چکن گونیا کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا

بیجنگ(10 اگست 2025): چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں چکن گونیا کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا۔

چین کی مقامی حکام کا کہنا ہے صرف ایک ماہ کے دوران 8 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، چینی حکام نے مرض کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سخت اقدامات شروع کردیے۔

متاثرہ علاقوں میں مچھر مارنے کیلئے ڈرونز سے اسپرے کیا جارہا ہے، حکام نےکھلے مقامات سے ایسے برتن ہٹانے کا حکم دیا ہے جن میں موجود پانی مچھروں کی افزائش کا باعث بن سکتی ہو۔

گھروں میں پانی جمع کرنے والے برتنوں کو نہ ہٹانے پر 10,000 یوآن (تقریباً 1,400 ڈالر) تک جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔ عوام کو مچھروں سے بچاؤ کے اقدامات اور مشتبہ علامات کی صورت میں فوری طبی امداد لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق، غیر معمولی بارشوں اور بلند درجہ حرارت نے اس وبا کو مزید شدید کیا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر کیسز معمولی ہیں اور 95 فیصد مریض ایک ہفتے میں صحت یاب ہو جاتے ہیں، لیکن اس کا تیزی سے پھیلاؤ تشویش کا باعث ہے۔ ہانگ کانگ میں بھی ایک 12 سالہ بچے میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جو فوشان سے واپس آیا تھا۔

واضح رہے کہ چکن گونیا ایک ایسی وبا ہے جس نے خصوصاً کراچی کے شہریوں کی بڑی تعداد کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے اور لوگ جوڑوں کے درد کی وجہ سے شدید تکلیف میں مبتلا ہیں۔

عام طور پر اس کا بیماری یا وائرس کا کوئی مصدقہ علاج تو نہیں لیکن احتیاطی تدابیر اور صحت مند غذا کے استعمال سے اس کی تکلیف سے نجات کافی حد تک ممکن ہے۔

چکن گونیا عام طور پر ایشیا، افریقہ اور جنوبی امریکا میں پھیلتا ہے، لیکن چین میں اس کی اس سطح کی شدت پہلی بار دیکھی جا رہی ہے۔ فی الحال اس کی کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

https://urdu.arynews.tv/chikungunya-easy-treatment-haddi-guddi/