Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • دبئی پولیس نے خاتون سیاح کی ڈیم میں گری گولڈ چین نکال کر واپس کر دی

    دبئی پولیس نے خاتون سیاح کی ڈیم میں گری گولڈ چین نکال کر واپس کر دی

    دبئی پولیس نے غیرملکی خاتون سیاح کی ڈیم میں گری سونے کی چین نکال کر مالکن کو واپس دے دی۔

    ایک فلپائنی سیاح جس نے حال ہی میں ہٹا ڈیم میں اپنی سونے کی چین گرائی تھی، اس وقت خوشگوار حیرت ملی جب ایک خصوصی پولیس یونٹ کے غوطہ خور قیمتی زیور کو ڈھونڈنے کے لیے ڈیم میں کود گئے۔

    دبئی پولیس کی مدد طلب کرنے کے بعد، پورٹس پولیس اسٹیشن اور میری ٹائم ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے غوطہ خوروں نے فوری طور پر کام شروع کیا اور چند منٹوں میں، انہوں نے اس کی سونے کی چین واپس نکال لی۔

    میرین اور ریسکیو یونٹ کے سربراہ میجر مروان الکعبی نے خلیجی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ جنرل ڈیپارٹمنٹ آف آپریشنز کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو ہٹا کے علاقے میں ایک سیاح سے رپورٹ موصول ہوئی تھی۔

    جس میں اس نے بتایا کہ اس کی سونے کی زنجیر اس وقت پانی میں گر گئی تھی جب وہ تیرتے ہوئے ڈیم کے کنارے پر کھڑی تھی اور کیمرے سے تصویر بنا رہی تھی۔

    Dubai tourist loses necklace in Hatta Dam, police dive in to retrieve it

    سونے کی چین کے گُم ہونے پر خاتون پریشان تھی۔ سیاح کو خوش کرنے کے لیے میرین ریسکیو یونٹ کے ریسکیو غوطہ خوروں نے سونے کی چین برآمد کر لی۔

  • نوجوان لڑکی مگرمچھ کے منہ سے زندہ نکل آئی

    نوجوان لڑکی مگرمچھ کے منہ سے زندہ نکل آئی

    امریکا میں نوجوان لڑکی اپنی حاضر دماغی کی وجہ سے مگرمچھ کے منہ سے زندہ نکل آئی۔

    امریکا کی ریاست فلوریڈا میں نوجوان لڑکی پر  10 فٹ لمبے مگرمچھ نے حملہ کیا جوابی حملے کے بعد لڑکی زندہ بچ گئی۔

    والٹن کاؤنٹی شیرف کے مطابق 15 سالہ سمر ہینوٹ کی ٹانگ پر مگرمچھ نے کاٹا اور پانی کے اندر لے گیا لیکن لڑکی نے ہمت نہیں ہاری اور مگرمچھ سے لڑتی رہی۔

    ہینوٹ نے کہا کہ میں نے اسے سر میں اتنی زور سے مکے مارے کہ اس نے مجھے چھوڑ دیا لیکن چند لمحے کے بعد ہی دوبارہ پکڑ لیا۔

    لڑکی کے مطابق جب دوسری بار مگرمچھ نے مجھے پکڑا اور پانی میں لے گیا تو میں اپنی ٹانگ کو ہلانا شروع کیا اور مگرمچھ سے آزاد ہوکر تیزی سے تیراکی کرنے لگی اور پانی سے باہر نکل آئی۔

    اہلکاروں نے بتایا کہ لڑکی کی ٹانگ کو شدید چوٹیں آئی ہیں لیکن اسے کاٹنے کی ضرورت نہیں تھی اور اسے طبی امداد کی فراہمی جاری ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

  • آموں کا ٹرک الٹ گیا، لوٹنے کے لیے لوگوں کا ہجوم اُمڈ آیا، ویڈیو وائرل

    آموں کا ٹرک الٹ گیا، لوٹنے کے لیے لوگوں کا ہجوم اُمڈ آیا، ویڈیو وائرل

    بھارت میں آموں کا ٹرک الٹ گیا اور آم لوٹنے کے لیے لوگوں کا ہجوم اُمڈ آیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق دہرادون میں رسپانا پل پر آموں سے بھرا ایک ٹرک الٹ گیا، حادثے نے اس جگہ کو پھلوں کے میلے کے منظر میں بدل دیا اور اس نے تیزی سے سب کی توجہ مبذول کر لی۔

    ٹرک گرتے ہی درجنوں رسیلے آم سڑک پر بکھر گئے، اگرچہ شکر ہے کہ کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن اصل ڈرامہ اس وقت شروع ہوا جب مقامی لوگوں نے پل پر پھلوں کو بکھرے دیکھا، کچھ ہی دیر میں لوگ تھیلے، ٹوکریاں اور بوریاں لے کر دوڑتے ہوئے آئے، اور زیادہ سے زیادہ آم لینے کی کوشش کرنے لگے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پورا پل منی مارکیٹ کی طرح دکھائی دے رہا تھا کیونکہ لوگ پوری توانائی کے ساتھ آم اٹھا رہے تھے۔

    ٹرک الٹنے سے ٹریفک کچھ دیر کے لیے متاثر ہوئی تاہم پولیس نے فوری طور پر موقع پر حالات پر قابو پالیا۔ یہ ویڈیو اب وائرل ہو گئی ہے، جس نے مفت آموں کے رش سے نیٹیزین کو حیران کر دیا ہے۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ’انسانیت تو یہ ہوتی کہ ایک شخص کا تمام سامان اکٹھا کرکے ایک طرف رکھا جائے میں نے ترقی یافتہ ممالک میں بھی ایسا ہی دیکھا ہے فکر کی کوئی بات نہیں۔

    دوسرے صارف نے لکھا کہ ’مفت کا مال لوٹنے کے لیے سب جمع ہوگئے ہیں۔‘

  • ’بونس چاہیے تو دوڑ لگانی ہوگی‘ کمپنی نے عجیب و غریب شرط عائد کردی

    ’بونس چاہیے تو دوڑ لگانی ہوگی‘ کمپنی نے عجیب و غریب شرط عائد کردی

    چین میں کمپنی نے ملازمین کو بونس دینے کے لیے دوڑ لگانے کی عجیب و غریب شرط عائد کردی۔

    چین میں کمپنی نے ملازمین کو اپنے سالانہ بونس کو براہ راست ان کی جسمانی فٹنس اور ورزش کے معمولات سے جوڑنے کی ترغیب دینے کے لیے غیرمعمولی اور دلچسپ طریقہ تلاش کیا۔

    گوانگ ڈونگ پو پیپر کمپنی جو گوانگ دونگ صوبے میں واقع ہے، کمپنی نے حال ہی میں روایتی کام کی کارکردگی کی پیمائش کے بجائے صرف جسمانی فٹنس پر مبنی بونس کا ڈھانچہ نافذ کیا ہے۔

    کمپنی کے چیئرمین لن زیونگ فٹنس کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔

    ژی یونگ چاہتے ہیں خہ صحت اور تندرستی پوری کمپنی میں پھیلے اور ملازمین کو اپنی مالی کمائی کو بڑھانے کے لیے اپنی صحت کو ترجیح دینی ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق ملازمین کی سالانہ بونس کا تعین ان کے میلوں کی تعداد سے کیا جاتا ہے جو وہ ہر ماہ دوڑتے، چلتے یا پیدل سفر کرتے ہیں خاص طو رپر وہ ملازمین جو ماہانہ کم از کم 62 میل کا فاصلہ طے کرتے ہیں وہ اپنی ماہانہ تنخواہ کا 130 فیصد سالانہ بونس حاصل کرتے ہیں۔

    جو لوگ کم از کم 31 میل فی ماہ دوڑتے ہیں انہیں ان کی ماہانہ اجرات کے برابر بونس ملتا ہے۔

    ان فاصلوں کو درست طریقے سے مانیٹر کرنے کے لیے، کمپنی کے 100 ملازمین ایک خصوصی ایپ پر اپنے مائلیج کو لاگ ان کرتے ہیں جس سے انتظامیہ کو مؤثر طریقے سے اپنی پیشرفت کو ٹریک کرنے میں مدد ملتی ہے۔

  • نیا میٹر لگاتے ہی شہری کو ایک لاکھ 70 ہزار بجلی کا بل بھیج دیا گیا

    نیا میٹر لگاتے ہی شہری کو ایک لاکھ 70 ہزار بجلی کا بل بھیج دیا گیا

    بھارت میں کمپنی نے نیا میٹر لگاتے ہی اگلے روز شہری کو ایک لاکھ 70 ہزار روپے کا بل بھیج دیا۔

    بجلی کا نیا میٹر لگ جائے تو یقیناً شہری احتیاط سے بجلی استعمال کرتے ہیں اور ریڈنگ چیک کرتے رہتے ہیں کہیں بل زیادہ نہ آجائے۔

    لیکن بھارت میں ایک شخص کے گھر بجلی کا نیا میٹر لگا اور کمپنی نے اگلے ہی روز اسے ایک لاکھ 70 ہزار 776 روپے کا بل بھیج دیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    وائرل ویڈیو میں شہری کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ابھی کل ہی بجلی کا نیا میٹر لگا ہے اور آج بل ایک لاکھ 70 ہزار 776 روپے کا بھیج دیا ہے، ایسے بل بھیجیں گے تو کیا ہوگا۔

    شہری کی وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تبصرے بھی کیے جارہے ہیں۔

    ایک صارف نے لکھا کہ پچھلے تین جنم کی بجلی چوریاک بل ایک ساتھ بنا دیا ہے یہ اسمارٹ میٹر ہے۔

    دوسرے صارف نے لکھا کہ حکومت اس مسئلے پر کیوں آنکھیں کررہی ہے، روز ایک ہی مسئلہ کسی کے گھر میں دہرایا جاتا ہے، کوئی اس مسئلے کو حل کیوں نہیں کرہا۔

    تیسرے صارف نے لکھا کہ ’ہوسکتا ہے اس نے بل کے ساتھ گھر کی تعمیر کی لاگت بھی شامل کی گئی ہو۔

  • لکڑی کے تراشے ہوئے حقیقت سے قریب تر مجسمے، 80 سالہ آرٹسٹ کی کہانی

    لکڑی کے تراشے ہوئے حقیقت سے قریب تر مجسمے، 80 سالہ آرٹسٹ کی کہانی

    اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک معمر آرٹسٹ مہاراج خوشحال کو لکڑی کے مجسمے تیار کرنے میں زبردست مہارت حاصل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے شہر عمر کوٹ کے علاقے پتھورو کی ایک تنگ گلی میں موجود چھوٹے سے گھر میں بہت بڑے مجسمہ ساز مہاراج خوشحال رہائش پذیر ہیں۔

    80سالہ مجسمہ ساز مہاراج خوشحال گز شتہ 40 برس سے دیال کی لکڑی سے خوبصورت اور قابل دید مجسمے بنا رہے ہیں۔

    80سالہ مہاراج خوشحال جو لکڑی تراشی کے قدیم فن میں چھ دہائیوں کا تجربہ رکھتے ہیں، لکڑی کے ٹکڑوں کو اپنی مہارت سے خوبصورت، نفیس، دیدہ زیب اور لازوال فن پاروں میں تبدیل کرتے ہیں۔ یہ فن اب چند ہی لوگوں کے پاس رہ گیا ہے۔

    ان کے مایہ ناز مجسموں میں محترمہ بے نظیر بھٹو لیڈی ڈیانا مغل بادشاہ اکبر اعظم سمیت متعدد نامور شخصیات کے مجسمے تیار کیے ہیں، ان میں رقاصہ کا مجسمہ قابل دید ہے، ان مجسموں کو دیکھ کر حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔

    مہاراج خوشحال کے ماہر ہاتھوں سے تراشے گئے ہر فن پارے میں ان کے ہنر کا اعلیٰ مظاہرہ نظر آتا ہے ان کا یہ ہنر ان کی معاشی ضروریات بھی پوری کرتا ہے۔

  • عام پینسل اور رنگوں سے خوبصورت شاہکار تخلیق، مصور نے سب کو حیران کردیا

    عام پینسل اور رنگوں سے خوبصورت شاہکار تخلیق، مصور نے سب کو حیران کردیا

    کچھ نوجوان مصور اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کیلیے پینٹنگ برش کا سہارا لیتے ہیں اور کچھ مجسمہ سازی میں طبع آزمائی کرتے ہیں۔

    لیکن کچھ ایسے فن کار بھی ہیں جو محض عام سی پینسل، آئل اور سادہ ٹولز کی مدد سے ایسے شاہکار تخلیق کردیتے ہیں جو دیکھنے والوں کو دم بخود کردیتا ہے۔

    ان ہی میں ایک بہترین مصور رحیم اللہ بھی ہیں جن کا تعلق خیبر پختوا کے علاقے سوات کے ایک قصبے سے ہے، یہ بچپن سے ہی پینٹنگ فٹبال اور رباب کے شوقین رہے ہیں لیکن ان کا جنون مصوری ہی رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سوات کے نمائندے کامران کامی کی رپورٹ کے مطابق ان کے فن پارے نہ صرف کاغذ بلکہ (اسٹون آرٹ ) پتھروں پر بھی نظر آتے ہیں جن پر خوبصورت تقش نگاری کرکے انہوں نے لوگوں کو اپنے فن کا گرویدہ بنالیا۔

    رحیم اللہ کا کہنا ہے کہ اگر مجھے مہنگے اور اعلیٰ معیار کے ٹولز مل جائیں تو اس سے بھی اچھی اور معیاری مصوری کرسکتا ہوں۔

  • کرکٹ گیند نے پولیس کو سالوں پرانے انسانی ڈھانچے تک کیسے پہنچایا؟

    کرکٹ گیند نے پولیس کو سالوں پرانے انسانی ڈھانچے تک کیسے پہنچایا؟

    بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں ایک کرکٹ گیند نے پولیس کو سالوں پرانے انسانی ڈھانچے تک پہنچا دیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق نامپلی کے علاقے میں بچے گلی میں کرکٹ کھیل رہے تھے جہاں ان کی گیند ایک ایسے لاوارث گھر میں جا گری جو کئی سالوں سے بند پڑا ہے۔

    بچے جب گیند لینے کیلیے دیوار پھلانگ کر گھر کے اندر پہنچے تو ان کی چیخیں نکل گئیں۔ بچوں نے وہاں انسانی ڈھانچہ دیکھا اور علاقہ مکینوں کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس کو طلب کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سالوں سے بند گھر سے انسانی ڈھانچے برآمد

    پولیس ٹیم لاوارث گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی جہاں انسانی باقیات پائی گئیں، پولیس حکام کے مطابق مرنے والا شخص 2015 سے اس مکان میں اکیلا رہ رہا تھا۔

    پولیس کو انسانی باقیات کے قریب سے ایک پرانے ماڈل کا موبائل فون بھی ملا جسے آن کیا گیا تو اس پر 80 سے زائد مس کالز اور متعدد پیغامات تھے۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق متوفی غیر شادی شدہ تھا اور مکان میں اکیلا رہتا تھا۔ اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ ان کا اس سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور وہ سمجھ رہے تھے کہ متوفی کہیں لاپتا ہوگیا ہے۔

    اکیلے رہنے کی وجہ سے پولیس کو اس کے لاپتا ہونے کی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔

    پولیس حکام نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس کی موت کب اور کیسے ہوئی، ڈھانچے کو طبی معائنے کیلیے بھیج دیا گیا ہے، اگرچہ موت قدرتی لگتی ہے لیکن فارنزک سائنس لیب کی رپورٹ میں درست وجہ معلوم ہو سکے گی۔

  • دنیا میں رونما ہونے والی 6 سب سے بڑی ہلاکت خیز قدرتی آفات، تصاویر

    دنیا میں رونما ہونے والی 6 سب سے بڑی ہلاکت خیز قدرتی آفات، تصاویر

    تاریخ کا مطالعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ زمانہ قدیم سے آج تک انسان کو جن قدرتی آفات سے گزرنا پڑا ہے ان میں سب سے زیادہ طوفان، زلزلے سیلاب اور خشک سالی وغیرہ نمایاں ہیں۔

    یہ فہرست دنیا کی چھ سب سے خوفناک قدرتی آفات کو بیان کرتی ہے، جنہوں نے پورے شہر تباہ کر دیے اور لاکھوں لوگوں کی جان لے لی۔ ان میں طوفان، زلزلے، سیلاب اور ڈیم ٹوٹنے جیسے سانحات شامل ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں گزشتہ اور حالیہ صدی میں پیش آنے والی 6 قدرتی آفات کا ذکر کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے پورے شہر تباہ و برباد اور لاکھوں لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ان میں سر فیرست طوفان، زلزلے، سیلاب اور ڈیم ٹوٹنے جیسے سانحات شامل ہیں۔

    چین میں سیلاب : 1931

    چین کے یانگتسی نامی دریا (چانگ جیانگ) میں اکثر بڑے سیلاب آتے رہے ہیں لیکن 1931 کے تباہ کن سیلاب نے سب کچھ ملیا میٹ کردیا کیونکہ یہ چینی تاریخ کا سب سے زیادہ خوفناک سیلاب تھا۔

    اس سیلاب سے لاکھوں ایکڑ زرعی زمین اور بڑے شہر جیسے نانجنگ اور ووہان ڈوب گئے، ایک اندازے کے مطابق 5 کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے اور تقریباً 37 لاکھ لوگ لقمہ اجل بن گئے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی آبی آفت سمجھی جاتی ہے۔

    earthquake

    ہیٹی کا زلزلہ : 2010

    12جنوری 2010 کو ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس کے قریب 7.0 شدت کا خوفناک زلزلہ آیا۔ جس کے بعد شدید آفٹر شاکس بھی آئے۔ زلزلے کی وجہ لیوگانے فالٹ نامی پوشیدہ فالٹ لائن تھی، جو شہر کے نیچے پائی گئی۔ اس زلزلے میں اندازاً 2 سے 3 لاکھ لوگ جاں بحق ہوئے اور لاکھوں بےگھر ہوئے۔

    نینا طوفان اور بانکیاؤ ڈیم کی تباہی : 1975

    اگست 1975 میں چین کے مغربی صوبے ہینان میں نینا نامی طوفان نے خوفناک تباہی مچائی، اس شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جس کی وجہ سے بانکیاؤ ڈیم ٹوٹ گیا جو 1950 کی دہائی میں بنایا گیا تھا۔

    ڈیم کے ٹوٹنے سے شدید سیلاب آئے۔ اس میں کم از کم 26ہزار افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے اور بعد میں پانی کی آلودگی اور قحط کی وجہ سے 1لاکھ 45ہزار مزید اموات ہوئیں، اس آفت سے ایک کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    Tokyo earthquake

    جاپان کا یوکوہاما زلزلہ : 1923

    یکم ستمبر 1923 کو دوپہر کے وقت 7.9 شدت کا زلزلہ ٹوکیو اور یوکوہاما کے علاقے میں آیا تھا۔ اس زلزلے کے نتیجے میں 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد لوگ موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ زیادہ تر اموات زلزلے کے بعد پھیلنے والی آگ سے ہوئیں۔

    اس زلزلے کے باعث لاکھوں مکانات گرگئے یا جل گئے اور ایک 12 میٹر اونچی سونامی کی لہر نے ساحلی علاقوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ اس زلزلے نے جاپان کے سب سے بڑے تجارتی مرکز کو تباہ کر دیا تھا۔

    Kashmir

    آزاد کشمیر زلزلہ : 2005

    8اکتوبر 2005 کو پاکستان کے زیر انتظام آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور بھارت و افغانستان کے کچھ حصے شدید زلزلے سے لرز اٹھے۔

    زلزلے کی شدت 7.6 تھی، مسلسل آفٹر شاکس، لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آئیں۔ ناقص تعمیرات کی وجہ سے نقصان اور ہلاکتیں زیادہ ہوئیں، اس سانحے میں کم از کم 79ہزار افراد جاں بحق ہوئے اور 32ہزار عمارتیں زمیں بوس ہوئیں۔

     hurricane

    گریٹ گیلویسٹن طوفان : 1900

    8ستمبر 1900 کو امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے شہر گیلویسٹن میں کیٹیگری 4 کا سمندری طوفان آیا جو آج تک کی امریکہ کی سب سے ہلاکت خیز قدرتی آفت تھی۔ اس میں 8ہزار سے زائد لوگ مارے گئے اور 10ہزارسے زائد افراد بے گھر ہوئے۔

    طوفان کے وقت سمندری لہریں 15 فٹ بلند تھیں، جبکہ گیلویسٹن جزیرہ سمندر سے صرف 5 فٹ بلند تھا۔ اس وقت موسم کی پیش گوئی کی ٹیکنالوجی اتنی ترقی یافتہ نہیں تھی، اس لیے لوگ تیاری نہ کر سکے اور شہر پوری طرح تباہ ہوگیا۔

    یہ سانحات ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ قدرتی آفات کتنی تباہ کن ہوسکتی ہیں اور ہمیں قدرت کے مقابلے میں کتنی تیاری کی ضرورت ہے۔

  • ’مردہ‘ پوسٹ مارٹم کے وقت اچانک زندہ ہوگیا

    ’مردہ‘ پوسٹ مارٹم کے وقت اچانک زندہ ہوگیا

    بھارت میں مردہ پوسٹ مارٹم کے وقت اچانک زندہ ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست بہار میں پوسٹ مارٹم کی تیاریاں جاری ہیں اس دوران مدہ سانس لینے لگا جسے دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔

    دھنرووا تھانہ کی حدود چھاتی پنچایت کے نواسیچک کوٹھیا گاؤں میں نوجوان ندی میں نہانے گیا اور پھسل کر گہرے پانی میں جاگرا، نوجوان کی موت ڈوبنے سے ہوئی جس کی شناخت اکشے کمار ولد امین کمار کے طور پر ہوئی۔

    نوجوان کے ندی میں ڈوبنے کے بعد اہل علاقہ نے کافی تگ و دو کے بعد لاش نکالی اور پولیس کو اطلاع دی گئی۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کرنے کی تیاری شروع کردی، اسی دوران متوفی کے اہلخانہ بھی پہنچ گئے۔

    اہلخانہ نے دیکھا کہ نوجوان کی سانسیں چل رہی تھیں پھر جلدی سے گھر والے اسے پی ایم سی ایچ اسپتال لے گئے۔

    نوجوان کا پی ایم سی ایچ میں چند گھنٹے تک علاج کیا گیا تاہم گھنٹوں بعد اس کی موت ہو گئی۔ تھانہ انچارج شوبھندو کمار نے بتایا کہ جب اسے دریا سے نکالا گیا تو اس وقت ان کی سانسیں بند ہو گئی تھیں لیکن اہل خانہ کی درخواست پر اسے پی ایم سی ایچ اسپتال بھیج دیا گیا۔

    ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ کچھ دیر کے لیے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ زندہ ہے، لیکن وہ مر چکا تھا۔