Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • نو سالہ بچی جو دن میں 8 ہزار مرتبہ چھینکتی ہے

    نو سالہ بچی جو دن میں 8 ہزار مرتبہ چھینکتی ہے

    ایسکس: نو سالہ بچی ایسی اسرار بیماری میں مبتلا ہے، جس کو دن میں 8 ہزار مرتبہ چھینکیں آتی ہیں۔

    ایرا سکسینا کو چھینکوں کا یہ دورے تین ہفتے قبل شروع ہوا جو رکنے کا نام نہیں لے رہا اور ہر منٹ میں وہ 10 مرتبہ چھینکتی ہے۔ ڈاکٹر ز بھی نزلہ اور الرجی جیسے چھینکوں کے تمام عام اسباب کو رد کر چکے ہیں، بچی کی چھینکیں صرف اس وقت رکتی ہیں جب وہ سوتی ہیں اور جاگتے ہی ایک مرتبہ پھر چھینکوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔

    GIRL POST 1

    ماں کا کہنا ہے کہ تین ہفتے قبل ایرا نیند سے اٹھی اور چھینکنا شروع کردیا پھر میں اسے ایک نجی کلینک لے گئی لیکن اب تک اس مسئلے کی تشخیص نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی روکا جا سکا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ دماغ کو پہنچنے والا غلط سگنل ہو سکتا ہے ،جس کی وجہ سے چھینکوں پر چھینکیں آ رہی ہیں۔
    GIRL POST 2

    بچی کسی قسم کی الرجی کی شکار نہیں ہے ، اسے اسٹرائیڈز، اینٹی استھما ادویات اور ناک میں لگانے والے اسپرے دیے گئے ہیں لیکن کسی سے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔

    ماں کا کہنا ہے کہ ایک اچھی بات ہے کہ وہ نیند پوری لے رہی ہے، یہی وہ وقت ہے جب اس کو چھینکیں نہیں آتیں۔

  • جڑواں بہنیں،جوساتھ سوچتی اور بولتی ہیں

    جڑواں بہنیں،جوساتھ سوچتی اور بولتی ہیں

    کوئنزلینڈ: آسٹریلیا کی دوجڑواں بہنوں نے چار منٹ تک سوالات کے ایک جیسے جوابات دے کر سب کو حیران کردیا،جبکہ دونوں بہنوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ہر سوال کا ایک ہی جواب دیتی ہیں.

    تفصیلات کےمطابق بریجیٹ پاورز اورپاؤلا پاورز کا تعلق آسٹریلوی شہر کوئنزلینڈ سے ہے دونوں سمندری پرندوں اور خصوصاً ’ پیلیکن ‘ کو بچانے اور پالنے کا کام کرتی ہیں،بیالیس سالہ جڑواں بہنوں نے مارننگ شو میں آکر سوالات کے یکساں جوابات دے کر پوری دنیا کو حیران کردیا.

    T POST 1

    انٹرویو میں جب ان سے شادی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ بہت مصروف ہیں اور ان کے پاس کسی مرد کے لیے سوچنے کا وقت نہیں ہے.

    T POST 3

    دونوں بہنوں سےجب پوچھا گیا کہ وہ سوالات کے یکساں جوابات دینے کی مشق تو نہیں کرتیں تو دونوں نے اس تاثر کو مسترد کردیا اور کہا کہ یہ ازخود ہوجاتا ہے کہ وہ یک زبان ہوکر ایک جیسے جوابات دیتی ہیں جو اس ویڈیو میں بھی نظر آرہا ہے.

    عام افراد بھی جب ان سے بات کرتے ہیں تو دونوں ایک ساتھ بول کرایک ہی جواب دیتی ہیں اور وہ نہیں جانتیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے،دونوں بہنوں کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی وہ دو جان ہوتے ہوئے بھی خود کو ایک وجود سمجھتی ہیں اوراپنی پیدائش کے بعد سے شاید ہی ایک دوسرے سے دور ہوئی ہیں.

    T POST 2

    دو افراد ہونے کے باوجود بریجیٹ اورپاؤلا ایک جیسے لباس پہنتی ہیں اور ان دونوں کے پاس ایک ہی موبائل فون ہے،دونوں بہنوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک جیسی سوچ رکھتی ہیں اور یکساں گفتگو کرتی ہیں یہاں تک کہ دونوں ہی سبزیاں کھاتی ہیں.

  • پوکیمون گو گیم جیتنے کیلئے نوجوان نے نوکری سے استعفیٰ دیدیا

    پوکیمون گو گیم جیتنے کیلئے نوجوان نے نوکری سے استعفیٰ دیدیا

    آکلینڈ: نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے ورچوئل ریئلٹی پر مبنی’پوکیمون گو ‘گیم جیتنے کیلئے ملازمت سے استعفیٰ دیدیا۔

    بچوں کا پسندیدہ کریکٹر پوکی مون کا نیا موبائل گیم ’پوکی مون گو ‘ریلیز ہوتے ہی عوام میں بے حد مقبول ہوگیا ہے اور اس کا بخار ان دنوں ہر ایک کے سر چڑھ کر بول رہا ہے اس گیم کا شوق پاگل پن کی تمام حدوں کو چھو چکا ہے۔

    نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے چوبیس سالہ ٹام نامی نوجوان پر ورچوئل ریئلٹی پر مبنی گیم پوکی مون گو کا بخار کچھ یوں چڑھا کہ اس نے اپنی ملازمت سے استعفیٰ دیدیا۔

    pokemon-post

    دوسری جانب امریکی ریاست فلوریڈا میں گزشتہ روز گیم پوکیمون گو کھیلنے والے دو نوجوانوں پر چور ہونے کے شبہ میں ایک شخص نے گولی چلا دی۔

    پولیس حکام کے مطابق ہفتے کے روز ایک رہائشی علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے میں ایک شخص نے شبہ ہونے پر ان نوجوانوں کی کار کو روکنے کا اشارہ تاہم انھوں نے رکنے سے انکار کردیا جس کے بعد اس شخص نے ان کی کار پر گولی چلادی۔

    pokemon-go-1

    فائرنگ کرنے والے شخص کا کہنا ہے کہ اس نے ایک نوجوان کو کہتے سنا ’ کیا تمہیں کچھ ملا‘ جس پر اسے شبہ ہوا کہ یہ لوگ چور ہیں، فلوریڈا کے پولیس حکام نے اس واقعے کو مثال بنا کر لوگوں کو محفوظ طریقے سے یہ گیم کھیلنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    امریکا میں دو دوست پوکی مون گیم میں اتنے گم ہوئے کہ وہ نوے فٹ بلند پہاڑی سے نیچے جاگرے ، واضح رہے پوکی مون گو ایک ایسا گیم ہے جس میں غیر حقیقی جانور نما مخلوق کو پوکی بال میں پکڑا جاتا ہے۔

    pokemon-post-2

    پوکی مون ایک غیرحقیقی جانور نما مخلوق ہے جن کو پوکی بال میں پکڑا جاتا ہے، پکڑے جانے کے بعد پوکی اپنا درجہ بڑھاتا اور مزید طاقتور ہو جاتا ہے، اس گیم کا آغاز 1996 میں گیم بوائے ایڈوانس کی ویڈیو گیم کے طور پر ہوا تھا اب تک پوکی مون کے 781 تصوراتی اور انفرادی کردارتخلیق کئے جاچکے ہیں۔

  • ڈزنی شہزادیاں صنفی تفریق کو فروغ دینے کا باعث

    ڈزنی شہزادیاں صنفی تفریق کو فروغ دینے کا باعث

    واشنگٹن: امریکی ریاست اوٹاہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈزنی کی کارٹون کریکٹرز والی شہزادیاں بچوں میں صنفی تفریق کے حوالے سے مخصوص تصورات پیدا کر رہی ہیں جنیں آج کے دور میں دقیانوسی کہا جاسکتا ہے۔

    یہ تحقیق ایک آن لائن جریدے ’چائلڈ ڈویلپمنٹ‘ میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں گھریلو زندگی کے متعلق معلومات کے پروفیسرز نے حصہ لیا۔

    d1

    تحقیق سے پتہ چلا کہ ڈزنی شہزادیوں کی کارٹون دیکھنے والے یا ان کی گڑیوں سے کھیلنے والوں بچوں میں مخصوص تصورات جگہ بنالیتے ہیں جو آگے چل کر ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

    مثال کے طور پر جب لڑکے ان گڑیوں سے کھیلتے یا ان کے کارٹون دیکھتے ہیں تو ان کا اس بات پر راسخ یقین ہوجاتا ہے کہ کھانے پینے کے برتن، اور گڑیاں وغیرہ صرف لڑکیوں سے تعلق رکھتی ہیں۔

    d3

    جبکہ لڑکیوں میں اعتماد کی کمی ہوجاتی ہے اور وہ خود بخود ہی یہ ماننے لگتی ہیں کہ وہ کچھ نہیں کر سکتیں، سائنس یا میتھ نہیں پڑھ سکتیں، یا لڑکوں کی طرح نئے تجربات نہیں کر سکتیں۔

    ماہرین نے کم عمری میں ہی پیدا ہوجانے والے ان تصورات کو خطرناک قرار دیا۔

    d4

    اوٹاہ کی بریگھم ینگ یونیورسٹی کی پروفیسر سارہ کوئین نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’آج کے دور میں جبکہ خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور خواتین کے حقوق کے لیے ہم مردوں کو ان کے تصورات بدلنے پر زور دے رہے ہیں، یہ کارٹون کریکٹرز ایک خطرناک رخ کی نشاندہی کر رہے ہیں‘۔

    d5

    انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے تصورات مستقبل میں خواتین کی خود مختاری کے لیے مشکلات پید اکرسکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف خواتین متاثر ہوں گی بلکہ وہ مرد بھی متاثر ہوں گے جو ایسے تصورات رکھتے ہیں، کیونکہ یہ خیالات ان کی سوچ کو محدود کردیں گے اور ان کی اپنی ترقی کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوں گے۔

    d2

    پروفیسر سارہ کے مطابق لڑکیاں بچپن میں ان کرداروں کو اپنا رول ماڈل ماننے لگتی ہیں اور یہ آگے چل کر ان کی ترقی و خود مختاری کو نقصان پہنچائے گا۔

  • بھارت میں ایک بیل خود کو ’ویرو‘ سمجھنے لگا

    بھارت میں ایک بیل خود کو ’ویرو‘ سمجھنے لگا

    آپ نے فلم شعلے تو ضرور دیکھی ہوگی۔ اس میں وہ منظر بھی قابل دید ہے جس میں ویرو کا کردار ادا کرنے والے دھرمیندر پانی کی ٹنکی پر چڑھ کر خودکشی کا ارادہ کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے اسی منظر کو ایک بیل کو دہراتے ہوئے دیکھا ہے؟

    ایک بھارتی ٹوئٹر صارف نے اپنے اکاؤنٹ پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ایک بیل پانی کی اونچی ٹنکی پر دکھائی دے رہا ہے۔

    دیکھنے والے حیرت میں مبتلا ہیں کہ آخر ان گول پیچیدہ زینوں سے وہ بیل اوپر گیا کیسے؟

    کچھ افراد نے دعویٰ کیا کہ یہ تصویر فوٹوشاپ کا کمال ہے۔ لیکن ایک اور صارف نے اسی سے ملتی جلتی تصویر ٹوئٹ کی جس میں اس گائے کو نیچے اتارا جارہا ہے۔

    cow-2

    گو کہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ انوکھا واقعہ کس جگہ پیش آیا البتہ ٹوئٹ کرنے والے کا دعویٰ ہے کہ یہ واقعہ راجھستان کے علاقہ چھورو میں پیش آیا۔

    اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایک ریسکیو ٹیم نے 8 گھنٹے کی انتھک کوشش کے بعد بالآخر بیل کو نیچے اتارا۔

  • شوہر کا ویزا مسترد، پاکستانی خاتون اکیلے ہنی مون پر روانہ

    شوہر کا ویزا مسترد، پاکستانی خاتون اکیلے ہنی مون پر روانہ

    پاکستانی خاتون ہما مبین اپنے شوہر کی ویزا درخواست مسترد ہونے پر اکیلے ہی ہنی منون منانے چلی گئی جس کی یونان کے جزیرے سے افسردہ تصاویر بھی سامنے آگئیں ۔

    تفصیلات کے مطابق ہما مبین نامی خاتون کی ارسلان سویر نامی شخص سے چند ماہ قبل شادی ہوئی اور یہ جوڑا اپنی فیملی کے ہمراہ ہنی مون کے لیے یونان جانا چاہتا تھا تاہم ان کے شوہر کا ویزہ مستر ہوگیا جس پر خاتون کافی پریشان ہوگئیں اوروہ شوہر کے بغیر ہنی مون پر جانا نہیں چاہتی تھیں تاہم ساس اورسسر کے بے حد اصرار پر وہ اپنے دل پر پتھر رکھ کر اس سفر پر نکل پڑیں، ہما مبین ایک اشتہاری ایجنسی میں کریٹیو مینیجر ہیں۔

    13599856_1168459253221649_3244901914561315433_n

    تاہم ارسلان کو تفریحی سفر کا ویزہ بروقت نہ مل سکاتو ہما نے اکیلے ہی یونان جانے کا فیصلہ کیا، اس سفر کی پہلے ہی ادائیگی ہوچکی تھی اور سسرال بھی ساتھ تھا۔

    huma1

    ہما کا کہنا تھا کہ یونان پہنچنے کے بعد وہ اپنی ساس کے کندھے پر سر رکھ کر کافی روئی تاہم ساس نے میری ہمت بڑھائی اورکہا کہ جو ہونا تھا ہوگیا اب خوش رہو اورگھومو پھرو۔

    ہمانے اپنے دورے کے دوران پروگرام کے مطابق تصاویرلیں تاکہ یہ دکھا سکے کہ وہ اپنے شوہر کی کتنی کمی محسوس کررہی ہے۔

    13590314_1168459709888270_3838753746083614562_n

    13592589_1168459256554982_7939321237599335911_n

    13599999_1168460023221572_872800766851662929_n

    13606738_1168459446554963_7279008921182078524_n

    13606796_1168459613221613_4657032945012999719_n

    13615479_1168459449888296_4382995006298997482_n

    13620206_1168459656554942_52278010185296031_n

    خاتون نے بتایا کہ وہ پہلے بھی تنہا سفر کرتی رہی لیکن اب شوہر کے ہوتے ہوئے صورتحال کچھ مختلف ہے ، ساس اور سسر نے ہرممکن کوشش کی کہ شوہر کی کمی محسوس نہ ہواور شاید اسی وجہ سے مزاحیہ سیریز بنارہی ہیں ۔

    ہما کا کہنا تھا کہ ایسی تصاویر بنانا میرے شوہر اور سسرکی ہی تجویز تھی، ان کی تصویر سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی اور دیکھنے والوں کو حیرت میں ڈال گئیں۔

  • عقاب کی بچے کو اٹھانے کی کوشش

    عقاب کی بچے کو اٹھانے کی کوشش

    سڈنی: مرکزی آسٹریلیا میں منعقد ہونے والی پرندوں کی ایک مشہور نمائش میں ایک عقاب نے ایک چھوٹے بچے کو اپنے پنجوں سے اٹھا کر اڑنے کی کوشش کی ہے۔

    بی بی سی کے مطابق آلس سپرنگ ڈیزرٹ پارک میں ہونے والے شو کے دوران پرندے نے کئی لوگوں کے سامنے چینختے چلاتے بچے کا سر جھپٹنے کی کوشش کی، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ لگ رہا تھا جیسے عقاب نے بچے کو ایک چھوٹا جانور سمجھ کر اٹھانے کی کوشش کی۔

    چھ سے آٹھ سال کی عمر کے آس پاس بچے کے چہرے پر ’معمولی‘ زخم آئے ہیں، واقعے کے وقت وکٹوریا سٹیٹ سے تعلق رکھنے والی کرسٹین او کونل اپنے شوہر کے ساتھ نمائش میں موجود تھیں۔

    انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ عقاب 15 میٹر کے فاصلے سے سیدھا بچے کی طرف آیا، انھوں نے کہا بچے کے قریب بیٹھنے والے ایک شخص نے کہا کہ بچہ اپنی جیکٹ کی زپ کو اوپر نیچے کر رہا تھا، زپ کی آواز سے متاثر ہو کر عقاب نے بچے کی سبز جیکٹ کی ٹوپی کو جھپٹ کر اسے اٹھانے کی کوشش کی جب پارک کے اسٹاف نے اسے بچا لیا۔

    واقعے کے بعد خوف زدہ بچے کا خون بہا لیکن اس کے زخم معمولی تھے، اس واقعے کے بعد پارک نے میڈیا کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے حالات کی مکمل تفتیش کی جا رہی ہے جس کے دوران عقاب کو شو سے ہٹا دیا جائے گا۔

  • مصنوعی روشنیوں کے باعث برطانیہ کے موسم میں تبدیلی

    مصنوعی روشنیوں کے باعث برطانیہ کے موسم میں تبدیلی

    لندن: ماہرین نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مصنوعی روشنیوں کے باعث موسمیاتی پیٹرن میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے باعث موسم بہار کی آمد میں ایک ہفتہ کم ہوگیا ہے اور اس کا اثر پودوں پر بھی پڑ رہا ہے۔

    جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق رات میں روشن کی جانے والی مصنوعی لائٹس موسمی مزاج اور پودوں پر بھی اثر انداز ہورہی ہیں۔

    واضح رہے کہ مصنوعی روشنیوں کے اس سیلاب کو اب ماہرین روشنی کی آلودگی کا نام دیتے ہیں۔

    lights-1

    اس سے قبل روشنی کی آلودگی اور جانوروں کے طرز زندگی میں تبدیلی کے درمیان تعلق دیکھا جاچکا ہے۔ لیکن یہ پہلی بار ہے کہ پودوں پر بھی اس کا اثر سامنے آرہا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسم بہار اب اپنے وقت سے ایک ہفتہ قبل آئے گا۔ بہار سے قبل کا سیزن جسے ’بڈ برسٹ‘ کہا جاتا ہے اور جس میں پھولوں اور پتوں کی کونپلیں پھوٹنا شروع ہوتی ہیں بھی جلدی آئے گی۔ اس سے ان جانداروں اور کیڑوں مکوڑوں پر بھی اثر پڑے گا جو درختوں کے قریب رہتے ہیں۔

    محقیقن کا ارادہ ہے کہ مصنوعی روشنیوں کے تمام جانداروں سے تعلق پر اب مزید تحقیق کی جائے گی۔

    تحقیق میں شامل پروفیسر ڈاکٹر کیٹ لیوتھ وائٹ کے مطابق، ’اس کا تعلق اربنائزیشن سے بھی ہے۔ اربنائزیشن دیہاتوں اور ترقی پذیر شہروں سے ترقی یافتہ شہروں کی طرف ہجرت کا نام ہے۔ شہروں کی آبادی سے اضافہ میں مصنوعی روشنیوں کی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور یہ فطرت اور فطری حیات کو متاثر کر رہی ہے‘۔

    lights-3

    اس سے قبل ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث زمین سے کہکشاں اور چھوٹے ستاروں کا نظارہ ہم سے چھن رہا ہے۔

    ایک اور تحقیق سے پتہ چلا کہ مصنوعی روشنیاں پرندوں کی تولیدی صحت پر بھی اثر انداز ہو رہی ہیں جس سے ان کی آبادی میں کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔

  • پولیس کو موصول ہونے والی بے مقصد لیکن مزیدار کالز

    پولیس کو موصول ہونے والی بے مقصد لیکن مزیدار کالز

    دنیا بھر میں پولیس اپنے شہریوں کی سہولت کے لیے ایک ایمرجنسی نمبر جاری کرتی ہے جسے وہ پریشانی کی صورت میں وہ فوراً ڈائل کرسکیں۔ لیکن بعض اوقات شہری اس نمبر کو تفریح کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    مغربی ممالک میں پولیس کو روزانہ ایسی بے شمار کالز موصول ہوتی ہیں جن میں پولیس کا کوئی کام نہیں ہوتا۔ ان میں سے کچھ کالز ایسی بھی ہوتی ہیں جن میں فون کرنے والا اپنے گھر کے باہر کتے، بلی یا کسی اور جانور کی آوازوں سے پریشان ہوتا ہے۔

    کینیڈا کے شہر نیوفاؤنڈ لینڈ میں تعینات کانسٹیبل جیف ہڈگن کے مطابق لوگ پولیس کو ایسے معاملوں کے لیے بھی فون کرتے ہیں جن کے لیے پولیس کچھ نہیں کر سکتی۔

    انہوں نے بتایا، ’بعض لوگ ریڈیو پر چلنے والے پروگرامز سے بھی بور ہو کر پولیس کو فون کر دیتے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہوتا ہے کہ ہم ریڈیو چینل کو ان کی مرضی کے پروگرام چلانے پر مجبور کریں۔ ہم سمجھ نہیں پاتے کہ یہ کالز کرنے والے کیا واقعی صحیح الدماغ لوگ ہوتے ہیں یا وہ ہمیں تفریح فراہم کرنے کے لیے ایسی کال کرتے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: کار میں بند کتوں کی حفاظت کے لیے فلوریڈا پولیس کا انوکھا اقدام

    اس سلسلے میں پولیس ایک ہدایت نامہ بھی جاری کرچکی ہے جس میں شہریوں کو ہدایت دی جاتی ہے کن صورتوں میں وہ پولیس کو فون کرسکتے ہیں۔ اس کے باوجود پولیس کو بے مقصد یا ’پرینک‘ کالز کا سلسلہ جاری ہے۔

    ایک غیر ملکی ادارے نے رواں سال پولیس کو کی جانے والی بے مقصد کالز کی فہرست جاری کی جن میں سے کچھ نہایت ہی وقت ضائع کرنے والی کالز سے آپ بھی لطف اندوز ہوں۔

    لندن کے ایک پارک میں خاتون نے پولیس کو اس لیے کال کی کہ انہوں نے جس کلاؤن سے غبارے خریدے وہ وہاں موجود دیگر افراد سے زائد قیمت وصول کر رہا تھا۔ غبارے کی قیمت 5 ڈالر تھی۔

    ایک خاتون نے پولیس کو کال کر کے شکایت کی کہ ریستوران سے خریدے جانے والے کباب ٹھنڈے تھے اور اب ریستوران مالک انہیں واپس نہیں لے رہا۔

    ایک کالر نے صبح 4 بجے پولیس کو کال کی اور دریافت کیا کہ اس وقت شہر میں بہترین سینڈوچ کہاں دستیاب ہوں گے؟

    ایک شخص کا 50 پینی کا سکہ واشنگ مشین میں پھنس گیا اور اس نے اسے واپس حاصل کرنے کے لیے پولیس کی مدد چاہی۔

    مزید پڑھیں: پیزا میں کم پنیر کیوں؟ خاتون نے پولیس کو کال کردی

    کچھ کالرز نے دیر سے اٹھنے پر اپنی فلائٹ مس کردی اور پھر پولیس سے مدد طلب کی کہ وہ انہیں ایئرپورٹ تک ڈراپ کرے۔

    ایک شخص کھلے پیسہ نہ ہونے سبب کار پارکنگ انتطامیہ کو ان کی فیس نہیں دے سکا اور جب انہوں نے اسے فیس ادا کیے بغیر باہر جانے سے روک دیا تو اس شخص نے پولیس کو کال کردی کہ اسے اغوا کیا جارہا ہے۔

    ایک خاتون نے پولیس کو فون کرکے شکایت کی کہ اس کے گھر میں 2 افراد گھس آئے ہیں اور اسے زبردستی لے جانا چاہتے ہیں۔ دراصل وہ 2 افراد پولیس اہلکار تھے جو چوری کے الزام میں اس خاتون کو گرفتار کرنے آئے تھے۔

    آپ کو ان میں سے کون سی کال سب سے زیادہ وقت ضائع کرنے والی لگی؟ خبر کے نیچے کمنٹ کر کے بتائیں۔

  • کار میں بند کتوں کی حفاظت کے لیے فلوریڈا پولیس کا انوکھا اقدام

    کار میں بند کتوں کی حفاظت کے لیے فلوریڈا پولیس کا انوکھا اقدام

    واشنگٹن: شدید گرمی کے موسم میں جب لوگ اپنے پالتو کتوں کو گاڑی میں چھوڑ کر جانے لگے اور کتوں کی موت یا خرابی حالت کے واقعات میں اضافہ ہوگیا تو امریکی ریاست فلوریڈا کی مقامی پولیس نے اس سلسلے میں اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔

    فلوریڈا کے علاقہ پینسکولا کی پولیس نے اپنے آفیشل فیس بک صفحہ پر ایک بدحال کتے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کتوں کو بند کار میں نہ چھوڑیں۔

    یہ تصویر چند روز قبل کی تھی جب ایک شخص دن کے وقت کتے کو کار میں چھوڑ کر اسے لاک کر کے چلا گیا۔ گرمی کے باعث گاڑی کے اندر درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا اور اندر موجود کتا بلبلانے لگا۔ تب پولیس نے گاڑی کی کھڑکی کا شیشہ توڑ کر کتے کو باہر نکالا۔

    اس واقعہ کے بعد مقامی پولیس نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے افراد جو شاپنگ یا کسی کام کے سلسلہ میں جاتے ہیں اور ان کے ساتھ کتا یا کوئی اور پالتو جانور موجود ہو وہ اسے علاقہ میں موجود جانوروں کی دیکھ بھال کے سینٹر میں چھوڑ دیا کریں گے۔

    ہیٹ ویو سے بچاؤ کے طریقے *

    یہی نہیں پولیس بعد ازاں ان جانوروں کے مالکان کو بھی ان کا کام مکمل ہونے کے بعد اس سینٹر تک مفت ڈراپ کرے گی تاکہ وہ اپنے جانور کو وہاں سے واپس لے سکیں۔

    واضح رہے کہ ماہرین کے مطابق بچوں یا جانوروں کو بند کار میں چھوڑنا ایک خطرناک عمل ہے جو کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر موسم نارمل ہو تب بھی ایک بند کار میں درجہ حرارت باہر سے کہیں زیادہ ہوتا ہے جس سے اندر موجود جاندار کی حالت خراب ہوسکتی ہے۔

    تاریخ کا گرم ترین مہینہ *

    شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے دنوں میں یہ عمل اور بھی خطرناک ہے اور ماہرین اس سے سختی سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔