Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • ملائیشیا: ماں نے بچے کو شعلوں میں لپٹی گاڑی سے باہر نکال لیا

    ملائیشیا: ماں نے بچے کو شعلوں میں لپٹی گاڑی سے باہر نکال لیا

    کوالالمپور: پٹرول پمپ پر پٹرول ڈلوانے والی خاتون کے بچے نے کار میں لائٹر جلا دیا جس سے کار میں آگ بھڑک اُٹھی، ماں نے بہ مشکل بچے کو بچالیا۔

    برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیاءکے قصبے کوالا کرائی میں ایک خاتون اپنے 7سالہ بچے سیف الدین اسماعیل کے ہمراہ پٹرول پمپ پر گاڑی میں پٹرول بھروانے گئی، پٹرول پمپ میں پٹرول بھرواتے وقت گاڑی میں موجود بچہ لائٹر سے کھیل رہا تھا،لائٹر سے کھیلنے کے دوران بچے سے غلطی سے لائٹر کا بٹن دب گیا جس سے گاڑی کے اندر خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔

    گاڑی میں آگ کے بھڑکتے شعلے دیکھ کر مقاں بے تاب ہو گئی، ماں نے بچے کو باہر نکالنے کے لیے گاڑی کے دروازے کی طرف لپکی مگر تیز آگ کے باعث بچے کو اس دروازے سے نکالنا ممکن نہ تھا۔ وہ دوڑ کر دوسرے دروازے پر گئی اور بچے کو باہر نکال لیا۔

    پٹرول پمپ کے عملے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جلد ہی گاڑی میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا اور ماں و بیٹے کو اسپتال پہنچایا، دونوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

    اسپتال میں ماہر معالج نے اُن کا طبی معائنہ کیا اور ابتدائی طبی امداد فراہم کی،ڈاکٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچے کاچہرہ اور 15فیصد جسم بری طرح جھلس چکا ہے،ماں کی ہوشیاری نے بچے کی جان بچالی،اس دوران ماں بھی معمولی زخمی ہو گئی تھی جنہیں طبی امداد دے دی گئی ہے۔

  • ممبئی میں فلائی اوور کے نیچے خوبصورت گارڈن

    ممبئی میں فلائی اوور کے نیچے خوبصورت گارڈن

    ممبئی: بھارت کے شہر ممبئی میں ایک فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ پر باغ بنا لیا گیا۔ اب اس فلائی اوور کے اوپر گاڑیاں دوڑتی ہیں اور نیچے شہری اپنا فارغ وقت پھولوں اور پودوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔

    ممبئی کے علاقے مٹنگا میں ڈاکٹر بابا صاحب روڈ پر واقع فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ پر باغ بنالیا گیا۔ اس باغ کا نام نانا لعل ڈی مہتا گارڈن رکھا گیا ہے۔

    m11

    m8

    یہ فیصلہ اس خالی جگہ کو غلط استعمال، خاص طور پر نشئی افراد کی پناہ گاہ بننے سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    اس سے پہلے 4 سال قبل جب یہ فلائی اوور کھولا گیا تو اس کے نیچے نشئی افراد، جواریوں اور گداگروں نے اپنا ٹھکانہ بنالیا۔ کچھ رہائشیوں نے اس بارے میں ممبئی کی میونسپل کارپوریشن کو آگاہ کیا اور ان کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی اپیل کی۔

    m10

    m9

    شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت یہاں سیکیورٹی گارڈز بھی تعینات کیے تاکہ وہ اس جگہ کو ان لوگوں سے محفوظ رکھیں اور یہاں کچرا کنڈی نہ بننے دیں۔ جواریوں اور نشئی افراد کی وہاں موجودگی مقامی افراد کے لیے بے حد تکلیف اور پریشانی کا باعث بن رہی تھی۔

    سال 2011 میں یہاں کے لوگوں نے مقامی و شہری حکومتوں کو درخواست دی جس میں تجویز پیش کی گئی کہ اس جگہ کو گارڈن میں تبدیل کردیا جائے۔ کئی درخواستوں کے بعد 2015 میں میونسپل کارپوریشن نے اس جگہ کی تزئین و آرائش کا کام شروع کیا۔

    m7

    m6

    اس گارڈن کے فرش کو دریا نرمادا کے بہاؤ کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انجینیئرز اور آرکیٹیکٹس نے دریا کے بہاؤ کا مشاہدہ کیا اور اس کا نقش گارڈن کے فرش پر ڈیزائن کیا۔ 600 میٹر لمبے راستے کو نیلے رنگ سے رنگا گیا ہے جبکہ اطراف میں دریائے نرمادا کے کنارے واقع پہاڑوں کی نقل بنائی گئی ہے۔

    m2

    گارڈن میں ایک گرینائٹ کا بلاک بھی نصب کیا گیا ہے جس میں دریائے نرمادا کی تاریخ اور اس کے بارے میں معلومات درج ہیں۔

    m5

    m4

    گارڈن میں 300 لائٹس اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔

    قریبی آبادی کے رہائشی کریدیتا پٹیل اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں، ’ممبئی جیسے پرہجوم شہر میں ایسی پرسکون جگہ کا ہونا ایک نعمت ہے۔ یہاں ہم اپنے دوستوں اور پڑوسیوں سے ملتے ہیں اور یہاں واک کر کے ہمیں بہت مزہ آتا ہے‘۔

    m3

    m1

    اس گارڈن کو صبح 8 سے دوپہر 1 اور شام 4 سے رات ساڑھے 9 بجے تک کھولا جاتا ہے۔

  • پیزا میں کم پنیر کیوں؟ خاتون نے پولیس کو کال کردی

    پیزا میں کم پنیر کیوں؟ خاتون نے پولیس کو کال کردی

    کینیڈا کے شہر نیو فاؤنڈ لینڈ میں ایک خاتون نے پیزا میں پنیر کی مقدار کم ہونے پر پولیس کو کال کردی۔

    پولیس کے مطابق خاتون نے پہلے مطلوبہ پیزا سینٹر پر فون کیا اور ان سے شکایت کی کہ اسے بھیجے جانے والے پیزا میں پنیر کی مقدار اتنی نہیں جتنی ان کے بروشر میں دکھائی گئی ہے۔

    انتطامیہ کے مناسب جواب نہ دینے پر خاتون نے جھنجھلاہٹ میں 911 پر فون کردیا۔

    کانسٹیبل جیف ہڈگن کے مطابق لوگ پولیس کو ایسے معاملوں کے لیے بھی فون کرتے ہیں جن کے لیے پولیس کچھ نہیں کر سکتی۔

    انہوں نے بتایا، ’بعض لوگ ریڈیو پر چلنے والے پروگرامز سے بھی بور ہو کر پولیس کو فون کر دیتے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہوتا ہے کہ ہم ریڈیو چینل کو ان کی مرضی کے پروگرام چلانے پر مجبور کریں۔ ہم سمجھ نہیں پاتے کہ یہ کالز کرنے والے کیا واقعی صحیح الدماغ لوگ ہوتے ہیں یا وہ ہمیں تفریح فراہم کرنے کے لیے ایسی کالز کرتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک میں پولیس کو روزانہ ایسی بے شمار کالز موصول ہوتی ہیں جن کا پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ ان میں سے کچھ کالز ایسی بھی ہوتی ہیں جن میں فون کرنے والا اپنے گھر کے باہر کتے، بلی یا کسی اور جانور کی آوازوں سے پریشان ہوتا ہے۔

  • چین میں بکری کے دو ٹانگوں والے میمنے کی پیدائش

    چین میں بکری کے دو ٹانگوں والے میمنے کی پیدائش

    بیجنگ : چین میں حال ہی میں ایک بکری نے دو ٹانگوں والے میمنے کو جنم دیا ہے جسے پوری دنیا میں حیرت و استعجاب کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق چین کے جنوب مغربی علاقے یوننان میں پیدا ہونے والے بکری کے دو ٹانگوں والے بچے کو دیکھنے کے لیے دور دور سے لوگ آ رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بکری کے اس میمنے کی پچھلی دونوں ٹانگیں سرے سے موجود ہی نہیں،پیدائش کے بعد اسے کھڑے ہونے اور چلنے میں دشواری کا سامنا تھا،تاہم اس نے ایک ہفتے میں چلنا سیکھ لیا.

    چینی ماہرین حیوانات کا کہنا ہے کہ دو ٹانگوں والے بچے کی ماں بکری نے دو بچے جنم دیے، بکری کے پیٹ میں دونوں بچوں کے درمیان ٹکراؤ کے باعث بکری کو تکلیف ہوئی جس کے بعد اس نے دونوں بچوں کو جنم دے دیا.

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بکری کے بچوں کی پیدائش قدرتی انداز میں ہوئی مگر پیدا ہونے والا ایک بچہ دو ٹانگوں سے محروم ہے.

  • دبئی کا ایسا ہوٹل جہاں سحرو افطار کے تین مختلف اوقات

    دبئی کا ایسا ہوٹل جہاں سحرو افطار کے تین مختلف اوقات

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات کے سیاحتی شہر دبئی میں قائم دنیا کی بلند ترین عمارت برج الخلیفہ کی دیگر امتیازی خصوصیات میں ماہ صیام میں اس میں سحر وافطار کے تین مختلف اوقاف بھی شامل ہیں۔

    خلیجی ویب سائٹ کے مطابق برج الخلیفہ کی زیریں منازل میں سحرو افطار کا وقت درمیانی اور بالائی منازل سے مختلف ہے،نچلی منزل میں اختتام سحر اور افطار بالائی منزلوں کی نسبت چند منٹ پہلے ہوتا ہے۔

    اماراتی عالم دین اور مفتی اعظم احمد عبدالعزیز الحداد کا کہنا ہے کہ برج الخلیفہ کی اونچائی کی وجہ سے اس کی مختلف منازل میں نمازپنجگانہ کے اوقات بھی مختلف ہوتے ہیں۔

    01

    بالائی منزلوں پر موجود شہری تاخیر سے روزہ افطار کرتے اور تاخیر سے اختتام سحر کرتے ہیں جب کہ ان کی نسبت نچلی منازل میں موجود افراد سحرو افطار میں جلدی کرتے ہیں۔

    الحداد کا کہنا ہے کہ روزہ افطار کرنے کے لیے سورج کا غروب ہونا بنیادی شرط ہے اور بالائی منزلوں میں مقیم روزہ دار سورج غروب ہونے کا انتظار کریں گے۔

    خیال رہے کہ برج الخلیفہ دنیا کی بلند ترین عمارت قرار دی جاتی ہے۔ اس کی کل 163 منزلیں ہیں اور اس کی اونچائی قریبا 30 ہزار فٹ کے لگ بھگ ہے۔

    03

  • نیپال:68 سالہ طالبعلم دُرگا کامی سب کے لئے ایک مثال

    نیپال:68 سالہ طالبعلم دُرگا کامی سب کے لئے ایک مثال

    کھٹمنڈو : کہا جاتا ہے کہ تعلیم کے حصول کیلئے کوئی عمر نہیں ہوتی اور یہ بات نیپال کے بزرگ طالب علم دُرگا کامی نے ثابت کردی ہے، جنہوں نےاڑسٹھ سال کی عمر میں تعلیم سے رشتہ جوڑ لیا ہے، دُرگا روز صبح اٹھتے ہیں اور یونیفارم پہن کر اسکول جاتے ہیں۔

    NEPAL POST 2

    NEPAL POST 6

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپال کے اڑسٹھ سالہ دُرگا کامی غربت کی وجہ سے اپنی تعلیم مکمل نہیں کر پائے تھے لیکن اب انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ استاد بننے کا اپنا پرانا خواب پورا کریں گے۔ اس لئے انہوں نے دوبارہ تعلیم سے رشتہ جوڑ لیا ہے۔

    NEPAL POST 3

    NEPAL POST 5

    درگا کامی لاٹھی کی مدد سے روزانہ ایک گھنٹے کا سفر طے کر کے اسکول جاتے ہیں، دُرگا اس وقت دسویں جماعت کے طالب علم ہیں جب کہ ان کے سارے ہم جماعت چودہ سے پندرہ سال کی عمر کے ہیں۔

    NEPAL POST 4

    NEPAL POST 1

    درگا کامی کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ وہ اپنے والد کی عمر کے شاگرد کو پڑھا رہے ہیں۔

    درگا کامی کےچھ بچے اور آٹھ پوتے ہیں جبکہ انکے ہم جماعت بچے انھیں با بلاتے ہیں جس کا مطلب والد ہے۔

    تصاویر: نویش چتراکر

     

  • امریکا میں کالج کی صفائی کرنے والا اسی کالج سے انجینئر بن گیا

    امریکا میں کالج کی صفائی کرنے والا اسی کالج سے انجینئر بن گیا

    بوسٹن: آٹھ سال تک وورکیسٹر پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ میں صفائی کرنے والے امریکی شہری نے اسی ادارے سےمکینکل انجینئرنگ میں گریجویشن کرکے دنیا کو حیران کردیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہری مائیکل ووڈریئل نے وورکیسٹر پولی ٹیکنک کالج میں آٹھ برس تک بلیک بورڈ صاف کرنے،کچرا اٹھانےاور قالینوں پر ویکیوم چلانے کا کام کیا لیکن گزشتہ ماہ مائیکل نے اسی ہاتھوں سے کالج کا ایک اہم اعزاز حاصل کیا جو انجینیئرنگ کی ڈگری تھی.

    02 POST

    دوہزار آٹھ سے قبل مائیکل ووڈریئل ایک کامیاب ٹھیکیدار تھے لیکن اچانک مالی مشکلات کے باعث ان کا کاروبار ختم ہوگیا اور وہ مکمل طور پر دیوالیہ ہوگئے جس کے بعد وہ نوکری کے لیے کوشش کرتے رہے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا تاہم اس نے کالج میں ملازمت اختیار کرلی.

    01 POST

    مائیکل ووڈریئل کو کالج میں مفت تعلیم کی پیشکش کی گئی جسےانہوں نے قبول کیا، وہ رات کو صفائی کرنے کے بعد دن میں پڑھائی کرتے تھے.

    03 POST

    مائیکل نےانتھک محنت کے ساتھ تعلیم حاصل کی جس کے باعث وہ کالج میں مشہور ہوگئے اور اس نے تمام سیمسٹر میں امتیازی نمبروں سے کامیابی بھی حاصل کی جس کے بعد 14 مئی 2016 کو آٹھ سال کی محنت کے بعد اسے اسٹیج پر بلاکر انجینیئرنگ کی ڈگری عطا کی گئی.

  • کہکشاں کے نظروں سے اوجھل ہونے کا خدشہ

    کہکشاں کے نظروں سے اوجھل ہونے کا خدشہ

    حال ہی میں جاری کیے جانے والے ایک عالمی نقشہ کے مطابق دنیا میں روشنیوں کا طوفان آسمان کی خوبصورت کہکشاں کے نظارے کو ہماری نگاہوں سے اوجھل کردے گا۔

    کہکشاں یا ’ملکی وے‘ کا نظارہ دنیا کے بعض حصوں میں کبھی کبھی دکھائی دیتا ہے اور یہ نہایت حسین ںظارہ ہوتا ہے۔ یہ نظارہ خلا نوردوں کے شوق اور مصوروں، شاعروں اور موسیقاروں کے فن کو مہمیز کرتا ہے۔ لیکن حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ہم اس شاندار نظارے سے محروم ہوجائیں گے۔

    mw-3

    تحقیق کے مطابق 60 فیصد یورپی، 80 فیصد شمالی امریکی جبکہ سنگاپور، کویت اور مالٹا کی تمام آبادی مصنوعی روشنیوں کی وجہ سے اس نظارے کو نہیں دیکھ سکتی۔

    تحقیق کے سربراہ کے مطابق یہ ہماری دنیا کے ایک ثقافتی خزانے کی محرومی ہوگی۔

    mw-5

    ایک اور محقق جان ملٹن کے مطابق ایک وسیع ’سڑک‘ کا نظارہ جس کی گرد سونے جیسی ہے اور جس کا فرش ستاروں کا ہے، محض مصنوعی روشنیوں کے باعث ہم سے چھن جائے گا۔

    ان کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث ہم کہکشاں اور چھوٹے ستاروں کو دیکھنے سے محروم ہوگئے ہیں۔

    mw-4
    ایک خلا نورد کو خلا سے زمین ایسی نظر آتی ہے

    محققین کے مطابق ہماری سڑکوں کے کنارے لگی اسٹریٹ لائٹس، ہمارے گھروں اور عمارتوں کی روشنیاں آسمان کی طرف جا کر واپس پلٹتی ہیں جس کے بعد یہ فضا میں موجود ذروں اور پانی کے قطروں سے ٹکراتی ہے۔ ان کے ساتھ مل کر یہ روشنیاں ہمارے سروں پر روشنی کی تہہ سی بنا دیتی ہیں جس کی وجہ سے حقیقی آسمان ہم سے چھپ سا جاتا ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ رات کا آسمان ہمارے قدرتی ثقافتی ورثہ ہے اور یہ ہم سے چھن رہا ہے۔

    mw-2

    دنیا میں مصنوعی روشنیوں کا بڑھتا استعمال پہلے ہی باعث تشویش ہے۔ اس سے قبل بھی ایک تحقیق کی گئی تھی جس سے پتہ چلا کہ مصنوعی روشنیاں پرندوں کی تولیدی صحت پر بھی اثر انداز ہو رہی ہیں جس سے ان کی آبادی میں کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔

  • ہالینڈ کا ایک ایسا گھر جہاں رولر کوسڑ چلتی ہے

    ہالینڈ کا ایک ایسا گھر جہاں رولر کوسڑ چلتی ہے

    ایمسٹرڈیم: ہالینڈ کے قصبے ارمیلو کی وجہ شہرت ان دنوں وہ گھر ہے جس میں گھر کے مالک اور ان کی بیگم نے تفریح کے لیے رولر کوسٹر تیار کیا ہے.

    کھیل کے میدانوں اور امیوزمنٹ پارکس میں لوگوں کی تفریح کے لیے رولر کوسٹرز تو عام بات ہے مگر ہالینڈ میں ایک گھر ایسا ہے جہاں رولر کوسٹر چل رہی ہے.

    RORAL COSTER 1

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے قصبےارمیلو کی وجہ شہرت ان دنوں ایک ایسا گھر ہے جہاں رولر کوسٹرچل رہی ہے،رولر کوسٹر میں بیٹھ کر گھر میں داخل ہوں تو سب سے پہلے ڈرائینگ روم آتا ہے پھر بیڈروم اورٹی وی لاونج اور آخر میں آپ کچن سے گزر کر لان میں پہنچ جائیں گے.

    RORAL COSTER 2

    بالائی منزل پر جانے کے لیے رولر کوسٹر میں فزکس کے فارمولے کو بنیاد بنا کر ایک منی کرین لگائی گئی ہے جو آپ کا توازن خراب کیے بغیر پہلی منزل تک پہنچا دیتی ہے.

    RORAL COSTER 3

    مالک مکان کا کہنا ہے کہ محلے کے کچھ من چلے بچے اس رائڈ کا مزا اٹھانے کے لیے پر تول رہے ہیں لیکن فی الحال ان کو کامیابی نہیں مل سکی ہے.

    RORAL COSTER 4

  • ڈزنی پرنسز کا دیوانہ

    ڈزنی پرنسز کا دیوانہ

    آپ نے کئی ایسی شوقین خواتین کو دیکھا ہوگا جو کارٹون کریکٹرز ڈزنی کی شہزادیوں کا روپ دھار لیتی ہیں۔ کچھ قدرتی طور پر ایسے حسن کی مالک ہوتی ہیں جبکہ کچھ محنت کر کے ان کا روپ دھارتی ہیں۔

    لیکن آپ یقیناً یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ ڈزنی شہزادیوں کا دیوانہ ایسا بھی ہے جو ان کے جیسا روپ دھار لیتا ہے۔۔ جی ہاں وہ کوئی لڑکی نہیں بلکہ لڑکا ہے۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والا 21 سالہ رچرڈ شیفر ایک میک اپ آرٹسٹ ہے جو اپنی صلاحیتوں کا اپنے اوپر استعمال کر کے ڈزنی پرنسز کا روپ دھار لیتا ہے۔

    d2

    یہی نہیں وہ کئی بار ڈزنی کے شہزادوں کا روپ بھی دھار چکے ہیں۔

    d3

    ان کا کہنا ہے کہ جب لوگوں کو پتہ چلتا ہے کہ اس خوبصورت روپ کے پیچھے ایک لڑکا ہے تو وہ حیران رہ جاتے ہیں۔ ’یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ میری میک اپ کی صلاحیت بہت شاندار ہے‘۔

    d4

    d5

    رچرڈ کو بچپن سے ان کارٹونز کو دیکھنے کا شوق ہے اور ان کا یہ شوق اب تک برقرار ہے۔