Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت‘16 سال پہلے ہی پیشن گوئی کردی گئی تھی

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت‘16 سال پہلے ہی پیشن گوئی کردی گئی تھی

    ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور بزنس ٹائیکون ڈونلڈ جے ٹرمپ آج امریکی صدر بنے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر ایک کارٹون میں یہ پیشن گوئی سولہ سال پہلے ہی کردی گئی تھی۔

    جی ہاں ! مشہورزمانہ امریکی کارٹون’دی سمپ سنز‘ میں یہ پیشن گوئی سن 2000 میں کردی تھی کہ ٹرمپ امریکہ کے صدر بن جائیں گے۔

    کارٹون کے ’ بارٹ ٹو دی فیچر ‘ نامی قسط میں ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بنتے اور عوام سے خطاب کرتے دکھا یا گیا ہے۔

    trump-one

    کارٹون کی اس قسط میں دکھا یا گیا ہے کہ کس طرح مرکزی کرداروں کی زندگی مستقبل میں تبدیل ہوجائے گی اور لیزا نامی ایک کردار امریکہ کی صدر بنے گی جسے صدر ٹرمپ کے سبب’ بجٹ کرنچ‘ جیسی مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ لیزا نامی یہ کردار آج ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونے والی ہلیری کلنٹن سے بے پناہ مشابہت رکھتی ہیں۔

    trump-2

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے 45ویں منتخب صدر ہیں اور وہ ڈیموکریٹس کے صدر باراک حسین اوبامہ کی جگہ امریکہ کی صدارت سنبھالیں گے جو کہ 2008 اور 2012 میں لگاتار دو بار امریکی صدر منتخب ہوچکے ہیں۔

    امریکا میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 276 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے امریکہ 45 ویں صدر منتخب ہوگئے، صدر بننے کے لیے270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

    trump-3

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 276 الیکٹورل ووٹ جبکہ ہیلری کلنٹن نے 218 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے۔

    اب ڈونلڈ ٹرمپ کی آج کی جیت کی تصاویر اور سولہ سال قبل نشر ہونے والے کارٹون میں مشابہت ایک اتفاق ہے یا کسی خفیہ ہاتھ کی طویل المدتی پلاننگ کا نتیجہ اس بارے میں سوچنا امریکی عوام کا کام ہے۔

  • اس پراسرار گاؤں پر آخر کیا آفت آئی؟

    اس پراسرار گاؤں پر آخر کیا آفت آئی؟

    آپ نے دنیا کے کئی ایسے مقامات کے بارے میں سنا اور پڑھا ہوگا جو کسی نہ کسی وجہ سے پراسراریت کا شکار ہیں اور عام افراد وہاں جانے سے کتراتے ہیں۔

    یہ مقامات کسی زمانے میں آباد ہوا کرتے تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ غیر آباد ہوگئے اور اب وہاں جانا نہایت دل گردے کا کام ہے۔

    اسپین میں بھی ایسا ہی ایک پراسراریت بھرا گاؤں موجود ہے جسے بھوت قصبہ کہا جاتا ہے۔ اس گاؤں کو پراسرار اور منفرد بنانے والی بات یہ ہے اس گاؤں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ لوگ یہاں سے اچانک غائب ہوگئے ہوں۔

    5

    اس گاؤں میں جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ گاؤں میں بچی کچھی اشیا کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہاں لوگ اپنے روزمرہ کے معمولات میں مشغول تھے۔ لیکن پھر اچانک ہی جیسے لوگ غائب ہوگئے اور چیزیں ویسی کی ویسی ہی پڑی رہ گئیں۔

    3

    ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ بظاہر اس گاؤں کو دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ یہاں کوئی قدرتی یا انسانی (ڈاکوؤں کی لوٹ مار یا کوئی اچانک حملہ) آفت آئی ہو۔

    2

    اگر تصور کیا جائے کہ اچانک ہی گاؤں سے باہر کوئی ایسی چیز آ پہنچی جسے دیکھنے کے لیے لوگ سب چھوڑ چھاڑ کر گاؤں سے باہر بھاگ کھڑے ہوئے ہوں تو اس کا امکان بھی کم نظر آتا ہے کیونکہ ایسی صورت میں گھروں اور اسکولوں میں موجود خستہ حال سامان افراتفری میں بکھرا ہوا نظر آتا۔

    6

    اس کے برعکس یہاں موجود تمام چیزیں نہایت ترتیب سے موجود ہیں۔ یہاں تک کہ اسکولوں میں ڈیسکوں پر کتابیں تک کھلی رکھی ہیں۔

    7

    یہاں جانے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ یہاں پہنچ کر آپ کو پراسراریت کے ساتھ ساتھ عجیب قسم کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جسے آپ کوئی نام نہیں دے سکتے۔

    4

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گاؤں 1173 عیسوی تک قائم تھا، اس کے بعد اس گاؤں پر کیا گزری یہ آج تک صیغہ راز میں ہے۔

  • ہندو مالکان کی اسلامی ائیرلائن کا آغاز اور اختتام

    ہندو مالکان کی اسلامی ائیرلائن کا آغاز اور اختتام

    کوالالمپور: لوگ اپنے مذہب کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے اور نہ ہی دوسرے کسی مذہب کی کوئی چیز اپناتے ہیں تاہم بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک ہندو جوڑے نے نئی تاریخ رقم کردی تھی تاہم کچھ ہی عرصے بعد انہیں اس میں ناکامی کا سامنا رہا اور ناگزیر وجوہات کی بنا پر یہ کاروبار ختم کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد میں سے ناخواندہ عوام اپنے عقیدے کو بنیاد بنا کر لڑنے مرنے پر تیار ہوجاتے ہیں مگربھارت سے تعلق رکھنے والے ہندو جوڑے نے ملائشیا میں اسلامی شریعت کے اصولوں کے عین مطابق نیا کاروبار شروع کرکے سب کو حیران کیا تھا۔

    ہندو جوڑے نے نئی مثال قائم کرنے کے لیے ملائشیا میں نجی ائیرلائن سروس کا آغاز کیا تھا، جو اسلامی شریعت کے اصولوں اور قواعد کے عین مطابق تھی، ہندو کاروباری جوڑے نے اپنی نجی ائیرلائن میں مسافروں کے لیے تمام اسلامی سہولیات پیش کی جبکہ اس نئی سروس کو ’’ریانی ائیرلائن‘‘ کا نام دیا گیا تھا۔

    1

    اس ائیرلائن کی خاص بات یہ تھی کہ ائیرپورٹ پر لگے کاؤنٹر سے لے کر جہاز میں خدمات انجام دینے والی تمام ائیرہوسٹس حجاب میں ملبوس تھیں اور جہاز کے اڑان بھرنے سے پہلے نماز کی ادائیگی  کا اعلان اور باقاعدہ دعا کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ جس کے بعد اسٹاف اور مسلمان مسافر نماز ادا کرتے تھے جبکہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے مسافراپنے مذاہب کے مطابق عبادت کرتے تھے۔

    4

    ابتدائی طور پر یہ سروس کوالالمپور سے ملائشیا کے مشہور پیرسٹن ٹھل لاکانی کے لیے شروع کی گئی تھی۔ جس میں  شرعی قوانین سختی سے لاگو تھے اورغیر مسلم مسافروں جہاز میں بیٹھنے سے قبل سلیقے کا لباس پہننے کی شرط رکھی گئی تھی، تاہم بعض مسافروں کی شکایت پر ائیرپورٹ انتظامیہ نے اس ائیرلائن کو بند کردیا۔

    جہازمیں خدمات انجام دینے والے تمام اسٹاف کا یونیفارم سبز رنگ کا تھا جبکہ اس میں مسافروں کے لیے سو فیصد حلال کھانا اور مشروب دستیاب تھے جبکہ اس میں نوکری حاصل کرنے کے لیے امیدوار کا مسلمان ہونا ضروری تھا۔

    3

    اس ائیرلائن کو ’’ریانی ائیر‘‘ کا نام دیا گیا تھا، اس کے مالکان یعنی ہندو میاں بیوی لندن میں مقیم ہیں اور ان کا نام روی الگریندر اور کارتیا گوریندر تھے۔ ائیرلائن کا نام بھی دونوں کے ناموں کو جوڑ کر رکھا گیا تھا۔

    5

    یاد رہے اس سے قبل تین اسلامی ائیر لائنز موجود ہیں جو رائل بلو ائیر، سعودی عربیہ ائیر لائن، ایران ائیرکے ناموں سے اپنی خدمات پیش کررہی ہیں تاہم ریانی ائیرلائن اس لحاظ سے دنیا کی واحد کمپنی تھی جس کے مالکان ہندو مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔

  • فیس بک پرکھانا فروخت کرنے والی خاتون قانون کی گرفت میں

    فیس بک پرکھانا فروخت کرنے والی خاتون قانون کی گرفت میں

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اپنے بچوں کی ضروریات کے لیے فیس بک پر مبینہ طور پر کھانا فروخت کرنے والی خاتون کو ممکنہ طور پر جیل کی ہوا کھانا پڑسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کی شہری ماریزا روئےلاز کو مقامی پولیس نے خاتون تک ایک اسٹنگ آپریشن کے ذریعے رسائی حاصل کی جو کہ شہر کے اٹارنی کے دفتر سے کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون 209 فوڈ اسپاٹ نامی فیس بک پیج چلا رہی ہیں اور اس پیج کے ذریعے چکن سے بننے والی اشیا بغیر کسی سرکاری اجازت نامے کے فروخت ہورہی ہیں ‘ دوسری جانب خاتون کا موقف ہے کہ یہ محض ایک سوشل پیج ہے جس میں ممبران کھانے کی مختلف تراکیب اور مشورے شیئر کرتے ہیں۔

    پولیس نے خاتون کے ساتھ مزید چار افراد کو معمولی نوعیت کے چارج میں مور د الزام ٹھہرایا ہے اور انہیں 80 گھنٹے کی کمیونٹی سروس کی سزا دینے کا  فیصلہ کیا گیا تاہم ماریزا نے یہ سزا قبول کرنے سے انکا رکرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    food

    ان کا کہنا ہے کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا اور نہ ہی میں کوئی مجرم ہوں‘ مجھے کمیونٹی سروس دینے میں کوئی عار نہیں تاہم میں اپنے ریکارڈ پر اس قسم کے معمولی نوعیت کا جرائم کا اندراج کرا کر خراب نہیں کرنا چاہتی ۔ یاد رہے کہ پانچ میں سے ماریزا ہی واحد ملزم ہیں جنہوں نے الزامات کو رد کیا ہے۔

    یاد رہے کہ ماریزا امریکی معاشرے کی لاتعداد تنہاماؤں کی طرح اپنے بچوں کی کفالت کرنے والی ماں ہیں اور انکے چھ بچوں کی عمریں چھ سے 19 سال کے درمیان ہیں اور ان کے تمام بچوں کی کفالت کی ذمہ داری ان کے کاندھوں پر ہے۔

    ماریزا نے اس مقدمے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ امر حیرت انگیز ہے کہ پولیس سڑکوں پر منشیات فروشوں اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث افراد کو پکڑنے کے بجائے اپنے دفاتر میں بیٹھ کر ایسے کام انجام دے رہی ہےجن کا کوئی مقصد نہیں ۔

    دوسری جانب مقامی عدالت کے اٹارنی میک ڈینئل کا کہنا ہے کہ یہ حفظانِ صحت کا معاملہ ہے اور اس پر سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا ‘ کیا ہم اس بات کا انتظا ر کریں کہ غیر رجسٹرڈ فوڈ کھانے سے کوئی شخص مرجائے یا شدید بیمار ہوجائے اس کے بعد ملزمہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔

  • تیس ہزارسال قدیم شیرکے بچے

    تیس ہزارسال قدیم شیرکے بچے

    ماسکو: شمالی روس کے منجمد علاقوں کے ایک غار میں ہزاروں سال قد یم غاروں میں رہنے والے یورپی شیر کے دو بچے منجمد حالت میں پائے گئے ہیں۔ ماہرین اسے شیروں پر تحقیق کے لیے اب تک کی سب بڑی دریافت قرار دے رہے ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق روسی شہر سالٹ لیک سٹی میں دریائے یوآن دینا کے قریب سے برآمد ہونے والے سفید پنجوں اور فر کی کھال والے یہ دونوں بچے لگ بھگ تیس ہزار سال قدیم ہیں اور ان میں سے ایک تو بالکل نوزائیدہ حالت میں ہے۔

    uyan-post-1

    برف میں منجمد ان بچوں کے نام یوآن اور دینا رکھے گئے ہیں جس کی وجہ تسمیہ ان کی دریائے یوآن دینا کے قریب سے برآمدگی بتایا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق موت کے وقت ان کی عمر ایک ہفتہ سے زیادہ نہیں تھی اور موت کی وجہ غالباً ان کی کچھار پر بھاری تعداد میں برف کا آگرنا تھا۔

    ابتدائی طور پر ماہرین نے انہیں دس ہزارسال قدیم قرار دیا تھا تاہم بعد میں تحقیق سے ان کی عمر 30 ہزار سال کے لگ بھگ معلوم ہوئی ۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک حاصل کردہ معلومات کے مطابق آخری یورپی شیر روئے زمین پر 14 ہزار سال قبل موجود تھا اور آج ہم ان کےطور طریقوں کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں لیکن یوآن اور دینا کی دریافت تحقیق کے نئے دروازے کھول رہی ہے اور ہمیں جلد ہی معلوم ہوگا کہ قدیم یورپی شیر زمین پر آج موجود اپنے رشتے داروں سے کتنے مختلف یا مماثلت رکھتے ہیں۔

    uyan-post-2

    یہ دونوں بچے آج کے نوزائیدہ شیر کے بچوں سے کم از کم د و کلو گرام زیادہ وزنی ہیں اور ان کی جسامت ایک بالغ گھریلو بلی جتنی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شیر کے بچوں میں ابتدائی دنوں میں اعضائے رئیسہ واضح نہیں ہوتے لہذا یہ کہنا ممکن ہے کہ یوآن اور دینا نر ہیں یا مادہ۔

    حیرت انگیز طور پر ان کی دمیں ان کی جسامت سے 23 فیصد لمبی ہیں حالانکہ آج زمیں پرموجود شیر کے بچوں کی دمیں ان کی جسامت سے 60فیصد لمبی ہوتی ہیں۔

  • مینڈکوں کی مگر مچھ پر سواری

    مینڈکوں کی مگر مچھ پر سواری

    جانوروں کی دوستی کوئی نئی بات نہیں۔ بعض دفعہ قصے کہانیوں میں بتائے گئے دشمن جانور بھی حقیقت میں ایک دوسرے کے گہرے دوست بن جاتے ہیں اور ایسے میں جانوروں کی حیوانیت بھی سوجاتی ہے۔

    آج کل ایسی ہی ایک دوستی کا بھی سوشل میڈیا پر کافی چرچا ہے جس میں مینڈکوں کا ایک خاندان مگر مچھ کی پیٹھ پر سواری کرتا نظر آرہا ہے۔

    جی ہاں وہی مگر مچھ جسے دیکھ کر ہم اور آپ بھاگ کھڑے ہوں، ان مینڈکوں کے لیے سواری کی خدمات انجام دے رہا ہے۔ یہی نہیں اس مگر مچھ اور مینڈکوں نے تصویروں کے لیے پوز بھی دیے۔

    آپ بھی اس انوکھی دوستی اور سواری کی تصاویر دیکھیے۔

    frog-2

    frog-3

    frog-4

    frog-5

    frog-6

  • پاکستان کے سب سے فربہ شخص کی سرجری

    پاکستان کے سب سے فربہ شخص کی سرجری

    لاہور: شالیمار اسپتال میں پاکستان کے سب سےفربہ نوجوان کی سرجری کی گئی ہے‘ تیس سالہ عدنان کا وزن تین سو بیس کلو گرام ہے۔

    پاکستان کا سب سے زیادہ وزن والا یہ نوجوان گجرانوالہ سے تعلق رکھتا ہے اور اسے وہاں ببر شیر کے نام سے پکارا جاتا ہے اور اب یہ ببر شیر اپنی وجہ شہرت یعنی موٹاپے سے جان چھڑانے والا ہے۔

    mota-post-1

    لاہور کے شالیمار اسپتال میں عدنان کی سرجری ڈاکٹر معاذ نے کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ آٹھ ماہ سے عدنان کا علاج کر رہے ہیں اور اگلے چھ ماہ میں اس کا وزن ساٹھ فیصد تک کم ہو جائے گا۔

    ڈاکٹر معاذ نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کا واحد علاج پیٹ کو کاٹ کر علیحدہ کردینا ہے اور سرجری میں عدنان کا 70 فیصد پیٹ کاٹا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کی حالت اب بہتر ہے لیکن اسے ایک ماہ تک نگہداشت میں رکھا جائے گا اور اس عرصے میں عدنان صرف مائع غذائیں ہی استعمال کرسکے گا۔

    اس سے قبل ڈاکٹر معاذ دنیا کے سب سے وزنی نوجوان کی سرجری کر چکے ہیں۔ جس کا وزن 612 کلو گرام تھا اور اب اس کا وزن 100 کلوگرام ہے۔

    mota-post-2

  • ریچھ نے اپنی دوستی کا حق نبھا دیا

    ریچھ نے اپنی دوستی کا حق نبھا دیا

    ماسکو: ریچھ کو ویسے تو انسانوں کے لیے خطرناک جانور سمجھا جاتا ہے مگر روس کے نوبیاہتا جوڑے نے اپنی شادی میں اپنے خاص دوست کو مدعو کر کے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔

    عام طور پر شادیوں کو یادگار بنانے کے لیے خاص مہمانوں کو مدعو کیا جاتا ہے مگر روس کے ایک جوڑے نے شادی کی تقریب میں اپنے خاص دوست اسٹیفن کو بلایا اور خوب ہلا گلا کیا۔

    4

    نوبیاہتا جوڑے تیس سالہ ڈینس اور نیلیا جب رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تو ان کی شادی میں کوئی اور نہیں بلکہ ریچھ گواہ بنا، ڈینس نے اس موقع پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا دوست بہت رحم دل ہے وہ ہماری ہر مشکل میں کام آتا رہا ہے۔

    2

    اس موقع پر 21 سالہ نوبیاہتا دلہن نیلیا نے بھی ریچھ کے ساتھ خوب مزے کیے اور خاص طور پر تصاویر بھی بنوائیں۔ ریچھ نے بھی اپنی دوستی کا پورا حق نبھایا اور دوست کی شادی میں رقص کیا اور  خوشی کا اظہار کیا۔

    3

    دولہے میاں ٹینس کا کہنا ہے کہ ’’میرا دیرینہ خواب تھا کہ شادی میں ریچھ گواہ بننے جو آج پورا ہوگیا، خواہش پوری ہونے پر مجھے بہت خوشی ہے اور یہ میری زندگی کا بہت اہم و یادگار دن ہے‘‘۔

  • امریکہ میں پُراسرار موت کی وادی

    امریکہ میں پُراسرار موت کی وادی

    کیلی فورنیا : شمالی امریکی ریاست کیلی فورنیا  ایک خوبصورت مگر پراسرار وادی جسے ڈیتھ ویالی یا موت کی وادی کا نام سے جانا جاتا ہے۔

    یہ وادی کیلی فورنیا اور نیوڈا ریاستوں کی سرحد کے قریب واقع ہے، یہاں سیاحوں کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے حکومت امریکہ نے ایک ڈیتھ ویالی نیشنل پارک قائم کیا ہے، یہ پہاڑی مقام امریکہ کا سب سے بلند ترین مقام ہے، جس کی اونچائی 14 ہزار 565فٹ ہے، یہ وادی سطح سمندر سے 282 فٹ نیچے اور ماونٹ وہٹنسی سے 136 کیلو میٹر دورہے۔

    89

    1

     

    3

    5

    ڈیتھ ویالی کا درجہ حرارت دنیا میں سب سے زیادہ یعنی 56.7 ڈگری سلیس 10 جولائی 1913 کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    یہ وادی پراسرار پتھروں کی وجہ سے تو دنیا بھر میں مقبول ہے لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس مقام پر کبھی قابلِ ذکر بارش نہیں ہوئی۔

    9

    7

    4

    وادی کی سب سے دلچسپی اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہاں وزنی پتھر نقل و حرکت کرتے ہیں، ان میں کئی پتھر جو سینکڑوں پاونڈ وزنی ہیں نقل و حرکت کرتے ہیں۔ اگرچہ وہاں موجود کوئی شخص بھی ان پتھروں کی نقل و حرکت کرتے نہیں دیکھ سکتا ہے لیکن پتھر کے پیچھے جو نشان بنتا ہے اس کو دیکھ کر وثوق سے کہا جاسکتا ہے کہ یہ نشان پتھر کی حرکت کی وجہ سے ہی بنا ہے۔

     

    03

    یہ پتھر جس علاقہ میں سفر کرتے ہیں وہ ایک جھیل کی خشک تہہ جیسا ہے اگرچہ ریگستان کی طرح بھی دکھائی دیتا ہے۔ بعض پتھر سیدھے سفر کرتے ہیں۔ بعض دائرے میں گھومتے ہیں اور بعض زگ زیاگ یعنی تیڑھے میڑھے چلتے ہیں۔ ابھی تک ان پتھروں کو کسی نے نقل و حرکت کرتے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا۔

    8

    لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل 30 برستوں سے اس کا مشاہدہ کررہے ہیں لیکن اس معمہ کو سمجھ نہیں پائے ہیں۔

    6

    اس وادی کو دیکھنے کے لیے ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں جو کہ یہاں موجود جنگلی حیات اور قدرتی نظاروں سے محظوظ ہوتے ہیں۔

  • ایفل ٹاور ہرا بھرا ہوگیا

    ایفل ٹاور ہرا بھرا ہوگیا

    پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اس وقت خوبصورت نظارے دیکھنے میں آئے جب ایفل ٹاور سمیت پیرس کے تاریخی مقامات سبز روشنیوں میں نہا گئے۔

    یہ سبز روشنیاں دراصل اس بات کی خوشی میں روشن کی گئیں کہ گزشتہ برس ماحولیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے کی جانے والی پیرس کلائمٹ ڈیل اب عالمی قوانین کا حصہ ہے۔

    paris-2

    paris-3

    paris-4

    paris-5

    اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کے ان ممالک نے اس معاہدے کی توثیق کر کے اسے اپنی پالیسیوں اور قانون کا حصہ بنا لیا ہے جو دنیا میں مضر گیسوں کے اخراج میں سب سے زیادہ حصہ دار ہیں۔

    ایفل ٹاور اور پیرس کی یادگار محراب کو سبز رنگ میں روشن کرنا ماحول دوستی اور اور زمین کے تحفظ کی طرف اشارہ ہے۔

    گزشتہ برس پیرس میں کلائمٹ چینج کی عالمی کانفرنس میں 195 ممالک نے اس تاریخی معاہدے پر دستخط کیے کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے۔ دنیا بھر میں ہونے والی صنعتی ترقی مضر گیسوں کے اخراج کا باعث بن رہی ہے جو ایک طرف تو دنیا کی فضا کو آلودہ کر رہی ہیں، دوسری جانب یہ دنیا بھر کے موسم کو بھی گرم (گلوبل وارمنگ) کر رہی ہیں۔

    اس معاہدے کی توثیق کرنے والے ممالک اب اس بات کے پابند ہیں کہ وہ ماحول دوست پالیسیوں کو فروغ دیں گے، قدرتی ذرائع جیسے سورج اور ہوا سے توانائی پیدا کریں گے اور ماحول اور جنگلی حیات کو بچانے کے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

    دنیا کے ماحول دوست ممالک کون سے ہیں؟ *

    یہی نہیں وہ ان ممالک کی مالی امداد بھی کریں گے جو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے متاثر ہورہے ہیں۔ یہ ممالک عموماً ترقی پذیر ممالک ہیں اور کاربن گیسوں کے اخراج میں تو ان کا حصہ نہیں، لیکن یہ اس کے مضر اثرات (سیلاب، شدید گرمی، قحط) کا بری طرح شکار ہورہے ہیں۔

    گلوبل وارمنگ سے عالمی معیشتوں کو 2 کھرب پاؤنڈز نقصان کا خدشہ *

    پاکستان بھی اس معاہدے کا دستخط کنندہ ہے۔

    اب تک جن ممالک نے اس معاہدے کی توثیق کی ہے وہ، وہ ممالک ہیں جن کا کاربن اخراج بہت زیادہ ہے۔ اگر وہ معاہدے کے تحت اپنے کاربن اخراج کو کم کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج اور گلوبل وارمنگ یعنی عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے نقصانات کو کم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہوگا۔