سبز الائچی کے دانے نکال کر ڈال دیں، جب خوشبو آنے لگے تو سویاں ڈال کر اتنا پکائیں کہ سویاں سرخ ہوجائے۔

    ایک دوسرے پین میں دودھ اور چھوہارے ڈال کر اتنا پکائیں کہ دودھ تین چوتھائی رہ جائے تو چولھا بند کردیں، پھر اس دودھ کو سویوں میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکنے کیلئے رکھ دیں، تھوڑی دیر بعد اس میں چینی ڈال کر پکائیں اور بادام اور پستہ بھی ڈال دیں پھر کیوڑہ ڈال کر چولھا سے اتار لیں۔

    لذیذ شیر خرما تیار ہیں۔

  • عید الفطر کیلئے کھوئے کی سویاں بنانے کا طریقہ

    عید الفطر کیلئے کھوئے کی سویاں بنانے کا طریقہ

    کھوئے کی سویاں

    اجزاء

    کھویاں:                                                           400گرام

    سویاں                                                             1 کلو

    بالائی                                                           1/2 کل

    دودھ                                                            1 لیٹر

    چینی                                                            حسب ذائقہ

    گھی                                                                پاؤ کلو

    گری بادام                                                      50 گرام

    پستہ                                                           50   گرام

    کشمش                                                         50 گرام

    زعفران                                                        (پسی ہوئی) 50 گرام

    سبز الائچی                                                  حسب ذائقہ

    کیوڑا                                                             1 بڑا چمچہ

    ترکیب

    ایک پین لیں اس میں گھی گرم کریں اور سبز الائچیاں ڈال کر بھون لیں پھر سویوں ڈال دیں اور بادامی رنگت آنے تک بھونیں، جب سویاں بھون جائے تو دودھ ڈال کر مدھم آنچ پر پکنے دیں۔

    سویاں پک جائیں تو بالائی اور کھوئے کو ملا کر پھینٹیں۔ اس میں چینی پیس کر ملادیں۔ ساتھ ہی زعفران بھی شامل کر دیں اور ہلکی آنچ پر رکھ دیں۔ چمچہ چلاتے رہیں۔ چینی کا پانی خشک ہوجائے تو کیوڑا ڈال کر چند منٹ دم پر رکھ دیں۔

    سرونگ ڈش میں نکال کر ڈرائی فروٹس سے سجائیں۔

  • افطار میں پیاس بجھائیے مینگو ملک شیک

    افطار میں پیاس بجھائیے مینگو ملک شیک

    رمضان میں سحر وافطارکا اپنا ایک مخصوص مینو ہوتا ہے اورتمام گھروں میں انہی پر عمل کیا جاتاہے لیکن خواتینِ خانہ کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ سحر وافطار میں روز کچھ ایسا تیارکریں جو کہ ان کے اہل خانہ کے لیے نیا ذائقہ لئے ہوئے ہو۔

    خواتین کی اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم آپ کے ساتھ آئے دن نت نئی ڈشزکی تراکیب شیئرکرتے رہتے ہیں۔ آج ہم لائیں ہیں آپ کے لئے مزیداراور پرذائقہ مینگو ملک شیک بنانے کی انتہائی آسان ترکیب۔

    اجزا


    آم کی قاشیں 2 آم
    دودھ 2 کپ
    چینی حسبِ ذائقہ
    برف حسب ضرورت
    پستے اور بادام آرائش کے لئے

    ترکیب


    آم کی قاشیں، سودھ اور چینی لے کر بلینڈ کرلیں، اسکے بعد اس میں برف شامل کرکے دوبارہ بلینڈ کریں اور برف کو اچھی طرح کرش کرلیں۔

    گلاسوں میں انڈیلنے کے بعد اوپر سے سجاوٹ کے لیئے پستےے اور بادام کی ہوائیاں برک دیں اور افطار میں اپنے گھر والوں کو پیش کیجئے۔