Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • معذور بلیوں کے لیے مصنوعی پاؤں تیار

    معذور بلیوں کے لیے مصنوعی پاؤں تیار

    صوفیہ: بلغاریہ میں ایک ٹریفک حادثے میں اپنی ٹانگیں کھونے والی دو بلیوں کو مصنوعی پاؤں لگا دیے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ یورپ میں اس نوعیت کا پہلا آپریشن ہے۔

    پوہ اور اسٹیون نامی یہ بلیاں دارالحکومت صوفیہ کے گلی کوچوں میں اب آرام سے چوہوں کے پیچھے دوڑتی ہیں۔

    cat-1

    ان کو لگائے گئے مصنوعی پاؤں پولیمر سے تیار کیے گئے ہیں جبکہ پنجوں کے حصہ پر ربر لگایا گیا ہے۔

    cat-2

    ان بلیوں کا آپریشن کر کے انہیں مصنوعی ٹانگوں کا تحفہ دینے والے بلغارین سرجن ولادی سلاو زلاٹینوو نے پہلی بار اس نوعیت کا آپریشن کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں بلیاں کسی بھی عام بلی کی طرح چل سکتی ہیں، بھاگ دوڑ سکتی ہیں اور کھیل سکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: معذوری بکری کے بچے کے لیے وہیل چیئر

    انہوں نے کہا کہ کسی بلی کا ایک ٹانگ سے معذور ہوجانا عام بات ہے، لیکن اگر وہ دونوں ٹانگوں سے معذور ہوجائے تو وہ بہت مشکل سے حرکت کر سکتی ہے۔

    cat-3

    ان کا کہنا ہے کہ بلیوں کا اس نوعیت کا کامیاب آپریشن دیگر کئی معذور جانوروں کے لیے بھی امید کی کرن ثابت ہوگا۔

  • جھیل میں تیراکی کا انوکھا ریکارڈ

    جھیل میں تیراکی کا انوکھا ریکارڈ

    ارجنٹینا میں جھیل میں 2 ہزار کے قریب افراد نے جھیل کی سطح پر تیر کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروا لیا۔

    ارجینٹینا کی جھیل میں لوگوں کا سمندر امڈ آیا۔ ہزاروں افراد کے ریلے نے فلوٹنگ شاندار مظاہرہ دکھایا۔

    argentina-2

    argentina-4

    ارجنٹینا کے جنوب مشرقی صوبے بیونس آئرس کی جھیل میں 19 سو 41 افراد نے 30 سیکنڈ تک ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر جھیل پر فلوٹنگ کا مظاہرہ کیا۔

    argentina-3

    ہزاروں افراد کے اس شاندار مظاہرہ کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا۔

  • ایبوجیز لوگوں پر مشتمل انسانی چڑیا گھر

    ایبوجیز لوگوں پر مشتمل انسانی چڑیا گھر

    یہ کہانی ان بے گھر، بے لباس اور انسانی جذبات سے عاری ان انسانوں کی ہے جنہیں جانوروں کی طرح زندگی بسر کرنے پر مجبور کیا گیا اور ان کے اس طرز زندگی کو انسانی چڑیا گھر کا نام دیا گیا ہے۔

    آسٹریلین شہری ریلی مارگن اور مکیس مارگن نے پام نامی جزیرے کا دورہ کیا جہاں کبھی ایک انسانی چڑیا گھر واقع تھاجہاں ایبو جیز ( آسٹریلیا کے مقامی باشندے) جانوروں کی طرح زندگیاں گزارنے پر مجبور تھے۔ ریلی مارگن اور مکیس مارگن کا کہنا ہے کہ ہم نے جو کچھ اپنی نگاہ سے دیکھا اسے اور لوگوں کو دکھانے کے لئے کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا۔

    post2-copy

    ریلی مارگن اور مکیس مارگن کا کہنا ہے کہ ہم نے انسانی چڑیا گھر کے متعلق سنا ہوا تھاجب ہم نے اس ’انسانی چڑیا گھر ‘ کا دورہ کیا تو سر شرم سے جھک گیا کہ انسانیت کس طرح زندگی بسر کرنے پر مجبور تھی، ان کا کہنا تھا کہ یہ انسانی تاریخ کا سب سے شرمناک پہلو ہے۔.

    فوٹوگرافرز کے مطابق ان چڑیا گھروں میں 20 ایبو جیز سمیت دنیا کے کئی علاقوں کے مقامی تہذیب کے حامل انسانوں کوجانوروں کی طرح رکھا گیا تھا اور بغیر کسی انسانی سہولیات کے وہ لوگ جانوروں کی سی زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔

    جزیرہ پام جہاں یہ چڑیا گھر واقع تھا اس کے مکین بزرگ والٹر نے آسٹریلین نشریاتی ادارے کو بتایا کہ مجھے معلوم ہوا کہ میرے ایک چچا امریکہ کے ایک سرکس میں جانوروں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور تھے‘ پتہ چلا ہے کہ ان کا انتقال ہوگیا ہے۔

    آپ ان تصاویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ ان افراد کے چہروں پر مایوسی اور غم، کے تاثرات ہیں، یہ لوگ اپنوں کو گنوا چکے ہیں ، انسانی جذبات سے عاری ہوچکے تھے اور جانوروں کے ساتھ رہ رہ کر اپنے آپ کو جانور جیسا سمجھنے لگے تھے.

    post1

    ریلی مارگن اور مکیس مارگن نے اس موضوع پر ایک ڈاکیومنٹری ’انسائیڈ ہیومن زو‘ (انسانی چڑیا گھر میں) بنائی ہے جو جلد ریلیز ہونے والی ہے۔ اس ڈاکیومنٹری میں انسانیت کے تضحیک آمیز مناظر ہیں جن پر انسانیت آج بھی شرمندہ ہے۔

  • ٹرمپ کو ’گولی مارنے‘ پر بھارتی استاد معطل

    ٹرمپ کو ’گولی مارنے‘ پر بھارتی استاد معطل

    واشنگٹن: امریکا میں ایک بھارتی استانی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر پر فائرنگ کرنے کے جرم میں اسکول سے برطرف کردیا گیا۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی ریاست ٹیکسس کے ایک اسکول میں اپنی خدمات سر انجام دینے والی بھارتی ٹیچر پائل مودی نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔

    ویڈیو میں ایک بڑی اسکرین پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو نشر ہورہی ہے اور خاتون ٹرمپ پر واٹر گن سے پچکاریاں مار رہی ہیں۔

    خاتون نہایت غصہ میں دکھائی دے رہی ہیں اور اس دوران وہ ’مر جاؤ‘ چیختی ہوئی بھی نظر آرہی ہیں۔

    اس ویڈیو کے جاری ہوتے ہی متضاد آرا سامنے آگئیں۔ کسی نے اسے متنازعہ خیال کرتے ہوئے ٹیچر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا، جبکہ کئی لوگوں نے اسے صرف مذاق قرار دیا۔

    ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی اسکول انتظامیہ نے ٹیچر کو معطل کر کے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب مذکورہ ٹیچر نے بھی اپنی اس ویڈیو کو انسٹا گرام سے ڈیلیٹ کر کے اپنے اکاؤنٹ کو پرائیوٹ یعنی خفیہ کردیا ہے۔

  • آتش فشاں پہاڑ سے لاوے کے اخراج کا حیرت انگیز منظر

    آتش فشاں پہاڑ سے لاوے کے اخراج کا حیرت انگیز منظر

    کیا آپ نے کبھی آتش فشاں پہاڑ سے گرم لاوے کے اخراج کا مشاہدہ کیا ہے؟ یقیناً آپ کا جواب نہ میں ہوگا۔

    امریکی جزیرے ہوائی میں سیاحوں نے اس انوکھے اور منفرد مظہر کا مشاہدہ کیا جو یقیناً ان کے لیے زندگی بھر کا نہایت شاندار تجربہ تھا۔

    lava-2

    ہوائی کا کامو کونا آتش فشانی پہاڑ گزشتہ ماہ پھٹ گیا تھا اور اس سے کھولتے ہوئے لاوے کا اخراج تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد جاری تھا۔ یہ مقام آتش فشاں پہاڑوں کا مرکز ہے اور دنیا بھر سے سیاح ان کی سیر کرنے کے لیے اس مقام پر آتے ہیں۔

    جس وقت یہ آتش فشانی پہاڑ پھٹا تھا تب اس کی حرارت اور قوت سے قریب موجود ایک پلیٹ فارم بھی تباہ ہوگیا تھا جہاں سے سیاح کھڑے ہو کر اس کا نظارہ کرتے تھے۔

    مذکورہ پہاڑ سے لاوے کے اخراج کے وقت بھی اس مرکز سے متصل سمندر میں سیاحوں کی ایک کشتی یہاں پر موجود تھی کہ یکایک پہاڑ سے انتہائی تیزی سے گرم لاوے کا اخراج ہونے لگا۔

    lava-3

    گرم لاوے کی وجہ سے وہاں بے حد دھواں بھی تھا جبکہ جیسے جیسے لاوا پانی میں جارہا تھا وہ سرد ہو کر ٹھوس شکل اختیار کر رہا تھا۔

    سیاحوں کا کہنا تھا کہ پہلے تو وہ اس منظر کو دیکھ کر دم بخود اور خوفزدہ ہو گئے۔ انہیں لگا کہ یہاں پر آ کر انہوں نے بہت بڑی غلطی کی۔ لیکن لاوا ایک مخصوص سمت میں ہی بہتا رہا اور اس کی وجہ سے کشتی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

  • بھارتی شہریوں پر کتوں کی دہشت طاری

    بھارتی شہریوں پر کتوں کی دہشت طاری

    آج بھارت میں یومِ جمہوریہ منایا جارہا ہے اور آج اس اہم قومی دن کے موقع پر بھارتی شہری اپنے گلی محلے میں موجود ہر کتے بلی کو خوف کی نظروں سے دیکھیں گے۔

    جی ہاں ! آج 26 جنووری کو بھارت جمہوریت کا دن مناتا ہے اور اس سلسلے میں ملک بھرمیں تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن اب کی بار بھارتی عوام اس موقع پرخوف میں مبتلا ہیں کیوں کہ بھارتی چینل زی نیوز نے یومِ جمہوریہ کے موقع پر دہشت گردی کے اندیشے کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی چینل زی نیوز صحافتی اقدار کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پاکستان پر ایک بار پھر الزام تراشی کرتا رہا اور نادانستہ طور پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی صلاحیتوں کا اعتراف بھی کرگیا۔

    زی نیوز نے دو روز قبل خبر نشر کی تھی کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ایک خطرناک تنظیم ہے اور وہ یومِ جمہوریہ پر بھارت میں دہشت گرد حملے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مذکورہ چینل نے اپنی سنسنی خیز خبر میں یہ انکشاف بھی کیا کہ آئی ایس آئی ان مقاصد کے لیے پالتو جانوروں بالخصوص کتوں کا استعمال کرسکتی ہے۔

    بھارتی چینل نے حسبِ معمول اس خبر میں اپنے اس الزام کے نہ تو کوئی ثبوت پیش کیے اورنہ ہی کوئی دلیل دی لیکن عوام میں خوف وہراس ضرور پھیلادیا جس کے سبب بھارتی عوام آج اپنے قومی دن کو منانے کے بجائے کتے بلیوں کو خوف کی نظر سے دیکھ رہے ہیں کہ کہیں یہ ’پھٹ نہ جائیں‘۔

    بھارت کا یوم جمہوریہ، کشمیریوں کا یوم سیاہ

     دوسری جانب کشمیر کے شہری جو حقیقی دہشت گرد بھارت کے مظالم کا عرصہ دراز سے شکار ہیں آج یومِ سیاہ منارہے ہیں اور یومِ جمہوریہ منانے والابھارت کشمیریوں کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے باوجود ان کا جمہوری حق دینے پر راضی نہیں ہے جس سے اس کی جمہوریت پسندی کا پول ساری دنیا کے سامنےکھل چکا ہے۔

    ہنسنا منع ہے 


  • خرگوش ہوٹل لوگوں کی توجہ کا مرکز

    خرگوش ہوٹل لوگوں کی توجہ کا مرکز

    ہانگ کانگ میں کھولا جانے والا خرگوش ہوٹل ’’ریبٹ کیفے‘‘ دن بہ دن عوام میں مقبولیت اختیار کرتا جارہا ہے، اس ہوٹل میں لوگوں کو متاثر کرنے کے لیے خرگوش رکھے گئے ہیں جو ساتھ کھانا کھا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ کے عوام کی خرگوشوں کے ساتھ محبت کو دیکھتے ہوئے مقامی شخص نے ریبٹ کیفے کھولا جو لوگوں میں دن بہ دن مقبول ہوتا جارہا ہے۔ اس ہوٹل کو ’’ریبٹ لینڈ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس میں مختلف اقسام 2 درجن سے زائد خرگوش رکھے گئے ہیں جو ہوٹل میں بیٹھنے والے افراد کے ساتھ گھل مل جاتے ہیں اور بچے بڑے انہیں کھانا بھی کھلاتے ہیں۔

    6

    ہوٹل کے مالک کا کہنا ہے کہ 2 ماہ کے مختصر عرصے میں اُن کے کیفے کو عوامی سطح پر بے حد مقبولیت حاصل ہوئی، یہاں روزانہ 7 ہزار سے زائد افراد آتے ہیں تاہم ایک وقت میں 150 افراد کے بیٹھنے کا انتظام موجود ہے۔

    5

    ہوٹل کے مالک نے کہا کہ ’’ہانگ کانگ کے عوام خرگوش سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ کیفے اُن کی توجہ کا مرکز بنا، لوگوں کی توجہ کو دیکھتے ہوئے وقت کے ساتھ ساتھ یہاں بیٹھنے کی جگہ میں بھی توسیع کی جائے گی، بڑوں کے ہمراہ آنے والے بچے بھی ان بے زبان اور خوبصورت جانوروں کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔

    4

    مالک کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں موجود خرگوشوں کو ہاتھ میں لینے کی سختی سے پابندی ہے تاہم عملے کو بھی خرگوشوں کے ساتھ اچھے برتاؤ کی ہدایت کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو پیش کش کی گئی ہے کہ وہ ریسٹورنٹ میں آپ اپنا خرگوش بھی رکھواسکتے ہیں جن کے خیال رکھنے کی پوری ذمہ داری کیفے انتظامیہ کی ہوتی  ہے۔

    3

    دوسری جانب ڈاکٹروں نے اس ہوٹل میں بیٹھ کر کھانا کھانے پر اعتراض کردیا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ جانور عوام کےرش کی وجہ سے بار بار اپنی جگہ تبدیل کرنے پر مجبور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اُن کی صحت شدید حد تک متاثر ہوتی ہے۔

  • اڑنے والے کیڑے کی نئی قسم کا نام ڈونلڈ ٹرمپ پر رکھ دیا گیا

    اڑنے والے کیڑے کی نئی قسم کا نام ڈونلڈ ٹرمپ پر رکھ دیا گیا

    کیلیفورنیا میں ماہرینِ حیوانیات نے حیواناتی خاندان کی کلاس انسیکٹا کے ایک گروپ ’’ماؤتھ‘‘ کی نئی جنس دریافت کی ہے جس کے سر اور بالوں کی ساخت اور رنگ نئے امریکی صدر کے بالوں کے اسٹائل اور سر کی ساخت سے مماثلت رکھتی ہے جس کی وجہ سے دریافت ہونے والے کیڑے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر سائنسی نام ”نیو پالبا ڈونلڈ ٹرمپی‘‘ رکھاگیا۔

     

    ماہرین حیوانیات کا کہنا ہے کہ اڑنے والے ایسے کیڑے بہ ظاہر تتلیوں یا پروانوں کی سی مشابہت رکھتے ہیں تاہم کچھ دیگر خصوصیات کے باعث انہیں اڑنے والے کیڑوں کے گروپ ’’ماؤتھ‘‘ میں رکھا جاتا ہے جس کی ایک نوع ’’نیوپالپا‘‘ ہے

    donald-trumpi

    حال ہی میں نیو پالپا کی نئی قسم سامنے آئی ہے جسے دیکھتے ہی پہلی شباہت ڈونلڈ ٹرمپ کی سامنے آتی ہے جس کے باعث اس کا سائنسی نام بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھ دیا گیا ہے۔

    donald-trump-post-2

    ”نیوپالپا ڈونلڈ ٹرمپی‘‘ کی دریافت اور شناخت کا سہرا امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک آزاد محقق ڈاکٹر وزرک نذاری کے سر جاتا ہے جو اپنی ذاتی لیبارٹری میں آزاد تحقیق کرتے ہیں ان کا تعلق کسی تحقیقی ادارے سے براہ راست تو نہیں تاہم وہ مختلف اداروں کو تحقیق میں مدد دیتے ہیں۔

    donald-trump-post-1

    ڈاکٹر وزرک نذاری نے اپنی دریافت سے متعلق مکمل سائنسی تحقیق آن لائن ریسرچ جرنل ’’زوکیز‘‘ میں شائع کروائی جس کے مطابق پروانے کے مشابہ اڑنے والا یہ کیڑا جنوبی کیلیفورنیا اور میکسیکو میں پایا جاتا ہے جب کہ اب تک اسے پروانوں کی ہی ایک اور متعلقہ نوع کا فرد سمجھا جاتا تھا۔

    تاہم سائنس دانوں کی ازسر نو تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ یہ ایک جداگانہ نوع ہے جس کے سر کی رنگت سفیدی مائل پیلی ہے جو دیکھنے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بالوں جیسی لگتی ہے۔

  • یورواسٹارٹرین: دہشتگرد باآسانی لندن تک کا سفر کرسکتے ہیں

    یورواسٹارٹرین: دہشتگرد باآسانی لندن تک کا سفر کرسکتے ہیں

    لندن: برطانوی صحافی گلین نےیورواسٹار ٹرین پربغیرکسی شناختی دستاویز دکھائےبرسلز سےلندن تک کاسفرکرکےیورپین بارڈرسیکیورٹی میں موجود خامیوں کاانکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق یورپ کے بارے میں عام طور پر تصور پایاجاتا ہےکہ وہاں کا سیکیورٹی نظام دنیا کابہترین نظام ہے لیکن حال ہی میں ڈیلی میل اخبارکے رپورٹر کی جانب سےکی جانے والی تحقیق نے یورپین بارڈر سیکیورٹی پر بہت سے سوال اٹھا دیے ہیں۔

    برطانوی اخبار ڈیلی میل کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق کوئی بھی جرائم پیشہ شخص یا دہشت گرد صرف ڈھائی یورو میں بغیر کسی جانچ پرٹال کے برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں داخل ہوسکتاہے۔

    uk-post-1

    بیلجیئم کےشہر برسلز سے فرانس کے شہر للی تک کوئی بھی شخص بغیر کسی شناختی دستاویز کے ٹکٹ لےکر یوروٹرین کے ذریعے سفر کرسکتاہےاور بغیر کسی چیکنگ کے باآسانی لندن تک پہنچ سکتا ہے۔

    برطانوی اخبار کے صحافی نے اس خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بغیر کسی سیکیورٹی چیکنگ کےفرانس کے شہر برسلز سے لندن تک ایک ہفتے کے دوران دومرتبہ سفر کیا۔

    uk-post-2

    خیال رہےدہشت گردوں کی جانب سے پیرس اور برسلز میں دہشت گردی کے بڑے واقعات کےبعدیورپ فری زون سیکیورٹی کے حوالے سے شدید تشویش پائی جائی ہے لیکن حالیہ تحقیق نے سب کو چونکا دیا ہے کہ کوئی بھی دہشت گرد کس قدر آسانی سےسفر کرسکتاہے۔

    برطانوی صحافی کی جانب سے سفر کے دوران ایک مسافر سے بات کی گئی جس نے حیران کن انکشاف کیا کہ وہ یوروٹرین پر اب تک 500مرتبہ لندن کا سفر کرچکاہے لیکن اس دوران اس سے صرف پانچ مرتبہ ہی پاسپورٹ دکھانے کو کہاگیا۔

    uk-post-3

    دوسری جانب یورواسٹار ٹرین انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہےکہ ہر ملک میں متعلقہ حکام کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جاتے ہیں۔

    واضح رہےکہ بارڈر سیکورٹی کےبجٹ میں گزشتہ تین سالوں کے دوران 120ملین یورو کی کمی گئی ہےجو 2012سے2013کے دوران 617ملین یورو سے کم ہوکر 2015سے2016میں 497ملین یورو ہوگیا ہے۔

    uk-post-4

  • ہاتھی کی پشت پر پش اپس لگانے کا چیلنج

    ہاتھی کی پشت پر پش اپس لگانے کا چیلنج

    کچھ عرصہ قبل پش اپس کرنے کا بہت چرچا تھا۔ ہر دوسرا شخص پش اپس کرنے میں مصروف تھا اور سب کی کوشش تھی کہ وہ زیادہ سے زیادہ پش اپس کر کے سب سے آگے نکل جائے۔

    لیکن حال ہی میں ایک خاص مقصد کے لیے ایک دوسرے کو پش اپس دینے کے چیلنج میں ایک شخص کے انوکھے پش اپس نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    یہ پش اپس پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کے بارے میں آگاہی دینے کے لیے کیے جارہے ہیں۔ یہ مرض کسی سانحے یا حادثے سے دو چار ہونے والےافراد میں طویل عرصہ تک اس کے اثرات کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔

    چیلنج کیے جانے والے شخص کو متواتر 22 دن تک 22 پش اپس لگانے ضروری ہیں۔

    جیری رومائن نامی ایک سیاح کو بھی جب یہ چیلنج دیا گیا تو اس نے اسے کچھ انوکھے طریقے سے پورے کرنے کا سوچا اور تھائی لینڈ کے جنگل سے گزرتے ہوئے اس مقصد کے لیے اس کی نظر ہاتھی پر پڑی۔

    اس نے ہاتھی کی پشت پر پش اپس لگانے کا سوچا۔ ہاتھی کے مالک نے بخوشی اسے اپنا چیلنج پورا کی اجازت دے دی۔

    اور یہی نہیں اس کے پش اپس کے دوران ہاتھی نے بھی اعتراض نہیں کیا اور خاموشی سے کھڑا رہا۔