Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • چیری کا استعمال جوڑوں کے درد میں انتہائی مفید

    چیری کا استعمال جوڑوں کے درد میں انتہائی مفید

    کراچی :(ویب ڈیسک)ماہرین طب کا کہنا ہے کہ چیری کا استعمال جوڑوں کے درد میں انتہائی مفید ہے۔

    امریکی ماہرین کہتے ہیں چیری جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کیلئے انتہائی مفید اور کارآمد ہے۔

    \ماہرین نے تحقیق کے دوران کئی روزتک دن میں تین بار مریضوں کو چیری کھلائی جس سے ان کی بیماری کی علامات میں کمی واقع ہوئی اور ان میں بہتری دیکھی گئی۔

     جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو چاہیے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر چیری کا استعمال کریں اس کے مثبت اور حیرت انگیز نتائج سامنے آئیں گے۔

    چیری میں انٹی آکسیڈنٹ بھی پائے جاتے ہیں جو انسانی جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    چیری حافظے کی کمزوری کے خلاف مزاحمت کرتی ہے، کولیسٹرول کم کرتی ہے اور بھرپور نیند لاتی ہے۔ کھٹی چیری میں کسی بھی پھل یا سبزی کے مقابلے میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ پایا جاتا ہے۔

  • سبزیوں کا جوس بلڈ پریشر اور موٹاپے سے نجات میں مفید ہے

    سبزیوں کا جوس بلڈ پریشر اور موٹاپے سے نجات میں مفید ہے

    سبزیوں کے جوس کا استعمال بلڈ پریشر نارمل رکھتا ہے جبکہ موٹاپے سے نجات میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق جو افراد سبزیاں کھانا پسند نہیں کرتے اگر روزانہ دو گلاس سبزیوں کا جوس استعمال کریں تو وہ بھی اتنا ہی غذائیت بخش اور مفید ثابت ہوسکتا ہے جتنا سبزیوں کا استعمال ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق سبزیوں کا جوس پینے سے نہ صرف بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے بلکہ موٹاپے سے پریشان افراد کیلئے بھی بہترین ہے کیونکہ اس کے استعمال سے حاصل ہونے والی غذائیت بغیر چربی بڑھائے توانائی کا باعث بنتی ہے۔

    سبزیوں کا جوس وٹامن اے اور سی کے حصول کا بڑا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ جسم میں پوٹاشیم کی کمی کو پورا کرنے میں ممدومعاون ہے۔ پوٹاشیم کی کمی کے باعث کمزوری ہوسکتی ہے۔ بھوک نہیں لگتی اور بے ہوشی طاری ہونے لگتی ہے۔

    سبزیوں کے جوس کا ایک بڑا گلاس دن بھر کےلئے ضروری پوٹاشیم کی 30فیصد مقدار مہیا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں بیماریوں سے لڑنے والے طاقتور جز فائٹو کیمیکل کی بڑی مقدار اور کیلشیم اور فولاد کی معمولی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔

    گاجر کے جوس میں کافی مقدار میں پوٹاشیم قابل ذکر مقدار میں میگنیشیم اور تھوڑا سا کیلشیم بھی ہوتا ہے جو اسے ایک فائدہ مند جوس ثابت کرنے کیلئے کافی ہے۔ کیونکہ فولاد کے علاوہ یہ وہ تین معدنی اجزاءہیں خواتین جن کی کمی کا شکار ہوتی ہیں۔ یہ بی ٹاکروٹین اور دوسرے کیروٹینائڈز کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جنہیں انسانی جسم وٹامن اے میں تبدیل کرتا ہے۔

    یہ وٹامن نظر میں تیزی کا سبب بنتا ہے یعنی گاجریں ایک طرف تو خواتین کو اندھیرے میں بھی دیکھنے کے قابل بناتی ہیں اور دوسری طرف بڑھتی عمر کے باعث غذائیت میں ہونے والی کمی بھی پوری کرتی ہیں۔ کیروٹینائیڈز کی اینٹی اوکسی ڈنٹ صلاحیت‘ پھیپھڑوں‘ مثانے اور پیٹ کے کینسر کے خطرات میں کمی کا باعث ہیں۔

    ٹماٹر کا جوس  وٹامن اے اور سی کے حصول کا ایک موثر ذریعہ ہے جو خون میں ایسے فاسد مادے بنتے سے روکتے ہیں، جو کینسر‘ دل کی بیماریوں اور حتیٰ کہ جھریاں بننے کا باعث بن سکتے ہیں۔ ٹماٹر اس کے علاوہ لائیکو پین کے حصول کا بھی ایک بڑا ذریعہ ہیں۔

    یورپ میں تحقیق دانوں نے پتا چلایا ہے کہ اس طاقتور اینٹی اوکسی ڈنٹ جز کی زیادہ مقدار میں جسم کی فراہمی‘ دل کی بیماریوں کے خطرات میں 48 فیصد کمی کا سبب بن سکتی ہے۔ 72مطالعاتی تحقیقات کا خلاصہ ہے کہ لائیکوپین‘ پروسٹیٹ کینسر کے خلاف انتہائی موثر ثابت ہوا ہے۔ البتہ اس بات میں بھی شک باقی ہے کہ آیا ٹماٹر کا جوس پینے سے اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے جتنا کہ ٹماٹر کھانے سے۔ چند اقسام کے ٹماٹر کے جوس میں نمک کی کافی مقدار شامل ہوتی ہے جو بلند فشار خون (ہائی بلڈپریشر) اور دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

  • خبردار! ذیابیطیس جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے

    خبردار! ذیابیطیس جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے

    واشنگٹن: ذیابیطیس کے مریض خبردار ہوجائیں اگرآپ سگریٹ نوشی فرماتے ہیں یا آپ کا کولیسٹرول خطرناک حد تک بڑھا ہوا ہے تو آپ دل کے شدید مسائل کا شکارہوسکتے ہیں اورآپ کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ کہ ذیابیطیس کا شکار افراد کو تین طرح کے حادثات پیش آسکتے ہیں، دل کا دورہ اسڑوک یا موت۔

    تحقیق کے مطابق ان تینوں مسائل کا سدباب ان مسائل کے روک تھام کی بہترمعلعومات رکھ کرکیا جاسکتا ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ مرض کے ماہرسے باقاعدہ ملاقات، اسکریننگ، لیب ، وزن اور بلڈ پریشر کی پڑتال، کے ذریعے اس
    جان لیوا مرض کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر، سگریٹ نوشی اورشوگر پرقابو رکھ کربھی ان تمام عوامل پرقابو رکھا جاسکتا ہے۔۔

    تحقیق کے مطابق 25 ملین سے زائد امریکن ذیابیطیس کے مرض میں مبتلا ہیں اوراگریہ شرح ایسے ہی بڑھتی رہی تو ہرتین میں سے ایک بالغ شخص ذیابیطیس کا شکارہوگا۔۔

  • مچھلی کا تیل دمے کے مرض کی شدت کم کرنے میں مفید ہے

    مچھلی کا تیل دمے کے مرض کی شدت کم کرنے میں مفید ہے

    تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مچھلی کا تیل انسان کو بہت ساری خطرنا ک بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے، مچھلی کے تیل کا استعمال سانس کی تکلیف کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق دمے کے مرض میں مچھلی کا تیل استعمال کرنے سے دمے کی شدت میں کمی واقع ہوتی ہے۔ مچھلی کا تیل پینے یا کیپسول کھانے سے سانس کی نالیوں میں چکنائی نہیں جمتی اور سانس کی نالیاں درست انداز میں کام کرتی ہیں۔

    امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کا تیل امراض کی شرح کو بہت حد تک کم کر سکتا ہے وزن کو کم کرنے میں مچھلی کا تیل بہت مفید ہوتا ہے۔

    یو نیو رسٹی آف سائو تھ آسٹر یلیا کی ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جن سے ورزش کے دوران وزن کم کرنے میں کافی مدد ملتی ہے، ورزش کے ساتھ ساتھ اگر مچھلی کا تیل اپنی روز مرہ  میں شامل کرلیا جائے توورز ش کے ذریعے کم کرنا آسان ہوتاہے ، جسم میں خون کے بہائو کو بہتر بنانے میں بھی مچھلی کا تیل کا فی مدد گاد ثابت ہوتا ہے اور اس کی مدد سے کو لیسٹر ول کنٹرول کیاجاسکتاہے۔

      مچھلی کا تیل جسم کا مدافعتی نظام بھی درست رکھتا ہے جبکہ یہ تیل سردی کی شدت، نزلہ زکام اور کھانسی سے محفوظ رکھنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔

    نیچر ل سائنس پروگرام کی ریسرچ کے مطابق مچھلی کے تیل کو ایڈ ز کے علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    ۔

  • کھیرا کھائیں تیزابیت اور السر سے محفوظ رہیں

    کھیرا کھائیں تیزابیت اور السر سے محفوظ رہیں

    کراچی: (ویب ڈیسک) کھیرے کے استعمال سے تیزابیت اور السر سے بچاؤ ممکن ہے۔

     جاپان میں کی گئی تحقیق کے مطابق کھیرے میں ایسے وٹامنز پائے جاتے ہیں جومعدہ کی جلن ،تیزابیت اور السر سےبچاتاہیں۔

    کھیرے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اورکیلشیم کا ایک خاص تناسب موجود ہوتا ہے، جس کی وجہ سے معدہ میں جانے والی غیر ہاضم غذا اور تیزابیت والے اجزا آسانی سے تحلیل ہوجاتے ہیں اورالسر سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    نہار منہ ایک گلاس کھیرے کا جوس پینا ناصرف قوت بخش ہے بلکہ موٹاپے کو قابو کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    کھیرےمیں پانی کی مقدارزیادہ ہوتی ہےجس سے جسم میں پانی کی مقدار برقرار رہتی ہے،اس میں وٹامنز بی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے،جونہ صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کردیتی ہےبلکہ اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباوٴ کی وجہ سےجسم پرمنفی اثرات بھی مرتّب نہیں ہونے دیتا۔

  • سبزیوں اور پھلوں کا استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں مفید

    سبزیوں اور پھلوں کا استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں مفید

    لندن :سبزیوں اور پھلوں کا بھرپور استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں نہایت مفید ہے۔

    امپرئیل کالج لندن میں ہونے والی تحقیق کے مطابق اپنی غذاکو پھلوں اور سبزیوں سےبھرپور کردیناامراض قلب اور فالج جیسےجان لیوا مراض کاخطرہ کم کردیتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جولوگ اکثر سبزیوں و پھلوں پرمشتمل غذا استعمال کرتے ہیں ان میں شریانوں کےامراض کے نتیجے میں ہلاک ہونے کا خطرہ بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہےجبکہ گوشت سےمکمل گریز کے بجائے کبھی کبھار سبزیوں کےساتھ استعمال دل کےامراض اور فالج سے بچاؤ کا موثر زریعہ ہے۔

    تازہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال صحت کیلئے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ دائمی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا سبب بھی بنتا ہے، آسٹریلیا کی ایڈی لیڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کا باقاعدگی سے استعمال کئی دائمی اور مہلک امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق پھل اور سبزیاں انسانی جسم میں گیارہ مختلف مہلک اور دائمی بیماریوں کے جراثیم کی افزائش کو روکتی ہیں جن میں کینسر، ہیپاٹائٹس،انیمیا،فالج ،ہائی بلڈ پریشراور ذیابطیس سمیت دیگر جان لیوا بیماریاں شامل ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پھلوں ،سبزیوں اوراناج کا باقاعدگی سے استعمال کر کے جسم کو درکار مختلف وٹامن کے حصول کے ساتھ ساتھ مہلک امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    چنگ ڈاؤ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ 200 گرام پھلوں کا استعمال فالج کا خطرہ32 فیصد تک کم کردیتا ہے،جب کہ اتنی ہی مقدار میں سبزیاں کھانے سے اس بیماری کا امکان 11 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    چینی ماہرین نے گذشتہ 2 دہائیوں کے دوران ہونے والی20 تحقیقی رپورٹس کا جائزہ لے کریہ نتیجہ مرتب کیا ہے ک غذائی عادات میں بہتری اور صحت مندطرز زندگی امراض قلب اورفالج سے بچاؤکے لئے سب سے بہترین راستہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کا بطورغذازیادہ سے زیادہ استعمال صحت مند زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔اس سے پہلے کئی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آچکی ہے،کہ سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے بلڈ پریشر کم رہتا ہے جبکہ کولیسٹرول سمیت دیگر کئی امراض سے بچت بھی ہوتی ہے

  • چیری کا پھل کینسر کے مرض سے بچاؤ میں انتہائی مفید ہے

    چیری کا پھل کینسر کے مرض سے بچاؤ میں انتہائی مفید ہے

    چیری کا استعمال کینسر جیسے مہلک مرض کے خلاف مدافعت فراہم کرتا ہے

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹھی اور کھٹی چیریز میں فائبر، وٹامن سی اور پوٹاشیم کی وافر مقدار ہوتی ہے، جو کینسر سے بچاتی ہے۔ کھٹی چیریز کے جوس میں وٹامن اے کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔

    چیری میں انٹی آکسیڈنٹ بھی پائے جاتے ہیں جو انسانی جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ کھٹی چیری جو گہرے رنگ کی ہوتی ہے اس کے چھلکے میں بھرپور غذائیت موجود ہوتی ہے۔

    چیری حافظے کی کمزوری کے خلاف مزاحمت کرتی ہے، کولیسٹرول کم کرتی ہے اور بھرپور نیند لاتی ہے۔ کھٹی چیری میں کسی بھی پھل یا سبزی کے مقابلے میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ پایا جاتا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دوڑنے اور دیگر جسمانی ورزشوں کے بعد چیری کا جوس پینا انتہائی صحت بخش ہے۔

  • کیلا خطرناک بیماریوں سے بچاؤ میں مفید

    کیلا خطرناک بیماریوں سے بچاؤ میں مفید

    طبی ماہرین کے مطابق صحت مند زندگی گزارنے کے لئےکیلے کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں۔

    کیلے پر کی جانے والی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کے استعمال سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے کیونکہ اس میں شامل پوٹاشیم انسانی خون میں نہ صرف بلڈ پریشر کی سطح برقرار رکھتا ہے بلکہ اس کو بڑھنے سے بھی روکتا ہے۔

    امریکی طبی ماہرین کے مطابق کیلے کھانے سے دل کی بھی مختلف بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ طبی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ کیلے میں موجود فائبر، پوٹاشیم اور وٹامن سی دل کو صحت مند رکھتے ہیں، ان سے شریانوں کی بیماریاں لاحق ہونے کے خطرات کم ہوتے ہیں، کیلے کا استعمال کینسر، سانس اور ہائی بلڈ پریشر کے امراض میں بھی سود مند اور مفید ثابت ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ کیلے میں شامل وٹامن ’بی‘ ذہنی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے، کیلے کا روزانہ استعمال نہ صرف دل کے دورے سے بچاتا ہے بلکہ سرطان جیسے موذی مرض سے بھی بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور اس میں شامل پروبائیٹک بیکٹیریا ہڈیوں کی نشونما میں اہم کردار اداکرتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلے کا استعمال نظام ہاضمہ کے لئے بھی بہترین ثابت ہوتا ہے۔

    ایک تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ دو کیلے ڈیڑھ گھنٹے کی سخت مشقت کے بعد توانائی کی بحالی کے لئے کافی ہیں، کیلا ہمارے جسم کو توانائی فراہم کرنے کے علاوہ اسے فٹ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے، اسے اپنی روزمرہ غذاؤں میں شامل کرنا بہت سی بیماریوں سے بچاؤ کا باعث بھی بنتا ہے۔

    کیلا جسم میں خون کی کمی نہیں ہونے دیتا، کیوں کہ یہ آئرن سے بھرپور ہوتا ہے، بلند فشار خون کو معتدل رکھنے میں کیلا بہت مفید ہے، کیلے میں پائی جانے والے پوٹاشیم کی بھاری مقدار اور اس کے مقابل نمکیات کی کم مقدار خون کے دورانیہ کو بہتر بناتی ہے

  • روزانہ تین کپ چائے خون میں شوگر کی مقدارکم کرتی ہے

    روزانہ تین کپ چائے خون میں شوگر کی مقدارکم کرتی ہے

    امریکا: پوری دنیا کی طرح پاکستان میں‌بھی چائے استعمال روزمرہ کی زندگی میں‌ بہت ہوتا ہے،  چائے میں چینی کا استعمال نہ کیا جائے تو روزانہ تین کپ چائے پینے سےخون میں شوگر کی مقدار کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    امریکا کی فریمنگم اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق سیاہ چائے میں گلوکوز کو کم کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے، جو ٹائپ ٹو ذیا بیطس پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    چائے میں پائے جانے والے قدرتی پولی فینول اجزاء قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتے ہوئےخون میں شوگر کی مقدار کو کم کرتے ہیں۔

    ایک نئی تحقیق میں چائے کے استعمال سے جسم پر پڑنے والے مثبت اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ طبی ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ دن بھر میں چائے کے دو سے تین کپ پینے سے آپ اپنی ہڈیوں کو ٹوٹنے سے بچا سکتے ہیں۔

  • پاکستان میں سوائن فلو کا خطرہ ، ہدایات جاری

    پاکستان میں سوائن فلو کا خطرہ ، ہدایات جاری

    اسلام آباد: پاکستان میں سوائن فلو کے خطرے کے پیش نظر وزارت صحت نے محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے ۔ جس کے ساتھ ہی اسپتالوں میں انتظامات کی ہدایت بھی جاری کردی گئیں۔

    پاکستان پر سوائن فلو کا خطرہ منڈلانے لگا، وزارت قومی صحت نے ایڈوائزری جاری کردی، ایڈوائزری میں تمام اسپتالوں میں انتظامات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت جاری کیں ہیں ۔

     وزارت صحت کے مطابق ملکی سرحدوں ،ہوائی اڈوں ،بندرگاہوں پر بھی محکمہ صحت کے عملے کو ہوشیار کردیا گیا ہے جبکہ صوبائی اور ضلعی سطح پر بھی انفلو ئنزا ٹاسک فورس کو فعال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ مریض کی نگرانی کے حوالے سے مجوزہ طریقہ کار پر عمل کیا جائے اور متعلقہ ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔

    وزارت قومی صحت نے سوائن فلو سے بچنے کے لیے تجاویز بھی جاری کیں ہیں جس میں صفائی اورمتاثرہ مریض سے فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔