Category: اہم ترین

پاکستان اور دنیا بھر سے اہم ترین خبریں جاننے کے لئے اے آر وائی نیوز کی اردو ویب سائٹ پر آئیں

Important Breaking News from Pakistan and World from ARY News Urdu

  • پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کی تازہ رپورٹ جاری کردی

    پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کی تازہ رپورٹ جاری کردی

    لاہور: پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے تازہ رپورٹ جاری کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم اے کی جانب سے چناب، راوی اور ستلج دریا کے مختلف مقامات پر پانی کے بہاؤ کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

    دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر 1 لاکھ 61 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے، چناب میں خانکی کے مقام پر 2 لاکھ 3 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، ہیڈ قادر آباد میں 1 لاکھ 60 ہزار، چنیوٹ پل پر 4 لاکھ 18 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    یہ پڑھیں: وہاڑی کی 133 بستیوں میں ایمرجنسی نافذ

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ریواز پل پر خطرناک حد 526 فٹ ہے، پانی 523.6 فٹ تک پہنچ چکا ہے، تریموں کے مقام پر 1 لاکھ 45 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، جسڑ پر 91 ہزار، راوی سائفن پر 1 لاکھ 14 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    علاوہ ازیں بلوکی کے مقام پر 2 لاکھ 23 ہزار، سدھنائی کے مقام پر 3 لاکھ 47 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، گنڈا سنگھ پر 2 لاکھ 53 ہزار، سلیمانکی پر 1 لاکھ 54 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    صوبہ پنجاب کے ضلع وہاڑی میں ہیڈ اسلام پر پانی کی آمد 63 ہزار 262 اور اخراج 62 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث انتظامیہ نے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے، اور بتایا کہ ضلع بھر میں سیلاب سے مجموعی طور پر 49 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

  • پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

    پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

    لاہور (30 اگست 2025): پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دی ہیں، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں بارشوں اور بھارت کی جانب سے ڈیموں کا پانی چھوڑے جانے سے آںے والے سیلاب نے بستیاں اجاڑ دی ہیں، اور بپھرے دریا ہزاروں آشیانے بہا لے گئے ہیں۔

    لوگوں کو شدید پریشانی کے عالم میں نقل مکانی کرنی پڑی ہے، ہر شہر اور ہر گاؤں اذیت سے گزرا ہے اور ہر کسی کی اپنی ایک تکلیف دہ کہانی ہے، دریائے چناب کا پانی بستیوں میں آیا تو لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنا پڑے، جھنگ میں مائیں بچوں کو سنبھالے جان بچانے نکل کھڑی ہوئیں۔

    سیلابی ریلوں سے متاثرہ مقامات پر خواتین، بچے اور بزرگ پیدل چل کر محفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہیں، چنیوٹ کے گاؤں ہرسہ بُلہا کے 5 ہزار مکین سڑکوں پر آ گئے ہیں، ایک خاتون نے دُہائی دی کہ علاقے میں پانی بڑھ رہا ہے، ہمیں تو تیرنا بھی نہیں آتا، کھانے پینے، کیمپ اور کشتیوں کا انتظام کیا جائے۔

    پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے

    دریائے چناب کا سیلابی ریلا موٹر وے ایم ٹو تک پہنچ گیا ہے، موٹر وے کو بچانے کے لیے اسپیل وے کھول دیا گیا، جس کی وجہ سے پانی شہر کی کئی آبادیوں میں داخل ہو گیا، سیلاب کے بعد گنڈاسنگھ والا بھی ڈوب گیا ہے، جہاں 15 سے 20 فٹ تک پانی جمع ہو گیا ہے، اور لوگوں کو نکالنا امتحان بن گیا ہے، گاؤں میں اب تک کئی لوگ محصور ہیں، جنھوں نے چھتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔

    رنگ پور کے لوگ انتظار میں ہیں کہ کوئی آ کر بچا لے، دریائے ستلج نے بہاولنگر اور پاکپتن کو ڈبو دیا ہے، حویلی لکھا میں لوگ چارپائی اور ڈرم جوڑ کر بنائی گئی عارضی کشتی کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل ہوئے۔

  • پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے

    پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے

    لاہور (29 اگست 2025): پنجاب میں سیلاب کے باعث متاثرین ایک اور بڑی مشکل کا شکار ہو گئے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت کی جانب سے آبی جارحیت اور ڈیموں سے پانی پاکستان میں چھوڑے جانے کے باعث صوبہ پنجاب کے بیشتر اضلاع اور شہر سیلاب کی زد میں آ چکے ہیں۔ دریائے چناب، ستلج، راوی میں طغیانی کے باعث سیالکوٹ، نارووال سمیت کئی اضلاع میں صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔

    دریائے راوی کا پانی بے قابو ہو کر لاہور کے رہائشی علاقوں میں داخل ہو رہا ہے، جس کے باعث علاقہ مکین موٹر وے پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ سیلاب کے باعث اب تک درجنوں اموات ہو چکی ہیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

    سیلاب متاثرین ابھی سیلاب کی تباہ کاریوں اور نقل مکانی کے مشکلات برداشت کر رہے تھے کہ ان کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض ڈینگی، ڈائریا، میلریا اور جلد کے امراض سر اٹھانے لگے ہیں۔

    صرف لاہور میں 24 گھنٹے کے دوران مختلف وبائی امراض کے 9 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ دیگر شدید متاثرہ شہروں اور دیہات کا ڈیٹا صورتحال کو تشویشناک بنا رہا ہے۔

    اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے محکمہ صحت و آبادی کی ٹیموں کو ہر وقت الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگا دیے گئے ہیں۔

    وزیر صحت نے بتایا کہ تمام متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کی دوائیں وافر مقدار میں موجود ہیں جب کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز ریلیف آپریشن کی خود نگرانی کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب فلڈ فور کاسٹنگ نے بتایا ہے کہ بھارت سے ایک اور سیلابی ریلا آج شام دریائے چناب ہیڈ تریموں بیراج پہنچے گا۔ یہ ریلا آنے کے بعد ہیڈ تریموں بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا۔ جب کہ 2 ستمبر کو ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا پہنچے گا۔

    بھارت سے ایک اور سیلابی ریلا آج شام پاکستان پہنچے گا، نیا مراسلہ جاری

    بھارت کی جانب سے نیا سیلابی ریلا آنے کی اطلاعات پر متاثرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ مزید تباہ کاریوں کے خدشات سے خوفزدہ ہیں۔

  • پیٹرول  کتنے روپے سستا ہوگا؟  عوام کے لئے بڑی خبر آگئی

    پیٹرول کتنے روپے سستا ہوگا؟ عوام کے لئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں کمی کا امکان ہے ، تاہم کتنے روپے کم ہوں گے، اس حوالے سے عوام کے لیے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کل کیا جائے گا ، جس میں عوام کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

    انڈسٹری ذرائع نے بتایا کہ قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ابتدائی ورکنگ تیار کر لی گئی ہے ، جس میں ایک لیٹر پیٹرول 61 پیسے سستاکرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 3 روپے 13 پیسے فی لیٹر، مٹی کا تیل 1 روپے 57 پیسے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر سستا ہونے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا 31 اگست کو قیمتوں کی ورکنگ پٹرولیم ڈویژن کو بھجوائے گا جس کے بعد وزیراعظم حتمی منظوری دیں گے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    منظوری کی صورت میں پیٹرول کی قیمت 264.61 روپے سے کم ہوکر 264 روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 272.99 روپے سے کم ہوکر 269.86 روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل 178.27 روپے سے کم ہوکر 176.70 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل 162.16 روپے سے کم ہوکر 159.55 روپے فی لیٹر ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر لیوی اور کلائمیٹ سپورٹ لیوی کی مد میں 80.52 روپے اور ڈیزل پر 79.51 روپے وصول کر رہی ہے۔

    منظوری کے بعد یکم ستمبر 2025 سے نئی قیمتوں پر عمل درآمد ہوگا، جو اگلے 15 روز تک برقرار رہیں گی۔

  • بھارت سے ایک اور سیلابی ریلہ کل پاکستان پہنچے گا، نیا مراسلہ جاری

    بھارت سے ایک اور سیلابی ریلہ کل پاکستان پہنچے گا، نیا مراسلہ جاری

    علی پور: بھارت سے ایک اور سیلابی ریلہ 29 اگست کی شام کو پاکستان پہنچے گا، فلڈ فورکاسٹنگ کی جانب سے نیا مراسلہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلڈ فورکاسٹنگ پنجاب نے بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا نیامراسلہ جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت سے سیلابی ریلہ 29 اگست کی شام دریائے چناب ہیڈ تریموں بیراج پہنچے گا۔

    فلڈ فورکاسٹنگ پنجاب نے بتایا کہ ہیڈ تریموں بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا ہوگا، 2 ستمبر کو ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا پہنچے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: مون سون ہوائیں پاکستان میں داخل، شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے آنے والے دریاؤں میں بہت زیادہ پانی چھوڑے جانے کے باعث پنجاب میں سیلاب سے اب تک 25 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    اس وقت بھی پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، دریائے راوی، چناب اور ستلج میں سیلابی صورت حال سے کئی اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں۔

    Latest Pakistan Floods News

    پانی دیہات اور بستیوں میں داخل ہو گیا ہے، شہر بھی زیر آب آ گئے، صوبے میں تاریخ کا بد ترین سیلاب پچیس جانیں نگل گیا ہے۔

    گوجرانوالہ ڈویژن میں سیلاب سے 15 افراد جاں بحق ہوئے، کمشنر گوجرانوالہ نے بتایا سمبڑیال میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد جان سے گئے، گجرات میں سیلاب کے باعث 4، نارووال میں 3، حافظ آباد میں 2 اور گوجرانوالہ میں 1 شخص جان سے گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/extreme-high-flood-risk-in-indus-river-next-week/

  • پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    لاہور (28 اگست 2025): فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال جاری کی ہے۔

    دریائے چناب خانکی بیراج پر پانی کا بہاؤ 8 لاکھ 59 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کا بہاؤ 9 لاکھ 96 ہزار کیوسک ہے، دونوں مقامات پر انتہائی خطرناک اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے لیے فلڈ وارننگ جاری کی گئی ہے۔

    دریائے چناب ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 91 ہزار کیوسک ہے، اسے بھی اونچے درجے کا سیلاب بتایا گیا ہے اور عوام سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، شاہدرہ میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور کے مطابق راوی کے سائفر پوائنٹس پر بہاؤ ایک لاکھ 60 سے، 70 ہزار کیوسک کے درمیان ہے، اسے بھی اونچے درجے کا سیلاب قرار دے کر فلڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    حالیہ سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتا، وزیر دفاع

    ڈپٹی کمشنر لاہور نے بتایا کہ شہر محفوظ ہے، پانی کا فلو جاری ہے اور صورت حال قابو میں ہے،ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک کا ریلا اس وقت پیک پر ہے، اور اب پانی کی سطح کم ہوگی۔

    دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 39 ہزار کیوسک ہو گئی ہے، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے،جسے اونچے درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے، دریائے ستلج میں سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 9 ہزار کیوسک ہے۔

    سرگودھا میں دریائے چناب میں کوٹ مومن میں 6 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا داخل ہوا ہے، قادرآباد میں صبح 6 بجے پانی کا بہاؤ 10 لاکھ 17 ہزار کیوسک تھا، آج 10 لاکھ کیوسک کا ریلا کوٹ مومن سے گزرنے کا امکان ہے، پانی کھیتوں اور قریبی آبادیوں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    سرگودھا میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے تمام انتظامات مکمل ہیں، ریلیف کیمپس فعال ہیں، اور انتظامی ادارے ہائی الرٹ ہیں، ڈپٹی کمشنر کے مطابق 2500 افراد اور 1700 سے زائد مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے، ریلا گزرنے کے بعد بحالی اور نقصانات کا مکمل ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔

    حویلی لکھا میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی سے 1 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، آئندہ 24 گھنٹوں میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا خدشہ ہے، ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی آمد 109305 کیوسک ریکارڈ کی گئی، دریائی بیلٹ کے مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے، زمینی راستے منقطع ہو چکے ہیں۔

    حویلی لکھا میں متعدد دیہات میں پانی نے تباہی مچا دی ہے اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، سوجیکی، لنگرکے، باقرکے مہار، پانامہار، درازکے سمیت متعدد دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔

  • حالیہ سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتا، وزیر دفاع

    حالیہ سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتا، وزیر دفاع

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتا بھارت نے پروٹوکول کے مطابق دوبار سیلاب کی پیشگی اطلاع دی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے سیلاب سے متعلق 2 بار اطلاع دی ہے بھارت ہمیشہ سے ہی سیلاب کی پیشگی اطلاع دیتا رہا ہے بھارت بعض اوقات عین سیلاب کے وقت وارننگ دیتا ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ سیلابی ریلوں سے متعلق بھارت کی شرارت کے کوئی ثبوت نہیں بھارت نے اس بار ڈیم سے پانی ریلیز کرنےکے بعد بھی بتایا ہم  بھی ڈیم سے پانی ریلیز کرتے ہیں اگر نہ کریں تو آبادی کو خطرہ ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہری آبادی میں 50 سال بعد اس طرح کی شدید بارش ہوئی ہے ہمارے ہاں آبی گزرگاہوں پر تجاوزات بہت زیادہ ہیں، سیالکوٹ کے وسط سے گزرنے والے نالے پر تجاوزات ہیں ان کے دونوں طرف فیکٹریاں ہیں، دریاؤں اور نالوں کےکنارے پر تجاوزات نہیں ہونی چاہیے اگر چاہیں تو تجاوزات 3 دن میں ختم کر سکتے ہیں، شہری آبادی میں تجاوزات کے خاتمےکےلیے سروے شروع کر رہے ہیں۔

    وزیر دفاع نے مزید کہا کہ سرکاری زمین  پر پیشہ ور لوگ غیرقانونی تعمیرات کرتے ہیں سرکاری زمینوں کی لوٹ مار لگی ہوئی ہے ہر کوئی قبضہ کرلیتا ہے بارشوں کے بعد تجاوزات کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • پنجاب کے دریا بے قابو، سیلابی ریلے آبادی میں داخل، لوگوں کی نقل مکانی جاری

    پنجاب کے دریا بے قابو، سیلابی ریلے آبادی میں داخل، لوگوں کی نقل مکانی جاری

    بھارت کی آبی جارحیت کے نتیجے میں پنجاب کے دریا بے قابو ہوگئے، پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ، مختلف مقامات پر پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔

    اوکاڑہ:

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ میں دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا، ماڑی پتن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،

    دریائے راوی کے کنارے آباد دیہات سے لوگوں کا انخلا جاری ہے، دیہات میں مساجد سے اعلانات کرکے لوگوں کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کا کہا جارہا ہے۔

    ہیڈ بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک سے زائد ہوگئی اوکاڑہ کے محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ بلوکی پر پانی کا اخراج 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے۔

    اوکاڑہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ کیمپ قائم کر دیئے گئے، عوام سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔

    قادرآباد

    دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 804 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق قادرآباد بیراج پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 77 ہزار 592 کیوسک ہے ، سیلابی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، اس کے علاوہ محکمہ انہار اور ریسکیو ادارے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    حویلی لکھا:

    حویلی لکھا کے مقام پر دریائے ستلج میں ہیڈ سیلمانکی پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ہیڈسیلمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 355 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    حویلی لکھا میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، بیلٹ ایریا میں سیلابی پانی داخل ہوگیا
    جس کے نتیجے میں متعدد دیہات اور بستیاں زیرِ آب آگئیں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    نقل مکانی شروع کردی گئی ضلعی انتظامیہ امدادی سرگرمیوں میں متحرک ہے سیلابی صورتحال پر ضلعی ادارے ہائی الرٹ ہیں جبکہ مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے

    وزیرآباد :

    وزیرآباد میں بیلہ کے گاؤں نوگراں کا زمینی رابطہ مکمل منقطع ہوگیا، نوگراں کےاطراف دریائے چناب کا پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، بیلہ کے گاؤں بہرام میں پولیس و انتظامیہ کے مساجد سےحفاظتی اعلانات کیے جارہے ہیں۔

    عوام کو گاؤں چھوڑ کر فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جارہی ہے،
    ڈپٹی کمشنر وزیرآباد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پاک فوج ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    جلال پور بھٹیاں:

    جلالپوربھٹیاں کے مقام پر دریائے چناب ہیڈ قادر آباد پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 892 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ قادرآباد میں اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جلالپوربھٹیاں میں سیلابی صورتحال کے سبب ضلعی انتظامیہ کا ہائی الرٹ جاری ہے۔

    سیلابی ریلا دیہات بھون فاضل، محمود پور اور چاہ چورہ میں داخل ہوگیا، متعدد دیہات میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے علاقہ مکینوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی جاری ہے۔

    لاہور :

    لاہور میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائےچناب کا بہاؤ 7 لاکھ 69 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خانکی بیراج پر پانی کابہاؤ 7 لاکھ 5 ہزارکیوسک تک پہنچ گیا، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 14ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ اور خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کاسیلاب ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

  • دریائے چناب، ستلج، راوی میں سیلابی صورتحال، ادارے ہائی الرٹ

    دریائے چناب، ستلج، راوی میں سیلابی صورتحال، ادارے ہائی الرٹ

    دریائے چناب، ستلج، راوی میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات جاری کر دیں۔

    وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو سیلاب متاثرہ علاقوں کا فوری دورہ کرنے، امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے اور اپنے متعلقہ حلقوں میں جانے کی ہدایت کر دی، ساتھ ہی شہریوں کا انخلا، ریسکیو و ریلیف کی سرگرمیوں کی خود نگرانی کرنےکی ہدایت کی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ ادارے ہائی الرٹ پر رہیں متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچائیں، امدادی کارروائیاں مزید تیز کی جائیں اور ادارے آپس روابط بڑھائیں، دریائی گزر گاہوں کے کنارے آباد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔

    وزیراطلاعات عطاتارڑ کا کہنا ہے کہ ہیڈمرالہ کے مقام پر اونچے درجےکا سیلاب ہے جب کہ دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح بلند ہے، ہیڈمرالہ کے مقام پر اس وقت ساڑھے 4 لاکھ کیوسک پانی کی آمد ہے خدشہ ہے کہ ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 7 لاکھ کیوسک تک جاسکتی ہے۔

    عطاتارڑ نے کہا کہ دریا کے اردگرد کے علاقوں کو خالی کرایا جا رہا ہے، مرالہ، خانکی، قادرآباد کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے الرٹ جاری کر دیا ہے، دریائے راوی کےاطراف کےعلاقوں کوخالی کرایا جا رہا ہے، این ڈی ایم اے کی جانب سے فلڈالرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    وزیراطلاعات نے بتایا کہ نارووال میں شکرگڑھ، لاہور میں شاہدرہ اور شالیمار میں سیلاب کا خطرہ ہے، شیخوپورہ میں فیروزوالا، اوکاڑہ تحصیل، دیپالپور میں، ساہیوال اور چیچہ وطنی میں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔

    ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کمالیہ اور گولڑہ کے مقام پر، فیصل آباد میں تاندلیانوالہ اور سمندری، جھنگ میں شورکوٹ اور احمد پور سیال، قصور، پتوکی، چونیاں، کوٹ رادھاکشن میں سیلاب کاخطرہ ہے۔

    پاکپتن، عارف والا، بورے والا، میلسی، سیالکوٹ شہر، ڈسکہ، سمبڑیال، گجرات اور کھاریاں میں سیلاب کاخطرہ ہے، گجرانوالہ میں وزیرآباد، حافظ آباد تحصیل اور پنڈی بھٹیاں، منڈی بہاالدین، پھالیہ، چنیوٹ تحصیل اور لالیاں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔

    عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ تحصیل کی سطح پر ڈی سیز سمیت متعلقہ حکام کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    بھارت نے دریائے راوی پر قائم تھین ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے، دریائے چناب میں بھی پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا۔

    پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ بھارت نے دریائے راوی پر قائم تھین ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے، کوٹ نیناں سے پاکستانی حدود میں 2لاکھ 10 ہزار کیوسک پانی دریائے راوی میں داخل ہوگیا، آئندہ 24گھنٹے میں کوٹ نیناں کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہوگا۔

    آئندہ 48 گھنٹے میں جسڑ شاہدرہ اور ہیڈ بلوکی سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب گزرےگا، کمشنر لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، ساہیوال، فیصل آباد اور متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ جاری کردیا گیا۔

    پی ڈی ایم اے ترجمان نے کہا کہ دریائے راوی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب اور شاہدرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    سیالکوٹ میں 350 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی جس کے بعد شہر کی گلیاں اور محلے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔

    فلڈ کنٹرول روم کے مطابق سیالکوٹ میں 355 ملی میٹر کے قریب برسات ہوئی، شہر میں اتنی زیادہ بارش کے بعد معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوچکے ہیں، سیالکوٹ میں بیشتر بجلی کے فیڈرز ٹرپ کرگئے ہیں۔

  • انجینئر محمد علی مرزا کیخلاف پیکا ایکٹ، دفعہ 295 سی کے تحت مقدمہ درج

    انجینئر محمد علی مرزا کیخلاف پیکا ایکٹ، دفعہ 295 سی کے تحت مقدمہ درج

    جہلم: یوٹیوبر اور مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے کا اندراج پیکا ایکٹ کے تحت ہوا۔

    پولیس نے بتایا کہ یوٹیوبر انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف شہری کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ پیکا ایکٹ اور دفعہ 295 سی کے تحت درج کیا گیا ہے، گزشتہ روز انجینئر محمد علی مرزا کو حراست میں لےکر نظربند کیا گیا تھا۔

    پولیس نے مذہبی یوٹیوبر کی گرفتاری کے حوالے سے مزید بتایا کہ ڈی سی کے آرڈر تھری ایم پی او کے تحت محمد علی مرزا کوجیل میں نظربند کیا گیا تھا۔

    محمد علی مرزا کی اکیڈمی کو ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے سیل کیا گیا، محمد علی مرزا کی اکیڈمی اور گھر کے باہر پولیس کی نفری تعینات ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/engineer-muhammad-ali-mirza-arrested-transferred-to-jail/