Category: حیرت انگیز

VIRAL STORIES FROM AROUND THE WORLD IN URDU BY ARY News Urdu وائرل حیرت انگیز خبریں اور معلومات

  • یورپ میں نیا ملک بن گیا، آبادی صرف 400 افراد، اپنا جھنڈا، کرنسی اور پاسپورٹ

    یورپ میں نیا ملک بن گیا، آبادی صرف 400 افراد، اپنا جھنڈا، کرنسی اور پاسپورٹ

    یورپ میں ایک اور نیا ملک وجود میں آ گیا ہے صرف 400 افراد کی آبادی پر مشتمل اس ملک کا اپنا جھنڈا کابینہ اور کرنسی ہے۔

    یورپ میں 20 سالہ نوجوان نے ایک نئے ملک کے قیام کا اعلان کیا، جو ویٹیکن سٹی کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ اس کی آبادی صرف 400 افراد پر مشتمل ہے اور یہ ملک اپنا جھنڈا، کرنسی، پاسپورٹ اور کابینہ رکھتا ہے۔ اس ملک کو ’’فری ریپبلک آف ورڈیس‘‘ کا نام دیا گیا ہے

    امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کے مطابق یہ ملک 20 سالہ آسٹریلوی نوجوان ڈینئل جیکسن نے 2019 میں ایک ایسی جگہ دریافت کی جو اس سے قبل کسی دوسرے ملک کے زیر انتظام نہیں تھی۔

    جس کے بعد مذکورہ نوجوان نے 400 شہریوں جو پاکٹ تھری کہلاتے ہیں، کے ساتھ کروشیا اور سربیا کے درمیان دریائے ڈینیوب کے کنارے ایک 125 ایکڑ جنگل میں ’’فری ریپبلک آف ورڈیس‘‘ کے نام سے ملک کے قیام کا اعلان کر دیا اور ڈینئل جیکسن نے خود کو ملک کا صدر بھی قرار دے دیا۔

    اس ملک میں کروشین اور سربین کے علاوہ انگریزی زبان بولی اور سمجھی جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ نیا ملک جہاں قائم کیا گیا ہے، وہ یورپی ممالک سربیا اور کروشیا کے درمیان متنازع علاقہ ہے اور یہاں تک رسائی کروشیا کے شہر اوسیجیک سے صرف کشتی کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

    دوسری جانب اکتوبر 2023 میں کروشین پولیس نے ملک بنانے کا اعلان کرنے پر نئے ملک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ڈینیئل جیکسن اور متعدد آبادکاروں کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا اور ان کے ملک میں داخل ہونے پر تاحیات پابندی بھی عائد کر دی۔

    جیکسن نے کروشیا حکومت کے اس اقدام پر کہا کہ "انہوں نے ہمیں کوئی وجہ بتائے بغیر صرف قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ملک بدر کر دیا۔

    تاہم جیکسن کروشیا کی طرف سے پابندی کے باوجود، وہ ورڈیس تک رسائی اور واپسی کی امید رکھتا ہے اور کہنا ہے کہ اگر وہ واپسی میں کامیاب ہو گیا تو اپنے عہدے (صدارت) سے سبکدوش ہو کر الیکشن کا اعلان کر دوں گا۔

  • پاکستان کا علی اکبر حیرت انگیز طور پر فرانس کا قومی ہیرو بن گیا

    پاکستان کا علی اکبر حیرت انگیز طور پر فرانس کا قومی ہیرو بن گیا

    راولپنڈی: پاکستان سے تعلق رکھنے والا علی اکبر حیرت انگیز طور پر فرانس کا قومی ہیرو بن گیا ہے، حکومت نے انھیں قومی اعزاز دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گزشتہ نصف صدی سے اخبار بیچنے والے پاکستانی شہری کو فرانس کا اعلیٰ سول ایوارڈ دینے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    یہ ایوارڈ غیر معمولی خدمات پر دیا جاتا ہے، اگلے مہینے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون علی اکبر کو دی نیشنل آرڈر آف میرٹ (Légion d’Honneur) سے نوازیں گے۔

    73 سال کے علی اکبر کا تعلق راولپنڈی سے ہے، وہ 1073 سے پیرس شہر کے فیشن ایبل مقامات پر اخبارات فروخت کرتے آ رہے ہیں، جب اخبارات کی مانگ میں کمی ہوئی تو انھوں نے فروخت کے لیے مزاح کا سہارا بھی لیا، جس کی بدولت لوگ ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔

    فرانس کی جانب سے سرکاری اعزاز ایک طرف علی اکبر کی طویل خدمات کا اعتراف ہے، دوسری طرف اس سے پاکستانیوں کا سر بھی فخر سے بلند ہو گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ علی اکبر کو پیرس کے باسیوں نے پسندیدہ شخصیت قرار دیا، اور انھیں اب فرانس کا آخری باقی رہنے والا اخبار ہاکر سمجھا جاتا ہے۔

    علی اکبر نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ شاید یہ ایوارڈ انھیں فرانسیسی پاسپورٹ کے حصول میں مددگار ثابت ہو، انھوں نے کہا کہ پیرس تک پہنچنے کا ان کا سفر بھی کچھ آسان نہیں تھا، 1970 کی دہائی کے اوائل میں ایک بہتر زندگی کی تلاش میں جب انھوں نے پاکستان چھوڑا تو فرانس پہنچنے سے پہلے انھیں افغانستان، ایران اور یونان سے ہو کر جانا پڑا تھا۔

  • سی سیکشن آپریشن کرنے والا ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ گرفتار

    سی سیکشن آپریشن کرنے والا ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ گرفتار

    (7 اگست 2025): بھارتی ریاست آسام میں خواتین کے درجنوں سی سیکشن آپریشن کرنے والا ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ گرفتار کر لیا گیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق بالی وڈ اداکار سنجے دت کی فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ سے متاثر ہو کر جعلی ڈاکٹر نے آسام کے سلچر میں تقریباً 50 سی سیکشن آپریشن (گائناکولوجیکل سرجری) کیں۔

    جعلی ڈاکٹر کی شناخت پلوک ملاکر کے نام سے ہوئی جو بطور ماہر امراض نسواں مشہور تھا اور سلچر کے دو نجی اسپتالوں میں تقریباً ایک دہائی سے خواتین کے آپریشن کر رہا تھا۔

    پولیس نے ملزم کو اُس وقت گرفتار کیا جب وہ آپریشن تھیٹر میں خاتون کا سی سیکشن آپریشن کرنے میں مصروف تھا۔

    ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ہم نے اس کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور تحقیقات شروع کیں، تمام دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہم نے اس کے تمام سرٹیفکیٹ جعلی پائے، وہ ایک جعلی میڈیکل پریکٹیشنر تھا اور کئی سالوں سے کاروبار چلا رہا تھا۔

    پلوک ملاکر کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے پانچ دن کیلیے پولیس حراست میں یا گیا۔

    واضح رہے کہ حکومت نے میں جعلی ڈاکٹروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔

    وزیر اعلیٰ ہمانتا سرما کی حکومت نے اس سال جنوری میں ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیا جو ریاستی پولیس کے ساتھ کام کرتا ہے۔ یونٹ نے اب تک 10 سے زائد مقدمات پریکٹس کرنے والوں اور جعلی ڈاکٹروں کے خلاف درج کروائے ہیں۔

  • طوطے کے ایک جملے نے منشیات گینگ کو جیل بھجوا دیا، حیران کن ویڈیو

    طوطے کے ایک جملے نے منشیات گینگ کو جیل بھجوا دیا، حیران کن ویڈیو

    باتیں کرنے والے ایک طوطے نے منشیات کے ایک بڑے گینگ کو رنگے ہاتھوں پکڑوا دیا، اس کے ایک جملے سے پوری منشیات مافیا جیل پہنچ گئی۔

    یہ حیران کن واقعہ برطانیہ کے شہر بلیک پول میں پیش آیا کہ جہاں پولیس نے ایک طوطے کی مدد سے منشیات کے گینگ کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق اس کامیابی کا سہرا ایک بولنے والے طوطے کے سر جاتا ہے، اس طوطے کا نام مینگو تھا، جو نہ صرف باتیں کرتا تھا بلکہ نشہ بیچنے کے لیے جملے بھی دہراتا تھا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ہوا کچھ یوں کہ پولیس نے ایک گھر پر چھاپہ مارا تو وہاں سے کوکین، ہیروئن، نقدی اور فون برآمد ہوئے۔

    اسی کے ساتھ ایک ویڈیو بھی ملی جس میں گینگ لیڈر ایڈم گارنیٹ کی گرل فرینڈ شینن ہلٹن اپنے طوطے کو ایک بچے کے سامنے یہ سکھا رہی تھی کہ "ٹو فار 25” (یعنی دو چیزیں 25 پاؤنڈ میں) یہ منشیات بیچنے کا کوڈ تھا۔

    ایک اور ویڈیو میں مینگو نوٹوں سے کھیل رہا تھا جو نشے کے کاروبار سے کمائے گئے تھے۔

    اصل کہانی تب شروع ہوئی جب جیل میں پہلے سے سزا کاٹ رہے ایڈم گارنیٹ کے سیل کی تلاشی کے دوران کئی موبائل فون اور وائی فائی راؤٹرز ملے۔

    تفتیش سے پتا چلا کہ وہ جیل کے اندر بیٹھ کر اپنے 14 ساتھیوں کو ہدایات دے رہا تھا، پولیس کو اس کے نائب دلبیر سندھو اور جیسن گیرینڈ اور گرل فرینڈ شینن ہلٹن کے گھروں سے منشیات، نقدی اور مزید ثبوت ملے۔

    مزید ویڈیوز میں ہلٹن اور گارنیٹ کے درمیان ویڈیو کالز کے شواہد بھی ملے جس سے ملزمان کیخلاف گھیرا مزید تنگ ہوگیا اور ان کیلیے جھوٹ بولنا ممکن نہیں رہا، بالآخر عدالت کے سامنے تمام ملزمان کو اعتراف جرم کرنا پڑا۔

    بعد ازاں عدالت نے تمام ملزمان کو سخت سزائیں سنا دیںم جس میں گینگ کے سرغنہ ایڈم گارنیٹ کو 19 سال 6 ماہ قید (پہلی 15 سال کی سزا کے بعد) شینن ہلٹن کو 12 سال قید۔ دلبیر سندھو کو 10سال قید اور جیسن گیرینڈ کو 8 سال 3 ماہ قید کی سزا دی گئی ہے۔

  • انگلینڈ میں بلی جتنے بڑے چوہے، دیکھنے والے خوفزدہ

    انگلینڈ میں بلی جتنے بڑے چوہے، دیکھنے والے خوفزدہ

    یارکشائر : برطانیہ میں بڑی جسامت والے چوہوں نے دہشت پھیلارکھی ہے، ایک بلی جتنے بڑے چوہے کو پکڑے جانے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    انگلینڈ کے علاقے نارتھ یارکشائر میں ایک گھر سے ایسا دیو ہیکل چوہا پکڑا گیا ہے جسے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس چوہے کا سائز ایسا تھا کہ اس کی ناک سے دم تک کی لمبائی 22انچ تھی یعنی اس کا سائز ایک چھوٹی بلی جتنا تھا۔

    Cat sized rat

    یہ "جناتی چوہا” ایسن کے ایک گھر سے مقامی پیسٹ کنٹرول ٹیم نے نکالا اور کاؤنسلرز ڈیوڈ ٹیلر اور اسٹیفن مارٹن نے اس کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔

    کاؤنسلرز نے لکھا کہ یہ تو بلی کے برابر ہے! اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ یہ واقعہ علاقے میں چوہوں کی بڑھتی ہوئی وبا کی نشاندہی کرتا ہے۔

    Pouched Rat

    انہوں نے کہا کہ ہم ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ چوہے ختم کرنے کے لیے مکمل سروے، مارنے کیلیے زہر، اضافی فنڈنگ اور مقامی اتھارٹیز، ماہرین اور مکان مالکان کے درمیان تعاون ضروری ہے۔”

    کاؤنسلرز کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کو ختم کرنے کیلیے جتنی دیر کریں گے، مسئلہ اتنا ہی زیادہ بڑھے گا، عوام کو صرف مشورہ نہیں عملی اقدامات درکار ہیں۔

    واضح رہے کہ اگست 1854ء میں لندن میں ہیضے کی وبا پھوٹ پڑی تھی جس کے نتیجے میں چند روز کے دوران 600 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی بہت بڑی تعداد نقل مکانی کرگئی تھی۔

    یہ لندن میں ہیضے کی وبا پھوٹنے کا بدترین واقعہ تھا۔ اگرچہ اس کا سبب چوہے نہیں بلکہ آلودہ پانی تھا، مگر عام افراد کے ساتھ ساتھ ماہرین صحت بھی ان خدشات کا اظہار کررہے ہیں چوہوں کی وجہ سے وہ کسی وبا کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔

  • طیارے کا 64 دن تک مسلسل پرواز کا عالمی ریکارڈ کیسے بنا؟ دلچسپ رپورٹ

    طیارے کا 64 دن تک مسلسل پرواز کا عالمی ریکارڈ کیسے بنا؟ دلچسپ رپورٹ

    آسٹریلوی ایئرلائن قانتس نے گزشتہ سال اعلان کیا کہ وہ ایک ایسا طیارہ لائے گی جو سڈنی سے لندن یا نیویارک تک بغیر رُکے 24 گھنٹے تک پرواز کرے گا۔

    ایئرلائن کے مطابق اس منصوبے کو "پروجیکٹ سن رائز” کا نام دیا گیا ہے اور یہ پرواز2025 میں شروع ہوگی جس کا دورانیہ تقریباً ایک دن یعنی 24 گھنٹے ہوگا۔

    طیارے میں ایندھن  

    لیکن سب سے طویل پرواز کا ریکارڈ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ 1958 میں پائلٹس رابرٹ ٹم اور جان کک نے ایک چھوٹے طیارے "سیسنا 172” کو مسلسل 64 دن، 22 گھنٹے اور 19 منٹ تک بغیر رُکے اڑایا، جو آج بھی گنیز ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔

    اس دوران ان کے طیارے نے 2 لاکھ 40 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کیا، جو زمین کے گرد 6 چکر یا سڈنی سے نیویارک کی 15 پروازوں کے برابر ہے۔

    یہ پرواز لاس ویگاس کے ہیسینڈا ہوٹل کی تشہیر کے لیے شروع کی گئی تھی، ہوٹل کے مالک نے اپنے سابق جنگی پائلٹ اور مکینک رابرٹ ٹِم کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے اس مہم پر رقم خرچ کی۔

    سیسنا طیارے میں خصوصی طور پر اضافی فیول ٹینک، تیل بدلنے کا نیا نظام، سونے کے لیے گدّا، ہاتھ دھونے کے لیے چھوٹا سنک اور فولڈ ہونے والا ٹوائلٹ لگایا گیا تھا۔

    پہلی 3کوششیں ناکام رہیں، لیکن چوتھی بار رابرٹ ٹم نے اپنے نئے ’کو پائلٹ‘ جان وے کُک کے ساتھ 4 دسمبر 1958 کو پرواز شروع کی۔ طیارے کے ٹائروں پر سفید پینٹ ل کرکے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ کہیں وہ خفیہ طور پر لینڈ نہ کرجائیں۔

    مسلسل پرواز کا ریکارڈ

    روزانہ دو بار ایک فیول ٹرک ہائی وے پر کھڑا ہو جاتا اور طیارہ صرف 20 فٹ کی اونچائی پر اُڑتے ہوئے نچلی رسی سے فیول نلی کھینچ لیتا۔ اس طرح 128 بار اس طریقے سے ایندھن بھرا گیا۔

    ہر بار کیلی فورنیا اور ایریزونا کی سرحد پر موجود ایک ایسی شاہراہ میں ایندھن بھرا جاتا جہاں سے ٹریفک نہیں گزرتی تھی۔ ایندھن کے ساتھ ساتھ پائلٹس کو غذا، پانی اور دیگر اشیا بھی فراہم کی جاتی تھیں، ہر دوسرے دن نہانے کے لیے ایک لیٹر پانی بھی دیا جاتا تھا۔

    39دن بعد طیارے کا جنریٹر خراب ہوگیا، روشنی اور ہیٹر بند ہوگئے اور فیول ہاتھ سے بھرنا پڑا۔ نیند کی کمی اور شور نے پائلٹوں کی تھکن میں مزید اضافہ کردیا تھا، یہاں تک کہ ایک بار پائلٹ دوران پرواز ہی سو گیا۔ آخرکار 7 فروری 1959 کو طیارہ اُتارا گیا۔ ٹائر پر پینٹ جوں کا توں موجود تھا، اس لیے یہ واضح ہوا کہ وہ واقعی مسلسل پرواز کرتے رہے۔

    طیارے کی طویل پرواز کا یہ ریکارڈ آج تک قائم ہے۔ رابرٹ ٹِم 1976 اور جان کُک 1995 میں وفات پاگئے۔ ہیسینڈا ہوٹل 1996 میں گرا دیا گیا، جبکہ یہ مشہور طیارہ آج بھی لاس ویگاس کے ہوائی اڈے پر نمائش کے لیے لٹکا ہوا ہے۔

  • چڑیا گھر انتظامیہ کی ’عجیب‘ اپیل، شہری بھی حیران وپریشان

    چڑیا گھر انتظامیہ کی ’عجیب‘ اپیل، شہری بھی حیران وپریشان

    چڑیا گھر میں لوگ تفریح کے لیے جاتے اور بالخصوص بچے محظوظ ہوتے ہیں مگر ایک چڑیا گھر انتظامیہ کی عجیب اپیل نے شہریوں کو حیران کر دیا۔

    دنیا کے ہر ملک میں چڑیا گھر موجود ہیں جہاں خطرناک جنگلی جانوروں، حشرات الارض سمیت خوبصورت اور معصوم جانور اور پرندے رکھے جاتے ہیں۔ یہاں لوگ تفریح کے لیے آتے ہیں اور بالخصوص بچے جنگلی اور من پسند جانور پرندے انتہائی قریب دیکھ کر خوب انجوائے کرتے ہیں۔

    تاہم ڈنمارک میں واقعہ ایک چڑیا گھر کی انتظامیہ نے مقامی افراد سے ایک انتہائی عجیب وغریب اپیل کی ہے، جس نے شہریوں کو حیران وپریشان کر دیا ہے۔

    ڈنمارک چڑیا گھر کی انتظامیہ نے عوام سے اپنے پالتو جانور چڑیا گھر کو عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ تاہم یہ اپیل ان جانوروں کو تفریحی کے لیے آنے والے افراد کو لبھانے کے لیے نہیں بلکہ گوشت خور جانوروں کو کھلانے کے لیے کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈنمارک میں البورگ چڑیا گھر کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعہ شہریوں سے اپنے پالتو جانور جیسے خرگوش، مرغیاں، پونی گھوڑے، کتے ودیگر پالتو چھوٹے جانور چڑیا گھر کو عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ان کو گوشت خور جانوروں کو کھلایا جا سکتے۔

    پوسٹ کے ساتھ ایک شکاری جانور کی خوفناک تصویر بھی لگائی گئی ہے، جس میں اس نے منہ کھول رکھا ہے اور نوکیلے دانت نظر آ رہے ہیں۔

    البورگ کی ویب سائٹ پر یہ بھی کہا گیا ہے کہ لوگوں کی جانب سے عطیہ کیے جانے والے جانوروں کو ماہر اسٹاف ’آسان موت دینے کے بعد شکاری جانوروں کو فراہم کرتا ہے۔

    مذکورہ چڑیا گھر میں کئی بڑے جنگلی شکاری جانور موجود ہیں۔ ان میں آسٹریلوی شیر، یورپین جنگلی بلیاں، چیتے اور دوسرے جانور شامل ہیں۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کی جانب سے اس اپیل پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی ہے اور صارفین کی اکثریت اس کو عجیب، حیران کن اور ظالمانہ تجویز قرار دے رہی ہے۔

  • ننھے ہاتھی نے یہ سبق کہاں سے سیکھا؟ (دلچسپ مگر انسانوں کے لیے سبق آموز ویڈیو)

    ننھے ہاتھی نے یہ سبق کہاں سے سیکھا؟ (دلچسپ مگر انسانوں کے لیے سبق آموز ویڈیو)

    سوشل میڈیا پر ایک ننھے ہاتھی کی اپنی ماں کے ساتھ دلچسپ ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جو حیرت انگیز ہونے کے ساتھ انسانوں کیلیے سبق آموز بھی ہے۔

    سوشل میڈیا پر آئے دن مختلف دلچسپ ویڈیوز سامنے آتی رہتی ہیں، جنہیں دیکھ کر دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔ جانوروں کی شرارتوں بھری ویڈیوز بھی صارفین کو خوب لبھاتی ہیں۔

    یہ زمین قدرت کا انمول تحفہ ہے جس کو انسان خود اپنے ہاتھوں تباہ کر رہا ہے اور زمین ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہونے کے ساتھ کچرے کا ڈھیر بھی بنتی جا رہی ہے۔

    خصوصاً ہمارے معاشرے میں تو صفائی کا فقدان جگہ جگہ نظر آتا ہے۔ جس کا جہاں دل چاہا کچرا پھینک دیا، تھوک دیا، یہ سوچے بغیر یہ ان کا انفرادی عمل اجتماعی بن کر ان کے ماحول کو ہی خراب کرتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے والی ننھے ہاتھی کی یہ ویڈیو ایسے ہی افراد کے لیے ہے۔ جس میں ہاتھی کا بچہ اپنے عمل سے انسانوں کو زمین کو صاف ستھرا رکھنے کا درس دے رہا ہے کہ اس کی طرح ہم انسان بھی عمل کر کے اپنی دھرتی کو صاف ستھرا کر سکتے ہیں۔

    ویڈیو میں کسی جگہ کا نام تو نہیں تاہم یہ کسی یورپی یا مغربی ملک کا منظر لگتا ہے۔

    اس مختصر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہاتھی کا ننھا بچہ اپنی ماں کے ساتھ سڑک کے فٹ پاتھ پر چل رہا ہے۔ اسی دوران اس کو فٹ پاتھ پر کچرا پڑا دکھائی دیتا ہے۔

    یہ ننھا ہاتھی ناسمجھ ہوتے ہوئے بھی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے کچرا اپنی سونڈ کے ذریعے فٹ پاتھ سے اٹھا کر قریب رکھے ڈسٹ بن میں ڈال دیتا ہے۔

    مادہ ہتھنی جب اپنے بچے کو پیچھے مڑ کر دیکھتی ہے تو قریب آنے پر اس پر پیار سے اپنی سونڈ پھیرتی ہے، جیسے کہ وہ بچے کو اس عمل پر شاباش دے رہی ہو۔

     

    سوشل میڈیا پر صارفین اس دلچسپ ویڈیو کو خوب سراہ رہے ہیں۔ ساتھ ہی تبصروں میں کہا جا رہا ہے کہ جانور ہم انسانوں سے بہتر ہیں. ننھے ہاتھی نے کچرے کو کوڑے دان میں پھینک دیا۔
    کچھ صارفین اس کو صفائی کا سبق قرار دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں‌کہ ہم سب کو اس سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے! اگر جانور زمین کو سنبھال سکتے ہیں، تو انسان کیوں نہیں ایسا کر سکتے؟

  • لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں دوران میچ لومڑی بن گئی بن بلائی مہمان (دلچسپ ویڈیو)

    لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں دوران میچ لومڑی بن گئی بن بلائی مہمان (دلچسپ ویڈیو)

    لندن (6 اگست 2025): کرکٹ کی جنم بھومی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں دوران میچ لومڑی گھس آئی خود بھی دوڑی اور انتظامیہ کی بھی دوڑیں لگوا دیں۔

    لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں دی ہنڈرڈ ٹورنامنٹ میں لندن اسپرٹ اور اوول انونسیبلز کا میچ جاری تھا کہ شائقین کو گراؤنڈ میں ایک نیا تماشہ اس وقت دیکھنے کو ملا، جب ایک لومڑی بن بلائے مہمان کی طرح گراؤنڈ میں داخل ہو گئی۔

    لومڑی کی آمد کے باعث میچ کچھ دیر کے لیے روکنا پڑا۔ اس دوران لومڑی پورے میدان میں خود بھی دوڑتی رہی اور ساتھ گراؤنڈ انتظامیہ کی بھی دوڑیں لگوا دیں۔

    میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں 26 ہزار تماشائی موجود تھے جو میچ کو بھول کر اس سارے منظر نامے سے بہت محظوظ ہوئے اور پہلی بار لارڈز میں لومڑی کو دیکھ کر خوب شور مچاتے اور تالیاں بجاتے رہے۔

     

    کچھ دیر تک گراؤنڈ میں دوڑنے بھاگنے کے بعد لومڑی خود ہی باہر نکل گئی۔

    سوشل میڈیا پر بھی یہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور صارفین لومڑی کو وائلڈ وزیٹرز قرار دے رہے ہیں۔

     

  • رکشا ڈرائیور سے ڈکیتی کی حیرت انگیز واردات

    رکشا ڈرائیور سے ڈکیتی کی حیرت انگیز واردات

    ڈسکہ (6 اگست 2025): ڈسکہ میں ڈکیتی کی انوکھی واردات ہوئی ہے مسافر کے روپ میں ڈاکو نے رکشا ڈرائیور کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر لوٹ لیا۔

    اے آر وائی نیوز ڈسکہ کے نمائندے رانا غلام مصطفیٰ کے مطابق ڈکیتی کی یہ منفرد واردات پنجاب کے علاقے ڈسکہ میں پیش آئی۔ جہاں ایک ڈاکو مسافر کے روپ میں رکشے میں سوار ہوا اور رکشا ڈرائیور اس کی بتائی ہوئی منزل کی جانب روانہ ہوا۔

    تاہم ویرانے میں مذکورہ سوار نے رکشا ڈرائیور اعظم کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر لوٹ لیا اور فرار ہو گیا۔

    متاثرہ رکشا ڈرائیور کو بے ہوش دیکھ کر لوگوں نے اس کو قریبی اسپتال پہنچایا۔ تاہم انجکشن کے اثر کے باعث وہ 8 گھنٹے تک بے ہوش پڑا رہا۔ جب ہوش آیا تو اپنے لٹنے کی خبر ہوئی۔

    اعظم تھانے پہنچا اور واردات کی رپورٹ درج کرائی۔ پولیس کا کہنا ہےکہ ڈاکو رکشا ڈرائیور سے 70 ہزار روپے مالیت کا موبائل فون اور 12 ہزار روپے نقدی لوٹ کر فرار ہوا۔

    متاثرہ رکشا ڈرائیور اعظم کا کہنا ہےکہ میں غریب آدمی ہوں، ٹانگیں کام نہیں کرتیں۔ مجھے میری لوٹی ہوئی رقم اور موبائل فون دلایا جائے۔