اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن فری پاکستان سے متعلق آگاہی پالیسی کامیاب رہی، پالیسی کو معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے سراہا گیا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کو 44 ہزار 315 شکایات موصول ہوئیں، ٹھوس شواہد کی بنیاد پر 1713 شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی، 877 انکوائریوں اور 227 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ کے دور میں 600 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیے گئے، 4300 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔
مزید پڑھیں: کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب
واضح رہے کہ آج صبح نیب ہیڈکوارٹر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب ملک میں شفافیت کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ملکی دولت لوٹنے والوں سے رقم واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کروانے کے عمل پرسختی سے کاربند ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مقدمات عدالتوں میں دائر کیے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کی کرپشن ختم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کو سارک ممالک میں ایک رول ماڈل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔