کسی کو کوئی ٹیکس استثنیٰ نہیں دے رہے، چیئرمین ایف بی آر

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین ملک امجد زبیر ٹوانہ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کسی کو کوئی ٹیکس استثنیٰ نہیں دے رہا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیرِ صدارت ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ دی۔

ملک امجد زبیر ٹوانہ نے بتایا کہ عالمی بینک نے شائد ٹیکس استثنیٰ کا ذکر زرعی ٹیکس یا ریٹیلرز کی مد میں کیا ہوگا۔ اس پر سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ری ٹیلرز بالکل ہی ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔ کمیٹی کے رکن سینیٹر کامل علی آغا نے سوال کیا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلیے ایف بی آر کے پاس جو ڈیٹا تھا اُس کا کیا بنا؟

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 12 لاکھ ٹیکس گزاروں کا اضافہ ہوا، 25کروڑ آبادی میں سے 50 لاکھ لوگ ٹیکس گزار ہیں، پاکستان کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی اپنی آمدنی نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 40 فیصد آبادی زرعی ٹیکس سے متعلق ہے جو ٹیکس نہیں دے رہے، پاکستان میں ایک بڑی تعداد گھریلو خواتین ہے جو ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں۔

ملک امجد زبیر ٹوانہ نے بریفنگ میں کہا کہ 15 فیصد لوگ ٹیکس دیں تو ایسا لگے گا سب ٹیکس دے رہے ہیں، عالمی بینک نے ہم سے کچھ شیئر نہیں کیا، زراعت پر ٹیکس لگانا ایف بی آر کا اختیار نہیں۔