Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • ہفتے میں ایک بار مچھلی کھانا حافظے کے لئے فائدہ مند ہے

    ہفتے میں ایک بار مچھلی کھانا حافظے کے لئے فائدہ مند ہے

    ماہرین طب کے مطابق ہفتے میں ایک بار مچھلی کھانا حافظے کے لئے فائدہ مند ہوتا ہے۔

    یوں توبادام کھانا دماغی صحت کے لئے مفید قرار دیا جاتا ہے لیکن اب ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ مچھلی کھانا بھی یاداشت بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے۔

    یونیورسٹی آف پٹسبرگ کی تحقیق کے مطابق مچھلی میں موجود پروٹین یاداشت بڑھانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں ۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ جو لوگ بھنی ہوئی مچھلی کو اپنی خوراک کا حصہ بناتے ہیں ان کی یاداشت میں اضافہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

  • کھجور کا مسلسل استعمال کینسر سمیت بہت سی بیماریوں میں مفید ہے

    کھجور کا مسلسل استعمال کینسر سمیت بہت سی بیماریوں میں مفید ہے

    جدید تحقیق کے مطابق کھجور کا مسلسل استعمال کینسر سمیت بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھجور میں انٹی آکسیڈنٹ کی اضافی مقدار موجود ہوتی ہے اور یہ جسم میں کینسر بنانے والے خلیوں کے خلاف کام کرتے ہیں، جبکہ یہ جسم میں گلٹیوں کو بھی بننے نہیں دیتے۔

    کھجور میں پوٹاشیم کی اضافی مقدار خون کے فشار کو کنٹرول میں رکھتا ہے، جس سے ہائی یا لو بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔

    اسی طرح کھجور میں پایا جانے والا میگنیز، کاپر اور سیلینم انسانی مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔

  • گردوں کے امراض میں مبتلا افراد کیلئے پیدل چلنا فائدہ مند

    گردوں کے امراض میں مبتلا افراد کیلئے پیدل چلنا فائدہ مند

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گردوں کے امراض میں مبتلا افراد کیلئے پیدل چلنا فائدہ مند ہے ۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ تیس منٹ تک پیدل چلنا گردے کے مریضوں کیلئےانتہائی مفید ہے، طبی تحقیق کے مطابق زیادہ پیدل چلنے والے مریضوں میں گردوں کی پیوند کاری کا امکا ن دوسرے مریضوں کی نسبت کم پایا گیا ہے۔

    باقاعدگی سے چہل قدمی کرنے والے مریضوں میں ڈائلائسز کی ضرورت بھی اکیس فیصد کم ہو جاتی ہے۔

  • براؤن چاول سفید چاول کے مقابلے میں غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں

    براؤن چاول سفید چاول کے مقابلے میں غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سفید پالش والا چاول کھانے کی بجائے براؤن چاول کھایا جائے تو یہ ناصرف مزیدار ہے بلکہ یہ سفید چاول کے مقابلے میں غذائیت سےبھی بھرپور ہوتا ہے۔

    کچھ ماہرین صحت سفید چاولوں کو انتہائی خطرناک خوراک سمجھتے ہیں کیونکہ پالش والے چاول اور براﺅن چاول کی غذائیت میں کافی فرق ہوتا ہے۔

    پالش کے عمل کے دوران چاول میں موجود وٹامنز اور منرلزضائع ہو جاتی ہیں گو کہ پالش والے چاول میں یہ وٹامنز مصنوعی طریقے سے شامل کی جاتی ہیں لیکن پھر بھی اس میں میگنیشیم کی کمی رہ جاتی ہے۔

    ایک کپ پالش والے چاول میں صرف انیس ملی گرام میگنیشیم کی مقدار ہوتی ہے جبکہ براﺅن چاول میں یہ پچاسی ملی گرام ہوتی ہے۔

  • بادام یاداشت کیلئے مفید، وزن گھٹانے میں بھی معاون

    بادام یاداشت کیلئے مفید، وزن گھٹانے میں بھی معاون

    امریکہ :ماہرین طب کا کہنا ہے کہ بادام یاداشت بڑھانے کی ساتھ وزن گھٹانے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔

    ویسے تو بادام یاداشت بڑھانے کے لئے معاون ثابت ہوتےہیں تاہم امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ بادام بھوک کی شدت میں کمی لاتے ہیں، تیس بادام روزانہ کھانے سے انسانی جسم کو درکار کیلیوریز پوری ہوجاتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بادام میں موجود وٹامن ای بھوک کی اشتہا کو کم کرنے کیلئے مفید ہے ۔

  • ایبولا بحران آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے،عالمی ادارہ صحت

    ایبولا بحران آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے،عالمی ادارہ صحت

    نیویارک: مغربی افریقی ممالک میں ایبولا سے پیدا شدہ بحران کے بارے میں عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ یہ آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے سربراہ پیٹر پائٹ نے بتایا کہ سیرالیون کے حالات میں بہتری دیکھ کر اور اس وائرس کے نئے علاج سے انھیں حوصلہ ملا ہے۔

    تاہم انھوں نے خبردار بھی کیا ہے کہ اس کی ویکسین کے فروغ میں ابھی وقت لگے گا۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وبا میں اب تک سات ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ زیادہ تر ہلاکتیں مغربی افریقی ممالک سیئرالیون، لائبیریا اور گنی میں ہوئی ہیں۔

  • فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے بچوں کی ذہنی نشوونما متاثرہوسکتی ہے

    فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے بچوں کی ذہنی نشوونما متاثرہوسکتی ہے

    کراچی (ویب ڈیسک)فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سےبچوں کی ذہنی نشوونما متاثر ہونے سمیت انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال بچوں کی ذہنی نشوونما کو متاثر کرتا ہے۔تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ میں آئرن کی کمی کے باعث دماغ کے مخصوص حصوں کی نشوونما سست پڑ جاتی ہے، جس سے بچے تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتے ہیں جبکہ فاسٹ فوڈ میں شامل ٹرانس فیٹ سے امراض قلب،دماغی انتشار،ذیابطیس ،کینسر اور موٹاپے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

  • کمزورنظرٹھیک کرنے کے لئے حیرت انگیز لینس ایجاد

    کمزورنظرٹھیک کرنے کے لئے حیرت انگیز لینس ایجاد

    لندن:سائنسدان ایک ایسا حیرت انگیزنیالینس تیارکرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس کے ذریعے معمر افراد بھی نوجوانوں کی طرح کام کرسکیں گے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ اپنی نوعیت کاپہلا لینز ہے جس سے کج نظری یاموتیا سے متاثرہ مریض اور قریب اور دورکی کمزور نظر کی شکایت کے شکار افراد یکساں طور پر مستفیض ہوسکیں گے۔

    یہ لینس پلاسٹک کے ہیں جنھیں کبھی تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ،اس کے علاوہ اس کاایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ ایک مرتبہ موتیا نکلوانے کے بعد یہ دوبارہ پیدا نہیں ہوگا۔غیرملکی اخبار نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ 81فیصد مریض لینس لگوانے یاآپریشن کے بعد کلینکل ٹرائل کے دوران دور کی نظر کے حوالے سے 20-20کی شکایت کرتے تھے ،اور وہ بہت سے افراد جو عمر کی زیادتی کی وجہ سے نظر کے مسئلے سے دوچار تھےجس کی وجہ سے انھیں روزمرہ کے کاموں خاص طورپر لکھنے پڑھنے اور ڈرائیونگ میں دشواری محسوس ہوتی تھی اب نئے ایجاد کردہ لینزلگوانے کے بعد نوجوانوں کی طرح کام کرسکیں گے۔

    سائنسدانوں کے مطابق یہ اپنی نوعیت کاپہلا لینز ہے جو نظر کی ہرطرح کی شکایت کیلئے یکساں مفید ثابت ہوگا اوراسے ایک معمولی آپریشن کے ذریعے آنکھوں میں لگایاجا سکے گایہ کسی بھی فاصلے اور روشنی کی کسی بھی صورتحال میں کار آمد ثابت ہوگایہ دوسری ملٹی فوکل لینز کے مقابلے میں جس میں فوکس کے 3پوائنٹ ہوتے ہیں کیمرہ زوم کی طرح کام کرے گا۔

  • نمک کا کم استعمال دلائے اب سر درد سے نجات

    نمک کا کم استعمال دلائے اب سر درد سے نجات

    نمک کے کم استعمال سے سر درد کی شکایت میں خاطر خواہ کمی واقع ہوتی ہے، اس کے علاوہ بلڈ پریشر اور نبض کی رفتار میں کمی کی شکایت میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔

    ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق کھانے میں نمک کے کم استعمال سے سر درد کی شکایت میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے، جان ہاپکنز یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جو لوگ اپنی روزانہ کی خوراک میں نمک کی مقدار میں تین گرام تک کمی کرتے ہیں۔

    ان کے اندر سر درد کی شکایت میں 33 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے، اس کے علاوہ بلڈ پریشر اور نبض کی رفتار میں کمی کی شکایت میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔

  • کافی کے دل پراثرات

    کافی کے دل پراثرات

    بہت سے لوگ یہ سجھتے ہیں کہ کافی پینے سے دل کو نقصان پہنچتا ہے، لیکن ایسی بات نہیں ہے ۔ جو لو گ کیفین بہت زیادہ پینے لگتے ہیں یا جو کیفین کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں، کافی ان کے لئے تو نقصان دہ ہوسکتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لئے اس کی عادت نقصان دہ نہیں ہوتی۔

    صدیوں سے کافی کے بارے میں شبہات پائے جاتے ہیں کہ صحت پر اس کا بر اثر پڑسکتا ہے۔ ستر ھویں صدی کے آخر میں فرانسیسی ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا تھا کہ کافی سے تھکان ، فالج اور نامردی کا امکان پیدا ہوجاتا ہے ۔ بیسویں صدی کے آغاز میں طب مغرب کی بعض کتابوں میں کافی کو وہی حیثیت دی گئی جو مورفین یا شراب کی لت کی ہے۔ پھر بیسویں صدی کے وسط میں بعض تحقیقی جائزوں میں بتایا گیا کہ کافی پینے سے لبلبے کے سرطان ، بلند فشار خون اور امرض قلب کا خطرہ ہوتا ہے۔

    کافی بالکل بے ضرر تو نہیں کیفین اس کا خاص جزو ہے جس کی لت بھی پڑسکتی ہے اور یہ مزاجی کیفیت( موڈ) میں تغیر کا باعث بھی ہوتی ہے ،لیکن دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے شاید ہی دل کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے چائے جس میں کافی کی نسبت آدھی کیفین ہوتی ہے دل کے لئےمفید بھی ہوسکتی ہے۔

    سیکڑوں مرکبات ایسے ہیں جو جوش دیتے وقت کافی میں خاص مہک یا خوش بو اور ذائقہ پیدا کرتے ہیں ،لیکن ابھی تک تحقیق کاروں کی ساری توجہ کیفین پر مرکوز رہی ہے۔ البتہ اب دیگر مرکبات کے اثرات کے بارے میں بھی جاننے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    کافی میں موجود کیفین بعض لوگوں کے دل کی دھڑکن کو قدرے تیز کردیتی ہے۔ کافی سے وہ شریانیں بھی تنگ ہوسکتی ہیں جو دل اور پھیپھڑوں سے ذرا دور والے اعضا میں ہوتی ہیں۔

    جو لوگ پابندی سے کافی نہیں پیتے، وہ جب ایک آدھ پیالی پیتے ہیں تو فشار خون وقتی طور پر بڑھ جاتا ہے ، لیکن جو پابندی سے کافی پینے والے ہیں انہیں یہ شکایت نہیں ہوتی۔ زیادہ تر تحقیقی مطالعوں میں کافی نوشی اور بلند فشار خون کے درمیان کسی واضح تعلق کا پتا نہیں چلتا۔

    کافی میں پائے جانے والے بعض اجزا سے خون میں کولیسٹرول معمول سے بڑھ جاتا ہے ، لیکن اگر کافی کو نتھار لیا جائے تو ان اجزا سے بچاجاسکتا ہے۔ اگر کافی نتھاری ہوئی یا تقطیر شدہ نہ ہوتو بھی کولیسٹرول پر زیادہ اثر نہیں پڑتا۔

    دوسال قبل ہالینڈ میں تجربوں کے دوران پتا چلا کہ جو لوگ روزانہ چھے پیالی یا اس سے بھی زیادہ کافی پیتے ہیں، ان کے خون میں ہومو سسٹین نامی مادہ ان لوگوں کی نسبت قدرے زیادہ ہوجاتا ہے جو کافی پیتے ہی نہیں ۔ یہ بات آپ کے علم میں ہوگی کہ ہو مو سسٹین کی زیادتی امرض قلب کا سبب بن سکتی ہے۔

    بعض لوگ کافی پیتے ہیں تو یہ ان کے دل کی دھڑکن میں معمولی اضافے کا باعث بن جاتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کو یہ شکایت نہیں ہوتی خواہ وہ دل کے مریض ہی کیوں نہ ہوں۔ بہر حال اگر کسی کو یہ شکایت محسوس ہوتو اسے رفتہ رفتہ کیفین کے استعمال میں کمی کردینی چاہئے۔

    مختلف ملکوں میں جو طویل المیعاد تحقیقی جائز ے تیار کیے گئے ہیں ان میں امرض قلب اور کافی کے باہمی تعلق کے بارے میں کوئی خاص بات معلوم نہیں ہوئی۔
    حال ہی میں ہارورڈ یونی ورسٹی میں دو جائزے تیار کیے گئے جن میں سے ایک کا تعلق خواتین اور دوسرے کامردوں سے تھا۔ اندازہ ہی لگایا گیا کہ جو لوگ روزانہ پانچ پیالی کافی پی لیتے ہیں ان کے لئے بھی امرض قلب کا امکان اس عادت کی وجہ سے نہیں بڑھتا۔

    امریکا میں بعض طبی اداروں کی رائے یہ ہے کہ دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے زیادہ تر لوگوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ بات یہ ہے کہ کیفین کے معاملے میں کچھ لوگ دوسروں کی نسبت زیادہ حساس ہوتے ہیں اور وہ اکثر یہ محسوس کرتے ہیں کہ کافی ان کے دل پر اثر کررہی ہے۔ اگر وہ واقعی یہ محسوس کریں تو انہیں کافی نوشی ترک کردینا چاہئے رہے دوسرے لوگ تو جب تک کوئی ٹھوس بات سامنے نہ آئے وہ اس سے لطف اندوز ہوتے رہیں۔