(3 اگست 2025): چین اور روس نے شراکت داری کو فروغ دینے کیلیے بحیرہ جاپان میں مشترکہ بحری مشقیں شروع کر دیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق چینی اور روسی حکومتوں نے حالیہ برسوں میں اپنے تعلقات کو مزید گہرا کیا ہے۔ یوکرین پر ماسکو کے حملے پر مغربی پابندیوں کے باوجود چین روس کو اقتصادی لائف لائن فراہم کر رہا ہے۔
چینی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مشترکہ سمندری 2025 مشقیں روسی بندرگاہ ولادی ووستوک کے قریب پانیوں میں شروع ہوئیں جو تین دن تک جاری رہیں گی۔
دونوں ممالک سب میرین ریسکیو، مشترکہ اینٹی سب میرین، فضائی دفاع اور اینٹی میزائل آپریشنز اور میری ٹائم کمبیٹ کا انعقاد کریں گے۔
وزارت نے بتایا کہ چار چینی بحری جہاز (جن میں گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر شاوکسنگ اور ارومچی شامل ہیں) روسی بحری جہازوں کے ساتھ مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
مشقوں کے بعد دونوں ممالک بحرالکاہل کے متعلقہ پانیوں میں گشت کریں گے۔ چین اور روس نے کئی سالوں سے سالانہ مشقیں کی ہیں جن کا آغاز 2012 میں مشقوں کے ساتھ ہوا تھا جبکہ گزشتہ سال کی مشقیں چین کے جنوبی ساحل کے ساتھ کی گئیں۔
جاپان کے سمندر میں اس سال کی مشقوں کے ساتھ گزشتہ ماہ اپنی سالانہ رپورٹ میں جاپان کی وزارت دفاع نے خبردار کیا تھا کہ روس کے ساتھ چین کے بڑھتے ہوئے فوجی تعاون سے سکیورٹی کے سنگین خدشات لاحق ہیں۔