Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • کینسر کا عالمی دن دنیا بھر سمیت آج پاکستان میں بھی منایا جا رہا ہے

    کینسر کا عالمی دن دنیا بھر سمیت آج پاکستان میں بھی منایا جا رہا ہے

    آج دنیا بھرکی طرح پاکستا ن میں بھی کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہاہے، اس دن کا مقصد لوگوں کو اس مرض کے خطرات سے آگاہ کرنا اور اس کی روک تھام اور علاج کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔

    اس سال اس دن کا موضوع اقوام متحدہ کے عالمی کینسر اعلامیہ پر مبنی ہے۔ جس کا مقصد یہ ہے کہ اس مرض کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں اور غلط روایات کا ازالہ کیا جاسکے۔

    کینسر ایک ایسا موذی مرض ہے جس کی جلد تشخیص نہ ہونے سے انسان کی موت یقینی ہے، پاکستان میں ہونے والی طبعی اموات کی دوسری بڑی وجہ منہ اور چھاتی کا سرطان ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت تشخیص کی صورت میں نوے فیصد مریضوں کی زندگی بچائی جا سکتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے اس وقت کینسر کی وجہ سے ہرسال تقریباﹰ 76 لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس خطرناک بیماری سے بچاؤ کے لئے بڑے پیمانے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو سال 2030ء تک کینسر کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ ستر لاکھ سالانہ تک پہنچ جائے گی۔

        ایک عالمی تحقیق کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال آٹھ ملین کے قریب افراد مختلف اقسام کے سرطان میں مبتلا ہو کر زندگی کی بازی ہا ر جاتے ہیں،پاکستان میں سرکاری سطح پر سرطان کے مریضوں کی تعداد اور ہونے والی اموات کے حوالے سے کوئی تصدیق شدہ اعداد و شمار موجود نہیں مگر اس حقیقت کو بھی نہیں جھٹلایا جا سکتا کہ حالیہ چند برسوں کے دوران پاکستان میں سرطان کی شرح میں واضح اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ۔

    پاکستانی مردوں میں پھیپڑوں کے سرطان کا تناسب ذیادہ ہے تو خواتین میں چھاتی کے سرطان کی شرح ایشیائی ممالک میں سب سے ذیادہ ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کینسر اب لا علاج مرض نہیں، بروقت تشخیص کے زریعے جلد اس بیماری سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ تمباکو نوشی سے گریز اور صحت مند طرز زندگی اپنا کر بھی اس موذی مرض کو شکست دی جا سکتی ہے۔

  • کالی مرچ کا استعمال موٹاپا کم کرنے کے لئے نہایت کارآمد

    کالی مرچ کا استعمال موٹاپا کم کرنے کے لئے نہایت کارآمد

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کالی مرچ کا استعمال موٹاپا کم کرنے کے لئے نہایت کارآمد ہے۔

    کالی مرچ کئی بیماریوں کی دوا ہے، کالی مرچ کی افادیت کے حوالے سے یونیورسٹی آف مشی گن کی ایک تحقیق کے مطابق کالی مرچ میں موجود پیپرائن نامی جزانسانی بدن میں ناصرف چکنائی کو جمنے سے روکتا ہے بلکہ چکنائی کو نئے خلئے بنانے سے بھی باز ر کھتا ہے ۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے اس کے علاوہ نزلہ و زکام کی وجہ سے بند ناک کو کھولنے ، ڈپریشن میں کمی، قوت قلب میں اضافہ اور اینٹی آکسیڈنٹس میں اضافہ کے لئے بھی کالی مرچ کا استعمال مفید ہے ۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرکومن نامی مرکب کے ساتھ کالی مرچ کا استعمال دماغی خلیوں کی حفاظت کے لئے نہایت مدد گار ہے، کالی مرچ کی اوپر والی تہہ ایسے اجزا سے بھرپور ہوتی ہے جو چکنائی سے بھرپور خلیوں میں کمی واقع کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    اس کے علاوہ رنگ صاف کرنے والی کریم میں پسی ہوئی کالی مرچ ملا کر استعمال کرنے سے جلد کے مردہ خلیوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے، جس سے جلد صاف اور چمکدار بن جاتی ہے۔

  • دن بھر میں دس منٹ کی ورزش دل کے دورے اور فالج سے بچائے

    دن بھر میں دس منٹ کی ورزش دل کے دورے اور فالج سے بچائے

    برطانیہ: دن بھر میں دس منٹ کی ورزش جان لیوا دل کے دورے اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک کم کردیتی ہے۔

    برطانیہ کے برٹش ہارٹ فاؤنڈین میں ہونے والی تحقیق کے مطابق طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق دس منٹ کی وزرش دل کی صحت کو فائدہ پہنچاتی ہے اور اس سے دل کے دورے اور فالج کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

    آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ورزش کے دوران پسینہ بہانا فالج کا خطرہ کافی حد تک کم کر دیتا ہے، ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق غیرمتحرک یا سست افراد میں فالج کا خطرہ کسی حد تک پسینہ بہنے والی سرگرمیوں میں شامل رہنے والے افراد کے مقابلے میں 20 فیصد زائد ہوتا ہے۔

    محقق ڈاکٹر مچل میکڈونل کا کہنا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ فالج کا خطرہ کم کردیتا ہے، جبکہ اس سے بلڈپریشر، وزن اور ذیابیطس کا امکان بھی کم ہوجاتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق دن بھر میں دس منٹ کی ورزش یا جسمانی سرگرمیاں فالج کا خطرہ کم کردیتی ہیں۔

  • امریکی طبی ماہرین نے گنج پن کا علاج ڈھونڈ نکالا

    امریکی طبی ماہرین نے گنج پن کا علاج ڈھونڈ نکالا

     امریکی طبی ماہرین نے گنج پن کا علاج ڈھونڈ نکالا۔

    دنیا کے پچاس فیصد گنجے افراد تیار ہوجائیں کیونکہ ٹیکنالوجی کی دنیا نے اُن کے لئے انقلاب برپا کردیا ہے، فلوریڈا میں میڈیکل ریسرچ انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے دوران ماہرین نے انسانی سٹیم سیلز کی مدد سے نئے بال اُگانے کا تجربہ کیا ، جو کامیاب ہوگیا ہے۔

    طبی ٹیم نے سٹیم سیلز کے استعمال چوہوں پر کیا، جس کے مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کار گنج پن پر قابو پانے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر انسان سے لامحدود مقدار میں اسٹیم سیلز حاصل کیے جاسکتے ہیں اور ان کو بالوں کو اگانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • سبزچائے کا استعمال منہ کے کینسرسے بچاؤمیں مفید ہے

    سبزچائے کا استعمال منہ کے کینسرسے بچاؤمیں مفید ہے

     

    کراچی (ویب ڈیسک) سبزچائے یوں تو ویسے ہی بے پناہ فوائد کی حامل ہے لیکن جدید تحقیق سے اس کا ایک ایسا فائدہ سامنے آیا ہے جس نے سبز چائے کی افادیت کئی گنا بڑھادی ہے۔

    طبی ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے میں ایک ایسا جز موجود ہوتا ہے جو منہ کے کینسر کا سبب بننے والے خلیات کا خاتمہ کرتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سبز چائے میں ای جی سی جی نامی ایک جزپایا جاتا ہے جو عام خلیات کو نقصان نہیں پہنچاتا تاہم کینسر کا سبب بننے والے خلیات کو منہ سے ختم کردیتاہے۔

    سبزچائے کینسر کے علاوہ وزن گھٹانے، کولیسٹرول کم کرنے ، فشارِ خون کو قابو میں رکھنے کے علاوہ جسم میں بننے والے خطرناک کیمیائی مادوں کا سدِباب کرتے ہیں۔

  • کیلے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے

    کیلے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے

    کیلے کا استعمال ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کے لیے نہایت مفید ہے ۔

    پوٹاشیم سے بھرپور پھل کیلے کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق کیلے میں پائے جانے والے اہم اجزاءانسانی جسم میں موجود نمک پر اثر انداز ہوتے ہیں اور گردوں کی کارکردگی کو معمول کے مطابق کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق روزانہ دو کیلوں کا استعمال دس فیصد تک بلڈ پریشرکو کم کردیتا ہے۔

    امریکی طبی ماہرین کے مطابق کیلے کھانے سے دل کی بھی مختلف بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔طبی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ کیلے میں موجود فائبر، پوٹاشیم اور وٹامن سی دل کو صحت مند رکھتے ہیں، ان سے شریانوں کی بیماریاں لاحق ہونے کے خطرات کم ہوتے ہیں، کیلے کا استعمال کینسر، سانس اور ہائی بلڈ پریشر کے امراض میں بھی سودمند اور مفید ثابت ہوتا ہے۔

    ایک تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ دو کیلے ڈیڑھ گھنٹے کی سخت مشقت کے بعد توانائی کی بحالی کے لئے کافی ہیں، کیلا ہمارے جسم کو توانائی فراہم کرنے کے علاوہ اسے فٹ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے، اسے اپنی روزمرہ غذاؤں میں شامل کرنا بہت سی بیماریوں سے بچاؤ کا باعث بھی بنتا ہے۔

    کیلا جسم میں خون کی کمی نہیں ہونے دیتا، کیوں کہ یہ آئرن سے بھرپور ہوتا ہے، بلند فشار خون کو معتدل رکھنے میں کیلا بہت مفید ہے، کیلے میں پائی جانے والے پوٹاشیم کی بھاری مقدار اور اس کے مقابل نمکیات کی کم مقدار خون کے دورانیہ کو بہتر بناتی ہے۔

  • ٹماٹرکا جوس صحت کیلئے انتہائی مفید ہے

    ٹماٹرکا جوس صحت کیلئے انتہائی مفید ہے

    سورة بقرة کی آیت نمبر 61میں ارشاد ربانی ہے ”آپ اپنے رب سے دعا کیجئے زمین سے اگائی چیزیں ہمارے لئے نکالیں“ اور زمین سے اگی چیزوں میں غذائی اور طبی افادیت کے اعتبار سے ٹماٹر اپنی مثال آپ ہے۔

    حکیم فیض عالم فیض کے مطابق ”موسم گرما میں ٹماٹر کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ یہ سبزی گرمی کی شدت اور حدت کو بے اثر کردیتی ہے یہ گرمیوں میں زیادہ استعمال ہوتی ہے اگر ایسی سبزیوں میں جن کی تاثیر گرم ہو ٹماٹر کو شامل کردیں تو ان کی گرمی زائل ہوجاتی ہے اور تاثیر بدلنے سے فائدہ کرتی ہیں۔“

    پیداوار:

    ٹماٹر کا آبائی وطن میکسیکو ہے اسپین پادری نے یورپ میں لاکر 1500ءمیں ٹماٹر کی کاشت کی 1800ءتک اس انکشاف کے بعد کہ ٹماٹر صحت کا ضامن ہے بین الاقوامی طورپر بطور غذا استعمال ہونے لگا دنیا میں ٹماٹر کی سالانہ پیداوار 67 ملین شارٹ ٹن ہے سب سے زیادہ ٹماٹر امریکہ میں پیدا ہوتا ہے اس کے بعد روس‘ اٹلی‘ چین کا نمبر ہے ٹماٹر ایک پودے پر لگتا ہے چھوٹے سے پودے پر جب ٹماٹر آتا ہے تو ابتدا میں سبز ہوتا ہے جوں جوں پکتا جاتا ہے اس میں سرخی آتی جاتی ہے۔ یہ گول اور بیضوی شکل کا رس دار پھل ہے۔

    اقسام:

    دنیا بھر میں ٹماٹر کی 4000 اقسام پائی جاتی ہیں ٹماٹر کی 2 اقسام مشہور ہیں ایک میدانی اور دوسرا پہاڑی ٹماٹر‘ میدانی ٹماٹر گول ہوتا ہے جبکہ پہاڑی ٹماٹر ایک حد تک لمبوترا ہوتا ہے برطانیہ میں ٹماٹر کی سب سے بڑی قسم پائی جاتی ہے جس کا ایک ٹماٹر 2.45 کلو گرام تک پیدا ہوتا ہے اور اس ٹماٹر کا پودا 13.96 میٹر لمبا ہوتا ہے۔
    غذائی اجزاء:

    وٹامن اے 320 بین الاقوامی یونٹ‘ وٹامن بی 60 مائیکرو گرام‘ وٹامن سی 31 ملی گرام ‘ نایاسین 6.04 مائیکرو گرام تھا یامین 69 مائیکرو گرام‘ پروٹین 1.9 ملی گرام‘ کاربوہائیڈریٹ 4.5 ملی گرام‘ آئرن 2.4 ملی گرام‘ فاسفورس 40 ملی گرام‘ کیلشیم 20گرام۔

    غذائی افادیت:

    ٹماٹر کو 60 سے لے کر 140 درجہ فارن ہائیٹ پر خشک کیاجائے تو وٹامن سی ضائع نہیں ہوتے اور اس کا مربہ بنانے سے بھی یہ وٹامنز محفوظ رہتے ہیں‘ ٹماٹر میں آئرن دودھ سے دو گنا اور انڈے کی سفیدی سے 5 گنا زیادہ ہوتا ہے کمزور بچوں کے لئے نہار منہ صبح ایک سرخ ٹماٹر کا جوس مفید ہے کہ اس میں وہ تمام اجزاءموجود ہوتے ہیں جن سے بچوں کی نشوونما ہوتی ہے خاص کر دانت نکالنے میں آسانی ہوتی ہے اور معدہ بھی درست رہتا ہے خون کی کمی‘ چہرے اور آنکھوں کی زردی ٹماٹر کھانے سے دور ہوتی ہے۔

    طبی افادیت:

    ٹماٹر کا رس پینے سے کئی بیماریوں کا خاتمہ ہوتا ہے‘ بچوں کے ہاتھ پاﺅں ٹیڑھے ہوجائیں تو ٹماٹر کا عرق پلانے سے افاقہ ہوگا‘ ٹماٹر کھانے سے ورم‘ گردہ اور ذیابیطس کے امراض میں فائدہ ہوتا ہے کچے ٹماٹر معدے کے لئے بہت مفید ہیں پیاز کے ساتھ کھانے سے اس کی افادیت اور بڑھ جاتی ہے ٹماٹر میں موجود Iycene نرخرے ‘ معدے اور بڑی آنت کے سرطان سے محفوظ رکھتا ہے جگر کے فعل کو درست رکھنے میں ٹماٹر بے حد مفید ہے بچوں کو ہیضہ ہوجائے تو چھلے ہوئے ٹماٹروں میں تھوڑی سی چفینی ملاکر ان کا عرق نکال لیں ہر نصف گھنٹے بچے کو ایک چمچہ عرق دیں جب تک مرض بالکل ختم نہ ہوجائے دیتے رہیں ۔

    دل کے امراض:

    دل کے امراض میں ٹماٹر بہت مفید ہے 2چمچہ ٹماٹر کا رس اور 1 گرام ارجن کی چھال کا سفوف ملا کر صبح شام استعمال کرنے سے دل کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے ‘ دق وسل‘ ہائی بلڈپریشر اور ناک کے ورم و سوزش میں بھی ٹماٹر کھانے سے فائدہ ہوگا‘ ٹماٹر کے استعمال سے چھوت کے امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے گٹھیا کے مرض میں بھی ٹماٹر مفید ہے یوں تو پتھری کے مرض میں ٹماٹر کا استعمال مضر ہے لیکن پتے کی پتھری میں ٹماٹر فائدہ دیتا ہے ‘ تخلیق کے مراحل طے کرنے والی خواتین اور شیرخوار بچوں کی ماﺅں کے لئے ٹماٹر بے حد مفید غذا ہے۔

    استعمال:

    ٹماٹرکچا‘ پکا دونوں صورتوں میں استعمال ہوتا ہے سلاد کا تصور ٹماٹر کے بغیر ممکن نہیں ٹماٹر کی چٹنی بہت شوق سے کھائی جاتی ہے ٹماٹر کا کیچپ تو دنیا بھر میں مقبول ہے ترقی یافتہ ممالک میں ٹماٹر کو تھوڑا سا کچل کرٹین کے ڈبوں میں فروخت کیاجاتا ہے ٹماٹر اٹلی کے پزا کا لازمی جز ہے ترکی میں ڈبل روٹی کے سلائس میں گوشت کے ساتھ ٹماٹر کا جوس ٹن پیک کے علاوہ گتے کے ڈبوں میں بھی عام فروخت ہوتا ہے چائینز ڈشز کی لذت میں ٹماٹر کا کردار بہت اہم ہے‘ برصغیر میں ٹماٹر کئی ڈشز بالخصوص مصالحے والی بریانی کے ذائقے میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔

    نظام ہضم:

    دوپہر کے کھانے کے بعد ٹماٹر ‘ چقندر اور سلاد استعمال کرنے سے ہاضمہ درست رہتا ہے ٹماٹر بھون کرسیندھانمک اور کالی مرچ ملا کر کھانے سے بدہضمی دور ہوتی ہے۔

    مضرات واحتیاط:

    استعمال کرنے سے پہلے ٹماٹر کو اچھی طرح دھو لینا چاہئے ایک وقت میں ایک پاﺅ سے زیادہ ٹماٹر کھانا مضر ہے ٹماٹر کھانے کے کچھ دیر بعد تک پانی نہیں پینا چاہئے تب دق کے مریضوں کو ٹماٹر نہیں کھانا چاہئے ‘ سینے اور گلے کے امراض میں مبتلا افراد بھی ٹماٹر سے پرہیز کریں تو بہتر ہے۔

    بیرونی اثرات:

    ٹماٹر کا رس ‘کافور اور ناریل کے تیل میں ملاکر پھوڑے پھنسیوں پر مالش کرنے سے آرام آتا ہے۔
    ذیبائش حسن: ٹماٹر کھانے سے جلد نکھرتی ہے ٹماٹر کی پتلی قاشیں چہرے پر ملنے سے کیل مہاسے دور ہوتے ہیں اور جلد نکھرآتی ہے۔

  • روزانہ 10گلاس پانی پینے سے موٹاپا کم کرنے میں مدد ملتی ہے

    روزانہ 10گلاس پانی پینے سے موٹاپا کم کرنے میں مدد ملتی ہے

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزمرہ کے معمول میں دس گلاس پانی پینے سے جسم میں موجود اضافی کیلوریز کم ہو جاتی ہیں۔ جو افراد وزن کم کرنے کیلئے خوراک کا استعمال کم کر دیتے ہیں، انہیں وزن کم کرنے کیلئے پانی کا استعمال زیادہ کرنا چاہیئے۔

    روزانہ دس گلاس پانی جسم سے چربی کے اخراج میں مددگار ہوتا ہے، اس کے علاوہ ایسے پھل اور سبزیاں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو وہ بھی وزن گھٹانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ایسی اشیاء، پھل اور سبزیاں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو انکا استعمال بھی سود مند ثابت ہوتا ہے، ایسی اشیاء کا استعمال موٹاپا کم کرنے کے لئے بہت مفید ہے۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ ہر کھانے سے قبل دو گلاس پانی پینے سے وزن کم کیا جاسکتا ہے، ماہرین کے مطابق کھانے سے قبل دوگلاس پانی پینے سے بھوک کی انتہا کم ہوجاتی ہے اور پھر کم کھانا کھانے کے نتیجے میں کئی پاونڈ وزن باآسانی کم کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق دن میں کم ازکم تین مرتبہ کھا نا کھانے سے قبل دوگلاس پانی پینے سے ناصرف بڑھتے وزن پر قابو پا نا ممکن ہے بلکہ ڈائٹنگ کرنے والے افراد اس قدرتی طریقے کے استعما ل کے ذریعے ادویات کے منفی اثرات سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    صبح سویرے نہار منہ نیم گرم 4 گلاس پانی پیئیں پیٹ کم ہونے کے ساتھ ساتھ جلد بھی شفاف ہو جائے گی، زیادہ سے زیادہ پانی پینے بھوک نہیں لگتی اس سے وزن اور پيٹ دونوں کم ہو جاتے ہیں۔،

  • موسمِ سرما میں جلد کی حفاظت کیلئے کچی سبزیاں استعمال کریں

    موسمِ سرما میں جلد کی حفاظت کیلئے کچی سبزیاں استعمال کریں

    موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی فضا کی قدرتی نمی میں کمی آجاتی ہے, سرد اور خشک ہوائیں نہ صرف چہرے بلکہ ہاتھوں اور پیروں کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہیں, مثلاً انتہائی حساس جلد کی حامل خواتین خشکی کے اس حملے سے فوری طور پر متاثر ہوتی ہیں۔ ان کی جلد بے رونق خشک اور کھردری ہونے لگتی ہے۔

    موسمِ سرما میں جلد کی حفاظت کیلئے کچی سبزیوں کا استعمال نہایت مفید ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں کے موسم میں جلد کی بہتر حفاظت کیلئے کچی سبزیوں کے استعمال میں اضافے کی ضرورت ہے، کچی سبزیاں نہ صرف وٹامنز اور دیگر ضروری معدنیات کے حصول کا اہم ذریعہ ہیں بلکہ ان میں پانی کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے، جو جلد میں نمی کے قدرتی تناسب کو قائم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

    تازہ سبزیاں جسم کو ہشاش بشاش اور ہلکا پلکا رکھتی ہیں، ہری بھری اور تازہ سبزیوں کا سلاد ہر شخص کھانے کے ساتھ پسند کرتا ہے, غذائیت سے بھرپور سلاد اور سبزیاں نظام ہاضمہ درست اور دن بھر کی پروٹین اور وٹامن کی ضرورت کو پورا کرتی ہیں۔

    چہرے کی خوبصور تی اور رعنائی کے لیے  پھلوں کا استعمال مفید ہے لیکن  مختلف موسمی سبزیو ں سے اپنے چہرے کی جلد کو تندرست ، گورا اور خوبصورت بنا سکتے ہیں ۔

    ٹماٹر کو کھانا جلد کو سورج کی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے واضح رہے کہ سورج کی شعاعوں سے جلد کو پہنچنے والا نقصان قبل از وقت بڑھاپے اور جلدی کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سردیوں کے موسم میں پانی کے استعمال میں بھی اضافہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ پھل اور مختلف جوسز بھی جلد کی حفاظت میں انتہائی معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔

  • وہ غذائیں جو گرتے بالوں کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں

    وہ غذائیں جو گرتے بالوں کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں

    بالوں کا گرنا ہر ایک کا مسئلہ بن چکا ہے اور اس مسئلے کے حل کیلئے ہم کئی طرح کے ٹوٹکے آزماتے ہیں لیکن کبھی کامیابی اور کبھی ناکامی ہوتی ہے۔

    اگر ناکامی مستقل رہے تو بات گنجے پن تک جا پہنچتی ہے، اگر ایسی غذاﺅں کا استعمال کیا جائے جن سے بالوں کو فائدہ ہو توآپ گنجے پن سے بچ سکتے ہیں۔

    زنک سے بھرپور غذاؤں کا استعمال مفید ہے، جن غذاؤں میں زنک پایا جاتا ہے، ان کا استعمال بڑھا دیں کیوں کہ زنک مخصوص ہارمونز میں باقاعدگی لاکر بالوں کو گرنے سے روکتا ہے، پالک، مچھلی، اناج، کدو، سرسوں کا بیج، مرغی کا گوشت، خشک میوہ جات زنک کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    سولمن اور وتونا مچھلی میں اومیگا تھری کی بھاری مقدار موجود ہوتی ہے، جس کی وجہ سے آپ کے بال توانا رہیں گے، زیادہ سے زیادہ مچھلی کھانے سے آپ کے بال گرنا نہ صرف کم ہوجائیں گے بلکہ نئے بال بھی اُگ آتے ہیں۔

    پالک آئرن اور فولک ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہے، لہٰذا یہ پتوں والی پالک بالوں کی نشوونما میں انتہائی مفید ہے۔ فولک ایسڈ خون کے سرخ ذرات کو پیدا کرتا ہے جو بالوں کی جڑوں تک آکسیجن کی فراہمی کو ممکن بناتا ہے ، پالک کو باقاعدگی سے اپنی سلاد کا حصہ بنائیں۔

    پروٹین سے بھرپور غذائیں بھی بالوں کا گرنے سے روکتی ہے۔ دودھ، مسور کی دال، مچھلی، سفید گوشت، دہی، پنیر، لوبیا، انڈہ اور سویابین کے استعمال سے گرتے بال رک سکتے ہیں، کیوں کہ یہ پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔

    اپنے کھانوں میں ایسی سبزیاں استعمال کریں جو سبز ہوں جیسے پالک،میتھی وغیرہ۔ایسی سبزیوں میں وٹامن، منرلز،انٹی آکسیڈنٹ اور آئرن ہوتا ہے جو آپ کے بالوں کے لئے بہت ہی زیادہ مفید ہے۔آپ چاہیں تو سبز پتوں کا جوس نکال کر بھی پی سکتے ہیں۔

    شملہ مرچیں سرخ سبز اور پیلے رنگ کی ہوتی ہیں، جو وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہیں جو بالوں کی صحت کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ وٹامن سی دراصل اس بات کی یقین دہانی کرواتا ہے کہ خون میں سرخ ذرات کافی مقدار میں موجود ہیں جو آکسیجن کی مطلوبہ مقدار بالوں کی جڑوں تک پہنچائیں گے۔ وٹامن سی کی کمی سے بال خشک اور پھٹ جاتے ہیں اور اس طرح بال آسانی سے گر جاتے ہیں۔

    گاجر میں انتہائی مزے کی اس سبزی میں ’بیٹا کیروٹین‘ہوتا ہے جس سے وٹامن اے بنتا ہے،اگر آپ کو وٹامن اے کی کمی ہوجائے تو بال پتلے اور بے جان ہوجاتے ہیں، لہذا گاجروں کا جوس آپ کے بالوں کو مضبوط و توانا کرے گا۔

    دیگر غذاﺅں کی طرح دال مسور بھی آئیرن اور پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے، جو خلیوں کی نشوونما کے لئے اہم ہے جس میں بالوں کے خلیے بھی شامل ہیں، میٹھے آلوﺅں میں وٹامن اور بیٹا کیروٹین ہوتی ہے، اس لئے میٹھے آلو بالوں کی صحت کے لئے اہم ہیں۔