Category: اہم ترین

پاکستان اور دنیا بھر سے اہم ترین خبریں جاننے کے لئے اے آر وائی نیوز کی اردو ویب سائٹ پر آئیں

Important Breaking News from Pakistan and World from ARY News Urdu

  • دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، ضلع بہاولنگر میں صورت حال سنگین ہو گئی

    دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، ضلع بہاولنگر میں صورت حال سنگین ہو گئی

    چشتیاں (02 ستمبر 2025): پنجاب میں دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، جس کے باعث ضلع بہاولنگر میں صورت حال سنگین ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولنگر کے شہر چشتیاں میں اس وقت دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، جس کی وجہ سے صورت حال خطرناک ہو گئی ہے، چشتیاں میں پانی کے تیز بہاؤ سے زمینی کٹاؤ جاری ہے، جب کہ موتیاں والا پتن اور موضع عظیم کے حفاظتی بند ٹوٹ گئے ہیں۔

    بند ٹوٹنے سے 100 دیہات زیر آب آ گئے ہیں، اور سیکڑوں گھر تباہ ہو گئے، 10 ہزار ایکڑ زرعی رقبے پر تیار فصلیں دریا برد ہو گئیں، بستیوں کو ملانے والی مرکزی سڑکیں پانی میں بہہ گئیں، مزید بستیوں میں سیلابی پانی داخل ہونے کا خطرہ ہے۔

    سیلاب کا ایک اور الرٹ جاری، شدید طغیانی کا خطرہ، این ڈی ایم اے

    ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں، جنھوں نے ریلیف کی اپیل کی ہے، ڈی ایس پی کی زیر قیادت ریسکیو ٹیم کا آپریشن جاری ہے، 80 فی صد سے زائد افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیے گئے ہیں۔

    بہاولنگر میں بابا فرید پل اور بھوکاں پتن پل کے نیچے بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، سیلابی ریلے سے چاویکا اور بہادرکا کے بند ٹوٹ گئے ہیں، چک چاویکا، چک بہادرکا سمیت متعدد آبادیاں زیرِ آب آ گئی ہیں اور فصلیں تباہ ہو گئیں۔

    چاویکا دریائے ستلج روڈ ٹوٹنے سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے، ہیڈ سلیمانکی سے ڈیڑھ لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا داخل ہو رہا ہے۔

  • وزیراعلیٰ علی امین نے کالاباغ ڈیم کی کھل کر حمایت کر دی

    وزیراعلیٰ علی امین نے کالاباغ ڈیم کی کھل کر حمایت کر دی

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کالاباغ ڈیم کی کھل کر حمایت کر دی۔

    انہوں نے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں کے کالاباغ ڈیم پر تحفظات دور کیے جا سکتے ہیں، صوبائیت کے چکر میں پورے پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاست کر رہا ہوں نہ صوبائیت میں جا رہا ہوں پورے پاکستان کے فائدے کو پیچھے نہیں دھکیلا جا سکتا، پاکستان کے مستقبل کیلئے سب کو مطمئن کر کے کالاباغ ڈیم بنائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آئندہ نسلوں کیلئے کالاباغ ڈیم بنانا ہو گا کیونکہ کالاباغ ڈیم پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے، تحفظات کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی ٹھیک نہ کرنا زیادتی ہے، کالاباغ ڈیم نئےمقام پربننےسےنوشہرہ نہیں ڈوبےگا میں نے وزیراعظم سے بات کی ہے وہ کالاباغ ڈیم پر متفق تھے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پورے خیبرپختونخوا میں ایک بھی اسنائپر رائفل نہیں ہے کسی تھانے اور افسر کے پاس بلٹ پروف گاڑی موجود نہیں ہمیں پولیس پر سرمایہ کاری کرنا ہو گی، 92 افسروں کی کمی ہے وفاق سے افسران دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی واپسی میں سہولت میرے کہنے پر دی جا رہی ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مداخلت پر کےپی کو ساڑھے 5ہزار کلاشنکوف ملی ہیں۔

  • پاک فوج کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر  گر کر تباہ ،   پائلٹس اور عملے سمیت 5 اہلکار شہید

    پاک فوج کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ، پائلٹس اور عملے سمیت 5 اہلکار شہید

    راولپنڈی :پاک فوج کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا ، جس کے نتیجے میں پائلٹس اور عملے سمیت 5 اہلکار شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر ہوڈور کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا، حادثے میں پائلٹس اور عملے سمیت 5 اہلکار شہید ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ شہداء میں پائلٹ میجر عاطف، کو پائلٹ میجر فیصل، نائب صوبیدار مقبول، حوالدار جہانگیر اور نائیک عامر شامل ہیں تاہم حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ، ریسکیو ادارے اور متعلقہ حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، کمانڈر ایف سی این، ڈی جی گلگت بلتستان اسکاؤٹس اور کمشنر دیامر بھی موقع پر موجود ہیں جبکہ مقامی افراد کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر جمع ہوگئی۔

    وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھیں۔

    وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کوہ ڈور کے قریب آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ اور حادثے میں افسران و جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    محسن نقوی نے شہید پائلٹ میجر عاطف، میجر فیصل سمیت عملے کے پانچوں شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے نائب صوبیدار مقبول، حوالدار جہانگیر اور نائیک عامر کی قربانیوں کو بھی سلام پیش کیا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ شہداء نے فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پوری قوم ان کی قربانی پر فخر کرتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اور عوام اس دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند کرے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

  • افغانستان میں زلزلہ، 800 افراد جاں بحق

    افغانستان میں زلزلہ، 800 افراد جاں بحق

    کابل (01 ستمبر 2025): افغانستان میں زلزلے سے 800 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب شمالی افغانستان میں 6 شدت کا خوف ناک زلزلہ آیا ہے، جس کے نتیجے میں آٹھ سو افراد جاں بحق اور ترجمان افغان وزارت داخلہ کے مطابق 2500 سے زائد شہری زخمی ہیں۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز صوبہ ننگرہار کے شہر جلال آباد کے قریب تھا اور اس کی گہرائی 8 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے 20 منٹ بعد ہی 4.5 شدت کا ایک اور جھٹکا محسوس کیا گیا، جس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    ترجمان افغان طالبان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ آج رات آنے والے زلزلے کے باعث جانی و مالی نقصان ہوا ہے، مقامی حکام اور امدادی ٹیمیں اور علاقہ مکین متاثرہ افراد کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جو متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور بحالی کے کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔

    پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    زلزلے کے بعد افغان طالبان نے بین الاقوامی امدادی تنظیموں سے امدادی کارروائیوں میں مدد کی اپیل کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق زلزلے سے متاثرہ صوبہ کنڑ میں سینکڑوں افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے لاشوں کو منتقل کرنے کے ذمہ دار ایک طالبان عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایک گاؤں میں 21 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے۔

    خیال رہے کہ زلزلے سے متاثرہ علاقے دور دراز ہیں اور ان تک پہنچنا مشکل ہے، کچھ علاقوں میں موبائل نیٹ ورک کام نہیں کر رہے جب کہ دیگر علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث رابطہ سڑکیں منقطع ہیں۔

    یاد رہے کہ 2022 میں مشرقی افغانستان میں 5.9 شدت کے زلزلے سے کم از کم ایک ہزار افراد جاں بحق اور 3 ہزار زخمی ہوئے تھے، یہ دو دہائیوں کے دوران ملک میں آنے والا سب سے بدترین زلزلہ تھا۔

  • پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    اسلام آباد : پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 6.0 اور گہرائی 15 کلومیٹر تھی، جس کا مرکز پاک افغان سرحد کے قریب کوہ ہندو کش ریجن تھا، زلزلہ تقریباً 10سیکنڈ تک جاری رہا، شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

     زلزلہ رات 12 بج کر 17منٹ پر آیا اور لوگ گھبراہٹ کے عالم میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کھلے مقامات پر آگئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، چکوال سوات، پشاور، ملاکنڈ، مانسہرہ، ہنگو و گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، اس کے علاوہ سوات، مردان، نوشہرہ، بنوں، بونیر، کوہاٹ، چارسدہ میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اٹک، تلہ گنگ، کلرکہار اور چوآسیدن شاہ، گوجرانوالہ،جھنگ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    جنوبی وزیرستان، لوئردیر، پارا چنار، آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں بھی زلزلے کے جھٹکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    افغانستان، بھارت اور تاجکستان میں بھی زلزلہ

    زلزلے کے جھٹکے پاکستان کے علاوہ افغانستان، بھارت اور تاجکستان میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے میڈیا کو بتایا کہ پنجاب بھر کی انتظامیہ اس وقت عمارتوں کی چیکنگ میں مصروف ہے کہ کہیں کوئی عمارت زلزلے سے متاثر نہ ہوئی ہو۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ اب تک پنجاب بھر میں زلزلے سے کوئی نقصان رپورٹ نہیں ہوا، پنجاب بھر میں پی ڈی ایم اے کے ضلعی ایمرجنسی آپریشن سینٹرز24/7 الرٹ ہیں،

    دوسری جانب پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ زلزلے سے ہونے والے نقصانات کی اطلاع فوری طور پر پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن1129پر دیں۔

    زلزلے کے دوران کیا کریں؟

    سب سے پہلے پُرسکون رہیں کیونکہ گھبراہٹ سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں
    محفوظ جگہ پر چلے جائیں۔

    اگر آپ گھر میں ہیں تو میز یا مضبوط فرنیچر کے نیچے چھپ جائیں، دیوار کے ساتھ بیٹھ جائیں لیکن کھڑکیوں، شیشے یا بھاری چیزوں سے دور رہیں، لفٹ کا استعمال ہرگز نہ کریں۔

    اگر آپ باہر ہیں تو عمارتوں، بجلی کی تاروں اور درختوں سے دور کھلے میدان میں چلے جائیں۔

    اگر گاڑی میں ہیں تو گاڑی روک دیں لیکن پل، اوورہیڈز یا عمارتوں سے دور کھڑی کریں، گاڑی کے اندر ہی رہیں جب تک زلزلہ ختم نہ ہو جائے۔

  • آئندہ 36 گھنٹے میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    آئندہ 36 گھنٹے میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    پی ڈی ایم اے پنجاب نے آئندہ 36 گھنٹے میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا۔

    پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق بھارت کی جانب سے سلال ڈیم کے تمام اسپل ویز کھولے جانے کی اطلاعات ہیں جب کہ بھارت نے دریائے چناب میں پانی چھوڑے جانے کی وارننگ نہیں دی۔

    ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا ہے آئندہ 2روز میں بڑا سیلابی ریلا ہیڈ مرالہ کے مقام تک پہنچ سکتا ہے، ریلے سے چناب میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    ڈی جی نے ہدایت کی کہ تمام اضلاع کی انتظامیہ کسی بھی ناگہانی صورتحال کے لیے ہائی الرٹ رہے اور کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز تمام افسران کی موجودگی کو فیلڈ میں یقینی بنائیں۔

    بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ دراز ہو گیا۔ مودی سرکار کی جانب سے ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا دریائے چناب میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ پہلے سیلابی پانی چھوڑنے سے قبل بھارت نے اس کی اطلاع دی تھی۔ تاہم اس بار اس نے بغیر اطلاع کے پانی چھوڑا ہے۔

    بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ہیں، جس کے ذریعہ 8 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا دریائے چناب کے ذریعہ پاکستان پہنچے گا۔

    پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد یہ سیلابی ریلا دریائے سندھ میں جا گرے گا۔ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع بڑا سیلابی ریلا چھوڑے جانے کے بعد صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے جاری الرٹ کے مطابق ملک میں شدید بارشوں کے باعث دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    محکمہ موسمیات نے جاری وارننگ میں کہا ہے کہ دریائے ستلج، بیاس، راوی اور چناب میں اونچے سے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ 1 سے 3 ستمبر کے دوران لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات ڈویژن میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، وسطی اور شمالی پنجاب میں بھاری سے انتہائی تیز بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

  • بھارت کی آبی جارحیت جاری، ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا

    بھارت کی آبی جارحیت جاری، ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا

    لاہور (31 اگست 2025): بھارت کی آبی جارحیت جاری ہے ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا دریائے چناب کے ذریعہ پاکستان میں چھوڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ دراز ہو گیا۔ مودی سرکار کی جانب سے ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا دریائے چناب میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ پہلے سیلابی پانی چھوڑنے سے قبل بھارت نے اس کی اطلاع دی تھی۔ تاہم اس بار اس نے بغیر اطلاع کے پانی چھوڑا ہے۔

    بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ہیں، جس کے ذریعہ 8 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا دریائے چناب کے ذریعہ پاکستان پہنچے گا۔

    دریائے چناب میں چھوڑا جانے والا یہ سیلابی ریلا اگلے 48 گھنٹے میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پہنچے گا، جس سے وہاں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب اور پہلے سے تباہ حال پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے۔ جب کہ خانکی، قادر آباد اور ہیڈ پنجند کے مقام پر صورتحال مزید ابتر ہونے کا امکان ہے۔

    بھارت نے چند روز قبل بھی 9 لاکھ کیوسک اور اس سے پہلے بھی بڑے پیمانے پر پانی پاکستان کی جانب چھوڑا تھا۔ ان سیلابی ریلوں کے چھوڑنے کی پاکستان کو اطلاع ضرور دی گئی، مگر یہ اطلاع بھی سندھ طاس معاہدے کے برخلاف سفارتی ذرائع کے ذریعہ اور آخری وقت میں دی گئی، جس کے باعث پاکستان اس سیلاب سے بچنے کے لیے کوئی موثر انتظامات نہ کر سکا۔ اور اس سیلاب کی تباہ کاریاں ابھی پنجاب کے مختلف اضلاع میں جاری ہیں۔

    تاہم اس بار بھارت نے بغیر اطلاع کے پانی چھوڑا ہے۔ جس سے مزید تباہی پھیلنے کا قومی امکان ہے۔ بالخصوص سیالکوٹ، گوجرانوالہ، مظفر گڑھ، خانیوال، پنڈی بھٹیاں، حافظ آباد، چنیوٹ، شور کوٹ اور اطراف کے علاقوں کا زیادہ خطرہ ہے۔

    2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد یہ سیلابی ریلا دریائے سندھ میں جا گرے گا۔ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع بڑا سیلابی ریلا چھوڑے جانے کے بعد صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/punjab-floods-update-31-aug-2025/

  • پاک چین دوستی پائیدار ہے کبھی ختم نہیں ہوگی، شہباز شریف

    پاک چین دوستی پائیدار ہے کبھی ختم نہیں ہوگی، شہباز شریف

    بیجنگ(31 اگست 2025): وزیراعظم شہباز شریف نےکہا ہے کہ پاک چین دوستی پائیدار ہے کبھی ختم نہیں ہوگی، اختلافات پیدا کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے تیانجن یونیورسٹی میں طلباء سے خطاب میں کہا پاکستان اور چین کا مستقبل مشترکہ ہے، کرپشن کیخلاف چینی صدر کے وژن کی حمایت کرتے ہیں، میں نے بھی پاکستان میں یہی پالیسی اپنائی اور ڈیڑھ سال ہوگیا کوئی میری حکومت پر کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا۔

    تیانجن یونیورسٹی میں نیشنل فیسلٹی فار ارتھ کوئیک انجینئرنگ سمولیشن کے دورے کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف کو جدید ترین ٹیکنالوجیز بشمول میڈیکل ریسکیو گاڑیاں اور آفات سے نمٹنے کے نظام کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں چین کی ٹیکنالوجی کے جدید استعمال اور جدید تکنیکوں کی تعریف کرتے ہوئے اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اپنی حفاظتی اور ردعمل کی حکمت عملیوں کو مضبوط بنانے کے لیے اس مہارت سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اختراعات کو اپنانے سے پاکستان قدرتی آفات کے خلاف موثر احتیاطی تدابیر اختیار کر سکے گا، دوطرفہ تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے شہباز شریف نے ہدایت کی کہ چین پاکستان جوائنٹ لیب فار ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی میڈیسن اور انٹرنیشنل میڈیکل کوآپریشن سینٹر جیسے منصوبوں کو مزید فعال بنایا جائے۔

    وزیر اعظم نے دورے کے بعد خطاب میں کہا کہ تیانجن یونیورسٹی دوبارہ آنے پر خوشی محسوس ہورہی ہے میں پہلی بار 2017 میں تیانجن یونیورسٹی آیا تھا، انہپوں نے اپنے دور ے میں پاکستانی طلبا سمیت بہترین پروفیسرز سے ملاقات کی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ تیانجن یونیورسٹی پاکستانی طلبا کیلئے بہترین تعلیم  حاصل کرنے کا مرکز ہے، تیانجن یونیورسٹی میں پاکستانی طلبا کی بڑی تعداد دیکھ کر خوشی ہوئی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط دوستی ہے، دونوں ممالک کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوئی، پاکستان اور چین کے درمیان دوستی پائیدار ہےکبھی ختم نہیں ہوگی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلا اسلامک ملک تھا جس نے چین کو تسلیم کیا، ہمیں چین کے ساتھ اپنی مضبوط دوستی پر فخر ہے، شاہراہ قراقرم دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا عظیم منصوبہ ہے، چین آج دنیا کی بڑی معاشی اور فوجی طاقت ہے۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ پاکستان چینی صدر کے ویژن کی بھرپور حمایت کرتا ہے، کرپشن کیخلاف چینی صدر کے ویژن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، چین اور پاکستان کا مشترکہ مستقبل ہے۔

  • 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    کراچی (31 اگست 2025): سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا، صوبے میں 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    شرجیل میمن کے مطابق سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کر لی گئی ہیں اور 102 حساس مقامات پر مشینری پہنچا دی گئی ہے، صدر زرداری اور بلاول بھٹو خود صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    دریا کنارے آبادیوں سے نقل مکانی شروع ہو چکی ہے، کچے کے علاقے سے بڑی تعداد میں لوگوں کا انخلا ہو گیا، سینئر وزیر نے کہا کوئی نہیں چاہتا کہ اپنے گھر چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں رہیں، تاہم عوام سے اپیل ہے کہ سیلاب والے علاقوں سے نکل جائیں۔

    انھوں نے کہا انتظامیہ کی پوری توجہ انسانی جانوں کو بچانے پر ہے، گدو بیراج 12 لاکھ کیوسک تک ریلا برداشت کر سکتا ہے، توقع ہے اتنا ہی پانی آئے گا جتنا بیراج برداشت کر سکتے ہیں۔

    سیلاب : ایک گھر سے 13 جنازے، صوابی سانحے کا دلخراش واقعہ

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورت حال کی مانیٹرنگ کے لیے مقرر وزرا سے رابطہ کر کے ہدایت کی ہے کہ منگل اور بدھ کی رات دریائے سندھ میں سیلاب کا خدشہ ہے، اس لیے دریا کنارے بندوں کے نہری نظام کی کڑی نگرانی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ صوبائی وزرا کے ساتھ آج صبح گدو بیراج کا دورہ بھی کریں گے۔

    خیال رہے کہ اگلے دو سے تین روز تک مزید بارشیں ہوں گی، ڈی جی پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے، اور کہا کہ دو سے تین ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے، بارش کے بعد راوی، ستلج اور بیاس میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    اگلے چوبیس گھنٹوں میں دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا، جب کہ ہفتے تک 10 لاکھ کیوسک کا ریلا سندھ پہنچے گا۔

  • ورلڈ بینک نے پاکستان کے لیے 20 ارب ڈالر کا رعایتی قرض منظور کرلیا

    ورلڈ بینک نے پاکستان کے لیے 20 ارب ڈالر کا رعایتی قرض منظور کرلیا

    عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 20 ارب ڈالر کا رعایتی قرض منظور کرلیا ہے۔

    ورلڈ بینک پاکستان کو 20 ارب ڈالر کا رعایتی قرض فراہم کرے گا، قرضے پر 2 فیصد سود ہوگا اور مدت 10 سال کی ہوگی۔

    نجی شعبے کے لیے مزید 20 ارب ڈالر بھی متوقع ہیں جبکہ فنڈنگ آئی ایف سی کے ذریعے ہوگی، قرض دس سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کا حصہ ہے جبکہ کل قرضوں کا حجم 40 ارب ڈالر تک پہنچے گا۔

    چھ ترجیحی شعبے نئی فنڈنگ پیکیج میں شامل ہیں، ماحولیاتی تحفظ اور غربت میں کمی اولین ہدف ہے، صحت اور تعلیم کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

    بچوں کی نشوونما میں بہتری بھی منصوبے کا حصہ ہے، شمولیتی ترقی کو ترجیحی منصوبوں میں شامل کیا گیا ہے، صاف توانائی اور فضائی معیار کی بہتری بھی اہم ہدف ہے۔

    یہ پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کا سیلاب متاثرین کیلئے ہنگامی امداد کا اعلان

    نجی سرمایہ کاری کے فروغ کو بھی ترجیح دی گئی، قومی نفاذ کا منصوبہ تیاری کے آخری مراحل میں ہے، پاکستان کو خود مختار قرضے آئی ڈی اے کے ذریعے ملیں گے۔

    دو روز قبل ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر نے سیلاب متاثرین کیلئے 3 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان کیا تھا۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک  کے صدر ماساٹوکانڈا نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جانی نقصان پر تعزیت کی تھی۔

    اعلامیہ کے مطابق ایشیا پیسفک ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ سے 3ملین ڈالر کی گرانٹ فراہم کی جائے گی جو کہ حکومت پاکستان کی جانب سے درخواست پر دی جارہی ہے۔