پنجاب اور سندھ کے حکمران کون؟ وزرائے اعلیٰ کا انتخاب آج ہوگا

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب اور صوبہ سندھ میں کون حکمرانی کرے گا وزرائے اعلیٰ کا انتخاب آج ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق عام انتخابات کے بعد دو صوبوں میں حکومت سازی کا عمل آج مکمل ہو جائے گا آج پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کا انتخاب ہوگا جس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

پنجاب کے وزیراعلیٰ کا انتخاب صبح 11 بجے جب کہ سندھ کے وزیراعلیٰ کے لیے رائے شماری دوپہر دو بجے ہوگی۔

پنجاب کی وزارت عظمیٰ کے لیے ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور سنی اتحاد کونسل میں شامل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رکن رانا آفتاب میں مقابلہ ہے جن کے کاغذات نامزدگی گزشتہ روز منظور کر لیے گئے تھے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ملک احمد خان کی زیر صدارت ہوگا۔ یہ ایوان اس وقت 327ارکان پر مشتمل ہے جس میں ن لیگ کو 224 ارکان کی حمایت حاصل ہے جب کہ سنی اتحاد کونسل کے پاس 103 ارکان ہیں۔ قائد ایوان کیلیے 186 ارکان کی سادہ اکثریت حاصل کرنا ہوتی ہے۔

وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مال روڈ سمیت اسمبلی کے مین گیٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور اسمبلی میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند ہے۔

وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اراکین اسمبلی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ اجلاس سے قبل ن لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے پارلیمانی پارٹی کے علیحدہ علیحدہ اجلاس ہوں گے۔ دونوں جانب سے نمبرز پورے ہونے اور اپنی کامیابی کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔

پولیس نے میڈیا سمیت وزیٹرز کو اسمبلی میں داخلے سے روک دیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس 11 بجے طلب کیا گیا ہے اس لیے میڈیا کو دو گھنٹے بعد داخلے کی اجازت ہوگی۔ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے امیدوار رانا آفتاب کی گاڑی کو بھی اسمبلی کے باہر روک لیا گیا جس کے بعد وہ پیدل اسمبلی آئے

دوسری سندھ میں وزارت اعلیٰ کے لیے پی پی پی کے نامزد امیدوار مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار علی خورشیدی مدمقابل ہیں۔

اجلاس اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ کی زیر صدارت ہوگا جس میں وزیراعلیٰ کا انتخاب شو آف ہینڈز کے ذریعے کیا جائے گا۔

مراد علی شاہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے پر امید ہیں اور پارٹی کے منتخب ایک سو گیارہ ارکان قیادت کی ہدایت کے مطابق انہیں ہی ووٹ دیں گے۔