Category: اہم ترین

پاکستان اور دنیا بھر سے اہم ترین خبریں جاننے کے لئے اے آر وائی نیوز کی اردو ویب سائٹ پر آئیں

Important Breaking News from Pakistan and World from ARY News Urdu

  • ربیع الاول کے چاند سے متعلق اعلان

    ربیع الاول کے چاند سے متعلق اعلان

    کراچی (24 اگست 2025): ربیع الاوّل کا چاند نظر نہیں آیا یکم ربیع الاول منگل 26 اگست کو جب کہ جشن ولادت رسول ﷺ ہفتہ 6 ستمبر کو منایا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کراچی میں محکمہ موسمیات کے دفتر میں چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت ہوا جب کہ صوبائی درالحکومتوں میں زونل کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے۔

    اجلاس کے بعد مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر اؔزاد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ماہ ربیع الاول کا چاند نظر نہ آنے کا باضابطہ اعلان کیا۔

    چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج اکثر مقامات پر مطلع ابر آلود رہا اور ملک کے کسی بھی مقام سے چاند دیکھنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی۔

    مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ ملک کے کسی بھی حصے سے چاند دیکھنے کی شہادت نہ ملنے پر آج ربیع الاول کا چاند نظر نہ آنے کا باضابطہ اعلان کیا جاتا ہے۔ یکم ربیع الاول منگل 6 اگست کو ہوگئی جب کہ 12 ربیع الاول (جشن عید میلاد النبی ﷺ) ہفتہ 6 ستمبر کو ہوگی۔

    خیال رہے عید میلاد النبی ﷺ مسلمانوں کے لیے ایک اہم موقع ہے کیونکہ اہل ایمان اس دن رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا دن جوش وخروش سے مناتے ہیں۔ اس دن ریلیاں، جلسے، جلوس اور محافل میلاد کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ علما نبی کریم ﷺ کی شان بیان کرتے جب کہ نعت خواں بارگاہ رسالت ﷺ میں عقیدت کے پھول نچھاور کرتے ہیں۔

  • پاک چین اسٹریٹجک شراکت داری چٹان کی طرح مضبوط ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    پاک چین اسٹریٹجک شراکت داری چٹان کی طرح مضبوط ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    (24 اگست 2025): فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک چین اسٹریٹجک شراکت داری چٹان کی طرح مضبوط ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ پی کی فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات پر چینی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کا اعادہ کیا گیا۔

    فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاک چین اسٹریٹجک شراکت داری چٹان کی طرح مضبوط ہے اور چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم رکھنا پاکستانی قوم کا متفقہ موقف ہے۔

    جنرل عاصم منیر نے پاکستانی فوج انسداد دہشتگردی، سیکیورٹی تعاون کو فعال طور پر فروغ دینے کیلیے تیار ہے۔ چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت یقینی بنانےکی کوشش جاری رہیں گی۔

    انہوں نے پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں قیمتی تعاون پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک رہے ہیں۔ پاک چین دوستی مزید مستحکم بنانے کیلیے اقدامات اور ترقی کا سفر جاری رکھا جائے گا۔

    چینی وزارت خارجہ کے جاری بیان کے مطابق اس ملاقات کے حوالے سے چین کے وزیر خارجہ وانگ پی نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ چین پاکستان کا "آہنی دوست” ہے اور پاک فوج نے ہمیشہ دونوں ممالک کے درمیان اہم اتفاقِ رائے پرعملدرآمد کی بھرپور حمایت کی ہے۔ پاکستانی فوج پاک چین دوستی وتعاون کی مضبوط محافظ ہے۔

    وانگ پی کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیشہ اپنی پڑوسی سفارت کاری میں پاکستان کو اولین ترجیح دی ہے۔ وقت کے کڑے امتحانات کے باوجود پاک چین تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں اور دونوں ممالک ایک مضبوط روایتی دوستی قائم کر چکے ہیں۔

    چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین عالمی امور میں پاکستان کے بڑے کردار کا خیر مقدم کرتا ہے اور پاکستان کی علاقائی سالمیت اور قومی سلامتی کے تحفظ میں بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔ دنیا میں غیر یقینی حالات میں مضبوط پاک چین تعلقات کو فروغ دینا امن و استحکام کیلیے سودمند ہے۔

     

  • مہنگی کھاد اور کسانوں پر 7 ارب اضافی بوجھ کا ذمہ دار کون؟ راز افشا ہو گیا

    مہنگی کھاد اور کسانوں پر 7 ارب اضافی بوجھ کا ذمہ دار کون؟ راز افشا ہو گیا

    اسلام آباد (24 اگست 2025): مہنگی کھاد کی پیداوار اور اس سے کسانوں پر پڑنے والے سات ارب سے زائد کے اضافی بوجھ کے ذمہ دار کا پتہ چل گیا۔

    مہنگی کھاد کی پیداوار ہونے سے کسانوں پر 7 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑا۔ یہ کس وجہ سے ہوا، آڈٹ حکام نے اپنی دستاویزات میں اس کا انکشاف کر دیا ہے۔

    مہنگی کھاد کی پیداوار کی وجہ گیس کی مقررہ قیمتوں پر عملدرآمد نہ ہونا بتایا گیا ہے جس کی وجہ سے کسانوں پر سات ارب سے زائد کا بوجھ پڑا۔ 23-2024 میں فرٹیلائزر پلانٹس کو مقامی گیس 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر دی گئی۔ گیس کے یہ نرخ ای سی سی اور اوگرا سے منظور شدہ نہیں تھے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ڈی جی گیس پٹرولیم نے اوگرا کے مقرر کردہ نرخوں سے کئی گنا زیادہ ریٹ مقرر کیا، جس کی وجہ سے 50 کلو یوریا کھاد کی بوری کی قیمت 837 روپے بڑھی اور اس کی قمیت 2440 روپے سے بڑھ کر 3277 روپے تک پہنچ گئی۔

    فرٹیلائرز پلانٹس نے امونیا اور یوریا پیداوار کیلیے 7 ارب 88 کروڑ اضافی لاگت ادا کی اور کھاد کی فی بوری اضافی پیداواری لاگت کا ملبہ کسانوں پر ڈالا گیا۔ کسانوں نے 98 لاکھ 30 ہزار سے زائد بوری پر 7 ارب 21 کروڑ کی اضافی لاگت ادا کی۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ای سی سی نے 15 مارچ 2023 کو کھاد کارخانوں کو گیس کی فراہمی کی ہدایات دی تھیں اور اس پر کوئی سبسڈی نہ دینے کا کہا تھا۔

    تاہم ڈی جی گیس نے یکطرفہ طور پر کھاد کے 2 کارخانوں کیلیے 1050 ایم ایم بی ٹی یو کا ریٹ دیا اور ای سی سی کو اندھیرے میں رکھ کر 11 ماہ بعد ان قیمتوں کی منظوری لے لی گئی جب کہ منظوری لیتے وقت ای سی سی کو اوگرا کے ریٹس موجود ہونے کا نہیں بتایا گیا۔

    دستاویز میں اتنے بڑے گھپلے کے بعد آڈٹ حکام نے اس سارے معاملے کی تحقیقات کرنے کی سفارش کی ہے۔

  • کراچی: فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی: فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی(24 اگست 2025): وزیر بلدیات سندھ عید غنی کے بھائی فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سعید غنی کے بھائی اور کراچی کے چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی کو سرکاری ملازم پر تشدد کے کیس میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    فرحان غنی کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت فیروز آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ فرحان غنی پر ایک ادارے کے اہلکار حافظ سہیل پر تشدد کا الزام ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل ہیں۔

    تاہم اب فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فرحان غنی کیساتھ موجود شخص نے شلوار قمیض پہنے اہلکار کو گلے سے دبوچا ہوا ہے۔

    فرحان غنی کے ساتھ آنے والے افراد نے سرکاری اہلکار پر تشدد کیا لیکن فرحان غنی نے مارپیٹ کرنے والے ساتھیوں کو روکا تک نہیں، فوٹیج میں اہلکار پر بری طرح سے تشدد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پس منظر

    وزیر بلدیاتی سندھ کے بھائی کو پولیس نے تشدد کے الزام میں ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف فیروز آباد تھانے میں سرکاری اہلکار پر تشدد کا مقدمہ دہشتگردی دفعات کے تحت درج ہے۔

    پولیس کے مطابق سرکاری اہلکار کی جانب سے درخواست جمع کروائے جانے کے بعد کارروائی کی گئی۔ ایف آئی آر میں اقدام قتل، جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگر دفعات شامل ہیں۔

    ایف آئی آر میں فرحان غنی کے علاوہ قمر الدین، شکیل چانڈیو، سکندر اور روحان نامزد ہیں۔ مدعہ مقدمہ سرکاری اہلکار حافظ سہیل نے بتایا کہ میں سرکاری ملازمت کرتا ہوں، 22 اگست کو سروس روڈ شارع فیصل پر ڈیوٹی تھی، زمین میں فائبر آپٹک کیبل بچھانے کے کام کی نگرانی کرنا تھی، کام کے دوران 3 گاڑیوں پر 20 سے 25 افراد پہنچے۔

    حافظ سہیل کے مطابق تشدد کرنے والوں کے نام فرحان غنی، قمر الدین، شکیل، سکندر اور روحان معلوم ہوئے ہیں، تشدد کرنے والے دیگر افراد کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہوں، گاڑیاں رکی تو ان میں سے ایک شخص نے مجھے بلایا اور کہا صاحب پوچھ رہے ہیں کس کی اجازت سے زمین کھود رہے ہو؟ میں نے تعارف کروایا اور کہا کہ سرکاری اداروں کی این او سی سے کام ہو رہا ہے، ان لوگوں نے مجھ سے بدتمیزی شروع کر دی اور کہا کام بند کر دو۔ انہوں نے گالم گلوچ کرتے ہوئے مارپیٹ شروع کر دی، میں اس دوران ان کو مسلسل اپنا تعارف کرواتا رہا لیکن انہوں نے کہا صاحب کے کہنے پر کام بند کیوں نہیں کیا، مجھے مارتے رہے۔‘

    مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ 4 سے 5 مسلح افراد نے جان سے مارنے کی نیت سے مجھ پر اسلحہ تان لیا، گالم گلوچ کر کے مارپیٹ کرتے رہے، اسی دوران ان میں سے کسی نے کہا 15 بلاؤ اور ان کے حوالے کرو، پھر مجھے زبردستی گھسیٹتے ہوئے پیٹرول پمپ کے کمرے میں بند کر دیا۔

    ’کمرے میں بھی مجھے مار پیٹ کرتے رہے، پولیس وہاں پہنچی اور مجھے چھڑوا کر وہاں سے تھانے لے آئی، یہ لوگ وہاں کام کرنے والے مزدوروں کا سارا سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ پولیس مجھے تھانے لے کر پہنچی تو یہ بھی پیچھے سے تھانے آگئے۔ ڈیوٹی پر موجود پولیس افسر کو میرے خلاف کارروائی کیلیے دھمکاتے رہے، ان کے جانے کے بعد میں تھانے سے نکل کر دفتر پہنچا اور پھر گھر آیا، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔‘

  • بڑی خبر، موٹر سائیکل اور چھوٹی بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ اب ذاتی ملکیت ہوگی

    بڑی خبر، موٹر سائیکل اور چھوٹی بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ اب ذاتی ملکیت ہوگی

    کراچی (24 اگست 2025): صوبہ سندھ کے شہریوں کے لیے بڑی خبر ہے کہ اب موٹر سائیکل اور چھوٹی بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ ذاتی ملکیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ ایکسائز کی ایک سمری پر دستخط کیے ہیں، جس کے مطابق اب گاڑیوں کی نمبر پلیٹ شہریوں کی ذاتی ملکیت ہوا کرے گی۔

    محکمہ ایکسائز سندھ کے مطابق موٹر سائیکل، کار اور تمام بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ شناختی کارڈ سے منسلک کر دی گئی ہے، گاڑی فروخت کرنے پر پہلا مالک اپنی پلیٹ اتار لے گا، اور پلیٹ جس این آئی سی پر رجسٹرڈ ہوگی وہی نمبر پلیٹ کا مالک ہوگا۔

    کراچی میں نئی نمبر پلیٹ لگوانے کے لیے مزید مہلت مل گئی

    گاڑی خریدنے والا اپنی نمبر پلیٹ پر گاڑی آن لائن رجسٹرڈ کرائے گا، اگر اسے سرکار کو واپس کرنی ہے تو وہ دفتر جا کر رجسٹریشن منسوخ کرائے گا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے چوری اور دہشت گردی سمیت دیگر جرائم کی روک تھام میں کمی ہوگی، وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتیں میں رجسٹرڈ گاڑیوں کا ڈیٹا بھی شیئر کر دیا گیا۔

    گاڑی یا موٹر سائیکل کی ملکیت کیسے تبدیل کروائیں؟ مکمل طریقہ کار جانیئے

  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

    پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

    اسلام آباد/ڈھاکہ (24 اگست 2025): پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 6 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔

    نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار بنگلہ دیش کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں انہوں نے بنگلہ دیشی قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    پاکستان اور بنگلہ دیش کے وفود کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کی جبکہ پڑوسی ملک کی طرف سے ایڈوائزر برائے خارجہ امور توحید حسین موجود تھے۔

    وفود کے درمیان دوطرفہ تعلقات، اقتصادی و تجارتی تعاون اور علاقائی مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی جبکہ مذاکرات میں سارک کی بحالی اور خطے میں تعاون کے فروغ پر غور کیا گیا۔

    مذاکرات میں دونوں ممالک کے متعلقہ شعبوں کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔

    بعدازاں، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ امور توحید حسین کی نگرانی میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے جو یہ ہیں:

    • ٹریڈ جوائنٹ ورکنگ گروپ کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
    • ثقافتی تبادلے کے پروگرام (2025-2028) کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
    • سفارت کاروں اور حکومتی اہلکاروں کیلیے ویزا ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط
    • فارن سروس اکیڈمیوں کے درمیان مفاہمتی یادداشت
    • ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان اور سنگباد سنگستھا کے درمیان مفاہمتی یادداشت
    • انسٹیٹیوٹ اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد اور بنگلہ دیش انسٹیٹیوٹ انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز میں مفاہمتی یادداشت
  • سعید غنی کا بھائی فرحان غنی ساتھیوں سمیت گرفتار، مقدمہ درج

    سعید غنی کا بھائی فرحان غنی ساتھیوں سمیت گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی فرحان غنی کو پولیس نے تشدد کے الزام میں ساتھیوں سمیت گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فرحان غنی اور ان کے ساتھیوں کو سرکاری اہلکار پر تشدد کے بعد باقاعدہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق فرحان غنی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف فیروز آباد تھانے میں سرکاری اہلکار پر تشدد کا  مقدمہ دہشتگردی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق سرکاری اہلکار کی جانب سے درخواست جمع کرائے جانے کے بعد کارروائی کی گئی، مقدمے کے اندراج کیلیے مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر میں اقدام قتل ،جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگر دفعات شامل ہیں، مقدمہ کے متن میں فرحان غنی کے علاوہ قمر الدین، شکیل چانڈیو، سکندر اور روحان کے نام بھی شامل ہیں۔

    مقدمہ سرکاری اہلکارحافظ سہیل کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں مدعی کا کہنا ہے کہ میں سرکاری ملازمت کرتاہوں،22 اگست کو سروس روڈ شارع فیصل پر ڈیوٹی تھی۔،

    ایف آئی آر متن کے مطابق مدعی نے بتایا کہ زمین میں فائبر آپٹک کیبل بچھانے کے کام کی نگرانی کرنا تھی، کام کے دوران 3 گاڑیوں پر20سے 25افراد پہنچے۔

    تشدد کرنے والوں کے نام فرحان غنی، قمرالدین، شکیل، سکندر، روحان معلوم ہوئے ہیں، تشدد کرنے والے دیگر افراد کو سامنے آنے پر شناخت کرسکتا ہوں۔

    مدعی کے مطابق گاڑیاں رکی تو ان میں سے ایک شخص نے مجھے بلایا اور کہا صاحب پوچھ رہے ہیں کس کی اجازت سے زمین کھود رہے ہو۔

    میں نے تعارف کروایا اور کہا کہ سرکاری اداروں کی این او سی سے کام ہورہا ہے، ان لوگوں نے مجھ سے بدتمیزی شروع کردی اور کہا کام بند کردو۔

    مدعی نے بتایا کہ انہوں نے گالم گلوچ کرتے ہوئے مارپیٹ شروع کردی، میں اس دوران ان کو مسلسل اپنا تعارف کرواتا رہا، انہوں نے کہا صاحب کے کہنے پر کام بند کیوں نہیں کیا مجھے مارتے رہے۔

    4سے 5 مسلح افراد نے جان سے مارنے کی نیت سے مجھ پر اسلحہ تان لیا،
    گالم گلوچ کرکے مجھ سے مارپیٹ کرتے رہے۔

    اسی دوران ان میں سے کسی نے کہا 15 بلاؤ اور ان کے حوالے کرو، پھر مجھے زبردستی گھسیٹتے ہوئے پیٹرول پمپ کے کمرے میں بند کردیا۔

    کمرے میں بھی مجھے مار پیٹ کرتے رہے، پولیس وہاں پہنچی اور مجھے چھڑوا کر وہاں سے تھانے لے آئی، یہ لوگ وہاں کام کرنے والے مزدوروں کا سارا سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق مدعی مقدمہ حافظ سہیل نے بتایا کہ پولیس مجھے تھانے لے کر پہنچی تو یہ بھی پیچھے سے تھانے آگئے۔

    ڈیوٹی پر موجود پولیس افسر کو میرے خلاف کارروائی کے لیے دھمکاتے رہے، ان کے جانے کے بعد میں تھانے سے نکل کر دفتر پہنچا اور پھر گھر آیا، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

  • مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا ضمنی الیکشن مل کر لڑنے کا اعلان

    مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا ضمنی الیکشن مل کر لڑنے کا اعلان

    لاہور: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے ضمنی الیکشن مل کر لڑنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر ریلوے حنیف عباسی نے پی پی رہنما راجہ پرویز اشرف کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جہاں دوسرے نمبر پر ن لیگ تھی وہاں پیپلزپارٹی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی، جہاں دوسرے نمبر پر پیپلزپارٹی تھی وہاں ن لیگ امیدوار الیکشن نہیں لڑے گا۔

    حنیف عباسی نے کہا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے امیدوار کو سپورٹ کریں گی۔

    وزیر ریلوے نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے، فیصلہ سازی میں ہم مل کر فیصلہ کرتے ہیں، ضمنی الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔

    دوسری جانب پیپلزپارٹی رہنما راجہ پرویز اشر فنے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان ضمنی الیکشن سے متعلق گفتگو ہوئی ہے، مل کر حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں نے مل کر ضمنی انتخابات لڑیں گی، خوش اسلوبی کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے، معاملات طے پاچکے ہیں، طے شدہ فارمولے کے تحت الیکشن لڑیں گے۔

  • شہری بخار، جسم درد اور گلے کے انفیکشن کی یہ دوائیں ہرگز نہ خریدیں! الرٹ جاری

    شہری بخار، جسم درد اور گلے کے انفیکشن کی یہ دوائیں ہرگز نہ خریدیں! الرٹ جاری

    اسلام آباد : ڈریپ نے فروخت کی جانے والی جعلی ادویات کی تصاویر جاری کر دیں، بخار، جسم درد، سوزش،معدہ، سینہ، گلے،فنگل انفیکشن کی جعلی دوائیں فروخت کی جارہی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور گلگت بلتستان میں جعلی ادویات کی فروخت کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے متعدد معروف برانڈز کی جعلی ادویات کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔

    ڈریپ نے بتایا کہ بخار، جسمانی درد، سوزش، معدے، سینے، گلے اور فنگل انفیکشن سمیت مختلف امراض کی جعلی گولیاں اور کیپسول مارکیٹ میں فروخت ہو رہے ہیں۔ اسی طرح امراضِ نسواں اور نیوروپیتھی کے لیے بھی جعلی ادویات دستیاب ہیں، جو عالمی و مقامی فارما کمپنیوں کے برانڈز کے نام پر تیار کی گئی ہیں۔

    ڈریپ کا کہنا تھا کہ پنجاب اور گلگت بلتستان کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز نے ان ادویات کے سیمپلز کو جعلی قرار دے دیا ہے، جس پر متعلقہ حکومتوں کی درخواست پر فوری ریپڈ الرٹ جاری کیا گیا۔

    جعلی قرار دی گئی ادویات کی تفصیلات

    دردکش بریکسن ٹیبلٹ (Batch No. 1192087)

    گلے کے انفیکشن کی زیٹرو 500mg ٹیبلٹ (Batch No. F18031)

    چیسٹ انفیکشن کی آگمنٹین 625mg ٹیبلٹ (Batch No. 7F4W)

    درد کش ٹونوفلیکس P ٹیبلٹ (Batch No. KFM145)

    امراضِ نسواں کی فیسٹون 10mg ٹیبلٹ (Batch No. 41160)

    نیوروپیتھی کے لیے گیبیکا 300mg کیپسول (Batch No. 403C27)

    گلے کے انفیکشن کے لیے امکوموکس کیپسول (Batch No. 08)

    بخار و جسمانی درد کی اومنی ڈول این یوک ٹیبلٹ (Batch No. 1220)

    ڈریپ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ مارکیٹ میں دستیاب مشکوک ادویات کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں تاکہ عوام کو نقصان سے بچایا جا سکے۔

    ARY News Urdu- صحت سے متعلق خبریں اور معلومات

  • کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ، تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ، تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی : شہر قائد سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے تمام تفصیلات بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے وفاقی حساس اداروں کے تعاون سے کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کا ایک بڑا نیٹ ورک بے نقاب کرتے ہوئے متعدد اہم گرفتاریاں کر لی ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے پریس لانفرنس کرتے ہوئے کہا 18 مئی کو بدین کے علاقے ماتلی میں مقامی سماجی کارکن عبدالرحمان کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” براہِ راست ملوث پائی گئی، عبدالرحمان علاقے میں فلاحی کاموں کے باعث جانے جاتے تھے، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں تین ملزمان کو دیکھا گیا تھا، جبکہ واردات کے فوری بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پروپیگنڈا کیا کہ پاکستان میں بھارتی دشمن کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔

    ماسٹر مائنڈ بیرونِ ملک سے سرگرم

    ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ اس قتل کا ماسٹر مائنڈ خلیجی ریاست میں مقیم "را” کا ایجنٹ سنجے کمار عرف فوجی تھا، سنجے نے بھاری رقم کے عوض شیخوپورہ کے رہائشی سلمان کو ہائر کیا، جو کراچی ایئرپورٹ کے ذریعے پاکستان آیا اور حیدرآباد میں ایک ہوٹل میں قیام پذیر رہا۔ سلمان کے چار ساتھی مریدکے اور شیخوپورہ سے اس کے ساتھ مل گئے، جنہوں نے ماتلی میں پانچ روز تک ریکی کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ واردات کے روز ملزمان شکیل، عبید اور سجاد نے عبدالرحمان کو قتل کیا جبکہ سلمان اور عمیر حیدرآباد کے ہوٹل میں رہ کر کارروائی کو ہینڈل کرتے رہے۔ واردات کے بعد سلمان کراچی سے خلیجی ملک فرار ہوا اور بعدازاں نیپال چلا گیا۔

    اہم گرفتاریاں اور برآمدگیاں

    ایڈیشنل آئی جی کے مطابق ٹیکنیکل بنیاد پر 8 جولائی کو چار ملزمان عمیر اصغر، سجاد، عبید اور شکیل کو گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں 17 اگست کو ارسلان اور 22 اگست کو ایک اور ملزم کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے قتل میں استعمال ہونے والی پستولیں، موٹر سائیکل اور موبائل فون برآمد کر لیے گئے۔

    "را” کے روابط اور علیحدگی پسند تنظیم کی سہولت کاری

    آزاد خان نے مزید بتایا کہ تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہوا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” نے اس کارروائی کے لیے بھاری رقوم بینکوں اور مختلف ذرائع سے بھیجیں۔ مزید یہ کہ واردات میں سہولت کاری کے لیے ایک علیحدگی پسند تنظیم کا بھی کردار سامنے آیا ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

    کالعدم تنظیم اور دہشت گردی کے منصوبے

    ایڈیشنل آئی جی کے مطابق گرفتار ملزمان نے نہ صرف "را” کے لیے لوکل ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کا اعتراف کیا بلکہ ان کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے بھی ثابت ہوا ہے۔ ملزمان نے کراچی میں دہشت گردی کے مختلف منصوبوں کا بھی انکشاف کیا ہے۔

    آزاد خان آزاد خان  نے کہا کہ  پاکستانی شہریوں کے قتل میں را کے ملوث ہونے کا معاملہ ہر فورم پر اٹھائیں گے۔