لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں ہے جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایف پی سی سی آئی ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے خود احتسابی نیب سے شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثر ہےکہ نیب کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں آگے نہیں بڑھ رہیں، 1235 ریفرنسز زیرسماعت ہیں جن میں سے 35 بھی بزنس کمیونٹی کے خلاف نہیں ہیں۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ ایسی سوسائٹیز بھی ہیں جن کے پاس 500 گز زمین نہیں، ایسی سوسائٹیز نے 50 کروڑ روپے اکٹھے کیے اور بیرون ملک چلے گئے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ زیادہ تر ریفرنسز ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق ہیں، کئی جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز نے بیوہ، پنشنرز کی جمع پونجی لوٹ لی، لوگوں کو چھت کے نام پر لوٹنا ڈکیتی کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ ڈکیتی کرکے جو پیسے لیے وہ ہاؤسنگ سوسائٹیز واپس کردیں، پیسے واپس کردیں، ہاؤسنگ سوسائٹیز کا نیب سے کوئی جھگڑا نہیں ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا مقصد کسی کو پریشان یا ہراساں کرنا نہیں ہے، ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیزجو عوام کا پیسہ لے کر ملک سے باہر گئے وہ واپس آئیں، یقین دلاتا ہوں ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو گرفتار نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سختی ان سے کی جوملک سے بھاگے یا خود کو قانون سے بالا سمجھتے تھے، کسی کا خیال ہے کہ نیب میں حکومت کی مداخلت ہے تو یہ ذہن سے نکال دیں۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا تعلق صرف اورصرف ریاست اور پاکستان سے ہے، بطور چیئرمین نیب جو کر رہا ہوں وہ صرف عوام کے لیے ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ پہلے کرپشن دیمک تھی اب کینسر کی شکل اختیار کرچکی ہے، پاکستان آج جس نہج پر ہے اس کی وجہ کرپشن ہے۔