Category: اہم ترین

پاکستان اور دنیا بھر سے اہم ترین خبریں جاننے کے لئے اے آر وائی نیوز کی اردو ویب سائٹ پر آئیں

Important Breaking News from Pakistan and World from ARY News Urdu

  • امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا

    امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے ایران پر حملہ کردیا ہے، امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کردیں۔

    سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر کی گئی پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے بتایا کہ امریکا نے ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کی 3 نیوکلیئر سائٹس پر کامیاب حملہ مکمل کرلیا ہے، امریکی طیاروں نے فردو، نظنز اور اصفہان میں نیوکلیئر پلانٹس کو نشانہ بنایا۔

    Trump Twieet

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی طیارے حملے کے بعد ایران کی فضائی حدود سے باہر آگئے ہیں، ایران کے فردو میں قائم مرکزی جوہری پلانٹ فردو پر کئی بم گرائے گئے، ایرانی کی جوہری تنصیبات پر حملے میں امریکی بی ٹو بمبار طیاروں  نے حصہ لیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹروتھ سوشل پر پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی اور فوج ایسا نہیں کر سکتی، امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں حملہ آور فوجیوں کو مبارک باد دی اور کہا کہ
    اب امن کا وقت ہے۔

    ٹرمپ کا قوم سے خطاب کا اعلان

    امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ رات 10 بجے وائٹ ہاؤس میں قوم سے خطاب کروں گا، ایران کو اب اس جنگ کو ختم کرنے کیلئے راضی ہونا چاہیے، ایران میں کامیاب فوجی آپریشن امریکا، اسرائیل اور دنیا کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-decide-israel-iran-war-2-weeks-white-house/

  • اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ ہے، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

    اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ ہے، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ ہے۔

    اسلامی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، پاکستان ایران کے دفاعی موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

    نائب وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی خود مختاری پر حملہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، غزہ میں بھی اسرائیلی مظالم ناقابل برداشت ہوچکے ہیں۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر ظلم رکوانا امت مسلمہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے، پاکستان فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں، غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں جن سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا وقت کی ضرورت ہے، اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے ہم سب کو مل کر اقدامات کرنا ہوں گے۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے حصے کا پانی روکنا کسی صورت قبول نہیں، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں، خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی ترک صدر سے اہم ملاقات، ایران کے دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی ترک صدر سے اہم ملاقات، ایران کے دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان سے اسحاق ڈار کی ملاقات 51ویں او آئی سی وزارئے خارجہ اجلاس کے موقع پر ہوئی جس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ترک وزیر خارجہ بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

    ترک و پاکستانی قیادت نے اسرائیلوں حملوں کی شدید مذمت کی، قیادت نے ایران کی خود مختاری اور دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی نیک تمنائیں ترک صدر ترک پہنچائیں، پاکستان ترکیہ کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترک صدر کو او آئی سی یوتھ فورم ایوارڈ پر مبارک باد پیش کرتے ہیں، او آئی سی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر ترک قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    ترک و پاکستانی قیادت کا کہنا تھا کہ عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد رسائی یقینی بنائے، غزہ میں اسرائیلی جارحیت فوری بند کی جائے، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی ناگزیر ہے۔

  • ’جنگ بندی کی درخواست بھارت نے کی تھی‘، پاکستان کی بھارتی میڈیا کے دعوؤں کی سختی سے تردید

    ’جنگ بندی کی درخواست بھارت نے کی تھی‘، پاکستان کی بھارتی میڈیا کے دعوؤں کی سختی سے تردید

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی میڈیا کے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کر دی جس میں کہا گیا کشیدگی کے دوران اسلام آباد کی جانب سے جنگ بندی کی درخواست کی گئی تھی۔

    ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے بعد جنگ بندی کی کوئی درخواست نہیں کی، اس متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔

    پاکستان نے واضح کیا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہمیشہ پاکستان کے حق دفاع کا مؤقف پیش کیا، اسلام آباد نے بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب سمیت دوست ممالک نے جنگ بندی کیلیے کردار ادا کیا جبکہ اس کیلیے پیشکش بھارت کی طرف سے ہوئی تھی۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ 10 مئی 2025 کو صبح 8:15 بجے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جنگ بندی کی پیشکش کی تو اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے قبول کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ صبح 9 بجے سعودی وزیر خارجہ نے بھی بھارتی جنگ بندی مؤقف کی تصدیق کی، اسلام آباد نے سیز فائر پر آمادگی امریکی و سعودی رابطے کے بعد ظاہر کی۔

  • پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہے، وزیراعظم

    پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہے، وزیراعظم

    وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ کی ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، شہباز شریف نے ٹرمپ کی قیادت کو جرأتمندانہ قرار دیا اور پاک بھارت سیز فائر میں امریکی سفارتی کرادار کو سراہا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان بھارت مذاکرات ضروری ہیں، جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی پر مذاکرات ناگزیر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل تنازع کا حل صرف مذاکرات اور سفارت کاری ہے، پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کو تجارت، توانائی، معدنیات، آئی ٹی میں تعاون بڑھانا ہوگا۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کی علاقائی امن کی کوششوں کی تعریف کی اور انسداد دہششت گردی کی کوششوں کو سراہا۔

    گفتگو میں پاکستان امریکا تعلقات کو عملی اقدامات میں بدلنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت کو دہرایا اور وزیر خارجہ کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، پاکستان ایران سے قریبی تعلقات کے باعث اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

  • پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق امریکا کے سرکاری دورے کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے واشنگٹن ڈی سی میں سینئر اسکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی ماہرین، بین الاقوامی میڈیا، دانشوروں اور دفاعی ماہرین کے نمائندہ اداروں کے ساتھ تفصیلی اور بے لاگ تبادلہ خیال کیا۔

    آرمی چیف نے امریکا کے ممتاز تھنک ٹینکس اور اسٹریٹجک امور کے اداروں سے بھی تفصیلی بات چیت کی، نمائندوں کے ساتھ اس ملاقات نے پاکستان کے اصولی موقف کو اہم علاقائی و عالمی امور پر اجاگر کرنے اور پاکستان کے اسٹریٹجک وژن کو بہتر طور پر سمجھانے کا موقع فراہم کیا۔

    آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان علاقائی امن واستحکام کیلئے پُرعزم ہے، انٹرنیشنل آرڈر کے حوالے سے پاکستان تعمیری کردار ادا کررہا ہے، آرمی چیف نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص پر تفصیلی روشنی بھی ڈالی۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات ختم

    فیلڈ مارشل نے دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا، فیلڈ مارشل نے ہائبرڈ وار فیئر میں علاقائی کرداروں  کی جانب سے دہشت گردی کے استعمال پر بھی اظہار خیال کیا۔

    آرمی چیف عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے، پاکستان نے انسانی اور اقتصادی سطح پر بے پناہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان میں آئی ٹی، زراعت، معدنیات اور کان کنی میں بے پناہ مواقع ہیں۔

    آرمی چیف نے ان مواقع سے استفادہ کیلئے بین الاقوامی شراکت داروں کو دعوت دی، آرمی چیف نے علاقائی وعالمی تنازعات میں پاکستان کے متوازن کردار پر بھی اظہار خیال کیا۔

    آرمی چیف نے کہا کہ تنازعات کو مذاکرات، سفارت کاری اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کیا جاسکتا ہے، پاکستان علاقائی تناؤ کے خاتمے کیلئے ذمہ دارانہ کردار ادا کررہا ہے، پاکستان معاون  سیکیورٹی  فریم ورک کوفروغ دینےکیلئےکوشاں ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دیرینہ پاک امریکا شراکت داری پر بھی روشنی ڈالی، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ دونوں اقوام کے درمیان تاریخی تعلقات رہے ہیں، انسداد دہشت گردی، علاقائی سیکیورٹی اور اقتصادی ترقی  نمایاں پہلو ہیں۔

    آرمی چیف نے وسیع تر،کثیرالنوعیت اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات پر زور دیا، آرمی چیف نے اسٹرٹیجک مفادات اور اقتصادی خود مختاری کو فروغ دینے پر بھی زور دیا ہے۔

    شرکاء نے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ان کے نقطہ نظر سمیت پاکستان کی مستقل اور اصولی پالیسیوں کو سراہا اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹریٹجک ڈائیلاگ کو آگے بڑھانے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔

  • ٹرمپ 2 ہفتے میں اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ کرینگے، وائٹ ہاؤس

    ٹرمپ 2 ہفتے میں اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ کرینگے، وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ آئندہ 2 ہفتے میں کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکی میڈیا میں ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق خبریں آرہی ہیں، ٹرمپ نے امریکی میڈیا پر چلنے والی خبروں سے متعلق پیغام دیا ہے، ایران پر حملے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ 2 ہفتے میں فیصلہ کریں گے۔

    iran israel تمام خبریں

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں مذاکرات کو موقع دینے کیلئے 2 ہفتے کا وقت کافی ہے، ٹرمپ نے پوزیشن واضح کی ہے کہ ایران کے جوہری ہتھیار نہیں چاہتے۔

    کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ سے متعلق فیصلے پر کسی کو حیرانی نہیں ہونی چاہیے، امریکی صدر مسائل کے حل کی کوشش سفارتکاری سے کرتے ہیں۔

    ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کو منظور کرنے کی خبر مسترد کر دی

    وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا کہ ایران کےساتھ ممکنہ مذاکرات کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائےگا، جنگ میں شامل ہونا ہے یا نہیں جلد فیصلہ کرلیا جائےگا، اسرائیل ایران کشیدگی پر امریکی حکمت عملی زیرغور ہے۔

    کیرولین لیویٹ نے مزید کہا کہ ایران سے مذاکرات کا امکان ہے اور فیصلہ اس کی ہی بنیاد پر ہوگا، ٹرمپ حکومت اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-held-direct-talks-with-us-amid-intensifying-conflict-with-israel/

  • ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کو منظور کرنے کی خبر مسترد کر دی

    ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کو منظور کرنے کی خبر مسترد کر دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبر مسترد کر دی۔

    امریکی صدر نے وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے نجی طور پر ایران پر حملے کے منصوبوں کی منظوری دی تھی لیکن اس امید پر عملدرآمد نہیں کیا کہ ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کر دے گا۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بیان میں ٹرمپ نے خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وال اسٹریٹ جرنل کو ایران سے متعلق میرے خیالات کا کوئی اندازہ نہیں۔

    امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی رات سینئر مشیروں کو بتایا کہ انھوں نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی لیکن فی الحال حتمی حکم نہیں دیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ آیا ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کرتا ہے یا نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایران کی اہم جوہری تنصیب فردو امریکی حملے کا ممکنہ ہدف ہے، فردو جوہری پلانٹ ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے اور صرف انتہائی طاقتور بم سے ہی نشانہ بنائی جا سکتا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا اور خبردار کیا کہ امریکی فوجی مداخلت کے ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔

    بی بی سی کے امریکی پارٹنر سی بی ایس نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر حملہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ایک سینئر انٹیلی جنس ذرائع نے سی بی ایس کو بتایا کہ اگر ایران اپنے جوہری پروگرام کو ترک کرنے پر راضی ہو جاتا ہے تو امریکی صدر حملہ روک دیں گے۔ ٹرمپ مبینہ طور پر ایران میں زیر زمین یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب فردو پر حملے پر غور کر رہے ہیں۔

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اب بات کرنا چاہتا ہے پہلے جب موقع تھا کیوں بات نہیں کی، اب بات کرنے پیغام بھجوایا ہے میں نے جواب دیا بہت دیر ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے لیے آج بھی یہی پیغام ہے کہ غیر مشروط سرنڈر کردے۔ ٹرمپ نے کہا کہ نہیں معلوم جنگ کتنے دن چلے گی لیکن ایران کی دفاعی صلاحیت نہیں ہے، ایران اس وقت مشکل میں ہے انہیں آگے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ آئندہ ہفتے انتہائی اہم ہے ہوسکتا ہے اس سے پہلے بڑی کارروائی ہو، پہلے دور میں بھی کہا تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایرانی 40 سال سے امریکا مردہ باد اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں کیا کرنا چاہتا ہوں یہ کوئی نہیں جانتا، امریکا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کرے گا یا نہیں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

  • امریکی صدر اور فیلڈ مارشل کی اہم ملاقات کا اعلامیہ جاری

    امریکی صدر اور فیلڈ مارشل کی اہم ملاقات کا اعلامیہ جاری

    راولپنڈی: فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات وائٹ ہاوٴس کے اوول آفس میں ہوئی، قبل ازیں امریکی صدر نے سپہ سالار کے اعزاز میں کیبنٹ روم میں ظہرانہ دیا۔

    امریکا کی طرف سے ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو اور امریکی خصوصی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ سٹیو ویٹکوف موجود تھے جبکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر ملاقات میں موجود تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میرے لیے اعزاز ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    آرمی چیف نے پاکستان اور پاکستان کی عوام کی جانب سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں مثبت اور نتیجہ خیز کردار ادا کرنے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اقوام عالم کو در پیش متعدد چیلنجز کو سمجھنے اور اْن سے نبرد آزما ہونے کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔

    امریکی صدر نے پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشتگردی کی مد میں جاری تعاون اور خطے میں پاکستان کی قیام امن کی کوششوں کو سراہا، امریکا اور پاکستان کے درمیان انسداد دہشتگردی میں تعاون کو جاری رکھنے پر دونوں جانب سے اتفاق کیا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد پر قائم مثبت تجارت کے معاہدہ کا اظہار کیا، امریکا اور پاکستان کے درمیان معاشی اور تجارتی تعاون، مائنز اور منرلز، آرٹیفیشیل انٹیلیجینس، انرجی سیکٹر، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بارے میں اتفاق ہوا۔

    امریکی صدر کے ساتھ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کے دوران ایران اسرائیل تنازع پر تفصیلاً گفتگو بھی کی گئی جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی سپہ سالار کی قائدانہ اور فیصلہ کن صلاحیتوں کو سراہا۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر نے صدر ٹرمپ کو حکومت پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت دی، امریکی صدر کے دورے کی تاریخ کا تعین باہمی مشاورت سے ہوگا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اگرچہ ابتدائی طور پر یہ ملاقات ایک گھنٹہ کیلیے طے تھی لیکن بات چیت دو گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہی، یہ ملاقات امن، استحکام اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد پر مبنی پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ شراکت داری کے فروغ میں ممد و معاون ثابت ہوگی۔

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میرے لیے اعزاز ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میرے لیے اعزاز ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کو’’اعزاز‘‘قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ ان کو جنگ روکنے پر شکریہ کے لیے مدعو کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں تاریخی ملاقات اختتام کو پہنچی جس کے بعد صدر ٹرمپ نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پربات چیت ہورہی ہے، آج فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کا اعزازحاصل ہوا، فیلڈ مارشل عاصم منیر کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جنگ روکنے پر شکریہ کے لیے مدعو کیا تھا، پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، کشیدگی ختم ہونا مثبت ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایران کے معاملے پر بھی بات چیت کی، پاکستان اور بھارت دونوں سے تجارتی مذاکرات ہورہے ہیں۔

    امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکا ایران کے فردو جوہری پلانٹ پرحملہ کرنے جارہاہے، کچھ بھی ہوسکتاہے، جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فردو پلانٹ سے متعلق معاملات خفیہ ہیں، ایران پرحملوں سے متعلق ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کی۔