اسلام آباد : آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ خسارہ 6 ہزار ارب سے زیادہ کا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق 17 ہزار 800 ارب کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی بجٹ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔
نئے مالی سال میں وفاق کی آمدن 19.3 ٹریلین روپےتک رہنے کی توقع ہے ، ایف بی آر ٹیکس آمدن 57.5 فیصد صوبوں کو منتقل ہوگی جبکہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت تقریباً 8107 ارب روپے دیئے جائیں گے۔
بجٹ خسارہ ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کے قریب متوقع ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8.5 ٹریلین روپے خرچ کیے جائیں گے
وفاقی حکومت ترقیاتی پروگرام پر 1000 ارب روپے خرچ کرے گی جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے لیے 2.1 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔
برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے۔
خدمات کے شعبے کی برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے ، خدمات کے شعبے کی درآمدات کے لیے 14 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں ، ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر ، اشیا اور خدمات کی مجموعی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالر، اشیا اور خدمات کی مجموعی درآمدات کا ہدف 79.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
بجٹ میں ایک ہزارانڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس کے لیے 25 کروڑ روپے مختص ہوں گے ، لیپ ٹاپ اسکیم اور پاکستان بنگلہ دیش فرینڈ شپ اسکالر شپ پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔
15352 دیہات میں بجلی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر بنایا جائے گا، آئندہ مالی سال2800 میگا واٹ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا ، 2800 میگا واٹ میں سے 2633 میگا واٹ سولر نیٹ میٹرنگ کا ہدف رکھا گیا ہے۔
ایم ایل ون اورکراچی سرکلرریلوےمنصوبوں پر کام کیا جائے گا ، وزیراعظم شہباز شریف ارشد ندیم ہائی پرفارمنس اسپورٹس اکیڈمی کا اعلان کریں گے۔
اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور انضمام شدہ اضلاع کے لیے انفرا اسٹرکچر کا اعلان ہوگا۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اکنامک سروے کا اجراکر دیا، چیف اکانومسٹ ڈاکٹر امتیاز احمد نے سروے کی کاپی وزیر خزانہ کو پیش کی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا اکنامک سروے کا اجرا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عالمی مجموعی پیداوار کی شرح میں کمی آئی ہے، گلوبل جی ڈی پی گروتھ 2.8 فیصد ہے۔
ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جی ڈی پی میں اضافہ معاشی ترقی کی علامت ہے جبکہ افراط زر میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہماری معاشی ریکوری کو عالمی منظر نامے میں دیکھا جائے تو پالیسی ریٹ 22 سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے، 2023 میں پاکستان کی شرح نمو منفی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح اس وقت 4.6 فیصد پر ہے، ہم درست سمت میں جارہے ہیں، مہنگائی کی شرح پر قابو پایا ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انرجی ریفارمزکو اویس لغاری محنت سے آگے لیکر چل رہے ہیں، قرضوں کی شرح 68 فیصد سے کم ہوکر 65 فیصد ہوگئی ہے۔
پاورسیکٹر میں ریکوریز کی صورتحال بہت بہتر رہی ہے، پاور سیکٹر میں گورننس کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، ایس او ایز میں 800 بلین کا خسارہ ہے۔
جی ڈی پی تناسب سے قرضوں کی شرح 68 سے کم ہوکر 65 فیصد پر آگئی ہے، 2023 میں پاکستان کی شرح نمو منفی تھی، 2024 میں شرح نمو 2.5 اور 2025 میں 2.7 فیصد رہی، معاشی بحالی کا عمل 2024 کے بعد 2025 میں بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ 1.9 بلین ڈالر سرپلس رہا ہے، انشااللہ یہ مالی سال ہم سرپلس میں مکمل کرینگے، ملک میں امپورٹس 12 فیصد بڑھی ہیں۔
مشینری ساڑھے 16 فیصد، ٹرانسپورٹ 26 فیصد بڑھی ہیں، 2 سال میں ترسیلات زر میں 10ارب ڈالر کا اضافہ ہواہے، آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کا مقصد پائیدار معاشی استحکام کا حصول ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اصلاحات کا عمل جاری رہے گا، ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا، ہم نے 800 ارب قرضوں کی ادائیگی سے بچائے ہیں، ڈسکوز میں پیشہ ور بورڈ لگائے گئے ہیں، پنشن اصلاحات میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئندہ سال میں قرض مینجمنٹ پرہمارا فوکس ہو گا، کنسٹرکشن سیکٹر میں 6.6 فیصد کا اضافہ ،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں کمی آئی۔
گاڑیوں کی صنعت میں 40 فیصد ،سروسز سیکٹر میں 2.9 فیصد کا اضافہ ہوا، فوڈ سروسز میں 2.1 فیصد ،زراعت میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا، بڑی فصلوں کی پیداوار ساڑھے 13 فیصدسے کم رہی۔
جن جن بڑی فصلوں سے حکومت باہر نکلی ہے بہتری آئی ہے، پاسکو کا ادارہ کرپشن کا گڑھ تھا جسے ہم ختم کرنےجا رہے ہیں، ملک میں فوڈ اسٹوریج کا بہت بڑا ایشو ہے، پنجاب میں الیکٹرانکس ویئر ہاؤس بنانے شروع کر دیئے ہیں۔
فوڈ اسٹوریج سے آڑھتیوں کا کردارختم ہو گا، کسان کو بہتر قیمت ملے گی، عالمی کریڈٹ اداروں نے ہماری ریٹنگ میں بہتری کی، الحمد اللہ نہ صرف آئی ایم ایف کا قرض ملا بلکہ کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام بھی ملا، کلائمیٹ فنانسگ پروگرام کی رقم کو آئندہ سال سے مختلف منصوبوں پرلگائیں گے۔
سروے میں مالی سال کے پہلے سہ ماہی میں مالیاتی سرپلس، جی ڈی پی کے 3.0 فیصد پرائمری سرپلس، اور اپریل 2025 میں مہنگائی کی شرح چھ دہائیوں کی کم ترین سطح 0.3 فیصد تک گرنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ معاشی اشاریوں میں بہتری کو مزید واضح کرتا ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی 50 فیصد واپسی سے پالیسی اصلاحات اور معاشی استحکام کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔
پاکستان ایکنامک سروے 2024-25 کے اہم نکات:
جی ڈی پی اور سرمایہ کاری: حقیقی جی ڈی پی مالی سال 2025 میں 2.68 فیصد بڑھا، جبکہ سرمایہ کاری سے جی ڈی پی کا تناسب 13.1 فیصد سے بڑھ کر 13.8 فیصد ہوا۔ فی کس آمدنی میں 9.7 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 1,824 امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔
مالیاتی کارکردگی: مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 1.896 ٹریلین روپے (جی ڈی پی کا 1.7 فیصد) کا مالیاتی سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ جولائی تا مارچ کے لیے پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 3.0 فیصد رہا۔
مہنگائی: اپریل 2025 میں مہنگائی کی شرح گزشتہ سال کے 17.3 فیصد سے کم ہو کر 0.3 فیصد رہ گئی، جبکہ جولائی تا اپریل کے لیے اوسط سی پی آئی مہنگائی 26.0 فیصد سے کم ہو کر 4.7 فیصد رہی۔
ایکسٹرنل اکاؤنٹ: جولائی تا اپریل مالی سال 2025 کے لیے 1.9 بلین امریکی ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جسے 31.0 فیصد ترسیلات زر کے اضافے نے تقویت دی جو 31.2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر: 27 مئی 2025 تک زرمبادلہ کے ذخائر 16.64 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئے، جو گزشتہ سال 14.31 بلین امریکی ڈالر تھے۔
کیپیٹل مارکیٹس: کے ایس ای-100 انڈیکس 50.2 فیصد بڑھ کر 117,807 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 38.5 فیصد اضافے کے ساتھ 14,374 بلین روپے ہو گئی۔
زراعت: زرعی شعبے میں 0.56 فیصد اضافہ ہوا، جس کی قیادت لائیو اسٹاک نے کی، تاہم کپاس (-30.7 فیصد) اور گندم (-8.9 فیصد) جیسی اہم فصلوں میں کمی دیکھی گئی۔
مینوفیکچرنگ اور کان کنی: مینوفیکچرنگ میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا، لیکن بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں 1.5 فیصد کمی آئی۔ کان کنی اور کواریئنگ میں 3.4 فیصد کمی دیکھی گئی۔
عوامی قرضہ: مارچ 2025 تک کل عوامی قرضہ 76,007 بلین روپے تھا، جس کے خطرات کو قرض کی واپسی اور سکوک کے اجراء جیسے اقدامات سے منظم کیا گیا۔
سماجی تحفظ: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے مارچ 2025 تک 9.87 ملین مستفید افراد کو 385.64 بلین روپے تقسیم کیے۔
آئی ٹی اور ٹیلی کام: آئی ٹی برآمدات میں 23.7 فیصد اضافہ ہوا جو 2,825 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ 2,429 ملین امریکی ڈالر کا تجارتی سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ ٹیلی کام سبسکرپشنز 199.9 ملین تک پہنچ گئیں۔
ماحولیاتی اقدامات: پاکستان نے آئی ایم ایف کے ریزائلنس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی کے تحت 1.4 بلین امریکی ڈالر حاصل کیے اور سی او پی 29 میں کاربن مارکیٹ پالیسی متعارف کرائی۔
سروے میں ٹیکس کی بنیادیں وسیع کرنے، اخراجات کو منطقی بنانے، اور سماجی تحفظ کے نیٹ ورکس کو مضبوط کرنے کی جاری کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کی ترقی کو تسلیم کرتے ہوئے ماحولیاتی لچک کے اقدامات کے لیے 1.4 بلین امریکی ڈالر کی منظوری دی ہے۔
پاکستان کا معاشی جائزہ
جی ڈی پی کی شرح نمو: مالی سال 2025 میں 2.68 فیصد، جو کہ 7 ارب امریکی ڈالر کے آئی ایم ایف ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی کے تعاون سے حاصل ہوئی۔
مہنگائی: اپریل 2024 میں 20.7 فیصد سے گر کر اپریل 2025 میں 0.3 فیصد ہوگئی؛ جولائی سے اپریل تک اوسطاً 4.7 فیصد (26.0 فیصد سے کم)۔
مالیاتی خسارہ: جی ڈی پی کا 3.7 فیصد سے کم ہو کر 2.6 فیصد ہوا؛ پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 3.0 فیصد (1.5 فیصد سے بڑھ کر)۔
ٹیکس آمدنی: 26.3 فیصد اضافے کے ساتھ 93 کھرب روپے تک پہنچ گئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ: 1.3 ارب ڈالر کے خسارے سے تبدیل ہو کر 1.9 ارب ڈالر کا سرپلس؛ ترسیلات زر میں 31 فیصد اضافہ، 31.2 ارب ڈالر تک۔
زرِ مبادلہ کے ذخائر: مئی 2025 تک 16.64 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
کے ایس ای-100 انڈیکس: 50.2 فیصد اضافے کے ساتھ 117,807 پوائنٹس تک؛ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 38.5 فیصد بڑھ کر 14,374 ارب روپے ہوئی۔
زراعت: 0.56 فیصد نمو، جس کی قیادت لائیو اسٹاک (4.72 فیصد) نے کی؛ کپاس (-30.7 فیصد) اور گندم (-8.9 فیصد) میں کمی۔
مینوفیکچرنگ: 1.3 فیصد نمو؛ بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ میں 1.5 فیصد اور کان کنی میں 3.4 فیصد کمی۔
آئی ٹی برآمدات: 23.7 فیصد اضافے کے ساتھ 2.825 ارب ڈالر تک؛ 2.4 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس۔
عوامی قرضہ: 76,007 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
ماحولیاتی اقدامات: آئی ایم ایف آر ایس ایف سے 1.4 ارب ڈالر حاصل کیے؛ سی او پی 29 میں کاربن مارکیٹ پالیسی کا آغاز کیا۔
شہباز شریف نے قطر، ملائشیا، آذربائیجان، تاجکستان، ازبکستان اور مصر کے سربراہان سے دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کی اور پاک بھارت کشیدگی پر متوازن مؤقف کو سراہا۔
ازبک صدر شوکت مرضیوف نے خطے میں امن و سلامتی کیلیے پاکستانی کوششوں کو سراہا۔ وزیر اعظم اور بحرین کے بادشاہ شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کا بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے امت مسلمہ کے اتحاد اور غزہ کے عوام کیلیے خصوصی دعائیں کیں۔
بحرین کے بادشاہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کی۔ وزیر اعظم نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھی فون پر عید کی مبارکباد دی۔
گزشتہ روز صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایوانِ صدر میں پاکستان میں مختلف ممالک کے سفراء اور سفارتکاروں نے ملاقات کی۔
اے پی پی کے مطابق ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ بھی موجود تھے۔
صدر مملکت اور دوست ممالک کے سفراء کے مابین عیدالاضحٰی کی مبارکباد کا تبادلہ ہوا، صدر مملکت نے عیدالاضحٰی کے موقع پر ایوانِ صدر آمد اور خوشیوں میں شریک ہونے پر سفراء کا شکریہ ادا کیا۔
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق مشیر ایلون مسک کو اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس کو فنڈز دینے سے قبل خبردار کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ پر شائع رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ انٹرویو میں ایلون مسک کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کے امیدواروں کو فنڈز دیے تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
تاہم انٹرویو میں انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ ڈیموکریٹس کو فنڈز کی فراہمی کی صورت میں ایلون مسک کو کس قسم کے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔
امریکی صدر نے کہا کہ میرے ان کے ساتھ تعلقات اب ختم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے انٹرویو میں سابق مشیر کے ساتھ دوبارہ تعلقات بحال کرنے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔
واضح رہے کہ ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ری پبلکنز ارکان کی انتخابی مہم کے سب سے بڑے ڈونر تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے معاونین، ری پبلکنز ارکان اور عطیہ دہندگان نے دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ جھگڑے کو ختم کریں اور امن قائم کریں ورنہ ناقابل تلافی سیاسی اور اقتصادی نقصان ہو سکتا ہے۔
لیکن جب امریکی صدر سے یہ پوچھا گیا کہ کیا ان کے خیال میں ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او کے ساتھ ان کا رشتہ ختم ہوگیا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ میں ایسا ہی سمجھوں گا۔
گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ میرا سی ای او ٹیسلا اور اسپیس ایکس سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ دونوں میں ٹیکسوں میں کٹوتی کے بل پر جھگڑا جلد ختم ہونے والا نہیں۔
ایئر فورس ون پر سوار صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ٹیسلا کے سی ای او کے بارے میں نہیں سوچ رہے، ان کے ساتھ حکومتی معاہدوں کو ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
راولپنڈی: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آج ہفتے کو عید الاضحیٰ کے موقع پر لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ کیا، اور کشمیر میں جاری جدوجہد کی حمایت کا اعلان کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اگلے مورچوں پر دورے کے موقع پر کہا ہے کہ کشمیریوں کی بھارتی قبضے کے خلاف جاری جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اور تنازع کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں میں موجود ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل نے عیدالاضحیٰ اگلے مورچوں پر تعینات جوانوں کے ساتھ منائی، نماز عید کے بعد وطن کی ترقی و استحکام اور شہدا کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے افسروں اور جوانوں کو عید کی خصوصی مبارک باد دی، اور جوانوں کے عزم و حوصلے اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی تعریف کی، انھوں نے کہا اگلے مورچوں پر اپنے اہلخانہ کے بغیر عید سب سے بڑا قومی فریضہ ہے۔
فیلڈ مارشل نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں مثالی کارکردگی پر فارمیشن کو سراہا، اور شہدا اور غازیوں کی قربانیوں اور جذبے کو خراج تحسین پیش کیا، انھوں نے کہا آپ نے معصوم پاکستانی شہریوں کے نقصان پر منہ توڑ جواب دیا، بے گناہ بچوں، خواتین اور بزرگوں کے خون کا بھرپور بدلہ لیا۔
فیلڈ مارشل نے جوانوں کی آپریشنل تیاریوں اور بلند حوصلے کو بھی سراہا، اور بھارتی سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر فوری جواب پر اطمینان کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج ہر جارحیت کا مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
اسلام آباد: صدر مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کی جانب سے قوم کو عید کی مبارک باد دی گئی ہے۔
ملک بھر میں آج عید الاضحیٰ روایتی مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی جا رہی ہے، اس موقع پر اپنے پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے کہا عید قربان کا دن ہمیں اللہ کی رضا کے لیے قربانی کی ترغیب دیتا ہے، انھوں نے کہا عید پر معاشرے کے کمزور اور محروم طبقات کا سہارا بننے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے پیغام میں کہا عید اپنے نفس، خواہشات اور مفادات کو اعلیٰ مقصد کے لیے قربان کرنے کا درس ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، نیول اور ایئر چیف کی جانب سے بھی قوم کو مبارک باد کا پیغام دیا گیا، فیلڈ مارشل نے کہا مسلح افواج پائیدار امن، خوش حالی اور قومی ہم آہنگی کے لیے دعاگو ہیں، اور پاکستانی قوم کے غیر متزلزل عزم کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
دریں اثنا، ملک بھر میں آج ہفتے کو عید الاضحیٰ روایتی جوش و خروش کے ساتھ منائی جا رہی ہے، اے آر وائی نیٹ ورک کی جانب سے تمام اہل وطن کو دلی عید مبارک ہو، چھوٹے بڑے شہروں اور دیہات میں نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے، نماز عید کے بعد سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانور قربان کیے جانے کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔
اسلام آباد: ملک بھر میں آج ہفتے کو عید الاضحیٰ روایتی جوش و خروش کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔
اے آر وائی نیٹ ورک کی جانب سے تمام اہل وطن کو دلی عید مبارک ہو، چھوٹے بڑے شہروں اور دیہات میں نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے، نماز عید کے بعد سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانور قربان کیے جانے کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔
قربانی کا گوشت رشتے داروں، دوست احباب اور غربا میں تقسیم ہوگا، مزے مزے کے پکوان بھی تیار ہوں گے۔
صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے قوم کو عید کی مبارک باد دی گئی، پیغام میں صدر زرداری نے کہا عید قربان کا دن ہمیں اللہ کی رضا کے لیے قربانی کی ترغیب دیتا ہے، عید پر معاشرے کے کمزور اور محروم طبقات کا سہارا بننے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا عید اپنے نفس، خواہشات اور مفادات کو اعلیٰ مقصد کے لیے قربان کرنے کا درس ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، نیول اور ایئر چیف کی جانب سے بھی قوم کو مبارک باد دی گئی، اور کہا گیا کہ مسلح افواج پائیدار امن، خوش حالی اور قومی ہم آہنگی کے لیے دعاگو ہیں، اور پاکستانی قوم کے غیر متزلزل عزم کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے عمرہ ادا کیا، ان کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، دونوں رہنماؤں نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور آپریشن بنیان مرصوص کی عظیم فتح پر اللہ کا شکر ادا کیا۔
معاشی میدان اور عوامی فلاحی اقدامات میں کامیابیوں پر بھی اللہ کا شکر ادا کیا گیا، امت مسلمہ اور خاص طور پر مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے دعائیں کی گئیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اہم ملاقات ہوئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے عید الاضحیٰ پر ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کی، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر بھی پاکستانی وفد میں شامل تھے۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں سعودی اور پاکستانی حکام نے بھی شرکت کی، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات بھی ملاقات میں موجود تھے۔
ملاقات میں سعودی عرب اور پاکستان کے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں معاشی، سیکیورٹی اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، علاقائی صورتحال اور امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں پر گفتگو کی گئی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر سعودی عرب میں موجود ہیں انہوں نے گزشتہ روز عمرے کی سعادت بھی حاصل کی تھی۔
پاکستانی وفد کے لیے خانہ کعبہ کے دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، وزیراعظم اور آرمی چیف نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور بنیان مرصوص کی عظیم فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکرانہ ادا کیا۔
وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل نے وفد کے ہمراہ پاکستان کی معاشی میدان اور عوامی فلاح کیلئے اقدامات کے حوالے سے حالیہ کامیابیوں پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتے ہوئے ملکی ترقی و خوشحالی کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ بالخصوص ظلم و جبر کے شکار کشمیری و فلسطینی مسلمان بہن بھائیوں کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔
اسلام آباد: شملہ معاہدے کی منسوخی کی خبروں پر وزارت خارجہ کی وضاحت آگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ اب تک منسوخ نہیں کیا گیا اب تک تحریری صورت میں ایسی کوئی بات موجود نہیں۔
اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدہ منسوخ کردیا گیا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شملہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، ہم واپس 1948 والی پوزیشن پر آگئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ہے، اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں ہے، شملہ معاہدہ نہ ہونے سے کنٹرول لائن سیز فائر لائن ہو جائے گی، سیز فائرلائن اس کا اصل اسٹیٹس تھا جو بحال ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 1948 کے بعد رائے شماری سے متعلق جو ہوا اس کے بعد یہ سیز فائر لائن ہے، بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی، شملہ معاہدے کی تمام شقیں ختم، جنگ کے بعد جو ہوا اس کی وقعت کچھ نہیں رہی، ہم 1948 کی پوزیشن پر واپس جا رہے ہیں جب یہ سیز فائر لائن کا معاملہ تھا، کشیدگی پر ہم نے واضح کیا تھا کہ اگر یہی رہا تو معاہدوں کی قدر و قیمت نہیں رہے گی۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں کوئی فریق یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، سندھ طاس معاہدے سے متعلق تمام اقدامات مشترکہ ہو سکتے ہیں، بھارت کبھی 6 ہزار تو کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے، بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔
مسجد الحرام کے امام شیخ ڈاکٹر صالح بن عبد اللّٰہ نے خطبہ حج میں دعا کی کہ اے اللہ فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، ان کے شہدا کو معاف فرما، زخمیوں کو شفا دے اور ان کے دشمنوں کو تباہ و برباد کر دے، فلسطین کے دشمن بچوں کے قاتل ہیں، ان قاتلوں کو تباہ کر دے۔
حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات کی مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ ڈاکٹر صالح بن عبد اللّہ نے کہا کہ اے ایمان والوں اللہ سے ڈرو اور تقویٰ اختیار کرو، تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، اے ایمان والوں عہد کی پاسداری کرو، اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرو
امام مسجد الحرام نے کہا کہ زمین اور آسمان کا مالک صرف رب ہے، تقویٰ اختیار کرنے والوں کو جنت کی نوید سنائی گئی ہے، اے ایمان والوں اپنے ہمسائیوں کے حقوق کا خیال رکھو، شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے اس سے دور رہو، اللہ اور اس کے دین پر قائم رہو، اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرو۔
’بدعت اور غیبت سے دور رہو۔ رب کے سوا غیر کو مت پکارو۔ رب کے سوا کسی غیر کی عبادت مت کرنا۔ نبی اکرم ﷺ اللہ کے آخری رسول ہیں، وہ خاتم النبین ہیں۔ اللہ اور بندے کا تعلق نجات کا ذریعہ ہے۔ اللہ نے فرمایا تعاون کرو اور تقویٰ اختیار کرو۔ اپنے والدین سے نیکی کرنا اور سچ بولنا ہے۔‘
شیطان تمہارے درمیان دوریاں ڈالتا ہے
خطبہ حج میں کہا گیا کہ یتیموں، مساکین، بیواؤں اور ہمسایوں کے ساتھ شفقت فرماؤ، اللہ کسی تکبر اور غرور کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، اے ایمان والوں عہد کی پاسداری کرو، شیطان تمہارے درمیان دوریاں ڈالتا ہے۔
ضرورت مندوں کو کھانا کھلاؤ
’نماز قائم کرو، زکوۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور حج کرو۔ روزہ صبر اور برداشت کا درس دیتا ہے۔ ضرورت مندوں کو کھانا کھلاؤ، اللہ تمہارا حج قبول کرے۔ خادم الحرمین شریفین نے ضیوف الرحمان کیلیے بہترین انتظامات کیے۔ حجتہ الوداع میں نبی پاک ﷺ نے حج کرنے کا طریقہ سکھایا۔ حضرت محمد ﷺ نے مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے قیام کیا۔ حضرت محمد ﷺ نے شیطان کو کنکریاں مار کر تزکیہ نفس کے بارے میں بتایا۔‘
اللہ کا تذکرہ کرو یہی تمہارے دن ہیں
امام مسجد الحرام نے کہا کہ ان دنوں میں اللہ کا تذکرہ کرو یہی تمہارے دن ہیں، اللہ خوش ہوتا ہے کہ میری خاطر جمع ہوئے ہیں، آپ اس مقام پر ہیں جس میں دعا قبول ہوگی، اللہ ہمارے مناسک حج کو قبول فرما، اے اللہ ہمارے گھروں میں عافیت فرما وطن کی حفاظت فرما۔