وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں سندھ سے زیادہ نقل ہوتی ہے وہاں پورے کے پورے امتحانی مراکز بِک جاتے جاتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے پنجاب کے تعلیمی نظام پر تنقید کرتے ہوئے پنجاب میں سندھ سے بھی زیادہ امتحانات میں نقل ہونے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے وزیر تعلیم پنجاب نے تو خود اعتراف کیا تھا کہ ان کے ہاں پورے کے پورے امتحانی مراکز بِک جاتے ہیں۔ سندھ میں نقل روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
سردار شاہ نے کہا کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ میں معیار تعلیم کے حوالے سے ایک رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے ادارے زمینی حقائق جانے بنا “ڈیسک انالسٹ” کا کردار ادا کر رہے ہیں اور حقیقت جانے بنا سندھ کے تعلیم معیار کو نیچا دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پلاننگ کمیشن نے یکطرفہ رپورٹ جاری کی ہے کہ سندھ میں اسکول خستہ حال ہیں جبکہ سندھ میں شدید برساتوں اور سیلاب کی وجہ سے 20 ہزار اسکولز متاثر ہو چکے ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ یونیسکو کے غیر جانبدار تجزیہ میں کہا گیا کہ سندھ کا نصاب پورے ملک کے نصاب سے بہتر اور جامع ہے۔
سردارشاہ نے کہا کہ ہم سندھ میں نقل کی روک تھام کی کوشش کر رہے ہیں۔ بورڈز کے نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم ڈی کیٹ امتحان میں بچوں کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ یونیورسٹیز کو خود ایپٹیٹیوڈ ٹیسٹ لینا چاہیے۔