Category: اہم ترین

پاکستان اور دنیا بھر سے اہم ترین خبریں جاننے کے لئے اے آر وائی نیوز کی اردو ویب سائٹ پر آئیں

Important Breaking News from Pakistan and World from ARY News Urdu

  • ایران کے ساتھ آئندہ ہفتے معاہدے پر دستخط ہوسکتے ہیں، ٹرمپ

    ایران کے ساتھ آئندہ ہفتے معاہدے پر دستخط ہوسکتے ہیں، ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ آئندہ ہفتے معاہدے پر دستخط ہوسکتے ہیں۔

    دی ہیگ میں نیٹو سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے ساتھ آئندہ ہفتے سے بات چیت شروع ہوگی معاہدے پر بھی دستخط ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدے کی پرواہ نہیں اور نہ ضروری ہے اہم یہ ہے کہ جنگ ختم ہوگئی، معاہدہ ہو نہ ہو اہم بات یہ ہے کہ ایران کی جوہری طاقت ختم ہوگئی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ایران اسرائیل اب جنگ نہیں لڑیں گے کیونکہ دونوں تھک چکے تھے، ایران نے شاید جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کی، اسرائیل نے حملہ کرنے کے لیے 52 طیارے اڑائے جن کو ہم نے واپس بھجوایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں جنگ اس وقت ختم ہوگئی تھی جب ہم نے حملہ کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کارروائی کرکے اہداف حاصل کیے لیکن فیک نیوز جعلی خبریں چلا رہا ہے، ہمارے پائلٹس کی تعریف ہونی چاہیے لیکن فیک نیوز غلط باتیں کررہا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ روس اس لیے جنگ ختم نہیں کررہا کیونکہ یہ مشکل ہے، میرے پیوٹن کے ساتھ اور زیلنکسی کے ساتھ بھی مسائل ہیں، میرے کوشش ہے زندگی میں امن کے معاہدے کروں۔

  • شہباز شریف کا محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ

    شہباز شریف کا محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں کا مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیراعظم نے حج کی کامیاب تکمیل پر سعودی ولی عہد کو مبارکباد دی، خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کیلئےنیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم نے پاکستانی حجاج کرام کی شاندارمیزبانی پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا، بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران سعودی عرب کی مستقل حمایت پر دلی تشکر کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب معاملات پر بھارت سے بامعنی مذاکرات کیلئے تیار ہے، جموں و کشمیر، پانی، تجارت، دہشت گردی پر بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

    رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، وزیراعظم نے ایران، اسرائیل تنازع کے سفارت کاری کےذریعے پرامن حل کی بھرپور حمایت کی۔

    وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کیلئے غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا
    وزیراعظم نے ولی عہد محمد بن سلمان کی خطے میں امن کی بحالی کیلئے قابل ستائش کوششوں کو سراہا۔

    ولی عہد کا کردار عالمی سطح پر امن کے داعی ملک کے طور پر پہچان کو اجاگر کرتا ہے، سعودی ولی عہد کا کردار امت مسلمہ کی قیادت کا بھی مظہر ہے۔

    اس موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ٹیلی فون کال پروزیراعظم کا شکریہ ادا کیا
    سعودی ولی عہد نے سعودی عرب سے یکجہتی و حمایت کے اظہار پر پاکستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

    سعودی ولی عہد نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن واستحکام کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا
    سعودی عرب خطے میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

  • ایران کی جوہری صلاحیتیں ختم ہو چکیں، وہ اب کبھی ایٹمی قوت نہیں بن سکتا، امریکی صدر

    ایران کی جوہری صلاحیتیں ختم ہو چکیں، وہ اب کبھی ایٹمی قوت نہیں بن سکتا، امریکی صدر

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایران کی جوہری صلاحیتیں مکمل ختم کر دی گئی ہیں اور اب وہ کبھی ایٹمی قوت نہیں بن سکے گا۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کانفرنس میں روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ ایران کی جوہری صلاحیتیں ختم ہو چکی ہیں۔ تہران کبھی بھی اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ نہیں بنا پائے گا۔ ایران اب کبھی بھی ایٹمی قوت نہیں بن سکتا، وہ جگہ اب ختم ہو چکی ہے۔

    ٹرمپ نے اسرائیل ایران دونوں کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا اور کہا کہ وہ ایران اور اسرائیل دونوں سے ناخوش ہیں، لیکن سیز فائر کی خلاف ورزی پر اسرائیل سے زیادہ خفا ہوں۔

    امریکی صدر نے اسرائیل کو ایران پر مزید بمباری نہ کرنےکی واضح ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اب ایران پر بم گرائے تو یہ معاہدے کی بڑی خلاف ورزی ہوگی اور وہ اسرائیل کو جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے۔

    انہوں نے اسرائیل کو تحمل کا مظاہرہ کرنے اور اپنے پائلٹ واپس گھر بلانے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال مزید بہتر ہو رہی ہے اور وہاں نئی صبح کا آغاز ہونے والا ہے۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    واضح رہے یہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملے شروع کیے تھے۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب دونوں ممالک جنگ بندی پر راضی ہوئے۔ اس جنگ بندی میں امریکا کے علاوہ قطر نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-pm-netanyahu-israel-achieves-iran-war-goals/

  • اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ

    اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ دونوں ملک باقاعدہ جنگ کے خاتمے کا اعلان کرینگے۔

    یہ بات انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ تمام لوگوں کو مبارک ہو، اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل اور جامع جنگ بندی پر مکمل اتفاق ہوگیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دونوں ملک باقاعدہ جنگ بندی کا اعلان کرینگے، تقریباً 6 گھنٹے بعد اسرائیل اور ایران اپنی جاری آخری کارروائیاں مکمل کرلیں گے، یہ جنگ بندی 12 گھنٹوں کیلئے ہوگی اور پھر جنگ کو ختم تصور کیا جائے گا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے بتایا کہ اگلے 6گھنٹوں میں 12 روزہ جنگ بندی کا عمل شروع ہوجائے گا، دونوں فریقین پرامن اور باوقار رہیں گے۔

    CEASEFIRE

    ایران اور اسرائیل نےحوصلہ ہمت اور دانشمندی دکھائی، خدا ایران اسرائیل مشرق وسطیٰ اور امریکا کو سلامت رکھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی کا باضابطہ طور پر آغاز ایران کرے گا جس کے 12ویں گھنٹے پر اسرائیل جنگ بندی شروع کرے گا۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    24گھنٹے مکمل ہونے پر دنیا بھر میں “12روزہ جنگ”کے خاتمےکو سلامی دی جائے گی، جنگ بندی کے دوران دوسرا فریق پر امن اور باعزت رویہ اختیار کرے گا۔

    اگر سب کچھ منصوبے کے مطابق چلا اور ایسا ہوگا تو میں دونوں ممالک، اسرائیل، ایران کو جنگ ختم کرنے کیلئےحوصلہ اور عقل مندی دکھانے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ یہ ایسی جنگ تھی جو برسوں جاری رہ سکتی تھی اور پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کر سکتی تھی۔

    واضح رہے کہ اس حواہے سے عرب میڈیا کی جانب سے یہ رپورٹ کیا جارہا ہے کہ اسرائیل اور ایران نے تاحال اس جنگ بندی سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

  • ایران کے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے

    ایران کے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے قطر میں امریکی اڈے پر میزائل داغ دیے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا میں زور دار دھماکے سنے جارہے ہیں۔ ایرانی میزائلوں کے داغے جانے کے بعد دوحا میں دفاعی نظام متحرک کر دیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر 6 اور عراق میں ایک میزائل داغا ہے۔

    اب سے کچھ دیر قبل قطر نے اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔

    قطر کا کہنا تھا کہ اس نے خطے میں پیشرفت کے دوران اٹھائے گئے اقدامات کے تحت اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔

    ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران نے قطر میں امریکی اڈے کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔

    امریکی حکام اس امکان کے لیے تیاری کر رہے ہیں کہ اس ہفتے کے آخر میں ہونے والے حملوں کے بعد ایران امریکی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

  • قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں ایران کے دفاع کا حق تسلیم، امریکی حملے کی مذمت

    قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں ایران کے دفاع کا حق تسلیم، امریکی حملے کی مذمت

    قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کے دفاع کے حق کو تسلیم کیا گیا اور امریکی حملے کی مذمت کی گئی۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے بعد خطے کی بدلتی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    کمیٹی نے اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی شدید مذمت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حملے اس وقت کیے گئے جب ایران اور امریکا کے درمیان تعمیری مذاکراتی عمل جاری تھا، غیر ذمہ دارانہ کارروائیوں نے خطے میں کیشدگی میں اضافہ کیا۔

    قومی سلامتی کمیٹی میں کہا گیا کہ کشیدگی میں اضافہ خطے میں بڑے تنازع کو ہوا دے سکتا ہے، کشیدتی بات چیت و سفارت کاری کے امکانات کو کم کررہی ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جارحیت پر مبنی اقدامات کے خطے میں کشیدگی کو فروغ دیا، اسرائیلی جارحیت نے بڑی جنگ کے خطرے کو بڑھا دیا ہے، کمیٹی نے ایران کی حکومت اور عوام سے معصوم جانوں کے ضیاع پر اظہار ہمدردی کیا۔

    کمیٹی کا کہنا ہے کہ نیوکلیئر اثاثوں پر اسرائیلی حملے آْئی اے ای اے اور یو این چارٹر کی خلاف ورزی ہیں، کمیٹی نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ممکنہ بگڑتی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا کہ تنازع کو سفارت کاری سے حل کیا جائے، کمیٹی نے عالمی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے قوانین کی پاسداری پر بھی زور دیا۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب ، ایران کی حمایت اور دیگر امور پر بڑے فیصلوں کا امکان

    قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب ، ایران کی حمایت اور دیگر امور پر بڑے فیصلوں کا امکان

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا ، جس میں ایران کی حمایت اور دیگر اہم امور پر بڑے فیصلوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج دوپہر بارہ بجے ہوگا، اجلاس میں عسکری اور سول قیادت شرکت کرے گی۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر دورہ امریکا پرشرکا کو اعتماد میں لیں گے، ذرائع نے بتایا ایران اسرائیل امریکا تنازع پر مشاورت کی جائے گی، جس کے بعد ایران کی حمایت اورد یگر اہم امورپربڑے فیصلوں کا امکان ہے۔

    اجلاس میں ملک کی داخلی اورسرحدی سیکیورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر داخلہ محسن نقوی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر شرکت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت، امریکی حملوں کی مذمت

    گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کی ہے اور ایرانی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو میں مکمل حمایت کا عزم دہرایا۔

    شہبازشریف نے کہا امریکی حملوں میں اُن تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جو آئی اےای اے کی زیر نگرانی تھیں، امریکی حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

    وزیراعظم نے کشیدگی میں کمی کیلئےفوری مذاکرات اورسفارت کاری پر زور دیا، ایرانی صدر نے پاکستان کی حمایت کو سراہا۔

    اس سے قبل استنبول میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی ملاقات میں بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت، امریکی حملوں کی مذمت

    شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت، امریکی حملوں کی مذمت

     وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر مسعود پزیشکیان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔

    وزیراعظم نے ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا۔

    شہباز شریف نے امریکی حملے کو آئی اے ای اے کے قانون سمیت دیگر بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی حملوں میں اُن تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جو آئی اے ای اے کے تحفظات کے تحت تھیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    اس کے ساتھ ہی انہوں نے کشیدگی کم کرنے اور امن کے قیام کیلیے فوری مذاکرات اور سفارت کاری کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا اور اس تناظر میں پاکستان کے تعمیری کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔

    ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور اظہار یکجہتی کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    شہباز شریف اور مسعود پزیشکیان نے اس نازک موڑ پر امت کے درمیان اتحاد قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ شب ایرانی کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا۔ اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے۔

    دوسری جانب امریکی حملے کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ہم سے دھوکا کیا اور شب امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے ریڈ لائن کراس کی۔

    انہوں نے متنبہ کیا کہ امریکی حملے کے بعد ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور ہم اپنے عوام کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ امریکی حملے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

  • ٹرمپ نے ایران کو دھوکا دیا، نتائج کی ذمہ داری اب امریکا پر ہوگی، ایرانی وزیر خارجہ

    ٹرمپ نے ایران کو دھوکا دیا، نتائج کی ذمہ داری اب امریکا پر ہوگی، ایرانی وزیر خارجہ

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی حملے کے بعد کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایران کو دھوکا دیا اب نتائج کی ذمہ داری امریکا پر ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی جو ان دنوں ترکیہ کے دورے پر ہیں۔ استنبول میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ ٹرمپ نے ہم سے دھوکا کیا، اب نتائج کی ذمہ داری امریکا پر ہوگی۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے، تو اسرائیل نے سفارت کاری کو اڑانے کا فیصلہ کیا۔ امریکا نے اسرائیل کو روکنے کے بجائے گرین سگنل دیا اور اس نے کوئی ایسی ریڈ لائن نہیں چھوڑی جو کراس نہ کی ہو۔ اس ہفتے یورپی وزرائے خارجہ سے مذاکرات کیے تو امریکا نے سفارت کاری پر حملہ کر دیا۔ گزشتہ شب امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے ریڈ لائن کراس کی۔

    عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات لگا کر حملہ کیا جا رہا ہے۔ ایران نے کچھ غلط نہیں کیا۔ ایران 20 سال سے ثابت کر رہا ہےکہ اس کے پاس نیوکلیئر ہتھیار نہیں۔ ہم ہر قسم کی جارحیت کیخلاف کھڑے ہیں، لیکن امریکی حملے کے بعد ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور ہم اپنے عوام کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ امریکی حملے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ صرف ایران کو نہیں پوری دنیا کو اس پر ردعمل دینا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی حملوں پر بین الاقوامی برادری سے فوری ایکشن لینے اور سلامتی کونسل کا فوری ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سلامتی کونسل امریکی جارحیت کی مذمت کرے۔ آئی اے ای اے بھی فوری ذمہ داری نبھاتے ہوئے معاملےکی تحقیقات کرے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا برطانیہ اور یورپی یونین سمجھتے ہیں کہ ایران کو مذاکرات کی میز پر واپس آناچاہیے۔ سفارت کاری کیلیے ہمیشہ دروازے کھلے رکھنے چاہئیں لیکن اب ایسا کچھ نہیں۔ ایران کو مذاکرات کی ٹیبل پر واپس بلانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ایران اس چیز پر کیسے واپس آ سکتا ہے، جہاں کچھ نہیں چھوڑا گیا اور ہم ابھی بھی حملوں کی زد میں ہیں۔ ایران پر مزید حملے روکنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے نہیں بلکہ امریکا نے سفارت کاری سے دھوکا دیا۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ جنگوں کو ختم کریں گے، لیکن آج ثابت کر دیا کہ وہ سفارت کاری کے حامی شخص نہیں، بلکہ بدقسمتی سے ٹرمپ صرف دھمکی اور طاقت کی زبان سمجھتے ہیں۔ اب ہم دیکھیں گے کہ سفارتکاری کیلیے کیا باقی رہ گیا ہے، پھر فیصلہ کرینگے۔

    عباس عراقچی نے کہا کہ روس کے صدر پیوٹن سے سنجیدہ مشاورت کے لیے آج شام ماسکو جا رہا ہوں، کل ان سے ملاقات ہوگی۔ ترک صدر اردوان کے ساتھ ملاقاتیں نتیجہ خیز رہیں۔ اسرائیل سے جنگ میں ترکیہ ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہے۔

    امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا

    واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ شب ایرانی کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا۔ اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-us-strikes-trump-nuclear-threat-eliminated/

  • دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ

    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا ہے، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران میں 3 جوہری تنصیبات پر حملے مکمل کر لیے ہیں جن میں فردو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔ روئٹرز کے مطابق ایک امریکی عہدے دار نے کہا کہ بی 2 بمبار طیارے ایران پر امریکی حملوں میں ملوث تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں فضائی حملوں کے بعد کہا کہ یا تو امن ہو گا یا ایران کے لیے اس سے کہیں بڑا المیہ ہو گا، بہت سے ایرانی اہداف اب بھی باقی ہیں، جن کو تلاش کر کے منٹوں میں نشانہ بنا سکتے ہیں، اگر امن نہیں ہوتا تو ایرانی اہداف پر مزید تیز اور شدید حملہ کریں گے۔


    ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی


    وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ایران 40 سال سے امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہا ہے، یہ ہمارے لوگوں کو ایک عرصے سے روڈ سائیڈ بموں سے قتل کر رہے ہیں اور ان کے ہاتھ پیر اڑا رہے ہیں، اس میں یہ ماہر ہیں، مشرق وسطیٰ میں انھوں نے ہمارے بہت سے لوگوں کو مارا، میں نے بہت پہلے یہ فیصلہ کیا تھا کہ یہ سب مزید نہیں ہونے دوں گا۔

    انھوں نے کہا میں وزیر اعظم نیتن یاہو کو مبارک باد دیتا ہوں، ہم نے ایک ٹیم کے طور پر اس طرح کام کیا کہ شاید اس سے قبل کسی ٹیم نہ کیا ہوگا، آج رات تاریخی کامیابی ملی، میں اس پر فوجی جوانوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    امریکا میڈیا کے مطابق فردو جوہری سائٹ پر حملے میں 6 بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے ہیں، امریکا نے دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹو ماہاک میزائل استعمال کیے۔