Category: اہم ترین

پاکستان اور دنیا بھر سے اہم ترین خبریں جاننے کے لئے اے آر وائی نیوز کی اردو ویب سائٹ پر آئیں

Important Breaking News from Pakistan and World from ARY News Urdu

  • پاکستان کی بڑی کامیابی: سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت نے پاکستانی موقف کی تائید کر دی

    پاکستان کی بڑی کامیابی: سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت نے پاکستانی موقف کی تائید کر دی

    سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہے۔ دو ماہ قبل اپریل میں مقبوضہ کشمیر میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان مخالف مختلف اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بھارت کے اس یکطرفہ اقدام کے خلاف پاکستان نے ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا، جس نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل اور ثالثی عدالت کا کردار محدود نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت کا معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنا درست نہیں۔

    ثالثی عدالت نے مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت فیصلہ دیا اور اپنے فیصلے میں کہاکہ بھارتی اقدام سے عدالت کی فیصلہ سازی کی حیثیت بالکل بھی متاثر نہیں ہوتی۔ کسی ایک فریق کے معاہدہ معطلی کے یکطرفہ فیصلے سے عدالت کارروائی نہیں روکے گی۔

    ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ عدالت نے سندھ طاس معاہدے کا بغور جائزہ لیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس معاہدے پر فیصلہ سازی جاری رکھے گی۔

    دوسری جانب حکومت پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کا بھارتی اقدام کو معاہدے کی رو سے غیر قانونی قرار دینا خوش آئند ہے۔ اس معاہدے کے حوالے سے ثالثی عدالت کا کردار نمایاں ہے۔

    پاکستان نے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کے اہمیت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا واضح موقف ہے کہ ہم بھارت سے جموں وکشمیر، پانی، تجارت، دہشتگردی سمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/indus-waters-treaty-between-pakistan-and-india-documents/

  • تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    سپریم کورٹ آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی ۔

    سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے اور سپریم کورٹ کا گزشتہ سال 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) کو مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی۔ اس کے کوٹہ کی نشستیں ن لیگ، پیپلز پارٹی سمیت قومی اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔

    سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےپی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے 17 سماعتوں کے بعد اس کا فیصلہ سنایا۔ اپنے مختصر فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کرنے کے ساتھ الیکشن کمیشن کو 80 ارکان کی درخواستیں دوبارہ سننے کی ہدایت بھی کی۔

    سپریم کورٹ کے 3 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے نظر ثانی درخواستیں منظور کیں۔ جسٹس امین الدین، جسٹس مسرت ہلالی،جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عامر فاروق، جسٹس علی باقر نجفی آئینی بینچ کے اکثریتی ججز میں شامل تھے۔ فیصلہ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین نے پڑھ کر سنایا۔

    اختلاف کرنے والوں میں جسٹس جمال مندوخیل نے 39 نشستوں کی حد تک اپنی رائے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جب کہ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی نے مشروط نظر ثانی درخواستیں منظور کیں۔

    اقلیتی ججز نے فیصلہ دیا کہ 80 نشستوں تک کا معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہیں۔ الیکشن کمیشن تمام متعلقہ ریکارڈ دیکھ کر طے کرے کہ کس کی کتنی مخصوص نشستیں بنتی ہیں۔

    مخصوص نشستوں پر نظر ثانی کیس کے لیے ابتدا میں 13 رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا گیا تھا۔ تاہم جسٹس صلاح الدین پنہور نے بینچ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی جب کہ جسٹس عائشہ ملک، جسٹس عقیل عباسی نے ابتدائی سماعت میں درخواستیں خارج کر دی تھیں۔

    مخصوص نشستوں کا کیس کیا ہے اور اس میں اب تک کیا کیا ہوا؟

    گزشتہ برس 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عائد پابندی کے باعث آزاد امیدواروں کو میدان میں اتارا اور کامیابی حاصل کی۔

    قانون کے مطابق آزاد ارکان مخصوص نشستوں کے اہل نہیں ہوتے، اس لیے پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی اور مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے 21 فروری 2024 کو الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔

    الیکشن کمیشن نے 28 فروری کو سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور 4 مارچ کو مخصوص نشستوں کی درخواست پر چار ایک کے تناسب سے فیصلہ سناتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں سے محروم کر دیا۔

    الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف 6 مارچ کو سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کیلیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، لیکن پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواستوں کو

    14 مارچ کو پشاور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست کو مسترد کیا۔

    سنی اتحاد کونسل نے اس کے بعد 2 اپریل 2024 کو مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔

    جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 6 مئی کو اس درخواست کی سماعت کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا۔ تاہم آئینی معاملہ ہونے کے باعث لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا۔

    فل کورٹ نے 3 جون کو مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی پہلی سماعت کی اور 9 سماعتوں کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 9 جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا، جو 12 جولائی کو سنایا گیا۔

    سپریم کورٹ کے اکثریتی ججز نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ سنایا۔ یہ فیصلہ 8 ججز کی اکثریت نے دیا جب کہ پانچ نے اس سے اختلاف کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اکثریتی فیصلہ تحریر کیا۔

    اکثریتی فیصلہ کے ساتھ اختلاف کرنے والے ججز میں سے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس جمال مندوخیل نے ایک نوٹ تحریر کیا جب کہ جسٹس امین الدین خان، جسٹس نعیم اختر اعوان اور موجودہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے الگ الگ نوٹ تحریر کیے۔

    سپریم کورٹ کے فل کورٹ کے 12 جولائی کے اکثریتی فیصلے کے خلاف ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور الیکشن کمیشن نے نظر ثانی درخواستیں دائر کیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 13رکنی بینچ نے نظر ثانی درخواستوں پر 17 سماعتیں کیں۔

    بعد ازاں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے اگلی سماعت پر نظر ثانی درخواستوں کو خارج کرتے ہوئے بینچ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی جس کے بعد دیگر 11 ججز نے سماعت جاری رکھی۔

    آج جسٹس صلاح الدین پنہور کی بینچ سے علیحدگی کے بعد سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے سماعت کو جاری رکھتے ہوئے کچھ دیر پہلے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج سیاسی جماعتوں سےبات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بی بی سی کوانٹرویو میں بانی پی ٹی آئی سےمذاکرات یا پس پردہ رابطوں کی تردید کردی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی افواج کو برائے مہربانی سیاست میں ملوث نہ کیا جائے، فوج سیاسی جماعتوں سےبات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ہم ہمیشہ اس معاملے پر بالکل واضح رہے ہیں، یہ سیاستدانوں کا کام ہے کہ وہ آپس میں بات کریں۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی ریاست سے بات کرتے ہیں جو کہ آئین کے تحت سیاسی جماعتوں سےمل کربنی ہے، جو بھی حکومت ہوتی ہے وہی اس وقت کی ریاست ہوتی ہے اور افواجِ پاکستان اس ریاست کے تحت کام کرتی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام سے متعلق سوال سیاسی قوتوں سےہی پوچھناچاہیے، درخواست کرتےہیں اپنی سیاست اپنےتک رکھیں اور افواج کواس سے دور رکھیں۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے فوج کے خلاف افواہیں اور مفروضے پھیلائے جاتے ہیں، یہاں تک کہ ایک افواہ یہ بھی تھی کہ فوج اپنا کام نہیں کرتی اور سیاست میں ملوث ہے، جب معرکہ حق آیا تو کیا فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ کیا قوم کو کسی پہلو میں فوج کی کمی محسوس ہوئی؟ نہیں بالکل نہیں ، ہم اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر مکمل توجہ دیتے ہیں۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ ہماری وابستگی علاقائی سالمیت، خود مختاری اور عوام کے تحفظ سے ہے، یہی وہ کام ہے جو فوج کرتی ہے، بغیر کسی ثبوت کے سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مفروضوں پر توجہ دینے سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف اندرونی طور پر ہی چٹان کی طرح متحد نہیں، بلکہ بحیثیت قوم بھی متحد ہیں، پاک فوج متعدد مواقع پرسیاسی حکومت چاہےوہ وفاقی ہویاصوبائی کے احکامات پرعمل کرتی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اس وقت کسی کو ہم سے کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس ملک میں جب پولیو ٹیمیں ویکسین کےلیے نکلتی ہیں تو فوج ساتھ ہوتی ہے، جب واپڈا بجلی کے میٹر چیک کرنا چاہتاہےتو فوج کو ساتھ لے جانے کی درخواست کی جاتی ہے، واپڈا جب جاتا ہے تومقامی لوگ مسئلہ کھڑا کرتے ہیں، اس ملک میں اپنی سروس کے دوران میں نے نہریں بھی صاف کی ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم عوام کی فوج ہیں اورجب بھی حکومت وقت کہتی ہےعوام کے لیے آتی ہے، اس طرح کی درجنوں مثالیں موجود ہیں، مختلف سیاسی جماعتوں کی حکومتیں رہی ہیں، کسی بھی سیاسی جماعت یا سیاسی قوت کی حکومت ہوہم عوام کے تحفظ اور بھلائی کے لیے آتے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق کے پی اور بلوچستان کے علاقوں میں صوبائی حکومت کے احکامات سے فوج موجود ہے، فوج کہاں تعینات کرنی ہے یہ فیصلے سیاسی قوتیں کرتی ہیں۔

  • بحیثیت قوم کبھی بھارت کے آگے جھکے اور نہ جھکیں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    بحیثیت قوم کبھی بھارت کے آگے جھکے اور نہ جھکیں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    راولپنڈی: فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ بحیثیت قوم ہم پاکستانی کبھی بھی بھارت کے آگے جھکے ہیں اور نہ جھکیں گے، دشمن کی اجارہ داری قبول نہیں۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایم پی آر) کے مطابق سول سروسز اکیڈمی کے 52ویں کامن ٹریننگ پروگرام کے شریک سے افسران خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ملک کی ترقی اور کامیابی کیلیے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلق ناگزیر ہے، ریاست کی تمام اکایئوں کے درمیان ہم آہنگی کی اساس پاکستان کی انتظامیہ اور سول بیوروکریسی ہے اس کی بھاری اور اہم ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے، معرکہ حق میں ریاست کی تمام اکایئوں نے مثالی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا، اس میں پاکستان نے کشمیر لائن آف کنٹرول سے لے کر ساحل سمندر تک بھارت کی بلا جواز جارحیت کے خلاف بہترین جواب دیا، اللّٰہ نے معرکے میں ہماری مدد کی کیونکہ ہم حق پر تھے، افواج پاکستان دور حاضر کے جنگی تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو ہمہ وقت تیار رکھتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر شاندار شخصیت کے مالک ہیں، امریکی صدر

    فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ ہم بھارت کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان نے پہلے اس کی اجارہ داری قبول کی اور نہ کبھی کرے گا، دہشتگردی بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے جو اس کا اپنی اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں پر متعصبانہ اور ظالمانہ رویوں کا نتیجہ ہے، خطے میں دہشتگردی کا سب سے بڑا سر پرست بھارت ہے، بحیثیت قوم ہم پاکستانی کبھی بھی بھارت کے آگے جھکے ہیں اور نہ جھکیں گے۔

    سپہ سالار نے کہا کہ افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے اور ہم اس سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں تاہم ہم اُن سے ایک ہی تقاضا کرتے ہیں کے وہ بھارت کی دہشتگردانہ پروکسیوں فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کو جگہ نہ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپنی انفرادی اور علاقائی پہچان سے بڑھ کر پاکستانیت کی پہچان کو اپنائیں، ہر نظام میں مسائل اور کمزوریاں ہوتی ہیں آپ کا کام ہے کے کمزوریوں اور منفی قوتوں کو نظام پر حاوی نہ ہونے دیں، جو اقوام اپنی تاریخ کو بھول جاتی ہیں ان کا مستقبل بھی تاریک ہو جاتا ہے، پاکستان کی کہانی اور تاریخ کو جانیے اور اپنی اگلی نسلوں تک پہنچائیں، ملک سے محبت اور وفاداری اولین اور بنیادی شرط ہے، اپنے اندر جرات، قابلیت اور کردار پیدا کریں اور اگر ان میں سے ایک جزو کو چننا ہو تو ہمیشہ کردار کو فوقیت دیجیے گا۔

    قبل ازیں، فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے 52ویں کامن ٹریننگ پروگرام کے شریک افسران نے ملاقات کی جس میں افسران نے زمانہ امن کے دوران کشمیر، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے آپریشنل علاقوں میں پاک فوج کی مختلف فارمیشنز کے ساتھ وقت گزارا اور تینوں مسلح افواج کے خدمات کی انجام دہی کے دوران تجربات حاصل کیے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس موقع پر مقصد ادارہ جاتی ہم آہنگی کو بہتر بنانے اور سول و عسکری قیادت کے درمیان مؤثر رابطوں اور ہم آہنگی کی ضروت پر زور دیتے ہوئے اپنے خطاب میں قومی سلامتی کی ضروریات، موجودہ اندرونی اور بیرونی چیلنجز اور علاقائی امن و قومی استحکام کیلیے مسلح افواج کے متحرک کردار سمیت مختلف امور پر روشنی دالی۔

    سپہ سالار نے پاکستان کے اسٹریٹجک اور ترقیاتی مقاصد کو آگے بڑھانے کیلیے بین الادارہ جاتی ہم آہنگی، باہمی احترام اور مشترکہ قومی مقصد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے شفاف اور مؤثر انداز میں ریاستی امور کار چلانے کیلیے سول بیوروکریسی کے ناگزیر کردار کو مزید اجاگر کیا۔

    انہوں نے نوجوان افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور جذبہ حب الوطنی کے ساتھ ادا کریں اور خدمت کے اعلیٰ ترین معیار کو اپنائیں۔

    کورس کے شرکاء نے سینئر عسکری قیادت کے ساتھ رابطوں سمیت پاک فوج کی قیادت کے اسٹریٹجک وڑن، آپریشنل تیاری، قومی عزم اور ترقی میں ان کے کثیر جہتی تعاون کے بارے میں اپنی تجربات سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر سوال و جواب کے تفصیلی سیشن بھی ہوا۔

  • دریائے سوات میں سیلابی ریلہ 18 سیاحوں کو بہالے گیا  ، 9 لاشیں نکال لی گئیں

    دریائے سوات میں سیلابی ریلہ 18 سیاحوں کو بہالے گیا ، 9 لاشیں نکال لی گئیں

    سوات : دریائے سوات میں سیلابی ریلہ 18 سیاحوں کو بہالے گیا، جن میں سے اب تک 9 لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سوات میں طغیانی نے تباہی مچادی، فضا گٹ میں سیلابی ریلہ اٹھارہ سیاحوں کو بہالے گیا تاہم اب 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔

    ریسکیو ٹیمیں تیرہ افراد کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں جبکہ مختلف مقامات پر پھنسنے والے تیئس افراد کو ریسکیوکرلیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں ڈیڑھ گھنٹے تک لوگ پھنسے رہیں، کوئی مدد کو نہیں آیا، مقامی لوگ بھی بے بس رہے اور سب کے سامنے لوگ ڈوبتے رہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق فضاگٹ، بائی پاس، مانیار اور خوازہ خیلہ کےمقام پربھی سرچ آپریشن جاری ہے، تمام سیاح فضا گٹ کے قریب قائم فوڈ اسٹریٹ پر ناشتہ کررہے تھے۔

    دریائے سوات میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر ریسکیو 1122 سوات کی فوری رسپانس دیتے ہوئے مختلف مقامات پر کارروائیاں جاری ہے۔

    بائی پاس کے مقام پر10 سے زائد افراد دریامیں ڈوبے، امام دھیرئی کے مقام پر22 سے زائد اور برا باما خیلہ مٹہ میں 20 سے زائد کو ریسکیو کیا گیا جبکہ غالیگے کے مقام پر دریائےسوات سےایک لاش نکالی گئی۔

    ڈپٹی کمشنر شہزاد محبوب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ کے پی اور پنجاب کے 2 خاندان کے 17 افراد ڈوبے ہیں، اب تک ڈوبنے والے 9 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور مختلف مقامات پر 73 لوگ سیلابی ریلوں میں پھنسے تاہم سیلابی ریلوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کاسامنا ہے۔

    شہزاد محبوب کا کہنا تھا کہ آخری شخص کوریسکیو کرنے تک آپریشن جاری رہےگا، وزیراعلیٰ کےپی کے ہیلی کاپٹرسمیت دیگر وسائل موجود ہیں ، ریسکیو آپریشن کیلئے منٹوں میں کام شروع کرنا ہوتاہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ریسکیو آپریشنز میں تاخیر کی وجوہات کا تعین آپریشن مکمل ہونے کے بعد کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ تیز ہونے پر لوگوں کو دریائے سوات کےقریب جانےسے منع کیاگیا تھا اور150کلومیٹر طویل دریائےسوات کے مختلف مقامات پر احتیاطی بینرز بھی لگائے۔

    دریائے سوات میں پانی کا تیز بہاؤ ، الرٹ جاری

    دوسری جانب دریائے سوات میں پانی کے تیز بہاؤ کے پیش نظر انتظامیہ نے الرٹ جاری کردیا، دریا کے کنارے لوگوں کو محفوظ مقامات تک منتقل ہونےکی ہدایت کردی۔

    خوازہ خیلہ،بائی پاس میں دریائے سوات کا پانی حفاظتی پشتوں تک پہنچ گیا ہے، خوازہ خیلہ سیکشن پر پانی کا بہاو 77782 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ، گزشتہ 2 روز سے وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔

    خیال رہے پنجاب میں مون سون کے پہلے اسپیل نےلاہورسمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں تباہی مچادی ہے۔

    مختلف حادثات میں11 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ ستائیس سے زیادہ زخمی ہوگئے، جہلم میں لوڈررکشہ الٹنے سےدوافرادبرساتی نالے میں ڈوب گئے۔

    مظفرگڑھ میں دیوارگرنے سے دوافراد جاں بحق ہوئے جبکہ ، بہاولنگرمیں چھت گرنے سے ایک شخص اور خانیوال میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

  • میعاد ختم یا گم ہونے پر شناختی کارڈ بنوانے کا آسان طریقہ

    میعاد ختم یا گم ہونے پر شناختی کارڈ بنوانے کا آسان طریقہ

    نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)  نے شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے کا گم ہونے پر بنوانے کا آسان طریقہ بتا دیا۔

    سوشل میڈیا پوسٹ میں نادرا کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے بغیر چپ والے کارڈ کی میعاد ختم ہوچکی ہے یا گم ہوگیا ہے تو اضافی خصوصیات کا حامل بغیر چپ والا کارڈ حاصل کرنے کے لیے کارڈ کی تجدید یا گمشدہ کارڈ کی درخواست کی بجائے ترمیم کی درخواست آج ہی نادرا دفتر یا پاک آئی ٹی موبائل ایپ کے ذریعے جمع کروائیں۔

    نادرا حکام کے مطابق کارڈ بنوا کر کم فیس میں اسمارٹ کارڈ والی خصوصیات سے فائدہ اٹھائیں۔

    شناختی کارڈ کی فیس

    نارمل شناختی کارڈ کی فیس 400 روپے اور پروسیسنگ کا وقت 15 دن ہے، ارجنٹ سروس 1150 روپے اور شناختی کارڈ 12 دن میں فراہم کیا جائے گا۔

    ایگزیکٹو شناختی کارڈ کی فیس 2150 روپے اور ڈیلیوری کا وقت 6 دن ہے۔

  • امریکی وزیر دفاع نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی ویڈیو دکھا دی

    امریکی وزیر دفاع نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی ویڈیو دکھا دی

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے کی ویڈیو دکھا دی۔

    پینٹاگون حکام کی پریس کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ ایرانی ایٹمی پروگرام کی تباہی کسی بھی امریکی صدر کا خواب ہوسکتا تھا، جوہری صلاحیت ختم کرنا فوج کی بڑی کامیابی ہے،  یہ کامیابی صدر ٹرمپ کی وجہ سے ممکن ہوئی، اس تاریکی کامیابی پر امریکیوں کو جشن منانا چاہیے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بعض امریکی چینل من گھڑت خبریں چلا رہے ہیں، امریکی صدر نے تاریخ کے سب سے مشکل فوجی حملے کا حکم دیا، فوج نے مہارت سے مشن کمل کیا، فوجی آپریشن کا مقصد خطے میں جاری جنگ ختم کرنا تھا۔

    امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ میں کسی ایسی انٹیلی جنس سے واقف نہیں ہوں جس کا میں نے جائزہ لیا ہو جس میں کہا گیا ہو کہ جوہری تنصیبات وہیں نہیں تھی جہاں انہیں ہونا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ امریکا کے حملے سے قبل ایران اپنے جوہری مواد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں کامیاب تھا۔

    چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے بتایا کہ قطر میں ایرانی حملے کی اطلاع پہلے ہی مل گئی تھی، بڑی تعداد میں میزائل فائر کرکے ایران کا بڑا حملہ ناکام بنایا۔

  • پاکستان کا آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ منظور

    پاکستان کا آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ منظور

    قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی ہے اراکین نے آئندہ مالی سال کے فنانس بل کی بھی شق وار منظوری دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اراکین نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ بجٹ کا مجموعی حجم 17 ہزار 600 ارب روپے ہے، جس میں مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

    اجلاس میں اراکین نے اگلے مالی سال کے فنانس بل کی بھی شق وار منظوری دی گئی، جس کے بعد اجلاس کو کل (جمعہ) صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے اگلے مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ 12 جون کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیش کیا تھا۔ جس میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف دیا گیا تھا۔

    بجٹ میں کیا کیا چیزیں سستی ہوئیں؟

    پوسٹ بجٹ کانفرنس میں وزیر خزانہ نے بجٹ کو فلاحی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں تنخواہ داروں کو ریلیف دے دیا، پارلیمنٹیرینز کی تنخواہیں بھی ہر سال بڑھنی چاہئیں۔

    وفاقی بجٹ میں عوام کے لیے کیا کچھ ہے؟ جاننے کے لیے کلک کریں۔

    دوسری جانب کراچی چیمبر آف کامرس، کاٹن جنرز سمیت صنعت وحرفت سے وابستہ کئی اداروں نے بجٹ کو مسترد کر دیا تھا۔

    وفاقی حکومت کی سپورٹر پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی ابتدا میں بجٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی منظوری کے لیے ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد آج پی پی نے قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری کے لیے ووٹ دیا۔

    قومی اسمبلی میں اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے اپوزیشن کو بجٹ کی حمایت کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پی پی کی تجاویز مان لیں، جس کی وجہ سے بجٹ کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری سفارشات پر بجٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 20 فیصد اضافہ، سولر پر ٹیکس 50 فیصد کم کر دیا گیا ہے جب کہ سالانہ 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے طبقے کو بھی ریلیف دیا جا رہا ہے۔

  • امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا، ایرانی سپریم لیڈر

    امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا، ایرانی سپریم لیڈر

    تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    جنگ بندی کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے پہلے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنےکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

    آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکا نے جوہری مقامات کو نشانہ بنایا لیکن زیادہ کچھ حاصل نہ کرسکا، ہم نے قطر میں امریکی بیس کو نشانہ بناکر بڑا نقصان پہنچایا اور اگر مستقبل میں خطرہ ہوا تو امریکی اڈوں پر دوبارہ حملہ کیا جا سکتا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ہم نے اسرائیل کا دفاعی نظام توڑ کر کامیابی حاصل کی، ایران نے اس جنگ میں اسرائیل کو ناک آؤٹ کردیا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر شاندار شخصیت کے مالک ہیں، امریکی صدر

    فیلڈ مارشل عاصم منیر شاندار شخصیت کے مالک ہیں، امریکی صدر

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر شاندار شخصیت کے مالک ہیں۔

    دی ہیگ میں نیٹو سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے موجودہ دور میں بڑی کامیابی پاک بھارت جنگ رکوانا ہے، دونوں جوہری طاقتیں ایٹمی حملوں کی طرف جاسکتی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کہا کہ آپ لوگوں کو تجارت کرنا پڑے گی، مودی سے کہا کہ جنگ جاری رکھی تو آپ سے تجارت نہیں کریں گے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کے فیلڈ مارشل سے میری ملاقات ہوئی وہ انتہائی متاثر کن شخصیت کے مالک ہیں۔

    یہ پڑھیں: ایران کے ساتھ آئندہ ہفتے معاہدے پر دستخط ہوسکتے ہیں، ٹرمپ

    علاوہ ازیں امریکی صدر نے کہا کہ حال ہی میں مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا، سعودی بادشاہ سے ملاقات ہوئی تھی، قطر، یو اے ای، سعودی عرب کے رہنماؤں سے معیشت پر بات ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے دورے کے بعد 5.1 ٹریلین ڈالر امریکا لایا، اس سے پہلے امریکا مردہ اور اس کا حکمران بھی مردہ ذہن تھا۔