Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • بکرے کے روپ میں ڈھل جانے والا آدمی

    بکرے کے روپ میں ڈھل جانے والا آدمی

    اگر آپ سے کہا جائے کہ چند دن کے لیے آپ اپنی شخصیت کو چھوڑ کر کسی اور کی شخصیت اختیار کریں اور سب کچھ ویسے ہی کریں جیسے وہ کرتا ہے تو یقیناً آپ پریشانی کا شکار ہوجائیں گے۔

    یہ کام یقیناً آپ کے لیے مشکل ہوگا کیونکہ اپنی شخصیت کو چھوڑ کر کسی اور کی شخصیت کو اپنانا چاہے وہ کتنا ہی دولت مند اور مشہور شخص کیوں نہ ہو ایک مشکل کام ہے کیونکہ آپ اپنی فطرت سے ہٹ جائیں گے۔

    ہر انسان کی فطرت، عادات، مزاج دوسرے شخص سے مختلف ہوتا ہے اور وہ کام کرنا جو ہمارے مزاج سے مطابقت نہ رکھتا ہو ایک نہایت دقیق مسئلہ ہے۔

    تو پھر اس برطانوی شخص کی داد دیں جو اپنی شخصیت کو مکمل طور پر چھوڑ کر کسی اور کے روپ میں ڈھل گیا، اور وہ نیا روپ بھی کسی انسان کا نہیں بلکہ جانور کا، یعنی بکری کا تھا۔

    gm-4

    یقیناً یہ شخص نوبل انعام کا ہی مستحق تھا جو اسے دیا بھی گیا۔

    لندن سے تعلق رکھنے والا تھامس تھویٹس دراصل ایک سائنسدان ہے۔ اس نے یہ کام نہ صرف تحقیقی مقصد کے لیے انجام دیا بلکہ اس کا کہنا ہے کہ اس سے اسے ایک روحانی مسرت حاصل ہوئی۔

    goatman-3

    وہ بتاتا ہے، ’میں اپنے انسان ہونے کی پہچان سے باہر نکلا اور ایک نئے زاویے سے دنیا کو دیکھنا شروع کیا‘۔

    تھامس نے مکمل طور پر بکرا بننے کے لیے بکرے جیسا ایک مصنوعی ڈھانچہ بھی تشکیل دیا جس میں سینگوں کی جگہ ایک ہیلمٹ، ہاتھ اور پاؤں کے لیے بکروں جیسی ساخت کے اعضا اور نرم کھال سے بنا ایک کوٹ شامل تھا اور اسے پہن کر یورپ کی الپس پہاڑیوں میں نکل گیا۔

    gm-6

    یہ کام تھامس نے تین دن تک انجام دیا اور صرف یہی نہیں 3 دن تک اس نے پتے بھی کھائے۔

    gm-5

    تھامس کی اس کاوش پر اسے آئی جی نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ 1991 سے آغاز کیے جانے والے یہ نوبل انعام ان کارناموں کے لیے دیے جاتے ہیں جو بظاہر تو عجیب و غریب یا کسی حد تک مزاحیہ ہوتے ہیں لیکن درحقیقت ان کے اندر ایک پیغام چھپا ہوتا ہے۔

    تھامس نے یہ انعام ہارڈورڈ یونیورسٹی میں نوبل انعام یافتہ ماہرین و سائنسدانوں سے وصول کیا۔

    gm-7

    تھامس نے اس تجربے پر ایک کتاب بھی لکھی ہے جس کا عنوان ہے، ’کس طرح میں نے انسان بننے کے کام سے چھٹی لی‘۔

  • مسافر اب ڈورے مون کے ساتھ سفر کریں گے

    مسافر اب ڈورے مون کے ساتھ سفر کریں گے

    آپ کو یاد ہوگا کچھ عرصہ قبل پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف نے مشہور جاپانی کارٹون ڈورے مون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا؟ پابندی کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ اس کارٹون سے بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    تاہم دنیا بھر میں اس کارٹون کی مقبولیت برقرار ہے اور جاپانی ایئر لائن نے ڈورے مون کی تصاویر والے جہازوں کو انٹرنیشل روٹس پر اڑانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    doremon-2

    ڈورے مون تھیمڈ پلین کی رونمائی جاپان کی سرکاری ایئر لائن جاپان ایئر لائنز نے کی۔ یہ طیارے ٹوکیو سے چینی دارالحکومت شنگھائی تک اڑان بھریں گے۔

    doremon-3

    طیاروں کی تقریب رونمائی میں ڈورے مون کارٹون کریکٹر (ماسک پہنے ہوئے شخص) نے بھی شرکت کی اور وہاں موجود لوگوں اور صحافیوں کو ہنسایا۔

    doremon-4

    یہ طیارے رواں ہفتہ سے اپنی پروازیں شروع کردیں گے۔

    doremon-5

    جاپانی کارٹون سیریز ڈورے مون کی کہانی ایک روبوٹک بلی کی ہے جس کا نام ڈورے مون ہوتا ہے جو ایک بچے نوبیتا کی مدد کرنے کے لیے کچھ بھی کر گزرنے کو تیار رہتا ہے۔ اس کارٹون کو مختلف زبانوں میں دنیا کے کئی ممالک میں دکھایا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں یہ ہندی زبان میں ڈب کر کے مختلف چینلز پر پیش کیا جاتا ہے۔ ڈورے مون کارٹون میں دکھائے جانے والے مختلف کردار نوبیتا، جیان، سوزوکا، سنیو وغیرہ بچوں کے پسندیدہ کردار ہیں۔

  • پاکستانی ڈرائیور کی دیانت داری، 17 لاکھ درہم واپس لوٹا دیے

    پاکستانی ڈرائیور کی دیانت داری، 17 لاکھ درہم واپس لوٹا دیے

    شارجہ: پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نے دیانت داری کی مثال کرتے ہوئے اپنی گاڑی سے برآمد ہونے والے 17 لاکھ درہم کی رقم مقامی پولیس کی مدد سے اُس کے مالک تک پہنچادی۔

    تفصیلات کے مطابق شارجہ میں مقیم پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نصیر اللہ شیر دولا نے دیانت داری کی نئی مثال قائم کی اور اپنی گاڑی سے ملنے والی رقم کو پولیس کے ہمراہ اس کے اصل مالک تک پہنچایا۔

    پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کی گاڑی سے ایک بریف کیس برآمد ہوا جس میں 17 لاکھ درہم کی رقم موجود تھی، گاڑی سے رقم برآمد ہونے پر نصیر اللہ نے قریبی پولیس اسٹیشن اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے ٹیکسی ڈرائیور کے ہمراہ اصل مالک کی  تلاش شروع کی۔

    پولیس کے مطابق برآمد ہونے والی رقم ایک تاجر کی تھی جو مشرقی ایشیائی ملک سے شارجہ ائیرپورٹ آیا اور وہاں سے گاڑی میں بیٹھ کر اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا تاہم مسافر کو چھوڑ کر واپس آتے ہوئے ٹیکسی ڈرائیور کی نظر بریف کیس پر پڑی جس اُس نے فوری طور پر اپنے دفتر (ٹیکسی آفس) اطلاع کی ۔آفس اسٹاف نے مقامی پولیس کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا اور اُن کے ہمراہ بریف کیس کے مالک کو تلاش کیا۔

    ڈائریکٹر برائے ٹرانسپورٹ شارجہ عبدالعزیز الجرواں نے واقعے پر پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کی نیک نیتی پر اُن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’دولا کی طرح کے لوگوں کا ٹیکسی ڈرائیور ہونا ہم سب کے لیے مسرت کا باعث ہے‘‘۔

    بعد ازاں محکمہ ٹرانسپورٹ نے پاکستانی ڈرائیور نصیر اللہ کو اُن کی ایمان داری پر اسناد کو کیش انعام سے نوازا۔ اس ضمن میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں الجرواں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ہمیشہ ایمان دار اور مخلص لوگوں کی قدر کرتے ہیں، ہمارے درمیاں اتنے مخلص لوگ موجود ہیں یہ ہماری خوش نصیبی ہے تاہم ڈرائیورز کی تربیت اور ایما نداری کی مثالیں قائم کرنے کے لیے یہ واقعہ بہت اہم ہے جسے اجاگر کیا جائے۔

  • محبوبہ کی ہیرے کی فرمائش، چینی آرٹسٹ نے شاہکار بنا ڈالا

    محبوبہ کی ہیرے کی فرمائش، چینی آرٹسٹ نے شاہکار بنا ڈالا

    مرد حضرات اکثر خواتین کی مہنگی مہنگی فرمائشوں سے پریشان رہتے ہیں۔ انہیں سمجھ نہیں آتا کہ وہ اپنی محدود تنخواہ میں آخر کیسے ان کی مہنگی فرمائشوں کو پورا کریں۔

    چین میں بھی ایک شخص کو ایسی ہی مشکل پیش آئی جب اس کی محبوبہ نے اس سے قیمتی ترین ہیرے زمرد کی انگوٹھی کی فرمائش کر ڈالی۔

    اس شخص نے یہ فرمائش پوری تو کردی لیکن اس طرح کہ کہ اس کی جیب پر کوئی بوجھ نہیں پڑا۔

    r7

    آپ حیران ہوں گے کہ اس نے مہنگے زمرد کی انگوٹھی آخر کیسے حاسل کی۔ تو اس کا جواب یہ کہ اس نے یہ انگوٹھی خود اپنے گھر پر بنائی۔ اور آپ جان کر دنگ رہ جائیں گے کہ اس نے یہ انگوٹھی شیشے کی بوتل کو کاٹ کر بنائی۔

    آرٹ کا یہ اسٹوڈنٹ اپنی اس کاوش کو بہترین قرار دیتا ہے جس سے وہ نہ صرف اپنی محبوبہ کو خوش کرنے میں کامیاب رہا بلکہ اس نے ایک بڑی رقم خرچ ہونے سے بھی بچا لی۔

    اس نے سبز رنگ کی شیشے کی بوتل کا نچلا حصہ کاٹ کر اس کی گھسائی کی اور ماہرانہ انداز میں اسے ایک ہیرے کی شکل دے ڈالی۔

    r2

    r3

    r4

    r5

    مصنوعی ہیرا بنانے کے مراحل کی تصاویر جب سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں تو ہر شخص اس کی صلاحیتوں اور عقلمندی پر اش اش کر اٹھا۔

    r6

    ایک شخص نے تبصرہ کیا، ’یہ ہیرا مہنگا تو نہیں لیکن دنیا کا خوبصورت ترین ہیرا ہے‘۔

    تو پھر کیا خیال ہے آپ کا، کیا آپ بھی شیشہ سے ہیرا بنا کر کسی کو خوش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟

  • کتے کے لیے 8 آئی فون

    کتے کے لیے 8 آئی فون

    دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد نیا آئی فون 7 خریدنا چاہتی ہے اور آئی فون 7 اس وقت سب سے بڑا موضوع بحث بن چکا ہے۔ چین میں بھی ایک شخص نے اپنے کتے کے لیے 8 آئی فون 7 خرید ڈالے۔

    ہر شخص جہاں آئی فون کے نئے ماڈل کا دیوانہ ہے وہیں وینگ سیکونگ نے سوچا کہ اس کا کتا کیوں پیچھے رہے۔ اس نے ایک نہیں بلکہ اپنے کتے کے لیے 8 آئی فون خرید ڈالے۔

    dog-6

    dog-5

    وینگ سیکونگ چین کے دولت مند ترین افراد میں سے ایک ونگ جیانلن کا بیٹا ہے۔ آئی فون خریدنے کے بعد اس نے کتے کی تصویر سوشل میڈیا پر ڈالی جسے دیکھ کر لوگ دنگ رہ گئے۔

    dog-3

    ستم ظریف نے لکھ ڈالا، ’سمجھ نہیں آرہا لوگ سوشل میڈیا پر کس چیز کے لیے دکھاوا کر رہے ہیں۔ کیا مجھے بھی کچھ دکھاوا کرنا چاہیئے؟ لیکن ایسا کرنے کے لیے کچھ ہے نہیں‘۔ اور دکھاوا نہ کرنے والی تصویر میں کتے کے ساتھ 8 آئی فون 7 فون موجود ہیں۔

    وینگ سیکونگ اکثر و بیشتر اپنے کتے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتا رہتا ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے کتے کو دنیا بھر کی سہولیات اور سامان آسائش فراہم ہے۔ اس سے قبل بھی وہ اپنے کتے کی ایک تصویر شیئر کرچکا ہے جس میں وہ ایپل کی 2 مہنگی ترین گھڑیاں پہنے ہوئے ہے۔

    dog-4

    dog-2

    اس کی تصاویر پر اکثر لوگ تبصرہ کرتے ہیں، ’افسوس! ایک کتا بھی ہم سے بہتر حالت میں ہے‘۔

  • لوگوں کا متلاشی قصبہ، جو نوکری اور زمین فراہم کر رہا ہے

    لوگوں کا متلاشی قصبہ، جو نوکری اور زمین فراہم کر رہا ہے

    دنیا بھر میں بہتر مواقعوں اور بہتر روزگار کی تلاش میں قصبوں اور گاؤں سے شہروں کی طرف ہجرت کرنے کا رجحان عام ہے۔ زیادہ تر افراد شہروں کی طرف اس لیے جاتے ہیں کیونکہ ان کے گھر میں کمانے والوں سے زیادہ کھانے والے افراد موجود ہوتے ہیں یعنی وہ پیسہ کمانا چاہتے ہیں۔

    لیکن ایک قصبہ ایسا ہے جو لوگوں کو اپنے گاؤں آنے کی ترغیب دے رہا ہے اور اس کے بدلے انہیں  ملازمت اور ذاتی زمین فراہم کر رہا ہے۔

    14

    کینیڈا کے صوبے نووا اسکوٹیا کے مضافات میں واقع کیپ بریٹن ایک خوبصورت اور چھوٹا سا قصبہ ہے۔

    town-2

    town-3

    town-4

    یہ قصبہ موسموں کے لحاظ سے نہایت متنوع ہے اور اس میں چاروں موسم پائے جاتے ہیں۔

    town-5

    town-6

    town-7

    لیکن اس قصبہ کی آبادی بے حد کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گاؤں کے افراد باہر کے لوگوں کو اپنے قصبہ میں آنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

    10

    11

    اس کے بدلے میں یہ آنے والے کو ملازمت، اچھی تنخواہ اور ساتھ ساتھ 2 ایکڑ زمین بھی فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    13

    12

    یہ پیشکش ان افراد کے لیے بہترین ہے جو شہروں کی بھیڑ بھاڑ سے دور فطرت کے قریب پرسکون زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔

    town-8

    town-9

    لیکن شاید ہمارے لیے بری خبر یہ ہے کہ یہ قصبہ کینیڈا کے فارن ورکر پروگرام میں شامل نہیں ہے لہٰذا یہاں صرف وہی لوگ آ کر رہائش پذیر ہوسکتے ہیں جو کینیڈا کی شہریت کے حامل ہیں۔

  • اس تصویر میں ایک اورجانور چھپا ہے‘ کیا آپ ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    اس تصویر میں ایک اورجانور چھپا ہے‘ کیا آپ ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ کو اپنا بچپن یاد ہے جب اخبارات اور رسائل میں ذہانت کا امتحان لینے کے لیے مختلف تصاویر اور دیگر چیزیں شائع کی جاتی تھیں، ایسا ہی کچھ اب سوشل میڈیا پر ہوتا ہے۔

    سوشل میڈیا ویسے تو سماجی رابطوں میں توسیع کا جدید پلیٹ فارم ہے جیسا کہ پرانے زمانوں میں ہوٹل‘ جیم خانے یا کلب ہوا کرتے تھے تاہم اب یہ سب سرگرمیاں اگر ختم نہیں تو مانند ضرور پڑچکی ہیں اور ان کی جگہ عوام کی تمام تر توجہ کا مرکز اب سوشل میڈیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹس کی اسی اہمیت کے پیشِ نظر بہت سی ایسی چیزیں جو کہ ماضی میں اخبارات کی زینت بنا کرتی تھی اب سوشل میڈیا پر آتی ہیں اور حیرت انگیز طور پر وائرل ہوکر ساری دنیا میں شہرت حاصل کرلیتی ہیں۔

    سوشل میڈیا کے ذریعے ہی پاکستان کے عوام اب اپنی آواز اقتدار کے ایوانوں تک پہنچاتے ہیں اور اپنے حکومت کے خلاف اپنے مطالبات بھی پیش کرتے ہیں، تاہم ہم بات کررہے ہیں آپ کی ذہانت کا امتحان لینے والی تصاویر کی۔

    آج کل ایک ایسی ہی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں ایک مینڈک کو واضح دیکھا جاسکتا ہے لیکن اسی تصویر میں چھپا ہے ایک عدد گھوڑا جس کے بارے میں ہمارا دعویٰ ہے کہ انتہائی واضح ہونے کے باوجود آپ اسے نہیں دیکھ پائیں گے۔

    اگر آپ 20 سیکنڈ تک اس تصویرکو غور سے دیکھ کر چھپا ہوا گھوڑا تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ہمیں نیچے کمنٹ میں مطلع کریں بصورت دیگر 20 سیکنڈ بعد تصویر مینڈک کے اندر چھپا ہوا گھوڑا آپ کے سامنے آشکار کردے گی اور تب آپ مسکرائے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔

    horse-post

    اگر آپ کو یہ تصویر پسند آئی ہے تو اس اسٹوری کو اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں اور ان کی ذہانت کو چیلنج کریں۔

  • برطانوی ملکہ کے کزن ہم جنس پرستی میں مبتلا نکلے

    برطانوی ملکہ کے کزن ہم جنس پرستی میں مبتلا نکلے

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کے ایک رکن اور برطانوی ملکہ کے کزن لارڈ آئیور ماؤنٹ بیٹن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں۔

    برطانوی اخبار کے مطابق لارڈ آئیور کے اپنی سابقہ اہلیہ سے تین بچے ہیں تاہم اب انہوں نے اعلانیہ اس بات کو تسلیم کرلیا ہے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں۔ اب ان کے ایک ایئر لائن کے ڈائریکٹر کے ساتھ تعلقات ہیں اور وہ اس تعلق سے خوش ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ان کی سابق اہلیہ کو اس بات کا علم تھا اور وہ اس بات کو سمجھتی تھیں۔
    royal-new

    لارڈ ماؤنٹ کا کہنا تھا، ’مسئلہ یہ نہیں تھا کہ میں شاہی خاندان سے تعلق رکھتا ہوں۔ مسئلہ یہ تھا کہ میں جس نسل میں پیدا ہوا وہ اس کو قبول نہیں کرسکتی تھی۔ اتنے عرصہ بعد انکشاف کرنے کی وجہ بھی یہی تھی کیونکہ اب وقت پہلے جیسا نہیں رہا‘۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں ہم جنس پرستوں کو مکمل آزادی اور یکساں حقوق حاصل ہیں۔

    دوسری جانب گزشتہ برس امریکی سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت دیتے ہوئے اسے ایک قانونی حق قرار دیا تھا۔ اس سے قبل امریکا کی 36 ریاستوں میں ہم جنس پرست جوڑوں کو شادی کی اجازت حاصل تھی اور عدالتی فیصلے کے بعد باقی 14 ریاستوں نے بھی اس پر عائد پابندی ختم کردی تھی۔

    واضح رہے کہ اسلام سمیت دیگر مذاہب نے ہم جنس پرستی کو حرام قرار دیا ہے اور آج بھی دنیا کے زیادہ تر معاشروں میں ہم جنس پرستی کو پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔

  • جدید دور میں حنوط کی جانے والی مشہور شخصیات کی لاشیں

    جدید دور میں حنوط کی جانے والی مشہور شخصیات کی لاشیں

    لاشوں کوحنوط کر کے رکھنے کا رواج ہزاروں سال قدیم ہے۔ قدیم مصر میں بادشاہوں اور فراعین کی لاش کو حنوط کر کے رکھ دیا جاتا ہے۔ مصریوں کا ماننا تھا کہ مرنے کے بعد انہیں دوبارہ زندگی ملے گی اور وہ دوبارہ جی اٹھیں گے۔ بڑے بڑے اہرام مصر جو دراصل فراعین کے مقبرے ہیں اسی عقیدے کی یادگار ہیں۔

    مصر میں فراعین کے مرنے کے بعد ان کی لاشوں کو حنوط کر کے ان کے ساتھ ڈھیر سارا سونا چاندی اور دولت بھی ان کے مقبرے میں رکھ دیا جاتا ہے، تاکہ جب یہ فراعین دوبارہ اٹھیں تو انہیں کسی چیز کی کمی نہ ہو۔

    دنیا میں موجود ہر مذہب میں لاشوں کو محفوظ طریقہ سے ٹھکانے لگادیا جاتا ہے۔ کہیں مردوں کو دفن کیا جاتا ہے، کہیں جلا دیا جاتا ہے۔ پارسی مذہب میں مردوں کو تابوت میں رکھ کر ایک کھلے ہوئے ٹاور یا کنویں یا ایک کھودے گئے گڑھے میں رکھا دیا جاتا ہے، تاکہ یہ مردار خور پرندوں کی خوراک بن سکیں۔ جس مقام پر ان مردوں کو رکھا جاتا ہے اسے مقام سکوت یا ٹاور آف سائلنس کہا جاتا ہے۔

    تاہم جدید دور میں لاشوں کو محفوظ کرنے کا رواج بھی جاری ہے۔ یہ رواج کہیں ثقافتی بنیادوں پر، اور کہیں صرف عقیدت کی بنیاد پر اپنایا جاتا ہے۔ مختلف ممالک نے نے اپنے ملک کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والے یا لیڈران کی لاشوں کو حنوط کر کے عجائب گھروں میں رکھ لیا ہے جنہیں دیکھنے کے لیے روزانہ سینکڑوں افراد آتے ہیں۔

    :لینن

    body_lenin

    روس کا انقلابی رہنما ولادیمیر لینن اپنی موت کے بعد اپنی والدہ کے پہلو میں دفن ہونا چاہتا تھا لیکن روسیوں نے اس کی لاش کو حنوط کر کے اسے ماسکو میوزیم میں رکھ چھوڑا جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ لینن کے مردہ جسم کو دیکھنے آتے ہیں۔

    کچھ روسی ایسے بھی ہیں جو اب لینن کو دفنانے پر زور دے رہے ہیں، دیکھیئے وہ کب کامیاب ہوتے ہیں۔

    :ایوا پیرون

    body_eva

    ارجنٹینا کے صدر جان پیرون کی دوسری بیوی اور ملک کی پہلی خاتون صدر ایوا پیرون ارجنٹینا میں پسے ہوئے طبقہ کی آواز بن کر ابھری۔ اس نے مزدور طبقہ کی بہبود کے لیے بے تحاشہ کام کیا۔ اس کی موت کے بعد اسے دفن کیا گیا لیکن ایک فوجی بغاوت کے دوران فوجیوں نے اس کی لاش کو قبر سے نکال کر چھپا دیا۔

    سنہ 1974 میں جان پیرون کی تیسری بیوی نے ایک معاہدے کے ذریعہ اس کا جسم واپس حاصل کیا ور اب یہ بیونس آئرس کے ایک میوزیم میں حنوط شدہ حالت میں موجود ہے۔

    :ہو تائی منگ

    body-3

    جدید ویتنام کا بانی ہو تائی منگ گو کہ چاہتا تھا کہ اس کے مرنے کے بعد اس کے جسم کو جلا دیا جائے اور اس کی راکھ کو فضاؤں میں اڑا دیا جائے، لیکن اس کی خواہش کے برخلاف اسے بھی حنوط کرکے ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کے میوزیم میں رکھا گیا ہے۔

    :ماؤزے تنگ

    body_maozedong

    چین کے انقلابی لیڈر ماؤزے تنگ کے جسم کو بھی چینیوں نے محفوظ کر رکھا ہے۔ بیجنگ کے تائینامن اسکوائر میں واقع ماؤزے تنگ میموریل ہال میں ان کا جسد خاکی محفوظ ہے جسے ہر روز کیمیائی محلول سے دھویا جاتا ہے۔

    :فرنینڈ مارکوس

    body-4

    فلپائن کے سابق صدر فرنینڈ مارکوس نے 20 سال فلپائن پر حکومت کی۔ اس کے بعد انہیں جلا وطنی اختیار کرنی پڑی۔ ان کے انتقال کے بعد جب فلپائن میں آمریت کا خاتمہ ہوا تو ان کا خاندان ان کے جسم سمیت واپس فلپائن آگیا۔

    ان کے جسم کو ان کے آبائی گاؤں کے ایک میوزیم میں رکھ دیا گیا۔

    :کم سنگ دوئم اور کم جونگ دوئم

    body-5

    کوریا کے مسند صدارت پر یکے بعد دیگرے فائز رہنے والے باپ بیٹے کم سنگ دوئم اور کم جونگ دوئم کے مردہ جسموں کو بھی محفوظ کرلیا گیا ہے۔

    یہاں آنے والے افراد کے لیے مخصوص لباس پہننا لازم ہے اور ان افراد کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ان دونوں کی لاشوں کے سامنے پہنچ کر جھک کر انہیں تعظیم دیں۔

  • قربانی کے لیے چھری تلے خود لیٹ جانے والا حیرت انگیز جانور

    قربانی کے لیے چھری تلے خود لیٹ جانے والا حیرت انگیز جانور

    کامونکی: عیدالاضحیٰ کے موقع پر سنت ابراہیمی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے مسلمانانِ عالم جانوروں کی قربانی کرتے ہیں اور کامونکی میں ایک گائے ایسی بھی ہے جو کہ قربانی کے لیے خود بخود لیٹ جاتی ہے۔


    ویڈیو دیکھنے کے لیے خبر کے آخرمیں اسکرول کریں


    عید الاضحیٰ قربانی کے ایک ایسی عظیم واقعے کی یادگار ہے جس کی تاریخ عالم میں نظیر ملنا ہے مشکل ہے‘ جب ایک عظیم باپ ا للہ کے حکم کی تکمیل میں اپنے عظیم بیٹے کی قربانی پیش کرنے کے لیے بیت اللہ پہنچتا ہے۔

    جی ہاں یہ واقعہ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں حضرت ابراہیم خلیل اللہ اور حضرت اسماعیل ذبیح اللہ سے منسوب ہے کہ جب حضرت ابراہیم ؑ نے خواب دیکھا کہ وہ اپنے بیٹے کو اپنے ہی ہاتھوں سے اللہ کی راہ میں ذبح کررہے ہیں۔

    تین دن لگاتار ایک ہی خواب دیکھنے کے بعد حضرت ابراہیم اپنے پسر اسماعیل کو لیے اللہ کے گھر کی جانب بڑھے اور مخصوص مقام پر انہیں لٹا کر ان کے ہاتھ پیرباندھے اپنی آنکھوں میں پٹی باندھی اور ارادہ کیا کہ چھری حضرت اسماعیل کے گلے پررواں کردیں۔

    ایسے میں مشیت الہیٰ جوش میں آئی اور جنت سے ایک مینڈھا چلا اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ چھری مینڈھے کے حلقوم پر چل گئی‘ اسی دن سے عرب میں قربانی کی سنت ابراہیمی جاری ہوئی جسے اسلام نے بے پناہ فضیلت دی۔

    قرآن نے اس واقعے کو کچھ اس طرح بیان کیا ہے کہ

    اے میرے پروردگار مجھ کو نیک بیٹا عطا فرما۔ پس ہم نے ان کو ایک بردبار بیٹے کی بشارت دی۔ پھر جب وہ (اسمٰعیل) ان کے ساتھ دوڑنے (کی عمر) کو پہنچے فرمایا اے میرے بیٹے، میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تم کو ذبح کر رہا ہوں پس تم بھی غور کرلو کہ تمہارا کیا خیال ہے (اسمٰعیل نے بلا تردد) عرض کیا اے اباجان (پھردیر کیا ہے) جو کچھ آپ کو حکم ہوا کر ڈالئے (جہاں تک میرا تعلق ہے) آپ ان شاء اللہ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔ پھر جب دونوں نے (اللہ کا) حکم مان لیا اور (ابراہیم نے) ان کو ماتھے کے بل لٹایا۔ اور ہم نے ان کو ندا دی کہ اے ابراہیم (کیا خوب) تم نے اپنا خواب سچا کر دکھایا۔ ہم نیکو کاروں کو یوں ہی بدلہ دیتے ہیں۔ (بے شک باپ کا بیٹے کے ذبح کے لئے تیار ہوجانا) یہ ایک بڑی صریح آزمائش تھی (حضرت ابراہیم اس آزمائش میں پورا اترے) اور ہم نے ایک عظیم قربانی کو ان کا فدیہ (بنا) دیا۔

    (الصفت، 37 : 100 – 107)

    اسی عظیم الشان قربانی کی یاد میں مسلمان ہر سال کروڑوں جانوروں کی قربانی کرتے ہیں اور مقصد کے لیے جانور پالے جاتے ہیں ۔ ایسے ہی پاکستان کے ایک علاقے کامونکی میں یونس نامی ایک شخص نے ایک جانور پالا ہے جس کی انفرادیت اپنی جگہ بے مثال ہے۔

    یونس نامی یہ شخص جانور کو کہتا ہے کہ اللہ کی راہ میں قربان ہوجا تو جانور انتہائی عظیم فرمانبرداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود زمیں پرلیٹ جاتا ہے اور اپنے ہاتھ پاؤں ڈھیلے چھوڑ کر آنکھیں بند کرلیتا ہے۔

    انسان تو اپنے رب سے کیے گئے وعدے کی پیروی میں قربانی کرتے ہیں لیکن ایک جانور کا ایسے جذبے کا مظاہرہ کرنا یقیناً باعثِ حیرت اور اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔

    نوٹ: یہ ویڈیو’ایمز‘ نامی ادارے نے اپنے فیس یوٹیوب پر اپ لوڈ کی ہے جسے معلوماتِ عامہ کے فروغ کے جذبے کے تحت شائع کیا جارہا ہے۔