Category: اہم ترین

پاکستان اور دنیا بھر سے اہم ترین خبریں جاننے کے لئے اے آر وائی نیوز کی اردو ویب سائٹ پر آئیں

Important Breaking News from Pakistan and World from ARY News Urdu

  • بھارت : احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ گر کر تباہ

    بھارت : احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ گر کر تباہ

    احمد آباد : بھارت کے شہر احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں عملے سمیت 241 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ صرف ایک مسافر طیارے سے کود کر بچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک مسافر طیارہ احمد آباد ایئرپورٹ سے محض چند میٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ہو گیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ طیارہ اڑان بھرتےہی ایئرپورٹ کے قریب گرا، علاقے میں دھوئیں کے بادل چھاگئے اور دوردورتک آوازسنی گئی۔

    بھارتی میڈیا نے کہا کہ طیارے میں عملے سمیت 242 افراد سوار تھے، حادثے کا شکار بھارتی طیارہ احمد آباد سے لندن جارہا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایئر انڈیا کا طیارہ رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوا تاہم ہنگامی ٹیمیں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں، پولیس اور ریسکیواداروں کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔

    حادثے کے بعد احمد آباد ایئر پورٹ جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں۔

  • اسرائیل ایران پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    اسرائیل ایران پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    نیویارک : امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے اسرائیل ایران پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے، حملے کی پیشگی اطلاع امریکا کو دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خطے میں ایک اور جنگ کے سائے منڈلانے لگے ، نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملےکرسکتا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع امریکا کو دے دی ہے۔

    امریکی اور یورپی کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملہ کرنے کے لیے تیار ی کر رہاہے، حملہ کس نوعیت کا ہوگا اس کا علم نہیں۔

    اسرائیل کے ایران پر حملے کے پیش نظر امریکا نے مشرقی وسطیٰ میں اپنے سفارت خانوں اور ہوائی اڈوں پر الرٹ جاری کردیا۔

    عراق میں امریکی سفارت خانے کو خالی کیا جا رہا ہے جبکہ کویت اور بحرین سے بھی امریکی سفارتی اہلکاروں کے اہل خانہ کی منتقل کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : مذاکرات ناکام ہونے سے قبل ایران پر حملہ نہیں کریں گے، اسرائیل کی امریکا کو یقین دہانی

    دوسری جانب صدر ٹرمپ نے ایران کیساتھ معاہدہ ہونے کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا اور کہا ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے امکانات کم ہیں، نہیں معلوم کہ ایران کو جوہری پروگرام بند کرنے پر راضی کرسکیں گے یا نہیں۔

    ادھر ایرانی وزیر دفاع عزیز ناصر زادے کا کہنا ہے جوہری معاہدہ نہ ہونے پر اگر امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، خطے میں موجود امریکا کے تمام اڈے ایران کی پہنچ میں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ امید ہے ایسی نوبت نہیں آئے گی اور مذاکرات کامیاب ہوجائیں گے، ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا نیا دور مسقط میں ہوگا۔

  • وزیر اعظم کا چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس

    وزیر اعظم کا چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا۔

    وزیر اعظم نے ڈپٹی چیئرمین سیدال ناصر خان اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ کی تنخواہوں میں اضافے کا بھی نوٹس لیا۔

    شہباز شریف نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کر لی جس کی روشنی میں وہ تنخواہوں میں اضافے پر فیصلہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے ان عہدوں پر فائز افرااد کی تنخواہوں میں اضافے کو مالی فحاشی قرار دیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ خواجہ آصف نے معاملے پر وزیر اعظم کی توجہ مبذول کروائی جبکہ شہباز شریف کو اسپیکر و چیئرمین سینیٹ کی بھاری تنخواہوں سے متعلق سوالات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: تنخواہ داروں کو ریلیف دے دیا، پارلیمنٹیرینز کی تنخواہیں ہر سال بڑھنی چاہئیں، پوسٹ بجٹ کانفرنس

    مئی میں وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں 140 فیصد سے زائد کا اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی تنخواہیں اراکین پارلیمنٹ کے برابر ہیں۔

    وفاقی وزرا کی تنخواہیں 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کی گئی، تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے کیا گیا۔

    صدر مملکت آصف علی زرداری نے تنخواہ، مراعات و استحقاق ایکٹ 1975 میں ترامیم کا آرڈنینس جاری کیا۔

    مارچ 2024 میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعظم سمیت کابینہ اراکین کارضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    کابینہ اراکین کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کفایت شعاری کی ترویج کے تناظر میں لیا گیا تھا۔

    22 مارچ 2025 کو وفاقی کابینہ ارکان کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کی سمری کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے دی گئی تھی۔

  • تنخواہ داروں کو ریلیف دے دیا، پارلیمنٹیرینز کی تنخواہیں ہر سال بڑھنی چاہئیں، پوسٹ بجٹ کانفرنس

    تنخواہ داروں کو ریلیف دے دیا، پارلیمنٹیرینز کی تنخواہیں ہر سال بڑھنی چاہئیں، پوسٹ بجٹ کانفرنس

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بجٹ 26-2025 میں تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکتے تھے ہم نے دیا ہے، ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں ہر سال اضافہ ہونا چاہیے۔

    پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشن کا براہ راست تعلق مہنگائی سے ہوتا ہے، ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں، حکومت کی پوری کوشش ہے جتنا ہو سکے ریلیف دیا جائے، پنشن کے حوالے سے بھی اصلاحات کی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دے دیا گیا

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ درست ہے ٹیکس سیشن بڑھانے کے بجائے حکومتی اخراجات کم ہونے چاہئیں، اس بار وفاقی حکومت کے اخراجات 2 فیصد سے کم بڑھے ہیں، ہم نے چادر کے حساب سے آگے بڑھنا ہے، وفاقی حکومت جو کچھ دے رہی ہے وہ قرضے لے کر دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں آخری بار 2016 میں اضافہ ہوا تھا، ہر سال پارلیمنٹیرینز کی تنخواہ میں 5 یا ساڑھے 5 فیصد اضافہ ہونا چاہیے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے کچھ چیزیں اجاگر کرنا چاہتا ہوں، کل بجٹ تقریر میں اسٹرکچرل ریفارمز کا ذکر کیا تھا، ٹیرف ریفارمز کے حوالے سے بڑی اہم بات کی گئی، ٹیرف اصلاحات بہت اہمیت کی حامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینا ہے، 4 ہزار ٹیرف لائنز میں کسٹم ڈیوٹی کو ختم کر دیا گیا ہے، ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو ٹیرف ریفارمز کرنا ہوں گے، 2 ہزار 700 ٹیرف لائن میں کسٹم ڈیوٹی کو کم کیا گیا ہے، کسٹم ڈیوٹی ختم ہونے سے ایکسپورٹرز کو فائدہ پہنچے گا۔

    محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے ٹرانزیکشن کاسٹ کو کم کیا جائے، ٹیرف کے تحفظ کی اسکیم کے خاتمے سے وسائل کے بہترین استعمال کو فروغ ملے گا، اصلاحات کے ذریعے ملک کو معاشی طور پر آگے بڑھایا جا سکتا ہے، اس طرح کی اصلاحات گزشتہ تیس سال میں پہلی بار کی گئی ہیں، توانائی اصلاحات پر بھی تفصیل سے بات کی گئی ہے۔

    ’اس سال فرٹیلائزر پر ایڈیشنل ٹیکس عائد کرنا تھا جو وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر نہیں لگے گا، گزشتہ سال بھی بات ہو رہی تھی اتنے ایڈیشنل ٹیکسز لگا دیے، جب ہم بین الاقوامی اداروں سے بات کر رہے تھے تو وہ بات ماننے کو تیار نہیں تھے، رواں مالی سال میں انفورسمنٹ کی گئی ہے، ایڈیشنل ٹیکسز اگلے سال وصول کریں گے۔‘

  • بجٹ پر سرمایہ کاروں کا زبردست ردعمل، اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ رقم ہوگئی

    بجٹ پر سرمایہ کاروں کا زبردست ردعمل، اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ رقم ہوگئی

    کراچی: سرمایہ کاروں نے وفاقی بجٹ 26-2025 پر زبردست ردعمل دیا جس کی بدولت پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں نئی تاریخ رقم ہوگئی۔

    بجٹ 26-2025 پیش کیے جانے کے بعد پی ایس ایکس میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 24 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔ 2310 پوائنٹس کے اضافے سے 1 لاکھ 24 ہزار 335 پر ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ دوران کاروبار 2322 پوائنٹس تک اضافہ دیکھا گیا۔

    اسٹاک ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے اگلے مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کی بات پر سرمایہ دار خوش ہیں جس سے مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

    اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 16 جون 2025 کو ہوگا۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: معیشت کی ترقی کا ستون

    اسٹاک ایکسچینج کسی بھی ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پاکستان میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) مالیاتی منڈیوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں کمپنیاں سرمایہ حاصل کرتی ہیں اور سرمایہ کار اپنی دولت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    اس کے باوجود، عوام کی ایک بڑی تعداد اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے فوائد سے لاعلم ہے، جس کی وجہ سے معاشی ترقی اور انفرادی مالی استحکام محدود ہو جاتا ہے۔

    ایک مضبوط اسٹاک ایکسچینج درج ذیل طریقوں سے معیشت کی ترقی میں مدد دیتا ہے:

    1- سرمایہ کاری اور کاروبار کی ترقی

    اسٹاک مارکیٹ کمپنیوں کو شیئرز کے ذریعے سرمایہ اکٹھا کرنے کا موقع دیتی ہے، جس سے وہ اپنے کاروبار کو وسعت دے کر نئی نوکریاں پیدا کر سکتی ہیں، جس کا معیشت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔

    2- سرمایہ کاروں کے لیے دولت میں اضافہ

    اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری افراد کو اپنی بچت کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اچھی کارکردگی دکھانے والے اسٹاکس طویل مدتی منافع فراہم کرتے ہیں، جس سے مالی استحکام حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    3- معاشی استحکام اور ترقی

    ایک ترقی کرتی ہوئی اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے اور اقتصادی استحکام کو ظاہر کرتی ہے، جو غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرتی ہے اور معیشت میں مزید بہتری لاتی ہے۔

    4- غیر ملکی قرضوں پر انحصار میں کمی

    مقامی سرمایہ کاری کے فروغ سے پاکستان کی معیشت کو غیر ملکی قرضوں پر انحصار کم کرنے میں مدد ملتی ہے، کیونکہ قرضے زیادہ سود اور مالیاتی دباؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایک مضبوط اسٹاک مارکیٹ ملک کو اندرونی وسائل کے ذریعے ترقی کرنے کے قابل بناتی ہے۔

    مزید پڑھنے کیلیے یہاں کلک کریں

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ کی درخواستوں پر سماعت آج کیوں نہیں ہو سکے گی؟

    190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ کی درخواستوں پر سماعت آج کیوں نہیں ہو سکے گی؟

    اسلام آباد: 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کی درخواستوں پر سماعت آج نہیں ہوگی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی اور ضماعت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کرنی تھی۔

    تاہم جسٹس محمد آصف کے رخصت پر ہونے کے باعث 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ملزمان کی درخواستوں پر آج سماعت نہیں ہو سکے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس اپیلوں سے متعلق بڑیپیش رفت

    قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بینچ کی کاز لسٹ منسوخ کر دی گئی۔

    گزشتہ روز رجسٹرار آفس نے 11 جون 2025 کی کاز لسٹ جاری کی تھی جس کے مطابق ملزمان کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کیلیے مقرر کی گئی۔

    190 ملین پاونڈ ریفرنس کا پس منظر

    عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا۔ ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے 23 دسمبر کو ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی تھی بعد ازاں فیصلہ کی تاریخ موخر کرکے 6 جنوری اور پھر 13 جنوری مقرر کی گئی۔

    نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی، نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔

    عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نےریفرنس میں پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی دوران ٹرائل نیب نے 59 گواہان میں سے 24 گواہان کو ترک کیا گیا۔

    ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ان پر جرح ہوئی ، ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ کےپی پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادریونیورسٹی کےچیف فنانشل افسر بھی گواہان میں شامل تھے۔

    عدالت نےذلفی بخاری،فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم سمیت 6ملزمان کو190 ملین پاؤنڈ ریفر نس میں اشتہاری قراردیا اور اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاونٹ منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان

    مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان

    حکومت نے نئے مالی سال 2025،26 کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔

    وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے سترہ ہزار پانچ سو تہتر ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا جس میں 600 سے 700 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    BUDGET SPEECH 2025-26 (Final 1) (PDF)

    ٹیکس ہدف میں دو ہزار ارب روپے اضافے کی تجویز ہے جب کہ کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اےٹی ایم یا کریڈٹ کارڈ سے خریداری پر سیلز ٹیکس 18فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں قائد ایوان شہبازشریف کی موجودگی میں اپوزیشن نے شورشرابہ کیا اور نعرے بازی کی۔ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل اراکین نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی اور بجٹ دستاویزات کی کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں۔

    • شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت مقرر
    • آئندہ سال پی آئی اے، روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری یقینی بنائیں گے۔
    • آئندہ سال ڈسکوزاورجنکوز کی نجکاری پرکام جاری رکھاجائےگا۔
    • کابینہ نے10وزارتوں کےملازمین کی تعدادکم کرنےکی منظوری دی۔
    • 45حکومتی اداروں اورکمپنیوں کی نجکاری ہوگی یاختم ہوں گے۔
    • 10وفاقی وزارتوں میں ملازمین کی تعداد کم کرنےکی سفارشات تیار کر لیں۔
    • تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان

    بجٹ تقریر کا آغاز وزیرخزانہ نے پاک افواج کی بھارت کے خلاف حالیہ عسکری کامیابی کو سراہتے ہوئے کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنا میرے لئے اعزاز ہے پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں پاکستان نے دشمن کیخلاف بےمثال کامیابی حاصل کی، یہ مخلوط حکومت کی جانب سے دوسرا بجٹ ہے مسلح افواج نےغیرمعمولی صلاحیت کا مظاہرہ کرکے دشمن کو بھرپور جواب دیا۔

    تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان

    وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام ٹیکس سیلبز میں کمی کر دی گئی ہے۔

    محمد اورنگزیب نے بتایا کہ 6 سے 12 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح ایک فیصد ہوگی جب کہ 12 لاکھ آمدن پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار روپے سے کم کر کے 6 ہزار کرنے کی تجویز ہے۔

    اس کے علاوہ 22 لاکھ تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد جب کہ 22 سے 32 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔

    فیملی پنشن

    وفاقی حکومت نے شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت مقرر کردی۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ  پچھلی کچھ دہائیوں میں پنشن اسکیم میں ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے تبدیلیاں کی گئیں جس کی وجہ سے سرکاری خزانے پر بوجھ بڑھا، پنشن اسکیم کو درست کرنے اور سرکاری خزانے پر بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت نے پنشن اسکیم میں اصلاحات کی ہیں۔

    پنشن اسکیم میں جو اصلاحات کی گئی ہیں ان میں  قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی اور پنشن میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس سے منسلک کیا گیا ہے۔

    • شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود کی گئی ہے جب کہ  ایک سے زائد پنشنز کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
    • انرجی سیوربلب پرڈیوٹی 10سےکم کرکے 5 فیصد کر دی گئی
    • ایل ای ڈی بلب کےخام مال کی امپورٹ پر ڈیوٹی صفر کر دی گئی
    • اسٹیل کےخام مال پر ڈیوٹی15سےکم کرکے10فیصدکردی گئی
    • ٹیکسٹائل خام مال پر ڈیوٹی صفر کر دی گئی
    • انڈسٹریل سلائی مشین پرڈیوٹی صفر کر دی گئی
    • مقامی گاڑیوں کےانجن کی امپورٹ پر ڈیوٹی 5 فیصد کم کر دی گئی
    • مقامی گاڑیوں کےخام مال اورسی کےڈی پر ڈیوٹی 20 کے بجائے15فیصد ہو گی
    • ریڈیوبراڈکاسٹ ٹرانسمیٹرز پر ڈیوٹی 20 سےکم کر کے 15فیصد کر دی گئی
    • ٹی وی براڈکاسٹ ٹرانسمیٹر پر ڈیوٹی 20کے بجائے 15فیصد کر دی گئی
    • وائرلیس مائیکروفون پر کسٹم ڈیوٹی20 سےکم کر کے 15کر دی گئی
    • فارماسوٹیکل کےخام مال پرڈیوٹی اورٹیکسوں میں5فیصد کمی
    • ڈائیگنوسٹک کٹ پر ڈیوٹی10سےکم کر کے 5فیصد کر دی گئی
    • تیل اورگیس تلاش کرنےوالی کمپنیوں کی مشینری اورپلانٹ پرڈیوٹی میں کمی
    • پیٹرولیم کمپنیوں کی مشینری، پلانٹ اورخصوصی گاڑیوں پر ٹیکس15کے بجائے 10فیصد ہو گا
    • فارماسوٹیکل کے381خام مال پرڈیوٹی صفرکردی گئی
    • صنعتوں کےپیکیجنگ کےخام مال پرڈیوٹی10سےکم کر کے 5فیصد کر دی گئی

    مالی خسارہ سرپلس/ کسٹم ڈیوٹی

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے، حکومتی اقدامات سے افراط زر کی شرح کم ہوکر 4.7فیصد پر آگئی، گزشتہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.7ارب روپے ڈالرز تھا جب کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پر گرفت کی اور یہ 1.5ارب ڈالرزسرپلس ہو گیا، 4 سال میں ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور 5سال میں ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دیں گے، کسٹم ایکٹ 1969 کے پانچویں شیڈول کا 5سال میں خاتمہ ہو جائے گا۔

    • کسٹم ڈیوٹی کی سلیب کم کر کے 4 کی جارہی ہے اور زیادہ سے زیادہ کسٹم ڈیوٹی کی حد 20 سےکم کر کے 15 کی جا رہی ہے۔

    بجٹ کی دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 17 ہزار 553 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 2147 ارب روپے مقرر ہے۔

    پیٹرولیم لیوی سے آمدنی کا تخمینہ 1468 ارب روپے لگایا گیا ہے، قدرتی گیس ڈیولپمنٹ سرچارج سے تقریباً 50 ارب روپے کی وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق گیس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں 2 ارب 40 کروڑ روپے وصولی کا ہدف ہے، ایل پی جی پر پیٹرلویم لیوی سے 5 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔

    آئندہ مالی سال قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 8207 ارب روپے خرچ ہوں گے، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لے 1055 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    • اوورسیز پاکستانی
    • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں میں وسعت دی جائے گی۔
    • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کےلئےخصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
    • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے مقدمات کی رجسٹریشن اور شواہدکیلئے آن لائن سسٹم ہو گا۔
    •  بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو جھوٹے مقدمات سے بچانےکیلئےسول قوانین میں ترامیم ہوں گی۔
    • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کےلئے یونیورسٹی، میڈیکل کالجز میں کوٹہ ہو گا۔
    • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کواسکل ٹریننگ کے وظائف دیئےجائیں گے۔
    • اسٹیٹ بینک کے ذریعے زیادہ ترسیلات بھیجنے والے پاکستانیوں کو سول ایوارڈ ملیں گے۔
    • زیادہ ترسیلات بھیجنے والے15پاکستانیوں کو14اگست کو ایوارڈ ملے گا۔

    سستے قرض

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ کم آمدنی والے طبقے کو گھروں کی تعمیر یا خریداری کے لیے سستے قرض دیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت کے ایک لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا جو ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے ای والٹ میں ملے گا۔

    اسٹیٹ بینک کم آمدن طبقے کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کا اعلان جلد کرے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں میں وسعت دی جائے گی۔

    کارپوریٹ سیکٹر ریلیف

    حکومت نے کارپوریٹ سیکٹر کیلئے نئے بجٹ میں ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں سالانہ 20 کروڑ سے 50کروڑ آمدنی پر سپرٹیکس میں0.5 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نان فائلرز

    نان فائلرز کو گاڑیاں اور پراپرٹی خریدنے کی سہولت نہیں ہوگی۔ فائلرز اور نان فائلرز کا فرق ختم کرکے صرف ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے والا مالیاتی لین دین کا حقدار ہوگا۔

    سولر پینل

    سولر پینل کی امپورٹ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جارہا ہے یہ فیصلہ ملک میں سولر پینل کی مقامی صنعت کے فروغ کے لیے ہے۔

    ود ہولڈنگ ٹیکس

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ سیکٹر، جائیداد کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کردی گئی ہے۔

    ہاؤسنگ سیکٹر، جائیداد خریداری پر ود ہولڈنگ کی شرح 4 سے کم کرکے 2.5 فیصد کردی گئی ہے۔

    پراپرٹی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 3 سے کم کرکے 1.5 فیصد کرنے کی بھی تجویز ہے۔

    کمرشل جائیداد، پلاٹ، مکانوں کی منتقلی پر ایف ای ڈی ختم کردی گئی ہے، کم لاگت مکان کی تعمیر کے لیے رہن شرائط آسان کی جائیں گی۔

    10 مرلے تک مکانوں، 2 ہزار مربع فٹ فلیٹ پر ٹیکس کریڈٹ متعارف کروایا جارہا ہے جب کہ اسلام آباد میں جائیداد کی خریداری پر اسٹام پیپر ڈیوٹی 4 سے کم کرکے ایک فیصد کردی گئی ہے۔

    پٹرول اور ڈیزل

    حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے فی لیٹر کے حساب سے کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    فنانس بل کے مطابق حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے کاربن لیوی عائد کی ہے اس کے علاوہ فرنس آئل پر بھی ڈھائی روپے کے حساب سے 2665 روپے فی ملین ٹن کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    فنانس بل میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کارگو ٹریکنگ سسٹم بھی عائد کر دیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے خزانے میں 400 ارب روپے دیے، معاشی اشاریے مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں، تنخواہ دار طبقے نے بوجھ اٹھایا سوال ہے دولت مند طبقے نے کتنا بوجھ اٹھایا ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں پاکستان ایسے پوائنٹ پر کھڑا ہے جہاں ٹیک آف کرنا ہے، معاشی استحکام باعث اطمینان ہے، مہنگائی اور پالیسی ریٹ کم ہوا، ایکسپورٹ بڑھی ہے، آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔

  • بجٹ 2025-26 کی دستاویز سامنے آگئیں

    بجٹ 2025-26 کی دستاویز سامنے آگئیں

    اسلام آباد: بجٹ 2025-26 کی دستاویز منظر عام پر آگئی ہیں۔

    بجٹ 2025-26 کی دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 17 ہزار 553 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 2147 ارب روپے مقرر ہے۔

    پیٹرولیم لیوی سے آمدنی کا تخمینہ 1468 ارب روپے لگایا گیا ہے، قدرتی گیس ڈیولپمنٹ سرچارج سے تقریباً 50 ارب روپے کی وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق گیس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں 2 ارب 40 کروڑ روپے وصولی کا ہدف ہے، ایل پی جی پر پیٹرلویم لیوی سے 5 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔

    آئندہ مالی سال قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 8207 ارب روپے خرچ ہوں گے، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لے 1055 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    یہ پڑھیں: وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی

    بجٹ دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں اور محکموں کا غیر ترقیاتی بجٹ 971 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، ایف بی آر 6902 ارب رپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں جمع کرے گا، 6811 ارب روپے انکم ٹیکس کی مد میں جمع کیے جائیں گے، 7229 ارب روپے ان ڈائریکٹ ٹیکسز سے حاصل کیے جائیں گے، ایف بی آر آئندہ مالی سال میں 1588 ارب روپے کسٹم ڈیوٹی کی مد میں حاصل کرے گا۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق سیلز ٹیکس وصولی کا ہدف 4753 ارب روپے مقرر ہے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 888 ارب روپے جمع کیے جائیں گے۔

  • وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی

    وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ ارکان نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ ارکان نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے فنانس بل مسودے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے اور تمام معاشی اشاریے مستحکم ہیں۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ دستیاب وسائل میں بہترین بجٹ پیش کر رہے ہیں جب کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں گنجائش سے زیادہ اضافہ کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور پالیسی ریٹ کم ہوا، ایکسپورٹ بڑھی ہے۔ آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہواہے۔ وقت آگیا اب ہم نے معاشی میدان میں آگے نکلنا اور مخالفین کو پیچھے چھوڑنا ہے۔ قوم متحد ہے اور ایسا موقع صدیوں میں ملتا ہے، ملک کی ترقی کے لیے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔

    وزیراعظم نے اس موقع پر فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں عصر حاضر کا بدترین ظلم ہو رہا ہے۔ کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

    انہوں نے کابینہ ارکان کو ہدایت کی کہ وہ بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اب سے کچھ دیر بعد قومی اسمبلی میں اگلے مالی سال کے لیے 17 ہزار 800 ارب تخمینے کا وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔

    نئے مالی سال میں وفاق کی آمدن 19.3 ٹریلین روپےتک رہنے کی توقع ہے ، ایف بی آر ٹیکس آمدن 57.5 فیصد صوبوں کو منتقل ہوگی جبکہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت تقریباً 8107 ارب روپے دیئے جائیں گے۔

    بجٹ خسارہ ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کے قریب متوقع ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8.5 ٹریلین روپے خرچ کیے جائیں گے۔

    وفاقی حکومت ترقیاتی پروگرام پر 1000 ارب روپے خرچ کرے گی جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے لیے 2.1 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

    برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے۔

    خدمات کے شعبے کی برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے ، خدمات کے شعبے کی درآمدات کے لیے 14 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں ، ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر ، اشیا اور خدمات کی مجموعی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالر، اشیا اور خدمات کی مجموعی درآمدات کا ہدف 79.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ میں ایک ہزارانڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس کے لیے 25 کروڑ روپے مختص ہوں گے، لیپ ٹاپ اسکیم اور پاکستان بنگلہ دیش فرینڈ شپ اسکالر شپ پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔
    15352 دیہات میں بجلی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر بنایا جائے گا، آئندہ مالی سال2800 میگا واٹ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا ، 2800 میگا واٹ میں سے 2633 میگا واٹ سولر نیٹ میٹرنگ کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    ایم ایل ون اورکراچی سرکلرریلوےمنصوبوں پر کام کیا جائے گا ، وزیراعظم شہباز شریف ارشد ندیم ہائی پرفارمنس اسپورٹس اکیڈمی کا اعلان کریں گے۔

    اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور انضمام شدہ اضلاع کے لیے انفرا اسٹرکچر کا اعلان بھی متوقع ہے۔

  • بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اپنا دوسرا بجٹ 26-2025 آج پیش کرنے جارہی ہے، اس سے قبل وفاقی کابینہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن بڑھانے کی ابتدائی منظوری دے گی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کو تنخواہوں میں اضافے کیلئے 4 تجاویز پیش کی جائیں گی، مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گریڈ 1 تا 16 تک ملازمین کیلئے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویزہے جبکہ گزشتہ 2 ایڈہاک میں سے 1 ایڈہاک تنخواہوں میں ضم کرنے کی بھی تجویز ہے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    اس کے علاوہ گریڈ 1 تا16 تک ڈسپیرٹی الاؤنس جبکہ گریڈ17 سے 22تک 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آرمڈ فورسز کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سے مستثنی رکھنے کی بھی تجویز ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے صوبائی حکومتوں کو بھی تنخواہوں میں اضافے کا مشورہ دیا ہے۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں