Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • کیا آپ جانتے ہیں یہ جانور بھی پالتو ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں یہ جانور بھی پالتو ہیں؟

    آپ نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہوگا جو ایک خطرناک مکڑی یا خوفناک اژدھے کو پالتو جانور کے طور پر گھر میں رکھتے ہیں۔ اس قسم کے لوگ زیادہ تر مغرب میں پائے جاتے ہیں جو ایسے جانوروں کو آرام سے اپنے ہاتھ پر بٹھا کر پیار بھی کرتے ہیں۔ عرب شیوخ بھی شیر اور چیتے سمیت مختلف جانور پالتے ہیں۔ ہمارے ملک میں رائے ونڈ میں بھی پالتو چیتے موجود ہیں جن کی خوراک اور دیگر ضروریات کا ماہانہ خرچہ لاکھوں روپے ہے۔

    دنیا میں کئی جانور ایسے ہیں جنہیں قانونی طور پر گھر میں پالا جاسکتا ہے۔ ان میں سے کچھ یقیناً آپ کے لیے غیر معروف ہوں گے۔ تو پھر جان لیجیئے کہ وہ کون سے جانور ہیں جنہیں گھر میں رکھنا قانونی طور پر جائز ہے۔

    :زیبرا

    u3

    جی ہاں زیبرا کو بھی پالتو جانور کی حیثیت سے گھر میں رکھا جاتا ہے اور یہ قانونی ہے۔

    :اسکنکس

    u4

    شمالی امریکہ میں پایا جانے والا ممالیہ جانور اسکنکس گو کہ نہایت بدبو دار ہوتا ہے اس کے باوجود لوگ شوق سے اسے پالتے ہیں۔

    :چھوٹے گدھے

    u1

    پونیز کی شکل کے چھوٹے گدھے بچوں کے بہترین دوست ثابت ہوتے ہیں۔ اگر آپ اسے پالنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو انہیں بہت بڑی جگہ دینی ضروری ہے۔ یہی نہیں انہیں ہمیشہ جوڑے کی شکل میں خریدیں کیونکہ یہ اکیلے بیمار اور سست ہوجاتے ہیں۔

    :چیتے

    u5

    چیتے پالنا امیر افراد کا شوق ہے۔ آپ بھی چیتے پال سکتے ہیں لیکن خیال رہے کہ چیتے پالنے والے اکثر افراد انہی چیتوں کے ہاتھوں قتل ہوجاتے ہیں۔

    :پرینہا مچھلی

    u2

    جنوبی امریکہ میں پائی جانے والی ایک خونخوار مچھلی جو کسی پر بھی حملہ کر سکتی ہے۔ گو کہ یہ حجم میں چھوٹی ہوتی ہے۔ شوقین افراد اسے بھی پالتے ہیں۔


     

  • ماڈرن آرٹ کا شاہکار – دلچسپ اورعجیب چشمہ

    ماڈرن آرٹ کا شاہکار – دلچسپ اورعجیب چشمہ

    سان فرانسسکو کے ماڈرن آرٹ کے میوزیم میں اس وقت ایک مضحکہ خیز صورتحال پیش آئی جب شرارت کے طور پر رکھے ہوئے ایک چشمے کو لوگوں نے آرٹ کا نمونہ سمجھ کر اس پر غور و فکر شروع کردیا اور اس کی تصاویر کھینچیں۔

    یہ شرارت ایک 17 سال لڑکے ٹی جے نے کی۔ اس کا کہنا ہے کہ جب وہ نمائش کو دیکھنے کے لیے وہاں گیا تو اسے ماڈرن آرٹ کے نام پر عجیب و غریب چیزیں دکھائی دیں جو اسے بالکل پسند نہیں آئیں۔ ’حیرت کی بات یہ تھی کہ وہاں موجود تمام لوگ اس میں دلچسپی لے رہے تھے‘۔

    glass-post-3

    اس نے لوگوں کی صلاحیت کو آزمانے کے لیے شرارت کے طور پر اپنا چشمہ فرش پر رکھ دیا اور چھپ کر لوگوں کے تاثرات دیکھنے لگا۔ تھوڑی ہی دیر میں آرٹ کے دیوانے وہاں جمع ہوگئے اور اس چشمہ کو بغور دیکھنے لگے۔ کچھ نے اس چشمہ کی تصاویر بھی اتاریں۔

    glass-post-2

    ٹی جے کا کہنا ہے کہ شایہ لوگ یہ سمجھے کہ فرش پر چشمے کے ذریعے ’نچلی سطح سے دنیا کو دیکھنے‘ کے خیال کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    glass-post-1

    تاہم ٹی جے کو ماڈرن آرٹ سے کوئی پرخاش نہیں۔ وہ کہتا ہے کہ آرٹ جذبات کے اظہار کا نام ہے۔ ہر شخص کا آرٹ اس کی اندر کی کشمکش کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اپنے خیالات و جذبات کو پر امن طریقے سے دنیا کے سامنے پیش کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

  • خواتین پر حملوں سے تحفظ کے لیے ’پینک‘ بٹن

    خواتین پر حملوں سے تحفظ کے لیے ’پینک‘ بٹن

    نئی دہلی: بھارت میں خواتین کو حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بسوں میں ’پینک‘ یعنی خوف کا بٹن نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    بھارتی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دہلی میں ہونے والے بس گینگ ریپ کے تناظر میں کیا گیا ہے جس میں میڈیکل کی طالبہ نربھے کو چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    india-3

    نربھے بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گئی تھی جبکہ اس کے مجرم سپریم کورٹ سے سزائے موت پانے کے بعد ابھی تک جیل میں ہیں۔

    مزید پڑھیں: نربھے ریپ کیس ۔ مجرم نے مقتولہ کو ہی زیادتی کا ذمہ دار قرار دے دیا

    وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق اس فیصلہ پر 2 جون کے بعد عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بسوں میں خواتین پر بڑھتے حملوں کے پیش نظر بس میں ہنگامی بٹن، سی سی ٹی وی کیمرے اور جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس لگانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں کم عمر لڑکی سے 13 افراد کی زیادتی

    سال 2012 میں نربھے زیادتی کیس کے بعد بھارت میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہوگیا تھا جس کے بعد نہ صرف زیادتی سے متعلق بھارتی قوانین میں تبدیلی لائی گئی بلکہ خواتین کے تحفظ کے حوالے سے بھی کئی اصلاحات کی گئیں۔

    اس سے قبل ہی راجھستان بھارت کی وہ پہلی ریاست بن چکی ہے جو حفاظتی اقدمات والی بسوں کو سڑکوں پر لا چکی ہے۔

    india-1

    بس میں نصب کیا جانے والا ’پینک‘ بٹن دروازے کے اوپر لگایا جائے گا جسے دباتے ہی قریبی پولیس اسٹیشن میں ایک ہنگامی پیغام جائے گا اور اس کے بعد پولیس بس میں نصب کیمرے کی براہ راست فوٹیج دیکھ سکے گی۔

    متعلقہ وزارت نے ہدایت کی ہے کہ ٹرانسپورٹ ڈرائیورز جلد سے جلد اس اقدام پر عمل کریں اور بسیں بنانے والی کمپنیاں نئی بسوں کو اس سسٹم کے ساتھ تیار کریں۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں زیادتی کا شکار کم عمر لڑکی سے دوران علاج پھر زیادتی

    اس سے قبل بھارت میں پینک بٹن والا موبائل فون بھی متعارف کروایا جا چکا ہے جس کے ایک بٹن دباتے ہی ایمرجنسی پیغام بھیجا جا سکتا ہے۔

  • انڈونیشیا میں ڈگری حاصل کرنے کے لیے دوشیزگی کا ٹیسٹ لازمی قرار

    انڈونیشیا میں ڈگری حاصل کرنے کے لیے دوشیزگی کا ٹیسٹ لازمی قرار

    انڈونیشیا میں مقامی حکومت نے ایک قانون منظور کیا ہے جس کے تحت ان لڑکیوں کو کسی تعلیمی ادارے سے کوئی ڈگری نہیں دی جائے گی جو دوشیزگی کا ٹیسٹ پاس نہیں کرسکتیں۔

    یہ قانون مشرقی جاوا کے شہر جیمبر کی مقامی حکومت نے منظور کیا ہے۔ لڑکے اس قانون سے مستثنیٰ ہیں۔

    ایک انڈونیشین اخبار کے مطابق علاقے کی مقامی حکومت نے اس قانون کو وکیلوں کے ساتھ مل کر تیار کیا اور وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اکثر لڑکیاں ایک سے زائد لڑکوں کے ساتھ وقت گزار چکی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گو کہ یہ مضحکہ خیز بات ہے لیکن جو لڑکیاں اس ٹیسٹ میں ناکام رہیں گی انہیں ڈگری نہیں جائے گی۔

    indonesia

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس قانون کو پورے جاوا میں پھیلایا جائے گا۔

    ہیومن رائٹس واچ کے مطابق یہ افسوسناک صورتحال ہے، اور یہ انڈونیشیا کی جانب سے تمام صنفی امتیاز کے خاتمے کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے جس پر انڈونیشیا نے دستخط کیے تھے۔

    ہیومن رائٹس واچ نے مطالبہ کیا ہے کہ انڈونیشین صدر کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیئے اور لڑکیوں کے لیے دوشیزگی کے ٹیسٹ کو ختم کرنا چاہیئے۔

    انڈونیشیا 2014 میں خواتین ملٹری اہلکاروں کے لیے بھی دوشیزگی کا ٹیسٹ لازمی قرار دے چکا ہے۔

  • کیا مائیکل جیکسن زندہ ہے؟

    کیا مائیکل جیکسن زندہ ہے؟

    سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو نے اس وقت تہلکہ مچادیا جب ویڈیو بنانے والے نے دعویٰ کیا کہ مشہور پاپ اسٹار مائیکل جیکسن زندہ ہیں۔ ویڈیو میں انہیں ایک ہجوم میں دیکھا جاسکتا ہے۔

    یوٹیوب پر شیئر کی جانے والی اس ویڈیو کو بے شمار بار دیکھا جاچکا ہے۔

    ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مائیکل جیکسن زندہ ہیں اور ممکنہ طور پر کینیڈا یا افریقہ میں خفیہ طور پر رہائش پذیر ہیں۔

    M2

    M3

    M4

    مائیکل جیکسن کی موت شروع دن سے ہی معمہ بنی ہوئی ہے۔ ان کی موت کی وجوہات پر پراسراریت کی ایک دھند لپٹی ہوئی ہے اور اس پراسراریت کو اس وقت مزید ہوا ملی جب ان کی آخری رسومات میں ان کے تابوت کو کھولا نہیں گیا اور بند تابوت پر ہی ساری رسومات ادا کی گئیں۔

    mj

    اس سے قبل بھی مختلف مواقعوں پر انہیں کئی جگہ دیکھنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    گزشتہ سال ان کی برسی کے موقع پر ایک فوٹو گرافر نے دعویٰ کیا کہ اسے آسمان کی چمکتی بجلی میں مائیکل جیکسن کا ہیولہ نظر آیا۔


    The Mysterious Death of Michael Jackson by lucindareed69

    یہی نہیں بلکہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ مائیکل جیکسن کے گھر میں اکثر ان کا بھوت بھی دیکھا گیا ہے جو گھر میں چہل قدمی اور ڈانس کرتا ہے۔

  • پاکستان کے پانچ خوبصورت ریگستانی علاقے

    پاکستان کے پانچ خوبصورت ریگستانی علاقے

    کراچی : کراہ ارض پر موجود بنجر زمین کو ریگستان کہا جاتا ہے ، دنیا بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں ریگستان موجود ہیں، جن میں سے کچھ بہت زیادہ گرم اور کچھ ٹھنڈے ہیں۔

    کیا آپ کے علم میں ہے کہ  پاکستان میں بھی پانچ صحرا واقع ہیں جن کے نام اور خصوصیات قابل ذکر ہیں جو درج ذیل ہیں۔

    صحرائے تھر

    1

    صحرائے تھر پاکستان کے جنوب مشرقی اور بھارت کے شمال مغربی سرحد پر واقع ہے، اس صحرا کو ’’ عظیم ہندوستانی صحرا‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس کا رقبہ دو لاکھ مربع کلومیٹر یا ستتر ہزار مربع میل ہے۔اس کا شمار دنیا کے نویں بڑے گرم ترین صحرا میں کیا جاتاہے۔

    صحرائے چولستان

    5

    یہ صحرا  بہاولپورشہر اور پنجاب سے تیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، اس علاقے کو پنجاب کا اہم ترین صحرا جانا جاتا ہے اورمقامی طور پریہ علاقہ ’’روہی‘‘ کے نام سے مشہور ہے،  جنوب مشرق میں یہ صحرا راجھستان سے جاکرملتا ہے، عام طور پر یہاں رہنے والے مقامی افراد کو خانہ بدوش کہا جاتا ہے۔

    ہر سال اس صحرا میں پاکستان کی سب سے بڑی جیپ ریلی منعقد کی جاتی ہے جسے دنیا کے مختلف ممالک سے لوگ خصوصی طور پر دیکھنے آتے ہیں۔

    صحرائے تھل

    2

    یہ کوہِ نمک کے جنوب میں دریائے سندھ اور دریائے جہلم کے درمیان میانوالی ، بھکر ، خوشاب اور مضظرگڑھ کے علاقوں پر واقع ہے،خوشاب سے میانوالی کے جنوب کا سارا علاقہ تھل صحرا کا ہے۔

    دریائے سندھ سے نکالی جانے والی ایک نہر کے باعث یہاں کے لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا نہیں ہے، مقامی لوگوں کی محنت صحرا کو آہستہ آہستہ زرعی علاقے میں تبدیل کررہی ہے، جس سے اس علاقے کا قدرتی حسن ماند پڑتا جا رہا ہے۔

     صحرائے وادی سندھ

    4

    صحرائے وادیِ سندھ پاکستان کے شمالی علاقے میں غیرآباد صحرا ہے۔ دریائے چناب اور دریائے سندھ کے درمیان اور پنجاب کے شمال مغربی علاقے پر 19500 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے۔

    عام طور پر یہ صحرا سردیوں میں بے حد ٹھنڈا اور گرمیوں میں ملک کے گرم ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے، موسم کی تبدیلیوں کے باعث یہ صحرا غیرآباد علاقہ ہے۔

    صحرائے خاران

    3

    یہ صحرائے صوبہ بلوچستان کے جنوب مغرب میں واقعہ ہے، اس صحرا کو عام طور پر ’’مٹی کا صحرا‘‘ کہا جاتا ہے۔ پاکستان نے 30 مئی 1998 کو  اپنے دوسرا جوہری تجربہ ’’ چاغی‘‘ کا تجربہ بھی اسی صحرا میں کیا تھا۔

  • مصالحے کے ذریعے گاہک کو ’قتل‘ کرنے والے ریستوران مالک کو سزا

    مصالحے کے ذریعے گاہک کو ’قتل‘ کرنے والے ریستوران مالک کو سزا

    لندن: برطانیہ میں ایک ہندوستانی ریستوران کے مالک کو ایک گاہک کو قتل کرنے کے جرم میں 6 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ اس نے ایک نٹ الرجی کے مریض گاہک کو مونگ پھلی والا چکن تکہ مصالحہ بیچا تھا۔

    مقتول ولسن 2014 میں اپنے باتھ روم میں مردہ پایا گیا تھا اور اس کے پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ اسے الرجی کا شدید دورہ پڑا تھا۔

    r2

    ولسن نے مصالحہ خریدتے وقت ’نٹس‘ نہ شامل کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن اس کی موت کے بعد مصالحے کا تجزیہ کیا گیا تو اس میں نٹس کے اجزا پائے گئے۔

    ولسن کی موت سے 3 ہفتے قبل بھی محمد زمان کے ریستوران میں نٹس الرجی کی شکار 17 سالی مریضہ کو باوجود اس یقین دہانی کے، کہ اس کے آرڈر میں نٹس شامل نہیں ہیں، طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کرنا پڑا تھا۔

    r1

    پولیس کے مطابق نیویارک کا رہائشی 53 سالہ محمد زمان اس علاقے میں 6 ریستورانوں کا مالک ہے۔ وہ نہ صرف پیسے بچانے کے لیے کم قیمت غذائی اجزا استعمال کرتا ہے بلکہ اس نے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر اور نا اہل افراد کو ملازم رکھا ہوا ہے۔

    جج کا کہنا ہے کہ محمد زمان کو دی جانے والی سزا کیٹرنگ انڈسٹری کے لیے ایک تنبیہ ہے کہ وہ اپنے گاہکوں کا ہر صورت میں خیال رکھیں اور ان کی حفاظت کو اپنی اولین ترجیح بنائیں۔

  • چلی: چڑیا گھرنے خودکشی پرآمادہ شخص کو بچانے کے لیے دو شیرماردیے

    چلی: چڑیا گھرنے خودکشی پرآمادہ شخص کو بچانے کے لیے دو شیرماردیے

    سان تیاگو: چلی کے ایک چڑیا گھر کو 20 سال سے مقیم شیروں کو اس وقت گولی مارنا پڑی جب ایک شخص خودکشی کے ارادے سے شیروں کے پنجرے میں داخل ہوگیا ، اس منظر نے چڑیا گھر میں موجود عوام ششدر کرکے رکھ دیا۔

    برطانوی خبر رساں کے مطابق چلی کے ایک چڑیا گھر میں ایک شخص بظاہر خودکشی کی نیت سے برہنہ حالت میں شیروں کے پنجرے داخل ہوگیا اور اس کو بچانے کے لیے حکام کو دو شیروں کو گولی مارنی پڑی۔

    مذکورہ شخص کی عمر بیس سے تیس سال کے لگ بھگ ہے اور اسے شیروں نے حملہ کر کے شدید زخمی کردیا اور اس شخص کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ کسی ذہنی مرض کا شکار ہے۔

    چلی کے شہر سان تیاگو میں واقع اس چڑیا گھر میں جس وقت یہ واقع پیش آیا اس وقت چڑیا گھر میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی جن میں سے بعض نے یہ سارا ماجرا اپنی آنکھوں دیکھا۔

    جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے شیروں کو مارنے پر تنقید کی جا رہی ہے جبکہ چڑیا گھر کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ ان کے پاس شیروں کو فوراً بہوش کرنے والی ادویات نہیں تھیں اور ان کے لیے انسانی زندگی کو بچانا زیادہ اہم تھا۔

    سانتیاگو کے چڑیا گھر کی سربراہ مانتابیلا کا کہنا ہے کہ یہ شخص شیروں کے پنجرے میں چھت کے راستے داخل ہوا اور پھر اس نے اپنے کپڑے اتار دیے۔

    مانتابیلا کے بقول ایسی صورتحال کے حوالے سے چڑیا گھر کے کچھ طے شدہ ضابطے ہیں اور ان ہی کے مطابق اس شخص کی جان بچانے کے لیے شیروں کو مارا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کے مارے جانے والے شیروں میں ایک نر اور ایک مادہ تھی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق متاثرہ شخص کے کپڑوں سے ایک نوٹ ملا ہے جس میں اس شخص نے خود کشی کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

  • دنیا کا سب سے طویل پیزا

    دنیا کا سب سے طویل پیزا

    روم: اٹلی میں پیزا کھانے کے شوقین افراد نے دنیا کا سب سے طویل پیزا بنا کر عالمی ریکارڈ بنا لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی کے شہر نیپلز میں 100 باورچیوں نے 1853 میٹر لمبا پیزا بنا لیا۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے بھی تصدیق کردی کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا پیزا ہے۔

    pizza post 1

    pizza post 2

    اس پیزا کو بنانے کے لیے 2000 کلو گرام آٹا، 1600 کلو ٹماٹر، 2000 کلو گرام پنیر اور 200 لیٹر زیتون کا تیل استعمال کیا گیا جنہیں مقامی مارکیٹوں سے خریدا گیا۔

    pizza post 3

    pizza post 4

    اس پیزا کو بنانے میں ماہر باورچیوں کے 11 گھنٹے لگے جبکہ اس کے لیے خاص طور پر 5 بڑے چولہے بنائے گئے۔

    pizza post 5

    pizza post 6

    pizza post 7

    گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ انتظامیہ کی ایک رکن وہاں موجود تھیں۔ ان کی تصدیق کے بعد یہ پیزا عام لوگوں میں بانٹ دیا جائے گا۔ بچ جانے والا پیزا اطالوی ریڈ کراس سمیت دیگر فلاحی تنظیموں کو دے دیا جائے گا تاکہ اسے ضرورت مندوں میں تقسیم کیا جاسکے۔

  • یوگا کے دوران لفظ ’اوم‘ پر اعتراض

    یوگا کے دوران لفظ ’اوم‘ پر اعتراض

    نئی دہلی: بھارتی حکومت کی جانب سے عالمی یوم یوگا کے موقع پر لفظ ’اوم‘ سے یوگا کا آغاز کرنے کی ہدایت کو مسلمانوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے تاہم متعلقہ وزارت نے وضاحت جاری کی ہے کہ یہ ہدایات لازمی نہیں ہیں۔

    بھارت میں اجتماعی یوگا کی بنیاد وزیر اعظم نریندرا مودی نے گزشتہ برس ڈالی تھی۔ ان کے مطابق ان کے اس اقدام کا مقصد بھارت کی قدیم ثقافت کے ایک حصہ کو زندہ کرنا ہے۔

    yp-1

    یوگا کی فروغ کی ذمہ دار بھارتی وزارت آیوش کے مطابق یوگا کا آغاز مذہبی کلمات سے کرنا چاہیئے تاکہ اس کے فوائد میں اضافہ ہوسکے۔ وزارت کے مطابق یوگا کرنے والوں کو لفظ ’اوم‘ اور قدیم ہندو ویدک کلمات کا استعمال کرنا چاہیئے۔

    واضح رہے کہ بھارت 21 جون کو یوگا کے عالمی دن کے موقع پر ایک بڑے اجتماعی یوگا کا انعقاد کرنے جارہا ہے اور اسی دن کے لیے یہ تمام ہدایات دی جارہی ہیں۔

    بھارت کے مسلمانوں کی جانب سے ان ہدایات کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’اوم‘ کہنا ان کے عقائد کے خلاف ہے۔

    yp-2

    آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ظفریاب جیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے اور اسے کسی ایک مذہب سے جوڑنا غیر آئینی ہے۔

    بھارتی حکومت کو پچھلے سال بھی ایسی ہی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب یوگا کے لیے ’سوریا نمسکار‘ یعنی سورج کے آگے ہاتھ جوڑنے کے اندز کو یوگا کا اہم جز قرار دیا گیا۔

    بھارتی اپوزیشن نے بھی اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یوگا ایک عالمی طور پر کی جانے والی ورزش ہے اور حکومت کے ان اقدامات سے اسے متعصب بنا کر مذہبی اختلافات کو ہوا دی جارہی ہے۔

    تاہم وزارت آیوش نے بعد ازاں ایک وضاحت جاری کردی جس کے مطابق یہ ہدایات لازمی نہیں ہیں۔

    yp-3

    بھارت نے یوگا کے فوائد کو اجاگر کرنے کے لیے اس کا عالمی دن منانے کی درخواست کی تھی جسے منظور کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے 21 جون کو یوگا کا عالمی دن قرار دیا تھا۔ گزشتہ برس مختلف ممالک میں ہزاروں افراد نے اس دن کو منانے کے لیے سڑکوں پر یوگا کی تھی جس میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون بھی شامل تھے۔