Category: یو اے ای

یو اے ای اردو نیوز یعنی متحدہ عرب امارات سے اردو خبریں اور تازہ ترین معلومات

یو اے ای کی معیشت میں پاکستانیوں کا ایک اہم کردار ہے۔ وہ تعمیراتی، خدمات، اور دیگر شعبوں میں اہم افرادی قوت فراہم کرتے ہیں۔ پاکستانیوں کی ترسیلات زر بھی پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم ذریعہ آمدنی ہیں۔ 2023 میں، پاکستانیوں نے یو اے ای سے پاکستان کو 4.212 ارب ڈالر کی رقم بھیجی۔

  • دبئی، محکمہ بلدیات میں ملازمتوں کے مواقع

    دبئی، محکمہ بلدیات میں ملازمتوں کے مواقع

    دبئی : متحدہ عرب امارات کی وزرات بلدیات نے دبئی میونسپلٹی میں ملازمتوں کے لیے شہریوں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں، درخواستیں طب، انجینیئرنگ اور سیاحت کے شعبے کے لیے طلب کی گئی ہے۔

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ ملازمتوں کے لیے اماراتی اور متحدہ عرب امارات کی شہریت رکھنے والے غیر ملکی بھی افراد بھی درخواستیں دے سکتے ہیں جنہیں 2 ہزار 243 درہم سے 24 ہزار 700 درہم تک تنخواہ کی پیشکش کی جائے گی۔

    یہ ملازمتیں دبئی میونسپلٹی کے شعبے سیاحت، میڈیکل اور انجینیئرنگ کے لیے مخصوص ہیں جہاں پلمبر و الیکٹریشن سے لے کر مکینیکل و الیکٹریکل انجینیئرز تک کے گریڈ کی اسامیاں موجود ہیں اور ملازمین کو انہی گریڈز کی بنیاد پر تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔

    اعلیٰ اور اہم عہدوں کے لیے متعلقہ شعبے میں ماسٹر یا گریجویشن جب کہ نیچے لیول کی اسامیوں کے لیے مڈل پاس افراد سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں اگر آپ ان اسامیوں کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔


     دبئی میونسپلٹی میں ملازمتیں، درخواست یہاں جمع کرائیں 


    دبئی میونسپلٹی کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ اسامیوں پر منتخب ہونے والے ملازمین کو تنخواہ کے علاوہ بہترین مراعات بھی دی جائیں گی جن میں صحت اور رہائش سے متعلق پالیسی بھی شامل ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ابوظہبی، دوسرے ماحول دوست ہائیڈروجن فیول اسٹیشن کا قیام

    ابوظہبی، دوسرے ماحول دوست ہائیڈروجن فیول اسٹیشن کا قیام

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات میں پہلے اسٹیشن کی شاندار کامیابی کے بعد دوسرے ہائیڈروجن اسٹیشن کا افتتاح کردیا گیا ہے جس کا مقصد توانائی کے لیے دستیاب دوسرے ذارئع کو بھی استعمال میں لانا ہے۔

    بین الااقوامی خبر کے مطابق متحدہ عرب امارات میں دوسرے ہائیڈروجن اسٹیشن کے افتتاح کے موقع اعلیٰ حکام بھی موجود تھے جنہوں نے توانائی کی اس قسم کو استعمال میں لانے پر خوشی کا اظہار کیا، ہائیڈروجن کو سبز فیول یعنی ماحول دوست فیول کا نام دیا گیا ہے۔

    ہائیڈروجن اسٹیشن متحدہ عرب امارات کی قومی آئل کمپنی (Adnoc )اور فضائی مادہ جن میں ہائیڈروجن فیول بھی شامل ہے کی سپلائی کرنے والی کمپنی کی مشترکہ کاوش ہے جس کا مقصد شہریوں کو ماحول دوست فیول فراہم کرنا ہے جس کے لیے توانائی کے دیگر ذرائع پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمپنی ڈائریکٹر سعود عباسی کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے گنجان آباد اور مصروف مقامات پر ہائیڈروجن اسٹیشن کے قیام کی خواہش ہے جس پر عمل کرتے ہوئے دبئی میں پہلے اور ابوظہبی میں دوسرے ہائیڈروجن اسٹیشن کا قیام کا کام مکمل ہوچکا ہے۔

    ہائیڈروجن فیول پٹرول کی نسبت ماحول دوست آئل ہے جس کے استعمال سے آلودگی کے خاتمے میں مدد ملے گی تاہم اس فیول کے لیے خاص قسم کی گاڑیاں تیار کی جاتی ہے جو بجلی کی مدد سے چلتی ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کی قومی آئل کمپنی اور گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی میگا پروجیکٹ کے تحت ماحول دوست ٹریفک کے لیے کوشاں ہے جس کے تحت نئی گاڑیاں فروخت کے لیے لائی جائیں گی اور اسے عام آدمی تک رسائی دی جائے گی۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں کاربن کی بڑی مقدار فضاء میں منتقل کرتی ہیں جس کی وجہ سے جہاں اوزون تہہ کو خطرہ ہے وہیں رہائشیوں کو سانس لینے میں دقت اور پھپھڑوں کی مختلف بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کی حکومت اپنے شہریوں کو پر سکون اور صحت مند ماحول فراہم کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے جس کے لیے ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیاں دستیاب ہوں گی جس کے بعد پٹرول پر انحصار کم سے کم ہوتا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نابینا افراد کے لیے بولنے والی اے ٹی ایم مشین

    نابینا افراد کے لیے بولنے والی اے ٹی ایم مشین

    شارجہ: متحدہ عرب امارات میں نابینا اور کمزور بصارت کے حامل افراد کے لیے بولنے والی اے ٹی ایم مشینیں نصب کردی گئی ہیں‘ جہاں مذکورہ افراد بغیر کسی مدد کے محفوظ ٹرانسیکشن کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ اے ٹی ایم مشین شارجہ اسلامک بینک کی جانب سے ’عوام کا خیال رکھنے کے ‘ منصوبے کے تحت متعارف کرائی گئی ہے ‘ اس مشین میں بڑے سائز کا بریل رسم الخط پر مبنی’کی پیڈ‘بھی نصب کیا گیا ہے۔

    بریل رسم الخط کا’کی پیڈ‘ عربی اور انگلش دونوں زبانوں میں دیا گیا ہے جبکہ نابینا افراد کو مزید سہولت فراہم کرنے کے لیے یہ مشین اسپیکر ز کے ذریعے بول کر بھی رہنمائی فراہم کرے گی‘ پرائیویسی کو مزید بہتر کرنے کے لیے مشین میں ہیڈ فون کا آپش بھی دیا گیا ہے۔

    شارجہ اسلامک بینک میں الیکڑانک چینلز کے سربراہ ولید المؤودی نے کہا ہے کہ اے ٹی ایم مشین میں سینٹرل بینک کی جانب سے جاری کردہ حفاظتی خطوط کے مطابق حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں‘ جن پر دنیا بھر میں موجود بنک عمل کرسکتے ہیں۔

    ولید المؤودی کا مزید کہنا تھا کہ اس اے ٹی ایم کو متعارت کروانے کا مقصد معذور اور نابینا افراد کو ٹیکنالوجی کی مدد سے سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ بھی خود سے ہر چیز کرنے کے قابل ہو سکیں‘ اس اے ٹی ایم کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ وہیل چیئر استعمال کرنے والے معذور افراد بھی اسے با آسانی استعمال کرسکتے ہیں۔

    آنکھوں سے معذور افراد کو مزید تحفظ فرہم کرنے کےلیے ایک کے بجائے تین کیمرے نصب کئے گئے ہیں تاکہ اے ٹی ایم سے رقم نکالتے ہوئے انہیں تحفظ کا احساس ہواور کسی بھی قسم کے نقصان سے بچایا جاسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فلسطین کی آزادی‘ عرب لیگ کا نئی مہم شروع کرنے پر اتفاق

    فلسطین کی آزادی‘ عرب لیگ کا نئی مہم شروع کرنے پر اتفاق

    عمان: عرب لیگ کے وزرائے خارجہ اجلاس میں فلسطین کوعالمی سطح پر علیحدہ ریاست تسلیم کرانے کے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے ‘ اور اس کے لیے جلد ایک سفارتی مہم بھی شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عمان میں ہونے والے چھ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عرب لیگ فلسطین کو اقوام متحدہ میں آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرانے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گی۔ اردن کے وزیرِ خارجہ ایمان سفادی کا کہنا تھا کہ مذکورہ فلسطین کا پایہ تخت مشرقی یروشلم ہوگا جس پر سنہ 1967 سے اسرائیل نے جبری تسلط قائم کررکھا ہے۔

    ا مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانہ وہاں منتقل کرنے کے اعلانات کے بعد عرب لیگ نے متعدد فیصلے کیے تھے‘ یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے نے دہائیوں سے ایک سمت میں رہنے والی مشرقِ وسطیٰ کی امریکی پالیسی کو یکسر تبدیل کردیا ہے۔

    عرب لیگ کے وزرائے خارجہ انہیں فیصلوں پر ہونے والی پیش رفت پر غور و خوض کرنے کے لیے عمان میں جمع ہوئے تھے جہاں اتفاق کیا گیا کہ یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دلوانے اور فلسطین کی ایک آزاد ریاست کی حیثیت سے منوانے کے لیے جدو جہد جاری رہے گی۔اجلاس میں سعودی عرب،اردن،مصرفلسطین،یواے ای، مراکش کے وزرا خارجہ اورعرب لیگ کے سیکریٹری جنرل بھی شرکت کی۔

    عرب لیگ کا کہنا تھا کہ امریکا کے اس اقدام سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہوگا اور امریکی صدر کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے
    جس کی کوئی قانونی توجیح موجود نہیں ہے۔

    اردن کے وزیرِ خارجہ ایمان سفادی نے مزید کہا کہ اب عرب لیگ کے اجلاس ہوتے رہیں گے اور جائزہ لیا جائے گا کہ فلسطین کے عوام کو ان کا حقِ خود ارادیت دلوانے کے لیے عرب لیگ کیا کیا اقدامات کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار داد کی روشنی میں فلسطین کا 1967 والا حدود اربعہ تسلیم کرنا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ریاض، شاہی فرمان کے خلاف مظاہرہ، 11 شہزادے گرفتار، جیل منتقل

    ریاض، شاہی فرمان کے خلاف مظاہرہ، 11 شہزادے گرفتار، جیل منتقل

    ریاض : سعودیہ عرب میں مزید 11 شہزادوں کو حراست میں لے کر ہائی سیکیورٹی زون منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس بات کا انکشاف سعودیہ عرب کی نیوز ویب سائٹ ’سبق‘ نے کیا، نیوز ویب سائٹ کے مطابق گرفتار کیے گئے شہزادے حکومتی اقدامات کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔

    ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے شہزادے ریاض کے تاریخی اور مخصوص سرکاری علاقے میں جمع ہوئے تھے جہاں وہ اُس شاہی فرمان کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے جس کے تحت شاہی خاندان کو یوٹیلیٹی بلز کی مد میں ملنے والے الاؤنسز بند کر دیئے گئے تھے۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ شاہی خاندان کے تمام افراد کے یو ٹیلیٹی بلز حکومت ادا کیا کرتی تھی لیکن اب ایک فرمان کے ذریعے اس پر پابندی عائد کردی گئی ہے جس پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے۔

    تاہم مظاہرے کی اطلاع ملتے ہی سعودی فورسز نے 11 شہزادوں کو گرفتار کر کے جنوبی ریاض میں واقع ہائی سیکیورٹی زون کے ہائیر قید خانے میں منتقل کردیا ہے جہاں مزید قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی۔

    یاد رہے اس قبل کرپشن کے خلاف مہم کے دوران شہزادے طلال بن ولید سمیت کئی شہزادوں اور سرکاری حکام کو پہلے ہی حراست میں لیا جاچکا ہے جہاں اُن سے اثاثہ جات سے متعلق پوچھ گچھ کا عمل جاری ہے۔

    خیال رہے کہ ولی عہد محمد بن سلیمان سعودی عرب میں وژن 2023 کے تحت سخت معاشی اقدامات کے ذریعے انقلابی تبدیلیاں لائے ہیں جس میں خود انحصاری کو اولین ترجیح دی گئی ہے جب کہ شاہی خاندان کو حاصل مراعات میں کٹوتی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے اور حال ہی میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا نفاذ بھی کیا گیا ہے۔

  • دبئی، شہزادی مریم بنت راشد المکتوم کی شادی کی پُررونق تقریب

    دبئی، شہزادی مریم بنت راشد المکتوم کی شادی کی پُررونق تقریب

    دبئی : متحدہ عرب امارات کے حکمراں راشد المکتوم کی صاحبزادی مریم کی شادی خانہ آبادی کی پُروقار تقریب دبئی میں منعقد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم بنت راشد المکتوم کی شادی کے ہمراہ دبئی کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں انجام پائی جہاں ولی عہد شیخ حمدان سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد اور ملک کی چیدہ چیدہ ممتاز شخصیات نے شرکت کی اور دلہا دلہن کو نیک تمناؤں اور دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا۔

    شادی کی رسومات روایتی اماراتی انداز میں ادا ہوئی جہاں مخصوص عربی رقص بھی پیش کیا گیا جب کہ تقریب کی جگہ کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا اور پُر لطف عشائیے میں لذیذ کھانوں سے مہمانوں کی تواضع بھی کی گئی۔

     

    اس موقع پر دلہا دلہن اور عزیز و اقرباء بھی روایتی لباس زیب تن کیے ہوئے تھے ، سوشل میڈیا پر شادی کی تقریب کی تصاویر شیئر ہونے کے بعد مبارکبادوں کا تانتا بندھ گیا اور دنیا بھر سے شاہی خاندان کے لیے نیک تمناؤں کے پیغامات آنا شروع ہو گئے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ مریم بنت راشد المکتوم کی سہیل بن احمد کے ساتھ منگنی کی رسم ادا کی گئی تھی تاہم اس وقت شادی کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تھا لیکن قیاس یہی کیا جا رہا ہے تھا کہ شاہی جوڑا ایک ماہ کے اندر رشتہ اوزدواج سے منسلک ہوجائیں گے۔

     

      باوقار تقریب کی تصویری جھلکیاں 

     

     

     

     

     

     

     

     

     

  • متحدہ عرب امارات، سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    متحدہ عرب امارات، سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    شارجہ : متحدہ عرب امارات میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کردیا گیا کم سے کم تنخواہ 18500 درہم مقرر کردی گئی ہے.

    اس بات کا اعلان شارجہ کے حکمراں ڈاکٹر شیخ سلطان بن محمد القاسم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کی مد میں 600 ملین درہم مختص کیے ہیں جس کا اطلاق یکم جنوری 2018 سے ہوگا.

    سلطان بن محمد جو کے متحدہ عرب امارات کی سپریم کونسل کے ممبر بھی ہیں نے مزید بتایا کہ تنخواہوں میں اضافہ صرف اماراتی شہریوں اور 8 گریڈ سے کم ملازمین کے لیے ہوگا.

    گریجویٹ کرنے والے ملازمین کو خصوصی مراعات بھی دی جائیں گی اور گریڈ 8 سے نیچے تقرری نہیں ہوگی جب کہ آٹھ گریڈ سے کم کیڈرز ختم کردیئے جائیں گے.

    انہوں نے مزید کہا کہ ایک ملازم زیادہ سے زیادہ چھ سال تک ایک گریڈ پر فرائض انجام دے سکتے ہیں جس کے بعد اگلے گریڈ پر عہدے پر ترقی دے دی جائے گی.

    تنخواہوں میں اضافے کے بعد تمام گریڈز کی تنخواہوں میں دو ہزار سے تین ہزار درہم تک اضافہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کے لیے پینشن اور دیگر مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے.

  • یواے ای نے اچانک پاکستانیوں کو وزٹ ویزے جاری کرنا بند کر دیے

    یواے ای نے اچانک پاکستانیوں کو وزٹ ویزے جاری کرنا بند کر دیے

    دبئی : متحدہ عرب امارات نے اچانک پاکستانیوں کیلئے دبئی کےوزٹ ویزے دینا بند کر دیے، اس حوالے سے ٹریول ایجنٹس کو دو دن انتظار کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ٹریول ایجنٹس نے خبر دار کیا ہے کہ عوام بھی دو دن تک ٹکٹ بک نہ کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے اہم تجارتی اور سیاحتی مرکز “دبئی” کو ویسے ہی سیاحوں کی جنت کہا جاتا ہے، نئے سال اور کرسمس کی آمد آمد ہے اور دبئی میں نئے سال کی رنگا رنگ آتش بازی کو دیکھنے کے لیے مکینوں اور سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے۔

    نئے سال کی آمد کے موقع پر متحدہ عرب امارات نے اچانک پاکستانیوں کو وزٹ ویزے جاری کرنے بند کر دیئے، اب دبئی جانا ہے تو پہلے ویزہ کنفرم کرائیں پھر ٹکٹ لینے ایئرلائن کے دفتر جائیں۔

    کراچی میں ٹریول ایجنٹس عجیب مشکل میں پھنس گئے ، متحدہ عرب امارات نے بغیر کسی اطلاع کے دبئی کے ویزوں کا اجرا روک دیا۔

    ٹریول ایجنٹس کا کہنا ہے کہ دبئی کے وزٹ ویزے کے لیے بھیجی گئیں تمام درخواستیں بغیر وجہ بتائے مسترد کردی گئی اور متحدہ عرب امارات کی حکومت دبئی کے ویزے جاری نہیں کررہی۔

    ذرائع کے مطابق دبئی کے ویزوں کے اجرا کے حوالے سے ٹریول ایجنٹس کو دو دن میں آگاہ کر دیا جائے ۔

    ٹریو ل ایجنٹس کے مطابق دبئی جانے کے خواہش مند دو دن تک دبئی کیلئے سیٹیں بک نہ کرائیں۔

    ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ندیم شریف کا کہنا ہے کہ نئے سال کا جشن منانے تقریبا تین لاکھ پاکستانی دبئی پہنچ گئے ہیں جب کہ مزید ہزاروں افراد دبئی جانے کے خواہش مند ہیں اور ممکن ہے کہ یہ پابندی بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی دبئی میں موجودگی کے پیشِ نظر لگائی گئی ہو۔

    تاہم یہ پابندی عارضی ہے جو کہ آئندہ برس جنوری میں ختم کردی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کیا آپ یواے ای میں اپنےاہلِ خانہ کے ساتھ رہناچاہتے ہیں؟

    کیا آپ یواے ای میں اپنےاہلِ خانہ کے ساتھ رہناچاہتے ہیں؟

     

    اگر آپ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں مقیم ہیں اور اپنے اہلِ خانہ کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں تو دنیا بھر کے کسی بھی ملک کی طرح یہاں بھی اس کے لیے کچھ شرائط ہیں جن پر پورا اترنا ضروری ہے۔

    جی ہاں! اگر آپ یو اے ای میں کام کررہے ہیں تو مندرجہ ذیل شرائط پر عمل پیرا ہوکر آپ اپنے اہلِ خانہ کو اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں جن میں سے اولین شرط آپ ماہانہ تنخواہ چار ہزار درہم یا اگر ادارے کی جانب سے رہائش دی گئی ہے تو کم از کم تین ہزار درہم ہونا ضروری ہے۔

    یو اے ای میں کام کرنے والوں کی اچھی خاصی تعداد اپنے گھروں سے دور تنہا رہتی ہے ‘ کچھ اپنے والدین کے بغیر رہ رہے تھے کچھ اپنے بیوی بچوں کو بھی پیچھے چھوڑکر آئے ہیں جس کی وجہ یہاں اہلِ خانہ کو اسپانسر کرنا مہنگا ہونا ہے۔

    لیکن اگر آپ چار ہزار درہم یا تین ہزار درہم بمع رہائش کما رہے ہیں تو آپ اپنے بیوی بچوں کو اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں ‘ تاہم والدین کو ساتھ رکھنے کے لیے آپ کی تنخواہ کم از کم 20 ہزار درہم ہونا ضروری ہے۔

    اگر آپ کے اہل خانہ یو اے ای سے باہر ہیں تو سب سے پہلے آپ نے رہائشی ویزہ کے لیے اپلائی کرنا ہوگا اور جب وہ یہاں پہنچ جائیں گے تو تیس دن کے اندر آپ نے رہائشی مہر کے لیے اپلائی کرنا ہے۔

    اس درخواست کے لیے جو ڈاکیومنٹ آپ کو درکا ر ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛

    ٹائپ شدہ درخواست فارم
    سیلری سرٹیفکٹ
    لیبر کارڈ اور لیبر کانٹریکٹ
    تصدیق شدہ نکاح نامہ
    بچوں کے مصدقہ پیدائشی سرٹیفکٹ
    تین ماہ کا بینک گوشوارہ
    مصدقہ کرایہ نامہ
    اماراتی آئی ڈی

    اگر آپ کی شادی امارات میں نہیں بلکہ آپ کے آبائی وطن میں ہوئی ہے تو پھر آپ کو اپنے نکاح نامے کی متعلقہ منسٹری سے تصدیق کرانی ہوگی اور پھر اس پر یواے ای ایمبیسی / قونصل خانے کی مہر لگے گی اور اس کے بعد امارات کی متعلقہ منسٹری اس کی تصدیق کرے گی۔

    اور سب سے اہم بات اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے اہلِ خانہ کا رہائشی ویزہ قابلِ عمل رہے تو پھر ایک بار آمد کے بعد وہ چھ ماہ سے زیادہ امارات سے باہر نہیں رہ سکیں گے‘ بصورت دیگر ویزہ منسوخ ہوجائے گا۔

    اگر آپ مطلوبہ شرائط پر پورے اترتے ہیں تو انتظار کس بات کا کررہے ہیں‘ ابھی سے کارروائی شروع کیجئے اور اپنے پیاروں کو اپنے ساتھ رکھیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یو اے ای میں ویزہ جرمانوں کے شکارغیرملکیوں کےلیےسنہری موقع

    یو اے ای میں ویزہ جرمانوں کے شکارغیرملکیوں کےلیےسنہری موقع

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں ویزہ کی خلاف وزریاں کرنے والوں کو دوسرا موقع فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے جرمانے ادا کرسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے رہائشی اور بین الاقوامی معاملات کے جنرل ڈائریکٹر محمد المری کا کہنا ہے کہ ویزہ کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کو دوسرا موقع فراہم کررہے ہیں تاکہ وہ جرمانےادا کرسکیں۔

    یو اے ای حکام کے مطابق صرف اس سال اب تک انسانی بنیادوں پر ویزہ کی خلاف وزری کرنے والوں کی 25 ہزار درخواستوں کو وصول کیا گیا جن میں سے بعض افراد کے جرمانوں کو ختم اوربعض میں کمی کی گئی۔

    متحدہ عرب امارات کے رہائشی اور بین الاقوامی معاملات کے جنرل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اسی طرح ایک پاکستانی نے اپیل کی ہے کہ اس کا جرمانہ معاف کردیا جائےکیونکہ جرمانہ اتنا ذیادہ ہے کہ وہ اسے ادا نہیں کرسکتا۔


    بےگناہ شخص کی گرفتاری، دبئی پولیس اہلکارکوقید کی سزا


    یو اے ای میں اس پاکستانی شخص پر ویزہ خلاف ورزیوں کے باعث 3 لاکھ 50 ہزار درہم جرمانہ ہے اس کے ہربچے کے پاسپورٹ پر 50 ہزار درہم جرمانے ہیں۔

    پاکستانی شہری نے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان جرمانوں کو ادا نہیں کرسکتا کیونکہ اس کو دورے پڑتے ہیں اور اس کے علاج پر ماہانہ 700 درہم خرچ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ جرمانہ ادا کرنے سے قاصر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔