Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • کیا آپ 2 لاکھ روپے کا پیزا کھانا پسند کریں گے؟

    کیا آپ 2 لاکھ روپے کا پیزا کھانا پسند کریں گے؟

    نیو یارک : پیزا ایک ایسی چیز ہے، جسے بچے ہوں یا بڑے ہر ایک میں بے حد پسند کیا جاتا ہے اور ہر کوئی اسے شوق سے کھاتا ہے، دنیا میں ہر جگہ پزا یکساں طور پرمقبول ہے لیکن امریکہ میں ایک ایسا پیزا بنایا گیا ہے ، جس پر سونے کے ورق لگے ہیں لیکن اسے آرڈر کرنے سے پہلے اپنا اکاونٹ ضرور دیکھ لیجئے گا۔

    امریکی شہر نیویارک کے ایک مشہور ریسٹورنٹ نے ایک ایسا لاجواب پیزا متعارف کروایا ہے، جسے دنیا کا مہنگا ترین پیزا قرار دیا جا رہا ہے، پیزا کو 24 قیراط سونے میں لپیٹا ہوا ہے اور اسے ’دی فینسی زا‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    pizza12

    gold-1

     

    چیف شیف کا کہنا ہے کہ اسکی تیاری میں کئی کھانے کی مہنگی چیزیں استعمال کی گئی ہیں، تاہم اس میں سب سے مہنگی چیز سونا ہے، یہ واقعی مہنگا ترین پیزا ہے ، لیکن کھانے کے شوقین افراد کیلئے یہ قیمت کچھ بھی نہیں۔

    اس پیزا کی قیمت دو ہزار ڈالر ہے جو پاکستانی دو لاکھ روپوں سے کچھ زیادہ ہے۔

    اگر آپ کو بھی یہ پیزا کھانا ہے تو نیویارک پہنچ جائیں لیکن اس پیزا کیلئے 48 گھنٹے پہلے آرڈر دینا پڑے گا۔

  • دنیا کے سرد ترین گاؤں کے حیران کن معمولاتِ زندگی

    دنیا کے سرد ترین گاؤں کے حیران کن معمولاتِ زندگی

    جنوری کے مہینہ ہے ملک کے بیشتر حصے میں سرد ہوائیں اپنی موجودگی کا احساس دلا رہی ہیں جب کہ کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں حالیہ بارشوں کے باعث بڑھنے والی سردی سے لوگ پریشان نظر آرہے ہیں جب کہ دنیا میں ایک ایسا گاؤں بھی ہے جہاں اس ماہ اوسطا‌درجہ‌حرارت منفی 50 رہتا ہے۔

    آیئے روس کی سخا جمہوریہ کے گاؤں ’’یاقوتسک‘‘ کی سیر کرتے ہیں جہاں 1924 میں تاریخ کا کم ترین درجہ حرارت منفی 71 تک ریکارڈ کیا گیا تھا‌،حیرت انگیز طور پر گاؤں کے مکینوں نے اپنے آپ کو ماحول کے مطابق ڈھال لیا ہے۔

    weather13

    سال بھر برف کی چادر اوڑھے اس گاؤں کی آبادی پانچ سو افراد پر مشتمل ہے جن کی خوراک قطبی ہرن اور گھوڑے کا گوشت ہے جب کہ مشروب کے طور پر گھوڑے کے دودھ کا استعمال عام ہے یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ غذائیت کی کمی کا شکار نہیں ہوتے۔

    weather6

    پورے گاؤں کے لیے ایک چھوٹی سی دکان ہے جہاں روزمرہ ضروریات کی چیزیں دستیاب ہوتی ہیں جب کہ راستے میں ایک پیٹرول بھی ہے جو سیاحوں کو اگلے سفر کے لیے تیار رکھتا ہے۔

    weather5

    دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں کے مکین سارا دن اپنی گاڑیاں چلاتے رہتے ہیں کہ مبادا ایک بار گاڑی بند کی تو انجن مکمل طور پر ہی بند نہ ہو جائے کیوں کہ سخت سردی کے باعث بیٹری ڈاؤن ہوجاتی ہے۔

    weather8

    گاؤں اب بھی جدید سہولتوں سے محروم ہے یا یوں کہہ لیجیے کہ گاؤں کے باسیوں نے خود کو ماحول کے مطابق ایسا ڈھال لیا ہے کہ وہ اپنی ضروریات بھی اپنے ماحول اور موسم سے پوری کرتے نظر آتے ہیں۔

    weather9

    گھروں میں کوئلہ اور لکڑی کو جلا کر توانائی اور روشنی حاصل کی جاتی ہے اور گاؤں کے پاور ہاؤس میں لکڑی یا کوئلہ کی کمی درپیش آجائے تو گاؤں پانچ پانچ گھنٹے کے لیے تاریکی میں ڈوب جاتا ہے۔

    weather7

    گاؤں میں کھیتی باڑی زمین کی کم یابی اور سخت موسم کے باعث نا ممکن ہے اس لیے پورے گاؤں میں قطبی ہرن، گھوڑے کی فروخت اور آئس فشنگ ہی روزگار کے ذرائع ہیں۔

    weather4

    گاؤں میں ایک اسکول بھی ہے جو صرف منفی52 سے زیادہ درجہ حرارت ہونے ہر ہی بند کیا جاتا ہے یہاں سردیوں میں دن 3 گھنٹے تک کا ہوتا ہے جب کہ گرمیوں میں اکیس گھنٹے تک کا بھی ہو سکتا ہے۔

    weather3

    یہاں جون جولائی اور اگست مہینے گرم ترین مہینے ہوتے ہیں جہاں درجہ حرارت کم سے کم 20 سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 30 درجہ حرارت تک پہنچ جاتا ہے۔

    weather10

    اس گاؤں میں جدید سہولیات پہنچے بھی تو کیسے کہ یہاں موبائل کی بیٹری کو چارج کیے رکھنا کسی جوئے شیر لانے سے کم نہیں، سخت سردی جب گاڑیوں کو بیٹری کو ڈاؤن کردیتی ہیں تو بے چارہ موبائل کس کھاتے میں آتا ہے۔

    weather11

    شادی بیاہ کی رسومات ہوں یا خوشی کے کئی اور مواقع یہاں کے مکین خوش ہونا نہیں بھولے، رنگین و سرد موسم میں روایتی رقص اور رسومات کی گرمی ایک الگ ہی ماحول پیدا کر دیتی ہے۔

    weather1

    جہاں خوشی کے لمحات منفرد و نرالے ہیں وہیں جنازے کی تدفین بھی کسی کٹھن مر حلے سے کم نہیں اپنے پیاروں کو دفنانے کے لیے کئی فٹ گہری قبر کھودنا پڑتی ہے جس کے لیے دہکتے کوئلوں کی مدد سے تہہ در تہہ جمی برف کو پگھلایا جاتا ہے۔

    weather2

    برف باری کے دوران بھی زمین کی سطح تک پہنچنے کے بعد کھدائی کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور کئی فٹ گہرائی میں مردے دفنا دیئے جاتے ہیں جس میں اکثر تین دن سے ایک ہفتہ تک کاعرصہ بھی لگ جاتا ہے۔

    موسم کی سختیوں نے یہاں برسوں سے رہائش پذیر مکینوں کو سخت جان بنا دیا ہے موسمی تغیرات نہ تو یہاں کی معمولات زندگی کو روک پایا ہے اور نہ ہی اس سرزمین سے مکینوں کی محبت کو کم کر سکا ہے۔

  • مریخ  پر اوباما کے دستخط

    مریخ پر اوباما کے دستخط

    واشگنٹن: خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے مریخ کے مشن پر بھیجے جانے والے طیارے کے ذریعے امریکی صدر بارک اوباما کی دستخط شدہ تختی مریخ پر آویزاں کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے تحت کام کرنے والی مارس سائنس لیبارٹری نے مریخ پر خصوصی مشن کے لیے بھیجے جانے والے طیارے کے ذریعے مریخ پر امریکی صدر اور دیگر اعلیٰ حکام  کے دستخط کی تختی آویزاں کردی۔

    ناسا نے مریخ پر بھیجے جانے والے مصنوعی سیارے کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تختی کی تصویر شائع کی، جس میں امریکی صدر بارک اوباما، نائب صدر جوبائیڈن سمیت دیگر اعلیٰ حکام کے دستخط موجود ہیں۔

    obama

    یہ تختی المونیم سے تیار کی گئی ہے جس کی چوڑائی تقریباً 4 انچ اور لمبائی سواتین انچ کے قریب رکھی گئی ہے، انتظامیہ کی جانب سے یہ تصویر طیارے کے مریخ پر 44 دن مکمل ہونے کے بعد شائع کی گئی ہے۔

    امریکی صدر اور امریکی انتظامیہ نے دستخط والی تصویر شائع ہونے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ناسا کا شکریہ ادا کیا ہے۔ناسا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ مصنوعی طیارہ 2004 میں بھی کامیاب مشن کے بعد واپس آیا تھا۔

  • فیس بک پرجعلی آئی ڈی بنانا مہنگا پڑگیا

    فیس بک پرجعلی آئی ڈی بنانا مہنگا پڑگیا

    فیس بک ہو یا کوئی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم‘ سماجی رابطوں کے لیے ہوتا ہے اور یہ رابطے سچ کی بنیاد پر استوار ہونے چاہیئے بصورت دیگر تھر کے رہائشی عقیل کی طرخطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھر کے رہائشی عقیل نے فیس بک پرہم جماعت طالبہ کے نام سے اکاؤنٹ بنایا ‘ بس یہی بات اس لڑکی کے بھائیوں کو پسند نہیں آئی اور انہوں نے عقیل کو گھر سے اٹھا لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عقیل کو اغوا کرنے والوں نے اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے گھر کے قریب بے ہوشی کی حالت میں پھینک دیا ‘ جہاں سےا س کے گھر والے اور اہل ِ علاقہ اسے اسپتال لے کر گئے۔

    دوسری جانب تشدد کا نشانہ بننے والے عقیل کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی ساتھی طالبہ کی جعلی آئی ڈی نہیں بنائی بلکہ اپنی بہن کی آئی ڈی بنائی تھی اوردونوں کا نام ایک ہے ‘ جس میں اس کا کوئی قصور نہیں ہے‘۔

    فیس بک پرلڑکی کو بلیک میل کرنے والا شخص گرفتار

    پولیس نے عقیل پر تشدد کی رپورٹ تو درج کر لی ہے لیکن تاحال تشدد کرنے والوں کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

  • گھر کے باتھ روم سے اژدھا برآمد

    گھر کے باتھ روم سے اژدھا برآمد

    امریکی ریاست ورجینیا کے ایک گھر سے 5 فٹ کے اینا کونڈا کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ یہ اینا کونڈا گھر کے باتھ روم میں آرام کرتا ہوا پایا گیا تھا۔

    ورجینیا کے اینیمل کنٹرول آفیسر کے مطابق زرد رنگ کا یہ اینا کونڈا ٹوائلٹ باؤل میں آرام سے لیٹا ہوا تھا۔ گھر کا مکین جب باتھ روم استعمال کرنے گیا تو اس نے وہاں اسے دیکھا جس کے بعد اس نے متعلقہ ادارے کو فون کیا۔

    snake-2

    فون کرنے کے بعد امریکا کی اینیمل ویلفیئر کے اہلکاروں نے وہاں پہنچ کر اینا کونڈا کو بحفاظت ہٹا دیا جس کے بعد اسے سانپوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کے حوالے کردیا گیا۔

    اینیمل ویلفیئر کی کارکن جینیفر کے مطابق یہ اژدھا ممکنہ طور پر گھر کے کسی کونے میں بیٹھا تھا۔ سردی کی وجہ سے جب گھر کو گرم کیا گیا تو شاید گرم فرش نے اسے وہاں سے کسی ٹھنڈی جگہ منتقل ہونے پر مجبور کردیا اور اس کے لیے اسے سب سے پہلے باتھ روم نظر آیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ اینا کونڈا کی یہ نسل نہایت خطرناک اور 13 فٹ تک لمبی ہوسکتی ہے۔ یہ گھر والوں کی خوش قسمتی تھی کہ ان کے گھر میں ایک ’ننھے‘ اینا کونڈا نے پناہ لی اور کسی کو نقسان پہنچانے سے قبل ہی اسے وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

  • بے تکلف زرافے نے مہمانوں کی آئس کریم ہڑپ لی

    بے تکلف زرافے نے مہمانوں کی آئس کریم ہڑپ لی

    کیسا محسوس ہوگا اگر آپ کسی تفریحی مقام پر اپنے خاندان کے ساتھ جائیں، وہاں پہنچ کر آئس کریم کھائیں اور اچانک ہی کوئی بے جا مداخلت کرتے ہوئے آپ کی آئس کریم چھین کر لے جائے؟

    یقیناً آپ کو شدید غصہ اور جھنجھلاہٹ محسوس ہوگی اور آپ کا بس نہیں چلے گا کہ آپ کیا کر ڈالیں۔

    جرمنی میں بھی ایک خاندان کے ساتھ ایسی ہی صورتحال پیش آئی جب ’کوئی‘ ان کی تفریح میں مداخلت بے جا کرتے ہوئے ان کی آئس کریم چھین کر لے گیا۔

    اور یہ ‘کوئی‘ کوئی انسان نہیں بلکہ زرافہ تھا جو ان کی گاڑی میں گردن ڈال کر بچوں بڑوں سب کی آئسکریم اڑا لے گیا۔

    مزید پڑھیں:

    سفید رنگ کا حیرت انگیز زرافہ

    زرافوں کے ساتھ ناشتہ

    تفریح کے لیے جانے والے خاندان کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سفاری پارک میں جانے کے بعد انہوں نے اپنی گاڑی کے شیشے کھلے رکھے تھے تاکہ وہ زرافوں کو قریب سے دیکھ سکیں، لیکن اس کو ایک زرافے نے دعوت سمجھ لیا۔

    اس نے بہت بے تکلفی سے کھڑکی میں گردن میں ڈال کر گاڑی میں موجود تمام افراد کی آئسکریم ہڑپ کرلی۔

    سفاری پارک میں تفریح کے لیے جانے والے اس خاندان کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ ان کے لیے بے حد انوکھا تھا اور وہ زرافے کی اس زبردستی کی میزبانی سے بے حد لطف اندوز ہوئے۔

  • یوگا کا شوقین ہاتھی

    یوگا کا شوقین ہاتھی

    صحت مند رہنے کے لیے ورزش کرنا نہایت ضروری ہے۔ خصوصاً اگر یوگا کی بات کی جائے تو یہ نہ صرف جسم کو فٹ رکھتا ہے بلکہ بے شمار جسمانی و دماغی بیماریوں سے بچاتا ہے۔

    یوگا کی افادیت ایک طویل عرصے سے مسلم ہے اور اکثر طبی ماہرین مختلف امراض سے نجات کے لیے یوگا کے مختلف آسن تجویز کرتے ہیں۔

    اور شاید یہ ہاتھی بھی یوگا کی اس افادیت سے واقف ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ روز صبح اٹھ کر یوگا کی مشقیں سر انجام دیتا ہے۔

    yoga-9

    yoga-8

    زمبابوے کے ایک سفاری پارک میں یہ ہاتھی اکثر اوقات یوگا کی مشقوں جیسی حرکات کرتا ہوا پایا جاتا ہے۔

    yoga-7

    yoga-5

    یہ جسمانی حرکات عموماً دیگر ہاتھی نہیں کرتے لہٰذا جب بھی یہ ہاتھی ’یوگا‘ کرتا ہے تو سب کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔

    yoga-6

    یہ تو نہ معلوم ہوسکا کہ آیا اس ہاتھی کو اس کے نگرانوں نے یہ مشقیں سکھائیں، یا کسی کو دیکھ کر یہ خود ہی ایسی مشقیں سر انجام دیتا ہے، تاہم اس ہاتھی کا یوگا ان انسانوں کے لیے ایک سبق ہے جو اپنی کاہلی کے سبب ورزش نہیں کرتے نتیجتاً خود بھی ہاتھی جیسے دکھنے لگتے ہیں۔

    کہیں آپ کا شمار بھی ایسے افراد میں تو نہیں ہوتا؟

  • جمے ہوئے دریا میں پھنسے ہرن کو بچالیا گیا

    جمے ہوئے دریا میں پھنسے ہرن کو بچالیا گیا

    کینکٹی کٹ : امریکی ریاست کینکٹی کٹ میں رضا کاروں نے جمے ہوئے دریا میں پھنسے ہرن کو مرنے سے بچالیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں سیمس بری میں جمے ہوئے دریا پر پھسلتا ہرن کئی گھنٹے سے موت اور زندگی کی جنگ لڑ رہا تھا، جانوروں کے حقوق کی تنظیم کو خبر ملی تو وہ اس کی مدد کو پہنچ گئی۔

    deer

    رضاکاروں نے پہلے تو ہرن کو جمے ہوئے دریا سے بحفاظت باہر کھینچ نکالا اور پھر اسے جنگل میں چھوڑ دیا۔

    deer-2

    deer3

    خوفزدہ ہرن اس قدر بوکھلایا ہوا تھا کہ سطح زمین پر بھی چلنے میں بار بار گرتا رہا۔

    ویڈیو بشکریہ 9 نیوز. کوم

  • گھوڑے کی طرح چھلانگ لگانے والی گائے

    گھوڑے کی طرح چھلانگ لگانے والی گائے

    ویلنگٹن: آپ نے مختلف جانوروں کو مختلف اور عجیب و غریب حرکات کرتے تو ضرور دیکھا ہوگا۔ کچھ جانور دوسرے جانوروں کی نقل کرتے ہوئے انہی کی طرح کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    لیکن شاید آپ نے کسی گائے کو گھوڑے کی طرح چھلانگ لگاتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا۔

    نیوزی لینڈ میں ایک 18 سالہ لڑکی ہنا سمپسن نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں اس کی گائے گھوڑے کی طرح چھلانگ لگاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں ایک بیل خود کو ’ویرو‘ سمجھنے لگا

    ہنا کی گائے جو براؤن سوئس گائے کہلاتی ہے ویڈیو میں کسی گھوڑے کی طرح درخت کے ٹوٹے ہوئے تنے سے چھلانگ لگاتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ہنا کا کہنا ہے کہ یہ گائے اس کے گھر کے فارم پر ہی پیدا ہوئی اور بچپن سے ہنا کے ساتھ اس کی خوب دوستی ہے۔ ہنا شروع سے ہی، جب یہ گائے ایک بچھڑا تھی، اس کی پیٹھ پر سواری کرتی آرہی ہے۔

    ہنا نے بتایا کہ اسے ہمیشہ سے گھوڑے پر سواری کا بہت شوق تھا لیکن اس کے والدین گھوڑا نہیں پال سکتے تھے لہٰذا اس نے اپنی دوست گائے کو ایسی تربیت دی کہ اس پر بیٹھ کر اسے گھوڑے کی سواری کا لطف آنے لگا۔

    ہنا نے بتایا کہ اس نے اپنے فارم پر موجود دوسری گائیوں کو بھی ایسی تربیت دینے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی اور گائے چھلانگ لگاتے ہوئے نہ صرف خود گر پڑتیں بلکہ اپنے اوپر سوار ہنا کو بھی گرا دیتیں۔

  • قدیم مصری راز سے پردہ اٹھ گیا

    قدیم مصری راز سے پردہ اٹھ گیا

    جدید تحقیق نےبالاخر اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے کہ قدیم مصری اقوام اپنے مردوں کو مٹکوں میں بند کرکے کیوں دفن کیا کرتے تھے‘ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ تدفین کا یہ طریقہ محض غریبوں میں رائج تھا لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلی۔

    قدیم مصر کو انسانی تہذیب کا گہوارہ بھی کہا جاتا ہے ‘ اس پراسرار سرزمین میں انسانی ارتقاء کے کئی راز دفن ہیں اور جیسے جیسےتحقیق آگے بڑھ رہی ہے ‘ کئی رازوں سے پردہ اٹھ رہا ہے۔

    مصر میں مختلف مقامات پر کھدائیوں کے دوران کئی مقامات پر ایسے مٹکے دریافت ہوئے ہیں جن میں عموماً کم عمر بچوں کو دفن کیا گیا تھا‘ قیاس کیا جاتھا کہ قدیم مصری معاشرے کے غریب افراد اپنے بچوں کیا بعض حالات میں بڑوں کو بھی دفن کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا لیکن حال ہی میں ہونے والی اس تحقیق نے اس مفروضے کو غلط قراردیا ہے۔

    pot

    سڈنی کی میک کیوری یونی ورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرمصریات ین ٹریسٹنٹ اور حیاتیاتی آرکیالوجسٹ رونیکا پاور نے ایک جدید تحقیق مرتب کی ہے۔ ان کے مطابق مٹکوں میں صرف غریب افراد ہی اپنے بچوں کو دفن نہیں کرتے تھےبلکہ امیروں میں بھی یہ عمل رائج تھا اور اس کی باقاعدہ وجہ تھی۔

    مصر کا قدیم جادو ترجمہ کرلیا گیا

    مصر میں 7ہزار سال پرانا قدیم شہر دریافت

      تحقیق میں دریائے نیل کے کنارے 46 مدفنوں سے برآمد ہونے والے نمونہ جات کا جائزہ لیا گیا ہے جن کی عمریں 3300 قبل مسیح سے 1650 قبل مسیح کے درمیان ہیں۔

    امریکی سائنسدانوں کا خلائی مخلوق سے ازخود رابطہ کرنے کا فیصلہ

     تحقیق کے دوران بچوں کی 746 باقیات کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 338 کو باقاعدہ لکڑی کے تابوت میں دفن کیا گیا ہے جبکہ 329 کی تدفین مٹکے میں کی گئی ہے۔ ایک گورنر کے مقبرے سے ایک نوزائیدہ بچہ مٹکے میں حنوط شدہ حالت میں ملا کہ ایسے سونے کے پترے میں لپیٹا گیا تھا جبکہ دیگر مٹکوں سے بھی سونا‘ ہاتھی دانت‘ قیمتی کپڑے اور کئی دیگر قیمتی اشیا ملی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ مٹکے کا استعمال غربت کے سبب نہیں تھا۔

    مٹکوں میں تدفین کرنے کے لیے اکثر اوقات میت کو ایسے ہی مٹکے میں رکھا جاتا تھا

    اور کچھ قبروں سے برآمد ہونے والے مٹکوں کو میت رکھنے کے لیےکاٹا بھی گیا تھا


    سائنسدانوں نے طویل تحقیق کے نتیجے میں یہ دلیل قائم کی ہے کہ قدیم مصر کے رہنے والے مٹکے میں تدفین اس لیے کرتے تھے کہ یہ رحمِ مادر کی صورت سے مشابہہ ہے اور مٹکے میں تدفین حیات بعد از موت کی جانب اشارہ کرتی ہے‘ سائنسدانوں نے یہ نتائج مٹکوں پر بنے نقش و نگار اور دیگر شواہد پر عرق ریزی کے بعد مرتب کیے ہیں۔