Category: کھیل

پاکستان اور دنیا بھر سے کھیل کی تازہ ترین خبریں اور معلومات۔ کرکٹ، ہاکی، فٹ بال، پی ایس ایل کی خبریں

کھیلوں کی خبریں آپ کو اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں اور ٹیموں کی کارکردگی کے بارے میں جاننے میں مدد کر سکتی ہیں۔

Sports News In Urdu

Cricket News in Urdu

  • افغانستان کیخلاف میچ میں غصہ کیوں آیا؟ نسیم شاہ نے بتادیا

    افغانستان کیخلاف میچ میں غصہ کیوں آیا؟ نسیم شاہ نے بتادیا

    قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے افغانستان کے خلاف ہارا ہوا ٹی 20 میچ میں چھکے لگا کر جتوا دیا تھا۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’دی فورتھ امپائر‘ میں نسیم شاہ نے شرکت کی اور اس میچ کے دوران غصہ آنے کی وجہ بھی بتادی۔

    نسیم شاہ نے کہا کہ اظہر علی کو معلوم ہے کہ مجھے غصہ نہیں آتا ہے لیکن اس دوران جو صورت حال تھی وہ سب نے دیکھا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میدان میں جورہا تھا وہ اچھا نہیں لگ رہا تھا غصہ آنا نیچرل تھا پھر اللہ نے مجھ سے ایسی پرفارمنس کروادی۔

    اظہر علی نے کہا کہ وہ واقعہ ہوا بھی اس لیے تھا کہ جب آپ میچ میں اس طرح کی حرکت کرتے ہیں تو وہ الٹی پڑ جاتی ہے۔‘

    فیضان شیخ نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ’ہم نے دیکھا کہ ان کا غصہ سب کو اتنا اچھا لگا کر ان کو بلوچستان پولیس نے نوکری بھی دے دی۔

    پروگرام میں نسیم شاہ کے اعزازی ڈی ایس پی بننے کی تصویر بھی دکھائی گئی۔

  • پی ایس ایل نے آئی پی ایل کو پیچھے چھوڑ دیا

    پی ایس ایل نے آئی پی ایل کو پیچھے چھوڑ دیا

    پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل آٹھویں سیزن نے ڈیجیٹل میڈیا میں آئی پی ایل سے بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔

    پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آئی پی ایل کے مقابلے میں پاکستان سپر لیگ کی میڈیا ریٹنگ زیادہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل آدھے مرحلے پر تھا جب میں نے ڈیجیٹل ریٹنگ کے بارے میں پوچھا تو ہماری ریٹنگ گیارہ پر تھی لیکن اب ایونٹ مکمل ہوگا تو ریٹنگ 18 یا 20 ہوگی۔

    نجم سیٹھی کے مطابق ڈیجیٹل پر پی ایس ایل کو 150 ملین سے زائد لوگوں نے دیکھا یہ کوئی چھوٹی بات نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسی مرحلے پر انڈین پریمیئر لیگ کی ریٹنگ 130 ملین تھی تو یہ پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔

    واضح رہے کہ پی ایس ایل 8 کا فائنل اب سے کچھ دیر کے بعد لاہور میں لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔

  • ویڈیو: شاہین آفریدی کی گیند پر حارث کی شان دار باؤنڈریز

    ویڈیو: شاہین آفریدی کی گیند پر حارث کی شان دار باؤنڈریز

    پشاور زلمی کے کھلاڑی محمد حارث نے پی ایس ایل 8 میں گزشتہ روز  دوسرے ایلیمینیٹر میں لاہور قلندرز کے خلاف 54 گیندوں پر 85 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

    لاہور کی قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے گزشتہ روز کے میچ میں جو چیز نمایاں تھی وہ فاسٹ بولر شاہین شاہ کی گیند پر محمد حارث کے شاٹس تھے، جس طرح انہوں نے اپنی بہترین ٹیکنک کا استعمال کرتے ہوئے میدان کے تمام سائیڈ کو کھیلا تھا اس سے ایک وقت میں لاہور کے کپتان بھی پریشان نظر آئے تھے۔

    ہارڈ ہٹنگ بیٹر محمد حارث نے اپنی اننگز میں دو چھکے اور 11 چوکے لگائے، شاہین شاہ آفریدی کی 15 گیندوں پر  اپنے شاندار انداز میں کھیلتے ہوئےحارث نے 30رنز بنائے۔

    پہلے اوور میں وکٹ لینے والے شاہین کی گیند پر حارث نے اننگز کے آغاز میں ہی چھکا لگایا جسے شاہین بھی دیکھتے رہے۔

    تاہم کل کے میچ میں انہوں نے باہر کھڑے ہوکر  اور پیچھے کی جانب لگانے والے شاٹس کھیلے وہ قابل تعریف تھے جس کی تعریف کمنٹیٹر بھی کرتے ہوئے نہیں تھکے تھے کیونکہ انہوں نے وہ شاٹس پاکستان کے فاسٹ بولر کی گیند پر لگائے تھے۔

    تاہم، قلندرز کے کپتان شاہین نے اسپیل کی آخری ڈیلیوری میں حارث کو  آؤٹ کرنے کے بعد ان کی جانب گئے اور انکی اننگز کو سراہا۔

  • لاہور یا ملتان۔۔! پی ایس ایل 8 کے چیمپئن کا فیصلہ آج ہوگا

    لاہور یا ملتان۔۔! پی ایس ایل 8 کے چیمپئن کا فیصلہ آج ہوگا

    لاہور: ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن 8 کی فاتح کون سی ٹیم ہوگی اس کا فیصلہ آج لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوگا۔

    پاکستان سپر لیگ سیزن 8 کے آخری دن فائنل مقابلے میں ایونٹ کی دو بہترین ٹیمیں دفاعی چیمپئن لاہور  قلندرز اور ملتان سلطانز ٹائٹل کیلئے ٹکرائیں گی۔

    قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ کی ٹیم لاہور قلندرز میں جہاں شاندار فاسٹ بولرز اور گیم چینجز بیٹرر موجود ہیں وہی ملتان سلطان کے کپتان محمد رضوان کے پاس بھی میچ ونز موجود ہے۔

    آج کے مقابلے میں دونوں ٹیمیں کی مارڈھاڑ ہوگی  ملتان سلطانز کے پاس شاندار بیٹنگ کرنے والے روسو، پولارڈ، ٹم ڈیوڈ اور خود رضوان موجود ہے ساتھ ہی ملتان کے پاس کمال پیس بیٹری، عباس آفریدی اور احسان اللہ حریفوں پر حاوی ہوں گے۔

    دوسری جانب شاہین شاہ آفریدی کے پاس اسپنر اور فاسٹ بولرز  جیسے بڑے ہتھیار موجود ہے، جبکہ فخر زمان کا بلا چلا تو شائقین کو 8 ویں سیزن میں آخری بار چوکے اور چھکے دیکھنے کو ملیں گی۔

    یاد رہے کہ دونوں ٹیمیں سیز 8 میں 3 بار آمنے سامنے آئے، جس میں سے 2 بار فتح لاہور قلندرز کے نام رہی جبکہ ملتان سلطان ایک میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔

    دونوں تیمیوں کے درمیان مقابلہ لاہور کی قذافی اسٹیڈیم میں شام 7 بجے ہوگا، چیمپئن ٹیم کو خوبصورت ٹرافی کے علاوہ 12 کروڑ روپے کی انعامی رقم ملے گی جبکہ رنرز اپ کو 4 کروڑ 80 لاکھ روپے ملیں گے۔

  • 3 لاکھ ریال کے ٹائٹل کے لیے سعودی عرب میں شطرنج مقابلہ

    3 لاکھ ریال کے ٹائٹل کے لیے سعودی عرب میں شطرنج مقابلہ

    ریاض: 3 لاکھ ریال کے ٹائٹل کے لیے سعودی عرب میں شطرنج مقابلہ سج گیا۔

    عرب نیوز کےمطابق سعودی دارلحکومت ریاض میں شطرنج کے مقابلے کا میلہ سج گیا ہے جو دو دن تک جاری رہے گا، اس ایونٹ میں عرب ممالک کے 100 سے زائد کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں۔

    شطرنج کا یہ مقابلہ جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی اور سعودی شطرنج فیڈریشن کے تعاون سے منعقد کیا گیا ہے، ایونٹ میں خواتین کھلاڑی بھی حصہ لے رہی ہیں۔

    سعودی چیس فیڈریشن کے صدر ڈاکٹر عبداللہ الوحشی نے گزشتہ روز موریطانیہ کے عالمی سطح کے کھلاڑی مولائے براہیم ہیمام کو پہلی چال چلا کر چیمپئن شپ کا افتتاح کیا۔

    ایونٹ کا ٹائٹل جیتنے والے کھلاڑی کو 3 لاکھ، دوسرے نمبر پر آنے والے کو 2 لاکھ اور تیسری پوزیشن لینے والے کو ایک لاکھ ریال کا انعام دیا جائے گا۔

    اس مقابلے میں سوئس چیس سسٹم کو اپنایا گیا ہے، اور شرکا 9 راؤنڈ میں مقابلہ کریں گے۔ انعامات کا سلسلہ دس نمبر تک آنے والے کھلاڑیوں تک وسیع ہوگا۔

  • پی ایس ایل فائنل: یونس خان اور کامران اکمل نے پیش گوئی کردی

    پی ایس ایل فائنل: یونس خان اور کامران اکمل نے پیش گوئی کردی

    لاہور: پی ایس ایل 8 کا فائنل کل لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔

    قذافی اسٹیڈیم لاہور میں محمد رضوان کی ملتان سلطانز اور شاہین شاہ آفریدی کی لاہور قلندرز میں زور کا جوڑ پڑے گا۔ پی ایس ایل کی ٹرافی کونسی ٹیم اٹھائے گی یہ تو کل ہی پتا چلے گا لیکن جیت سے قبل سابق کپتان یونس خان اور وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے جیت کی پیش گوئی کردی ہے۔

    ملتان سلطانز کی ٹیم نے پہلے کوالیفائر میں لاہور قلندرز کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی جبکہ دوسرے ایلیمینٹر میں لاہور قلندرز پشاور زلمی کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں یونس خان نے لاہور قلندرز کی جیت کی پیش گوئی کردی ہے جبکہ کامران اکمل کو بھی لاہور قلندرز کی کامیابی یقینی دکھائی دے رہی ہے۔

    دلچسپ امر یہ ہے کہ پی ایس ایل 7 میں بھی یہ دونوں ٹیمیں ہی فائنل میں ٹکرائیں تھی جہاں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو42 رنز سے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

  • بابر اعظم نے لاہور سے شکست کی وجہ بیان کردی

    بابر اعظم نے لاہور سے شکست کی وجہ بیان کردی

    پی ایس ایل 8 میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے لاہور قلندرز کے ہاتھوں شکست کی وجہ بتادی۔

    قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ایلیمینیٹر میچ میں دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو 4 وکٹوں سے شکست دی۔

    لاہورقلندرز نے پشاور زلمی کی جانب سے دیا گیا 172 رنز کا ہدف سات گیندوں قبل حاصل کرلیا، اوپنر طاہر مرزا نے شاندار نصف سینچری بناتے اپنی ٹیم کو فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    بابر اعظم نے شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مڈل اوورز میں اچھی بیٹنگ نہیں کی جس کی وجہ سے اسکور کم بنا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے بولنگ بھی اچھی نہیں کی کارکردگی وہ ہوتی ہے جس سے ٹیم جیتے میری بیٹنگ میں کچھ مثبت چیزیں تھیں جبکہ کچھ مزید بہتر بھی کرسکتا تھا۔

    واضح رہے کہ تاریخی فتح کے بعد دفاعی چیمپئن کل ٹائٹل کے دفاع کے لئے ملتان سلطانز کے مدمقابل آئے گی۔

    دلچسپ امر یہ ہے کہ پی ایس ایل 7 میں بھی یہ دونوں ٹیمیں ہی فائنل میں ٹکرائیں تھی جہاں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو42 رنز سے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

  • اظہر علی نے نسیم شاہ کا ’دل توڑ‘ دیا

    اظہر علی نے نسیم شاہ کا ’دل توڑ‘ دیا

    قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے اظہر علی سے متعلق واقعہ سنا دیا۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’دی فورتھ امپائر ایکسپریس‘ میں فاسٹ بولر نسیم شاہ نے شرکت کی اور میزبان فہد مصطفیٰ اور فیضان شیخ کے ساتھ مختلف سیگمنٹ میں حصہ لیا۔

    نسیم شاہ نے اظہر علی سے متعلق واقعہ سنایا جب سابق کپتان نے ان کا دل توڑ دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک بندہ میرے سامنے بیٹھا ہے، پہلی بار ان کے ساتھ میرا تصویر بنوانے کا دل کررہا تھا جب ان سے خواہش ظاہر کی تو کہنے لگے کہ ابھی رک جاؤ۔‘

    نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ ’مجھے بہت افسوس ہوا اور دل ٹوٹ گیا کہ دیکھو ان سے پہلی بار کچھ کہا انہوں نے اس میرے ساتھ اس طرح کیا۔

    فاسٹ بولر نے کہا کہ ’جب میرا دل پوری طرح ٹوٹ چکا تھا تو اظہر بھائی نے بلا لیا کہ آجاؤ تصویر کھنچوالو۔‘

    قومی ٹیم میں بولنگ میں کس سے مقابلہ ہوتا ہے؟ اس سوال پر نسیم شاہ نے کہا کہ مقابلہ تو نہیں کہیں بس کوشش ہوتی ہے کہ اچھا کرنا ہے۔‘

  • زلمی کو شکست، دفاعی چیمپئن لاہور فائنل میں پہنچ گیا

    زلمی کو شکست، دفاعی چیمپئن لاہور فائنل میں پہنچ گیا

    دفاعی چیمپئن لاہورقلندرز نے دوسرے ایلمینیٹر میں پشاور زلمی کو شکست دیتے ہوئے مسلسل دوسری بار پی ایس ایل فائنل میں جگہ بنالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے دوسرے ایلیمینیٹر میچ میں دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو 4 وکٹوں سے شکست دی۔

    لاہورقلندرز نے پشاور زلمی کی جانب سے دیا گیا 172 رنز کا ہدف سات گیندوں قبل حاصل کرلیا، اوپنر طاہر مرزا نے شاندار نصف سینچری بناتے اپنی ٹیم کو فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    سیم بلنگزنے28اورسکندررضانے23رنزاسکورکیے۔

    سیم بلنگزنے28اورسکندررضانے23رنزاسکورکیے، پشاور زلمی کی جانب سے عظمت اللہ عمر زئی نے دو وکٹیں حاصل کیں، وہاب ریاض، سلمان ارشاد اور عامر جمال نے ایک ایک وکٹ حاصل کیں۔

    اس سے قبل پشاور زلمی محمد حارث اور بابراعظم کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت 5 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے تھے۔

    لاہور قلندرز کی جانب سےزمان خان اور راشد خان نے2،2وکٹ حاصل کیں، کپتان شاہین شاہ آفریدی ایک وکٹ
    حاصل کرپائے۔

    تاریخی فتح کے بعد دفاعی چیمپئن کل ٹائٹل کے دفاع کے لئے ملتان سلطانز کے مدمقابل آئے گی۔

    دلچسپ امر یہ ہے کہ پی ایس ایل 7 میں بھی یہ دونوں ٹیمیں ہی فائنل میں ٹکرائیں تھی جہاں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو42 رنز سے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

  • وہ مشہور کھیل جس کے قواعد و ضوابط کراچی میں‌ وضع کیے گئے!

    وہ مشہور کھیل جس کے قواعد و ضوابط کراچی میں‌ وضع کیے گئے!

    یہ تذکرہ ہے پروفیسر حشمت اللہ لودھی کا جو شہر کراچی کو دنیا کے ایک مقبول کھیل کا ‘وطن’ بتاتے ہیں۔ پاکستان بالخصوص کراچی کے باسیوں جن میں اس کھیل کے شیدائی بھی شامل ہیں، ان کے لیے یہ تحریر دل چسپ ہی نہیں معلوماتی بھی ثابت ہوگی۔

    پروفیسر صاحب ایک علمی شخصیت، ماہرِ تعلیم اور کھلاڑی تھے جو معلوماتِ عامّہ سے متعلق تصنیف و تالیف میں‌ مشغول رہے۔ یہی مشغلہ ان کی قابلِ ذکر پہچان بھی بنا۔ حشمت اللہ لودھی 2019ء میں آج ہی کے دن انتقال کر گئے تھے۔ آج ان کی برسی ہے۔ ان کی عمر 90 برس تھی۔ وہ لکھنؤ میں 1929ء کو پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے بعد کراچی آئے جہاں شعبۂ تعلیم کے لیے خدمات انجام دینے کے ساتھ بالخصوص نوجوانوں اور طلبہ میں معلوماتِ عامّہ کے فروغ کے لیے کتب تصنیف کیں۔ سائنس کے موضوع اور معلوماتِ عامّہ پر ان کے ترتیب دیے ہوئے متعدد پروگرام ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر نشر ہوئے۔ یہاں ہم ان کی ایک کتاب سے بیڈمنٹن کے کھیل سے متعلق دل چسپ اور معلوماتی پارے نقل کر رہے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے۔

    "آج دنیا میں جتنے بھی کھیل عالمی سطح پر کھیلے جارہے ہیں، تقریباً ان سب کی ابتدا مغرب ہی سے ہوئی، لیکن چند کھیل ایسے بھی ہیں جنھوں نے مشرق میں جنم لیا ہے۔ ہاکی اور پولو کا آغاز ایران سے ہوا ہے۔ بیڈمنٹن کے بارے میں مختلف مؤرخین کی مختلف آراء ہیں۔ چند تاریخ دانوں نے بیڈمنٹن کو دنیا کے قدیم ترین کھیلوں میں سے ایک کھیل قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کھیل آج سے دو ہزار سال قبل چین اور ایشیا کے دوسرے حصوں میں کھیلا جاتا تھا۔ چند محققین نے یہ خیال بھی ظاہر کیا ہے کہ بیڈمنٹن بچوں کے اس کھیل کی جدید شکل ہے جسے یورپ میں بیٹل ڈور اور شٹل کاک کہا جاتا تھا۔

    تاریخ کی کتابوں میں یہ بھی ملتا ہے کہ بیڈمنٹن سے ملتا جلتا ایک کھیل برصغیر میں بھی کھیلا جاتا تھا جسے لوگ پونا کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ اس کھیل کا نام بمبئی کے قریب واقع ایک شہر پونا سے منسوب کر دیا گیا ہو، تاہم ان آراء کے پیشِ نظر یہ بات زیادہ قرین قیاس ہے کہ بیڈمنٹن کی ابتدا برصغیر ہی سے ہوئی اور یہ کھیل یہاں سے شروع ہو کر مغرب میں پہنچا اور وہاں سے نئی شکل اختیار کر کے دنیا کے دوسرے ممالک میں کھیلا جانے لگا۔

    بیڈمنٹن کے ابتدائی مراحل نہ صرف برصغیر میں تشکیل دیے گئے بلکہ پاکستان کے سب بڑے تجارتی شہر کراچی میں انجام پائے۔ ابھی برصغیر پر انگریزوں کی حکومت کا ابتدائی دور تھا کہ برصغیر میں مقیم چند انگریز فوجیوں نے اس کھیل کو پسند کیا اور جب وہ اپنی مدّتِ ملازمت ختم کر کے اپنے وطن انگلستان پہنچے تو یہی کھیل ان کی دل چسپی اور دل بستگی کا مرکز بن گیا۔ اور بالآخر انگلستان کے جنوب مغرب میں واقع گلوسٹر شائر نامی کاؤنٹی کے ایک گاؤں بیڈمنٹن سے نئی آب و تاب لے کر ایسا ابھرا کہ تمام عالم پر چھا گیا۔ واضح رہے کہ 1974 میں برطانیہ کی مختلف کاؤنٹیوں کی نئی حد بندی کے بعد اب اس گاؤں کو ایک نئی کاؤنٹی ایون میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    کہا جاتا ہے کہ غالباً 1870 کی ایک شامل ڈیوک آف بیو فورٹ نے ایک شان دار دعوت کا اہتمام کیا۔ مہمانوں کی خاطر تواضع کے لیے طرح طرح کے کھانے پکوائے گئے اور انھیں نت نئے انداز سے پیش کیا گیا۔ تقریب کو یادگار بنانے کے لیے ایک ایسے کھیل کا بھی اہتمام کیا گیا جو اکثر مہمانوں کے لیے نیا یہ تھا۔ اس سلسلے میں یہ وضاحت ضروری ہے کہ اس وقت تک بیڈمنٹن اپنی کئی شکلوں سے کھیلا جاتا رہا تھا، لیکن اسے باقاعدہ ایک کھیل کی حیثیت حاصل نہیں ہوئی تھی۔

    ڈیوک آف بیوفورٹ کی رہائش گاہ کا مرکزی ہال خواتین اور حضرات سے بھرا ہوا تھا۔ ہال کے درمیان ایک ڈوری لگا دی گئی تھی اور مہمانوں کو یکے بعد دیگرے ریکٹس دے کر کھیل میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا۔ حاضرین نے اس کھیل میں جو ان کے لیے بالکل نیا تھا، بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا اور سب کے سب اس قدر محظوظ ہوئے کہ وہ دل چسپ شام ان کی زندگی کا ایک یادگار حصّہ بن گئی۔

    بیڈمنٹن نامی گاؤں میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں شامل ایک مہمان جب اپنے فرائضِ منصبی کی ادائیگی کے لیے انگلستان سے کراچی پہنچا تو اس کی روح اس وقت تک ان لمحات اور کیفیات سے سرشار تھی جو ڈیوک آف بیوفورٹ کے محل میں اس نے گزارے تھے۔ نوجوان نے اس یاد کو تازہ کرنے کے لیے اس نئے کھیل کا باقاعدہ اہتمام کیا۔ یہ اہتمام کراچی کے ایک ایسے ہال میں کیا گیا جو اپنی چوڑائی کے اعتبار سے موجودہ بیڈمنٹن کورٹ کے برابر تھا، اس ہال میں داخل ہونے کے لیے دو دروازے ہال کے درمیان میں اور اندر کی طرف کھلتے تھے۔ اس ہال کے اندر بیڈمنٹن کا کورٹ Hour Glass کی شکل کا بنایا گیا۔ یعنی اس کا درمیانی حصّہ جس میں‌ جال لگایا گیا تھا، نسبتاً کم چوڑا تھا جب کہ کورٹ کی چوڑائی پیچھے کی جانب بتدریج زیادہ ہوگئی تھی۔ یہ بتانا تو بہت مشکل ہے کہ یہ کراچی کا کون سا ہال تھا، جس میں یہ کھیل کھیلا گیا، لیکن بعد از تحقیق پتا چلا ہے کہ یہ واقعہ 1877ء کے لگ بھگ ظہور پذیر ہوا تھا۔

    کراچی کو صرف یہی اعزاز حاصل نہیں‌ کہ بیڈمنٹن کا پہلا باقاعدہ میچ یہاں کھیلا گیا بلکہ اس کھیل کے قواعد و ضوابط بھی پہلی بار 1877 میں کراچی ہی میں‌ وضع کیے گئے۔ اس کے سولہ سال بعد 1893 میں انگلستان میں بیڈمنٹن ایسوسی ایشین آف انگلینڈ کا قیام عمل میں آیا۔ اس ادارے نے کراچی میں تشکیل دیے گئے قواعد اور قوانین کو ازسرِ نو مرتب کیا۔

    چراغ سے چراغ جلتا ہے کہ مصداق ایسا ہی کچھ بیڈمنٹن کے سلسلے میں پیش آیا۔ بیڈمنٹن کا دیسی کھیل برصغیر سے انگلستان پہنچا اور انگلستان ہی سے بدیسی روپ اختیار کر کے ایک بار پھر برصغیر میں رواج پایا۔”

    پروفیسر صاحب اس مضمون میں مزید لکھتے ہیں:

    پہلی جنگِ عظیم کے بعد یہ کھیل دنیا میں اس قدر مقبول ہوا کہ اس کے فروغ کے لیے ایک عالمی ادارے کی ضرورت شدّت سے محسوس کی جانے لگی۔ 1934ء میں اس کا عالمی ادارہ انٹرنیشنل بیڈمنٹن فیڈریشن قائم کیا گیا۔