Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • مسافر طیارہ 37 سال بعد دوبارہ نمودار : اصل حقیقت جان کر لوگ حیران رہ گئے

    مسافر طیارہ 37 سال بعد دوبارہ نمودار : اصل حقیقت جان کر لوگ حیران رہ گئے

    امریکی مسافر طیارے کے 37 سال بعد دوبارہ نمودار ہونے کے واقعے کی اصل حقیقت سامنے آگئی، مقامی اخبار نے اس خبر کو دوبار شائع کیا تھا۔

    یہ واقعہ جو اکثر سوشل میڈیا پر گردش کرتا رہتا ہے، محض ایک افواہ ہے جس میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ایک امریکی مسافر طیارہ 37 سال بعد دوبارہ نمودار ہوا اور پھر بادلوں میں جاکر غائب ہوگیا۔

    ایک فیس بک پوسٹ جو 5 مارچ 2021 کو شائع ہوئی اور بھارت و کینیا میں 75ہزار سے زائد بار شیئر ہوئی، دعویٰ کرتی ہے کہ پین ایم فلائٹ 914 نامی پرواز نے 1955 میں نیویارک سے اُڑن بھری اور تھوڑی ہی دیر میں ریڈار سے غائب ہوگیا اور پھر 37 سال بعد 1992 میں اچانک میامی، فلوریڈا میں اُتر آیا۔

    مسافر طیارہ

    اس من گھڑت واقعے کے مطابق اس مسافر طیارہ میں موجود 57مسافروں اور دیگر عملے کو اس بات کا علم ہی نہیں تھا کہ انہوں نے اتنا طویل عرصہ غائب رہنے کے بعد دوبارہ زمین دیکھی ہے، یہ دعویٰ مکمل طور پر جھوٹا ہے۔

    امریکی مسافر طیارہ

    اصل حقیقت ہے کیا؟

    یہ کہانی 1985 میں ویکلی ورلڈ نیوز نامی ایک امریکی ٹیبلوئڈ میں شائع ہوئی تھی، یہ اخبار پہلے بھی من گھڑت، حیرت انگیز اور فرضی کہانیاں شائع کرنے کے حوالے سے مشہور تھا۔

    مسافر طیارہ

    اس اخبار نے یہ کہانی دو بار مزید بھی شائع کی، ہر بار "عینی شاہد” ایئر ٹریفک کنٹرولر کی تصویر الگ تھی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کہانی جھوٹ پر مبنی تھی۔

    فیس بک پر جس ویڈیو کے ساتھ یہ پوسٹ شیئر کی گئی خود اس کہانی پر شک ظاہر کرتی ہے۔ اس کہانی میں طیارے کی جو تصویر دکھائی گئی ہے، وہ الامے ویب سائٹ پر موجود 1935 کے دور کی ٹی ڈبلیو اے ایئرلائن کے ایک جہاز کی اسٹاک تصویر ہے جس کا پین ایم فلائٹ 914 سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    مسافر طیارہ

    یو ایس ڈپارٹمنٹ اور ٹرانسپورٹ کے حادثاتی طیارہ جات کے ریکارڈ (1934 سے 1965) میں اس طیارے یا کسی ایسے واقعے کا کوئی ذکر موجود نہیں۔ اس سے علاوہ معتبر ویب سائٹ اسنوپس نے 2019میں اس افسانے کو مکمل طور پر جھوٹا قرار دے دیا تھا۔

  • رشوت نہ لینے والے پولیس افسران کے ساتھ کیا ہوا؟ نا قابل یقین

    رشوت نہ لینے والے پولیس افسران کے ساتھ کیا ہوا؟ نا قابل یقین

    دنیا کے ہر معاشرے میں کم یا زیادہ رشوت کا چلن ہے لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو رشوت لینے سے سختی سے گریز کرتے ہیں۔

    غیر قانونی کام کی تکمیل یا آؤٹ آف وے جا کر کسی کو فائدہ پہنچانے کے لیے عموماً رشوت لی اور دی جاتی ہے۔ جس کو تحفہ، نذرانہ، مٹھائی جیسے نام بھی دیے جاتے ہیں۔

    تاہم روس میں پولیس اہلکاروں نے رشوت کی ایک دو نہیں 25 بار کی گئی پیشکشوں کو ٹھکرا دیا جس کا صلہ پولیس انسپکٹر کو بڑے انعام کی صورت میں ملا۔

    روسی میڈیا کے مطابق روس کے علاقے روستوف پولیس ڈائریکٹوریٹ نے نئی اینٹی کرپشن پالیسی شروع کی ہے۔ اس پالیسی کے تحت وہ پولیس اہلکار جو رشوت کی پیشکش قبول نہیں کرتے، بلکہ محکمہ کو رپورٹ کرتے ہیں تو اس کی حوصلہ افزائی کے لیے پیشکش کی رقم کے مساوی اس کو انعام دیا جاتا ہے، جو اس کی ایمانداری کا صلہ ہوتا ہے۔

    روستوُف کے پولیس چیف نے وضاحت کی اس پالیسی کے نفاذ کے بعد صرف 2 مہینوں میں تقریباً 25 رشوت لینے اور دینے کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ٹریفک پولیس انسپکٹر کو 30 ہزار روبل (384 امریکی ڈالر) کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔ مذکورہ افسر نے یہ پیشکش قبول کرنے کے بجائے محکمہ کو اس سے آگاہ کیا، جس کے بعد محکمہ نے اتنی ہی رقم (پاکستانی لگ بھگ ایک لاکھ 10 ہزار روپے سے زائد) رقم بطور انعام دے کر اس کی ایمانداری کو سراہا۔

  • 54 مراکشی بچے سمندر میں تیر کر اسپین پہنچ گئے، حیران کن ویڈیو

    54 مراکشی بچے سمندر میں تیر کر اسپین پہنچ گئے، حیران کن ویڈیو

    یورپی ممالک میں غیر قانونی طریقہ سے داخل ہونا عام ہے لیکن مراکش کے 54 بچوں نے سمندر میں تیراکی کر کے اسپین پہنچ کر سب کو حیران کر دیا۔

    دنیا کے بالخصوص ترقی پذیر ممالک سے لوگوں کے غیر قانونی طریقہ سے یورپی ممالک میں داخل ہونے کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔ ان واقعات میں بعض اوقات لوگ اپنی جانیں بھی گنوا دیتے ہیں اور پکڑے جانے پر جیل یا ڈی پورٹ کیے جاتے ہیں۔ تاہم یہ سلسلہ تھمتا نہیں۔

    لیکن ہم یہاں آپ کو یورپ پہنچنے کی ایسی انوکھی کوشش کے بارے میں بتا رہے ہیں، جس کو جان پر آپ بھی حیرت سے گنگ رہ جائیں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 54 مراکشی بچے سمندر میں تیراکی کرتے ہوئے اسپین پہنچے ہیں۔ انکے ساتھ تقریباً 30 دیگر افراد نے بھی خراب موسم اور دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مراکش سے اسپین کے شمالی افریقہ علاقہ سیئوتا تک کا سفر کیا ہے۔

    ہسپانوی ٹی وی چینل نے بچوں کی سمندر میں تیراکی کر کے اپیشن پہنچنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ اس ویڈیو میں سول گارڈ کی کشتیاں تیراک بچوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے انہیں بچانے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسپین پہنچنے والے زیادہ تر بچے مراکسی ہیں اور انہیں سیئوتا میں قائم عارضی سینٹرز میں لے جایا گیا ہے جب کہ حکام نے اس معاملے کے حل کے لیے حکومت سے مدد بھی طلب کی ہے۔

     

    مقامی پولیس کے مطابق گزشتہ برس 26 اگست کو بھی سینکڑوں تارکینِ وطن نے دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمسایہ ملک مراکش سے تیراکی کرتے ہوئے سیئوتا پہنچنے کی کوشش کی تھی۔ جب کہ 2021 میں بھی ایک لڑکے کو خالی پلاسٹک کی بوتلوں پر تیرتے ہوئے سیئوتا پہنچنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ بحیرۂ روم کے ساحل پر واقع اسپین کے دو چھوٹے علاقے سیئوتا اور میلیلا، یورپی یونین کی افریقہ کے ساتھ واحد زمینی سرحدیں ہیں۔ ان علاقوں میں وقتاً فوقتاً ایسے واقعات پیش آتے ہیں جن میں تارکینِ وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    تاہم سرحد عبور کرنے کے دوران گرفتار کیے گئے مراکشی شہریوں کو فوراً واپس مراکش بھیج دیا جاتا ہے، بشرط یہ کہ وہ نابالغ یا پناہ کے متلاشی نہ ہوں۔

  • کھیل ہی کھیل میں بچے کا سر برتن میں پھنس گیا (خوفناک ویڈیو)

    کھیل ہی کھیل میں بچے کا سر برتن میں پھنس گیا (خوفناک ویڈیو)

    بچے ہوں اور کھیل نہ ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے لیکن بعض اوقات انجانے میں کھیل زندگی کو داؤ پر بھی لگا دیتا ہے۔

    ایسا ہی ایک واقعہ بھارت میں پیش آیا، جہاں تین سالہ بچہ کھیل ہی کھیل میں اپنا سر ایک برتن میں پھنسا بیٹھا۔ جب والدین کی کوششوں کے بعد بھی بچے کا سر برتن سے نہ نکلا تو ریسکیو عملے کو بلانا پڑا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ آندھرا پردیش اڈیشہ میں پیش آیا۔ جہاں پرتیب بشواس نامی شخص پیتل کا نیا برتن خرید کر گھر لایا اور ایک جگہ رکھ دیا۔

    اسی اثنا میں ان کا تین سال بیٹا وہاں آ گیا اور نئے برتن کو کھلونا سمجھ کر کھیلنے لگا اور برتن میں جھانکنے کے دوران اس کا سر برتن میں پھنس گیا۔

    بچے کے رونے کی آواز سن کر جب والدین وہاں آئے تو یہ منظر دیکھ کر ان کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے۔ والدین سمیت دیگر گھر والوں نے بچے کا سر برتنسے نکالنے کی سر توڑ کوشش کی، لیکن کامیاب نہ ہونے پر ریسکیو عملے کو طلب کیا۔

    مقامی فائر اسٹیشن کے عملے نے دو گھنٹے کی شدید مشقت کے بعد کٹر کی مدد سے برتن کاٹ کر بچے کا سر محفوظ طریقے سے برتن سے نکالا۔

     

  • نوجوان نے اسکریپ کا استعمال کرکے جہاز بنا دیا، ویڈیو وائرل

    نوجوان نے اسکریپ کا استعمال کرکے جہاز بنا دیا، ویڈیو وائرل

    بھارت میں دیہاتی نوجوان نے اسکریپ کا استعمال کرتے ہوئے جہاز بنا دیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے لڑکے نے بغیر کسی فنڈ، لیب یا ڈگری کے بغیر اسکریپ کا استعمال کرتے ہوئے جہاز بنایا ہے۔

    نوجوان لڑکے نے ضائع شدہ پرزوں کا استعمال کرکے جہاز تیار کیا جس نے پورے گاؤں کو دنگ کردیا۔

    کباڑ سے بنائے گئے جہاز کی سواری کرتے بھارتی نوجوان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جسے انٹرنیٹ صارفین ناصرف پسند کر رہے ہیں بلکہ بغیر کسی سہولت کے جہاز بنانے پر دیہاتی لڑکے کو داد بھی دے رہے ہیں۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ’ہارورڈ یونیورسٹی اس نوجوان کو مفت میں تعلیم فراہم کرے۔‘

    دوسرے صارف نے لکھا کہ دیگر ریاستیں ’سیارہ‘ دیکھنے میں مصروف ہیں اور بہار نے ٹیکنالوجی پر کام کررہا ہے۔‘

    تیسرے صارف نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ ’میں ایئر انڈیا کے بجائے اس میں سفر کرنے کو ترجیح دوں گا۔‘

  • ویڈیو: سنگاپور میں گاڑی اچانک پڑنے والے گڑھے میں جاگری

    ویڈیو: سنگاپور میں گاڑی اچانک پڑنے والے گڑھے میں جاگری

    سنگاپور میں گاڑی اچانک پڑنے والے گڑھے میں جاگری جس کی ویڈیو منظرعام پر آگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور کے علاقے کٹانگ میں ٹریفک رواں دواں تھا کہ اچانک ایک گاڑی گڑھے میں جاگری جس کی ویڈیو دوسری گاڑی کے ڈیش بورڈ میں محفوظ ہوگئی۔

    حادثہ سڑک کے قریب تعمیراتی کام کی وجہ سے پیش آیا، گاڑی کو گڑھے سے باہر نکال کر تعمیراتی کام شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مزدوروں نے خاتون کو گڑھے سے باہر نکالا جس کے بعد انہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    حادثے سے ایک روز پہلے ہی علاقے میں پانی کی لائن پھٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    ایس سی ڈی ایف نے فیس بک پر ایک اپ ڈیٹ میں کہا کہ خاتون کو ان کے پہنچنے سے پہلے ہی سائٹ پر موجود کارکنوں نے بچا لیا۔

    پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم کارکنوں سے ان کی بہادری اور جان بچانے میں فوری کارروائی کو سراہتے ہیں اور ان سے ملاقات بھی کریں گے۔

  • آسیب زدہ جزیرہ : جہاں صرف سیاحوں کا داخلہ ممنوع ہے، حیرت انگیز کہانی

    آسیب زدہ جزیرہ : جہاں صرف سیاحوں کا داخلہ ممنوع ہے، حیرت انگیز کہانی

    ویسے تو لوگ بھوتوں اور غیرمرئی مخلوقات کا نام سن کر ہی خوفزدہ ہو جاتے ہیں لیکن کچھ توہمات سے دور رہنے والے ایسے بہادر افراد بھی ہیں جو ایسے آسیب زدہ جزیرے کو ہی خرید لیتے ہیں۔

    جی ہاں!! اٹلی کے مشہور شہر وینس کی کل آبادی ساڑھے چار ہزار نفوس پر مشتمل ہے، یہاں کے لوگوں نے مشترکہ طور پر ایک پرانا، ویران اور ‘خوفناک’ سمجھا جانے والا جزیرہ "پووگلیا خرید لیا ہے، تاکہ اسے غیر ملکی سیاحوں سے بچایا جاسکے۔

    metal beds.

    یہ جزیرہ 18.5 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی تاریخی اہمیت اور پراسرار ماضی کی وجہ سے یہ مقام گزشتہ کئی برسوں سے میڈیا کی خبروں میں نمایاں ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پووگلیا نامی جزیرے کا پہلی بار استعمال 421 عیسوی میں رومن فوجی اڈے کے طور پر کیا گیا تھا، بعد ازاں یہ ایک چھوٹا سا زرعی اور ماہی گیروں کا گاؤں بن گیا۔

     stone pedestal.

    18ویں صدی میں جب طاعون پھیلا تو اس جزیرے کو قرنطینہ میں مبتلا مریضوں کو الگ رکھنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مخلتف علاقوں سے لائے گئے کم از کم 1لاکھ 60 ہزار افراد اس جزیرے میں مرے اور یہیں دفنائے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق 19ویں صدی میں یہاں ایک ذہنی مریضوں کا اسپتال بھی بنایا گیا وہاں غیر انسانی تجربات اور ظلم و زیادتی کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ بعد ازاں اس اسپتال کو 1968 میں بند کر دیا گیا اور تب سے یہ جزیرہ مکمل طور پر ویران پڑا ہے۔

     islands in Italy

    اس جزیرے پر آج بھی 15 ایسی پرانی عمارتیں موجود ہیں، جنہیں جھاڑیوں اور گھنے درختوں نے چاروں جانب سے گھیر رکھا ہے، وہاں بڑی تعداد میں خرگوش بھی پائے جاتے ہیں لیکن کوئی انسان وہاں نہیں رہتا۔کئی لوگ جزیرے کو "بدروحوں کی آماجگاہ” بھی کہتے ہیں۔

    سال 2014میں اٹلی کی حکومت نے یہ جزیرہ نیلامی کے لیے پیش کیا تھا تاکہ اسے کسی پرائیویٹ ڈیولپر کو فروخت کر دیا جائے تاکہ وہ یہاں کوئی نیا سیاحتی مقام بنا دے۔ وینس کے شہری جو پہلے ہی سیاحوں کی بہتات سے پریشان ہیں۔ اس لیے شہریوں میں تشویش کی لہر پیدا ہوئی۔

    وینس کی میئر نے بھی کوشش کی کہ شہر کے لیے یہ جزیرہ خریدا جاسکے لیکن حکومتی اجازت نہ ملنے پر یہ منصوبہ ناکام ہوگیا۔ جس کے بعد پٹریزیا ویکلانی نامی ایک مقامی خاتون نے ایک مہم چلائی جس کا نام ’پووگلیا سب کے لیے‘ تھا۔

    یہ مہم شاندار طریقے سے کامیاب ہوئی اور شہریوں نے مل کر پیسے جمع کیے اور آخرکار 539 ہزار ڈالر میں 99سال کے لیے جزیرے کی لیز حاصل کرلی۔اب یہ جزیرہ یکم اگست سے ان کی دسترس میں آجائے گا۔

    شہریوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس جزیرے کو ایک خوبصورت پارک میں تبدیل کیا جائے گا جو صرف مقامی افراد کے لیے ہوگا اور سیاحوں کو یہاں داخلے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔

    منصوبے کے تحت یہاں کوئی تجارتی سرگرمی یا ہوٹل بھی نہیں بنے گا، بلکہ یہ محض ایک پُرسکون، عوامی تفریحی مقام ہوگا۔

  • خوفناک گھر کی نیلامی : 30 سال سے کھانا بھی میز پر رکھا تھا، سچی کہانی نے سب کو ڈرا دیا!

    خوفناک گھر کی نیلامی : 30 سال سے کھانا بھی میز پر رکھا تھا، سچی کہانی نے سب کو ڈرا دیا!

    آسٹریلیا کے شہر برسبین میں واقع ایک ویران اور پراسرار آسیب زدہ خوفناک گھر جو “بھوت بنگلہ” کے نام سے مشہور تھا آخر کار کئی سالوں تک خالی رہنے کے بعد نیلام کردیا گیا۔

    خوفناک‘سمجھا جانے والا قدیمی گھر 3.1 ملین آسٹریلوی ڈالر میں ایک نئی فیملی کو فروخت کردیا گیا۔ یہ خوفناک گھر 30 سال سے خالی پڑا تھا، جب اس کے پچھلے مالکان اچانک اسے چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

    خوفناک گھر

    یہ کینٹین نما خوفناک گھر 31 پیروٹ اسٹریٹ پر واقع ہے، کہا جاتا ہے کہ اس تین منزلہ عمارت کو ایک جنگ کے دوران اسپتال کے طور پر استعمال کیا گیا تھا، گھر کا پچھلا حصہ پراسرار طور پر جھاڑیوں اور پودوں سے ڈھکا ہوا ہے، جس کی وجہ سے آس پاس کے علاقہ مکین اسے ’بھوت بنگلہ‘کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

    بھوت بنگلہ

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس بھوت بنگلے کے سابقہ مالکان نے 1990 کی دہائی میں اچانک اسے چھوڑ دیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب انہوں نے اس گھر چھوڑا تو ایسا لگا جیسے وہ کسی ایمرجنسی یا خوف میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بھاگے ہوں۔

    کیونکہ میز پر نہ صرف کھانے کے برتن جوں کے توں رکھے تھے بلکہ الماریوں میں استعمال کی تمام چیزیں موجود تھیں، کھلونے اور پرانا فرنیچر بھی اپنی جگہ موجود تھا۔

    آسیب زدہ

    اس خوفناک گھر کا معائنہ کرنے والی معروف یوٹیوبر اور قدیم عمارتوں کی ماہر ماریان ٹیلر نے بتایا کہ گھر کے تہہ خانے میں ایک بہت ہی پراسرار اور خوفناک جگہ بھی ہے جسے دیکھ کر لگتا ہے جیسے یہ پرانی جنگوں کے دوران کسی پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہوئی ہو۔

    ٹوائلٹ

    اس کی نیلامی کے دن 150 افراد موجود تھے، جن میں سے صرف 15 افراد رجسٹرڈ تھے، پہلی بولی 2.75 ملین کی پیش کی گئی جس کے بعد تیزی سے اضافہ ہوتا گیا اور گھر کی حتمی قیمت3.1 ملین ڈالر طے پائی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ قیمت علاقے کی اوسط قیمت ($1.925 ملین) سے کہیں زیادہ ہے۔

    ابتدائی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ گھر 1912 یا اس سے بھی پہلے کا ہوسکتا ہے۔ یہ زمین 1913 سے "رابرٹسن” خاندان کی ملکیت تھی اور عمارت ممکنہ طور پر 1914 یا 15 میں تعمیر ہوئی تھی۔

    گھر

    یہ پراسرار گھر اب ایک مقامی خاندان نے خرید لیا ہے، جو یہاں خود رہنے کا ارادہ رکھتا ہے، یہ نیا خاندان اس تاریخی عمارت کی تزئین و آرائش کرکے اسے رہنے کے قابل بنائے گا۔

  • بابا وانگا کی رواں سال 2025 سے متعلق حیرت انگیز پیشگوئی!

    بابا وانگا کی رواں سال 2025 سے متعلق حیرت انگیز پیشگوئی!

    بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی آنجہانی بابا وانگا جن کی کئی پیشگوئیاں درست ثابت ہو چکی ہیں انہوں نے رواں برس 2025 لیے بھی حیرت انگیز پیشگوئی کی تھی۔

    بابا وانگا کے نام سے مشہور نابینا خاتون نجومی جنہوں نے کئی ایسی پیشگوئیاں کیں، جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔ آنجہانی باباوانگا کو اس دنیا سے گزرے 29 برس ہو چکے۔ مگر ان کی موت کے بعد بھی ان کی کئی پیشگوئیاں عالمی سطح پر درست ثابت ہو چکی ہیں۔

    خلائی مخلوق ہمیشہ سے انسان کے لیے دلچسپ موضوع رہی ہے۔ کئی فلموں میں ہم انسان اور خلائی مخلوق کا سنگم دیکھ چکے ہیں۔ تاہم تمام تر مفروضوں کے باوجود اب تک خلائی مخلوق کے حوالے سے کوئی مصدقہ تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔

    لیکن اب بابا وانگا نے رواں برس 2025 میں ہی خلائی مخلوق اور انسان کے ملاپ کی دلچسپ اور حیرت انگیز پیشگوئی کر کے دنیا میں تجسس پھیلا دیا ہے۔

    بابا وانگا کے مطابق 2025 میں انسان اور خلائی مخلوق کی پہلی بار ملاقات ہوگی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتا دیا تھا کہ یہ نا قابل فراموش واقعہ کھیلوں کے کسی بڑے ایونٹ کے دوران ہوگا۔

    2025 تقریباً نصف سے زائد گزر چکا ہے، تاہم آئندہ مہینوں میں کھیلوں کے کئی عالمی مقابلے منعقد ہونے ہیں۔ ان مقابلوں میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے اور اربوں دیکھیں گے۔

    اسی تناظر میں بابا وانگا کی پیش گوئی نئی بحث کا موضوع بن چکی ہے اور ان کی پیشگوئیوں پر یقین رکھنے والے امکان ظاہر کر رہے ہیں کہ ایسا سپر باؤل یا ومبلڈن جیسے عالمی مقابلوں میں ہو سکتا ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین فلکیات اور جدید نجومیوں کا کہنا ہے کہ امریکی جیمز خلائی دوربین سرگرمی سے کائنات میں زندگی تلاش کر رہی ہے لہذا عین ممکن ہے اسی سال کسی سیّارے میں کوئی زندہ مخلوق مل جائے یا ہماری تنصیبات سے خارج ہوتے برقی سگنل پکڑ کر خود زمین پر آ پہنچے۔

    تاہم بابا وانگا کی پیشگوئی کے ساتھ سائنس اور نجوم کے مابین اس دلچسپ ملاپ نے عوامی تجسس کو بڑھا دیا ہے اور اب سوال یہی ہے کہ کیا واقعی ہم 2025 میں کسی غیر زمینی مخلوق سے روبرو ہونے جا رہے ہیں؟

    اس سے قبل بابا وانگا کی عالمی سطح پر جو پیشگوئیاں درست ثابت ہوچکی ہیں۔ ان میں سابق بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کی موت، سوویت یونین کی تحلیل (یہ دونوں واقعات انہوں نے اپنی زندگی میں دیکھے)۔

    جب کہ ان کے دنیا سے گزر جانے کے بعد ان کی مستقبل کے حوالے سے کی گئی بڑی پیشگوئیوں میں سے امریکا پر نائن الیون حملہ، جاپان میں سونامی اور 2025 گرم ترین سال کی پیشگوئیاں درست ثابت ہوچکی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/baba-vanga-predictions-coming-years/

  • پولیس دولہا اور دلہن کر اٹھا کر تھانے لے گئی

    پولیس دولہا اور دلہن کر اٹھا کر تھانے لے گئی

    بھارت میں پولیس مندر سے دولہا اور دلہن کو اٹھا کر تھانے لے گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بہار کے ضلع باگھلپور کے علاقے نارتھ نگر میں واقع مندر میں پولیس نے جوڑے کو شادی کرنے سے روک دیا اور اٹھا کر تھانے لے گئی۔

    دولہا دلہن نے بالوں میں سندور بھرا، پولیس وہاں پہنچی اور دولہا اور دلہن کو برآمدے سے ناتھ نگر تھانے لے گئی۔

    اطلاع کے مطابق لڑکی اور مدھوسودن پور تھانہ علاقے کے لڑکی کے کی شادی ہورہی تھی، لڑکی کی عمر 23 سال اور لڑکے کی عمر 25 سال ہے، شادی میں جوڑے کے تمام رشتے دار بھی مبارکباد دینے پہنچے تھے۔

    اسی دوران نامعلوم لڑکے نے 112 پر پولیس کو فون کرکے اطلاع دی کہ منوکمنا ناتھ مندر میں ہونے والی شادی ایک نابالغ لڑکی ہے اور اس سے زبردستی شادی کروائی جارہی ہے۔

    اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لڑکے اور لڑکی کو تھانے لے آئی، جہاں انہیں گھنٹوں بیٹھا کر پوچھ گچھ کی گئی۔ اس دوران گھر والوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ تفتیش کی گئی تو ڈائل 112 پولیس کو موصول ہونے والی معلومات جھوٹی نکلیں۔ اس کے بعد تقریباً ایک بجے دولہا اور دلہن کو دوبارہ مندر لے جایا گیا، جہاں شادی کی تمام رسومات ادا کی گئیں۔

    ناتھ نگر کے انسپکٹر راجیو رنجن سنگھ نے بتایا کہ دونوں فریقین راضی ہو گئے اور دولہا اور دلہن کو اپنے ساتھ لے گئے۔ جس کے بعد شادی کی تقریب مکمل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ غلط معلومات دینے والے لڑکے کی تلاش کی جا رہی ہے۔