Category: صحت

Health News in Urdu

صحت سے متعلق خبریں آپ کو تازہ ترین طبی تحقیق، بیماریوں کے پھیلنے، اور صحت مند رہنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

  • اپنی آنکھوں کی حفاظت کیجئے

    اپنی آنکھوں کی حفاظت کیجئے

    آنکھوں کی کوئی نہ کوئی شکایت اکثر ہی گھیر لیتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ آنکھیں بہت نازک اور حساس ہوتی ہیں آنکھوں کی بعض شکایات مثلاً رنگ کوری (کلر بلائنڈنس) وغیرہ پیدائشی ہوتی ہیں دیگر عام شکایات ایسی ہوتی ہیں جو تھکن یاذہنی دباﺅاور تناﺅکی صورت میں آنکھوں کو متاثر کرتی ہیں ایسی ایک شکایت آنکھوں کی سرخی ہے، کالا موتیا ایسی شکایت ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ ہوتی ہے،
    اگر اپ کسی کارخانے میں کام کرتے یا لمبی ڈرائیونگ کرتے ہیں تو اپنی آنکھوں کی حفاظت کے لئے خاص انتظام کرنا بہت ضروری ہے، خاص طور پر اسکوٹر یا موٹرسائیکل چلانے والوں کو اس کا اہتمام ضرورکرنا چاہئے۔
    آنکھوں کی تھکن
    جب آپ تھکن سے چورہوجاتے ہیں تو آپ کی آنکھیں بھی اس تھکن کی وجہ سے دکھنے لگتی ہیں اور کسک سی محسوس ہوتی ہے، خاص طورپر کافی دیر تک لگاتار پڑھنے سے یہ کیفیت ہوسکتی ہے، آنکھوں کی تھکن سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ روشنی آپ کی پشت کی جانب سے آرہی ہو اور براہ راست اس شے پر پڑرہی ہو، جو آپ کے زیر مطالعہ ہے اگر روشنی اتنی تیز ہوکہ آنکھیں چندھیانے لگیں تب بھی آنکھوں میں کھٹک ہوسکتی ہے آپ جب بھی پڑھیں ہر دس پندرہ منٹ کے بعد اپنی آنکھیں ایک لمحے کے لئے بند کرلیا کریں۔
    آنکھوں کی سرخی:
    جب آنکھوں کا سفید حصہ سرخ دکھائی دینے لگے تو کہتے ہیں کہ آنکھیں سرخ ہوگئی ہیں، آنکھوں کی سرخی اس بات کی علامت ہے کہ آپ کی آنکھےں تھکی ہوئی ہیں یا ان میں خارش ہورہی ہے بعض لوگوں کی آنکھیں اتنی حساس ہوتی ہیں کہ دھوئیں، گردوغبار حتیٰ کہ تیز ہوا میں بھی ان کی آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں۔
    اگر آپ کی آنکھیں سرخ ہوجائیں تو انہیں آرام پہنچائیے اور رگڑیے، ملیے بالکل نہیں، آنکھوں کی سرخی دور کرنے کیلئے کسی دوا فروش سے آنکھوں کے معیاری ڈراپس لے لیجئے، تاہم ان کا باقاعدہ استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ ان قطروں کے استعمال سے آنکھ کی سطح تک آکسیجن پہنچ نہیں پاتی اور آنکھ کی تکلیف بڑھنے کا ڈر رہتا ہے۔
    اگر آپ بہت زیادہ تھکے ہوئے ہیںیا آپ کو نزلہ یا تپ کاہی (ہے فیور) ہے یا الرجی ہوگئی ہے تو آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی آنکھیں سرخ ہوگئی ہیں اور ان میں کھٹک اور جلن ہورہی ہے کوئی بھی تدبیر اختیار کرنے سے پہلے یہ اطمینان کرلیجئے کہ آیا آپ بھرپور نیند لے رہے ہیں اور درست غذا کھا رہے ہیں، ٹھنڈے کپڑے یا چائے کی ٹھنڈی پڑیا (ٹی بیگ) یا کھیرے کے ٹکڑے چند منٹ آنکھوں پر رکھ کر آپ اپنی آنکھوں کو سکون پہنچا سکتے ہیں، اگر سرخی اور تکلیف برقرار رہے تو آنکھوں کے معالج سے رابطہ کیجئے۔
    رنگ کوری:
    جو لوگ رنگ کورے (کلر بلائنڈ) ہوتے ہیں ان کے لئے مختلف رنگوں خاص طور پر سرخ اور سبز رنگ یا اےک ہی رنگ کے مختلف شیڈز میں تمےز کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے رنگ کوری کی شکایت عموماً مردوں میں پائی جاتی ہے اسی طرح عام طورپر یہ موروثی اور پیدائشی ہوتی ہے تاہم ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ابتدا میں تو یہ شکایت نہ ہو، مگر عمر گزرنے کے ساتھ کسی مرض یا چوٹ کی وجہ سے قرینے کے خلیوں کی خرابی کے باعث رنگ کوری پیدا ہوجائے۔
    بھینگاپن
    جن لوگوں کی آنکھیں درست ہوں ان کی انکھیں ایک وقت میں ایک ہی چیز پر مرکوز ہوتی ہیں لیکن بھینگی یا ٹیڑھی آنکھوں والوں کی ایک آنکھ ذرا سی مختلف سمت میں ہوتی ہے، یعنی آنکھ کے دونوں ڈھیلے بہ یک وقت ایک ہی چیز پر نظر مرکوز نہیں کر پاتے، بھینگے پن کی شکایت عموماً آنکھ کے کسی عصب (نرو) یا عضلے (مسل) کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے، یہ سنجیدہ شکایت ہے اور آنکھوں کے معالج سے جلد ازجلد اس سلسلے میں رابطہ کرنا چاہئے بچپن میں آسانی سے اس کا علاج ہوجاتا ہے جس کے لئے مختلف دوائیں او رآنکھ کی ورزشیں تجویز کی جاتی ہیں تاہم بعض اوقات آپریشن بھی ضروری ہوتا ہے۔
    کالا موتیا:
    کالا موتیا (Glaucoma) بھی آنکھ کی ایک بہت ہی عام بیماری ہے، اس مرض میں اضافی سیال آنکھ کے اندر جمع ہونے لگتا ہے اور بصری عصب (آپٹک نرو) پر دباﺅ ڈالتا ہے اندھے پن کا یہ عام سبب ہے کالا موتیا کی عام قسم چالیس سال کی عمر کے بعد ہوتی ہے اور درد اور بعض دوسری ظاہری علامتیں سامنے آتی ہیں تاہم اسکی ایک قسم عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتی ہے اس کیفیت میں متاثرہ شخص کو روشنیوں کے گرد قوس فزح سی محسوس ہوسکتی ہے اور اس کی آنکھوں اور سر میں درد بھی ہوسکتا ہے اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ خدانہ خواستہ آپ کو کالا موتیا کی شکایت ہے تو فوری طورپر معالج سے رابطہ کیجئے ۔
    آشوب چشم:
    یہ تکلیف آنکھ کی جھلی ”ملتحمہ“ کی سوجن یا خارش کا نتیجہ ہوتی ہے ملتحمہ بافتوں کی ایک تہ ہوتی ہے جو پپوٹے کے اندر کی جانب ہوتی ہے اور آنکھ کے ڈھیلے کے سفید حصے کو ڈھانکتی ہے آنکھ کی جلن، سرخی، پانی آنا اور بعض اوقات پیپ آشوب چشم کی عام علامات ہیں، الرجی یا انفیکشن کی وجہ سے بھی یہ تکلیف ہوسکتی ہے یہ تکلیف بڑی تیزی سے پھیلتی ہے او رایک سے دوسرے کوبڑی آسانی سے لگتی ہے اس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لئے آنکھیں ملنے سے گریز کرنا چاہئے اور اگر آنکھوں کو ہاتھ لگالیا ہوتو فوراً ہاتھ صابن سے دھولینے چاہئیں ایسے مریض کا تولیہ وغیرہ بھی دوسرے لوگوں کو استعمال نہیں کرنا چاہئے اور مریض کو فوراً معالج سے اپنی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہئے۔
    انجن ہاری :
    انجن ہاری بھی آنکھ کی ایک عام تکلیف ہے یہ دراصل ایک بیکٹیریائی تعدیہ (بیکٹیریل انفیکشن) ہوتا ہے جس کی وجہ سے آنکھ پر پھنسی نکل آتی ہے اور اس میں کھٹک ہوتی ہے بعض اوقات پوری آنکھ بھی سوج کر جلن پیدا کردیتی ہے کسی بیماری یا تھکن کی صورت میں بھی یہ شکایت ہوسکتی ہے۔
    اگر آنکھ پر پھنسی نکل آئے تو اس تکلیف سے آرام کے لئے جراثیم کش گرم پانی میں بھگویا ہوا کپڑا دن مےں کئی بار آنکھ پر رکھیں ہلکے صابن سے اپنی آنکھ آہستہ آہستہ دھویئے، زیادہ تر پھنسیاں خود ہی غائب ہوجاتی ہیں اگر پھنسی کئی دن بدستور موجود رہے تو معالج سے رجوع کریں۔

  • ناشتہ کر یں اور دل کے دورے اور امراض قلب سے دور رہیں

    ناشتہ کر یں اور دل کے دورے اور امراض قلب سے دور رہیں

    صبح کا ناشتہ نہ کرنے سے دل کے دورے اور امراض قلب کا خطرہ ستائیس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

    نئی طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ صبح کا ناشتہ نہیں کرتے ان میں دل کے دورے اور امراض قلب کے امکانات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ صبح کے وقت خوراک چھوڑنے سے جسم میں اضافی تناو میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

    ناشتہ کرنے سے جسم میں میٹا بولزم کی شرح بڑھتی ہے جس کا مطلب ہے کہ نیند کے دوران کیلوریز جلنے کا جو عمل سست ہو جاتا ہے وہ ناشتہ کرنے سے تیز ہو جاتا ہے، جو موٹاپے سے بچاتا ہے،

    ناشتہ نہ کرنا موٹاپا زیابطیس،امراض قلب اور فالج کا بنیادی سبب بنتا ہے

  • کھیرے سے کینسر اور ذیابطیس جیسے امراض کا علاج ممکن

    کھیرے سے کینسر اور ذیابطیس جیسے امراض کا علاج ممکن

    نیویارک: کینسر اور ذیابطیس جیسے امراض کا علاج، کھیرے سے بھی ممکن ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق کھیرے میں پایا جانے والا ہلکا سا کڑوا پن، کینسر اور ذیابطیس کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتا ہے،  یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے سائنسدان کا کہنا ہے کہ کھیرا ’’ ہربل‘‘ دواؤں میں اکثر استعمال ہوتا ہے لیکن کچھ موذی امراض کے علاج کے لیے کھیرا اپنی خوراک کا حصہ بنا کر بھی مریض شفا یاب ہوسکتے ہیں۔

  • ذیابیطس سے بچاؤ کا آسان طریقہ

    ذیابیطس سے بچاؤ کا آسان طریقہ

    نیویارک: ذیابیطس کا تکلیف دہ مرض زیادہ بڑھ جائے تو معذوری، نابینا پن اور دل کے دورے کاباعث بھی بن سکتا ہے اور اسے قابو میں رکھنے کیلئے انسولین سمیت مہنگی ادویات کا استعمال بھی مسلسل جاری رکھنا پڑتا ہے۔

    امریکا میں کی گئی ایک تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر روزانہ باقاعدگی سے دہی کا استعمال کیا جائے تو ان تمام تکلیفوں کی نوبت ہی نہیں آئے گی کیونکہ دہی اس بیماری کو روکنے کا سستا اور آسان ترین نسخہ ہے، ہاروڈسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں ثابت ہوا کہ روزانہ محض 28گرام دہی کا استعمال زیابیطس کے خدشے میں تقریباً20فیصد کمی کردیتا ہے اور بے شمار دیگر فوائد کابھی سبب بنتا ہے۔

    تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ دہی میں موجود بیکٹریا جسمانی میٹابولیزم میں توازن پیدا کرتا ہے ، بیماری پیدا کرنے والے بیکٹریا کو ختم کرتا ہے اور کھانے کے ساتھ دہی کے استعمال کی وجہ سے میٹھا کھانے کی طلب کم ہوتی ہے جو کہ بالآخر ذیابطیس سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔

    اس تحقیق میں گزشتہ 30سال کے دوران200,000سے زائد لوگوں کی طبی معلومات کا مطالعہ کیا گیا، دہی کے علاوہ دیگر ڈیری مصنوعات مثلاً دودھ یا پنیر میں یہ اثرات نہیں پائے گئے ہیں۔

  • ماہرین نے ایبولا وائرس کی تشخیص 15 منٹ میں ممکن بنا دی

    ماہرین نے ایبولا وائرس کی تشخیص 15 منٹ میں ممکن بنا دی

    گنی: افریقی ملک گنی میں ایبولا وائرس کی تشخیص کے لیے ایک نئے ٹیسٹ کا تجربہ کیا جا رہا ہے ،جس میں تھوک اور خون کے نمونوں سے اس کا پتہ چلایا جا سکے گا، شمسی توانائی کے استعمال سے چلنے والی نئی لیبارٹری سے مغربی افریقہ میں جس طریقے سے اس وقت ایبولا کی تشخیص کی جا رہی ہے، اس سے چھ گنا کم وقت میں ایبولا کی تشخیص ممکن ہوسکے گی۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کی کم سے کم وقت میں تشخیص سے اس کے مریضوں کے بچنے کے امکانات بڑھ جائیں گے اور اس وائرس کے پھیلنے کے امکانات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔

    یہ نیا ٹیسٹ گنی کے شہر کوناکری کے ایبولا کے علاج کے مرکز میں تجرباتی طور پر کیا جائے گا، روایتی طریقے سے ایبولا کے جراثیم کا پتہ مریض کے خون میں موجود ایبولا وائرس کے جنیاتی اجزاء کو ڈھونڈ کر کیا جاتا ہے۔

    تحقیق کاروں نے اس بات کو مدِ نظر رکھا کہ کس طرح دور دراز کے ہسپتالوں میں جہاں طبی سہولیات کی اکثر کمی رہتی ہے، وہاں ایبولا کا ٹیسٹ کسی طرح کرایا جائے لیکن اس کے لیے مخصوص لیبارٹریوں کی ضرورت پڑتی ہے، جہاں ٹیسٹ کے اجزاء کو انتہائی کم درجۂ حرارت پر رکھا جا سکے۔

    کوناکری میں تجرباتی مرحلے میں ان مریضوں کا نئے طریقہ سے ٹیسٹ کیا جائے گا، جن کے بارے میں پہلے سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ وہ ایبولا سے متاثر ہیں، شمسی توانائی سے چلنے والی ایک سوٹ کیس کے سائز کی اس نئی لیبارٹری کو ہر جگہ لے جایا جاسکتا ہے اور اسے سینیگال کے شہر ڈاکار میں پاسچر انسٹی ٹیوٹ کی رہنمائی میں چلایا جارہا ہے، یہ لیبارٹری کمرے کے درجۂ حرارت پر بھی کام کر سکتی ہے۔

    اس منصوبے کے لیے سرمایہ برطانیہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے اور ویلکم ٹرسٹ میڈیکل کا خیراتی ادارہ فراہم کر رہے ہیں، ویلکم ٹرسٹ کے ڈاکٹر وال سیون نے کہا کہ 15 منٹ میں ایک قابلِ اعتبار ٹیسٹ سے ایبولا کی وباء کو کنٹرول کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے، جس سے مریضوں کی نشاندہی انھیں الگ کرنے اور ان کا علاج کرنا ممکن ہو سکے گا۔

    اس سے مریضوں کے صحت یاب ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے اور ایبولا کا وائرس دوسرے لوگوں تک منتقل ہونے سے روکا جا سکے گا۔

  • کولیسٹرول کے مریضوں کیلئے خوشخبری،دہی استعمال کریں

    کولیسٹرول کے مریضوں کیلئے خوشخبری،دہی استعمال کریں

    ماہرینِ طب کہتے ہیں کہ دہی کا روزانہ استعمال کو لیسٹرول میں کمی لاتا ہے۔

    ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کے مطابق دل کے دورے کی سب سے بڑی وجہ کولیسٹرول کی زیادتی ہے، جسے دہی کم کرتا ہے۔

    دہی میں پائے جانے والا کیلشیم، پروٹین ، وٹامن بی، فولک ایسڈ بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کوکم کرنے کیلئے نہایت مفید ہے۔ اگر روزانہ دو پیالے دہی کھایا جائے تواس خطرناک مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

  • چاکلیٹ نقصان دہ نہیں بلکہ صحت کیلئے مفید ہے، تحقیق

    چاکلیٹ نقصان دہ نہیں بلکہ صحت کیلئے مفید ہے، تحقیق

    لندن: چاکلیٹ کا کھانے کا شوق بچوں کو ہی نہیں بڑوں کو بھی ہوتا ہے اگر نہیں بھی ہے تو اب فوری چاکلیٹ کھانا شروع کردیں کیونکہ برطانیہ میں اس پر نئی تحقیق کی گئی جس میں ثابت ہوا ہے کہ چاکلیٹ مزے دار ہونے کے ساتھ ساتھ صحت مند بھی ہوتی ہے۔

    بعض لوگوں کا خیال ہے کہ سفید چاکلیٹ اکثر چینی سے بنی  ہوتی ہے اور صحت کے لیے نقصان دہ ہے، تاہم واضح رہے کہ براؤن چاکلیٹ میں ایسا کچھ نہیں بلکہ اس کے اندر بھرپور توانائی چھپی ہوتی ہے جو زبان کو ذائقہ دینے کے ساتھ  جسم کو کئی بیماریوں سے بھی بچاتی ہے، یہ انسانی جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے والے عناصر کو مضبوط کرتی ہے، چاکلیٹ میں کوکا، پوٹاشیم، آئرن، زنک اور میگنیشیم پایا جاتا ہے، جو دماغی صحت کو بہتر کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔

    براؤن چاکلیٹ کی سب سے اہم اور صحت کے لیے مفید خوبی یہ ہے یہ نقصان پہنچانے والے کولیسٹرول کو کم کرنے کے ساتھ مفید کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے۔ ریسرچ کے مطابق تھوڑی سے ورزش اور اچھی غذا کے ساتھ براؤن چاکلیٹ کھانے سے بیڈ کولیسٹرول  کم ہوتا ہے اور صحت مند کولیسٹرول بڑھتا ہے۔

    براؤن چاکلیٹ کی دوسری اہم خوبی یہ ہے کہ اس سے بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ جسم میں موجود ’ پولی فینول ‘ کو بڑھاتا ہے، جو خون میں موجود آکسیجن کی روانی کوبڑھا دیتا ہے،  چاکلیٹ کھانے سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے کیونکہ براون چاکلیٹ  دماغ میں  ’ سیروٹونین ‘ پیدا کرتا ہے، جس سے انسان کے اندر تازگی کا احساس  تازگی پیدا ہوتا ہے اور انسان ک کا ذہن ذہنی دباؤ سے آزاد ہوجاتا ہے۔

    براؤن چاکلیٹ دل کی بیماریوں سے بچنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، اسے کھانے سے دل میں دوران خون بڑھ جاتا ہے اورشریانوں کو سخت ہونے نہیں دیتا۔

  • الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گنا خطرناک

    الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گنا خطرناک

    جاپان: سگریٹ نوشی صحت کے لئے نہایت مضر ہے، جس میں شامل زہریلا مادہ انسانی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرتا ہے چاہے وہ عام سگریٹ ہو یا الیکٹرا نک سگریٹ ہو۔

    جاپان کے طبی ماہرین کے مطابق الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گناہ زیادہ خطرناک ہوتی ہے کیونکہ اس میں شامل کارسینوجن نامی مادہ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گناہ زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ سرطان جیسے موذی مرض کو انسانی جسم میں پیدا کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے الیکٹرانک سگریٹ کو نوجوانوں کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

  • وزن کم کرنے ا ور موبائل چارجنگ میں گہرا تعلق

    وزن کم کرنے ا ور موبائل چارجنگ میں گہرا تعلق

    لندن:  ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بیڈ روم میں فون چارج کرنا آپ کے وزن میں اضافے کا باعث ہوتا ہے، کیونکہ لیپ ٹاپ، ٹیلی ویژن اسکرین، اسٹریٹ لائٹس اور فون کی اسکرین سے نکلنے والی مصنوعی روشنی آپ کے جسم میں موجود موٹاپے کے خلاف لڑنے والے ہارمونز کی پیداوار کو روکتی ہے۔

    اس مطالعے کے سربراہ پروفیسر احمد ایجل کا کہنا ہے کہ جدید فضاء کو اپنانے میں انسانی ناکامی کی اصل وجہ وبائی امراض، آرام پسند طرز زندگی ، ہائی کیلوری ڈائٹ اور مصنوعی روشنی کا زیادہ استعمال ہے جس سے میلاٹونن کی سطح کم ہوتی ہے۔

  • ہلدی کے استعمال سے یاداشت میں بہتری آسکتی ہے

    ہلدی کے استعمال سے یاداشت میں بہتری آسکتی ہے

    آسٹریلیا: اگر آپ کو کمزور یادداشت کا مسئلہ درپیش ہے تو فوراًسے پہلے اپنی خوارک میں ہلدی کا استعمال بڑھا دیں۔

    آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ اپنے ناشتے میں ایک گرام ہلدی کا استعمال کرتے تھے، ان کی یاداشت میں کافی بہتری دیکھنے میں آئی ، جو لوگ ذیابیطس کے باعث کمزور یادداشت جیسے مسائل کا شکار ہوں۔

    ان کے لئے ضرورری ہے کہ وہ ہلدی کا استعمال کریں کیونکہ اس طرح ان کی یاداشت بہتر ہو سکتی ہے۔